Saqi Amrohvi جو دنیا کی تباہی چاہتے ہیں - Archives of Abdul Hafeez Memon

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 2 дек 2024

Комментарии • 3

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  3 дня назад +5

    جو دنیا کی تباہی چاہتے ہیں
    ہم اُن سے خیر خواہی چاہتے ہیں
    جو مجرم ہیں ہمارےوہ ہمیں سے
    ثبوتِ بے گناہی چاہتے ہیں
    گواہی چاہے جھوٹی ہو کہ سچّی
    یہاں منصف گواہی چاہتے ہیں
    ہمیں یہ رات اب کَھلنے لگی ہے
    پیامِ صبح گاہی چاہتے ہیں
    انھیں کیا دیدہ ور لِکّھوں میں ساقی
    جو دامِ کم نگاہی چاہتے ہیں
    ساقی امروہوی

  • @HuzaifaKhanSeher
    @HuzaifaKhanSeher 3 дня назад +1

    کمال کی غزل بہت خوب ساقی صاحب ❤❤❤

  • @toqeerahmad7378
    @toqeerahmad7378 3 дня назад +1

    بہت عمدہ ۔۔۔