اللہ مولانا محمد اسحاق رحمت اللہ علیہ کو آخرت میں کامیابی عطا فرمائے امین ثم امین آور درجات بلند فرمائے جنت فردوس میں بے شک اللہ ھی کامیابی دینے والا ھے اللہ اللہ اکبر
ALLAH ap ko jannat Ul fardous main alla muqam day ap sy acha koi alam itni detailing har masala main karnay wala alim main ny nahi dekha excellent super
Excellent.Afar simpler effective explanation with Quranic support and great sense of humour which mullahs have been deprived by Allah.I have listened to well known ulema and they all seem child like compared to him.
عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:- قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے. اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں. یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے. دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو.... قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا. . اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب. قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:- القرآن👇👇👇 ’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ ) القرآن👇👇👇 ’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲ القرآن👇👇👇 ’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ ) 👈 آل فرعون کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 " جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46) النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ: "آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے". 👈قوم نوح کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 "اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25) اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ: "یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں". ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے. القرآن👇👇👇 "یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔ (سورہ المومنون 99 -100) قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:- نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے. نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:- قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے. . مزید:- ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں. کیوں ریجکٹ کر دیں؟ جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے. جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟ جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟ غور و فکر فرمائیں....... قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے. اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
Pori bat se me itfaq karta hon ye jo inho ne bola k abhi hisab ho hi ni sakta Yani Allah ko patta ni k is ka abhi sadqa jariye chal rha hy to kia Allah ki shan k khilaf ni hay Allah behtrn ilam rakhny wala ni hay
6 KALMAY KA HIF KAR , SHIAOEN KA AIK KALMA , JANNAT KAY 8 BAB SAB PAR SHIAOAN KA KALMA DARJ HY ALLAH TALA MUHAMMAD S A W WAH HAZARAT ALI A S KA WALIULLAH KI SHAHDAT ALLAH TALA NAY DARJ KI HY JANNAT PANJEETAN A S KO HADIYA KI HY IMMAM HAZARAT HASAN A S WA HAZARAT HUSSEIN A S JANNAT KAY SHAHBAB BUL JANNAT MUQARRAR KI HY HAZARAT ALI A S KO HOUZ E KAUSIR HADIYA KI HY INSHALLAH TALA HAQ ALLAH TALA HAMARA
عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:- قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے. اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں. یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے. دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو.... قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا. . اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب. قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:- القرآن👇👇👇 ’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ ) القرآن👇👇👇 ’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲ القرآن👇👇👇 ’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ ) 👈 آل فرعون کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 " جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46) النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ: "آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے". 👈قوم نوح کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 "اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25) اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ: "یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں". ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے. القرآن👇👇👇 "یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔ (سورہ المومنون 99 -100) قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:- نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے. نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:- قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے. . مزید:- ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں. کیوں ریجکٹ کر دیں؟ جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے. جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟ جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟ غور و فکر فرمائیں....... قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے. اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
Almas ayaz Ap log kya video ghor se suntey dekhty nh? Anko par dilo par mohar lgi hy kya? Moulana Sahab ne Quran mangwa k Surah Nooh se azabe Qabar ka hawala dea ap ne suna nhi??
@Proud to be an Indian عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:- قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے. اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں. یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے. دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو.... قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا. . اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب. قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:- القرآن👇👇👇 ’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ ) القرآن👇👇👇 ’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲ القرآن👇👇👇 ’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ ) 👈 آل فرعون کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 " جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46) النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ: "آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے". 👈قوم نوح کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 "اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25) اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ: "یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں". ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے. القرآن👇👇👇 "یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔ (سورہ المومنون 99 -100) قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:- نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے. نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:- قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے. . مزید:- ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں. کیوں ریجکٹ کر دیں؟ جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے. جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟ جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟ غور و فکر فرمائیں....... قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے. اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
@@vs-qf6lo عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:- قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے. اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں. یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے. دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو.... قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا. . اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب. قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:- القرآن👇👇👇 ’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ ) القرآن👇👇👇 ’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲ القرآن👇👇👇 ’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ ) 👈 آل فرعون کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 " جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46) النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ: "آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے". 👈قوم نوح کو عذاب قبر:- القرآن👇👇👇 "اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25) اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ: "یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں". ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے. القرآن👇👇👇 "یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔ (سورہ المومنون 99 -100) قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:- نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے. نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:- قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے. . مزید:- ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں. کیوں ریجکٹ کر دیں؟ جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے. جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟ جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟ غور و فکر فرمائیں....... قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے. اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
@@MuhammadAbdullah-df4np Bhai ap k pas koi daleel nhi k Qabar ka azab qabar m nhi hota kahin door aalme barzakh m hota hy... hadees ghalat hy, Nabi SAWW Quran k aqeeday k khilaf koi bat nhi karen gy.. falana dhimaka.... Pehli bat ye k Sahi Bukhari ki ahadees pe ijmae ummat hy k ye Quran k bad sub se authentic book hy... Dosri bat ye k aalme barzakh ko hum define nhi kar saktey na hum comprehend kar saktey hain k iski kefeyyat kya hy, is dunya m mojud hy k nhi is baray m ap kesay bol saktey ho? Kya pta uska maqam qabar he ho? Is dunya m mojud do darya k bech k barrier ko bh Quran ne barzakh he kaha hy... Isi dunya m jin bh mojud hain mgr humko dikhai nhi detey q k unki dimension humari dimension se alag hy mgr hain wo isi dunaya m he.. blkey humary sath hain... Is leay apka ye kehna k azab qabar m nhi hota kahin door hota hy aur hadees m aney waley alfaz jin m azabe qabar ka zikar hy unka koi aytabar nhi apki is bat ki iski koi logic nhi banti... na ap k paa apni bat ki support m koi daleel hy. Jub insan marta hy agar nek hy to uski mayyat kehti hy dair na kro mujhe jaldi le k jao aur jo gunahgar hy uski mayyat kehti hy k mujhe na le k jao kahan le k ja rhy ho.... ye hum dekh sun saktey hain? Ye usi wqt isi dunya m ho rha hota hy mgr humko ehsas nhi hota... Jub roh nikali ja rhi hoti hy beshumar frishtey mojud hotey hain aur malik al mout bh mgr hum unko nhi dekhtey jub k jiski roh qabz honi hy wo dekh rha hota hy. Agr marney k bad azab qabar m na hota to jo rewayat hy k Nabi SAWW 2 qabro k pas se guzray aur aik tehni ko cher kar adha adha dono qabro pe rakh dea k jub tk ye hari hain in k azab m takhfeef hogi... aik aur jagha rewayat hy k Nabi SAWW ne kaha k azabe qabar ko jin aur ins k elawa sub makhloqat sunti hain... Aik aur jgha batay gya k Nabi SAWW ne farmaya k agr mujhe dar na hota k tum log apney murday dafnana na chor do gy to m Allah se dua karta k tumko azabe qabar sunwa de..... Jo ahadees tawatur se aur Sahi sanad k sath Bukhari ya dosri ahadees ki kutub m naqal hui hain un m ksi qisam ka shak ya un se inkar bilkul munasib nhi blkey aqedey ko mubhim karney ka sabab ban sakta hy...
@@vs-qf6lo قرآن پاک کی آیات اور قوانین کے مطابق صحیح احادیث:- 👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇 الحدیث نمبر👇👇👇 "نبی علیہ السلام کا گزر ایک یہودیہ کی میت پر ہوا اس کے گھر والے اس پر رو رہے تھے پیارے نبی نے فرمایا تم اس پر رو رہے ہو اور وہاں اس کو اس کی قبر میں عذاب ہو رہا ہے" (صحیح بخاری، کتاب الجائز 1211 /صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2143 ) غور👈 روح کو عذاب قبر اور میت گھر پر ہے۔ الحدیث نمبر👇👇👇 "نبی علیہ السلام کا گذر ایک یہودی کے جنازے پر ہوا جس پر رویا جا رہا تھا۔ پیارے نبی فرمانے لگے تم اس پر رو رہے ہو اور اس کو عذاب ہو رہا یے"۔ (صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2140) غور👈 روح کو عذاب اور میت ابھی جنازے پر ہے۔۔۔۔۔ الحدیث نمبر👇👇👇 "نبی علیہ السلام سورج غروب ہونے کے بعد مدینے سے باہر نکلے آپ نے ایک آواز سنی فرمایا یہودیوں کو ان کی قبر میں عذاب ہو رہا یے"۔ (صحیح بخاری، کتاب الجنائز 1292) سوال👇👇👇 اس یہودیہ اور یہودی کی روح کو عذاب قبر کہاں ہو رہا ہے؟ اور جو عذاب کی آواز نبی علیہ السلام نے سنی وہ کہاں سے سنی جس پر نبی علیہ السلام نے فرمایا یہودیوں کو ان کی قبر میں عذاب ہو رہا ہے؟ جواب👇👇👇 صحیح بخاری کتاب الجنائز حدیث نمبر 1386 میں یے. جاری ہے.....
اللہ مولانا محمد اسحاق رحمت اللہ علیہ کو آخرت میں کامیابی عطا فرمائے امین ثم امین آور درجات بلند فرمائے جنت فردوس میں بے شک اللہ ھی کامیابی دینے والا ھے اللہ اللہ اکبر
کروڑوں درجات بلند فرمائے اللہ پاک آپکے ۔
اللھم اغفروللمومنین والمومنات
اللہ علماء حق کی مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے آمین
I love you sir... you changed my mind... Allah aap ko janat ul firdous mein aala mukaam ata farmaye.. Aameen
Allah aapko jannat me aala darja de
scholars like molana ishaq r much needed in current times
Such a simple man he was with high level of knowledge ....may Allah grant him jannah and rest in peace
mashALLAH, there is no aalim in pakistan i have seen like maulana sahab. Allah lambi zindagi aur dhair sara ajar day ameen.
Bohat hi simple, down to earth log km hi hain aj kal. Allah apko jannat ul firdous de. Ameen.
Subhan Allah! May Allah elevate sheikh's ranks in Jannah! Aameen.
Maulana sahab ka andaz subhanallah.....allah inko apni jannaton main alla muqaam ataa farmaye
ماشاءاللہ ۔ الله پاک مولانا صاحب کو جنت الفردوس عطاء فرمائے آمین
اللہ تعالی مولانا صاحب کو انبیاء کرام کے ساتھ محشور فرمائے
Allah tala Molana sahib ko jannant Ul firdos main ala Muqam ata Farmay amen
Mashaallah Allah pak ke darjad buland Farmaye ameen
Allah has blessed you with the best style and argument۔
LATE LEGEND MOLANA ISHAAQ THAT WAS EXCELLENT ISLAMIC LACTURE ON IMPORTANT TOPIC
I love him. May Allah grant him Jannatul Firdaus :) Ameen
Such a great Aaalam
What a knowledgeble and simple man may ALLAAH place him in jannat .I miss him.
Masha Allah ,,,very kind maulana...
ALLAH ap ko jannat Ul fardous main alla muqam day ap sy acha koi alam itni detailing har masala main karnay wala alim main ny nahi dekha excellent super
Kya acha banda hai Allah pak jannat ul firdous mai alla makam atta karay Ameen
ALLAH KAREEM MARHOOM KE DARJAAT BULAND FARMAEIN AMEEN SUM AMEEN
Excellent.Afar simpler effective explanation with Quranic support and great sense of humour which mullahs have been deprived by Allah.I have listened to well known ulema and they all seem child like compared to him.
Allah pak jant mn ala mkam ata farmaein amen ameen
ALLAH O AKBAR (ALLAH PAK SB KO QABR K AZAAB SAY BACHAEY (AAMEEN SUM AAMEEN)
Allah pak hame sachcha pakka musalman banaye aameen summa aameen
God grant u jannah
Wah re molana sb
Great Person........
جزاک اللہ
ALLAH HU AKBAR
I love molana ishaq sahib dawesh banda
Great 👍
right molana ishaq sahab aap great ho. ghamidi sahab ka bhi moquf galiban yhi h.
Allah hum magfer li momineena mominat wa muslimeena wal muslimaaat.
Simple but his intelligence is on seventh sky!
جزاک اللہ..
SubhanAllah
Subhanallah mashallah
kya bat hy g mashallah
عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:-
قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے.
اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں
صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں.
یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے.
دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو....
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ
ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا.
. اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب.
قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:-
القرآن👇👇👇
’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ )
القرآن👇👇👇
’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲
القرآن👇👇👇
’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ )
👈 آل فرعون کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
" جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46)
النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ:
"آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے".
👈قوم نوح کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
"اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں
ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25)
اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ:
"یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں".
ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے.
القرآن👇👇👇
"یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔
(سورہ المومنون 99 -100)
قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:-
نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے.
نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے
اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:-
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور
جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے
جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے.
.
مزید:-
ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود
میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو
پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے
پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں.
کیوں ریجکٹ کر دیں؟
جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے.
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
غور و فکر فرمائیں.......
قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے.
اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
Allah pak ap ko jannat men jaga den BT a6@ samjaty han.
Allah magfirat farmaye maulana sb ki lkn ye muda smjh nahi aya
Meray piyray molana, hum aap ki baten share kartey hain. .aap ko to swab milta rahey gaa . Hamein bhi to itni achhi baatein batayin
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
Molana ishaq r.a ko ALLAH karwat karwat jannat dy ameen
I love Maulana Ishaq Sahab.
bhai is clip ka compete bayan mill sakta hai?
Agr molana sahib k biyan english sub title k sath upload kiya kryn tu ap dekhiye kitny log iss se mustfeed hoon gy jzakAllah
ALLAH PAK JANNAT FIRDOOS MAI JAGGA DE ISHAQ SAHAB KO AHLEBET A. S K SADQE ILAHI AMEEN
Kia allah do defa azab dagha qabir main akher per
Molana sahib sy milny ya fone pr bat krny ka trika bta dain please
😊
مولانا نے چاول کھانے شروع کیۓ تو مجھے بھی رات کے ڈیڑھ بجے بھوک لگ گئ۔
Pori bat se me itfaq karta hon ye jo inho ne bola k abhi hisab ho hi ni sakta Yani Allah ko patta ni k is ka abhi sadqa jariye chal rha hy to kia Allah ki shan k khilaf ni hay Allah behtrn ilam rakhny wala ni hay
6 KALMAY KA HIF KAR , SHIAOEN KA AIK KALMA , JANNAT KAY 8 BAB SAB PAR SHIAOAN KA KALMA DARJ HY ALLAH TALA MUHAMMAD S A W WAH HAZARAT ALI A S KA WALIULLAH KI SHAHDAT ALLAH TALA NAY DARJ KI HY JANNAT PANJEETAN A S KO HADIYA KI HY IMMAM HAZARAT HASAN A S WA HAZARAT HUSSEIN A S JANNAT KAY SHAHBAB BUL JANNAT MUQARRAR KI HY HAZARAT ALI A S KO HOUZ E KAUSIR HADIYA KI HY INSHALLAH TALA HAQ ALLAH TALA HAMARA
ilahi aamin summAamiin.
There is million of times Quran speaks about Ajab e Jahanam after Rayamat and dont speak clearly even single time azab e qabr? it just dont fit in.
Ae Allah Pak Tu apni rematin nazil ferma moulana pe
Ameen sum ameen
🌺🌿🌹
Sir
Allah in ki bakshih karay
I like to meet him. Anyone know where he lives and how can I met him?
He pass away 2013
Baba g zinda bad
Acha gi
matlab jab result card qabr main hi mil jaye gi... to aakhirat main hisab kitaab kis cheez ka hoga????
qabar may sab ko azab hota ha
@@punjabimunda-lh8riare u crazy?nayk logon ko kion hoga?
Yeh Allah Ke Wali The
No verse in quran about “azab e Kabr “
Molana sab proper reference deen…??? Quran ka.
Be saq azab e kabr hai isme saq subah ki koi baat nahi
quran khta hy rooh ko to qamat ky din uthna hy to phar azab kasa
ruclips.net/video/DrsRLjFCn2E/видео.html
bhai qabar may jism ko azaab milta ga
Jab Allah S.W.T ne maut de di aur uske baad qayamat me zinda karega tabhi faisla hoga uske pahle azaab kaise hua
Glt aza b qbr blke inli qamit me
Qabar me azab nahi hai sure Yasin ayat number 50 51
عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:-
قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے.
اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں
صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں.
یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے.
دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو....
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ
ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا.
. اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب.
قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:-
القرآن👇👇👇
’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ )
القرآن👇👇👇
’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲
القرآن👇👇👇
’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ )
👈 آل فرعون کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
" جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46)
النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ:
"آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے".
👈قوم نوح کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
"اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں
ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25)
اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ:
"یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں".
ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے.
القرآن👇👇👇
"یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔
(سورہ المومنون 99 -100)
قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:-
نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے.
نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے
اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:-
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور
جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے
جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے.
.
مزید:-
ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود
میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو
پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے
پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں.
کیوں ریجکٹ کر دیں؟
جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے.
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
غور و فکر فرمائیں.......
قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے.
اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
Jab Quran me ni h tu tum jhuti bate kyon Bata re aap Quran me Jo Qayamat k bare me zikar h wo bataen wo ayate jama ker k ayat number k sath
Almas ayaz
Ap log kya video ghor se suntey dekhty nh? Anko par dilo par mohar lgi hy kya? Moulana Sahab ne Quran mangwa k Surah Nooh se azabe Qabar ka hawala dea ap ne suna nhi??
@Proud to be an Indian
عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:-
قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے.
اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں
صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں.
یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے.
دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو....
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ
ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا.
. اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب.
قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:-
القرآن👇👇👇
’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ )
القرآن👇👇👇
’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲
القرآن👇👇👇
’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ )
👈 آل فرعون کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
" جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46)
النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ:
"آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے".
👈قوم نوح کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
"اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں
ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25)
اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ:
"یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں".
ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے.
القرآن👇👇👇
"یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔
(سورہ المومنون 99 -100)
قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:-
نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے.
نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے
اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:-
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور
جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے
جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے.
.
مزید:-
ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود
میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو
پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے
پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں.
کیوں ریجکٹ کر دیں؟
جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے.
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
غور و فکر فرمائیں.......
قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے.
اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
@@vs-qf6lo
عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:-
قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے.
اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں
صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں.
یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے.
دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو....
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ
ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا.
. اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب.
قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:-
القرآن👇👇👇
’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ )
القرآن👇👇👇
’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲
القرآن👇👇👇
’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ )
👈 آل فرعون کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
" جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46)
النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ:
"آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے".
👈قوم نوح کو عذاب قبر:-
القرآن👇👇👇
"اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں
ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25)
اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ:
"یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں".
ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے.
القرآن👇👇👇
"یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔
(سورہ المومنون 99 -100)
قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:-
نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے.
نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے
اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:-
قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور
جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے
جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے.
.
مزید:-
ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود
میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو
پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے
پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں.
کیوں ریجکٹ کر دیں؟
جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے.
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟
جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اس دنیا میں زمینی گڑھا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
غور و فکر فرمائیں.......
قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے.
اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....
@@MuhammadAbdullah-df4np
Bhai ap k pas koi daleel nhi k Qabar ka azab qabar m nhi hota kahin door aalme barzakh m hota hy... hadees ghalat hy, Nabi SAWW Quran k aqeeday k khilaf koi bat nhi karen gy.. falana dhimaka....
Pehli bat ye k Sahi Bukhari ki ahadees pe ijmae ummat hy k ye Quran k bad sub se authentic book hy...
Dosri bat ye k aalme barzakh ko hum define nhi kar saktey na hum comprehend kar saktey hain k iski kefeyyat kya hy, is dunya m mojud hy k nhi is baray m ap kesay bol saktey ho? Kya pta uska maqam qabar he ho?
Is dunya m mojud do darya k bech k barrier ko bh Quran ne barzakh he kaha hy...
Isi dunya m jin bh mojud hain mgr humko dikhai nhi detey q k unki dimension humari dimension se alag hy mgr hain wo isi dunaya m he.. blkey humary sath hain...
Is leay apka ye kehna k azab qabar m nhi hota kahin door hota hy aur hadees m aney waley alfaz jin m azabe qabar ka zikar hy unka koi aytabar nhi apki is bat ki iski koi logic nhi banti... na ap k paa apni bat ki support m koi daleel hy.
Jub insan marta hy agar nek hy to uski mayyat kehti hy dair na kro mujhe jaldi le k jao aur jo gunahgar hy uski mayyat kehti hy k mujhe na le k jao kahan le k ja rhy ho.... ye hum dekh sun saktey hain? Ye usi wqt isi dunya m ho rha hota hy mgr humko ehsas nhi hota...
Jub roh nikali ja rhi hoti hy beshumar frishtey mojud hotey hain aur malik al mout bh mgr hum unko nhi dekhtey jub k jiski roh qabz honi hy wo dekh rha hota hy.
Agr marney k bad azab qabar m na hota to jo rewayat hy k Nabi SAWW 2 qabro k pas se guzray aur aik tehni ko cher kar adha adha dono qabro pe rakh dea k jub tk ye hari hain in k azab m takhfeef hogi...
aik aur jagha rewayat hy k Nabi SAWW ne kaha k azabe qabar ko jin aur ins k elawa sub makhloqat sunti hain...
Aik aur jgha batay gya k Nabi SAWW ne farmaya k agr mujhe dar na hota k tum log apney murday dafnana na chor do gy to m Allah se dua karta k tumko azabe qabar sunwa de.....
Jo ahadees tawatur se aur Sahi sanad k sath Bukhari ya dosri ahadees ki kutub m naqal hui hain un m ksi qisam ka shak ya un se inkar bilkul munasib nhi blkey aqedey ko mubhim karney ka sabab ban sakta hy...
@@vs-qf6lo
قرآن پاک کی آیات اور قوانین کے مطابق صحیح احادیث:-
👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇
الحدیث نمبر👇👇👇
"نبی علیہ السلام کا گزر ایک یہودیہ کی میت پر ہوا اس کے گھر والے اس پر رو رہے تھے پیارے نبی نے فرمایا تم اس پر رو رہے ہو اور وہاں اس کو اس کی قبر میں عذاب ہو رہا ہے"
(صحیح بخاری، کتاب الجائز 1211 /صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2143 )
غور👈 روح کو عذاب قبر اور میت گھر پر ہے۔
الحدیث نمبر👇👇👇
"نبی علیہ السلام کا گذر ایک یہودی کے جنازے پر ہوا جس پر رویا جا رہا تھا۔ پیارے نبی فرمانے لگے تم اس پر رو رہے ہو اور اس کو عذاب ہو رہا یے"۔
(صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2140)
غور👈 روح کو عذاب اور میت ابھی جنازے پر ہے۔۔۔۔۔
الحدیث نمبر👇👇👇
"نبی علیہ السلام سورج غروب ہونے کے بعد مدینے سے باہر نکلے آپ نے ایک آواز سنی فرمایا یہودیوں کو ان کی قبر میں عذاب ہو رہا یے"۔
(صحیح بخاری، کتاب الجنائز 1292)
سوال👇👇👇
اس یہودیہ اور یہودی کی روح کو عذاب قبر کہاں ہو رہا ہے؟
اور
جو عذاب کی آواز نبی علیہ السلام نے سنی وہ کہاں سے سنی جس پر نبی علیہ السلام نے فرمایا یہودیوں کو ان کی قبر میں عذاب ہو رہا ہے؟
جواب👇👇👇
صحیح بخاری کتاب الجنائز حدیث نمبر 1386 میں یے.
جاری ہے.....
کھانا تو سکون سے کھانے دیں مولانا صاحب کو
Ya Kia kha rahy hain darwaish admi hain molana
Khan Syed chawal lag rahay hain. Molana koiloon main chupa hoa hira thay. Allah jannat al firdous ata keray aameen
he has not too much knowledge
Moulana ka bohat knowledge tha
Borhay ho chukay thay is waqt
Bakwaas..Inki baat ka koi logic nahin aur quran ke lihaz se bhi ghalat hai
bilkul right bro qabar ka azaab berhaq ha