Allama Iqbal Ka Falsafa-e-Khudi Kya Hai? - Podcast with Nasir Baig
HTML-код
- Опубликовано: 7 фев 2025
- Allama Iqbal, also known as the "Spiritual Father of Pakistan," was a visionary who played a pivotal role in inspiring the Pakistan Movement and shaping the ideology of the nation. His poetry, particularly his works in Persian and Urdu, resonates with profound philosophical insights and a deep love for his homeland.
In today's video, we will be celebrating Allama Iqbal Day, a day dedicated to honoring the life and contributions of the renowned poet, philosopher, and politician, Allama Iqbal.
Allama Iqbal's concept of Khudi (selfhood) emphasizes the importance of self-discovery and self-empowerment. His poetry often addresses themes of spiritual awakening, social justice, and the unity of the Muslim Ummah. Allama Iqbal's famous works include "Bang-e-Dra," "Asrar-e-Khudi," and "Bal-e-Jibril."
Allama Iqbal Ka Falsafa-e-Khudi Kya Hai? - Podcast with Nasir Baig #AllamaIqbal #IqbalDay
Social Media Links :-
Instagram :- / vlogcentralpk
TikTok :- / vlogcentralpk
#AllamaIqbalDay #AllamaIqbal #Poetry #Philosophy #Pakistan #SpiritualFather #Khudi #AllamaIqbal #Poetry #Philosophy #Pakistan #Khudi #SpiritualFather #AllamaIqbalDay #Celebration #Legacy
Don't Forget To Subscribe.
جزاک اللا ڈاکٹر بیگ صاحب آپ کے ہر بیان کا اپنا ہی مزا ہے جو کسی اور میں کم کم ملتا ہے اللا تعالی آپ کو جزاء خیر دے
Dear Dr. Nasir Baig, your explanation is very much appreciated and cleared to me. Stay blessed.
Thank You So Much Sir 😍🥰
بہت عمدہ....با کمال انداز
آج ہی میں نے سورہ حشر کی تفسیر میں بھی یہی پڑھا۔ شکریہ
"نعت رسول مقبول ﷺ"
لَوح بھی تُو , قلم بھی تُو ، تیرا وجود الکتاب
گنبد آ بگینہ رنگ ، تیرے محیط میں حباب
عالم آب و خاک میں ، تیرے ظہور کا فروغ
ذرہ ریگ کو دیا تُو نے طلوعِ آفتاب
شوکت سنجروسلیم ، تیرے جلال کی نمود
فقر جنید و با یزید ، تیرا جمال بے نقاب
شوق تیرا اگر نہ ھو ، میری نماز کا اِمام
میرا قیام بھی حِجاب ، میرا سُجود بھی حِجاب
تیری نگاہ ناز سے دونوں مُراد پا گئے
عقل، غیاب و جستجو، عشق، حُضور و اِضطراب
علامہ محمد اقبال
جزاکم اللہ احسن الجزاء فی الدنیا والآخرۃ آمین ثم آمین
All the best Dr Muhammad Iqbal
Great Story ❤❤❤ بہت اعلئ
Masha Allah. Aap ka bahut bahut shukria. Jazakallah.
اللہ جزاۓ خیر عطا فر ماۓ
Mashahallah sir g allahpak apko ajrye azeem dye
Allama Iqbal was not only a poet, he was also a Muslim teacher and a . ❤✨🫀🌚
Dear Dr. Thank you for this May Allah bless you
Thank You So Much, Stay Blessed Always.
زبردست جناب ، جزاکم اللہ احسن الجزاء فی الدنیا والآخرۃ آمین ثم آمین
Bahot umdah. Nasir Sahab. Allah apko aur apki naslon ko bahetreen muqaddar ata kare. Aameen. Love from India🇮🇳
اللہ اپ کو اس کہانی کی جزا عطا فرمائے۔ بہت ہی اچھے انداز میں اپ نے اس کو بیان کیا
Mash Allah ❤❤❤❤best Podcast
MashaAllah
May Allah bless you
Great lecture 🙂👌🏻👍🏻
Thank You So Much
It is a complicated philosophy. You gave some good points but it is far deeper than that I think. One point which I understand is that it is a process of constant development whereby you keep improving yourself in spiritual , intellectual and practical sense through out life to achieve the best in your power
True. This is what I wanted to comment as well
Excellent Brother.
Very good Ma Sha Allah
Jazak allah
بہت خوب سمجھایا ہے اللّٰہ آپ کو برکت دے........Ameen
ماشا اللہ
Happy Iqbal Day ❤️👌
Really nice...
I not only watched but also shared with my school uni fellow and friends.
Thanks and JazakAllah for a nice video
So nice of you
Thanks for liking
So Nice
❤ Mashallah Pakistani tugy salam❤
❤
Stay Blessed :)
ALLAH aapse raazi ho . Aapne hame apni video se fayda pahunchaya.... 💓💓💓
Dr Sb Salute you
Thank you so much! Stay blessed always.
اے زبردستی اے
لوح بھی تو ، قلم بھی تو ، تيرا وجود الکتاب
گنبد آبگينہ رنگ تيرے محيط ميں حباب
تشریح:
اے میرے محبوب ﷺ آپ سب کچھ ہیں۔ یعنی سب کچھ آپ ہی کے وجود مسعود کی بدولت عالم وجود میں آیا۔ اگر آپ نہ ہوتے تو نہ لوح ہوتی نہ قلم ہوتا، اور نہ کتاب ہوتی۔ اور آپ ﷺ کی شان کا اندازہ اس بات سے ہو سکتا ہے کہ یہ آسمان جس کے طول و عرض کا کچھ پتہ نہیں ہے، آپ ﷺ کے محیطِ وجود کے سامنے اس کی حقیقت ایسی ہے جیسے سمندر کے مقابلہ میں ایک بلبلا!
عالم آب و خاک ميں تيرے ظہور سے فروغ
ذرہ ريگ کو ديا تو نے طلوع آفتاب
تشریح:
اس کائنات کو آپ ﷺ ہی کے ظہور سے فروغ حاصل ہوا ہے۔ آپ ﷺ ہی کے قدموں کی برکت سے ذرہ ریگ (بلال حبشی) دنیا میں آفتاب (سیدنا بلال) بن کر چمکا۔ آپ ﷺ ہی کفش برداری کا یہ نتیجہ تھا کہ امیرالمومنین فاروقِ اعظم حضرت بلال کو "سیدنا بلال" کہتے تھے۔ آپ ﷺ ہی کی نگاہ کیمیا اثر کا فیض تھا کہ حضرت اسامہ ابن زید اسلامی فوج کے سپہ سالار مقرر ہوئے جو ایک غلام کے بیٹے تھے۔
شوکت سنجر و سليم تيرے جلال کی نمود
فقر جنيد و بايزيد تيرا جمال بے نقاب
تشریح:
سلطان سنجر اور سلطان سلیم آپ ﷺ کی شان جلال، اور حضرت جنید اور حضرت با یزید آپ ﷺ کی شان جمال کے مظہر ہیں۔ جن کا حال درج کرتاہوں:-
سلطان سنجر سے زیادہ شان و شوکت والا بادشاہ شاید ہی مشرق کوئی اور گزرا ہو۔ چنانچہ اس کی عظمت و سطوت کا کچھ اندازہ اس بات سے ہو سکتا ہے کہ جب حضرت امام غزالی اس کے دربار میں تشریف لائے تو اس کی شان و شوکت دیکھ کر اُن کے بدن میں رعشہ طاری ہو گیا۔ اگرچہ سلطان نے ان کی انتہائی تعظیم و تکریم کی۔ تخت شاہی سے اتر کر استقبال کیا۔ اور اپنے برابر مسند پر جگہ دی۔ لیکن اس کے باوجود ہیبت کا اثر دور نہ ہوا، تو امام صاحب نے اس قاری سے جو ان کے ہمراہ تھا، درخواست کی کہ مجھے کوئی آیت سناؤ۔ قاری چونکہ موقع شناش تھا اس لیے اس نے یہ آیت پڑھی مَا لَیࣿسَ اللّٰہُ بکافٍ عَبࣿدَہٗ کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے۔ تب جا کر ان کا دل قابو میں آیا۔ اور حواس بجا ہوئے۔ اس کے بعد پھر امام صاحب نے سلطان کی فرمایش پر ایک عالمانہ تقریر ارشاد فرمائی۔
سلطان سلیم اول سلطنت عثمانیہ کے نامور ترین سلاطین میں سے گذراہے۔ ۱۵۱۲ء میں تخت نشین ہوا، اور ۱۵۲۰ء میں صرف آٹھ سال حکومت کرنے کے بعد وفات پائی۔ لیکن اس قلیل مدت میں اس نے سلطنت کی واعت کو دو چند کر دیا۔ یعنی دیار بکر، آرمینیہ، کردستان، شام، مصر، اور حجاز کو سلطنت عثمانیہ میں شامل کر لیا۔ حجاز کی فتح کے بعد اُس کو "خادم الحرمین الشریفین" کا لقب حاصل ہو گیا۔ اور آخری عباسی خلیفتہ المتوکل علی اللّٰہ نے جو قاہرہ میں مملوک سلاطین کے زیرِ سایہ اپنی زندگی گذارر رہا تھا، خلافت کے تمام حقوق اسے تفویض کر دیئے۔ چنانچہ سلطان سلیم پہلا عثمانی سلطان ہے، جو خلیفتہ المسلمین اور خادم حرمین شریفین کے لقب سے ملقب ہوا۔
حضرت جنید بغدادی جو صوفیا کے طبقہ ثانیہ سے تعلق رکھتے ہیں اور سید الطائفہ کے لقب سے مشہور ہیں، بلاشبہ اولیائے کبار میں سے ہیں اور ان کا نام غائیتِ شہرت کی وجہ سے محتاج تعارف نہیں ہے۔ تیسری صدی کے شروع میں بغداد میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والدین نے جو ایران النسل تھے مستقل سکونت اختیار کر لی تھی۔ جونی میں حضرت سری سقطی کے ہاتھ پر بیعت کی، اور زہد و تقویٰ کی بدولت طبقۂ صوفیا میں بہت بلند مرتبہ حاصل کیا۔ چنانچہ حضرت شبلی کا قول ہے کہ اصامنا فی ھٰذا العلم و مرجعنا المقتدیٰ بہ جنیدُ۔ ایک دن خلیفہ بغداد نے اپنے کسی مصاحب کو بے ادب، کہہ کر پکارا، تو اس نے کہا اب مجھ سے بے ادبی کا صدور نہیں ہو سکتا، کیونکہ میں نصف روز تک حضرت جنید کی خدمت میں رہ چکا ہوں۔ ۲۳۱ھ میں وفات پائی۔
حضرت بایزید بسطامی، طبقہ اولیٰ سے تعلق رکھتے ہیں۔ دوسری صدی کے آخر میں پیدا ہوئے تھے۔ اور ۲۳۱ھ میں وفات پائی۔ طبقہ صوفیاء میں اتباع شریعت کے لیے ان کا نام ضرب المثل ہو گیا ہے۔ ان کا یہ مقولہ بہت مشہور ہے، جس میں خود ان کی شخصیت منعکس ہے۔ الاستقامتہ فوق الکرامتہ یعنی شریعت اسلامیہ پر استقامت دکھانا، کرامت دکھانے سے بڑھ کر ہے۔ یا یوں سمجھو کہ سب سے بڑی کرامت جو ایک مسلمان سے ظاہر ہو سکتی ہے یہ ہے کہ وہ اتباع شریعت میں کامل ہو۔
شوق ترا اگر نہ ہو ميری نماز کا امام
ميرا قيام بھی حجاب ، ميرا سجود بھی حجاب
تشریح:
اگر آپ ﷺ کی محبت، یعنی آپ ﷺ کی اتباع کا جذبہ ارکانِ شریعت کی بجا آوری کا محرک نہ ہو، تو کوئی عبادت اللّٰہ کی بارگاہ میں مقبول نہیں ہو سکتی۔
تيری نگاہ ناز سے دونوں مراد پا گئے
عقل غياب و جستجو ، عشق حضور و اضطراب
تشریح:
یہ آپ ﷺ ہی کا تو فیض ہے کہ عقل اور عشق دونوں اپنی اپنی مراد پا گئے۔ عقل، غیاب و جستجو کی طالب تھی، یہ دولت اُسے مل گئی۔ اور عشق حضور و اضطراب کا آرزو مند تھا، یہ نعمت اُسے عطا ہو گئی۔
واضح ہو کہ ذات عقل کا یہ تقاضہ ہے کہ اس میں غیاب اور جستجو (مقصد سے دور رہنا اور تلاش کرنا) کا رنگ پایا جائے۔ اور ذات عشق اس کی مقتضی ہے کہ اس میں حضور اور اضطراب کی کیفیت پائی جائے۔ یعنی آپ ہی کی بدولت ہر شئے کو اس کی صورتِ نوعیہ نصیب ہوئی۔
حضور و اضطراب، غیاب و جستجو کی ضد ہے۔ اسی لیے عقل عشق کی ضد ہے اور اسی لیے دونوں کی تقدیر جُداگانہ ہے۔ چنانچہ اقبال خود کہتے ہیں؎
عقل، گویا آستاں سے دور نہیں
اس کی تقدیر میں حضور نہیں
عقل، غیاب یعنی دور رہنے کی حالت سے مطمئن ہو سکتی ہے لیکن عشق مطمئن نہیں ہو سکتا، وہ حضور کا طالب ہے، وہ تو محبوب کو بے پردہ آمنے سامنے دیکھنا چاہتا ہے۔
تيرہ و تار ہے جہاں گردش آفتاب سے
طبع زمانہ تازہ کر جلوئہ بے حجاب سے
تشریح:
اے میرے آقا! جلوۂ آفتاب سے مادی اشیاء منور ہو سکتی ہیں لیکن انسانی قلوب منور نہیں ہو سکتے۔ بالفاظ دگر مادہ پرستی کی وجہ سے یہ دنیا روحانیت سے محروم ہو گئی ہے۔ اس لیے میں آپ ﷺ سے التجا کرتا ہوں کہ آپ ﷺ اپنے روحانی فیض سے اس دور میں بھی دنیا کو منور کر دیجئے۔
(شرح یوسف سلیم چشتی)
I am really impressed
بہت خوب،
Thank you so much! Stay bleesed always
Apki koshish Allah kamyaab kare.. Ameen.
Nice informative video. Thanks Vlog Centeral and Thanks Dr. Nasir Baig sahib for such videos. Keep it up....
Tusi great o sir
Salamt rahye Sir ❤️ ap
Mashallah
❤😊
Assalam walekum mashallah bahut khoob
Zbardast
❤ Bismilla Ameen ❤️ Saww Bismilla ❤
Zerdast Sir! U explained very well❤ Dr Iqbal is the best philosopher. Khudi ko understand kerna buhut zaroori hai. You explained very well 👍❤❤
Thank You So Much! Stay Blessed Always
Sir you are great
Thank you so much! Stay blessed always
Exellent my dear
سلام علیکم ،
ماشاء اللہ - مختصر لیکن دلچسپ بیان کیا آپ نے لیکن اقبال صاحب پڑھے لکھے صوفی تھے اور ان کے تصوف کا گہرا رنگ ہے ان کے فلسفہ خودی پہ-
بہرحال ، آپ اپنا کام جاری رکھیں اور نوجوانوں کے علم میں اضافہ کرتے رہیں- اللہ آپ کا حامی و مددگار ہو !
فصیح احمد
اگر نہ ہو تجھے الجھن تو کھول کر کہہ دوں
وجود حضرت انساں نہ روح ہے نہ بدن
(علامہ اقبال )
علامہ اقبال نے بہت اہم حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے کہ "انسان کی اصل شخصیت" نہ تو روح ہے نہ بدن, بلکہ تیسری چیز ہے- جسے قران "نفس" سے تعبیر کرتا ہےاور جسے انگریزی میں soul کہا جاتا ہے-
V.v.nice
Doctor sab I love you so much ❤
Thank you so much! Stay blessed always.
I've had the privilege to create a special portrait tribute to the great Philosopher Dr. Allama Muhammad Iqbal.
"عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نا نوری ہے نا ناری ہے"
"حیات کیا ہے؟خیال ونظر کی مجذوبی!
خودی کی موت ہے اندیشہ ہائے گوناگوں!♥️"
Let's celebrate the legacy of Allama Iqbal together!✨. Join me💕
#IqbalDay
All the best shayari Dr Vivek Kumar
I also liked JAVED CHAUDHARY 's way of story telling.
افسوس ہم اپنے اسلاف اپنے بزرگوں، ماں باپ حتی کے اللہ رسول قرآن تک کو بھول چکے۔ بس "قائد اعظم" یاد ہیں۔
ہم خود باختہ ، خود غرض ، احسان فراموش اور اخلاق باختہ قوم ہیں
غزلوں کے لالہ زار سے وہ بادے لو چلی۔
جاگا تھا انقلاب وہ پھر سے سو گیا۔
بھول کر اقبال اور حالی کو ۔
پاک زمین کا فرد غزلوں میں بہ گیا۔
بچا کیا ہے ماشاءاللہ(صرف زبانی)
Bohat qub jnb
غافل نہ ھو خودی سے کر اپنی پاسبانی
شاید کسی حرم کا تو بھی آستانہ
علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ
❤❤❤❤❤
Nice
Thanks
❤❤❤❤
Nasir Baig Sahab ap kay hasil kay ilm me izafa kiye detay han Hazrat Muhamad Iqbal RA ka sara Kalam Quran Majeed Furqaan Hameed ki Tafseer ha .. Jese Ap Hazrat Mufti Taqi Usmani Sahab aur Abo Alaa Maududi ki tafseer ko dekhtay han.
Thanks
تزکیہ نفس ہی فلسفہ خودی ہے اللّٰہ آپکو دارین کی سلامتی عطا فرمائے اچھا ہوتا اگر خودی پر اقبال کے اشعار سے ہی شرح کرتے۔
Amazing. Less is more
Also Quran sharif says " Accompany yourself true believers". So true believers are always in our society, wr just beed yo find them.
ڈاکٹر علامہ مُحمداقبالؒ اُمت مُسلمہ کے بہت بڑے روحانی پیشوا ہیں مگر افسوس کہ اس صدی دور میں نوجوان اقبال کو بھول کر اپنی عیش و عشرت میں مُبتلا ھو گئے 😢😢😢😢😢
علامه اقبال پر اپنے زور بيان كا حق ادا نهى هوا
HERE, EXPLANATION IS TOO MUCH LIMITED.
Actually khuddi denotes liberation of soul from entanglements of Nafs. Out it simply it comes hadith sharif that "you pray Allah like you are seeing him or he sees you for surely". Meaning your senses should Feel Allah like you feel your Mother or offspring. It is just like how Majnoon could feel Laila even if she wasn't there. It comes from practice under the guidance of Aulia Allah. True Aulia Allah not fake ones
تیرے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ھے
خودی تیری مسلماں کیوں ھے ؟
عبث ھے شکوہ ء تقدیر یزداں
تو خود تقدیر یزدان کیوں نہیں ؟
علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ
Farishton se berh ker hai. Insan hona.subhan allah.emam mehdi trust sherwani nager Lucknow Bharat.
Nasir Baig sahab, aapne nafs ko haiwani anser bataya. Jabke insan ka Nafs 3 qisam ka hota hai. According ko quran nafs has 3 types. 1. Nafs e Ammara (Joke gunahon ki taraf raaghib karta hai), 2 Nafs e Lawwama ( Aisa nafs jo nafs e ammara ko past karta rahe. 3.Nafs e Mutamayyinna (jo ke Allah ke anbiya ko aur waliyon ko haasil hota hai.
ایک بات کی تصحیح کرنا ضروری سمجھتا ہوں ، نفس کبھی مرتا نہیں ، دراصل نفس یا حیوانی جبلتوں کا غلبہ توڑا جاتا ہے جس سے وہ انسان کے کنٹرول میں آ جاتی ہیں ۔۔۔ اسے تزکیہ نفس کہا جاتا ہے ۔۔۔ یہ سب کچھ ذکر اللہ کی کثرت سے ممکن ہوتا ہے ۔۔۔ بہر حال فلسفہ خودی میں مزید معلومات کی ضرورت ہے اگر آپ اسے بھی پیش کریں تو بات مزید کھل جائے گی۔۔۔ آپکا انداز بیاں بہت دلچسپ اور آواز بہت خوشگوار ہے سنتے ہوئے وقت کا احساس ہوتا ہے نہ ہی اکتاہٹ پیدا ہوتی ہے ۔۔۔ اپنے سفر کو جاری رکھیں ۔۔ اللہ آپکو مزید کامیابی عطاء کرے آمین
Ager nafs ko maut nahi aati to phir Allah ne apne kalaam me kiyon farmaya ke "Kullu nafsin Zaayiqatul Maut"? Yahan pe Allah ne ye kiyon nahi farmaya ke " Insani Jism ko maut ka maza chakhna hai"? "Ya Rooh ko Maut ka maza chakhna hai"? Nafs ko maut ka maza chakhna hai ye kiyon farmaya?
@Iqbalsultan1553
لفظ نفس اردو اور عربی میں دو بالکل مختلف المعنی الفاظ ہیں
@@Iqbalsultan1553 آپ صحیح فرما رہے ہیں۔۔ میں نے عرض کیا کہ صوفیا جو نفس کو مارنے کی بات کرتے یہ بات اصطلاحا ٹھیک نہیں۔۔۔ اس کی جگہ ضبط نفس کی اصطلاح ٹھیک ہے علامہ اقبال نے بھی اسے ضبط نفس ہی کہا ہے۔۔۔ یہ ایک پوری سائنس ہے کہ اپنے نفس یا مائنڈ کو کیسے کنٹرول کیا جاتا ہے۔۔۔ جیتے جی نفس کو مارا نہیں جا سکتا اسے صرف کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔۔۔۔ موت تو پھر اسے مکمل طور پر ہی خاموش کروا دیتی ہے۔۔۔ اسکے بعد تو اس سے کوی کام نہیں لیا جا سکتا مگر ضبط نفس کے بعد اس سے کام لیا جا سکتا ہے
@@qamarzaman5204 آپ صحیح فرما رہے ہیں، عربی زبان میں نفس ظاہری اور باطنی دونوں حالتوں پر بولا جاتا ہے اور اردو میں اسے خاص انسانی نفسیات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔۔۔ بحر حال نفس اردو میں مستعمل ہو یا عربی میں فلسفہ کی زبان میں اسکا اطلاق انسان کی شخصیت پر ہی ہوتا ہے
بیگ صاحب آپکی آواز بھت ھی عمدہ ھے۔میں ریڈیو کا آدمی ھوں۔ آواز کا اتار چراو آپ کا عمدہ ھے۔
نذیر نیازی نے کونسی کتاب میں لکھا ہے؟ یہ باتیں تو ساری ڈاکٹر اسرار صاحب نے کی ہیں لیکن ماخذ کوئی نہیں بتا سکا۔
Sir lal havely jo jino ki hae please some information for that
آپ کا علم اور انداز بیاں قابلِ تعریف ہے، ایک تجویز ضروری سمجھتا ہوں ، اپنی پیاری قومی زبان میں اگر انگریزی الفاظ کا سہارا لیئے بغیر بات مکمل کی جائے تو زیادہ پراثر ہو گی ۔
Beag sahab kaha aap pakistanio me fans gaye
اللہ کرے زور قلم تاثیر زبان اور زیادہ🌹
Kya Sufism, Atheistic Humanism or Buddhism same hain? Kya khuda waqai insaan ke inder hi hai?
WELL DONE,KHAKSAR SAHIB, BUT I THINK KHUDI MEANS SELF AWARENESS.
Khudi ko alfaz main biyan nahi kiya ja sakta allama sb nay b sirf ashara diya ha khudi aik johar ha basirat ha khudi kiya ha masti e kaynat khudi kiya ha raz e dron e heyat khudi wo kafiyat ha jo jis main insan wajood say mawra ho ker apni haqeeqat ko pahchanta ha our man arfa nfsa hu faqad arfa raba hu ki haqeeqat apni baserat say dakhta ha
Jazak Allah ,warna meri Apni Soch kuch yum hae :qala Rabbakum,Udooni Astajib lakum.As God Allowed to Request for your need,
Request (Appeal is accessible)or acceptable.it’s my opinion during my morning walk,talking to myself.it’s upon your thought or opinion.
سلیم چشتی سے کہا تھا ؟
No self awareness in worldly terms rather spirituall terms. As Iqbal khudei ku kur buland itna ke Khudaa.........
In spirituality, when a soul comes nearer to Allah taala so much so that Allah taala gives him the authority over ?aterual world. But when a soul enable itself to reach that stage until then its NAFS is almost came to point ZERO and it doesn't seek anything for self but always look for Allah taala RAZ"ZA.
He was just a poet not a philosopher at all
I watch your Podcasts. This is the only podcast which you are not confident. I think you are unable to understand. You need to research falsafa khudi.
Takh pr pda huwa nhi rkha huwa soch kr bolo ap achha bo rhe ho but shi bolo
یہ درست نہیں
Ye banda hamesha mangarat khabrain banata hy
Khudinabaich.gareebemainNaampaidakar.