Ahmed Faraz گلہ فضول تھا عہدِ وفا کے ہوتے ہوئے سو چپ رہا ستمِ ناروا کے ہوتے ہوئے

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 16 сен 2024
  • احمد فراز
    گلہ فضول تھا عہدِ وفا کے ہوتے ہوئے
    سو چپ رہا ستمِ ناروا کے ہوتے ہوئے

Комментарии • 14

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  4 года назад +24

    گلہ فضول تھا عہدِ وفا کے ہوتے ہوئے
    سو چپ رہا ستمِ ناروا کے ہوتے ہوئے
    یہ قربتوں میں عجب فاصلے پڑے کہ مجھے
    ہے آشنا کی طلب آشنا کے ہوتے ہوئے
    وہ حیلہ گر ہیں جو مجبوریاں شمار کریں
    چراغ ہم نے جلائے ہوا کے ہوتے ہوئے
    نہ چاہنے پہ بھی تجھ کو خدا سے مانگ لیا
    یہ حال ہے دلِ بے مدعا کے ہوتے ہوئے
    نہ کر کسی پہ بھروسہ کہ کشتیاں ڈوبیں
    خدا کے ہوتے ہوئے ناخدا کے ہوتے ہوئے
    مگر یہ اہلِ ریا کس قدر برہنہ ہیں
    گلیم و دلق و عبا و قبا کے ہوتے ہوئے
    کسے خبر ہے کہ کاسہ بدست پھرتے ہیں
    بہت سے لوگ سروں پر ہما کے ہوتے ہوئے
    فرازؔ ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے
    کہ دل گرفتہ رہے دل ربا کے ہوتے ہوئے
    احمد فراز

  • @رائےاسامہ
    @رائےاسامہ 2 года назад

    Faraz bht bara shayar❤️

  • @kaushikshailly1474
    @kaushikshailly1474 4 года назад +2

    नायाब।

  • @deependrasingh3982
    @deependrasingh3982 4 года назад +2

    This is beautiful 🥰

  • @mazharabbas1326
    @mazharabbas1326 4 года назад +1

    کیا ھی خوب

  • @forextrader2199
    @forextrader2199 4 года назад

    Wah wah wah Subhan Allah.

  • @GlobalEnclosure35
    @GlobalEnclosure35 4 года назад

    سبحان اللہ❤

  • @maskaneadab1081
    @maskaneadab1081 4 года назад +1

    awesome

  • @AdnanAli-dv5mw
    @AdnanAli-dv5mw 4 года назад

    Wahhhhh

  • @hanzalaiqbal582
    @hanzalaiqbal582 4 года назад

    💖