ماشاءاللہ خوب بہت خوب۔ شگری صاحب آپ نے یہ نہایت عمدہ کام سر انجام دیا ہے آپ نے 2 بزرگ , حکیم اور حلیم شخصیات کو ایک ساتھ بٹھایا جنہوں نے انتہائی منطقی اور دلائل و براہین کیساتھ شائستگی سے گفتگو فرمائی ہے۔میرے خیال سے اس موضوع پر اس نوعیت کا یہ واحد پروگرام ہے۔ تقبل اللہ
ماشاء اللہ ۔۔۔۔۔بادب سی گفتگو ہے وہ بھی علمی انداز میں اچھا لگتا ہے کہ ہر بندہ اپنی نظر بیان کرکہ ساتھ میں معذرت بھی مانگے ۔۔۔۔۔۔ ماشاء سید زائر اور جناب احمد جاوید صاحب ۔۔۔۔خدا سلامت رکھے ۔۔۔۔اور ساتھ میں یہ جو بیچ میں ہے انہیں بھی😂😂😂😂😂۔۔۔ ❤❤❤❤ ❤❤❤ ❤❤ ❤❤ ❤❤
بہترین علمی نشست رہی ۔دو مہمانوں نے اپنی سکول آف تھاٹ کے مطابق بہترین دلایل پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔البتہ مجھے علامہ زائر صاحب کے دلایل زیادہ قابل فہم اور دقیق لگا۔خداوند دانوں متفکرین کو سلامت رکھے آمین ❤
ماشاءاللہ احمد جاوید صاحب کی شخصیت تہہ در تہہ کئی پرتوں پر مشتمل ھے ❤ گفتگو میں ان کے منفرد دقیق اعلیٰ معیاری انداز تک رسائی کار دارد !!! اور ان کی باتوں کو سمجھنا آسان نہیں ہوتا 😂 یقیناً غزہ والے معاملے میں ان کی طرزِ فکر و عمل پر مجھے بھی شدید جھٹکا لگا تھا ❤ مگر اب تشفی ھو گئی ھے 👍 التماسِ دعا 🤲🤲🤲😮
شیعوں نے عالمی میڈیا کی مدد سے نہایت چالاکی کے ساتھ مہدی ملیشیا، حزب اللہ اور حماس جیسی سنی کش تنظیموں کو فلسطین کے کاز کا حصہ منوا رکھا ھے جبکہ درحقیقت یہ جنونی رافضی گروہ ایران کی براہ راست مدد کے ساتھ ناصرف شام عراق وغیرہ میں لاکھوں سنی مسلمانوں کے قتل عام کے ذمّہ دار ھیں بلکہ فلسطینیوں کو درپیش مسائل کی بنیادی وجہ بھی ھیں۔
بہت عمدہ موضوع چنا ہے اس چینل نے جس پر یہ مبارکباد کی مستحق ہیں ۔ زائر صاحب انتہائی خوبصورتی اور زہانت سے جاوید صاحب کے ساتھ شریک گفتگو ہوے جو انکے معیار پر کافی دلیل ہے ۔ زائر صاحب نے بہت خوبصورتی کے ساتھ گفتگو کو اس توازن میں رکھا جہاں یہ نہ ہو کہ جاوید صاحب تو اعتراضات کریں اور زائر صاحب محض اپنی صفائی پیش کریں اگرچہ جاوید صاحب نے گفتگو کی ابتدا اسی انداز میں کی کہ شائید یہاں زائر صاحب کو ولی فقیہ کے مقدمے میں جرح کا سامنا ہے ۔ یہ بات نہایت دلچسپ ہے کہ آج تک جاوید صاحب نے کبھی سنی سیاسی فلسفہ یا نظام پر اسطرح جرح نہیں کی جسطرح ولایت فقیہ پر کی ہے جو کہ انکے تعصب اور تنگ نظری پر دلیل بن سکتی ہے ۔ دوسری طرف ولایت فقیہہ پر کیے گئے اعترضات کا نقص واضح ہے خصوصاً غزہ جنگ کے پس منظر میں جو اعتراضات انہوں نے اٹھائے وہ انکی تنگ دلی کا مظہر ہے ۔ اگرچہ جاوید صاحب ایک انتہائی سلجھی ہوئی تعلیم یافتہ دانشور شخصیت کے مالک ہیں مگر تشیع اور ولایت فقیہ کے معاملات پر تجزیہ میں خود کو غیر جانبدار نہ رکھ پائے۔ یہ بات تعجب خیز ہے کہ وہ ولایت فقیہ کو "Do more" کہتے نظر آتے ہیں گویا ولایت فقیہ انکے نزدیک سنی وفاداری حاصل کرنے کی خواہاں ہے مگر سست رو ہے
@@arifsaleem5467 نہیں میں انکی وڈیوز دیکھتا رہا ہوں ۔ یقیناً وہ ایک جید ادیب اور دانشور ہیں ۔ مگر یہ بات درست ہے کہ کچھ ماہ قبل غزہ جنگ کے حوالے سے انہوں نے ایسا تبصرہ دیا جو دانشمندی کی بجائے تعصب پسندی پر مبنی تھا ۔ ایسا تبصرہ تو انہوں نے کبھی کسی سنی خلافت پسندوں کے بارے میں کبھی نہیں کیا ۔ داعش، ٹی ٹی پی ، بوکو حرام وغیرہ ۔ مگر ایران کی مزاحمت کو انہوں نے حقیقی اسلام کیلئے خطرہ قرار دے دیا جو انتہائی نا معقول و تعصبانہ تبصرہ ہے۔
شگری اپ کے داد تعریف ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اچھی کاوش ہے کہ علمی و فلسفی انداز میں بات ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپ سے گزارش ہے کہ کلیات پر بات ہو ناکہ جزئیات پر و مشاہدات (شخصی و نوعی) پر ۔۔۔۔۔۔
مکالمہ بہت خوب چل رہا ہے اور بعض شواہد دئیے جانے پر زائر عباس صاحب بے بس دکھائی دے رہے تھے۔ ہمارے اہل شیعہ حضرات اگر توجہ فرمائیں تو خاطر خواہ فایدہ ہوگا۔
میں نے یہ سمجھا کہ اختلافی مسائل کو الگ رکھ کر ہی اخلاقی اور بنیادی و اسلامی فکر کو موضوع بنا کر ایک دوسرے کے ساتھ مکالمہ ہوسکتا ہے۔ اس میں فائدہ دونوں کا ہے۔ پھر علم کی برکت کا ماحول ساز گار جیسے جیسے ہوتا جاۓ گا۔اختلافات بھی بے ضرر سے ہوکر رہ جائیں گے۔شکریہ۔
یہ درست ہے کہ اصولی اور اخباری دو طبقے موجود ہیں ۔ جن کا اپنا اپنا موقف ہے ۔ البتہ یہ بات مکمل طور پر عیاں ہونی چائیے کہ کہ مرجع حضرات کسی صورت میں بھی حُجت نہیں ہیں ۔ اس نقطہ پر مزید بحث ضروری ہے
ارشادِ الِہٰی ہے، ”صرف اورصرف تمہارے ولی (سرپرستِ اعلیٰ) اللہ، رسول اور وہ مومنین ہی ہیں جو نماز پڑھتے اور دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المَائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نزول مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کے اٌنگشتری حالت رکوع میں فقیر کو دینے پر ہوا، لیکن اللہتعالی نے جمع کا صیغہ استعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا محور ذاتِ علی عَلَیْہ السَّلَام ہے اور اِن مومنین میں ولایت کا سلسلہ چلا اور یہ اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہتعالی اور رسول(ﷺ)- اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”جس نے ولی مانا اللہ، اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہو جائے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56)؛ ”۔ ۔ ۔ تم کیوں ابلیس اور اُس کی اولاد کو میرے سوا ولی بناتے ہو؟ ۔ ۔ ۔ میں نے اُن کو نہ تو آسمانوں اور زمین کی خلقت پر گواہ بنایا تھا اور نہ خود اُن کی پیدایش پر اور اللہ گمراہ کرنے والوں کو اپنا مددگار نہیں بناتا‟ (سورة الکهف آیت-50 اور 51)- لہٰذا، اللہتعالی کا ولی وہ ہو گا جو کائنات کی خلقت پرگواہ ہو! 10- ہجری میں حج سے واپسی پر جب حکم ہوا، ”اے رسول اعلانِ عام کرو اُس حکم کا جس کی وحی تم پر کی گئی، اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسِالت کا کوئی کا م نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-67)؛ لِہٰذا، حضور (ﷺ) نے غدیرِخم میں حاجیوں کے بڑے مجمعے میں ممبر پر مولا علی علیہ السلام کو اپنے ساتھ کھڑا کر کے اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟ (صحاح ستّہ)- مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کے حاکم نامذد ہونے کے بعد اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3)؛ اور”تم سے ضرور پوچھوں گا نعمتوں کے بارے میں‟ (سورة اتّکاثُر آیت-8) - لہٰذا، دینِ اسلام کی تکمیل مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کو پیغمبر اکرم (ﷺ) کے بعد مولا تسلیم سے جڑی ہے، جو نہ صرف اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے ، بلکہ ختم نبوت پر مہر بھی! ارشادِ الِہٰی ہے، ” اے ایمان والو! اِطاعت کرو اللہ، رسول اور اُولِی الْأَمر (صاحبانِ اَمر) کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)، یعنی اُولِی الْأَمر ہستیوں کی اِطاعت اِسی طرح واجب ہے جس طرح اللہتعالی اور رسول(ﷺ) کی- نہیں ہو سکتا اُولِی الْأَمر: ہدایت کا محتاج، حق بات کو جھٹلانے والا، جھوٹی قسمیں کھانے والا، بہتان تراش، چغل خور، بھلائی سے روکنے والا، حدُود سے تجاوز کرنے والا، گنہگار، بد مزاج اور بدنسل، اور کافر (سورة یونس آیت-35، القلم آیت-8، 10، 11، 12 اور 13، الانسان آیت-24)؛ کیونکہ اللہتعالیٰ نے جملہ آیات میں ایسے لوگوں کی بات ماننے سے منع فرمایا- لِہٰذا، اُولِی الْأَمر وہ ہو گا جو علم میں رَاسخ اور معصوم ہو- نیز، اللہتعالیٰ نے فرمایا،” اِبلیس نے اپنا کہا سچ کر دکھایا کیو نکہ سب لوگوں نے اس کی اتبع کی سوائے مومنین کے چھوٹے گروہ کے‟ (سورة سَبَإ آیت-20)، یعنی مومنین کا ایک چھوٹا گروہ معصوم کی منزلت پر ہے- اللہتعالیٰ کا اِرشاد ہے، ”اور ہم نے اِرادہ کر لیا کہ احسان کریں اُن پر جو زمین میں کمزور کر دیئے گئے (ظلم واستحصال کے باعث) اور اُنہیں اِمام اور (ملکی تخت کا) وارث بنائیں‟ (سورة القَصَص آیت-5)؛ اور ” ہم نے اِس (اسمٰعیل عَلَیْہ لسَّلَام کی قربانی) کو آنے والے وفت میں زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة الصَّافات آیت-107)- کربلا میں آل ِ مُحَمَّد کی قربانی زبحِ عظیم تھی جو کہ دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی اہلِ بیت میں- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے تمسّک رکھو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہِ قریش سے ہوگا اور اُن میں اَخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
ملتِ اسلامیہ میں کوئی سلسلہِ خلافت مذکورہ بالا قُرآنی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پورا نہیں اُترتا ما سوائے اِس سلسلے کے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّدالمھدیعَلَیْہ لسَّلَام عالم ِ غیبت میں ہیں حضرت ادریس، اِلیاس، خضر اور عیسَیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی طرح الِہٰی مشیعت کے تحت- نیز، قُرآنی آیات میں کہیں اختلاف نہیں (سورة النِّسَاء آیت-82)، اور اِن بارہ آئمہ کے درمیان دینِ اِسلام کی تشریح میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ اِن ہستیوں کی خلافتِ الٰہیہ میں شامل ہونے کی روشن دلیل ہے! مذید براں، جس طرح اُس وقت نبی نے حضرت طالوت عَلَیْہ لسَّلَام کو اپنے بعد خَلِیفہ مقرر کیا سرداروں کی مُخالفت کے باوجود، جو ابپنی دنیاوی حثیت کے مدنظر خود کو اِس منصب کے لیے زیادہ اہل سمھجتے تھے (سورة البَقرَة آیت-247)، اور حضرت عِيسَىٰ عَلَیْہ لسَّلَام نے اپنی قوم کو حضور(ﷺ) کی آمد کی خوشخبری دی اور نام احمد بتلایا (سورة الصف آیت-6)، اِسی طرح اِن آیمہ نے اپنے جانشین کی نشان دہی کی- ارشادِ الِہٰی ہے، ”۔ ۔ ۔ پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے ۔ ۔ ۔‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالی مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- لِہٰذا مَندرجہ بالا خلافہ جن کا سلسلہ اہلِ بیت سے ہے، وارثِ قُرآن ہونے کے ناطے مرتبِ عَلَیْہ لسَّلَام پر فایز ہیں- اِسی لیئے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ لسَّلَام کندہ ہے- ارشادِ الِہٰی ہے، ”اُس دن (قیامت) ہرگروہِ انسانی کو اُن کے متعلقہ اِمام (پیشوا)کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الاسراء آیت-71)- لِہٰذا، جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ اور روح القدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ تعالی کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کی جن کے پاس اَمر آتا ہے- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہو گا تو آسمان سے عیسَیٰ آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)- شیطان نے اللہتعالی کو مان کر اُس کے خَلِیفہ کا اِنکار کیا، اب جو اللہتعالی کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اُس کا مقام کیا ہو گا!
بہترین علمی مذاکرہ۔ شگری صاحب اللہ آپ کو جزائے خیر دے ولایتِ فقیہہ کا نظریہ مذہبی طور پر شاید دردت مگر سیاسی طور پر مکمل غلط ہے۔ انبیاء والی اطاعت کسی بھی انسان کا حق نہیں چاہے وہ خلیفہ ہو یا فقیہہ
سگری صاحب ایرانی ایجنڈے پر کام سروع کرچکے ہین جس کا نتیجہ ایک گھمسان کی لڑاٸ کی صورت مین نکلے گا مسلمان اس وحدت انسانیت کے خوبصورت نام سے خود وحدت انسانیت کے خلاف ہے
جناب شگرئ صاحب مکالمہ اپنی جگہ لیکن چینل کی کوالٹی یعنی ریکارڈنگ ویڈیو اور آواز وغیرہ بہت ذبردست ہے مکالمہ بہت سکون سے سنا ہے ہر نکتہ کی سمجھ آتئ رہی بوریت یا اکتاہٹ کا دور دور تک احساس نہیں ہوا اختلافی امور پر ادب و احترام سے مکالمہ کی فضا نظر آئی جسکی مثال عمومآ کم نظر آتئ ہے میزبان و مہمانان گرامی قابل تعریف ہیں
ایک طرف سے علمی دلیل, ایک طرف سے جڈباتی فقرے,, ایک طرف مباحٹہ ایک طرف محاسبہ,,, ایک طرف سیاسی تجزیہ دوسری طرف مذہبی نشانہ آڑ,, بحرحال اچھا سلسلہ ہے جاری رہنے کی دعا, اور جاری رکھنے کی استدعا
زائر صاحب تمام گفتگو میں یہی کوشش کرتے رہیں کہ جاوید صاحب کان پکڑ کر معافی مانگ لیں کیونکہ ان کی کہی باتیں زائر صاحب کے عقائد سے مطابقت نہیں رکھتے ۔۔۔ جبکہ جاوید صاحب کی گفتگو حسب روایت عالمانہ ، تحقیقانہ ، اور مبصرانہ تھی ... مختصر یہ کہ زائر صاحب وہی روایتی قسم کے مولوی نکلے ، جس نے ہم شیعوں کو شرمندہ کردیا .....
احمد جاوید صاحب نے دوران گفتگو زائر صاحب سے چند اہم سوالات پوچھے جن کا زائر ساحب نے کوئی جواب نہیں دیا۔ زائر صاحب نے خود کو فلسفے کا سنجیدہ طالب علم بھی ظاہر کیا لیکن ان کی گفتگو میں اس کا عکس کہیں موجود نہ تھا۔ زائر صاحب کا طرز تکلم و استدلال بالکل مدرسی، ملائی تھا جس میں عمیق تحقیق و تنقید کا واضح فقدان تھا۔ زائر صاحب کوعلاوہ ازیں غالباً اصطلاحات کی کہنہ تک پہنچنے کیلئے ابھی کافی وقت درکار ہو گا۔ احمد جاوید صاحب حسب معمول اپنا مفاہمتی مگرمختلف مدلل نکتہء نظر بیان کرنے میں کامیاب رہے۔
Prophet (AS) hadith: I am leaving behind me two precious things, follow them, and you will not get astray after me until you reach Pond of Kauser at Paradise. Quran and my Ahlulbayt (AS). (Imam Ali, lady Fatima, Imam Hassan, Imam Hussain, and 9 sons, the last being Imam Mahdi [AS].)
اسلام و تشیع میں نسبت عام خاص مطلق کی ہے۔۔۔۔اپ کی بات سے ۔۔۔۔ لیکن اپ نے پہلے فرمایا کہ تشیع خود کو کل سمجھتا ہے اور اہل سنت کی نفسیات اس طرح کی ہے کہ وہ کل کا جز سمجھتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔تو اس نبست سے تشیع اسلام کا تساوی ہوا😂😂😂😂😂😂😂۔۔۔۔۔۔۔۔۔❤❤❤❤❤
محترم احمد جاوید صاحب بہت متعصب ہوتے ہوئے بھی اپنے آپ کو غیر متعصب کہہ کر اچھا مذاق کرتے ہیں۔۔۔😂۔۔ مولانا زائر عباس صاحب اللہ تعالٰی آپ کے شرح صدر کو مزید وسعت عطا فرمائے۔۔
Faraq sirf itna ha k charai malangi kisi ki jaan nhe la rahy. Wilayat e fake na sirf Shaam Iraq Lebanon sa Pakistan tak lakhon ahl e sunnat k qital ki zimadaar ha balkay hazron ahl e tashi ko b apni jangon ka eendham bana chuki ha.
@AbdulRehman-il7wv Charsi Malangi or tabarra bazi krne wale log firqa warana fasadaat k zimmadar hen Wilayat Faqih walon ne toheen Sahaba k khilaf fatwa dya he jise ye log nhi mante. Sham Iraq Afghanistan me sirf Iran nhi Turkie Qatar or bhi mulk involve hen. Ye international politics he Pakistan bhi karta he Iran kare to Sunnio ka qaatil or Pakistan kre to jihad. Ye maslaki tassub ki enak lga k esa he dikhta he.
وحدت اور اتحاد کیلے ایک ہی رہ حل ھے وہ یہ ھے صرف قران اور اھلبیت ع کی پیروی پیامبر ص نے اخر وقت مین چھوڑ کر گئے ۔انی تاریک فیکم الثقلین کتاب اللہ وعترتی ۔ میں تم لوگوں کے درمیان دو گراں بہا چیز چھور کر جا رہا ھوں ایک اللہ کی کتاب اور دوسرا میری اھلبیت ع تم لوگ اس سے تسمک کروگے حوض کوثر تک گمراہ نہی ھوگا۔ بس بسم اللہ کرے سب ان دو چیزوں کو مضبوطی سے تھام لین ❤❤
Insan e kamil hona kisi blood line kee mohtaj nahin Jo islam per pura pura amal kare ga , nehnat kare ga ,woh insan e kamil ho sakta hai Na imam khatm huay hain , na hoan gay , aur na imam hone k liye shia hona zaruri hai. Koi ahl e baet shiya nahin tha, aur na greatness kisi family kee mohtaj nahin
This was more like a match between hermeneutics of faith vs. hermeneutics of suspicion! It's a shame that one has to be apologetic so as not to make the discourse "religious" given that both participants are people of faith, are religious! Why this pretense of being objective and not "prejudiced" ? Why not come to the table with your "prejudices" right from the start and then engage in discussion and debate? And all of this in the light of the fact that both participants know and fully accept that there is such a thing as Islamic philosophy, after all! You could then continue in a truly knowledgeable discourse about the very nature of rule and rulership in Islamic society, from the perspectives of the two traditions within Islam, Sunnism and Shiism. For example, things like the very nature of hierarchy both in the macrocosm and the microcosm and its implications for the political structure in society. And then contrast it with modern ideas of egalitarianism, democracy etc. That Schuon quote alone requires at least a few sessions and would essentially require a discussion of Plato, his ideas of ideal society...the philosopher king or the rule of the virtuous etc. Why not? that would be a really interesting discussion from which many of us can benefit. Having said this, this was a good initiative on the part of the moderator and we expect more on these lines. People like the participants here need to set the bar high, high above the sectarian quicksand that has sucked in many a reasonable people in recent times, unfortunately.
استاد محترم سيد زائر عباس نے اخلاقی دائرہ میں رہتے ہوئے بھترین دلائل دیے
مولا سلامت رکھے
ماشاءاللہ
صرف اپنے موقف کے دفاع میں دلائل دینے کی کوشش کی، اپنے نظریات کے بارے میں کوئی علمی بات نہیں کی۔
Shayad pehli baar ben ul masalik ikhtilafi guftagu is shaista andaaz ma daikhnay ko mili. Dil bhut khush hwa.
Khuda aapko iska ajar da. Jazakallah ❤
بہت بہت شکریہ
اللہ پاک احمد جاویدصاحب کو اللہ پاک لمبی اور عافیت والی زندگی عطافرمائے۔آپ جو علمی تھیسز قائم کر رہے ہیں وہ بہت دیر تک بائینڈنگ رہیں گے۔
آمین ثم آمین
علامہ زائر صاحب جیسے نفیس لوگ بہت کم ہیں اس دنیا میں۔
اللہ ان دونوں کی عمر دراز فرمائے
سید زائر صاحب نے بہترین اور شایلئستہ انداز میں مدلل گفتگو فرمایا ہے ۔
ماشاءاللہ علامہ سید زائر عباس صاحب نے بہت ہی شائستہ اور مدلل تجزیہ پیش کیا اور جواب دیے
احمد جاوید صاحب کے مقابل زائر عباس ایک بونا ھے۔ موصوف نے علمی گفتگو کے بجائے فقط تاویل و توجیہ و تقیہ پر اکتفا کیا۔
تم جیسے بونوں کو ہر کوئی بونا ہی نظر آتا ہے ۔😂😂😂
ماشاءاللہ سید زائر نے بہت ہی بہترین اور عقلی دلایل پیش کیے ہے ۔
بہت ہی دو خوبصورت لوگ
کاش سب سنی و شعیہ علماء کا یہی طریقہ کار ھوتا مباحثہ کرنے میں ۔۔۔وہ تو صرف چیخنے چلانے میں ماہر ہیں
دونوں حضرات کی علمی گفتگو ۔
اللہ تعالی سلامت رکھے ۔
AHMED JAVED SAB IS MY FAVOURITE USTAD ..OF HISTORY, PHILOSOPHY & LOGIC
بہت خوب سید زائر عباس
آپ نے بہت ہی اعلیٰ مطالب بیان کیے ہیں
سلامت رہیں ❤
ماشاءاللہ خوب بہت خوب۔
شگری صاحب آپ نے یہ نہایت عمدہ کام سر انجام دیا ہے آپ نے 2 بزرگ , حکیم اور حلیم شخصیات کو ایک ساتھ بٹھایا جنہوں نے انتہائی منطقی اور دلائل و براہین کیساتھ شائستگی سے گفتگو فرمائی ہے۔میرے خیال سے اس موضوع پر اس نوعیت کا یہ واحد پروگرام ہے۔
تقبل اللہ
ماشاء اللہ ۔۔۔۔۔بادب سی گفتگو ہے وہ بھی علمی انداز میں اچھا لگتا ہے کہ ہر بندہ اپنی نظر بیان کرکہ ساتھ میں معذرت بھی مانگے ۔۔۔۔۔۔
ماشاء سید زائر اور جناب احمد جاوید صاحب ۔۔۔۔خدا سلامت رکھے ۔۔۔۔اور ساتھ میں یہ جو بیچ میں ہے انہیں بھی😂😂😂😂😂۔۔۔
❤❤❤❤
❤❤❤
❤❤
❤❤
❤❤
بیچ والی سرکار 😂
بہت بہترین گفتگو سید زائر کی طرف سے
Execellent dono allah pak shia sunni ki hifazat farmai zair Abbas Ki shahista guftago
عمدہ اور میعاری گفتگو۔ عباس صاحب اور غامدی صاحب کے درمیان بھی ایک ایسی گفتگو ہونی چاہیئے۔شکریہ
بہترین علمی نشست رہی ۔دو مہمانوں نے اپنی سکول آف تھاٹ کے مطابق بہترین دلایل پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔البتہ مجھے علامہ زائر صاحب کے دلایل زیادہ قابل فہم اور دقیق لگا۔خداوند دانوں متفکرین کو سلامت رکھے آمین ❤
ماشاءاللہ بہت علمی گفتگو ۔۔۔
علامہ زائر عباس صاحب نے بہت بہترین عقلی دلیل دی ہے۔۔۔
احمد جاوید صاحب کی گفتگو بھی اچھی رہی۔
زبردست جو، مزہ آگیا
شمس النگری صاحب آپکا بھی شکریہ
کے آپ نے ایک علمی محافل سجانے میں معاون ثابت ہوئے❤
Nice logical discussion.Both scholars nicely presented their view
زائر شاہ کی گفتگو کاملا منطقی اور مدلل ہے
احمد جاوید صاحب۔علم کا خزانہ
Mashallah Shigri Sahib Khudaz yang hLchaqsi tsay min, inshallah ongmi namzyng yng detsokh prgm khungnuk❤❤❤
شائستہ مباحث کا بہترین نمونہ ۔
احمد جاوید صاحب کو اپنے جوہر دکھانے کا موقع نہیں ملا۔
It is nice way to discuss religious conflicts.
AHMAD JAVED is the greatest spiritual & intellectual scholar.
احمد جاوید صاحب کی کیا بات ہے۔۔سوالوں کی جامعیت سے علم کا اندازہ کیا جا سکتا یے ۔۔
ماشااللہ استاد محترم سید زائر عباس ۔۔حق ادا کر دیا ❤
بہت ہی مناسب گفتگو ۔ ماشاءاللہ ۔ شگری صاحب اللہ آپ کی توفیقات میں اضافہ فرمائے ۔
ماشاءاللہ احمد جاوید صاحب کی شخصیت تہہ در تہہ کئی پرتوں پر مشتمل ھے ❤ گفتگو میں ان کے منفرد دقیق اعلیٰ معیاری انداز تک رسائی کار دارد !!! اور ان کی باتوں کو سمجھنا آسان نہیں ہوتا 😂 یقیناً غزہ والے معاملے میں ان کی طرزِ فکر و عمل پر مجھے بھی شدید جھٹکا لگا تھا ❤ مگر اب تشفی ھو گئی ھے 👍 التماسِ دعا 🤲🤲🤲😮
شیعوں نے عالمی میڈیا کی مدد سے نہایت چالاکی کے ساتھ مہدی ملیشیا، حزب اللہ اور حماس جیسی سنی کش تنظیموں کو فلسطین کے کاز کا حصہ منوا رکھا ھے جبکہ درحقیقت یہ جنونی رافضی گروہ ایران کی براہ راست مدد کے ساتھ ناصرف شام عراق وغیرہ میں لاکھوں سنی مسلمانوں کے قتل عام کے ذمّہ دار ھیں بلکہ فلسطینیوں کو درپیش مسائل کی بنیادی وجہ بھی ھیں۔
بہت ہی عمدہ اور فایدہ مند گفتگو ❤
نوازش جناب
ایڈیٹنگ کا کریڈٹ آپ کو جاتا ہے ❤
*Dil khush huwa ..... Bahoot faida uthaya....up to the mark **#scholarly** **#attitude* ♥️♥️♥️👌
بہت عمدہ گفتگو رہی ❤
Great Discussion. Allama Zair Abbas responded in a logical way
*Scholarly **#Attitude** kammaal 👌♥️♥️♥️*
بہت عمدہ گفتگو کی ہے علامہ زائر عباس صاحب نے ❤
سید زائر صاحب نےبہترین دلائل دیے ہیں
1:43:57 ماشاء اللہ سید زائر صاحب نے اچھا انداز میں جواب دیا کہ شیعیت نقل ذات کا نام نہیں ہے
بہت عمدہ موضوع چنا ہے اس چینل نے جس پر یہ مبارکباد کی مستحق ہیں ۔
زائر صاحب انتہائی خوبصورتی اور زہانت سے جاوید صاحب کے ساتھ شریک گفتگو ہوے جو انکے معیار پر کافی دلیل ہے ۔
زائر صاحب نے بہت خوبصورتی کے ساتھ گفتگو کو اس توازن میں رکھا جہاں یہ نہ ہو کہ جاوید صاحب تو اعتراضات کریں اور زائر صاحب محض اپنی صفائی پیش کریں اگرچہ جاوید صاحب نے گفتگو کی ابتدا اسی انداز میں کی کہ شائید یہاں زائر صاحب کو ولی فقیہ کے مقدمے میں جرح کا سامنا ہے ۔
یہ بات نہایت دلچسپ ہے کہ آج تک جاوید صاحب نے کبھی سنی سیاسی فلسفہ یا نظام پر اسطرح جرح نہیں کی جسطرح ولایت فقیہ پر کی ہے جو کہ انکے تعصب اور تنگ نظری پر دلیل بن سکتی ہے ۔ دوسری طرف ولایت فقیہہ پر کیے گئے اعترضات کا نقص واضح ہے خصوصاً غزہ جنگ کے پس منظر میں جو اعتراضات انہوں نے اٹھائے وہ انکی تنگ دلی کا مظہر ہے ۔
اگرچہ جاوید صاحب ایک انتہائی سلجھی ہوئی تعلیم یافتہ دانشور شخصیت کے مالک ہیں مگر تشیع اور ولایت فقیہ کے معاملات پر تجزیہ میں خود کو غیر جانبدار نہ رکھ پائے۔
یہ بات تعجب خیز ہے کہ وہ ولایت فقیہ کو
"Do more"
کہتے نظر آتے ہیں گویا ولایت فقیہ انکے نزدیک سنی وفاداری حاصل کرنے کی خواہاں ہے مگر سست رو ہے
لگتا ھے آپ نے احمد جاوید صاحب کو زیادہ نہیں سنا، پہلے ان کی کچھ مزید ویڈیوز دیکھ لیں پھر رائے زنی بھی فرما لیجیئے گا۔
@@arifsaleem5467
نہیں میں انکی وڈیوز دیکھتا رہا ہوں ۔ یقیناً وہ ایک جید ادیب اور دانشور ہیں ۔ مگر یہ بات درست ہے کہ کچھ ماہ قبل غزہ جنگ کے حوالے سے انہوں نے ایسا تبصرہ دیا جو دانشمندی کی بجائے تعصب پسندی پر مبنی تھا ۔ ایسا تبصرہ تو انہوں نے کبھی کسی سنی خلافت پسندوں کے بارے میں کبھی نہیں کیا ۔ داعش، ٹی ٹی پی ، بوکو حرام وغیرہ ۔ مگر ایران کی مزاحمت کو انہوں نے حقیقی اسلام کیلئے خطرہ قرار دے دیا جو انتہائی نا معقول و تعصبانہ تبصرہ ہے۔
جزاک اللہ محترم شگری صاحب، ایسے مکالمات جاری رکھیں-
ماشاءاللہ بہت خوب مولانا صاحب مولا سلامت رکھے آمین
زبردست نتیجہ آخر میں رد الحاد پہ اتفاق
syed zair better explanation about wilayat faqih
مولانا زائر صاحب سلامت رہیں❤
mashallah💜
تینوں اہل علم کو ہماری طرف سے سلام ❤
قبلہ زاِئر صاجب نے بلکل عقلی ادلہ دی ہے
کوئ بھی تیسرا شخص قبلہ۔زائر صاحب کے دلائل قبول کر سکتا ہے
شگری صاحب۔ اللہ آپ کو خوش رکھے اتنی کوشش کے لئے
بہت بہت شکریہ ❤
احمد جاوید صاحب کی علمی اور فلسفی باتیں درست جبکہ سیاسی باتیں مغالطات پر مبنی ہیں
سبحان اللہ
استاد محترم احمد جاوید صاحب ھر شیعہ عالم کو لاجواب کر دیتے ھیں ۔
بہت خوب مولانا زائر صاحب❤
خوبصورت علمی مذاکرہ
ماشاءاللہ سید زائر عباس خوب
Good academic debate
Good video 😊
تھینکس 🎉
شگری اپ کے داد تعریف ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اچھی کاوش ہے کہ علمی و فلسفی انداز میں بات ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اپ سے گزارش ہے کہ کلیات پر بات ہو ناکہ جزئیات پر و مشاہدات (شخصی و نوعی) پر ۔۔۔۔۔۔
جی انشاءاللہ آئندہ بھی کوشش ہوگی
مکالمہ بہت خوب چل رہا ہے اور بعض شواہد دئیے جانے پر زائر عباس صاحب بے بس دکھائی دے رہے تھے۔ ہمارے اہل شیعہ حضرات اگر توجہ فرمائیں تو خاطر خواہ فایدہ ہوگا۔
AHMAD JAVED A GREAT SCHOLAR OF 21 ST CENTURY IN PAKISTAN...
احمد جاوید صاحب کی وسعت خیال تک counter part نہیں پہچ سکتے
Bohat aala zahir abbas sahab
اس طرح کی تقابلی/مناظرانہ/مکالمانہ نشستوں کی بھی ایک سیریز شروع کریں، شکریہ!
جی بہت خواہش ہے مگر وقت کی کمی ہے اور تنہا بندہ بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ لیکن خواہش اور ارادہ یہی ہے
Ahmad jawaid saheb is great,
ماشاءاللہ بہت اچھی گفتگو رہی
میں نے یہ سمجھا کہ اختلافی مسائل کو الگ رکھ کر ہی اخلاقی اور بنیادی و اسلامی فکر کو موضوع بنا کر ایک دوسرے کے ساتھ مکالمہ ہوسکتا ہے۔ اس میں فائدہ دونوں کا ہے۔ پھر علم کی برکت کا ماحول ساز گار جیسے جیسے ہوتا جاۓ گا۔اختلافات بھی بے ضرر سے ہوکر رہ جائیں گے۔شکریہ۔
MashAllah Syed Zair Abbas chha gaye hain
احمد جاوید زندہ باد
Tabba zaad afsanay ko defend karnay keliye phir kiya kuchh eejaad karna parta hai.
Seedha aur saaf deen hain usko follow karain.
یہ درست ہے کہ اصولی اور اخباری دو طبقے موجود ہیں ۔ جن کا اپنا اپنا موقف ہے ۔ البتہ یہ بات مکمل طور پر عیاں ہونی چائیے کہ کہ مرجع حضرات کسی صورت میں بھی حُجت نہیں ہیں ۔ اس نقطہ پر مزید بحث ضروری ہے
Very good programme,thanks 👍
Jeo Zayir sb
مرشدِ کریم
احمد جاوید صاحب ❤❤
سلامت رہیں
امامت حصہ دوم
ارشادِ الِہٰی ہے، ”صرف اورصرف تمہارے ولی (سرپرستِ اعلیٰ) اللہ، رسول اور وہ مومنین ہی ہیں جو نماز پڑھتے اور دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المَائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نزول مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کے اٌنگشتری حالت رکوع میں فقیر کو دینے پر ہوا، لیکن اللہتعالی نے جمع کا صیغہ استعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا محور ذاتِ علی عَلَیْہ السَّلَام ہے اور اِن مومنین میں ولایت کا سلسلہ چلا اور یہ اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہتعالی اور رسول(ﷺ)- اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”جس نے ولی مانا اللہ، اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہو جائے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56)؛ ”۔ ۔ ۔ تم کیوں ابلیس اور اُس کی اولاد کو میرے سوا ولی بناتے ہو؟ ۔ ۔ ۔ میں نے اُن کو نہ تو آسمانوں اور زمین کی خلقت پر گواہ بنایا تھا اور نہ خود اُن کی پیدایش پر اور اللہ گمراہ کرنے والوں کو اپنا مددگار نہیں بناتا‟ (سورة الکهف آیت-50 اور 51)- لہٰذا، اللہتعالی کا ولی وہ ہو گا جو کائنات کی خلقت پرگواہ ہو!
10- ہجری میں حج سے واپسی پر جب حکم ہوا، ”اے رسول اعلانِ عام کرو اُس حکم کا جس کی وحی تم پر کی گئی، اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسِالت کا کوئی کا م نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-67)؛ لِہٰذا، حضور (ﷺ) نے غدیرِخم میں حاجیوں کے بڑے مجمعے میں ممبر پر مولا علی علیہ السلام کو اپنے ساتھ کھڑا کر کے اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟ (صحاح ستّہ)- مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کے حاکم نامذد ہونے کے بعد اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3)؛ اور”تم سے ضرور پوچھوں گا نعمتوں کے بارے میں‟ (سورة اتّکاثُر آیت-8) - لہٰذا، دینِ اسلام کی تکمیل مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کو پیغمبر اکرم (ﷺ) کے بعد مولا تسلیم سے جڑی ہے، جو نہ صرف اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے ، بلکہ ختم نبوت پر مہر بھی!
ارشادِ الِہٰی ہے، ” اے ایمان والو! اِطاعت کرو اللہ، رسول اور اُولِی الْأَمر (صاحبانِ اَمر) کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)، یعنی اُولِی الْأَمر ہستیوں کی اِطاعت اِسی طرح واجب ہے جس طرح اللہتعالی اور رسول(ﷺ) کی- نہیں ہو سکتا اُولِی الْأَمر: ہدایت کا محتاج، حق بات کو جھٹلانے والا، جھوٹی قسمیں کھانے والا، بہتان تراش، چغل خور، بھلائی سے روکنے والا، حدُود سے تجاوز کرنے والا، گنہگار، بد مزاج اور بدنسل، اور کافر (سورة یونس آیت-35، القلم آیت-8، 10، 11، 12 اور 13، الانسان آیت-24)؛ کیونکہ اللہتعالیٰ نے جملہ آیات میں ایسے لوگوں کی بات ماننے سے منع فرمایا- لِہٰذا، اُولِی الْأَمر وہ ہو گا جو علم میں رَاسخ اور معصوم ہو- نیز، اللہتعالیٰ نے فرمایا،” اِبلیس نے اپنا کہا سچ کر دکھایا کیو نکہ سب لوگوں نے اس کی اتبع کی سوائے مومنین کے چھوٹے گروہ کے‟ (سورة سَبَإ آیت-20)، یعنی مومنین کا ایک چھوٹا گروہ معصوم کی منزلت پر ہے-
اللہتعالیٰ کا اِرشاد ہے، ”اور ہم نے اِرادہ کر لیا کہ احسان کریں اُن پر جو زمین میں کمزور کر دیئے گئے (ظلم واستحصال کے باعث) اور اُنہیں اِمام اور (ملکی تخت کا) وارث بنائیں‟ (سورة القَصَص آیت-5)؛ اور ” ہم نے اِس (اسمٰعیل عَلَیْہ لسَّلَام کی قربانی) کو آنے والے وفت میں زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة الصَّافات آیت-107)- کربلا میں آل ِ مُحَمَّد کی قربانی زبحِ عظیم تھی جو کہ دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی اہلِ بیت میں- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے تمسّک رکھو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہِ قریش سے ہوگا اور اُن میں اَخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
ملتِ اسلامیہ میں کوئی سلسلہِ خلافت مذکورہ بالا قُرآنی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پورا نہیں اُترتا ما سوائے اِس سلسلے کے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّدالمھدیعَلَیْہ لسَّلَام عالم ِ غیبت میں ہیں حضرت ادریس، اِلیاس، خضر اور عیسَیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی طرح الِہٰی مشیعت کے تحت- نیز، قُرآنی آیات میں کہیں اختلاف نہیں (سورة النِّسَاء آیت-82)، اور اِن بارہ آئمہ کے درمیان دینِ اِسلام کی تشریح میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ اِن ہستیوں کی خلافتِ الٰہیہ میں شامل ہونے کی روشن دلیل ہے! مذید براں، جس طرح اُس وقت نبی نے حضرت طالوت عَلَیْہ لسَّلَام کو اپنے بعد خَلِیفہ مقرر کیا سرداروں کی مُخالفت کے باوجود، جو ابپنی دنیاوی حثیت کے مدنظر خود کو اِس منصب کے لیے زیادہ اہل سمھجتے تھے (سورة البَقرَة آیت-247)، اور حضرت عِيسَىٰ عَلَیْہ لسَّلَام نے اپنی قوم کو حضور(ﷺ) کی آمد کی خوشخبری دی اور نام احمد بتلایا (سورة الصف آیت-6)، اِسی طرح اِن آیمہ نے اپنے جانشین کی نشان دہی کی- ارشادِ الِہٰی ہے، ”۔ ۔ ۔ پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے ۔ ۔ ۔‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالی مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- لِہٰذا مَندرجہ بالا خلافہ جن کا سلسلہ اہلِ بیت سے ہے، وارثِ قُرآن ہونے کے ناطے مرتبِ عَلَیْہ لسَّلَام پر فایز ہیں- اِسی لیئے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ لسَّلَام کندہ ہے-
ارشادِ الِہٰی ہے، ”اُس دن (قیامت) ہرگروہِ انسانی کو اُن کے متعلقہ اِمام (پیشوا)کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الاسراء آیت-71)- لِہٰذا، جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ اور روح القدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ تعالی کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کی جن کے پاس اَمر آتا ہے- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہو گا تو آسمان سے عیسَیٰ آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)- شیطان نے اللہتعالی کو مان کر اُس کے خَلِیفہ کا اِنکار کیا، اب جو اللہتعالی کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اُس کا مقام کیا ہو گا!
Amazing but if they have the courage to read
علامہ زائر عباس سے درخواست ہے کہ بہتر ہوتا کہ پروفیسر صاحب پر تعصب اور ذات پر شکوہ سے اجتناب کرتے ۔ دوسرا انگریزی الفاظ سے پرہیز کریں
دونوں کیطرف سے عام لوگوں کو بتانا چاہیئے تھا کہ تعبیر دین نہیں لہٰذا فساد کا باعث نہ بنیں
Good debate
بہترین علمی مذاکرہ۔
شگری صاحب اللہ آپ کو جزائے خیر دے
ولایتِ فقیہہ کا نظریہ مذہبی طور پر شاید دردت مگر سیاسی طور پر مکمل غلط ہے۔ انبیاء والی اطاعت کسی بھی انسان کا حق نہیں چاہے وہ خلیفہ ہو یا فقیہہ
سگری صاحب ایرانی ایجنڈے پر کام سروع کرچکے ہین جس کا نتیجہ ایک گھمسان کی لڑاٸ کی صورت مین نکلے گا مسلمان اس وحدت انسانیت کے خوبصورت نام سے خود وحدت انسانیت کے خلاف ہے
جناب شگرئ صاحب
مکالمہ اپنی جگہ لیکن چینل کی کوالٹی یعنی ریکارڈنگ ویڈیو اور آواز وغیرہ بہت ذبردست ہے مکالمہ بہت سکون سے سنا ہے ہر نکتہ کی سمجھ آتئ رہی بوریت یا اکتاہٹ کا دور دور تک احساس نہیں ہوا
اختلافی امور پر ادب و احترام سے مکالمہ کی فضا نظر آئی جسکی مثال عمومآ کم نظر آتئ ہے
میزبان و مہمانان گرامی قابل تعریف ہیں
جزاک اللہ خیرا
ایک طرف سے علمی دلیل, ایک طرف سے جڈباتی فقرے,, ایک طرف مباحٹہ ایک طرف محاسبہ,,, ایک طرف سیاسی تجزیہ دوسری طرف مذہبی نشانہ آڑ,, بحرحال اچھا سلسلہ ہے جاری رہنے کی دعا, اور جاری رکھنے کی استدعا
زائر صاحب تمام گفتگو میں یہی کوشش کرتے رہیں کہ جاوید صاحب کان پکڑ کر معافی مانگ لیں کیونکہ ان کی کہی باتیں زائر صاحب کے عقائد سے مطابقت نہیں رکھتے ۔۔۔
جبکہ جاوید صاحب کی گفتگو حسب روایت عالمانہ ، تحقیقانہ ، اور مبصرانہ تھی ...
مختصر یہ کہ زائر صاحب وہی روایتی قسم کے مولوی نکلے ، جس نے ہم شیعوں کو شرمندہ کردیا .....
ولایت فقیہ کے اثبات پر دلیل گپ شریف
احمد جاوید صاحب نے دوران گفتگو زائر صاحب سے چند اہم سوالات پوچھے جن کا زائر ساحب نے کوئی جواب نہیں دیا۔ زائر صاحب نے خود کو فلسفے کا سنجیدہ طالب علم بھی ظاہر کیا لیکن ان کی گفتگو میں اس کا عکس کہیں موجود نہ تھا۔ زائر صاحب کا طرز تکلم و استدلال بالکل مدرسی، ملائی تھا جس میں عمیق تحقیق و تنقید کا واضح فقدان تھا۔ زائر صاحب کوعلاوہ ازیں غالباً اصطلاحات کی کہنہ تک پہنچنے کیلئے ابھی کافی وقت درکار ہو گا۔ احمد جاوید صاحب حسب معمول اپنا مفاہمتی مگرمختلف مدلل نکتہء نظر بیان کرنے میں کامیاب رہے۔
Prophet (AS) hadith: I am leaving behind me two precious things, follow them, and you will not get astray after me until you reach Pond of Kauser at Paradise. Quran and my Ahlulbayt (AS). (Imam Ali, lady Fatima, Imam Hassan, Imam Hussain, and 9 sons, the last being Imam Mahdi [AS].)
Syed Zair Abbas logically and intellectually exposed Ahmad Javed and his hidden enmity against Shias and Iran
اسلام و تشیع میں نسبت عام خاص مطلق کی ہے۔۔۔۔اپ کی بات سے ۔۔۔۔
لیکن اپ نے پہلے فرمایا کہ تشیع خود کو کل سمجھتا ہے اور اہل سنت کی نفسیات اس طرح کی ہے کہ وہ کل کا جز سمجھتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔تو اس نبست سے تشیع اسلام کا تساوی ہوا😂😂😂😂😂😂😂۔۔۔۔۔۔۔۔۔❤❤❤❤❤
جی ایسا ہی ہے اور یہ بہت اہم بات ہے
اللہ اکبراللہ خامہ آئ رھبر ۔مردہ باد ضدے ولایت فقیہ مردہ باد امریکہ مردہ باد اسرائیل
😂😂😂
ایک اچھی علمی گفتگو ہے، جاوید صاحب ❤
محترم احمد جاوید صاحب بہت متعصب ہوتے ہوئے بھی اپنے آپ کو غیر متعصب کہہ کر اچھا مذاق کرتے ہیں۔۔۔😂۔۔ مولانا زائر عباس صاحب اللہ تعالٰی آپ کے شرح صدر کو مزید وسعت عطا فرمائے۔۔
کیا ایک وقت میں کئی ممالک میں الگ الگ ولایتِ فقیہ نافذ ہو کر الگ الگ ولی فقیہ بن سکتا ہے؟ یا ولیِ فقیہ صرف ایرانی ہی ہوگا؟
جی بالکل ہو سکتے ہیں ۔۔ ولایت فقیہ کی بحث میں ایسی کوئی قید موجود نہیں ہے
احمد جاوید صاحب نے کھلے دل سے اپنی بات اور محسوسات بیان کیے ہیں ۔ زایر عباس صاحب تحمل سے سن کر مناسب طریقے سے وضاحت کریں ۔
محترم زائر عباس صاحب سن کر بھی احمد جاوید صاحب کے بیان کردہ ً۔۔ ۔بد ترین۔۔۔ًً تبرہ کا جواب فراہم نہیں کر سکتے۔
Engner ali mirza great man❤❤❤❤❤❤
😊
Step by step complete academic refutation of Wilayat e faqih
ruclips.net/p/PLA4mrq4_yBJoCphD9MMaA0764XVnjWRSG&si=G5bT5POVlETrxhVE
ولایت فقیه آج مکتب شیعہ کی شاہرگ ہے ،دشمنوں کا حملہ چاہے قلم سے ہو یا گولی سے اسی پر ہے ،پر ہم بھی انشاء اللہ ہر طرح سے نایب امام کا دفاع کریں گے
Alivi pr rehber muazam ka khasusi baya bhi aya tha....❤❤
Wilayat Faqih is more acceptable Shia version to me as a Sunni than the charsi malangi tabarra baz type shias.
Faraq sirf itna ha k charai malangi kisi ki jaan nhe la rahy. Wilayat e fake na sirf Shaam Iraq Lebanon sa Pakistan tak lakhon ahl e sunnat k qital ki zimadaar ha balkay hazron ahl e tashi ko b apni jangon ka eendham bana chuki ha.
@AbdulRehman-il7wv Charsi Malangi or tabarra bazi krne wale log firqa warana fasadaat k zimmadar hen Wilayat Faqih walon ne toheen Sahaba k khilaf fatwa dya he jise ye log nhi mante. Sham Iraq Afghanistan me sirf Iran nhi Turkie Qatar or bhi mulk involve hen. Ye international politics he Pakistan bhi karta he Iran kare to Sunnio ka qaatil or Pakistan kre to jihad. Ye maslaki tassub ki enak lga k esa he dikhta he.
وحدت اور اتحاد کیلے ایک ہی رہ حل ھے وہ یہ ھے صرف قران اور اھلبیت ع کی پیروی
پیامبر ص نے اخر وقت مین چھوڑ کر گئے ۔انی تاریک فیکم الثقلین کتاب اللہ وعترتی ۔
میں تم لوگوں کے درمیان دو گراں بہا چیز چھور کر جا رہا ھوں ایک اللہ کی کتاب اور دوسرا میری اھلبیت ع تم لوگ اس سے تسمک کروگے حوض کوثر تک گمراہ نہی ھوگا۔
بس بسم اللہ کرے سب ان دو چیزوں کو مضبوطی سے تھام لین ❤❤
احمد صاحب کی انسلٹ کی گئی ایک ملاں کو سامنے بٹھا کے افسوس شگری صاحب
آپ کو کوئی سکالرز بندہ بٹھانا چاہیے تھا
Afsos teri thasob wali zahan per
ایک متعصب ذاکر کو علمی مکالمے میں شامل کرنا وقت کا ضیاع ھے۔
Hmmmmmm.. Guftgu samajh nhe aai but Shigri bhai aaj Bajrang Dal waly lag rahe hm 😂 Az rah e tafanun, plz don't mind, love for Shigri sahb & experts 💗
سلامتی ہو ❤
@Shamsuddinhassanshigri123 اللہ تعالیٰ برکتیں عطاء فرمائے۔
Insan e kamil hona kisi blood line kee mohtaj nahin
Jo islam per pura pura amal kare ga , nehnat kare ga ,woh insan e kamil ho sakta hai
Na imam khatm huay hain , na hoan gay , aur na imam hone k liye shia hona zaruri hai.
Koi ahl e baet shiya nahin tha, aur na greatness kisi family kee mohtaj nahin
This was more like a match between hermeneutics of faith vs. hermeneutics of suspicion! It's a shame that one has to be apologetic so as not to make the discourse "religious" given that both participants are people of faith, are religious! Why this pretense of being objective and not "prejudiced" ? Why not come to the table with your "prejudices" right from the start and then engage in discussion and debate? And all of this in the light of the fact that both participants know and fully accept that there is such a thing as Islamic philosophy, after all! You could then continue in a truly knowledgeable discourse about the very nature of rule and rulership in Islamic society, from the perspectives of the two traditions within Islam, Sunnism and Shiism. For example, things like the very nature of hierarchy both in the macrocosm and the microcosm and its implications for the political structure in society. And then contrast it with modern ideas of egalitarianism, democracy etc. That Schuon quote alone requires at least a few sessions and would essentially require a discussion of Plato, his ideas of ideal society...the philosopher king or the rule of the virtuous etc. Why not? that would be a really interesting discussion from which many of us can benefit. Having said this, this was a good initiative on the part of the moderator and we expect more on these lines. People like the participants here need to set the bar high, high above the sectarian quicksand that has sucked in many a reasonable people in recent times, unfortunately.