جناب خالد صاحب دین کے حقیقی سماج اور حکومت کا نقشہ کھینچ کر برصغیر کی اسلامی پہچان پیش کی اور ہماری ذمہ داری کا کام بھی بتادیا۔ اللہ مجھ جیسے بے کار انسان سمیت پوری امت مسلمہ صراط مستقیم کی ہدایت عطا فرمائیں۔ بہت اعلی پائے کا بیان کیا ہے۔ جزاکم اللہ خیرا ۔
کامیابی صرف اور صرف اھل حق کی ھوگی اسکول کالج والوں کا اسلام سے تعلق رسمی ھے اور اوپرا ھے انقلابی لوگ علماء دیوبند ھیں جو دنیا کی دو سپر پاور طاقتوں کو شکست دے چکے ہیں انشاء اللہ تعالیٰ برصغیر میں اور پوری دنیا میں اسلام کا نفاذ علماء دیوبند کے ذریعے ھوگا
جزاك الله سر جی بہت ہی احسن دلائل سے دین کی نامکمل تشریح کو مکمل کرتے ہیں آپ جو دور ملوکیت ہی میں حالات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے اور ہوا کے رخ پر انفرادی عبادات کرتے ہوئے چلنے کی ہوگئی تھی. انگریز کیلئے یہی تشریح غنیمت تھی جو اب تک ہمارے ذہن سے ختم نا ہوسکی.
مولانا مودودی ؒ ، تو پہلے پاکستان کے خلاف تھے، لیکن جب پاکستان بنا، پھر مولانا مودودیؒ پاکستان کے ساتھ(support میں) تھے۔ ( اسلامی سیاست میں یہ اظہر من الشمس ہے)۔۔۔
جناب خالد محمود صاحب اگر خود میری گزارشات پڑھ لیں تو بہت اچھی بات ہے۔ورنہ تو ان کے کوئی محترم شاگرد میری تحریر پڑھ لیں تو ان تک پہنچادیں۔ عرض یہ کہ آپ کے مبارک بیان کی مجموعی عظیم تر خصوصیات ہیں۔اللہم زد فزد۔ لیکن ایک دو باتیں ادب سے پیش کرداروں کہ آپ کے بیان میں کچھ انداز طعن کا ہے۔ جو بیان کے حسن میں کمی کا باعث ہے۔ آپ مولانا مودودی کو سنیں یا ڈاکٹر صاحب کو تو اس میں صرف سنجیدگی سنجیدگی ہے۔ اس لئے اس سے اجتناب کی گزارش ہے۔ مثلا آپ نے حسن نثار پر چوٹ لگائی۔ واقعی حسن نثار میں کچھ عیون ہیں لیکن اس کی خوبیاں بھی قابل ستائش ہیں۔ پھر آپ کی طرح تو حسن نثار کی تربیت نہیں ہوئی۔ اگر آپ کی تربیت اور میرے جیسے مولوی تربیت بھی حسن نثار کے سے ماحول میں ہوتی تو شاید ہم ان سے زیادہ بے قابو ہوتے۔ جزاکم اللہ
مولانا صاحب ممتاز قادر کی ذہن سازی کرنے والے مولانا مودودی اور ڈاکٹر اسرار رحمہم اللہ کیسے بن گئے؟ بھائی اعتراف کرو کہ جس کام پر فخر کر رہے ہو یہ کام سب دینی علماء کرام کر رہے ہیں۔ اس کام میں سب کا حصہ ہے۔ سب کو ملنا اور جڑنا ضروری ہے۔
حضرت خدارا غور فرمائیں مولانا مودودی مرحوم نے خلافت و ملوکیت میں جو غلطیاں کیں۔ ان میں سے ایک ملوکیت کا تصور ہے کہ جس طرح انھوں نے اس کو مسلم قابل فخر تاریخ پر چسپاں کردیا ہے۔ اس بد ترین تصور کو تو آپ نے بھی بہت پسندیدگی سے اور مزے لے لے کر دہرایا ہے۔ ذرا غور فرمائیں ملوکیت اگر کوئی اصطلاح ہے تو یہ کم از کم عہد نبوی کی اصطلاح نہیں ہے۔ کیونکہ قرآن پاک میں یہ لفظ خود رب کائنات کے لئے بھی استعمال ہوا ہے اور انبیاء و صلحاء کرام کے لئے بھی۔ ارشاد ہے: ملک الناس ارشاد ہے: طالوت ملکا۔ وغیرہ وغیرہ اچھا دیکھیں جمہوریت کے بالمقابل جو ملوکیت کی اصطلاح بولی گئی تو وہ جمہوریت کی طرح غیر اسلام ہے۔ کیسے؟ کیونکہ جمہوریت رب کی بجائے عوام کی مطلق حاکمیت ہے اور اسی طرح ملوکیت رب کی بجائے ایک غیر مسلم جاگیر دار یا اس کے خاندان یا اس کی کونسل کی مطلق حاکمیت ہوگی۔ جیسے نمرود اور فرعون کی حکومت۔ لیکن سوال یہ کہ کیا ایسی اسلامی حکومت جس میں کوئی مسلم گناہ گار یا آمر جابر خاندان مسلط ہو کر یا باپ کی وراثت کے نتیجے میں حکومت بنائے۔ کچھ اور غلطیاں بھی کرے مگر اس کے ساتھ وہ بہت سی اسلامی خدمات بجا لائے، بے شمار اسلامی احکام نافذ کرے، اس کی عدالت اسلام کے مطابق فیصلے دے۔ وہ خود بعض اوقات عدالت میں پیش ہو۔ اور عدالت میں مداخلت نہ کرے۔ اسلامی امن و خوش حالی قائم کرے۔ اس کی خوشحالی اور اسلامی خدمات کو دنیا سلام بھی کرے۔ سوال یہ کہ کیا یہ بھی فرعونی ملوکیت کی طرح کی ملوکیت ہوگی یا کچھ فرق ہوگا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ مولانا خدارا کچھ انصاف کرو۔ بھائی کیاتم نے مر کر اللہ کو جواب نہیں دینا؟؟؟؟ کیا یہ بات پاک نبی نے نہیں فرمائی کہ مسلمان کو کافر کہنے والا خود کافر ہو سکتا ہے۔ ادھر آپ نے حضرت علی کی خلافت راشدہ کے بعد کے تمام ادوار کو مطلق ملوکیت (یعنی فرعونیت) قرار دیاہے۔ آپ کو بھائی کون سمجھائے گا؟؟؟ مولانا مودودی کو کون سمجھائے گا؟؟؟؟؟؟؟ آپ کو اندازہ ہے کہ آپ کتنی بڑی غلطی کر رہے ہیں؟؟ جس طرح کفار کے چند برے اعمال کو اختیار کرنے سے ایک مسلمان مطلق کافر نہیں ہوتا۔ اسی طرح مسلم نظام سیاست میں کفار کے چند اجزاء کی شمولیت سے مسلم سیاست کلی طور پر کفر کا سیاسی نظام کیسے ہوجائے گی؟؟؟؟؟؟؟ اتنی بات تو ضرور درست بات ہے کہ یہ ایک بھیانک غلطی تھی مگر اتنی نہیں جتنی آپ بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ آپ نے خود کہا ہے کہ خلافت راشدہ کے بعد مسلم تاریخ کی تمام حکومت و سیاست محض ملوکیت ہی ہے۔ کوئی عقلمند اپنی تاریخ کو مسخ کرتاہے؟؟ کوئی اپنوں سے اتنا ظلم بھی کرتاہے؟؟؟ آپ نبی اکرم علیہ السلام کے برادر ان لاء حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے 20 سال کو فرعون کی حکومت بنا رہے ہیں۔ کیوں بھائی ؟؟؟؟؟؟ آپ سے کوئی پوچھنے والا نہیں؟؟؟ اتنی بڑی گستاخی!!!! کیا اس طرح ہم اسلام کی تبلیغ کریں گے سرجی؟؟؟؟؟؟ معاف کیجئے گا۔ کیا کریں ؟ جو اس امت کو درست کرنے آیا وہ اس کو پرانے لباس کی طرح ادھیڑ کر چلا گیا۔ افسوس صد افسوس۔ اناللہ و انا الیہ راجعون۔ سرائیکی کہاوت ہے: آسن قبراں لگسن خبراں قرآن فرماتاہے: لاتکونوا کالتی نقضت غزلہا من بعد قوة انكاثا یہ تک فرما دیا: لاتكن كصاحب الحوت۔ بھائی اتنے بڑے لیکچر سے قبل اپنی اصلاح بھی فرمالیں۔ اس طرح کی غلطیوں کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔ یقینا طالبان کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ مجھے آپ سے اور آپ کو بھی دیگر اہل علم سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب غلطیوں کے پتلے اور قابل اصلاح ہیں۔ لیکن ہم بات اس طرح کرتے ہیں کہ ہم شاید غلطیوں سے پاک ہیں اور ہم حرف آخر ہیں۔ اچھا حضرت معاویہ کے تعلق سے دو باتیں الگ الگ ہیں اول یہ کہ یہ بات مان لی گئی کہ حضرت معاویہ سے اجتہادی بھول ہوگئی کہ وہ نیک نیتی سے یہ سمجھتے تھے میرا بیٹا لائق ہوگا اور اسلام کو ترقی دے گا۔ اسی نیک نیتی سے انھوں نے بیٹے کو نام زد کردیا تھا دوسری بات کہ۔ لیکن انھوں نے ملوکیت کے نظام کی تو بنیاد نہیں رکھی۔ کیا آپ نے حضرت معاویہ کا دل چیر کر دیکھ لیا تھا کہ ان کی یہ نیت تھی کہ آگے صرف اور صرف ان کا خاندان ہی حکومت کرے گا۔ حضرت معاویہ سے یہ دوسری بات ہرگز ثابت نہیں۔ تو جھوٹا الزام ہم صحابی رسول پر کیوں لگائیں؟ وہ اس قدر نیک نیت تھے کہ خود پاک نبی نے ان کو اپنا قابل اعتماد کاتب بنایا اور حضرت عمر نے ان کو شام کے تمام مسلمیں کے لئے قابل اعتماد گورنر مقرر کیا۔ آپ کو کس نے بتادیا کہ وہ بدنیتی تھے اور انھوں نے قیامت تک مسلمانوں کو ایک کافرانہ نظام کے اندر جھونک دیا۔ اس کفر کو اس وقت کے بہت سے صحابہ نے قبول کر لیا۔ خاص طور پر حضرت عبداللہ ابن عمر نے، حضرت عبداللہ ابن عباس نے، حضرت عبداللہ بن عمر بن عاص نے۔ أقول قولی ہذا و أستغفراللہ لی ولکم وسائل المسلمین۔ نوٹ: جو بھائی میری اصلاح میں کچھ کہنا چاہیں تو میں انتظار کروں گا اور شکر گذار ہوں گا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمایا کہ اگر کوئی تم پر مسلط ہو کر اسلام نافذ کرنے تو اس کی اطاعت کرو۔ مطلب یہ کہ تسلط کرنا تو غلط ہے مگر نفاذ اسلام برحق ہے۔ لہذا حق کو تسلیم کرو۔ اب جبری تسلط کرنا اگر کافرانہ ملوکیت ہی ہے تو کیا رسول علیہ السلام نے ہمیں کافرانہ ملوکیت کو اپنانے کا حکم۔ دیا؟؟؟؟؟ معاذاللہ
Wah wah Kya khoob wakalat ki Lekin yeh bhool gaye k kese taoon ki waba k bad bht sare sahaba ki shahadat k bad Hazrat muawia ko Ameer muntakhib kia gya as a last option. Aor Hazrat Umar ko Sirf es hangami selection pe inform kia gya. Phir Hazrat Usman k dor mein Hazrat muawia ko wese e bahaal rakha gya aor sham mein unka asro rasookh 13 saal mein itna berh gya k Hazrat Ali k dor mein unhon ne Ameer up momineen k khilaf baghawat ker de, Hazrat Usman k qisas k naam pe bilaakhir hakoomat hasil ker li, Hazrat Ali ki shahadat k bad jb Hazrat Hasan ne Hazrat muawia se Kuch sharait pr sulah ker li Lekin Kya Woh sharait pori ki gyi yeh AP tareekh se dekh lain. Ek shart yeh thi k khalifa musalmano ki madhawrat se select ho ga Lekin Hazrat muawia ne Apne bete ko by force selection k Liye maidan mein utara. Aor Jin sahaba ne bait bhi to by force karai gyi, by force agar bait nahn Le ja saki to Woh Hussain ibne Ali se nahn Le ja saki Lekin unko bhi ibne zeyad k hathon shaheed ker dia aor phir Madina mein unhi sahaba ne jb baghawat ki to waqia harra nafiz kia gya. Yeh sb Kahan sikhaya gya tha aor Banu ummaya ka Kya maqsad tha es SB se, Kya yeh Islam tha Jo hazoor ne sikhaya aor khulfa e rashideen ne ker k dikhya . Asal mein to BAAT apko smjhni hai Lekin AP ne Khalid SB aor maodoodi sb pe tanqeed ker de. Qabar mein to AP ne bhi Jana aor apke naasbi ustadon ne bhi Jana hai. Saraiki ki kahawat phir perh Lena mjhe aati nahn
اس کے باوجود کہ آپ نے اقرار کیا ہے کہ پاکستانی مقتدر حلقوں کی تمام کمپنیاں اور مفادات امریکہ سے ہیں دوسری طرف پاکستان کا فائدہ چائنا کے قرب سے ہے۔ مگر افسوس مولوی خالد آپ عمران خان سے بلاوجہ کی نفرت رکھتے ہیں۔ اناللہ و انا الیہ راجعون
Ap haq par hai allah ap ko salamat rakhe ameen❤❤❤
جناب خالد صاحب
دین کے حقیقی سماج اور حکومت کا نقشہ کھینچ کر برصغیر کی اسلامی پہچان پیش کی اور ہماری ذمہ داری کا کام بھی بتادیا۔
اللہ مجھ جیسے بے کار انسان سمیت پوری امت مسلمہ صراط مستقیم کی ہدایت عطا فرمائیں۔
بہت اعلی پائے کا بیان کیا ہے۔
جزاکم اللہ خیرا ۔
صرف گفتار کے غازی ھیں کردار کے غازی طالبان ھیں
JazakAllah
کامیابی صرف اور صرف اھل حق کی ھوگی اسکول کالج والوں کا اسلام سے تعلق رسمی ھے اور اوپرا ھے
انقلابی لوگ علماء دیوبند ھیں جو دنیا کی دو سپر پاور طاقتوں کو شکست دے چکے ہیں
انشاء اللہ تعالیٰ برصغیر میں اور پوری دنیا میں اسلام کا نفاذ علماء دیوبند کے ذریعے ھوگا
پاکستان افغانستان ایک دوسرے کی سالمیت کا احترام کریں مساٸل بات چیت سے حل کریں
جزاك الله سر جی
بہت ہی احسن دلائل سے دین کی نامکمل تشریح کو مکمل کرتے ہیں آپ جو
دور ملوکیت ہی میں حالات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے اور ہوا کے رخ پر انفرادی عبادات کرتے ہوئے چلنے کی ہوگئی تھی.
انگریز کیلئے یہی تشریح غنیمت تھی جو اب تک ہمارے ذہن سے ختم نا ہوسکی.
Ameen
Very nice sir
Allah aap ko khush rakhai Khalid bahi Jazak Allah
ONLY TLP 🌹♥️🌹
Ikhwanul Muslimin Jindabad
Allah talah hamin hadyat kamla pr istaqamat atta kre or neak amal krne ki tofiq de ameen ya Rab ul alameen
Itne saw sal baad bhi kuch nahin ho paya muslamano ka
Mohtram khalid sahib kahan hen ap elction k bad koi tabsra nahi
👍💕💕💕💯💯💯🤲🤲🤲
MolanaWahiduddin Sarkari (Indian) Molbi
امریکہ افغانستان سے ایک پلاننگ کے تحت نکلا، اور جدید یتھیار طالبان کیلئے چھوڑ کر گئے تاکہ طالبان یہ جنگ پاکستان کے ساتھ جارئ رکھ سکیں۔
इस्लाम मुक मम्ल दीन है, जो गल्बा चाहता है
مولانا مودودی ؒ ، تو پہلے پاکستان کے خلاف تھے، لیکن جب پاکستان بنا، پھر مولانا مودودیؒ پاکستان کے ساتھ(support میں) تھے۔ ( اسلامی سیاست میں یہ اظہر من الشمس ہے)۔۔۔
یہ مولانا خالد عباسی سے فقیر نے کچھ سوالات کئے تھے۔
ابھی تک کسی محترم نے بھی ان کا جواب نہیں دیا۔
Mazhab jab siasat me gusaya jata hay to tabahi hoti hay. Aor khon khraba , gharibo ki mayosi.....am bn jati hay
علق کا اچھا ترجمہ ملا، بائیولوجی کا طالب ہونے کے ناطے پہلی دفعہ میں اس آیت کو درست انداز میں سمجھا۔ یعنی علق سے مراد Implantation of Embryo ہے
کیا آپ کی سوچ ہے؟،؟؟
تضادات کا مربع اچار
جناب خالد محمود صاحب
اگر خود میری گزارشات پڑھ لیں تو بہت اچھی بات ہے۔ورنہ تو ان کے کوئی محترم شاگرد میری تحریر پڑھ لیں تو ان تک پہنچادیں۔
عرض یہ کہ آپ کے مبارک بیان کی مجموعی عظیم تر خصوصیات ہیں۔اللہم زد فزد۔
لیکن ایک دو باتیں ادب سے پیش کرداروں کہ
آپ کے بیان میں کچھ انداز طعن کا ہے۔ جو بیان کے حسن میں کمی کا باعث ہے۔
آپ مولانا مودودی کو سنیں یا ڈاکٹر صاحب کو تو اس میں صرف سنجیدگی سنجیدگی ہے۔
اس لئے اس سے اجتناب کی گزارش ہے۔
مثلا آپ نے حسن نثار پر چوٹ لگائی۔
واقعی حسن نثار میں کچھ عیون ہیں لیکن اس کی خوبیاں بھی قابل ستائش ہیں۔
پھر آپ کی طرح تو حسن نثار کی تربیت نہیں ہوئی۔
اگر آپ کی تربیت اور میرے جیسے مولوی تربیت بھی حسن نثار کے سے ماحول میں ہوتی تو شاید ہم ان سے زیادہ بے قابو ہوتے۔
جزاکم اللہ
U r right many times his tone gets into taunting which is not acceptable for a Muslim scholar
مولانا صاحب
ممتاز قادر کی ذہن سازی کرنے والے مولانا مودودی اور ڈاکٹر اسرار رحمہم اللہ کیسے بن گئے؟
بھائی اعتراف کرو کہ
جس کام پر فخر کر رہے ہو
یہ کام سب دینی علماء کرام کر رہے ہیں۔
اس کام میں سب کا حصہ ہے۔
سب کو ملنا اور جڑنا ضروری ہے۔
حضرت
خدارا غور فرمائیں
مولانا مودودی مرحوم نے
خلافت و ملوکیت میں جو غلطیاں کیں۔
ان میں سے ایک ملوکیت کا تصور ہے کہ جس طرح انھوں نے اس کو مسلم قابل فخر تاریخ پر چسپاں کردیا ہے۔
اس بد ترین تصور کو تو آپ نے بھی بہت پسندیدگی سے اور مزے لے لے کر دہرایا ہے۔
ذرا غور فرمائیں
ملوکیت اگر کوئی اصطلاح ہے تو یہ کم از کم عہد نبوی کی اصطلاح نہیں ہے۔
کیونکہ قرآن پاک میں یہ لفظ خود رب کائنات کے لئے بھی استعمال ہوا ہے اور انبیاء و صلحاء کرام کے لئے بھی۔
ارشاد ہے: ملک الناس
ارشاد ہے: طالوت ملکا۔
وغیرہ وغیرہ
اچھا دیکھیں
جمہوریت کے بالمقابل جو ملوکیت کی اصطلاح بولی گئی
تو وہ جمہوریت کی طرح غیر اسلام ہے۔
کیسے؟
کیونکہ جمہوریت رب کی بجائے عوام کی مطلق حاکمیت ہے اور اسی طرح ملوکیت رب کی بجائے ایک غیر مسلم جاگیر دار یا اس کے خاندان یا اس کی کونسل کی مطلق حاکمیت ہوگی۔
جیسے نمرود اور فرعون کی حکومت۔
لیکن سوال یہ کہ
کیا ایسی اسلامی حکومت جس میں کوئی مسلم گناہ گار یا
آمر جابر خاندان مسلط ہو کر یا باپ کی وراثت کے نتیجے میں حکومت بنائے۔ کچھ اور غلطیاں بھی کرے مگر اس کے ساتھ وہ بہت سی اسلامی خدمات بجا لائے، بے شمار اسلامی احکام نافذ کرے، اس کی عدالت اسلام کے مطابق فیصلے دے۔ وہ خود بعض اوقات عدالت میں پیش ہو۔ اور عدالت میں مداخلت نہ کرے۔ اسلامی امن و خوش حالی قائم کرے۔
اس کی خوشحالی اور اسلامی خدمات کو دنیا سلام بھی کرے۔
سوال یہ کہ کیا یہ بھی فرعونی ملوکیت کی طرح کی ملوکیت ہوگی یا کچھ فرق ہوگا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
مولانا خدارا کچھ انصاف کرو۔
بھائی کیاتم نے مر کر اللہ کو جواب نہیں دینا؟؟؟؟
کیا یہ بات پاک نبی نے نہیں فرمائی کہ مسلمان کو کافر کہنے والا خود کافر ہو سکتا ہے۔
ادھر آپ نے حضرت علی کی خلافت راشدہ کے بعد کے تمام ادوار کو مطلق ملوکیت
(یعنی فرعونیت)
قرار دیاہے۔
آپ کو بھائی کون سمجھائے گا؟؟؟
مولانا مودودی کو کون سمجھائے گا؟؟؟؟؟؟؟
آپ کو اندازہ ہے کہ آپ کتنی بڑی غلطی کر رہے ہیں؟؟
جس طرح کفار کے
چند برے اعمال کو اختیار کرنے سے ایک مسلمان مطلق کافر نہیں ہوتا۔
اسی طرح مسلم نظام سیاست میں کفار کے چند اجزاء کی شمولیت سے مسلم سیاست کلی طور پر کفر کا سیاسی نظام کیسے ہوجائے گی؟؟؟؟؟؟؟
اتنی بات تو ضرور درست بات ہے کہ
یہ ایک بھیانک غلطی تھی
مگر اتنی نہیں جتنی آپ بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
آپ نے خود کہا ہے کہ
خلافت راشدہ کے بعد
مسلم تاریخ کی تمام حکومت و سیاست محض ملوکیت ہی ہے۔
کوئی عقلمند اپنی تاریخ کو مسخ کرتاہے؟؟
کوئی اپنوں سے اتنا ظلم بھی کرتاہے؟؟؟
آپ نبی اکرم علیہ السلام کے
برادر ان لاء
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ
کے 20 سال کو فرعون کی حکومت بنا رہے ہیں۔
کیوں بھائی ؟؟؟؟؟؟
آپ سے کوئی پوچھنے والا نہیں؟؟؟
اتنی بڑی گستاخی!!!!
کیا اس طرح ہم اسلام کی تبلیغ کریں گے سرجی؟؟؟؟؟؟
معاف کیجئے گا۔
کیا کریں ؟
جو اس امت کو درست کرنے آیا
وہ اس کو پرانے لباس کی طرح ادھیڑ کر چلا گیا۔
افسوس صد افسوس۔
اناللہ و انا الیہ راجعون۔
سرائیکی کہاوت ہے:
آسن قبراں لگسن خبراں
قرآن فرماتاہے:
لاتکونوا کالتی نقضت غزلہا
من بعد قوة انكاثا
یہ تک فرما دیا:
لاتكن كصاحب الحوت۔
بھائی اتنے بڑے لیکچر سے قبل اپنی اصلاح بھی فرمالیں۔
اس طرح کی غلطیوں کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔
یقینا طالبان کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
مجھے آپ سے اور آپ کو بھی دیگر اہل علم سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہم سب غلطیوں کے پتلے اور
قابل اصلاح ہیں۔
لیکن ہم بات اس طرح کرتے ہیں کہ ہم شاید غلطیوں سے پاک ہیں اور ہم حرف آخر ہیں۔
اچھا
حضرت معاویہ کے تعلق سے دو باتیں الگ الگ ہیں
اول یہ کہ
یہ بات مان لی گئی کہ حضرت معاویہ سے اجتہادی بھول ہوگئی کہ وہ نیک نیتی سے یہ سمجھتے تھے میرا بیٹا لائق ہوگا اور اسلام کو ترقی دے گا۔
اسی نیک نیتی سے انھوں نے بیٹے کو نام زد کردیا تھا
دوسری بات کہ۔
لیکن انھوں نے ملوکیت کے نظام کی تو بنیاد نہیں رکھی۔
کیا آپ نے حضرت معاویہ کا دل چیر کر دیکھ لیا تھا کہ
ان کی یہ نیت تھی کہ آگے صرف اور صرف ان کا خاندان ہی حکومت کرے گا۔
حضرت معاویہ سے یہ دوسری بات ہرگز ثابت نہیں۔
تو جھوٹا الزام ہم صحابی رسول پر کیوں لگائیں؟
وہ اس قدر نیک نیت تھے کہ خود پاک نبی نے ان کو اپنا قابل اعتماد کاتب بنایا اور حضرت عمر نے ان کو شام کے تمام مسلمیں کے لئے قابل اعتماد گورنر مقرر کیا۔
آپ کو کس نے بتادیا کہ
وہ بدنیتی تھے اور انھوں نے قیامت تک مسلمانوں کو ایک کافرانہ نظام کے اندر جھونک دیا۔
اس کفر کو اس وقت کے بہت سے صحابہ نے قبول کر لیا۔
خاص طور پر
حضرت عبداللہ ابن عمر نے، حضرت عبداللہ ابن عباس نے،
حضرت عبداللہ بن عمر بن عاص نے۔
أقول قولی ہذا و أستغفراللہ لی ولکم وسائل المسلمین۔
نوٹ:
جو بھائی میری اصلاح میں کچھ کہنا چاہیں تو میں انتظار کروں گا
اور شکر گذار ہوں گا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمایا
کہ
اگر کوئی تم پر مسلط ہو کر اسلام نافذ کرنے تو اس کی اطاعت کرو۔
مطلب یہ کہ تسلط کرنا تو غلط ہے مگر نفاذ اسلام برحق ہے۔
لہذا حق کو تسلیم کرو۔
اب جبری تسلط کرنا اگر کافرانہ ملوکیت ہی ہے
تو کیا رسول علیہ السلام نے ہمیں کافرانہ ملوکیت کو اپنانے کا حکم۔ دیا؟؟؟؟؟
معاذاللہ
Wah wah Kya khoob wakalat ki Lekin yeh bhool gaye k kese taoon ki waba k bad bht sare sahaba ki shahadat k bad Hazrat muawia ko Ameer muntakhib kia gya as a last option. Aor Hazrat Umar ko Sirf es hangami selection pe inform kia gya. Phir Hazrat Usman k dor mein Hazrat muawia ko wese e bahaal rakha gya aor sham mein unka asro rasookh 13 saal mein itna berh gya k Hazrat Ali k dor mein unhon ne Ameer up momineen k khilaf baghawat ker de, Hazrat Usman k qisas k naam pe bilaakhir hakoomat hasil ker li, Hazrat Ali ki shahadat k bad jb Hazrat Hasan ne Hazrat muawia se Kuch sharait pr sulah ker li
Lekin Kya Woh sharait pori ki gyi yeh AP tareekh se dekh lain. Ek shart yeh thi k khalifa musalmano ki madhawrat se select ho ga Lekin Hazrat muawia ne Apne bete ko by force selection k Liye maidan mein utara. Aor Jin sahaba ne bait bhi to by force karai gyi, by force agar bait nahn Le ja saki to Woh Hussain ibne Ali se nahn Le ja saki Lekin unko bhi ibne zeyad k hathon shaheed ker dia aor phir Madina mein unhi sahaba ne jb baghawat ki to waqia harra nafiz kia gya. Yeh sb Kahan sikhaya gya tha aor Banu ummaya ka Kya maqsad tha es SB se, Kya yeh Islam tha Jo hazoor ne sikhaya aor khulfa e rashideen ne ker k dikhya . Asal mein to BAAT apko smjhni hai Lekin AP ne Khalid SB aor maodoodi sb pe tanqeed ker de.
Qabar mein to AP ne bhi Jana aor apke naasbi ustadon ne bhi Jana hai. Saraiki ki kahawat phir perh Lena mjhe aati nahn
Tum log asal mein Sunni maslak ki mokhalfat krty ho aor kaam kuch nahi krty
اپ کاعلم اور سیاست دونوں کمزور ہے
اس کے باوجود کہ
آپ نے اقرار کیا ہے کہ
پاکستانی مقتدر حلقوں کی تمام کمپنیاں اور مفادات امریکہ سے ہیں دوسری طرف پاکستان کا فائدہ چائنا کے قرب سے ہے۔
مگر افسوس مولوی خالد
آپ عمران خان سے بلاوجہ کی نفرت رکھتے ہیں۔
اناللہ و انا الیہ راجعون