رابعہ بصری رحمۃ اللہ تعالی علیہ کہ اس قول سے مراد یہ ہے کہ جنت اور دوزخ کی فکر چھوڑو بلکہ اس کی فکر کرو جو ان دونوں سمیت ساری کائنات کا مالک ہے یعنی رضائے الہی تک پہنچو جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جب اگ میں پھینکا گیا تو اپ نے فرمایا کہ میرے لیے میرا اللہ ہی کافی ہے نہ کہ اگ سے بچنا چاہا بلکہ خود کو اللہ کی سپرد کیا کہ وہ جو چاہے میں اس کی رضا پہ راضی ہوں یہ ہے مقام رضائیت
یہ کلپ آج بھی
ان لوگوں کے لئے ایک مستند جواب ہے
جو تصوف پر قد غن لگاتے ہیں
بہت عمدہ طریقے سے وضاحت کی ہے استاد نے ❤❤❤❤❤
یہ لیکچر میں نے پہلے بھی سنا ہے
لیکن ہر بار سنننے سے
ایک نئی بات ملتی ہے
یہ استاد کے علم کا اخلاص ہے
O great professor,wish to hear all time which u speek every time God bless you ,i got elm ka ghazan after dr.israr.
Sir your approach is very high and you are a real muslam and your preech is very beautiful.I appreciate you and love you .
This man is highly intelligent
O great fantastic speech for every human being specially not for Muslim, christians,Jews,budhest or any other nation,
سارا لیکچر ہی کمال کا ہے
MashAllah. Long live Ustad
Masha Allah
Please Pray for MUSLIMS UNITY
Ustad e mohtaram
❤❤❤🎉❤❤❤jazakallah khair
رابعہ بصری رحمۃ اللہ تعالی علیہ کہ اس قول سے مراد یہ ہے کہ جنت اور دوزخ کی فکر چھوڑو بلکہ اس کی فکر کرو جو ان دونوں سمیت ساری کائنات کا مالک ہے یعنی رضائے الہی تک پہنچو جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جب اگ میں پھینکا گیا تو اپ نے فرمایا کہ میرے لیے میرا اللہ ہی کافی ہے نہ کہ اگ سے بچنا چاہا بلکہ خود کو اللہ کی سپرد کیا کہ وہ جو چاہے میں اس کی رضا پہ راضی ہوں یہ ہے مقام رضائیت
salam to you sir
Beautiful...
Great
MashaAllah !
AoA sir Sub han Allah
MashaAllah
Full lecture link or tittle please
❤
app ki kia tareef karoon. app ka knowledge. command on history is very impressive.
sir Allah islam religion main he just y milta hy.
plz Answered this question.
Only The Patriot Patrick Henr
Professor u said u in find God so far ,if u not success would you like to blame God