Abbasid Caliphate|Al-Mu'tasim|8th Caliph|Complete introduction|Urdu|Hindi|CSS|Islamic History
HTML-код
- Опубликовано: 2 окт 2024
- Lecture No. 5. Abu Ishak Muhammad ibn Harun al-Rashid, given the regnal title al-Mu'tasim Bi'llah, was the eighth Abbasid caliph and founder of the imperial capital city of Samarra.
بقیہ تمام لیکچر یہاں سے دیکھئے
• Islamic History & Musl...
Previous Parts OF Abbasid History in Urdu or Hindi
Lecture No. 1: • Abbasid revolution|Hin...
Lecture No. 2: • Abbasid revolution|Urd...
Lecture No. 3: • Abbasid Caliphate|Urdu...
Lecture No. 4: • Al Mamun Abbasid Calip...
Lecture No. 5 • Abbasid Caliphate|Al-M...
Sir Nofil's Academy
There were many uprisings and riots during his caliphate, all of which were suppressed, Al-Mu'tasim led a military expedition towards Rome and conquered the city of Amorium.
Since he did not trust Arab and Persian figures, he appointed Turks as his viziers and agents.
Sir Nofil's Academy
Sir Abbasid caliphate k Sindh m kitny governors thy
Great sir
Good
Thanks sir
Very impressive
God bless u sir
💗💗💗💗💗
Mamoon ne imam Ali Raza ko Shaheed kerwaya tha ur motasim ne un k ferzand ko
جناب جعفر صادق کی اولاد نے کیا گل کھلائے ان پر بھی تھوڑی نظر مارنے کی ضرورت ہے جن ظالموں کو ہم آج تک مظلوم سمجھتے رہے۔
آپ مامون الرشید کے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔
پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ مامون الرشید کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ شرعی طور پر محمد بن جعفر صادق کو قتل کرنا بنتا تھا لیکن مامون نے قرابت داری کی وجہ سے اسے معاف کر دیا۔
اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔
آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں تو آپ پر یہ عقدہ کھلے گا کہ کیسے بنو ابوطالب نے خلافت اسلامیہ کے خلافت فساد اور بغاوت اختیار کئے رکھی۔
محمد نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ محمد نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے زمانہ جہلیت کی طرح حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے بھی زمانہ جہلیت میں بنو ابوطالب کو رسوائی سے بچانے کیلئے بنو عباس کے احسانات کا ذکر کے کے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ پھر نفس ذکیہ اور اسکے بھائی ابراہیم جو خروج کیا اور ہزاروں مسلمان شہید کئے اسکی تو کوئی بات ہی نہیں کرتا۔
ایک دفعہ یہ تاریخ کی یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔ ان لوگوں نے اسلام کو جتنا نقصان پہنچایا شاید کفار بھی نہ پہنچا پائے۔ حوالہ تاریخ اسلام جلد دوم صفحہ 140، 141(اکبر شاہ نجیب آبادی)
جب اقتدار حاصل کرنے میں ناکام ہوئے تو دین بھی الگ کر لیا۔
اس کے علاوہ جب فاطمین مصر کے ہاتھ اقتدار لگا تو کیسے انہوں نے فسق و فجور کو ہروموٹ کیا اور قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا، پھر صلیبیوں سے ساز باز کی اور بیت المقدس کو انکے حوالے کیا۔
انکی تاریخ کتنی سیاہ ہے اس کا اندازہ اکثر لوگوں کو نہیں ہے
please share us the banu abbas lecture#6 link with us . thanks
Please wait
Yet to come
Great sir very informative lecture
Thanks
Banu umia ka frst lecture kahaa h y lecture kaha sy shru h
Please check description
@@nofil2023 description kha h