Im perplexed, awe struck by your honesty. These are the directives of book and our beloved prophet to dissect things, be honest , be truthful, be respectful and keep good faith. My prayers and good wishes are with you. ❤
Mashallah!! bht hi khubsurat. Ghamdi sahb ka student ho. Pheli aap ka lecture " oont ka pishab aur dood" pai suna bht hi muhakikkana. Ab yai wala lecture. Indirectly ustad k lectures m thoda bht milta h but aap nai poora khool ker pesh kiya. Mashallah❤
*** ( و لا تزر وازۃ وزر اخرای ) " کسی ایک کے گناہ کا وبال دوسرے پر نہ ڈالا جایے گا ۔ " آپ نے درست بات کہی ۔ ما شاء اللہ ۔ زبردست جواب ۔ وجہ یہ ہے کہ آج عالم حق بہت کم ہیں ۔ اور فن حدیث کے ماہرین تو اور بھی کم ہیں ۔ اب دین اناڑیوں کے ہاتھ لگا ہے ۔ اس لیے جہالت سے فتوے ہی فتوے پھیلائے جاتے ہیں ۔ اللہ آپ کو نیک اجر عطا فرمائے ۔
Mufty sb Allah aap per rehmet keray.Aesy wazahet kee keh dil khush ker dea.iss say achhy aor ghaer firqa warana tashreh men nay aaj tak nahen sunny.Jazak ullah.
💯 Agree with the analogy. Very well explained Mufti sahab. That's the correct approach when it comes to Hadith. It doesn't matter if it comes from "Imam Bukhari" etc.. nothing is 100% preserved other than the Quran. أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ ٱلۡقُرۡءَانَ ۚ وَلَوۡ كَانَ مِنۡ عِندِ غَيۡرِ ٱللَّهِ لَوَجَدُواْ فِيهِ ٱخۡتِلَٰفًا كَثِيرًا "Then do they not reflect upon the Qur'an? If it had been from [any] other than Allah, they would have found within it much contradiction." - Qur'an. Surah An-Nisaa 4: Verse 82 .. it's time that today's Muslims drop the wrong ideology that "All Sahih Hadiths are 100% Sahih" because clearly they're not. A good portion of them goes against Qur'an and/or logic and/or very much inclined towards defaming prophets...yet they don't ponder. We need more intellectual Scholars like Mufti Kamran and Javed Ahmed Ghamidi.. May Allah accept from them and spread their message to the mass Ummah. Ameen.
@@Muhammad786.. Nope! I shall not. Firqon waale molvion ko mai boht kam hi sunta houn. Ye log jinko munkar-e-hadith kehte hain na, khud munkar-e-Qur'an ho jaate hain jab Sahih Hadith directly Qur'an se takraati hay! For example, 73 firqo walo hadith ka masla. .(aur kaii masail hain) jinmai ye hadith ko follow karenge aur Quran ki nafarmani. Bajai Qur'an ko tarjee dene ke, Hadith ko tarjee denge. Aise Mufti ko kyun sunoun?
@@Muhammad786.. koe hal nai. wohi bol rha tha k peer ne apne mureeed ki traf dekha aur wo halak ho gaya...... esi bakwasiat aam log kren to smj ata he lekin apke bare ulema ko ye zeb nai deta.
کل ہی میں نے آپ کو سُنا دل خوش ہوگیا ،اللہ کا شُکر ہے اپ جیسے نوجوان علما آ رہے ہیں دین کے کام میں،ورنہ مرزا پلمبر جیسے تو صحابہ کی نفرت ڈال رہے ہیں اُمت میں
Ghamdi se bacho mere bhai...iss dour mei bs Allah Tala he emaan ki hifazat kary.....Ghamdi sb aise direct hadees se inkaar nahi karta woh hadees ko tor marood kar k paish karta hai
Beyond doubt, Ghamidi Sahib is the greatest scholar of our times, especially he is highly regarded and respected in the overseas community all over the world.
Jazak Allah o khair for such a rational and logical analysis and conclusion. But also get ready for the same title with which Ghamidi Sahib was awarded. May Allah subhan o taa'la bless you for your honest efforts
True.. but the way he's answered here with facts, e.g. "Which Sahih Hadith are you willing to reject because two of them say opposite things" is an interesting argument even for a blind following jahil layman that will make themselves ponder about it before calling him a munkar e hadith. I sincerely hope he gets more and more attention and viewership.. because awareness is what this ummah needs.. especially on the way people (unfortunately learned scholars too) blindly follow all Sahih Hadith and scared to object (some of) the falsehood in them.
مفتی صاب ۔۔۔آپ نے انسان کے قد کے بارے بلکل صحیح بات کی۔اور سائنٹفک طریقے سے کی غامدی صاحب کے بارے بھی آپ کی بات بہت درست ہے۔۔ ۔۔۔۔۔۔ مفتی صاب کی یہ بات بھی بہت اچھی ہے کسی سے علمی اختلاف کو برا نہیں کہتے اور منکر حدیث کے بارے بہت اچھی وضاحت کی۔۔۔۔۔۔۔۔excellent
متن کی صحت جانچنے کی ضرورت اور معیارات جاوید احمد غامدی صاحب فرماتے ہیں: ’’سند کی تحقیق کے بعد دوسری چیز حدیث کا متن ہے۔ راویوں کی سیرت وکردار اور اُن کے سوانح وحالات سے متعلق صحیح معلومات تک رسائی کے لیے ائمۂ محدثین نے اگرچہ کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا اور اِس کام میں اپنی عمریں کھپا دی ہیں، لیکن ہر انسانی کام کی طرح حدیث کی روایت میں بھی جو فطری خلا اِس کے باوجود باقی رہ گئے ہیں، اُن کے پیش نظر یہ دو باتیں اُس کے متن میں بھی لازماً دیکھنی چاہییں: ایک یہ کہ اُس میں کوئی چیز قرآن و سنت کے خلاف نہ ہو؛ دوسری یہ کہ علم و عقل کے مسلمات کے خلاف نہ ہو۔‘‘ (میزان ص۶۳) یہ بات کہ راویوں کے اوصاف، سند کے اتصال اور سند یا متن میں کسی شذوذ یا علت کی تحقیق کے بعد محدثین جب کسی روایت کو صحیح قرار دیتے ہیں تو اس کے بعد بھی اس میں غلطی کا امکان موجود ہوتا ہے، محدثین خود بڑی وضاحت سے بیان کرتے ہیں۔ چنانچہ وہ تصریح کرتے ہیں کہ جب کسی حدیث کو ’’صحیح‘‘ قرار دیا جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ یقینی طور پر صحیح ہے، بلکہ مراد یہ ہوتی ہے کہ روایت کی تحقیق کے ان معیارات کے لحاظ سے جو علم حدیث میں طے کیے گئے ہیں، بظاہر یہ صحیح کے معیار پر پورا اترتی ہے، لیکن بہ اعتبار حقیقت اس امکان کی نفی نہیں کی جا سکتی کہ وہ نادرست ہو۔ اسی طرح کسی حدیث کو ’’ضعیف‘‘ قرار دینے کی تعبیر بھی ان ظاہری معیارات کے لحاظ سے ہی اختیار کی جاتی ہے، جب کہ اس امکان کی حتمی نفی نہیں کی جا سکتی کہ وہ روایت امر واقع میں صحیح ہو۔ امام سیوطی اس نکتے کو واضح کرتے ہوئے لکھتے ہیں: (وإذا قیل) ھذا حدیث (صحیح فھذا معناه) أي: ما اتصل سنده مع الأوصاف المذکورة فقبلناه عملًا بظاھر الإسناد (لا أنه مقطوع به) في نفس الأمر لجواز الخطأ والنسیان علی الثقة، خلافًا لمن قال: إن خبر الواحد یوجب القطع ... (وإذا قیل) ھذا حدیث (غیر صحیح ... فمعناه: لم یصح إسناده) علی الشرط المذکور، لا أنه کذب في نفس الأمر لجواز صدق الکاذب وإصابة من ھو کثیر الخطأ.(تدریب الراوی فی شرح تقریب النواوی۹۷/۱-۹۸) ’’اور جب یہ کہا جاتا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے تو اس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ اس کی سند متصل ہے اور (راویوں میں) مذکورہ اوصاف پائے جاتے ہیں، اس لیے سند کی ظاہری حالت کے لحاظ سے ہم نے اسے قبول کیا ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ یہ امر واقع کے لحاظ سے حتمی طور پر صحیح ہے، کیونکہ ثقہ راوی بھی غلطی اور بھول چوک کا مرتکب ہو سکتا ہے۔ البتہ بعض لوگوں نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ خبر واحد سے قطعی علم حاصل ہوتا ہے۔ اسی طرح جب یہ کہا جاتا ہے کہ یہ حدیث صحیح نہیں ہے تو اس کا مطلب بھی یہی ہوتا ہے کہ مذکورہ شرائط کے مطابق اس کی سند صحیح نہیں۔ یہ مراد نہیں ہوتی کہ یہ فی الواقع جھوٹ ہے، کیونکہ اس کا امکان موجود ہوتا ہے کہ جھوٹے راوی نے سچی بات بیان کی ہو اور بہت غلطیاں کرنے والے نے بات کو درست طریقے سے نقل کیا ہو۔‘‘ محدثانہ تحقیق پر مبنی نتائج کی اسی عدم حتمیت کو مولانا امین اصلاحی اور مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی جیسے اہل علم، اسناد کے کم زور پہلوؤں سے تعبیر کرتے ہیں۔ چنانچہ مولانا مودودی لکھتے ہیں کہ محدثین نے نقد حدیث کے لیے جو مواد فراہم کیا ہے، وہ بہت کارآمد ہے، لیکن اس پر کلیتاً اعتماد کرلینا درست نہیں، کیونکہ محدثین کا کام بھی بہرحال انسانی کام ہے اور انسانی کاموں میں فطری طور پر جو نقص رہ جاتا ہے، محدثین کا کام اس سے محفوظ نہیں ہے۔ محدثین بھی اپنے نتائج کے متعلق یقین کا دعوی ٰ نہیں کرتے تھے، بلکہ یہی کہتے تھے کہ فلاں حدیث کی صحت کا ظن غالب ہے۔ اس ضمن میں اسماء الرجال کے علم کا جائزہ لیتے ہوئے مولانا کہتے ہیں کہ راویوں کے حالات کی تحقیق میں غلطی کا احتمال کبھی ختم نہیں ہو سکتا۔ لوگوں کی سیرت، حافظہ اور دیگر باطنی خصوصیات کے متعلق بالکل صحیح علم حاصل ہونا مشکل ہے اور اس کی تحقیق کرنے والے حضرات بھی خود انسانی کم زوریوں سے مبرا نہیں تھے۔ اسی لیے اشخاص کے متعلق اچھی یا بری راے قائم کرنے میں ان کے ذاتی رجحانات کا بھی دخل ہوتا تھا اور اسماء الرجال میں بڑے بڑے محدثین کی طرف سے دیگر علماء و اکابر کے متعلق جانب دارانہ تنقیدیں کرنے کی ان گنت مثالیں موجود ہیں۔ اسی طرح سلسلۂ اسناد کی تحقیق کرتے ہوئے یہ معلوم کرنا کہ کون سا راوی کس کس سے ملا ہے اور آیا اس نے کوئی خاص حدیث اس سے براہ راست سنی ہے یا بالواسطہ اس تک پہنچی ہے، یہ بھی قطعی اور یقینی درجے میں ممکن نہیں۔ اس بنیاد پر مولانا اس گروہ کے رویے پر تنقید کرتے ہیں جو محدثین کی اتباع میں بہت زیادہ تشدد اختیار کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ محدثین نے ایک ایک حدیث کے متعلق حتمی تحقیق کر کے ہمیں بتا دیا ہے کہ کون سی حدیث قابل اعتبار ہے اور کون سی ناقابل اعتبار، اس لیے اب ہمارا کام صرف یہ ہے کہ محدثین نے جو اصول مقرر کیے ہیں اور ان اصولوں سے جو نتائج اخذ کیے ہیں، ان میں من وعن محدثین کی پیروی کرتے رہیں۔ ان میں من وعن محدثین کی پیروی کرتے رہیں۔ مولانا کی راے میں احادیث کی تحقیق وتنقید کے عمل کو کسی خاص زمانے یا محدثین کے طبقے تک محدود نہیں رکھا جاسکتا اور خاص طور پر روایات کے متن کو معنوی اعتبار سے جانچنے کی گنجایش اور ضرورت آج بھی موجود ہے (تفہیمات۱/ ۳۵۶-۳۶۰)۔
120 گز یا 120 فٹ کہ انسان کا تصور صرف احادیث میں نہیں بلکہ حقائق میں بھی ملتا ہے ۔ عرب ممالک میں مدین صالح اور قوم عاد و ثمود کی باقیات اس کا واضح ثبوت ہیں ۔
Aj tak mene es se behtreen mufti nhe dekha. Ksi pr b esne aitraz nh kia or jo bt krta hy authentically tor pr krta h agr sb ullama b yahe qirdaar ata kren to firqa bazi khtam hojaega
[86:13-14] إِنَّهُۥ لَقَوْلٌۭ فَصْلٌ, وَمَا هُوَ بِٱلْهَزْل (Innahu laqawlun fasl, Wama huwa bilhazl) Surely this (Quran) is a decisive word, and is not to be taken lightly [81:19] إِنَّهُۥ لَقَوْلُ رَسُولٍۢ كَرِيمٍۢ (Innahu laqawlu rasoolin kareem) .Truly, this (Quran) is the word brought by a noble messenger
Kindly make special guftugu on matan e hadees of 2812 B And kindly share jpjs...so that we colud check Kalyug hay bgayeee ... Apnee introduction be dooo
ما شاء اللہ اپ نے میرا مسئلہ حل کر دیا یہ جو 120 فٹ یا گز والا معاملہ ہے اس میں خود مجھے کافی اشکال ہو رہا تھا۔۔۔جزاک اللہ
Great analysis Mein bht Khush hon KY Apny ilm KY Sath insaf sy Kam kia
بہت تحقیقی گفتگو تھی بہت ھی ایمان افروز ماشاءاللہ جزاك اللهُ
ماشاءاللہ میں نے بہت کم لوگوں میں آپ جیسا علم تحقیق وسیع قلب سچ سمجھنے والا انسان دیکھا اللہ پاک آپ کے علم عمل میں وسعت عطا فرمائے آمین یارب العالمین
ہم سب اللہ ہی کے ہیں اور ہم سب کو اللہ کی طرف لوٹنا ہے۔
بہت ہی بہترین تنقیح۔ اللہ تبارک و تعالی آپ جیسے اور اہلِ علم پیدا فرمائیں۔۔۔
❤ ماشاءاللہ 🎉 جزاکم اللہ خیرا ❤
Im perplexed, awe struck by your honesty.
These are the directives of book and our beloved prophet to dissect things, be honest , be truthful, be respectful and keep good faith.
My prayers and good wishes are with you.
❤
@Real Knowledge 💯 !
Watch Mufti Rashid Mahmood rizvi ❤️
@@Muhammad786..for what????
Mashallah!! bht hi khubsurat.
Ghamdi sahb ka student ho. Pheli aap ka lecture " oont ka pishab aur dood" pai suna bht hi muhakikkana.
Ab yai wala lecture. Indirectly ustad k lectures m thoda bht milta h but aap nai poora khool ker pesh kiya.
Mashallah❤
lots of respect. Ghamidi sb is a very intellectual scholar in today’s era. May he live long for us.
Ameen ❤️
مفتی صاحب نے اعتدال اور انصاف کا رویہ اختیار کیا۔
@Real Knowledge
To shai koi nhi
*** ( و لا تزر وازۃ وزر اخرای )
" کسی ایک کے گناہ کا وبال دوسرے
پر نہ ڈالا جایے گا ۔ "
آپ نے درست بات کہی ۔
ما شاء اللہ ۔
زبردست جواب ۔
وجہ یہ ہے کہ آج عالم حق بہت کم ہیں ۔ اور فن حدیث کے ماہرین تو
اور بھی کم ہیں ۔ اب دین اناڑیوں
کے ہاتھ لگا ہے ۔ اس لیے جہالت سے
فتوے ہی فتوے پھیلائے جاتے ہیں ۔
اللہ آپ کو نیک اجر عطا فرمائے ۔
Bht zabardast guftugoo , bht kuch seekhny ko mila , JazakAllah ❤
Mufty sb Allah aap per rehmet keray.Aesy wazahet kee keh dil khush ker dea.iss say achhy aor ghaer firqa warana tashreh men nay aaj tak nahen sunny.Jazak ullah.
Bahut logon ko suna aap aap sab me alag hain you are the best, mashallah, jazakallah
صہہی فرمایا اپ نے ghamidi صاحب کے پاس بہت علم ہے
غامدی صاحب کے بعد اگر کسی عالم کی گفتگو مدلل ہے تو وہ جناب ہیں۔۔۔۔۔
This person is a GEM. Allah bless him.
Kya baat hai mufti sb, Maza aagaya Allah pak apko tandrusti waali zindagi ata karain.
MASH Allah Mufti Saab well explained.
مولانا نے تو دین میں آسانی کی جگہ مزید پچیدگی پیدا کردی ہے اللہ تعالی اسے ہدایت دے ۔۔۔۔
Wo kaisy
😂😂😂😂😂
Mashallah ⚔️⚔️⚔️
May Allah bless this Ummah with scholars like you ⚔️⚔️⚔️
💯 Agree with the analogy. Very well explained Mufti sahab. That's the correct approach when it comes to Hadith. It doesn't matter if it comes from "Imam Bukhari" etc.. nothing is 100% preserved other than the Quran.
أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ ٱلۡقُرۡءَانَ ۚ وَلَوۡ كَانَ مِنۡ عِندِ غَيۡرِ ٱللَّهِ لَوَجَدُواْ فِيهِ ٱخۡتِلَٰفًا كَثِيرًا
"Then do they not reflect upon the Qur'an? If it had been from [any] other than Allah, they would have found within it much contradiction."
- Qur'an. Surah An-Nisaa 4: Verse 82
.. it's time that today's Muslims drop the wrong ideology that "All Sahih Hadiths are 100% Sahih" because clearly they're not. A good portion of them goes against Qur'an and/or logic and/or very much inclined towards defaming prophets...yet they don't ponder.
We need more intellectual Scholars like Mufti Kamran and Javed Ahmed Ghamidi.. May Allah accept from them and spread their message to the mass Ummah. Ameen.
Watch Mufti Rashid Mahmood...
@@Muhammad786.. Nope! I shall not. Firqon waale molvion ko mai boht kam hi sunta houn. Ye log jinko munkar-e-hadith kehte hain na, khud munkar-e-Qur'an ho jaate hain jab Sahih Hadith directly Qur'an se takraati hay!
For example, 73 firqo walo hadith ka masla. .(aur kaii masail hain) jinmai ye hadith ko follow karenge aur Quran ki nafarmani. Bajai Qur'an ko tarjee dene ke, Hadith ko tarjee denge. Aise Mufti ko kyun sunoun?
Salam Allah app ko or ahle khana ko dunya or akhirat me bhalaiyan naseeb fermai ameen
One of the few unbiased scholars❤
*This Man is Very **#Logical** ... MaashAllah ... keep it up*
Watch Mufti Rashid Mahmood ❤️
@@Muhammad786.. koe hal nai. wohi bol rha tha k peer ne apne mureeed ki traf dekha aur wo halak ho gaya...... esi bakwasiat aam log kren to smj ata he lekin apke bare ulema ko ye zeb nai deta.
@@NeedforSpeedGamesforpc Ary krhna kia chahty ho??
@@Muhammad786.. brother mene bola k ap jis alim ki bat kr rhe hen wo alim kehlane k laik nahi. firka parast he.
Honestly, the best man i found these days.
Jazakallah khair.
ماشاءاللہ جناب حق گوئی پر آ پ کو سلام
Mufti sahab nai bilkul haq bat ki hai
مفتی صاحب ماشااللہ۔ اللہ تعالی آپ کے علم میں برکت عطا فرمائے۔
سبحان الله الحَمْدُ ِلله الله أكبرﷻ
ماشاءاللہ ، کیا بات ہے!!
App ka tareeqa bhot zabardast Hy mashallah
بہت عمدہ طریقے سے بیان کیا ہے
آپ نے تو جناب پرویز صاحب سے بھی ذیادہ بہتر سمجھایا ہے سلامت رہیں
Mashallah allah pak app ko hamari rahnumai k liye ajry azeem ata farmay ameen
Jazakallah
Most honest person these days ❤
Aise hone chahiye alim ❤
کل ہی میں نے آپ کو سُنا دل خوش ہوگیا ،اللہ کا شُکر ہے اپ جیسے نوجوان علما آ رہے ہیں دین کے کام میں،ورنہ مرزا پلمبر جیسے تو صحابہ کی نفرت ڈال رہے ہیں اُمت میں
Ma sha Allah mufti sahab ❤
نمازوں کو جمع کرنے کے حوالے سے اگر آپکی کوئی ویڈیو ہے تو لنک دے دیجئے اور نہیں ہے تو کائنڈلی ریکارڈ کروا دیجئے مفتی صاحب.. جزاک اللہ خیرا کثیراً 💞💫
@realknowledge7702❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤😮
اس ڈائوٹ کو موجودہ زمانے میں غامدی صاحب نے بہت واضح کیا ھے
Brilliant answer 👌
Mashallah well explained
Allah apko iska ajjar dey
Fantastic ❤️❤️❤️❤️.ghamidi sahab is a great scholar..... Ap bhi bohot ala bat karte ho
Ghamdi se bacho mere bhai...iss dour mei bs Allah Tala he emaan ki hifazat kary.....Ghamdi sb aise direct hadees se inkaar nahi karta woh hadees ko tor marood kar k paish karta hai
@@Maq_sood1
Ghamidi Apne Matlab wali Hadith ko sur aankon per rakhta hai, aur do nahi manni saaf inkaar kar daita hai
Beyond doubt, Ghamidi Sahib is the greatest scholar of our times, especially he is highly regarded and respected in the overseas community all over the world.
علمی گفتگو کرنا
اختلافات میں علماء پر تنقید کرنا ان کی عزت کرتے ہوئے
یہ چیزیں عام وخاص کے لیے بہت سود مند ثابت ہوگی
میری دعا ہے کہ اب یہ فضا عام ہوجاے
Alhamdulillah bahut achi baat khi aapne jajaaklalaa
Jazak Allah o khair for such a rational and logical analysis and conclusion. But also get ready for the same title with which Ghamidi Sahib was awarded. May Allah subhan o taa'la bless you for your honest efforts
True.. but the way he's answered here with facts, e.g. "Which Sahih Hadith are you willing to reject because two of them say opposite things" is an interesting argument even for a blind following jahil layman that will make themselves ponder about it before calling him a munkar e hadith.
I sincerely hope he gets more and more attention and viewership.. because awareness is what this ummah needs.. especially on the way people (unfortunately learned scholars too) blindly follow all Sahih Hadith and scared to object (some of) the falsehood in them.
اس موضوع پر ایک بہت اچھی کتاب ہے " قرآن و سنت کا باہمی تعلق" مصنف ڈاکٹر عمار خان ناصر
Subscribed ! ✅
JazakAllah JazakAllah ❤
Mufti sahb plzz reference display krdiya kare...
Aj tu like krna he pdee gggg❤️❤️❤️❤️❤️❤️💞💞
Nice information.....vast vision....
مفتی صاب ۔۔۔آپ نے انسان کے قد کے بارے بلکل صحیح بات کی۔اور سائنٹفک طریقے سے کی
غامدی صاحب کے بارے بھی آپ کی بات بہت درست ہے۔۔ ۔۔۔۔۔۔
مفتی صاب کی یہ بات بھی بہت اچھی ہے کسی سے علمی اختلاف کو برا نہیں کہتے اور منکر حدیث کے بارے بہت اچھی وضاحت کی۔۔۔۔۔۔۔۔excellent
Qom e aad or Qom e samood k baray maien kia kahien gae???
Mashallah bohat achcha explain kiya
متن کی صحت جانچنے کی ضرورت اور معیارات
جاوید احمد غامدی صاحب فرماتے ہیں:
’’سند کی تحقیق کے بعد دوسری چیز حدیث کا متن ہے۔ راویوں کی سیرت وکردار اور اُن کے سوانح وحالات سے متعلق صحیح معلومات تک رسائی کے لیے ائمۂ محدثین نے اگرچہ کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا اور اِس کام میں اپنی عمریں کھپا دی ہیں، لیکن ہر انسانی کام کی طرح حدیث کی روایت میں بھی جو فطری خلا اِس کے باوجود باقی رہ گئے ہیں، اُن کے پیش نظر یہ دو باتیں اُس کے متن میں بھی لازماً دیکھنی چاہییں:
ایک یہ کہ اُس میں کوئی چیز قرآن و سنت کے خلاف نہ ہو؛ دوسری یہ کہ علم و عقل کے مسلمات کے خلاف نہ ہو۔‘‘ (میزان ص۶۳)
یہ بات کہ راویوں کے اوصاف، سند کے اتصال اور سند یا متن میں کسی شذوذ یا علت کی تحقیق کے بعد محدثین جب کسی روایت کو صحیح قرار دیتے ہیں تو اس کے بعد بھی اس میں غلطی کا امکان موجود ہوتا ہے، محدثین خود بڑی وضاحت سے بیان کرتے ہیں۔ چنانچہ وہ تصریح کرتے ہیں کہ جب کسی حدیث کو ’’صحیح‘‘ قرار دیا جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ یقینی طور پر صحیح ہے، بلکہ مراد یہ ہوتی ہے کہ روایت کی تحقیق کے ان معیارات کے لحاظ سے جو علم حدیث میں طے کیے گئے ہیں، بظاہر یہ صحیح کے معیار پر پورا اترتی ہے، لیکن بہ اعتبار حقیقت اس امکان کی نفی نہیں کی جا سکتی کہ وہ نادرست ہو۔ اسی طرح کسی حدیث کو ’’ضعیف‘‘ قرار دینے کی تعبیر بھی ان ظاہری معیارات کے لحاظ سے ہی اختیار کی جاتی ہے، جب کہ اس امکان کی حتمی نفی نہیں کی جا سکتی کہ وہ روایت امر واقع میں صحیح ہو۔
امام سیوطی اس نکتے کو واضح کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
(وإذا قیل) ھذا حدیث (صحیح فھذا معناه) أي: ما اتصل سنده مع الأوصاف المذکورة فقبلناه عملًا بظاھر الإسناد (لا أنه مقطوع به) في نفس الأمر لجواز الخطأ والنسیان علی الثقة، خلافًا لمن قال: إن خبر الواحد یوجب القطع ... (وإذا قیل) ھذا حدیث (غیر صحیح ... فمعناه: لم یصح إسناده) علی الشرط المذکور، لا أنه کذب في نفس الأمر لجواز صدق الکاذب وإصابة من ھو کثیر الخطأ.(تدریب الراوی فی شرح تقریب النواوی۹۷/۱-۹۸)
’’اور جب یہ کہا جاتا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے تو اس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ اس کی سند متصل ہے اور (راویوں میں) مذکورہ اوصاف پائے جاتے ہیں، اس لیے سند کی ظاہری حالت کے لحاظ سے ہم نے اسے قبول کیا ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ یہ امر واقع کے لحاظ سے حتمی طور پر صحیح ہے، کیونکہ ثقہ راوی بھی غلطی اور بھول چوک کا مرتکب ہو سکتا ہے۔ البتہ بعض لوگوں نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ خبر واحد سے قطعی علم حاصل ہوتا ہے۔ اسی طرح جب یہ کہا جاتا ہے کہ یہ حدیث صحیح نہیں ہے تو اس کا مطلب بھی یہی ہوتا ہے کہ مذکورہ شرائط کے مطابق اس کی سند صحیح نہیں۔ یہ مراد نہیں ہوتی کہ یہ فی الواقع جھوٹ ہے، کیونکہ اس کا امکان موجود ہوتا ہے کہ جھوٹے راوی نے سچی بات بیان کی ہو اور بہت غلطیاں کرنے والے نے بات کو درست طریقے سے نقل کیا ہو۔‘‘
محدثانہ تحقیق پر مبنی نتائج کی اسی عدم حتمیت کو مولانا امین اصلاحی اور مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی جیسے اہل علم، اسناد کے کم زور پہلوؤں سے تعبیر کرتے ہیں۔ چنانچہ مولانا مودودی لکھتے ہیں کہ محدثین نے نقد حدیث کے لیے جو مواد فراہم کیا ہے، وہ بہت کارآمد ہے، لیکن اس پر کلیتاً اعتماد کرلینا درست نہیں، کیونکہ محدثین کا کام بھی بہرحال انسانی کام ہے اور انسانی کاموں میں فطری طور پر جو نقص رہ جاتا ہے، محدثین کا کام اس سے محفوظ نہیں ہے۔ محدثین بھی اپنے نتائج کے متعلق یقین کا دعوی ٰ نہیں کرتے تھے، بلکہ یہی کہتے تھے کہ فلاں حدیث کی صحت کا ظن غالب ہے۔ اس ضمن میں اسماء الرجال کے علم کا جائزہ لیتے ہوئے مولانا کہتے ہیں کہ راویوں کے حالات کی تحقیق میں غلطی کا احتمال کبھی ختم نہیں ہو سکتا۔ لوگوں کی سیرت، حافظہ اور دیگر باطنی خصوصیات کے متعلق بالکل صحیح علم حاصل ہونا مشکل ہے اور اس کی تحقیق کرنے والے حضرات بھی خود انسانی کم زوریوں سے مبرا نہیں تھے۔ اسی لیے اشخاص کے متعلق اچھی یا بری راے قائم کرنے میں ان کے ذاتی رجحانات کا بھی دخل ہوتا تھا اور اسماء الرجال میں بڑے بڑے محدثین کی طرف سے دیگر علماء و اکابر کے متعلق جانب دارانہ تنقیدیں کرنے کی ان گنت مثالیں موجود ہیں۔ اسی طرح سلسلۂ اسناد کی تحقیق کرتے ہوئے یہ معلوم کرنا کہ کون سا راوی کس کس سے ملا ہے اور آیا اس نے کوئی خاص حدیث اس سے براہ راست سنی ہے یا بالواسطہ اس تک پہنچی ہے، یہ بھی قطعی اور یقینی درجے میں ممکن نہیں۔
اس بنیاد پر مولانا اس گروہ کے رویے پر تنقید کرتے ہیں جو محدثین کی اتباع میں بہت زیادہ تشدد اختیار کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ محدثین نے ایک ایک حدیث کے متعلق حتمی تحقیق کر کے ہمیں بتا دیا ہے کہ کون سی حدیث قابل اعتبار ہے اور کون سی ناقابل اعتبار، اس لیے اب ہمارا کام صرف یہ ہے کہ محدثین نے جو اصول مقرر کیے ہیں اور ان اصولوں سے جو نتائج اخذ کیے ہیں، ان میں من وعن محدثین کی پیروی کرتے رہیں۔ ان میں من وعن محدثین کی پیروی کرتے رہیں۔ مولانا کی راے میں احادیث کی تحقیق وتنقید کے عمل کو کسی خاص زمانے یا محدثین کے طبقے تک محدود نہیں رکھا جاسکتا اور خاص طور پر روایات کے متن کو معنوی اعتبار سے جانچنے کی گنجایش اور ضرورت آج بھی موجود ہے (تفہیمات۱/ ۳۵۶-۳۶۰)۔
Very Informative 💯✔️
Allah aap jaza dey AAMEEN
بہت عمدہ
Bai qoom hood hae ya koi aur qoom hae quran maen is ka kya zikar hae jo qoom daraktoon ko hatoon se nikalte te to ......ans me.......
Superb
Masha Allah, good
Allah kre itna sach logo ko hazam ho jae
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت صاحب اللہ کی رضا کے لیے اور کچھ علم حاصل کرنے کی نیت سے آپ سے ملاقات کرنی ہے آپ کا ایڈریس مل جاءے اگر۔
ماشاءاللہ۔ کیا آپ سے رابطہ ہو سکتا ہے۔
Masha Allah very well expland.
JazakAllah.
You are very logical sir
ماشااللّہ ❤
Mashallah...
120 گز یا 120 فٹ کہ انسان کا تصور صرف احادیث میں نہیں بلکہ حقائق میں بھی ملتا ہے ۔
عرب ممالک میں مدین صالح اور قوم عاد و ثمود کی باقیات اس کا واضح ثبوت ہیں ۔
MashaAllah
Hum Muslim becharay phnsy hue hn. Pta ni likhny walay kya kahanian likh kr chly gye. Hmn to yhi nahi pta k kya ghlt ha kya sahi.
جنگ احد میں رسول پاک صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دندان کے بارے میں اپنا تجزیہ بیان کریں پلیز۔ کیونکہ میرا دل نہیں مانتا کہ ایسا ھوا ھو گا۔
Is hisab se ghamdhi sahab dor e jadid k mujadid huay ♥️♥️
Appreciate
Hazrat Qaume Aad ke qad lambs thy aaj bi in ke daanchy moujood hy bohot lamby qad ke hy videos me Dekh Sakhty hy
Aj tak mene es se behtreen mufti nhe dekha. Ksi pr b esne aitraz nh kia or jo bt krta hy authentically tor pr krta h agr sb ullama b yahe qirdaar ata kren to firqa bazi khtam hojaega
Bohat accha bhai
بہت خوب صورت تجزیہ مجتہد دوراں علامہ جاوید احمد غامدی صاحب کے حوالے سے
@Real Knowledge bilkul ❤❤
منکر حیات حضرت عیسی علیہ السلام
Imam Abu Hanifa and Imam Malik had strongest foundations
True Mujaddid of islam 👍🌷
Great scholar,
حدیث نمبر بتا دیا کریں تاکہ ہم خود پڑھ لین
❤❤❤❤
Masha allah so nice
MashaAllah Aap ka rozannaTv per lecture hona chahiay
Great work
U r great
بہت زبردست مفتی صاحب ۔۔ ایک سوال ہے کہ سنت کیا چیز ہے سنت حدیث سے ملتی ہے یا عملی تواتر سے؟
جب غامدی صاحب کی اپنی حدیث ہے تو ان کو سنیوں کے بیچ آکر ٹانگیں نہیں اڑانا چاہے-
U r a very great mam
[86:13-14]
إِنَّهُۥ لَقَوْلٌۭ فَصْلٌ, وَمَا هُوَ بِٱلْهَزْل
(Innahu laqawlun fasl, Wama huwa bilhazl)
Surely this (Quran) is a decisive word, and is not to be taken lightly
[81:19]
إِنَّهُۥ لَقَوْلُ رَسُولٍۢ كَرِيمٍۢ
(Innahu laqawlu rasoolin kareem)
.Truly, this (Quran) is the word brought by a noble messenger
Great jawab har maslak firqe se baalatar hoke jawab dya
❤
Excellent
Kindly make special guftugu on
matan e hadees of 2812 B
And kindly share jpjs...so that we colud check
Kalyug hay bgayeee ...
Apnee introduction be dooo
Bhai enka channel visit Karo en detail discussion hy near about 4 videos hain es topic par.
Right sir ......☺😊☺
آپ جن احادیث کا حوالہ دیتے ہیں مہربانی فرما کر ان کا نام اور انٹرنیشنل نمبر بھی ساتھ لکھ دیا کریں۔ جزاک اللہ