Hazrat g aaj Kal ke ladkon aur ladkiyon mein ik confusion hai, woh hadith number mangte hain, aur jo hadith number hamari kitabon mein hote hain, woh hadith number inke application s ke saath compare karne par same nahi nikalte hain aur phir woh hanafiya ko jhoote samjte hain, issliye meri raai hai ki bayan mein bola jaye ki hanafi bukhari shareef aur muslim shareef wagera jo kitabein hain unmein yeh number s hain, aur agar kisi ko check karna hoga to won inhi kitabon mein dekh lein kyunki aajkal ke ehlihadith hazraat ne ik ik chalaki ki hai unhone digital aaps mein hadith numbers change kiye hain, aur jab hanafi hadith number dete hain to woh unke apps se match nahi hote hain
I m from kulgam. Mai jummah Nimaz deobandi controlled Darul Aloom 'Khulfae Rashdeen' mai padhta hoon. Wahan pe bi hum 1pm time pe hi Nimaz ada karte haii. Kya agar ye Hadeeth ka Matlab aap samjhe, aap ke hi maslak ka Maan-nay wala mufti Sahab nehi samjha. I mentioned name and timing of darul Aloom, u can check. But I need answer...
Bhai yea jahilai muraqab hai phle baat is bande mai itne guts ni ki hadith ka baab padhe aur dusre baat is mai itne guts ni owais salafi kai saat baat kre bas apne masjid ka sher ban rha bhr kutta banta hai is ka. نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی نماز اول وقت میں ادا کرنے کیلئے بھر پور کوشش کرتے تھے، اسی طرح صحابہ کرام بھی اول وقت میں نماز ادا کرتے تھے، ان کا یہ عمل فرمانِ باری تعالی : (فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ) ترجمہ: نیکی کے کاموں میں جلدی کرو [البقرة:48] اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے: (وَسَارِعُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ) ترجمہ: اپنے رب کی مغفرت اور آسمان و زمین کے برابر چوڑائی والی جنت کی طرف دوڑتے چلے آؤ، جسے صرف متقی لوگوں کیلئے تیار کیا گیا ہے۔[ آل عمران:133] ایک مرتبہ سفر میں گرمی میں سیدنا بلال بھی اللہ نے ظہر کی اذان دینی چاہی تو آپ نے فرمایا: ٹھنڈ ہو جانے دو ٹھہر جاؤ ۔ گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہے، جب گرمی کی شدت ہو تو نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو، وہ کہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک ٹھہرے رہے کہ ٹیلوں کے سائےنظر آنے لگے ۔ سیدنا ابو ہریرہ یا اللہ روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب گرمی سخت ہو تو نماز ظہر ٹھنڈے وقت میں پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت، جہنم کی حرارت اور جوش کے باعث ہے۔ ٹھنڈے وقت کا یہ مطلب نہیں کہ عصر کی نماز کے وقت میں پڑھو بلکہ مراد یہ ہے کہ شدت کی گرمی میں سورج ڈھلتے ہی پڑھو، تھوڑی دیر کر لو۔ گرمی میں نماز ظہر ٹھنڈی کرے پڑھو کا تعلق سفر کے ساتھ سے ہے جیسا کہ صحیح بخاری کی حدیث اور امام بخاری کی تبویب سے ثابت ہوتا ہے رہی سہ سے سیدنا انس من الله سے روایت ہے کہ جب سردی ہوتی تو رسول اللہ علیہ نماز ظہر پڑھنے میں جلدی کرتے (سورج ڈھلتے ہی پڑھ لیتے ) بخاری 906
صرف ایک حدیث کو اگے رکھ کر کوئی فیصلہ لینا بے وقوفی ہوتی ہے اپ کے اوپر کی احادیث اور ان کی صراحت پر دوسری احادیث اب تو حدیث ہی غلط سمجھتے ہو نا ایک ہی ہے جس کو اگے رکھ کے فیصلہ کرتے ہو: 1. فجر کی 2 فرض نمازوں کے بعد کی نماز: حضرت یحییٰ بن سعید اپنے باپ سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک وہ آئے اس حال میں کہ نبی کریم ﷺ فجر کی نماز پڑھا رہے تھے پس اس نے بھی آپ کے ساتھ نماز پڑھی پس جب سلام پھیرا اس نے کھڑے ہو کر فجر کی دو رکعات ادا کیں نبیﷺنے اس کو کہا کیا ہیں یہ دو رکعتیں تو اس نے کہا میں نے ان دونوں کو فجر سے پہلے نہیں پڑھا آپ ﷺ خاموش ہو گئے آپ نے کچھ نہ کہا‘‘ سنن دار قطنی کے علاوہ یہ حدیث مستدرک حاکم ، صحیح ابن خزیمہ اور صحیح ابن حبان میں بھی موجود ہے۔ رہی حدیث لاَ صَلٰوةَ بَعْدَ صَلاَةِ الْفَجْرِ» والی تو اس میں تخصیص ہو چکی ہے خود حنفی حضرات بھی نماز فجر کے بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے فوت شدہ فرض نماز پڑھنے کے قائل ہیں تو جب اس حدیث "لاَ صَلٰوةَ بَعْدَ صَلاَةِ الْفَجْرِ" والی میں انہوں نے خود تخصیص فرما لی ہے تو مذکور بالا سنن دار قطنی والی حدیث کے ساتھ اس حدیث "لاَ صَلٰوةَ بَعْدَ صَلاَةِ الْفَجْرِ" والی میں اورتخصیص ہو جانے میں کون سی رکاوٹ ہے ؟ پھر غور فرمائیں فجر کی سنتوں کو سورج طلوع ہونے سے پہلے پڑھنا اداء ہے خواہ وہ فجر کے فرضوں کے بعد ہی ہوں کیونکہ جیسے فجر کے فرضوں کا وقت سورج طلوع ہونے تک ہے ویسے ہی فجر کی سنتوں کا وقت بھی سورج طلوع ہونے تک ہی ہے اور فجر کی سنتوں کو سورج طلوع ہونے کے بعد پڑھنا قضاء ہے تو اب اداء کو چھوڑ کر قضاء کو اپنانا کہاں کی عزیمت یا فضیلت ہے ؟ باقی فرض فجر پڑھ لینے کے بعد سورج طلوع ہونے تک وقت موجود ہوتے ہوئے فجر کی سنتوں کو سورج طلوع ہونے کے بعد پڑھنے کی کوئی صحیح یا حسن حدیث نہیں ہے۔ 2. نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی نماز اول وقت میں ادا کرنے کیلئے بھر پور کوشش کرتے تھے، اسی طرح صحابہ کرام بھی اول وقت میں نماز ادا کرتے تھے، ان کا یہ عمل فرمانِ باری تعالی : (فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ) ترجمہ: نیکی کے کاموں میں جلدی کرو [البقرة:48] اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے: (وَسَارِعُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ) ترجمہ: اپنے رب کی مغفرت اور آسمان و زمین کے برابر چوڑائی والی جنت کی طرف دوڑتے چلے آؤ، جسے صرف متقی لوگوں کیلئے تیار کیا گیا ہے۔[ آل عمران:133] ایک مرتبہ سفر میں گرمی میں سیدنا بلال بھی اللہ نے ظہر کی اذان دینی چاہی تو آپ نے فرمایا: ٹھنڈ ہو جانے دو ٹھہر جاؤ ۔ گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہے، جب گرمی کی شدت ہو تو نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو، وہ کہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک ٹھہرے رہے کہ ٹیلوں کے سائےنظر آنے لگے ۔ سیدنا ابو ہریرہ یا اللہ روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب گرمی سخت ہو تو نماز ظہر ٹھنڈے وقت میں پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت، جہنم کی حرارت اور جوش کے باعث ہے۔ ٹھنڈے وقت کا یہ مطلب نہیں کہ عصر کی نماز کے وقت میں پڑھو بلکہ مراد یہ ہے کہ شدت کی گرمی میں سورج ڈھلتے ہی پڑھو، تھوڑی دیر کر لو۔ گرمی میں نماز ظہر ٹھنڈی کرے پڑھو کا تعلق سفر کے ساتھ سے ہے جیسا کہ صحیح بخاری کی حدیث اور امام بخاری کی تبویب سے ثابت ہوتا ہے رہی سہ سے سیدنا انس من الله سے روایت ہے کہ جب سردی ہوتی تو رسول اللہ علیہ نماز ظہر پڑھنے میں جلدی کرتے (سورج ڈھلتے ہی پڑھ لیتے ) بخاری 906
@@faheemulislam-fm8eb hum loogh kyaa machliya bejte hai... Hum bii quran aur hadees fallow karte hai na ki deubandiu ki tarah member shreef pea auratoo aur bahuu dallel bolte hai...
@@hafizmalik335 bayij wo gairmukalid nahi but wo ahle hades hai .... Ahlee hadees ki meaning.. Ahle hadees do lafzoo se mil kar bana hai.. Aik hai ahlee.. Dosra hai hadees.. Ahle maana wala. Aur hadees ka maana hai .. Quran aur hadees.. Islye ahle hades ka maana huwa quran aur hadees wala hai... Try to understand... Aur yee deubandii kha se aayi auhune dehlee see deen laya isliyi in ko zayad pata nahii hai
Salute to your knowledge... Stand firmly on your belief. We need people like u to answer those who have introduced new beliefs..
Bohuth khoob, hazrat g
Hazrat g aaj Kal ke ladkon aur ladkiyon mein ik confusion hai, woh hadith number mangte hain, aur jo hadith number hamari kitabon mein hote hain, woh hadith number inke application s ke saath compare karne par same nahi nikalte hain aur phir woh hanafiya ko jhoote samjte hain, issliye meri raai hai ki bayan mein bola jaye ki hanafi bukhari shareef aur muslim shareef wagera jo kitabein hain unmein yeh number s hain, aur agar kisi ko check karna hoga to won inhi kitabon mein dekh lein kyunki aajkal ke ehlihadith hazraat ne ik ik chalaki ki hai unhone digital aaps mein hadith numbers change kiye hain, aur jab hanafi hadith number dete hain to woh unke apps se match nahi hote hain
Agar noman itna hi sure hai phir owais salafi k naam se hi kyu darta hai.... 😂 😂 😂
Bilkul sahii yee auske saamne darta hai
Hahaha😂😂😂tem na baharee na emes brohkun Yeun bakhuda 😂
@@bhatbhat2447 kaha pe hua ye???
ماشاءاللہ اللہ تعالیٰ آپ کی عمر میں برکت عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین
سب حق ہے
I m from kulgam. Mai jummah Nimaz deobandi controlled Darul Aloom 'Khulfae Rashdeen' mai padhta hoon. Wahan pe bi hum 1pm time pe hi Nimaz ada karte haii. Kya agar ye Hadeeth ka Matlab aap samjhe, aap ke hi maslak ka Maan-nay wala mufti Sahab nehi samjha. I mentioned name and timing of darul Aloom, u can check. But I need answer...
Bhai yea jahilai muraqab hai phle baat is bande mai itne guts ni ki hadith ka baab padhe aur dusre baat is mai itne guts ni owais salafi kai saat baat kre bas apne masjid ka sher ban rha bhr kutta banta hai is ka.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی نماز اول وقت میں ادا کرنے کیلئے بھر پور کوشش کرتے تھے، اسی طرح صحابہ کرام بھی اول وقت میں نماز ادا کرتے تھے، ان کا یہ عمل فرمانِ باری تعالی :
(فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ)
ترجمہ: نیکی کے کاموں میں جلدی کرو [البقرة:48]
اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے:
(وَسَارِعُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ)
ترجمہ: اپنے رب کی مغفرت اور آسمان و زمین کے برابر چوڑائی والی جنت کی طرف دوڑتے چلے آؤ، جسے صرف متقی لوگوں کیلئے تیار کیا گیا ہے۔[ آل عمران:133]
ایک مرتبہ سفر میں گرمی میں سیدنا بلال بھی اللہ نے ظہر کی اذان دینی چاہی تو آپ نے فرمایا: ٹھنڈ ہو جانے دو ٹھہر جاؤ ۔ گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہے، جب گرمی کی شدت ہو تو نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو، وہ کہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک ٹھہرے رہے کہ ٹیلوں کے سائےنظر آنے لگے ۔
سیدنا ابو ہریرہ یا اللہ روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب گرمی سخت ہو تو نماز ظہر ٹھنڈے وقت میں پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت، جہنم کی حرارت اور جوش کے باعث ہے۔
ٹھنڈے وقت کا یہ مطلب نہیں کہ عصر کی نماز کے وقت میں پڑھو بلکہ مراد یہ ہے کہ شدت کی گرمی میں سورج ڈھلتے ہی پڑھو، تھوڑی دیر کر لو۔ گرمی میں نماز ظہر ٹھنڈی کرے پڑھو کا تعلق سفر کے ساتھ سے ہے جیسا کہ صحیح بخاری کی حدیث اور امام بخاری کی تبویب سے ثابت ہوتا ہے
رہی سہ سے سیدنا انس من الله سے روایت ہے کہ جب سردی ہوتی تو رسول اللہ علیہ نماز ظہر پڑھنے میں جلدی کرتے (سورج ڈھلتے ہی پڑھ لیتے )
بخاری 906
Ye waqt cha challenguk kin itifaquk
Haq❤❤
Ummat mai aur intishaar mat phelao😢
It is not inteshaar
Yea ja kar name nihaad ahle hadees ko bolo
❤❤❤❤❤❤
Kya rafa ul yadain nhi hai
Ap logo ki waja se hum jahannum me jayenge
Mai aapko apni tarf se aur apne khandan ke tarf se mubarak baad pesh karta hu
M.A.nakashbandi
صرف ایک حدیث کو اگے رکھ کر کوئی فیصلہ لینا بے وقوفی ہوتی ہے اپ کے اوپر کی احادیث اور ان کی صراحت پر دوسری احادیث اب تو حدیث ہی غلط سمجھتے ہو نا ایک ہی ہے جس کو اگے رکھ کے فیصلہ کرتے ہو:
1. فجر کی 2 فرض نمازوں کے بعد کی نماز:
حضرت یحییٰ بن سعید اپنے باپ سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک وہ آئے اس حال میں کہ نبی کریم ﷺ فجر کی نماز پڑھا رہے تھے پس اس نے بھی آپ کے ساتھ نماز پڑھی پس جب سلام پھیرا اس نے کھڑے ہو کر فجر کی دو رکعات ادا کیں نبیﷺنے اس کو کہا کیا ہیں یہ دو رکعتیں تو اس نے کہا میں نے ان دونوں کو فجر سے پہلے نہیں پڑھا آپ ﷺ خاموش ہو گئے آپ نے کچھ نہ کہا‘‘
سنن دار قطنی کے علاوہ یہ حدیث مستدرک حاکم ، صحیح ابن خزیمہ اور صحیح ابن حبان میں بھی موجود ہے۔ رہی حدیث
لاَ صَلٰوةَ بَعْدَ صَلاَةِ الْفَجْرِ» والی تو اس میں تخصیص ہو چکی ہے خود حنفی حضرات بھی نماز فجر کے بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے فوت شدہ فرض نماز پڑھنے کے قائل ہیں تو جب اس حدیث "لاَ صَلٰوةَ بَعْدَ صَلاَةِ الْفَجْرِ" والی میں انہوں نے خود تخصیص فرما لی ہے تو مذکور بالا سنن دار قطنی والی حدیث کے ساتھ اس حدیث "لاَ صَلٰوةَ بَعْدَ صَلاَةِ الْفَجْرِ" والی میں اورتخصیص ہو جانے میں کون سی رکاوٹ ہے ؟ پھر غور فرمائیں فجر کی سنتوں کو سورج طلوع ہونے سے پہلے پڑھنا اداء ہے خواہ وہ فجر کے فرضوں کے بعد ہی ہوں کیونکہ جیسے فجر کے فرضوں کا وقت سورج طلوع ہونے تک ہے ویسے ہی فجر کی سنتوں کا وقت بھی سورج طلوع ہونے تک ہی ہے اور فجر کی سنتوں کو سورج طلوع ہونے کے بعد پڑھنا قضاء ہے تو اب اداء کو چھوڑ کر قضاء کو اپنانا کہاں کی عزیمت یا فضیلت ہے ؟ باقی فرض فجر پڑھ لینے کے بعد سورج طلوع ہونے تک وقت موجود ہوتے ہوئے فجر کی سنتوں کو سورج طلوع ہونے کے بعد پڑھنے کی کوئی صحیح یا حسن حدیث نہیں ہے۔
2.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی نماز اول وقت میں ادا کرنے کیلئے بھر پور کوشش کرتے تھے، اسی طرح صحابہ کرام بھی اول وقت میں نماز ادا کرتے تھے، ان کا یہ عمل فرمانِ باری تعالی :
(فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ)
ترجمہ: نیکی کے کاموں میں جلدی کرو [البقرة:48]
اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے:
(وَسَارِعُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ)
ترجمہ: اپنے رب کی مغفرت اور آسمان و زمین کے برابر چوڑائی والی جنت کی طرف دوڑتے چلے آؤ، جسے صرف متقی لوگوں کیلئے تیار کیا گیا ہے۔[ آل عمران:133]
ایک مرتبہ سفر میں گرمی میں سیدنا بلال بھی اللہ نے ظہر کی اذان دینی چاہی تو آپ نے فرمایا: ٹھنڈ ہو جانے دو ٹھہر جاؤ ۔ گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہے، جب گرمی کی شدت ہو تو نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو، وہ کہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک ٹھہرے رہے کہ ٹیلوں کے سائےنظر آنے لگے ۔
سیدنا ابو ہریرہ یا اللہ روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب گرمی سخت ہو تو نماز ظہر ٹھنڈے وقت میں پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت، جہنم کی حرارت اور جوش کے باعث ہے۔
ٹھنڈے وقت کا یہ مطلب نہیں کہ عصر کی نماز کے وقت میں پڑھو بلکہ مراد یہ ہے کہ شدت کی گرمی میں سورج ڈھلتے ہی پڑھو، تھوڑی دیر کر لو۔ گرمی میں نماز ظہر ٹھنڈی کرے پڑھو کا تعلق سفر کے ساتھ سے ہے جیسا کہ صحیح بخاری کی حدیث اور امام بخاری کی تبویب سے ثابت ہوتا ہے
رہی سہ سے سیدنا انس من الله سے روایت ہے کہ جب سردی ہوتی تو رسول اللہ علیہ نماز ظہر پڑھنے میں جلدی کرتے (سورج ڈھلتے ہی پڑھ لیتے )
بخاری 906
Bahar niklo aur ulama k sath debate karo
Jaza.kala
Hadees no bolo
Aaz chuii cxe hadees akh yaad aaz chuk cxe faarmi manxx
chon ka gairmukalid molvi padin yeth kayen hadees
@@hafizmalik335timm has hades tii quranii huut fallow karn ... Yee chu aim khaver karii pudmut ye hades.. Natii chii yem deubaind khalii zanan dallel tii nuashii dallel wanan asan... Yehdan baden ailmen chani tagan ahlehades studenten seeth ti kath karin...
@@hafizmalik335agr ahlehadesen khah kath wanina timm chini tutaam manini yutaam nii hadessan manz vichan . Hadesu naber chini timm... Yeman deubaniden agr kaha Alaa hazerat kehh kathh yemm chii taithh pati thaff karan yem chini vichnii yee chaa hadesan manx kni nii..... Yemm chii bayii sirf zaieef hadees padan.....
Sister don't talk these cheap words we follow deeni islam not others make one ummah
@@faheemulislam-fm8eb hum loogh kyaa machliya bejte hai... Hum bii quran aur hadees fallow karte hai na ki deubandiu ki tarah member shreef pea auratoo aur bahuu dallel bolte hai...
Path chu yee pruun video
Yh purana vdo e
Ya naya video hai
kashmir ka koyi gairmukalid is tarah ahadees bayan nahi karsakhta ....bila shuba
ruclips.net/video/2BZ05jkw8gs/видео.htmlsi=V6CK5Z6oxgX5SDZp
@@hafizmalik335 bayij wo gairmukalid nahi but wo ahle hades hai .... Ahlee hadees ki meaning.. Ahle hadees do lafzoo se mil kar bana hai.. Aik hai ahlee.. Dosra hai hadees.. Ahle maana wala. Aur hadees ka maana hai .. Quran aur hadees.. Islye ahle hades ka maana huwa quran aur hadees wala hai... Try to understand... Aur yee deubandii kha se aayi auhune dehlee see deen laya isliyi in ko zayad pata nahii hai
@@iqrajan6871Zara kis kis jagha aap ne Deen fehlaya tell me name of that country or state wan lgss 😢😢sirf bakwaas sirf commenten minz nafrat
@@bhatbhat2447 zanaan cxoor deubandd