Gulzar Saahab ki poetry : 'Cigarette Toh Nahin Peeta'

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 8 сен 2024

Комментарии • 6

  • @KusumSharma-pi3rx
    @KusumSharma-pi3rx Год назад +2

    Wah Gulzar sahib ❤

  • @19111960able
    @19111960able 10 лет назад +10

    ehsaas ................................tanhai ................zindagi

  • @MrTheonlyone85
    @MrTheonlyone85 9 лет назад +3

    Amazing!!!

  • @ashfaqahmedsufi
    @ashfaqahmedsufi  11 лет назад +10

    میں سگریٹ تو نہیں پیتا پر ہر آنے والے سے اتنا پوچھہ لیتا ھوں کے ماچس ہے کیا ؟
    بہت کچھ ہے جسے میں پھونک دینا چاہتا ھوں___ مگر ہمت نہیں ہوتی__ جلتے شہر میں بیٹھا شاعر اس سے زیادہ اور کرے بھی کیا__
    الفاظ سے زخم نہیں بھرتے، نظموں سے خراشیں نہیں بھرتی___
    اخبار کے تیسرے صفحے پر جب ہر روز دیکھتا ھوں مرنے والوں کی تصویریں تو کچھ دیر میں ڈھونڈتا رہتا ھوں، کے میری بھی تصویر ہے کیا---

  • @ashfaqahmedsufi
    @ashfaqahmedsufi  11 лет назад +2

    بے ہس ہوا ھوں,,, اب پتا نہیں چلتا کے میری سانس آتی ہے، جاتی ہے ، چلتی بھی ہے کیا___
    اخبار کے پہلے صفحے پر ,, بس تعداد ہی گنتا ھوں، گنتی ہی دیکھتا ہوں کہ آج کہ دن پھر کتنے مرے، آج کا سکور کیا ہے-
    خون دیکھہ کر تاپ کر دور ہو جاتا ہوں ٩/١١ (نو گیارہ ) کی بس پکڑنی ہے__
    بے ہس ہوا ھوں اب پتا نہیں چلتا کے میری سانس آتی ہے، جاتی ہے ، چلتی بھی ہے کیا !!