Khumar Barabankvi's Ghazal قیامت ہی میں پھر ملاقات ہو گی ابھی وقت ہے لوٹ آ، جانے والے

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 15 сен 2023
  • خمار بارہ بنکوی
    اب آنسو سنبھلتے نہیں ہیں سنبھالے
    تمہاری امانت تمہارے حوالے
    قیامت ہی میں پھر ملاقات ہو گی
    ابھی وقت ہے لوٹ آ، جانے والے
    ابھی خود مجھے شک ہے اپنی وفا پر
    ابھی اور کچھ دن مجھے آزما لے
    بچھڑنا جو اب کے تو جانِ تمنّا
    نہ کرنا مجھے زندگی کے حوالے
    خمار اب تخلَص بھی اپنا بدل دو
    بنے ہو جو مے کَش سے ﷲ والے
    خمار بارہ بنکوی

Комментарии • 14

  • @mohammadmokarram2312
    @mohammadmokarram2312 3 месяца назад

    كيا شاعر هين جن كا كوي جواب نهين

  • @KafeelNabii
    @KafeelNabii 2 месяца назад

    Sir jii kya baat hai

  • @mohammadmokarram2312
    @mohammadmokarram2312 3 месяца назад

    كيا شاعر هين كوي جواب نهين

  • @Adil....Siddiqui
    @Adil....Siddiqui 10 месяцев назад

    ما شاء الله خمار بارہ بنکوی کیا بات ہے ما شاء الله

  • @adilsiddiqui7914
    @adilsiddiqui7914 4 месяца назад

    Subhanallah Khumar Sahab bohat umda

  • @riyaz4292
    @riyaz4292 10 месяцев назад +1

    Bahot umda

  • @shahrukhghani1957
    @shahrukhghani1957 10 месяцев назад

    Subhan Allah Subhan Allah

  • @faisalmehmood165
    @faisalmehmood165 4 месяца назад

    Kmaaaàaal assst

  • @PraveenSingh-ul3dr
    @PraveenSingh-ul3dr 10 месяцев назад

    Kya lazawaal Gazal hai

  • @osam-z
    @osam-z 10 месяцев назад +2

    ما شاء الله
    آپ بہت بڑا کام کر رہے ہیں، اگر ممکن ہو تو ہر کلپ / ویڈیو کی تاریخ بھی لکھا کی جائے، یا پھر اندازی تاریخ۔

  • @shahabalzahravlog5538
    @shahabalzahravlog5538 9 месяцев назад

    واہ

  • @raniriaz4592
    @raniriaz4592 10 месяцев назад +3

    کلیجہ منہ کو آتا ہے یہ اشعار سن کر کہ ان کی رحلت کو چار سال ہونے کو آۓ مگر لگتا ہے کہ انگاروں پر بسر گر رہا ہوں

    • @Cricki-fy.99
      @Cricki-fy.99 2 месяца назад

      خمار صاحب کا انتقال 1999 میں ہوا تھا

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  10 месяцев назад +9

    اب آنسو سنبھلتے نہیں ہیں سنبھالے
    تمہاری امانت تمہارے حوالے
    قیامت ہی میں پھر ملاقات ہو گی
    ابھی وقت ہے لوٹ آ، جانے والے
    ابھی خود مجھے شک ہے اپنی وفا پر
    ابھی اور کچھ دن مجھے آزما لے
    بچھڑنا جو اب کے تو جانِ تمنّا
    نہ کرنا مجھے زندگی کے حوالے
    خمار اب تخلَص بھی اپنا بدل دو
    بنے ہو جو مے کَش سے ﷲ والے
    خمار بارہ بنکوی