Ahmed Faraz : Ghazal کس طرف کو چلتی ہے اب ہَوا ،نہیں معلوم

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 11 сен 2024
  • احمد فراز
    کس طرف کو چلتی ہے اب ہَوا ،نہیں معلوم
    ہاتھ اُٹھا لیے سب نے اور دعا نہیں معلوم
    موسموں کے چہروں سے زردیاں نہیں جاتیں
    پھول کیوں نہیں لگتے خوشنما، نہیں معلوم
    رہبروں کے تیور بھی رہزنوں سے لگتے ہیں
    کب کہاں پہ لُٹ جائے قافلہ، نہیں معلوم
    سَرو تو گئی رُت میں قامتیں گنوا بیٹھے
    قُمریاں ہوئیں کیسے بے صدا ، نہیں معلوم
    آج سب کو دعویٰ ہے اپنی اپنی چاہت کا
    کون کِس سے ہوتا ہے کل جُدا، نہیں معلوم
    منظروں کی تبدیلی بس نظر میں رہتی ہے
    ہم بھی ہوتے جاتے ہیں کیا سے کیا، نہیں معلوم
    ہم فراز شعروں سے، دل کے زخم بھرتے ہیں
    کیا کریں مسیحا کو جب دوا نہیں معلوم

Комментарии • 4

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  Год назад +5

    کس طرف کو چلتی ہے اب ہَوا ،نہیں معلوم
    ہاتھ اُٹھا لیے سب نے اور دعا نہیں معلوم
    موسموں کے چہروں سے زردیاں نہیں جاتیں
    پھول کیوں نہیں لگتے خوشنما، نہیں معلوم
    رہبروں کے تیور بھی رہزنوں سے لگتے ہیں
    کب کہاں پہ لُٹ جائے قافلہ، نہیں معلوم
    سَرو تو گئی رُت میں قامتیں گنوا بیٹھے
    قُمریاں ہوئیں کیسے بے صدا ، نہیں معلوم
    آج سب کو دعویٰ ہے اپنی اپنی چاہت کا
    کون کِس سے ہوتا ہے کل جُدا، نہیں معلوم
    منظروں کی تبدیلی بس نظر میں رہتی ہے
    ہم بھی ہوتے جاتے ہیں کیا سے کیا، نہیں معلوم
    ہم فراز شعروں سے، دل کے زخم بھرتے ہیں
    کیا کریں مسیحا کو جب دوا نہیں معلوم
    احمد فراز

  • @ZainAli-ef3wi
    @ZainAli-ef3wi Год назад

    waah bhai

  • @soulcare10
    @soulcare10 Год назад +1

    I request you to please upload more videos Ahmad faraz

  • @zameerhaiderzameeroficial131
    @zameerhaiderzameeroficial131 Год назад

    Ood