سب جبرِ وقت کی نذر ہوا جو پایا جو پایا بھی نہیں فرصت ہے تو اب یاد آتا ہے اک خواب کہ جو دیکھا بھی نہیں کیا حال بنا کر جائیں ہم پیاروں کی اس بستی میں کہ اب نشتر لہجوں کا ذکر ہی کیا ہم پر تو کوئی ہنستا بھی نہیں یہ کیسا سفر آغاز کیا یہ کیسی گردش پاؤں میں ہے رستے میں کہی رکتے ہی نہیں منزل پہ کوئی ملتا بھی نہیں اک لفظ مسرت تھا کہ جسے سو بار سنا سو بار ہنسے یوں سننے سے یوں ہنسنے سے کبھی زخمِ دل بھرتا بھی نہیں صحرا میں سبا کا وہ جھونکا آئے گا پھول کھلائے گا دل جانتا ہے جو ہونا ہے جو ہونا ہےہوتا بھی نہیں یہ سارے گلشن سب صحرا ہم سے پہچانے جاتے ہیں بن تیرے کوئی گلشن ہے کہاں بن میرے کوئی صحرا بھی نہیں پھر رات کے سناٹے میں وہی سرگوشی گونجنے لگتی ہے ہم اس کو حال سناتے ہیں وہ جس نے کچھ پوچھا بھی نہیں اس عشق گروں کی بستی میں ہم کیسے عشق کریں کہ یہاں سو رستے پاؤں تلے ہیں مگر سر میں تو سودا بھی نہیں
سب جبر وقت کی نذر ہوا جو پایا جو پایا بھی نہیں فرصت ہے تو اب یاد آتا ہے اک خواب کہ جو دیکھا بھی نہیں صحرا میں صبا کا وہ جھونکا آئے گا پھول کھلائے گا دل جانتا ہے جو ہونا ہے ۔ جو ہونا ہے ہوتا بھی نہیں اک لفظ مسرت تھا کے جسے سو بار سنا سو بار ہنسے یوں سننے سے یوں ہنسنے سے کبھی زخم دل بھرتابھی نہیں کیا حال بنا کر جائیں ہم پیاروں کی اس بستی میں کہ اب نشتر لہجوں کا ذکر ہی کیا ہم پر تو کوئی ہنستابھی نہیں
A great poet by all standards !!!!!!!
Urdu Sha'eri ka bagh hamesha taza rahey ga !
One of the greatest poets of urdu.
The words and rendition are superb.
Sab zabr-e-waqt ki Nazar huaa,Jo paaya, Jo paaya bhi nhi...
Fursat h to ab yaad aata h ek khwaab, k Jo dekhaa bhi nhi...
سب جبرِ وقت کی نذر ہوا جو پایا جو پایا بھی نہیں
فرصت ہے تو اب یاد آتا ہے اک خواب کہ جو دیکھا بھی نہیں
کیا حال بنا کر جائیں ہم پیاروں کی اس بستی میں کہ اب
نشتر لہجوں کا ذکر ہی کیا ہم پر تو کوئی ہنستا بھی نہیں
یہ کیسا سفر آغاز کیا یہ کیسی گردش پاؤں میں ہے
رستے میں کہی رکتے ہی نہیں منزل پہ کوئی ملتا بھی نہیں
اک لفظ مسرت تھا کہ جسے سو بار سنا سو بار ہنسے
یوں سننے سے یوں ہنسنے سے کبھی زخمِ دل بھرتا بھی نہیں
صحرا میں سبا کا وہ جھونکا آئے گا پھول کھلائے گا
دل جانتا ہے جو ہونا ہے جو ہونا ہےہوتا بھی نہیں
یہ سارے گلشن سب صحرا ہم سے پہچانے جاتے ہیں
بن تیرے کوئی گلشن ہے کہاں بن میرے کوئی صحرا بھی نہیں
پھر رات کے سناٹے میں وہی سرگوشی گونجنے لگتی ہے
ہم اس کو حال سناتے ہیں وہ جس نے کچھ پوچھا بھی نہیں
اس عشق گروں کی بستی میں ہم کیسے عشق کریں کہ یہاں
سو رستے پاؤں تلے ہیں مگر سر میں تو سودا بھی نہیں
Jaun elia sitting behind❤
Beautiful poetry
Zabrdast
Superb
سب جبر وقت کی نذر ہوا جو پایا جو پایا بھی نہیں
فرصت ہے تو اب یاد آتا ہے اک خواب کہ جو دیکھا بھی نہیں
صحرا میں صبا کا وہ جھونکا آئے گا پھول کھلائے گا
دل جانتا ہے جو ہونا ہے ۔ جو ہونا ہے ہوتا بھی نہیں
اک لفظ مسرت تھا کے جسے سو بار سنا سو بار ہنسے
یوں سننے سے یوں ہنسنے سے کبھی زخم دل بھرتابھی نہیں
کیا حال بنا کر جائیں ہم پیاروں کی اس بستی میں کہ اب
نشتر لہجوں کا ذکر ہی کیا ہم پر تو کوئی ہنستابھی نہیں
वाह 👌
This video was posted 2 years after youtube was created - 2005
H....
@Unpli truly!
L9999