Please inform other platforms too..barek Allah feekom if there is good in what suggested... Fe Aman Allah..subhanHU Jel JelaluHU and remind for verily it benefits the believers....the prophet alaih salam's lasta sermon ♥️
Allah is the one who strengthens our hearts,he is the one who makes ur cry laugh ,he has full control over us n our matters are submitted to him as he is the best planner best disposer
“بندے کے اور شرک کے درمیان نماز کا چھوڑنا ہے ۔” [صحیح مسلم:247] دوسری حدیث میں ہے کہ ”ہمارے اور منافقین کے درمیان نماز کا معاہدہ ہے تو جس نے نماز چھوڑ دی اس نے کفر کیا“۔ (جامع ترمذی: 2621) نماز سے ایک مسلمان کا اللہ کے ساتھ تعلق قائم رہتا ہے۔ اگر نماز چھوڑ دی جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اللہ سے انسان کا تعلق منقطع ہوگیا۔ اسی لئے آپ نے فرمایا کہ جس نے نماز جان بوجھ کر چھوڑی وہ کافر ہوگیا اور اسی لئے نماز کو باقاعدگی کے ساتھ ادا کرنے کی کتاب و سنت میں بار بار تاکید آئی ہے۔ حتیٰ کہ نماز نہ مریض کو معاف ہوسکتی ہے نہ سفر میں اور نہ میدان جنگ کے مختلف حالات میں حالات کے مطابق شریعت نے رخصتیں تو دی ہیں مگر نماز کو کسی بھی حالت میں ترک نہیں کیا جاسکتا۔- نمازوں کے ضائع کرنے سے مراد صرف یہ نہیں کہ انہوں نے نماز چھوڑ دی تھی، بلکہ نماز کو جماعت سے ادا نہ کرنا۔ بروقت ادا نہ کرنا، سستی اور بےدلی سے ادا کرنا، بغیر سوچے سمجھے جلد جلد ٹھونگیں مار لینا وغیرہ وغیرہ سب باتیں نماز کو ضائع کرنے کے ضمن میں آتی ہیں۔ اللہ سے تعلق منقطع ہوجانے کا لازمی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان اپنی خواہشات کا پیروکار اور غلام بن جاتا ہے اور یہی کچھ شیطان چاہتا ہے اور ایسے شخص کے لئے گمراہی کی راہیں کھلتی جاتی ہیں آدمی خدا سے دور اور دور تر ہوتا چلا جاتا ہے حتی کہ عملی تعلق سے گزر کر اس کا خیالی تعلق بھی خدا کے ساتھ باقی نہیں رہتا ۔ اسی لئے اللہ تعالی نے یہاں یہ بات ایک قاعدہ کلیہ کے طور پر بیان فرمائی ہے کہ پچھلے تمام انبیا کی امتوں کا بگاڑ نماز ضائع کرنے سے شروع ہوا ہے ۔ ایسے لوگ اگر توبہ کر کے ترک صلٰوۃ اور جنسی خواہش کی پیروی سے باز آجائیں اور ایمان وعمل صالح کے تقاضوں کا اہتمام کرلیں تو ایسے لوگ مذکورہ انجام بد سے محفوظ اور جنت کے مستحق ہوں گے ان کے اعمال کا انہیں پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان کی ذرہ بھر بھی حق تلفی نہیں کی جائے گی۔
Why Are You Not Succesful In Life? - Islamic Response
Watch Here: ruclips.net/video/Lp1z8e7S5Sg/видео.html
Salam alaikom..where are shk khalid yasin shk odoruo...? Shk zaid shakir..shk siraj wahaj...!?!?..
Sorry looks bad...
Apologies just saw email now...should have been there....we need over all inclusiveness of the great uint3d!!! colours of our blessed way....
Please inform other platforms too..barek Allah feekom if there is good in what suggested...
Fe Aman Allah..subhanHU Jel JelaluHU and remind for verily it benefits the believers....the prophet alaih salam's lasta sermon ♥️
Surah Ta-Ha Ayat 46
قَالَ لَا تَخَافَا إِنَّنِي مَعَكُمَا أَسْمَعُ وَأَرَى
[Allah] said, " Have no Fear I am with you; Hearing & seeing 💙
Subhan Allah
Alhamdulillah
Ya Muqallibal quloob thabbit qalbi ala deenik.
HasbounAllah wa nihma el wakil.
Indeed, "Sufficient for us is Allah, and He is the best Disposer of affairs"
Allah is the one who strengthens our hearts,he is the one who makes ur cry laugh ,he has full control over us n our matters are submitted to him as he is the best planner best disposer
Indeed, He knows what's best for us, even when we don't understand His plans.
I really needed to hear this ❤
I need it to hear that ❤
Thank you for watching the video! We're glad you found it meaningful.
I have promplem I'm not fearing about the funtuer at all
You also have a grammar and spelling problem.
“بندے کے اور شرک کے درمیان نماز کا چھوڑنا ہے ۔” [صحیح مسلم:247]
دوسری حدیث میں ہے کہ ”ہمارے اور منافقین کے درمیان نماز کا معاہدہ ہے تو جس نے نماز چھوڑ دی اس نے کفر کیا“۔ (جامع ترمذی: 2621)
نماز سے ایک مسلمان کا اللہ کے ساتھ تعلق قائم رہتا ہے۔ اگر نماز چھوڑ دی جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اللہ سے انسان کا تعلق منقطع ہوگیا۔ اسی لئے آپ نے فرمایا کہ جس نے نماز جان بوجھ کر چھوڑی وہ کافر ہوگیا اور اسی لئے نماز کو باقاعدگی کے ساتھ ادا کرنے کی کتاب و سنت میں بار بار تاکید آئی ہے۔ حتیٰ کہ نماز نہ مریض کو معاف ہوسکتی ہے نہ سفر میں اور نہ میدان جنگ کے مختلف حالات میں حالات کے مطابق شریعت نے رخصتیں تو دی ہیں مگر نماز کو کسی بھی حالت میں ترک نہیں کیا جاسکتا۔- نمازوں کے ضائع کرنے سے مراد صرف یہ نہیں کہ انہوں نے نماز چھوڑ دی تھی، بلکہ نماز کو جماعت سے ادا نہ کرنا۔ بروقت ادا نہ کرنا، سستی اور بےدلی سے ادا کرنا، بغیر سوچے سمجھے جلد جلد ٹھونگیں مار لینا وغیرہ وغیرہ سب باتیں نماز کو ضائع کرنے کے ضمن میں آتی ہیں۔
اللہ سے تعلق منقطع ہوجانے کا لازمی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان اپنی خواہشات کا پیروکار اور غلام بن جاتا ہے اور یہی کچھ شیطان چاہتا ہے اور ایسے شخص کے لئے گمراہی کی راہیں کھلتی جاتی ہیں آدمی خدا سے دور اور دور تر ہوتا چلا جاتا ہے حتی کہ عملی تعلق سے گزر کر اس کا خیالی تعلق بھی خدا کے ساتھ باقی نہیں رہتا ۔ اسی لئے اللہ تعالی نے یہاں یہ بات ایک قاعدہ کلیہ کے طور پر بیان فرمائی ہے کہ پچھلے تمام انبیا کی امتوں کا بگاڑ نماز ضائع کرنے سے شروع ہوا ہے ۔
ایسے لوگ اگر توبہ کر کے ترک صلٰوۃ اور جنسی خواہش کی پیروی سے باز آجائیں اور ایمان وعمل صالح کے تقاضوں کا اہتمام کرلیں تو ایسے لوگ مذکورہ انجام بد سے محفوظ اور جنت کے مستحق ہوں گے ان کے اعمال کا انہیں پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان کی ذرہ بھر بھی حق تلفی نہیں کی جائے گی۔