آہ، کیا ہو گیا ہے ان مومنوں کو جو مسلسل اپنے آپ کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام نے عورت کو عزت سے نوازا. مسلمان عورتیں جنت کی مائیں ہیں۔ بطور مسلمان، ہمیں کبھی بھی دوسرے مسلمانوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک نہیں کرنا چاہئے۔ خواہ وہ شخص کسی وجہ سے ناپاک اور بے عزت ہونا چاہے۔ بیشک، اگر آپ اپنے شوہر یا بیوی کو جنسی تصورات میں مشغول کرتے ہیں، پھر آپ کے خیال میں آپ کی وفات کے بعد کیا ہوگا؟ ایسی عادات ختم نہیں ہوتیں، اور وہ کسی دوسرے شخص کے پاس جانے کے لیے پاگل ہو جائے گا جو خواہشات کو پورا کر سکےیہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہم اس دنیا میں بہت کم وقت کے لیے ہیں، اور ہمارا مقصد دنیاوی لذتوں اور جسمانی خواہشات سے لطف اندوز ہونا نہیں بلکہ اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ اللہ نے مسلمانوں کو زندگی میں ایک خاص فریضہ عطا کیا ہے، اور وہ صرف اللہ کی عبادت کرنا ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیاوی لذتوں میں ضرورت سے زیادہ مشغول نہ ہوں، جس میں مخالف جنس کے لوگوں کی صحبت میں گھنٹوں بیکار وقت گزارنا، چاہے وہ شرعی حیثیت سےشادی شدہ بیوی ہی کی صحبت کیوں نہ ہو. جسمانی اور جنسی تعلقات کا جنون انسانی روح کو تباہ کر دیتا ہے۔ خواہ وہ نکاح میں جائز ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک عیش و آرام کی چیز ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی چیز جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت تکلیف اٹھاتے ہیں. یہ ایک عیش و آرام کی رغبت ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی رغبت جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت نقصان اٹھاتے ہیں. یہاں تک کہ اگر کوئی بہت زیادہ چینی کھاتا ہے، تو اسے ذیابیطس ہو جاتا ہے. اس جنسی بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ میں ان جاہل لوگوں کی باتوں کو برداشت نہیں کر سکتا جب وہ جنسی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور گمراہ کن اصولوں کو پھیلانے کے لئے پیغمبرانہ روایات کا استعمال کرتے ہیں۔ مجھے غصہ آتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ لوگ اسلام کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شادی اور جنسی تعلقات کبھی بھی مسلمانوں کی زندگی کا مقصد نہیں ہیں۔ بس اللہ سے محبت ہی اہم ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شادی کو ضروری سمجھتا ہے، تو بھی اسے ہر کسی کو صرف اس لیے شادی کرنے پر رضامندنہیں کرنا چاہیے کہ ہمارے خیال میں یہ صحیح ہے. حضرت عمران کی صاحبزادی حضرت مریم علیہا السلام بھی غیر شادی شدہ تھیں. اللہ ان سے محبت کرتا تھا۔ کسی بھی قسم کی لذت میں مبتلا ہونا انسانوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اہل ایمان کو اس دنیا میں عیش و عشرت سے لطف اندوز ہونے کے لیےنہیں بھیجا گیا. ہمیںاللہ اور اس کے رسول کی عبادت اور اطاعت کے لیے بنایا گیا ہے۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ہی اصول پر زندگی بسر کی،حالانکہ وہ کاروبار کر کے بہت زیادہ امیر بن سکتے تھے،لیکن انہوں نے اس جہان سے پردہ فرمانے تک سادگی میں رہنے کا انتخاب کیا۔ ہماری اپنی لذتوں، اور غیر مسلموں کی پیروی اور جنسی سرگرمیوں کے جنون میں مبتلا ہونے کی وجہ سے، سعودی عرب کے ہزاروں نوجوان، کویت اور پاکستانی نوجوان, قطری مرد اور عورتیں, عمان اور بحرین کے بزرگ کاروباری افراد, اور یہاں تک کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا، افریقہ اور بھارت کے سائنسدانوں کو اب سی آئی اے کے بش دور کے تفتیشی پروگراموں میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور وہ آج تک بہت سے یورپی ممالک میں رازداری سے کام کر رہے ہیں۔ لوگ گروہ در گروہ اسلام کو اسلیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ کیونکہ وہ جنسی تعلقات کے ساتھ ہمارے جنون سے بیزار ہیں۔ کیا آپ نے کبھی کسی عیسائی پادری یا یہودی ربی کو ایسی بے شرم ویڈیو اپ لوڈ کرتے دیکھا ہے؟ آپ کے خیال میں اللہ کس کو جنت میں داخل کرے گا؟ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے سمجھدار ہوجانے کی تنبیہ کی جا رہی ہے۔ کیوبا میں گوانتانامو نیول بیس اور اس کے علاوہ افغانستان، لتھوانیا، رومانیہ، پولینڈ، تھائی لینڈ، بلغاریہ، ناروے اور یہاں تک کہ کینیڈا میں بھی ایسی بلیک سائٹس موجود ہیں جہاں سینکڑوں معصوم مرد، خواتین اور مسلمان بچوں کو لے جایا جاتا ہے جہاں امریکی، برطانوی اور یورپی محافظوں کی جانب سےانھیں بجلی کے جھٹکے لگا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بہت سے مسلمان اب جماع اور جسمانی لطف اندوزی کے جنون میں مبتلا ہیں، اور وہ مسلسل آن لائن رہتے ہوے ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے طریقے تلاش کررہے ہیں. غیر مسلم بلیک سائٹ پر تشدد کرنے والوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے تمام مردوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی شرعی بیویوں کے ساتھ مباشرت میں مختلف انداز کا تجربہ کیا، اور ان تفتیشی کمروںمیں، انہیں اپنی ہی بیٹیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا گیا، تو اللہ سے ڈرو، اور جانوروں کی طرح مت بنو! کچھ بلیک سائیٹ گارڈز نے مسلمان بیٹوں کو اپنی ہی ماؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا! ان لوگوں نے ایک بار اپنے اسلامی شریک حیات کے ساتھ بیمار جنسی تعلقات کے جواز کے لیے حدیث اور قرآن کا استعمال کیا۔ اس لیے میں سب کو کہتا ہوں کہ کنوارے اور پاکدامن رہو۔ کچھ مسلمان مجھ پر چیخ کر کہتے ہیں کہ حلال کو حرام بنانے کی ہمت مت کرو! میں ان سے کہتا ہوں کہ اللہ پر الزام لگانے کی ہمت نہ کرو، جب آپ کو ان بلیک سائٹس میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بلیک سائٹ جیلوں میں جن لوگوں پر تشدد کیا گیا ان کی اکثریت غیر مسلم بن گئی اور اسلام سے نفرت کرنے لگے، اور اللہ کو اپنے امتحان کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان پر نہ صرف جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا، انہوں نے اپنے ایمان کو بھی گنوا دیا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان غلط اور بیمار جنسی تعلقات میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں یا شوہروں کے ساتھ جسمانی گوشت کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔ میں نے ہزاروں مرتد مسلمانوں کے انٹرویو کیے ہیں اور ان سب نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ازدواجی تعلقات میں بہت زیادہ سرگرم تھے, اور ہمیشہ اپنی بیویوں کے ساتھ نئے انداز سے بیمار جنسی خواہش پوری کرتے تھے، یقیناً جنسی کھلونے اور دیگر انحرافات کا استعمال حلال طریقوں سے کرتے ہوئے. اب وہ نہ صرف مرتد ہو گئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول کے خلاف تبلیغ بھی کرتے ہیں۔
دانشمندی قبل از ایران و افغانستان امروزی بود، متولد بلخ واقع افغانستان امروز است. اما افتخارش متعلق به همه پارس است ما همه یک ملت هستیم نباید جغرافیایی متفاوت باعث جدایی مان شود.
درود بر انسانهای فرهیخته ی مثبت اندیش و خیر خواه ممنون از نظر زیباتون آقای علیزاده بزرگوار برای حمایت از کانال لطفا سابسکرایب کنید و به دوستان دیگرتان هم جهت سابسکرایب نشر دهید🙏🏾🙏🏾🙏🏾
لینک ویدیو های بعدی را برایتان میفرستم ... امشاع الله در اولین فرصت به خوارزمی هم خواهیم پرداخت از ایده ی زیبای شما نهایت سپاسگزاری را داریم 🙏🙏🧡🧡 ruclips.net/video/7lU-kOUBGfs/видео.html
شخصیت ابوسینا بزرگ بلخی از کشور افغانستان میباشد و آرامگاه اش در ولایت غزنی افغانستان میباشد باید گفت ابوسینا بوزگوار مربوط تمام فارسی زبانان عزیز و افتخار تمامٱ بشریت میباشد هدف بزرگوار خدمت برای بشریت بود.
نوش نگاه مهربانتون سپاسگزارم آقای احمدیان بزرگوار برای حمایت از کانال لطفا سابسکرایب کنید و برای دوستان عزیز خود نیز جهت سابسکرایب نشر دهید. ممنونم 🙏🏾🙏🏾🙏🏾🎈
بله روایت ها در مورد محل تولدش زیاد بود...او در هر کجا متولد شود ویا در کدام کشور وفات یافته باشد ...دانشمندی بینظیر برای تمام زمانها و انسانهای جهان است و قابل ستایش هست ... و برای ما ایرانیان هم بسی افتخار است که خاک افغانستان همسایه، چنین دانشمندان بزرگ را در دامن خود پرورش داده است .
بلخی در کجا بود در بخارا درس خاند کلان شد و از اونجا فرارش دادن رفت سوریه و عراق و ایران همیشه از دست مسلمانان کونی در فرار تاکه در ایران فوت کرد و همانجا دفن شد حالا کجایش اوغان بود بفرما
عزیز دل شیخ ابوعلی سینا دانشمند بزرگ مسلمان زاده ی بلخ است، مادرش ستاره نام داشت و اهل بخارا بود، بلخ و بخارا هر دو از شهرهای کهن خراسان هستند و خراسان حوزه ی تمدنی ایران بزرگ و خود از همین روی است، که این بزرگان را از ابن سینا تا فارابی، بیرونی، خوارزمی، جارالله زمخشری و همچنین سرایندگان بزرگی چون رودکی، ناصرخسرو قبادیانی و دیگران را ایرانی می دانند، ابن سینا زاده ی نیمه ی دوم سده ی چهارم و درگذشت وی در نیمه ی نخست سده ی پنجم است در چنین زمانی کشوری به نام افغانستان وجود نداشت، ولی نام ایران در گفتار و سخنان بزرگان و سخنوران خراسان همیشه می درخشد، چنان که استاد سخن فردوسی طوسی می فرماید: ندانی که ایران نشست منست جهان سر به سر زیر دست ِ منست هنر نزد ایرانیان است و بـــس ندادند شـیر ژیان را بکــس همه یکدلانند یـزدان شناس بـه نیکـی ندارنـد از بـد هـراس دریغ است ایـران که ویـران شــود کنام پلنگان و شیران شــود چـو ایـران نباشد تن من مـبـاد در این بوم و بر زنده یک تن مباد همـه روی یکسر بجـنگ آوریــم جــهان بر بـداندیـش تنـگ آوریم همه سربسر تن به کشتن دهیم بـه از آنکه کشـور به دشمن دهـیم چنین گفت موبد که مرد بنام بـه از زنـده دشمـن بر او شاد کام اگر کُشــت خواهــد تو را روزگــار چــه نیکــو تر از مـرگ در کـــار
واقعاً که جای شرم است برای کسانی که شاعر و دانشمند افغانستانی را از ایران نام میبرند زمانی که افغانستان امروزی پایتخت خراسان بزرگ بود فقد چند استان ایران متلق به خراسان بود که مشهد یکی از مثال های خوبی است برای شما'' پس تاریخ را حیچ کسی نمیتواند تعغیر دهد چون تاریخ پر افتخار افغانستان بر همه جهانیان روشن است 🇦🇫♥️
با سلام و درود برشما بزرگوار محترم... ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟ ابوعلی حسین بن عبدالله بن سینا در روستای افشنه واقع در حوالی بخارا در حدود ماه صفر 370 هجری مطابق اوت 980 میلادی به دنیا آمد، پدرش از کارمندان عالی رتبه حکومت سامانیان بود. او طفلی بود که به طور خارق العاده زودرس شد و مجموعه کامل علوم و فنون زمان را که عبارت بود از صرف و نحو و هندسه و طبیعیات و طب و قضا و علوم دینی فراگرفت. در هفده سالگی به اندازهای شهرت داشت که از طرف شاهزاده سامانی، نوح بن منصور فراخوانده شد. در سن هجده سالگی تقریبا به همه علوم زمان آشنا شده بود و در تمام آنها مهارت داشت و مطالعات عمیق مینمود. مسافرت میکرد، امّا هیچ وقت این ایرانی ماوراء النهری از حدود اقلیم ایران پای بیرون ننهاد، در اوایل عمر مدتی در گرگان اقامت گزید و در آن دیار با همکاری و دوستی شاهزاده ابومحمد شیرازی قانون را نوشت، مدتی در ری اقامت گزید. سپس به قزوین، همدان و اصفهان رفت و از آنجا دوباره به همدان بازگشت و به سال 428، در 58 سالگی و در حوالی همدان درگذشت. چنان که گذشت محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است. لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد. چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. اکثر دانشمندان خدمتگزار و مخترعین از چنین جایگاهی برخوردارند، لذا وابستگی به سرزمین خاصی چندان نقشی در درخشندگی آنها ندارد، فرهیختگان جهان، چونان خورشیدند که از نور آنها همه بهرهمند هستند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
@@TabesheHagh در جواب شما باید گفت که دران زمان سمرقند و بخارا نیز جز خاک خراسان بزرگ بودن و ناگفته نباید گذاشت که ابو علی سینایی بلخی توری که از تخلص وی روشن است یعنی در بلخ افغانستان زاده شده است ابو علی سینایی بلخی مانند دیگر شاعران و دانشمندان سر شناس افغانستان در افغانستان امروزی متولد شدن که تعداد بی شمار هستن این چیزی است که همه جهانیان میدانند و تنها چیزی که مردم افغانستان برآن افتخار میکنند آن چیزی نیست جز تاریخ پر افتخار افغانستان است 🇦🇫♥️
@@TabesheHagh ببخشید در ویکیپدیای آلمان و انگلیس به عر دو زبان پدر بوعلی سینا را از اهالی بلخ و از افغانستان فعلی نوشته است. شما از کدام ویکیپدیا این را نوشتید. این همه دورغ در کجا نوشته شده؟ در کشور آلمانی زبان که من زندگی میکنم بوعلی سینا را و شجره خانوادگی او را از بلخ نوشته و پدر او را از اهالی بلخ نامیده.
فقد نه فقط متلق نه ، متعلق حیچ نه، هیچ تعغیر نه ، تغییر افغانی بی سواد و متعصب اول برو کمی مطالعه کن و غلطهای املاییت رو درست کن بعد بیا اظهار نظر کن .
ابو علی ابن سینا بلخی مانند انو شیروان زردشت در بلخ ( که در جغرافیای افغانستان امروزی واقع است)تولد شده ! و یک حکایت بسیار جالب ایشان را که بیاد داشت ودرچهل روزه گی خود افتادن گلو بند خاله اش در چاه را دیده بود و حکایت کرده بوداست را درپروکرام تان نگفته اید.
ابو علی دانشمندی نامور که تا امروز بشریت به نامش افتخار میکند اهل خراسان وقت بود که شامل ایران افغانستان تاجیکستان و ازبکستان امروز است ، درینصورت نمیتوان گفت دانشمند ایرانی ؟؟؟
چقدر جالب در یک متنی میخواندم نوشته بود اهل ازبکستان .. در جایی دیگر نوشته بود اهل بلخ ... و در جایی نوشته بود ایران ... که من هم ایران را انتخاب کردم🤗 به نظر من اهل هر کجا باشد ایران یا افغانستان یا ازبکستان و یا..... مهم خدماتش هست که برای بشریت جهان به جا گذاشته است. درود بر انسان های فرزانه و مفید جامعه ی بشریت. ممنونم از نظر زیباتون 🙏🏾🙏🏾🙏🏾⚘⚘⚘
ابوعلی سینا از بلخ یامزارشریف امروزی در شمال افغانستان میباشد چطور دانشمندی یک کشور را به کشور دیگر ربط میدهید. مولانا را همچنین،یچ افغانستانی نمگه که حافظ یاسعدی یا عمر خیام از افغانستان اند!!!
با عرض معذرت اول نام ان را درست بنويسيد ابو على سينا بلخى از بلخ باستان زمين افغانستان است. از کدام مرحع اين معلومات ګرفتى انها را ويرايش کنيد به هيچ صورت او از ايران شده نمى شه دوست عزيزم
با سلام و درود برشما دوست بزرگوار... ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟ محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از بلخ به بخارا آمده بود. شهر بخارا یکی از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است. لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد. چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.... البته این هم مهم هست که در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند. 🙏🙏🍃💕🍃✌✌
با سلام و درود بر شما. دوست عزیز داستان سرایی نکردیم .. نظر های متفاوتی بیان شده .و ما از بین این نظر ها انتخاب کردیم ... شاید در انتخاب خود اشتباه کردیم .. از نظر محترمتان نهایت تشکر را دارم... سعی خودمون را در بهتر ارائه کردن مطالب خواهیم کرد ..🙏🏾🙏🏾🙏🏾🌹🌹
@@TabesheHagh بله ولی در همه جا نوشته که او از لحاظ شجره خانوادگی از بلخ بوده و نسل و میباشد او که همان شجره خانوادگی است از بلخ بوده و پدرش و نیاکان او از بلخ بوده اند در ویکیپدیای زبان آلمانی هم اشاره شده به کلمه اشتم که همان شجره خانوادگی او بوده که از لحاظ اشتم و نصب خانوادگی پدرش از بلخ بوده . من هم افغانستان ی هستم اولام در اروپا به دنیا آمده و شاید در آمریکا فوت شود ولی مهم این هست که او اصالتا افغانستانی است.
بلخی در کجا بود در بخارا درس خاند کلان شد و از اونجا فرارش دادن رفت سوریه و عراق و ایران همیشه از دست مسلمانان کونی در فرار تاکه در ایران فوت کرد و همانجا دفن شد حالا کجایش اوغان بود بفرما
ابو علی سينای بلخی از ترک تباران ولایت بلخ افغانستان و مادرش ایرانی بود ، با عرض معذرت صدای اين خانم خیلی نا پسند بگوش میآید ، اگر کسی ديگر با آواز زیباتر باشد شنونده گان بیشتر خواهید داشت
شما چیمعنا دارد . برو ویکیپدیای زبان آلمانی و انگلیسی را بخوان که نوشته او اصالتا از بلخ و پدرش هم بلخی بوده که بلخ مرکز آن مزار شریف افغانستان است . ما هیچ وقت سعدی شیرازی و یا حافظ را به افغانستان نسبت نمیدهیم چون از شیراز و متعلق به ایران فعلی بوده ولی مولانا و بوعلی سینا و زرتشت خواستگاران بلخ بوده و اجدادشان بلخی بوده است.
با درود به شما دوست عزیز عزیزم نه اینکه ویدئو خیلی وقت پیش آماده و پخش شده جمع آوری مطالب توسط دوستان دیگری بوده وبه همین جهت آدرس دقیق را نمی توانم براتون بنویسم ❤️❤️❤️
خودی شما از ابو علی سینا نقل کردید. که: تعصب مایه خامی است پس متعصب نباشيد ايشان معروف ابوعلی سینا بلخی، واز بلخ افغانستان هستند. و همچنین آيت الله جوادی آملی حفظه الله هم فرموند که جناب ابوعلی سینا از بلخ افغانستان هستند. چرا تعصب تان باعث می شود که به خود نسبت بدین. اگر نمی دانستید بدانید ايشان از بلخ افغانستان است
با درود برشما بزرگوار محترم ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟ ؟؟ محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از بلخ به بخارا آمده بود. شهر بخارا یکی از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است. لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد. چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
@@TabesheHagh پدر و مادر بوعلی سینا از بلخ بودند همان شهری که مولانا به دنیا آمد. وقتی تو پدر و مادرت ایرانی باشد ولی در جای دیگر به دنیا بیایی ایرانی نیستی؟ یک شهر در دنیا به نان بلخ است و آن هم در افغانستان کنونی قرار دارد که پنج هزار سال قدمت دارد. پدر و مادر بوعلی سینا بلخی بودند و پدرش به شهر مرزی در ازبکستان رفت و در آنجا بوعلی سینا به دنیا آمد. من این را کاملا در ویکیپدیای زبان آلمانی در کشور یکا هستم سرچ کردم و نوشته که او شجره خانوادگی او و پدر و مادری بلخی داشته که بلخ هم نوشته شده که یکی از شهرهای افغانستان فعلی بوده. پس چی رقم میگویید او افغانستان ی نبوده؟ در مورد مرگ هم انسان میتواند هر جایی بمیرد. ممکن است کسی حج برود و بمیرد در عربستان پس او عربستانی میشود؟ و در آن زمان ازبکستان جزویی از خراسان بزرگ قدیم بوده و اگر هم ازبکستانی بگوییم با اینکه شجره خانوادگی او از بلخ در افغانستان بوده باز هم ازبکستانی است اگر فقط به محل تولد او اشاره کنیم و فراموش کنیم که پدرش بلخی بوده. لطفا اگر ب زبان آلماتی تسلط دارید به ویکیپدیای آلمانی هم توجهی کنید متوجه میشوید که من چی میگویم.
@@TabesheHagh حدیث پيامبر می فرماید: همه مردم از پدر نسب به ارث می برد جز من که از دخترم نسلم ادامه می یابد و فرزندان دخترم به من منتسب از می شود. پدری ابوعلی سینا از افغانستان که بوده پس افغانستانی است. در حالکی مادرش را هم افغانستانی ميگه
من عزت الله حنیف نژاد از بلخ افغانستان از زادگاه و مهد امپراطوری سامانیان زادگاهم هست دانشمند بزرگ ایرانی هستم و ملتم حق ندارد به من افتخار کند مردم بلخ نباید مرا دانشمند افغانستانی بدانند این از انصاف بدور است خیلی از انصاف دور است برادران ایرانی من به همه ملت ایران احترام دارم بخاطر اینکه مهاجرین ما را حالا به هر نحوی حد اقل میگذارن کار کنن نفس بکشن در کشور شان اما این که ارزش ها و هویت یک ملت پر افتخار را زیرپا کنید از انسانیت و دور از مردانگی و رسم همزبانی و برادری است و این ظلم برای من قابل تحمل حتی نیست اول اینکه خراسان توسط عربها نام گذاشته شد در آن زمان سرزمین های بسیار بزرگ را شامل میشد و که ایران هم مثل بقیه جزئی کوچکی از او مجموعه ای عظیم بود و کشورهای مثل ازبکستان ، تاجکستان ، بخشی از ترکمنستان ، آذربایجان و ... و اما در کتب تاریخی اگر دقیق شوید میبینید که خراسان اکثر اوقات و اکثرا به ولایات افغانستان اطلاق میشده یعنی حتی اگر خراسان بوده هم افغانستان بیشتر در مرکزیت قرار داشته و ملت ما حق اکثریت را دارن که از خودبدانند و اگر قرار بر پرو پاگنده های شما باشد و تاریخ دروغی که حق یک ملت مظلوم را زیر پا کنید ازبکستان باید امروز ابن سینا را دانشمند بزرگ ازبکستانی بداند و همینطور تاجکستان و بقیه هم چرا ایران ها؟ چرا ایران ؟ امروز ایرانیها من که از خانه ابن سینا آمده ام را یک کثافت افغانی میگوید برایش میگم که بگو ابن سینا یی کثافت هم بگو ،البیرونی کثافت افغانی ، فارابی کثافت افغانی هم بگو ، خواجه عبدالله کثافت افغانی هم بگو ،مولانای کثافت افغانی هم بگو سید جماالدین کثافت افغانی هم بگو واقعا که دیگه درد دل بسیار است اما به خداوندی خدا خورشید پشت ابر نمیماند و یک روز این ملت جایگاه و عظمت خود را می یابد انشاالله آن روز دور نیست به زور پروردگار عزت الله حنیف نژاد زادگاهم زادگاه سنایی و البیرونی شهر غزنه ای باستان این چیزها را بالای آرامگاه البیرونی ام تعریف میکنم .
با درود برشما دوست افغانستانی عزیز آقای عزت الله حنیف نژاد... با همه ارادتی که به مردم افغانستان که هم زبان وهمسایه ی عزیز هستند دارم اما واقعییت به قول خودتان هیچ وقت پشت ابر نمی ماند ولی در تاریخ ما اینگونه ثبت شده است👇👇👇 ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟ ابوعلی حسین بن عبدالله بن سینا در روستای افشنه واقع در حوالی بخارا در حدود ماه صفر 370 هجری مطابق اوت 980 میلادی به دنیا آمد، پدرش از کارمندان عالی رتبه حکومت سامانیان بود. او طفلی بود که به طور خارق العاده زودرس شد و مجموعه کامل علوم و فنون زمان را که عبارت بود از صرف و نحو و هندسه و طبیعیات و طب و قضا و علوم دینی فراگرفت. در هفده سالگی به اندازهای شهرت داشت که از طرف شاهزاده سامانی، نوح بن منصور فراخوانده شد. در سن هجده سالگی تقریبا به همه علوم زمان آشنا شده بود و در تمام آنها مهارت داشت و مطالعات عمیق مینمود. مسافرت میکرد، امّا هیچ وقت این ایرانی ماوراء النهری از حدود اقلیم ایران پای بیرون ننهاد، در اوایل عمر مدتی در گرگان اقامت گزید و در آن دیار با همکاری و دوستی شاهزاده ابومحمد شیرازی قانون را نوشت، مدتی در ری اقامت گزید. سپس به قزوین، همدان و اصفهان رفت و از آنجا دوباره به همدان بازگشت و به سال 428، در 58 سالگی و در حوالی همدان درگذشت. چنان که گذشت محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است. لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد. چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. اکثر دانشمندان خدمتگزار و مخترعین از چنین جایگاهی برخوردارند، لذا وابستگی به سرزمین خاصی چندان نقشی در درخشندگی آنها ندارد، فرهیختگان جهان، چونان خورشیدند که از نور آنها همه بهرهمند هستند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
اگرشما حتی کتاب شاه تان را هم خوانده باشید گفته شده ک این واژهی افغانستان جز ایران بوده یا نصف ایران جز افغانستان بوده توسط انگلیسی ها تقریبا ۱۰۰ سال قبل بوجود آمده برای ایجاد انواع تفرقه…!
با سلام و درود برشما بزرگوار... بله ابو علی سینا ی بلخی است. با این همه کامنت هایی که در مورد بلخی بودن ابوسینا نوشته شده اکنون اگر اهل آمریکا هم بود🤗 دیگه دقیقا فهمیدیم ابو علی سینا اهل بلخ است. درود بیکران خدا بر ابویلی سینا 🙏🙏💖
با سلام و درود برشما بزرگوار محترم... از منابع مختلفی استفاده میشود . از کتابها .. از سایت ها از مقاله ها و...... هر چند هم از منابع معتبر و... نقل وقول شود حتما در آن دخل وتصرف شده است . این را باید قبول کرد... به عنوان مثل یک نقل وقول را ممکن هست چندین نفر ترجمه کنند به شکل های مختلف .. اما معنی و مفهوم در واقع یکی هست... دوست گرامی زیاد وسواس نباش ... جملات بسیار پر مفهوم و زیبا هستن🙏💓
@@TabesheHagh ابتدا تشکر از شما که جواب دادید من از نظر خودم یک پژوهشگر هستم و به دنبال حقیقت برای همین است که منابع برای من مهم است و یک خورده سخت گیر هستم و لطفا میشود چند مورد از این منابع را نام ببرید (تشکر از شما خرد نگهدار شما باد،)
@@rezafunny235 بسیار خرسندم... از بین کتابهای بو علی سینا کتاب الشفاء وکتاب االاشارت و التنبیهات موجود بودند وهمچنین از سایت های اینترنتی جمع آوری کردیم....
Avalan Ke Afghanistan oun Zaman bakhshi az Iran boudeh. Molana ham dar Torkiye Ghonie az donya raft VA torkha migouyand tork boudeh dar souratike asarash be zabane Parsi boudeh. Emperatouroye Iran anzaman vasi boude. Afghanha ham az negade Irani hastan VA dar payan az Har jaye in koreye zamin Ke bashim ensaniyat moheme VA eshghe be hamno.
ابو علی سینای بلخی در بلخ افغانستان تولد شده وتمام تحقیقات و ارشادات علمی خود را در همان مملکت کرده است من کتاب فربادین کبیرش که ۴۲۰ سال قبل در کلکته چاب شدهبود در کابل دارم ایرانی بعضی اثارش را دذدیده و بناو خود نشر کرده اند.
درود بر گفتار حقیقت . ایرانی در کلمه یعنی جعل کننده قرآن نمونه مثل سلمان فارسی و جعل تمام ادبیات کشورهای اطراف و مهندسی معکوس فعلی در تمام صنعت امروزی از چین تا فرانسه. ایرانی یعنی دوزد والسلام.
ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟ ابوعلی حسین بن عبدالله بن سینا در روستای افشنه واقع در حوالی بخارا در حدود ماه صفر 370 هجری مطابق اوت 980 میلادی به دنیا آمد، پدرش از کارمندان عالی رتبه حکومت سامانیان بود. او طفلی بود که به طور خارق العاده زودرس شد و مجموعه کامل علوم و فنون زمان را که عبارت بود از صرف و نحو و هندسه و طبیعیات و طب و قضا و علوم دینی فراگرفت. در هفده سالگی به اندازهای شهرت داشت که از طرف شاهزاده سامانی، نوح بن منصور فراخوانده شد. در سن هجده سالگی تقریبا به همه علوم زمان آشنا شده بود و در تمام آنها مهارت داشت و مطالعات عمیق مینمود. مسافرت میکرد، امّا هیچ وقت این ایرانی ماوراء النهری از حدود اقلیم ایران پای بیرون ننهاد، در اوایل عمر مدتی در گرگان اقامت گزید و در آن دیار با همکاری و دوستی شاهزاده ابومحمد شیرازی قانون را نوشت، مدتی در ری اقامت گزید. سپس به قزوین، همدان و اصفهان رفت و از آنجا دوباره به همدان بازگشت و به سال 428، در 58 سالگی و در حوالی همدان درگذشت. چنان که گذشت محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است. لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد. چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. اکثر دانشمندان خدمتگزار و مخترعین از چنین جایگاهی برخوردارند، لذا وابستگی به سرزمین خاصی چندان نقشی در درخشندگی آنها ندارد، فرهیختگان جهان، چونان خورشیدند که از نور آنها همه بهرهمند هستند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
@@TabesheHagh در آن زمان نه افغانستان بود ونهایران … مگر شما اهل دانش نیستید؟ ااز نام کشور ایران کمتراز ۱۰۰سال میشود … منظور من محل تولد بنده خدا بود که بلخ است نه بخارا.
@@saifurmpanjshiri3115 شما چگونه می گویید از ۱۰۰ سال کمتر است که کشور ایران به وجود آمده .. در حالی که سرزمین ایران یکی از کهن ترین سرزمینی است که وجود داشت.🙄🤔
@@TabesheHagh عزیز دل مگر در سال ۱۹۳۵ ایران فعلی اسمش را از پارس به ایران تغییر نداد؟ تمدن پارس به هیچ عنوانی خلص نمیشود به ایران کنونی و جغرافیا آن .
بسیار عالی و سپاس فراوان. 😊.
از لطف شما سپاسگزارم
🙏🙏🙏❤❤❤
افغانستان زادگاه بزرگمردان است
آہ، کیا ہو گیا ہے ان مومنوں کو جو مسلسل اپنے آپ کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام نے عورت کو عزت سے نوازا. مسلمان عورتیں جنت کی مائیں ہیں۔ بطور مسلمان، ہمیں کبھی بھی دوسرے مسلمانوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک نہیں کرنا چاہئے۔ خواہ وہ شخص کسی وجہ سے ناپاک اور بے عزت ہونا چاہے۔ بیشک، اگر آپ اپنے شوہر یا بیوی کو جنسی تصورات میں مشغول کرتے ہیں، پھر آپ کے خیال میں آپ کی وفات کے بعد کیا ہوگا؟ ایسی عادات ختم نہیں ہوتیں، اور وہ کسی دوسرے شخص کے پاس جانے کے لیے پاگل ہو جائے گا جو خواہشات کو پورا کر سکےیہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہم اس دنیا میں بہت کم وقت کے لیے ہیں، اور ہمارا مقصد دنیاوی لذتوں اور جسمانی خواہشات سے لطف اندوز ہونا نہیں بلکہ اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ اللہ نے مسلمانوں کو زندگی میں ایک خاص فریضہ عطا کیا ہے، اور وہ صرف اللہ کی عبادت کرنا ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیاوی لذتوں میں ضرورت سے زیادہ مشغول نہ ہوں، جس میں مخالف جنس کے لوگوں کی صحبت میں گھنٹوں بیکار وقت گزارنا، چاہے وہ شرعی حیثیت سےشادی شدہ بیوی ہی کی صحبت کیوں نہ ہو. جسمانی اور جنسی تعلقات کا جنون انسانی روح کو تباہ کر دیتا ہے۔ خواہ وہ نکاح میں جائز ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک عیش و آرام کی چیز ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی چیز جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت تکلیف اٹھاتے ہیں. یہ ایک عیش و آرام کی رغبت ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی رغبت جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت نقصان اٹھاتے ہیں. یہاں تک کہ اگر کوئی بہت زیادہ چینی کھاتا ہے، تو اسے ذیابیطس ہو جاتا ہے. اس جنسی بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ میں ان جاہل لوگوں کی باتوں کو برداشت نہیں کر سکتا جب وہ جنسی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور گمراہ کن اصولوں کو پھیلانے کے لئے پیغمبرانہ روایات کا استعمال کرتے ہیں۔ مجھے غصہ آتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ لوگ اسلام کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شادی اور جنسی تعلقات کبھی بھی مسلمانوں کی زندگی کا مقصد نہیں ہیں۔ بس اللہ سے محبت ہی اہم ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شادی کو ضروری سمجھتا ہے، تو بھی اسے ہر کسی کو صرف اس لیے شادی کرنے پر رضامندنہیں کرنا چاہیے کہ ہمارے خیال میں یہ صحیح ہے. حضرت عمران کی صاحبزادی حضرت مریم علیہا السلام بھی غیر شادی شدہ تھیں. اللہ ان سے محبت کرتا تھا۔ کسی بھی قسم کی لذت میں مبتلا ہونا انسانوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اہل ایمان کو اس دنیا میں عیش و عشرت سے لطف اندوز ہونے کے لیےنہیں بھیجا گیا. ہمیںاللہ اور اس کے رسول کی عبادت اور اطاعت کے لیے بنایا گیا ہے۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ہی اصول پر زندگی بسر کی،حالانکہ وہ کاروبار کر کے بہت زیادہ امیر بن سکتے تھے،لیکن انہوں نے اس جہان سے پردہ فرمانے تک سادگی میں رہنے کا انتخاب کیا۔ ہماری اپنی لذتوں، اور غیر مسلموں کی پیروی اور جنسی سرگرمیوں کے جنون میں مبتلا ہونے کی وجہ سے، سعودی عرب کے ہزاروں نوجوان، کویت اور پاکستانی نوجوان, قطری مرد اور عورتیں, عمان اور بحرین کے بزرگ کاروباری افراد, اور یہاں تک کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا، افریقہ اور بھارت کے سائنسدانوں کو اب سی آئی اے کے بش دور کے تفتیشی پروگراموں میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور وہ آج تک بہت سے یورپی ممالک میں رازداری سے کام کر رہے ہیں۔ لوگ گروہ در گروہ اسلام کو اسلیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ کیونکہ وہ جنسی تعلقات کے ساتھ ہمارے جنون سے بیزار ہیں۔ کیا آپ نے کبھی کسی عیسائی پادری یا یہودی ربی کو ایسی بے شرم ویڈیو اپ لوڈ کرتے دیکھا ہے؟ آپ کے خیال میں اللہ کس کو جنت میں داخل کرے گا؟ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے سمجھدار ہوجانے کی تنبیہ کی جا رہی ہے۔ کیوبا میں گوانتانامو نیول بیس اور اس کے علاوہ افغانستان، لتھوانیا، رومانیہ، پولینڈ، تھائی لینڈ، بلغاریہ، ناروے اور یہاں تک کہ کینیڈا میں بھی ایسی بلیک سائٹس موجود ہیں جہاں سینکڑوں معصوم مرد، خواتین اور مسلمان بچوں کو لے جایا جاتا ہے جہاں امریکی، برطانوی اور یورپی محافظوں کی جانب سےانھیں بجلی کے جھٹکے لگا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بہت سے مسلمان اب جماع اور جسمانی لطف اندوزی کے جنون میں مبتلا ہیں، اور وہ مسلسل آن لائن رہتے ہوے ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے طریقے تلاش کررہے ہیں. غیر مسلم بلیک سائٹ پر تشدد کرنے والوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے تمام مردوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی شرعی بیویوں کے ساتھ مباشرت میں مختلف انداز کا تجربہ کیا، اور ان تفتیشی کمروںمیں، انہیں اپنی ہی بیٹیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا گیا، تو اللہ سے ڈرو، اور جانوروں کی طرح مت بنو! کچھ بلیک سائیٹ گارڈز نے مسلمان بیٹوں کو اپنی ہی ماؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا! ان لوگوں نے ایک بار اپنے اسلامی شریک حیات کے ساتھ بیمار جنسی تعلقات کے جواز کے لیے حدیث اور قرآن کا استعمال کیا۔ اس لیے میں سب کو کہتا ہوں کہ کنوارے اور پاکدامن رہو۔ کچھ مسلمان مجھ پر چیخ کر کہتے ہیں کہ حلال کو حرام بنانے کی ہمت مت کرو! میں ان سے کہتا ہوں کہ اللہ پر الزام لگانے کی ہمت نہ کرو، جب آپ کو ان بلیک سائٹس میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بلیک سائٹ جیلوں میں جن لوگوں پر تشدد کیا گیا ان کی اکثریت غیر مسلم بن گئی اور اسلام سے نفرت کرنے لگے، اور اللہ کو اپنے امتحان کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان پر نہ صرف جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا، انہوں نے اپنے ایمان کو بھی گنوا دیا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان غلط اور بیمار جنسی تعلقات میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں یا شوہروں کے ساتھ جسمانی گوشت کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔ میں نے ہزاروں مرتد مسلمانوں کے انٹرویو کیے ہیں اور ان سب نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ازدواجی تعلقات میں بہت زیادہ سرگرم تھے, اور ہمیشہ اپنی بیویوں کے ساتھ نئے انداز سے بیمار جنسی خواہش پوری کرتے تھے، یقیناً جنسی کھلونے اور دیگر انحرافات کا استعمال حلال طریقوں سے کرتے ہوئے. اب وہ نہ صرف مرتد ہو گئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول کے خلاف تبلیغ بھی کرتے ہیں۔
با تشکر زیاد. حضرت ابو علی سینا بزرگ مرد افغان و از بلخ باستان بود.
بله او مرد بسیار بزرگ ونامداری بود...او افتخار جهانیان است...🙏🍃🌸🍃
اون وقت افغانستان جزو خاک ایران بود
دوست عزیز در آن زمان افغانستان جزو ایران بوده
U Tojik ast na pashtu .persian .Iran and Tajik
@@alirezadamshenas4660هههههه اون موقع ایران هم جزء عراق بود اون موقع ایران جزء مغولستان بوده ابن سینا مال مغولستان است 😂
روحت در آرامش ابدی افتخار ایران زمین
برای روشنایی و بازگشت تمدن فرهنگ راستی و درستی ایران زیبا دعا کن بزرگوار
درود برشما دوست فرهیخته
به امید روزهای روشن سرزمینمان
🙏♥️💐
سپاس از شما جملات بسیار زیبا و دلنشینی بودن
سپاسگزارم از حسن توجه و نظر زیبای شما 🙏🙏💜💜💜
دانشمندی قبل از ایران و افغانستان امروزی بود، متولد بلخ واقع افغانستان امروز است. اما افتخارش متعلق به همه پارس است ما همه یک ملت هستیم نباید جغرافیایی متفاوت باعث جدایی مان شود.
👌👌🙏🙏⚘🧡🙏
واقعیت آرامش بخش بود حرفهایش شنیدنی
ممنونم از کامنت زیبای شما
🙏🙏🙏⚘❤
ابوعلی سینا بلخی زنده باد انسانیت 🇦🇫🌷✌🌹❤
درود بر انسانهای فرهیخته ی مثبت اندیش و خیر خواه
ممنون از نظر زیباتون
آقای علیزاده بزرگوار برای حمایت از کانال لطفا سابسکرایب کنید و به دوستان دیگرتان هم جهت سابسکرایب نشر دهید🙏🏾🙏🏾🙏🏾
اولا اهل بخارا بود و ثانیا افغانستان اون وقت جزو خاک ایران بود
@@alirezadamshenas4660هههههههه پدرش مال بلخه الان جر بده خودتو هی بگو ایرانی کنونی هست😂😅
درود ها بر ابر مرد جهان بو علی سینا بلخی
ابوعلی سینای بزرگ در بلخ یکی از شهرهای افغانستان به دنیا آمده و اهل افغانستان است، چیزی که از خورشید روشن تر است.
👌👌🙏🙏💕⚘🌹
👏🏼👏🏼👏🏼❤️
صدرصد
@@TabesheHagh0ääää
اون افغانستان مال ایران بوده
بى نهايت سپاسگذار ، از جمع آورى اين علم و دانش 🙏👋
حتماً ، بعدى خوارزمى پدر الگرويتم !
لینک ویدیو های بعدی را برایتان میفرستم ...
امشاع الله در اولین فرصت به خوارزمی هم خواهیم پرداخت
از ایده ی زیبای شما نهایت سپاسگزاری را داریم
🙏🙏🧡🧡
ruclips.net/video/7lU-kOUBGfs/видео.html
Thanks
درود بر شما سپاسگزارم از همراهی شما
💖💖💖
درود بر شما🙏
متشکرم از کامنت زیبای شما دوست عزیز
🙏🙏⚘❤⚘
تا که خواندم و شنیدم ؛ ابوعلی سینای بلخی بوده . بلخ یکی از استان های بزرگ افغانستان .
درود بیکران برروی این مرد بزرگ
هزاران درود👌👌🙏🙏⚘🍀
بیشک
Thanks..
درود برشما
پایدار باشید
🧡🧡🧡
روحش شاد و اثار علمی اخلاقی ایشان ماندگار و درود بر شما
با درود سپاسگزارم از همراهی شما
🙏🙏🧡🧡
Thank you
زنده باشی مهربونم 🙏🙏💖💖
فوق العاده بود
سپاس از شما 🙏🙏🍂🦋
من اینرا نمی دانستم که ایران هم از افغانستان بوده است ولیکن تمامی دانشمندان افغانی بوده اند چقدر افقانها باهوشند آفرین
منم هم ایرانی هستم ولی متاسفانه شما فاشیست هستی و از حقیقت به دور. بله دانشمند ابوعلی سینا از بلخ است و از افغانستان و اقوام ازبک تورک زبان
افغانستان بخشی ز پادشاهی ایران بود
خیلی ممنون واقعا عالی آموزنده بود دستتان درد نکونه
نوش نگاه زیبا تون مهربونم 🙏🙏💖
شخصي كه بالايت عصباني مي شود، برتو تسلط يافته است. Elizabeth Kenny
ابو علی سینا بلخی 👍
بسیار سخنان زیبا و دلنشینی بود ممنون از کانال خوبتان
پایدار باشید
🙏🙏🌱⚘💕🌱
Thanks you for such a great program
Tanks🙏🏾🙏🏾🙏🏾⚘⚘
باسلام وخسته نباشید ممنون جایش خالیست لاکن تا ابد زنده است ور وحش شاد باد انشاالا
روحش شاد آمین 🤲🏻
زیبا بود 👌👌🙏
🙏⚘
شخصیت ابوسینا بزرگ بلخی از کشور افغانستان میباشد و آرامگاه اش در ولایت غزنی افغانستان میباشد باید گفت ابوسینا بوزگوار مربوط تمام فارسی زبانان عزیز و افتخار تمامٱ بشریت میباشد هدف بزرگوار خدمت برای بشریت بود.
درود بر شما🙏🙏💖
very good
متشکرم 🙏🏾🙏🏾🙏🏾🌹🌹🌹
خيلي خوب ولي صدايش دل خراش دل هست
ممنونم از نظر شما مهربونم 🙏🙏💜💚
درود
خیلی بزرگوارید
🙏🏼🙏🏼💖💖
درود بیکران بر ابو علی سینا 🙏👌⚘
🙏🙏🙏⚘
درود
Merci
سپاس از نظر نیک شما 🙏🙏❤
سلام به همگی
ابو علی سینا افتخار دنیای تورک در ازبکستان امروزی بدنیا آمده
درود برشما دوست فرهیخته و
سپاسگزارم از توجه و نظر زیبای شما
🙏♥️
ابوعلی سینا بلخی
سلام.درود بر ابن سینا.خیلی جالب بود.ممنون
سپاسگزارم از حسن توجه و نظر زیبای شما مهربونم 🙏🙏💜💚🧡
درود بر فوق نابغه ی ایرانی مرد عمل و اندیشه و همیشه ماندگار تاریخ❤😊
🤲🤲💖💖
ابن سینا بلخی مال بلخ افغانستان است نه ایرانی کنونی جعلی 😂
ایرانی کجای ایران و کدام شهر بلخ نام دارد؟!
خیلی مفید
نوش نگاه مهربانتون
سپاسگزارم
آقای احمدیان بزرگوار
برای حمایت از کانال لطفا سابسکرایب کنید و برای دوستان عزیز خود نیز جهت سابسکرایب نشر دهید.
ممنونم 🙏🏾🙏🏾🙏🏾🎈
سپاس. 🙏🏻😊🌹🦢🦢
متشکرم از نگاه زیباتون مهربونم 😘🙏⚘
شما گل زیبا و مهربان هستید. 🙏🏻🌹😊🦢🦢
بسیار نغز و باشکوه 👌👍
خیلی بزرگوارید
سپاسگزارم از حسن نظر محترمتان 🙏🙏⚘
بسیار خوبن به شرط عمل
👍👍🙏🙏💖
او از بلخ افغانستان است لطفا به تاریخ وطن و نویستده وشاعرو داشمند وطن لقب نگذارین از دل خود
بله روایت ها در مورد محل تولدش زیاد بود...او در هر کجا متولد شود ویا در کدام کشور وفات یافته باشد ...دانشمندی بینظیر برای تمام زمانها و انسانهای جهان است و قابل ستایش هست ...
و برای ما ایرانیان هم بسی افتخار است که خاک افغانستان همسایه، چنین دانشمندان بزرگ را در دامن خود پرورش داده است .
از هرکجای که بگوین اوزاده افغانستان است اولادهمی وطن درددیده ماست درست شمام سرش افتخارکنین اما اضافه گوی از این جا وانجا خوب نیست
کتابهای ابو علی سینا به زبان فارسی سلیس یعنی همین لهجه ای که مردم ایران صحبت می کنند نوشته شده ، لهجه افغانی فقط مخصوص خودش است .
روحش شاد یادش گرامی باد
🤲🤲🤲💖💖💖
دمتون گرم، خسته نباشید ،
لطفن از دانشمندان ایرانی باز بگید
درود بر ابوعلی سینا بلخی از کشور افغانستان
مرگ بر دوزدان تاریخ افغانستان
بلخی در کجا بود در بخارا درس خاند کلان شد و از اونجا فرارش دادن رفت سوریه و عراق و ایران همیشه از دست مسلمانان کونی در فرار تاکه در ایران فوت کرد و همانجا دفن شد حالا کجایش اوغان بود بفرما
آفرین 🇦🇫❤️
آره این سینا بلخی است نه ایرانی کنونی
عالیه موفق باشین
سپاسگزارم از حسن توجه و نظر زیبای شما 🙏🙏💜💚🧡
براوووو
🙏🙏💓💓
عالی بود💖
سپاسگزارم از نظر زیبای شما🙏🙏💖
خلی ممنون پدرش از باخ و مادرش از بلخ سمتی شمالی افغانستان. جایکی همه دانش یافته باخ است.
اگه تو با این همه غلط املایی اظهار نظر نکنی ، نمیگن لالی .
🙏🙏🙏❤❤❤⚘⚘⚘
درود بر مفاخیر کشورم
درود🙏🙏💖
فخر دارم با داشتن چنین هم تبار و هم زبان فارسی زبانم
با سلام و درود برشما ...
بله درسته .بو علی فخر کل دنیاست ....🙏🙏🌱
عزیز دل شیخ ابوعلی سینا دانشمند بزرگ مسلمان زاده ی بلخ است، مادرش ستاره نام داشت و اهل بخارا بود، بلخ و بخارا هر دو از شهرهای کهن خراسان هستند و خراسان حوزه ی تمدنی ایران بزرگ و خود از همین روی است، که این بزرگان را از ابن سینا تا فارابی، بیرونی، خوارزمی، جارالله زمخشری و همچنین سرایندگان بزرگی چون رودکی، ناصرخسرو قبادیانی و دیگران را ایرانی می دانند، ابن سینا زاده ی نیمه ی دوم سده ی چهارم و درگذشت وی در نیمه ی نخست سده ی پنجم است در چنین زمانی کشوری به نام افغانستان وجود نداشت، ولی نام ایران در گفتار و سخنان بزرگان و سخنوران خراسان همیشه می درخشد، چنان که استاد سخن فردوسی طوسی می فرماید:
ندانی که ایران نشست منست
جهان سر به سر زیر دست ِ منست
هنر نزد ایرانیان است و بـــس
ندادند شـیر ژیان را بکــس
همه یکدلانند یـزدان شناس
بـه نیکـی ندارنـد از بـد هـراس
دریغ است ایـران که ویـران شــود
کنام پلنگان و شیران شــود
چـو ایـران نباشد تن من مـبـاد
در این بوم و بر زنده یک تن مباد
همـه روی یکسر بجـنگ آوریــم
جــهان بر بـداندیـش تنـگ آوریم
همه سربسر تن به کشتن دهیم
بـه از آنکه کشـور به دشمن دهـیم
چنین گفت موبد که مرد بنام
بـه از زنـده دشمـن بر او شاد کام
اگر کُشــت خواهــد تو را روزگــار
چــه نیکــو تر از مـرگ در کـــار
همه چیز دان و خوب اومدی ..
🤗🙏🙏🍀🍀
عبو علی سینا یک اوزبیک تبرار افغانستان است
👌👌🙏💖
Kut bash kutak ozbak paydo shud pas az Sino
با معذرت که ابو علی سینا ئ بلخی زاده ائ شمال افغانستان است که درین مورد باید تجدید نظر شود
قبلا سپاسگزاری مینمایم
🙏🏼
🙏🙏❤❤⚘⚘
ابو علی سینا در بلخ افغانستان تولد شده
بله درسته... سپاسگزارم از یاد آوری به جای شما
🙏🙏⚘
ای کاش از دبستان کتاب های ابوعلی سینا تدریس میشد و الکی وقتمون رو واسه دروس به درد نخور تلف نمیکردیم
بله دقیقا
حق با شماست دوست عزیز
🙏🙏⚘🧡⚘
واقعاً که جای شرم است برای کسانی که شاعر و دانشمند افغانستانی را از ایران نام میبرند زمانی که افغانستان امروزی پایتخت خراسان بزرگ بود فقد چند استان ایران متلق به خراسان بود که مشهد یکی از مثال های خوبی است برای شما'' پس تاریخ را حیچ کسی نمیتواند تعغیر دهد چون تاریخ پر افتخار افغانستان بر همه جهانیان روشن است 🇦🇫♥️
با سلام و درود برشما بزرگوار محترم...
ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟
ابوعلی حسین بن عبدالله بن سینا در روستای افشنه واقع در حوالی بخارا در حدود ماه صفر 370 هجری مطابق اوت 980 میلادی به دنیا آمد، پدرش از کارمندان عالی رتبه حکومت سامانیان بود.
او طفلی بود که به طور خارق العاده زودرس شد و مجموعه کامل علوم و فنون زمان را که عبارت بود از صرف و نحو و هندسه و طبیعیات و طب و قضا و علوم دینی فراگرفت. در هفده سالگی به اندازهای شهرت داشت که از طرف شاهزاده سامانی، نوح بن منصور فراخوانده شد. در سن هجده سالگی تقریبا به همه علوم زمان آشنا شده بود و در تمام آنها مهارت داشت و مطالعات عمیق مینمود. مسافرت میکرد، امّا هیچ وقت این ایرانی ماوراء النهری از حدود اقلیم ایران پای بیرون ننهاد، در اوایل عمر مدتی در گرگان اقامت گزید و در آن دیار با همکاری و دوستی شاهزاده ابومحمد شیرازی قانون را نوشت، مدتی در ری اقامت گزید. سپس به قزوین، همدان و اصفهان رفت و از آنجا دوباره به همدان بازگشت و به سال 428، در 58 سالگی و در حوالی همدان درگذشت.
چنان که گذشت محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است.
لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد.
چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. اکثر دانشمندان خدمتگزار و مخترعین از چنین جایگاهی برخوردارند، لذا وابستگی به سرزمین خاصی چندان نقشی در درخشندگی آنها ندارد، فرهیختگان جهان، چونان خورشیدند که از نور آنها همه بهرهمند هستند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
@@TabesheHagh در جواب شما باید گفت که دران زمان سمرقند و بخارا نیز جز خاک خراسان بزرگ بودن و ناگفته نباید گذاشت که ابو علی سینایی بلخی توری که از تخلص وی روشن است یعنی در بلخ افغانستان زاده شده است ابو علی سینایی بلخی مانند دیگر شاعران و دانشمندان سر شناس افغانستان در افغانستان امروزی متولد شدن که تعداد بی شمار هستن این چیزی است که همه جهانیان میدانند و تنها چیزی که مردم افغانستان برآن افتخار میکنند آن چیزی نیست جز تاریخ پر افتخار افغانستان است 🇦🇫♥️
@@TabesheHagh ببخشید در ویکیپدیای آلمان و انگلیس به عر دو زبان پدر بوعلی سینا را از اهالی بلخ و از افغانستان فعلی نوشته است. شما از کدام ویکیپدیا این را نوشتید. این همه دورغ در کجا نوشته شده؟ در کشور آلمانی زبان که من زندگی میکنم بوعلی سینا را و شجره خانوادگی او را از بلخ نوشته و پدر او را از اهالی بلخ نامیده.
@@TabesheHagh بسیار عالی و مفید سپاسگزارم ❤
فقد نه فقط متلق نه ، متعلق حیچ نه، هیچ تعغیر نه ، تغییر افغانی بی سواد و متعصب اول برو کمی مطالعه کن و غلطهای املاییت رو درست کن بعد بیا اظهار نظر کن .
درود بر روح پاک ابو علی سینا
هزاران درود ..
و درود بر تمام انسانهای مثبت اندیش و خیر خواه سود مند بشریت.
🙏🏾🙏🏾🙏🏾🙏🏾⚘⚘⚘
در عصر ابو علی سینا بلخی هنوز ایران امروزی نام ایران را به خود نه گرفته بود
ابو علی ابن سینا بلخی مانند انو شیروان زردشت در بلخ ( که در جغرافیای افغانستان امروزی واقع است)تولد شده !
و یک حکایت بسیار جالب ایشان را که بیاد داشت ودرچهل روزه گی خود افتادن گلو بند خاله اش در چاه را دیده بود و حکایت کرده بوداست را درپروکرام تان نگفته اید.
چه جالب. من نشنیده بودم ..در گوگل من زندگینامه اش را مطالعه کردم ولی با چنین مطلبی برخورد نکردم ...🙏🏾🙏🏾🙏🏾🌺🍃🌺🍃
@@TabesheHagh در. گوگل همه میتوانند سرچ کنند زندگینامه ایشام را در. کتاب بخوانید
@@marypolad5043 متشکرم .
حتمآ این کار را خواهم کرد ...🙏🏾🙏🏾💞
@@TabesheHagh موغقیت تان آرزوی ما است
@@marypolad5043 زنده باشی مهربونم 🙏🏾🙏🏾🌸🍃
💚🤍❤ 🇮🇷 🇮🇷 🇮🇷 🇮🇷
💕 ابن سینا 💞
🙏🏼🙏🏼❤❤
تعجب میکنم ابوعلی سینا چطور از قرآن طب پیدا کرد شاید این یک وصله باشه قرآن را بزرگ کنند
درود بر شما دوست عزیز
هيچ بعید نیست🧡🧡🙏🙏
ابو علی دانشمندی نامور که تا امروز بشریت به نامش افتخار میکند اهل خراسان وقت بود که شامل ایران افغانستان تاجیکستان و ازبکستان امروز است ، درینصورت نمیتوان گفت دانشمند ایرانی ؟؟؟
چقدر جالب
در یک متنی میخواندم نوشته بود اهل ازبکستان ..
در جایی دیگر نوشته بود اهل بلخ ...
و در جایی نوشته بود ایران ...
که من هم ایران را انتخاب کردم🤗
به نظر من اهل هر کجا باشد ایران یا افغانستان یا ازبکستان و یا.....
مهم خدماتش هست که برای بشریت جهان به جا گذاشته است. درود بر انسان های فرزانه و مفید جامعه ی بشریت.
ممنونم از نظر زیباتون 🙏🏾🙏🏾🙏🏾⚘⚘⚘
ابو علی سینا از افغانستان بود 😊
ابوعلی سینا از بلخ یامزارشریف امروزی در شمال افغانستان میباشد چطور دانشمندی یک کشور را به کشور دیگر ربط میدهید.
مولانا را همچنین،یچ افغانستانی نمگه که حافظ یاسعدی یا عمر خیام از افغانستان اند!!!
با عرض معذرت اول نام ان را درست بنويسيد
ابو على سينا بلخى از بلخ باستان زمين افغانستان است.
از کدام مرحع اين معلومات ګرفتى انها را ويرايش کنيد به هيچ صورت او از ايران شده نمى شه دوست عزيزم
با سلام و درود برشما دوست بزرگوار...
ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟
محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از بلخ به بخارا آمده بود. شهر بخارا یکی از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است.
لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد.
چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است....
البته این هم مهم هست که در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
🙏🙏🍃💕🍃✌✌
ابو علی سینا بلخی …. بلخ در افغانستان است
ایشون از ازبکستان نیستن بلکه از بلخ افغانستان هستن.
خواهش میکنم تا زمانی که معلومات کافی ندارید از پیش خود داستان سرایی نکنید.
با سلام و درود بر شما.
دوست عزیز داستان سرایی نکردیم ..
نظر های متفاوتی بیان شده .و ما از بین این نظر ها انتخاب کردیم ...
شاید در انتخاب خود اشتباه کردیم ..
از نظر محترمتان نهایت تشکر را دارم...
سعی خودمون را در بهتر ارائه کردن مطالب خواهیم کرد ..🙏🏾🙏🏾🙏🏾🌹🌹
@@TabesheHagh بله ولی در همه جا نوشته که او از لحاظ شجره خانوادگی از بلخ بوده و نسل و میباشد او که همان شجره خانوادگی است از بلخ بوده و پدرش و نیاکان او از بلخ بوده اند در ویکیپدیای زبان آلمانی هم اشاره شده به کلمه اشتم که همان شجره خانوادگی او بوده که از لحاظ اشتم و نصب خانوادگی پدرش از بلخ بوده . من هم افغانستان ی هستم اولام در اروپا به دنیا آمده و شاید در آمریکا فوت شود ولی مهم این هست که او اصالتا افغانستانی است.
@@fhh43 درود بیگران بر همه افغانستانیهای مهربان💖💖
بلخی در کجا بود در بخارا درس خاند کلان شد و از اونجا فرارش دادن رفت سوریه و عراق و ایران همیشه از دست مسلمانان کونی در فرار تاکه در ایران فوت کرد و همانجا دفن شد حالا کجایش اوغان بود بفرما
و اونزمان ازبکستانی وجود نداشت این ازبکستان را روسها ساختن انهم خاک تاجکستان را گرفتن و نامش را ازبکستان ساختن اون تیمورلنگ هم نواسه چنگیزبود
ابو علی سينای بلخی از ترک تباران ولایت بلخ افغانستان و مادرش ایرانی بود ،
با عرض معذرت صدای اين خانم خیلی نا پسند بگوش میآید ، اگر کسی ديگر با آواز زیباتر باشد شنونده گان بیشتر خواهید داشت
با درود و سلام به شما دوست عزیز .
متشکرم از نظر محترم و اطلاعات زیبایتان ..
سرافراز باشید🙏🏾🙏🏾🙏🏾🌹🌹
شما اصلا معلومات کافی ندارید درمورد ابو علی سینا بلخی اول مطالعه کنید وبعد مطلب را به نشر برسانید
شما همه دانشمندان ایرانی را بخود نسبت می دهید
شما چیمعنا دارد . برو ویکیپدیای زبان آلمانی و انگلیسی را بخوان که نوشته او اصالتا از بلخ و پدرش هم بلخی بوده که بلخ مرکز آن مزار شریف افغانستان است . ما هیچ وقت سعدی شیرازی و یا حافظ را به افغانستان نسبت نمیدهیم چون از شیراز و متعلق به ایران فعلی بوده ولی مولانا و بوعلی سینا و زرتشت خواستگاران بلخ بوده و اجدادشان بلخی بوده است.
بیسواد و تک بعدی هستی...🙁
این را هم بدان افغانستان جزو ایران بوده زمان قاجار جدایش کردن آدم افغان عزیز
ابوعلی سینا دربلخ به دنيا آمده است نه در ازبکستان
ممنونم از اطلاعات خوب شما .
بله. ولی من سرچ کرده بودم در گوگل نوشته بود ازبکستان
البته نوشته یود در بلخ بدنیا آمده که الان جزو خاک ازبکستان کنونی هست.
پس بلخ جزو خاک افغانستان هست .
ممنونم
از کدام کتاب ابن سینا؟!
با درود به شما دوست عزیز
عزیزم نه اینکه ویدئو خیلی وقت پیش آماده و پخش شده
جمع آوری مطالب توسط دوستان دیگری بوده وبه همین جهت آدرس دقیق را نمی توانم براتون بنویسم
❤️❤️❤️
همه دانشمندان ایرانی از افغانستان هستند نمی دانستید که افغانستان در سا بق جزو ایران بوده
ایران جز افغانستان بود!
نخیر افغانستان جزو ایران بوده است.
خودی شما از ابو علی سینا نقل کردید.
که: تعصب مایه خامی است
پس متعصب نباشيد ايشان معروف ابوعلی سینا بلخی، واز بلخ افغانستان هستند.
و همچنین آيت الله جوادی آملی حفظه الله هم فرموند که جناب ابوعلی سینا از بلخ افغانستان هستند.
چرا تعصب تان باعث می شود که به خود نسبت بدین.
اگر نمی دانستید بدانید ايشان از بلخ افغانستان است
با درود برشما بزرگوار محترم
ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟
؟؟
محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از بلخ به بخارا آمده بود. شهر بخارا یکی از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است.
لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد.
چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.
ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
@@TabesheHagh پدر و مادر بوعلی سینا از بلخ بودند همان شهری که مولانا به دنیا آمد. وقتی تو پدر و مادرت ایرانی باشد ولی در جای دیگر به دنیا بیایی ایرانی نیستی؟ یک شهر در دنیا به نان بلخ است و آن هم در افغانستان کنونی قرار دارد که پنج هزار سال قدمت دارد. پدر و مادر بوعلی سینا بلخی بودند و پدرش به شهر مرزی در ازبکستان رفت و در آنجا بوعلی سینا به دنیا آمد. من این را کاملا در ویکیپدیای زبان آلمانی در کشور یکا هستم سرچ کردم و نوشته که او شجره خانوادگی او و پدر و مادری بلخی داشته که بلخ هم نوشته شده که یکی از شهرهای افغانستان فعلی بوده. پس چی رقم میگویید او افغانستان ی نبوده؟ در مورد مرگ هم انسان میتواند هر جایی بمیرد. ممکن است کسی حج برود و بمیرد در عربستان پس او عربستانی میشود؟ و در آن زمان ازبکستان جزویی از خراسان بزرگ قدیم بوده و اگر هم ازبکستانی بگوییم با اینکه شجره خانوادگی او از بلخ در افغانستان بوده باز هم ازبکستانی است اگر فقط به محل تولد او اشاره کنیم و فراموش کنیم که پدرش بلخی بوده. لطفا اگر ب زبان آلماتی تسلط دارید به ویکیپدیای آلمانی هم توجهی کنید متوجه میشوید که من چی میگویم.
@@TabesheHagh
حدیث پيامبر می فرماید:
همه مردم از پدر نسب به ارث می برد جز من که از دخترم نسلم ادامه می یابد و فرزندان دخترم به من منتسب از می شود.
پدری ابوعلی سینا از افغانستان که بوده پس افغانستانی است.
در حالکی مادرش را هم افغانستانی ميگه
@@fhh43
آفرین همیشه جور باشی محترم
من عزت الله حنیف نژاد از بلخ افغانستان از زادگاه و مهد امپراطوری سامانیان زادگاهم هست دانشمند بزرگ ایرانی هستم و ملتم حق ندارد به من افتخار کند مردم بلخ نباید مرا دانشمند افغانستانی بدانند این از انصاف بدور است خیلی از انصاف دور است برادران ایرانی من به همه ملت ایران احترام دارم بخاطر اینکه مهاجرین ما را حالا به هر نحوی حد اقل میگذارن کار کنن نفس بکشن در کشور شان اما این که ارزش ها و هویت یک ملت پر افتخار را زیرپا کنید از انسانیت و دور از مردانگی و رسم همزبانی و برادری است و این ظلم برای من قابل تحمل حتی نیست اول اینکه خراسان توسط عربها نام گذاشته شد در آن زمان سرزمین های بسیار بزرگ را شامل میشد و که ایران هم مثل بقیه جزئی کوچکی از او مجموعه ای عظیم بود و کشورهای مثل ازبکستان ، تاجکستان ، بخشی از ترکمنستان ، آذربایجان و ... و اما در کتب تاریخی اگر دقیق شوید میبینید که خراسان اکثر اوقات و اکثرا به ولایات افغانستان اطلاق میشده یعنی حتی اگر خراسان بوده هم افغانستان بیشتر در مرکزیت قرار داشته و ملت ما حق اکثریت را دارن که از خودبدانند و اگر قرار بر پرو پاگنده های شما باشد و تاریخ دروغی که حق یک ملت مظلوم را زیر پا کنید ازبکستان باید امروز ابن سینا را دانشمند بزرگ ازبکستانی بداند و همینطور تاجکستان و بقیه هم چرا ایران ها؟ چرا ایران ؟
امروز ایرانیها من که از خانه ابن سینا آمده ام را یک کثافت افغانی میگوید برایش میگم که بگو ابن سینا یی کثافت هم بگو ،البیرونی کثافت افغانی ، فارابی کثافت افغانی هم بگو ، خواجه عبدالله کثافت افغانی هم بگو ،مولانای کثافت افغانی هم بگو سید جماالدین کثافت افغانی هم بگو واقعا که دیگه درد دل بسیار است اما به خداوندی خدا خورشید پشت ابر نمیماند و یک روز این ملت جایگاه و عظمت خود را می یابد انشاالله آن روز دور نیست به زور پروردگار
عزت الله حنیف نژاد زادگاهم زادگاه سنایی و البیرونی شهر غزنه ای باستان این چیزها را بالای آرامگاه البیرونی ام تعریف میکنم .
با درود برشما دوست افغانستانی عزیز
آقای عزت الله حنیف نژاد...
با همه ارادتی که به مردم افغانستان که هم زبان وهمسایه ی عزیز هستند دارم
اما واقعییت به قول خودتان هیچ وقت پشت ابر نمی ماند
ولی در تاریخ ما اینگونه ثبت شده است👇👇👇
ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟
ابوعلی حسین بن عبدالله بن سینا در روستای افشنه واقع در حوالی بخارا در حدود ماه صفر 370 هجری مطابق اوت 980 میلادی به دنیا آمد، پدرش از کارمندان عالی رتبه حکومت سامانیان بود.
او طفلی بود که به طور خارق العاده زودرس شد و مجموعه کامل علوم و فنون زمان را که عبارت بود از صرف و نحو و هندسه و طبیعیات و طب و قضا و علوم دینی فراگرفت. در هفده سالگی به اندازهای شهرت داشت که از طرف شاهزاده سامانی، نوح بن منصور فراخوانده شد. در سن هجده سالگی تقریبا به همه علوم زمان آشنا شده بود و در تمام آنها مهارت داشت و مطالعات عمیق مینمود. مسافرت میکرد، امّا هیچ وقت این ایرانی ماوراء النهری از حدود اقلیم ایران پای بیرون ننهاد، در اوایل عمر مدتی در گرگان اقامت گزید و در آن دیار با همکاری و دوستی شاهزاده ابومحمد شیرازی قانون را نوشت، مدتی در ری اقامت گزید. سپس به قزوین، همدان و اصفهان رفت و از آنجا دوباره به همدان بازگشت و به سال 428، در 58 سالگی و در حوالی همدان درگذشت.
چنان که گذشت محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است.
لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد.
چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. اکثر دانشمندان خدمتگزار و مخترعین از چنین جایگاهی برخوردارند، لذا وابستگی به سرزمین خاصی چندان نقشی در درخشندگی آنها ندارد، فرهیختگان جهان، چونان خورشیدند که از نور آنها همه بهرهمند هستند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
تخلص او بلخی است
پس چگونه شما میگی ایرانی است؟
بلخ مرکز فرهنگ افغانستان است با تاریخ بیش از ۵ هزار سال
در زمان بوعلی سینا افغانستان جزو خاک ایران بود .مگه نه؟؟
@@TabesheHagh نه محترم. افغانستان آریانا بود. افغانستان هیچ وقت جز ایران نبوده. قبلا هم گفتم ۵ هزار سال قدامت فرهنگی داره!
اگرشما حتی کتاب شاه تان را هم خوانده باشید گفته شده ک این واژهی افغانستان جز ایران بوده یا نصف ایران جز افغانستان بوده توسط انگلیسی ها تقریبا ۱۰۰ سال قبل بوجود آمده برای ایجاد انواع تفرقه…!
@@moteullahtokhi9776 خیلی بزرگوارید متشکرم از پیامهای مفید شما🙏🏾🙏🏾🙏🏾🥀
@@moteullahtokhi9776 متشکرم 👏🏼👏🏼👏🏼⚘⚘
در قدم اول سلام عرض ادب !.
فکر نمی کنید این جمله اخیر مشکل نگفتی .
ابوعلی سینا بلخی است .
آفتاب با دو انگشت پنهان نمیشود
با سلام و درود برشما بزرگوار...
بله ابو علی سینا ی بلخی است.
با این همه کامنت هایی که در مورد بلخی بودن ابوسینا
نوشته شده
اکنون اگر اهل
آمریکا
هم بود🤗
دیگه دقیقا فهمیدیم ابو علی سینا اهل بلخ است.
درود بیکران خدا بر ابویلی سینا
🙏🙏💖
ببخشید منبع شما برای ساخت این کلیپ چیست یعنی ما از کجا بدانیم ایشون این حرف ها را زده یا خیر
با سلام و درود برشما بزرگوار محترم...
از منابع مختلفی استفاده میشود .
از کتابها ..
از سایت ها
از مقاله ها و......
هر چند هم از منابع معتبر و...
نقل وقول شود حتما در آن دخل وتصرف شده است . این را باید قبول کرد...
به عنوان مثل یک نقل وقول را ممکن هست چندین نفر ترجمه کنند به شکل های مختلف ..
اما معنی و مفهوم در واقع یکی هست...
دوست گرامی
زیاد وسواس نباش ...
جملات بسیار پر مفهوم و زیبا هستن🙏💓
@@TabesheHagh ابتدا تشکر از شما که جواب دادید من از نظر خودم یک پژوهشگر هستم و به دنبال حقیقت برای همین است که منابع برای من مهم است و یک خورده سخت گیر هستم و لطفا میشود چند مورد از این منابع را نام ببرید (تشکر از شما خرد نگهدار شما باد،)
@@rezafunny235 بسیار خرسندم...
از بین کتابهای بو علی سینا کتاب الشفاء وکتاب االاشارت و التنبیهات موجود بودند
وهمچنین از سایت های اینترنتی جمع آوری کردیم....
خیلی از جملات مربوط به ابوعلی سینا نیست . لطفا با منایع موثق برنامه تهیه فرمایید.
با درود برشما
سپاسگزارم از حسن توجه و تذکر شما
🙏🏼🙏🏼💖💖
عالی بود.جملات بسیار نغز و پر محتوا با صدای گرم خانم گوینده🤗🤗👌👌
🙏🙏🙏🙏🌲
Avalan Ke Afghanistan oun Zaman bakhshi az Iran boudeh. Molana ham dar Torkiye Ghonie az donya raft VA torkha migouyand tork boudeh dar souratike asarash be zabane Parsi boudeh. Emperatouroye Iran anzaman vasi boude. Afghanha ham az negade Irani hastan VA dar payan az Har jaye in koreye zamin Ke bashim ensaniyat moheme VA eshghe be hamno.
سپاسگزارم از نظر زیبای شما 🙏🙏💖
@@TabesheHagh khahesh mikonam 🥀🦋
از باخ است نه بخارا
ابوعلی سینا ناب ایرانی است وصله ناجور به او نچسبانید
مهم این نیست که این دانشمندان ایران است یا افغانی مهم این است که از سخنانش دارست استفاده کنیم همه ما فارس هستیم
طبیب نالایق معاون مرگ است.علی سینا
👌👌🙏🙏❤
ابو علی سینای بلخی در بلخ افغانستان تولد شده وتمام تحقیقات و ارشادات علمی خود را در همان مملکت کرده است من کتاب فربادین کبیرش که ۴۲۰ سال قبل در کلکته چاب شدهبود در کابل دارم ایرانی بعضی اثارش را دذدیده و بناو خود نشر کرده اند.
سپاسگزارم از اطلاعاتی که دادید🙏🙏💖
درود بر گفتار حقیقت .
ایرانی در کلمه یعنی جعل کننده قرآن نمونه مثل سلمان فارسی و جعل تمام ادبیات کشورهای اطراف و مهندسی معکوس فعلی در تمام صنعت امروزی از چین تا فرانسه.
ایرانی یعنی دوزد والسلام.
سخنانی پر از تناقض ..یا بخشی از آنها را که با دیگر سخنان تناقض دارد ایشان نگفته است
با درود بر شما دوست عزیز
نظر شما محترم هست..
🙏🙏💗🌸
از علم ابوعلی سینا استفاده میکنیددرموردمحل تولدش اطلاعات غلط میدید اومتولدشهربلخ افغانستان است
أبو على سينا از افغانستان بود لطفاً معلومات دروغى ندهيد 😊
درود بر شما دوست عزیز
بله حق با شماست
اما در نظر داشته باشید که در آن زمان افغانستان جزو قلمرو امپراطوری ایران بزرگ بود
💖
گفتار این بزرگ مرد را که میگوی، هم زبان ،اقلا تعصب را کنار بگذار جای شرم است، ایشان زاده بلخ بودن،
بو على سيناى بلخى نه ايرانى
ابوعلی سینا اهل افغانستان است یا ایران؟
ابوعلی حسین بن عبدالله بن سینا در روستای افشنه واقع در حوالی بخارا در حدود ماه صفر 370 هجری مطابق اوت 980 میلادی به دنیا آمد، پدرش از کارمندان عالی رتبه حکومت سامانیان بود.
او طفلی بود که به طور خارق العاده زودرس شد و مجموعه کامل علوم و فنون زمان را که عبارت بود از صرف و نحو و هندسه و طبیعیات و طب و قضا و علوم دینی فراگرفت. در هفده سالگی به اندازهای شهرت داشت که از طرف شاهزاده سامانی، نوح بن منصور فراخوانده شد. در سن هجده سالگی تقریبا به همه علوم زمان آشنا شده بود و در تمام آنها مهارت داشت و مطالعات عمیق مینمود. مسافرت میکرد، امّا هیچ وقت این ایرانی ماوراء النهری از حدود اقلیم ایران پای بیرون ننهاد، در اوایل عمر مدتی در گرگان اقامت گزید و در آن دیار با همکاری و دوستی شاهزاده ابومحمد شیرازی قانون را نوشت، مدتی در ری اقامت گزید. سپس به قزوین، همدان و اصفهان رفت و از آنجا دوباره به همدان بازگشت و به سال 428، در 58 سالگی و در حوالی همدان درگذشت.
چنان که گذشت محل تولد ابن سینا روستای افشنه در نزدیکی بخارا بوده است، مادرش از اهالی آن روستا بوده و پدرش از شهرهای مهم ماوراء النهر قدیم و سرزمین بزرگ سغذ بوده که قسمتی از خاک ایران محسوب میشد. شهر بلخ مرکز برخی از حکومتهای ایران و مرکز نشر علوم و معارف ایرانی و اسلامی و پایتخت دولت سامانی به شمار میرفت، در عصر حاضر این شهر قسمتی از خاک جمهوری ازبکستان محسوب میشود. بنابراین هرگز نمیتوان گفت ابن سینا افغانی بوده است، بلکه ابن سینا بر اساس تصریح و اجماع مورخین، ایرانی میباشد، اگر چه آن روز افغانستانی وجود نداشت که ما او را افغانی بدانیم، بلکه تمام این مناطق و اغلب جمهوریهای آسیای میانه قسمتی از خاک ایران محسوب میشدند که اکثر آنها در دوره ی قاجار از ایران به زور استعمارگران جدا شدند و مدت صد سال نمیشود که ایران تجزیه شده است.
لذا هرگز نمیتوان ابن سینا را غیر ایرانی دانست، خصوصاً افغانی، چون بخارا فعلا قسمتی از خاک ازبکستان است نه افغانستان، و ابن سینا در دورهای زندگی میکرد که ایران بزرگ، شامل تمام این جمهوریها میشد.
چه از نگاه عقلی و عرفی و چه از نظر منابع تاریخی و نیز از نظر دانشمندان و فلاسفه بزرگ، ایرانی بودن او امری مسلم و بدون تردید است. مدفن ابوعلی سینا نیز در مرکز ایران و در شهر همدان واقع شده است.در طول تاریخ برخی از انسانها از لحاظ نبوغ علمی و خدمت به بشریت به جایی رسیدهاند که به تمام ملتها تعلق دارند. چنین شخصیتهایی در واقع فراملیتی محسوب می شوند. اکثر دانشمندان خدمتگزار و مخترعین از چنین جایگاهی برخوردارند، لذا وابستگی به سرزمین خاصی چندان نقشی در درخشندگی آنها ندارد، فرهیختگان جهان، چونان خورشیدند که از نور آنها همه بهرهمند هستند. لذا هرگز نمیشود این گونه انسانها را در یک نقطه خاص محدود کرد، بلکه برای تمام بشریت تعلق دارند. ابوعلی سینا نیز یکی از فرهیختگان بشری است که از لحاظ علمی در تمام دنیا شهرت دارد و از علم او تمام دنیا بهره جستهاند.
حتماً دروغ است که ابن سینا گفته اند که، قرآن کتاب کامل است!!
با درود بر شما بزرگوار
هر چیزی ممکن هست
♥️♥️♥️
جوانان ، یک به یک آن جملات را حفظ کنید!.
واین بجای منفی فکر کردن است.
درود برشما دوست فرهیخته
سپاسگزارم از توجه و نظر زیبای شما
♥️🙏💐
Stop lying he was from Afghanistan not from Iran
👍👍👏🙏♥️🌹🌺
بیشتر این سخنان من درآوردی و جزء سخنان بوعلی نیست
تابش حق !
ابو علی سینا زاده شهر بلخ که واقع در کشور افغانستان کنونی است میباشد، بنا بر این معلومات ناحق نشر نکن جناب!
سپاس!!
آخه قربونت بشم...
مگه افغانستان خاک ایران نبود؟؟
@@TabesheHagh در آن زمان نه افغانستان بود ونهایران … مگر شما اهل دانش نیستید؟ ااز نام کشور ایران کمتراز ۱۰۰سال میشود …
منظور من محل تولد بنده خدا بود که بلخ است نه بخارا.
@@saifurmpanjshiri3115 شما چگونه می گویید
از ۱۰۰ سال کمتر است که کشور ایران به وجود آمده ..
در حالی که سرزمین ایران یکی از کهن ترین سرزمینی است که وجود داشت.🙄🤔
@@TabesheHagh عزیز دل مگر در سال ۱۹۳۵ ایران فعلی اسمش را از پارس به ایران تغییر نداد؟
تمدن پارس به هیچ عنوانی خلص نمیشود به ایران کنونی و جغرافیا آن .
🌼🌼❤🤍💚🌼🌼
❤️❤️💐💐