1-خواتین اچھا مطالعہ اور وژن رکھنے کے باوجود "باقاعدہ تنقید“ کے لیے یکسُو نہیں ہو پاتیں۔ وہ دیگر علائق سے اس طور بےاعتنا نہیں ہو سکتیں جیسے مرد حضرات اپنے کسی ادبی منصوبے کو نمٹانے کے لیے ہو جاتے ہیں۔ 2-دوسرا سوال بہت خوب تھا جواب میں تشنگی رہی
@@idara-e-urdu7243 اسے ہی تو کم یکسوئی دستیاب ہے، وہ گھر پہنچتے ہی ہاؤس وائف بن جاتی ہے۔۔ پھر لکھنے پڑھنے کی تمنا بھی اسی کو ہے۔ ہائے کیا جاں کے گزرنے سے بڑا حادثہ ہے ذوقِ پرواز کا ٹوٹے ہوئے پر میں رہنا
1-خواتین اچھا مطالعہ اور وژن رکھنے کے باوجود "باقاعدہ تنقید“ کے لیے یکسُو نہیں ہو پاتیں۔ وہ دیگر علائق سے اس طور بےاعتنا نہیں ہو سکتیں جیسے مرد حضرات اپنے کسی ادبی منصوبے کو نمٹانے کے لیے ہو جاتے ہیں۔
2-دوسرا سوال بہت خوب تھا جواب میں تشنگی رہی
یہ بالکل درست کہا آپ نے۔ سماجی ڈھانچا ایسا ہے کہ ورکنگ ویمن کو بھی ایسی یکسوئی بہت کم دستیاب ہے۔
@@idara-e-urdu7243 اسے ہی تو کم یکسوئی دستیاب ہے، وہ گھر پہنچتے ہی ہاؤس وائف بن جاتی ہے۔۔ پھر لکھنے پڑھنے کی تمنا بھی اسی کو ہے۔
ہائے کیا جاں کے گزرنے سے بڑا حادثہ ہے
ذوقِ پرواز کا ٹوٹے ہوئے پر میں رہنا