میں دیوبندی مکاتب فکر سے تعلق رکھتا ہوں اہل تشیع علماء کو بھی سنا دیوبند کے علماء کو بھی سنا لیکن جس طرح واضح اور ستھری دلیلیں اپ دیتے ہیں شاید ہی کوئی اور دے سکے ماشاء اللہ جزاک اللہ محمد عبداللہ للہ
Asalam O Alaikum Meri koi mukhalfit nhi bs mujhe koi ye bataey k Hazrat Abu bakar Sayedna kese hue sayed kis hisab se banney mn phir keh raha hun meri koi mukhalfat nhi bs zara es pe roshni daley jazakAllah
اگر یہ دیکھنا ہے کشف الغمہ کے مصنف جس نے یہ روایت نقل کی ہے کیا وہ اس کا قائل بھی تھا یا نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ قطعا وہ اس کا قائل نہیں تھا کیونکہ اس نے اس کتاب کا نام کشف الغمہ فی معرفۃ الائمہ رکھا ہے اور اپنی اسی کتاب میں بارہ آئمہ کی امامت ثابت کی ہے علی علیہ السلام کا صدیق اکبر ہونا ثابت کیا ہے ان کی خلافت کا چھن جانا اور تقیہ کی زندگی گزارنا ثابت کیا ہے تو پھر کیسے وہ کیسے خلیفہ اول کو غاصب ثابت کرنے کے بعد اس کے صدیق ہونے کا قائل ہو
یہ روایت شیعہ کتب سے نہیں بلکہ سنی کتب سے ہے کیونکہ کتاب کے مقدمہ میں خود مصنف نے لکھا ہے کہ میں اکثر روایات اھل سنت کی کتب سے نقل کروں گا کیونکہ مخالف کی کتابوں سے آئمہ علیھم السلام کی امامت کو ثابت کرنا ان پر زیادہ حجت بنے گا اسی وجہ سے اس کتاب میں جگہ جگہ ایسی روایات ملتی ہیں جو اہل سنت کے عقائد کے قریب ہیں چونکہ انہیں کی کتابوں سے لی ہیں اور یہ مذکورہ روایت اس نے ابن جوزی سنی عالم کی کتاب صفوۃ الصفوۃ سے لی ہے لہذا اسے شیعہ پر حجت نہیں بنایا جا سکتا ہے
یہ روایت صراط مستقیم از ملا عاملی بن یونس میں جلد تین میں صفحی 73 پہ بھی درج ہے... اسے احقاق الحق والے شیعہ عالم نور اللہ شوستری نے بھی درج کیا.... واہ کیا کہنے تم لوگوں کے... یہ روایت امام جعفر صادق سے ضعیف بھی ہو تو ضعیف ہونا اور موضوع ہونا دو الگ چیزیں ہیں، کہاں کی کہا لگا گئے... امام سے محبت کا دعوی اور ان سے فقہ کا لینا آپ کے ہاں مسلم ہے مگر ان کی باتوں پہ عمل. کرنا اور ان جیسا عقیدہ اپنانا آپ کے نصیب میں نہیں... اللہ آپکو امام جعفر الصادق کا سچا اطباع کرنے والا بنائے
تو مصنف نے کس چیز کو ہماری کتب سے ثابت کیا جو ہم پہ حجت بنے ، یہی کہ شان صدیق اکبر از امام جعفر صادق.... 🙂 یہ اگر وہ ہم پہ حجت بناتے تو کوئی مخالف روایت نقل کرتے نا کہ شان صدیق اکبر رضی اللہ عنہ... کشف الغمہ فی معرفۃ آئمہ کتاب میں تو جابجا یہی روایات درج ہیں... اگر یہ ہماری کتب سے روایات ہمارے مخالف اور ہم. پہ حجت بنانے کی خاطر درج کی جاتین تو مخالف رعایات ہوتیں اور حوالہ کتب موجود ہوتا... مگر وہ من و عن وہی بات درج کر گ٨ے امام. جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے جو حق تھی.... آپ نے اپنے آئمہ سے بس دعوی محبت کیا ہوا ہے،. گر انکی باتوں سے صریح منحرف ہو چکے ہیں...... صلح امام حسن رضی اللہ عنہ، جو امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی، آپ لوگ تو اس صلح کو بھی رد کر کے امام حسن و حسین رضی اللہ عنھم کا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بیعت کے بھی منکر ہو جاتے ہیں، حالنکہ بحار الانوار جلد ایک کی روایت ہے کہ امیر معاویہ ہر سال حسنین کریمین کو 10 لاکھ اشرفی ہدیہ بھیجا کرتے تھے اور دونوں شہزادے اسے قبول کرتے تھے، تو آپ لوگ تو اس صلح کے بھی منکر ہیں... کیا امام حسن و حسین جس سے بیعت کر کے لڑائی ختم. کر دیں تو ان سے شیعہ کیوں بغض رکھتے ہں، ثا ت ہو کہ آپ لوگ دونوں شہزادوں سے بھی بغض رکھتے ہو...
ایسی روایت کو دلیل صرف جاہل بنا سکتا ہے کیونکہ صاحب کتاب ساتویں صدی کے ہیں اور جس عروہ نامی شخص سے روایت نقل کر رہے ہیں وہ امام باقر کے زمانے کا ہے لہذا درمیان میں کئ سو سال کا فاصلہ ہے اور مزید یہ کہ اس عروہ کو مجھول اور مھمل کہا گیا ہے تو اس سے زیادہ ضعیف روایت تصور نہیں ہو سکتی ہے
Asool e Kafi Biharul Anwar Or bhi kitaab hain jismein imam jaffar se riwayat hai Tum log Kitna bhi jhut bol lo koi faida nhi kyun ke Tum khud kabhi imam ki mante to hamari Kya manoge
اُمت کو ملانے کے لۓ ڈاکٹر قادری صاحب کی محنت اور کوشش کو سلام پیش کرتا ھوں۔
میں دیوبندی مکاتب فکر سے تعلق رکھتا ہوں اہل تشیع علماء کو بھی سنا دیوبند کے علماء کو بھی سنا لیکن جس طرح واضح اور ستھری دلیلیں اپ دیتے ہیں شاید ہی کوئی اور دے سکے ماشاء اللہ جزاک اللہ محمد عبداللہ للہ
اتفاق مبتطاھرقادری❤❤❤❤❤
Beshak Wo Siddiq hai Beshak Wo Siddiq hai Beshak Wo Siddiq hai...
Aur beshak aisa bayaan sirf Ek Sachcha hi kar sakta hai jo ke Hamare Tahir piya hai
ماشاءاللہ تعالی کیا بات ہے
ماشاءاللہ سبحان اللہ
ماشاء اللّٰہ
⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷⚫🌷ماشاءاللّٰه 🌷
اللهم صل على سيدنا محمد و على اله وصحبه وبارك وسلم..♥️♥️
Afzal ul Bashar bad az ambia bidtehqeeq hazrat Abu baqar Siddique raziallaho anho
Jazak Allah MashAllah
Thanks
MashaAllah g
🌹 Masha 🌹 Allah 🌹 Subhan 🌹 Allah 🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
ماشاءللہ زبردست
Ya Sideek E Akbar ( RA) Al Madad Ameen 🙏🏻💜🙏🏻
Shirk na karo
Ya Ali Madad ❌ shirk
Ya Abu Bakr Madad bhi Shirk ❌
Sirf Ya Allah Madad ✅ toheed
Excellent lacher
Wha saduiqe wha subhanallah ❤️❤️❤️❤️❤️ abubakr ka liya sarif Allah ka rasool he Kafi ha
Masha ALLAH Subhan ALLAH
Very BeauTiful 💖❤️💗💜💚
❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Bohat khob
Masha Allah
🙏🏻💜🙏🏻
💞💞💞💞💞💞
Asalam O Alaikum
Meri koi mukhalfit nhi bs mujhe koi ye bataey k Hazrat Abu bakar Sayedna kese hue sayed kis hisab se banney mn phir keh raha hun meri koi mukhalfat nhi bs zara es pe roshni daley jazakAllah
muhtaram syedna ka matlab hota hai hamary sardar, matlab y ak izzat wala titel hai.. y koi aal e rasool k liye hi khas nhn hai.
اگر یہ دیکھنا ہے کشف الغمہ کے مصنف جس نے یہ روایت نقل کی ہے کیا وہ اس کا قائل بھی تھا یا نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ قطعا وہ اس کا قائل نہیں تھا کیونکہ اس نے اس کتاب کا نام کشف الغمہ فی معرفۃ الائمہ رکھا ہے اور اپنی اسی کتاب میں بارہ آئمہ کی امامت ثابت کی ہے علی علیہ السلام کا صدیق اکبر ہونا ثابت کیا ہے ان کی خلافت کا چھن جانا اور تقیہ کی زندگی گزارنا ثابت کیا ہے تو پھر کیسے وہ کیسے خلیفہ اول کو غاصب ثابت کرنے کے بعد اس کے صدیق ہونے کا قائل ہو
یہ روایت شیعہ کتب سے نہیں بلکہ سنی کتب سے ہے کیونکہ کتاب کے مقدمہ میں خود مصنف نے لکھا ہے کہ میں اکثر روایات اھل سنت کی کتب سے نقل کروں گا کیونکہ مخالف کی کتابوں سے آئمہ علیھم السلام کی امامت کو ثابت کرنا ان پر زیادہ حجت بنے گا اسی وجہ سے اس کتاب میں جگہ جگہ ایسی روایات ملتی ہیں جو اہل سنت کے عقائد کے قریب ہیں چونکہ انہیں کی کتابوں سے لی ہیں اور یہ مذکورہ روایت اس نے ابن جوزی سنی عالم کی کتاب صفوۃ الصفوۃ سے لی ہے لہذا اسے شیعہ پر حجت نہیں بنایا جا سکتا ہے
یہ روایت صراط مستقیم از ملا عاملی بن یونس میں جلد تین میں صفحی 73 پہ بھی درج ہے... اسے احقاق الحق والے شیعہ عالم نور اللہ شوستری نے بھی درج کیا.... واہ کیا کہنے تم لوگوں کے... یہ روایت امام جعفر صادق سے ضعیف بھی ہو تو ضعیف ہونا اور موضوع ہونا دو الگ چیزیں ہیں، کہاں کی کہا لگا گئے... امام سے محبت کا دعوی اور ان سے فقہ کا لینا آپ کے ہاں مسلم ہے مگر ان کی باتوں پہ عمل. کرنا اور ان جیسا عقیدہ اپنانا آپ کے نصیب میں نہیں... اللہ آپکو امام جعفر الصادق کا سچا اطباع کرنے والا بنائے
تو مصنف نے کس چیز کو ہماری کتب سے ثابت کیا جو ہم پہ حجت بنے ، یہی کہ شان صدیق اکبر از امام جعفر صادق.... 🙂 یہ اگر وہ ہم پہ حجت بناتے تو کوئی مخالف روایت نقل کرتے نا کہ شان صدیق اکبر رضی اللہ عنہ... کشف الغمہ فی معرفۃ آئمہ کتاب میں تو جابجا یہی روایات درج ہیں... اگر یہ ہماری کتب سے روایات ہمارے مخالف اور ہم. پہ حجت بنانے کی خاطر درج کی جاتین تو مخالف رعایات ہوتیں اور حوالہ کتب موجود ہوتا... مگر وہ من و عن وہی بات درج کر گ٨ے امام. جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے جو حق تھی.... آپ نے اپنے آئمہ سے بس دعوی محبت کیا ہوا ہے،. گر انکی باتوں سے صریح منحرف ہو چکے ہیں...... صلح امام حسن رضی اللہ عنہ، جو امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی، آپ لوگ تو اس صلح کو بھی رد کر کے امام حسن و حسین رضی اللہ عنھم کا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بیعت کے بھی منکر ہو جاتے ہیں، حالنکہ بحار الانوار جلد ایک کی روایت ہے کہ امیر معاویہ ہر سال حسنین کریمین کو 10 لاکھ اشرفی ہدیہ بھیجا کرتے تھے اور دونوں شہزادے اسے قبول کرتے تھے، تو آپ لوگ تو اس صلح کے بھی منکر ہیں... کیا امام حسن و حسین جس سے بیعت کر کے لڑائی ختم. کر دیں تو ان سے شیعہ کیوں بغض رکھتے ہں، ثا ت ہو کہ آپ لوگ دونوں شہزادوں سے بھی بغض رکھتے ہو...
ایسی روایت کو دلیل صرف جاہل بنا سکتا ہے کیونکہ صاحب کتاب ساتویں صدی کے ہیں اور جس عروہ نامی شخص سے روایت نقل کر رہے ہیں وہ امام باقر کے زمانے کا ہے لہذا درمیان میں کئ سو سال کا فاصلہ ہے اور مزید یہ کہ اس عروہ کو مجھول اور مھمل کہا گیا ہے تو اس سے زیادہ ضعیف روایت تصور نہیں ہو سکتی ہے
Koi shia kitab ma nahi jhoota per khuda ki lanat ho
Begherat dallay jhotay Shia to he Sacha ha.
Asool e Kafi
Biharul Anwar
Or bhi kitaab hain jismein imam jaffar se riwayat hai Tum log Kitna bhi jhut bol lo koi faida nhi kyun ke Tum khud kabhi imam ki mante to hamari Kya manoge
❤❤❤❤