Esal e Sawab | ایصال ثواب | قرآن کا قانون | M.Hassan Ilyas | Canada | تفصیلی جواب

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 19 окт 2024
  • Isal e Sawab | ایصال ثواب | قرآن کا قانون | M.Hassan Ilyas | Canada

Комментарии • 19

  • @aftabrathore
    @aftabrathore 2 месяца назад +2

    MASHALLAH. Allah taala apko salamat rakhay aur ilm o Amal main barkat ata farmaye Ameen

  • @muhammadazhar5495
    @muhammadazhar5495 2 месяца назад +1

    Thank u hassan bhai, very well explained, it had been a very disturbing question for me for ages, now it gets resolved, thanks again❤

  • @AlikhanAli-q4r
    @AlikhanAli-q4r 2 месяца назад +1

    Sir u r brilliant like Ur teacher.

  • @LoveFromQueensNY
    @LoveFromQueensNY 2 месяца назад

    ❤❤❤❤Glad to listen you Hassan bhai❤❤❤❤Ali khan Queens NY

  • @waseemaliwaseemali9075
    @waseemaliwaseemali9075 2 месяца назад +2

    Very detailed, logical and sensible answers I have been looking so for.
    Thank you

  • @madmax5756
    @madmax5756 2 месяца назад +1

    JazakAllah Hassan bhai❤

  • @adilmapnoo837
    @adilmapnoo837 2 месяца назад +2

    Brilliant explanation. Truly a Ghamdi student

  • @khizrankhan1637
    @khizrankhan1637 2 месяца назад

    Ye question kaise kar sakte hain?

  • @Rahimdoda
    @Rahimdoda 2 месяца назад +3

    ایک باپ کے 3 بیٹے تھے تینوں شادی شدہ تھے ان میں سے ایک کا والد کی زندگی میں انتقال ہو گیا تو کیا اسکی اولاد دادا کے انتقال کے بعد وراثت میں حصے کی حقدار ہوگی کہ نہیں؟؟ایڈمن سے راہنمائی کی درخواست ہے

  • @toobaaftabahmed
    @toobaaftabahmed 2 месяца назад

    آپکی بات معقول ہے حسن صاحب لیکن آپ نے اس میں حوالہ دیا کہ لوگ دوسروں کے لئے کنواں کھود دیتے ہیں وغیرہ کہ ان کو اس کا ثواب پہنچے۔ اور آپ نے یہ بھی کہا کہ کسی کو ثواب پہنچے اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ عمل اس شخص سے انیشیئٹ ہوا ہو۔
    سوال یہ کے کہ کوئی کیوں ہمارے لیئے کوئی نیکی کا کام کرے گا؟ کوئی کیوں کنواں کھودے گا، درخت لگائے گا وغیرہ۔ ہم نے اس کے ساتھ کوئی بھلائی کا معاملہ کیا ہو گا عین ممکن ہے اس لئے۔ ہم اس کے لئے کسی خیر کا باعث تھے عین ممکن ہے اس لئے۔ ایسی صورت میں آپ کا نہیں خیال کہ کسی کا کسی فوت شدہ کے نام نیکی کا کوئی کام کرنا در اصل اس شخص کے اپنے ہی عمل کا نتیجہ ہے؟
    ہم دیکھتے ہیں کہ عموما انہیں لوگوں کو یاد رکھا جاتا ہے جن سے بھلا اور خیر ہو رہی ہوتی ہے۔ جس شخص کا زندگی میں عمل نا ہو موت کے بعد تو اسے یاد رکھا ہی نہیں جاتا تو اس کے لئے کوئی ایصال ثواب کیوں کرے گا۔
    ایک اور نقطہ یہ کہ کسی کے جانے کے بعد لوگوں کو مستقل اس کی یاد آنا اور اس کے لئے ایسے عمل کرنا جو اس کی آخرت کے معاملے کو بہتر کر سکیں کیا یہ اللہ کی طرف سے ہی ودا نہیں سمجھا جانا چاہیئے۔ اور اس شخص کے اپنے اعمال کی خیر۔ ایسی صورت میں تو کوئی بھی اچھا عمل جو کسی فوت شدہ کے لئے دل سے کیا جائے اس کا ثواب اس تک جانا اس اصول کی خلاف ورزی تو نہ ہوئی جو آپ نے بیان کیا ہے؟

  • @windferna8840
    @windferna8840 2 месяца назад +2

    سن کر خوشی ھوئی کہ حضرت غامدی صاحب دیں کی تدوین و تبلیغ کیلئے بہت اچھے لوگ تیار کر رکھے ہیں۔ یہی لوگ دین کے مبلغ اور اس کی تعلیم دینے والے ھیں

  • @MuhammadAshraf-cj6rp
    @MuhammadAshraf-cj6rp 2 месяца назад

    آپ فرمایا ہے کہ دعا کا ثواب سے تعلق نہیں ۔ جبکہ رسولِ کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ دعا عبادت کا مغز ہے یعنی عبادت کا بہترین پہلو ہے اور عبادات باعث ثواب ہوتی ہیں ۔ کیا آپ کسی عبادت کی نشان دہی کر سکتے ہیں جس کا ثواب سے تعلق نہ ہو ۔ باقی ایصال ثواب یا ایصال گناہ وغیرہ کا میں بھی قائل نہیں ہوں ۔

  • @muhammadavais6247
    @muhammadavais6247 2 месяца назад

    Iss baat per ajmaa e ummat hai keh fout shudgan Ke aisale swab ke liay koi bhi Naik Kam Kia ja Sakta hai, ye baat ahadees Pak se sabit hai Ghamdi Sahib ki falsafyana conclusion durust naheen.

  • @NADIENAJAJSJDNW
    @NADIENAJAJSJDNW 2 месяца назад +3

    میں ایک استاد ہوں، اگر میں اپنے شاگرد کو اس جگہ پر دیکھوں گا شکر سے سجدہ بجا لاوں گا۔
    غامدی صاحب مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اس نوجوان کو ایسا ہیرا بنا دیا۔اس کے لفظ لفظ میں تاثیر ہے، جملے جملے میں علم ہے۔ اور اس کا حافظہ غضب کا ہے۔
    اللہ غامدی صاحب کو صحت دے اور سلامت رکھے۔لیکن خوشی ہوئی آج نوجوان اپنے بوڑھے اساتذہ کے مشن کو آگے لینے کے مقام تک پہنچ رہا ہے۔

  • @LiaquatJSamma
    @LiaquatJSamma 2 месяца назад

    اتنی لمبی بات کے بجاۓ یہ مختصر بات کافی ہے کہ جب آپ کوئ نیک کام کرینگے تو اسکا نتیجہ یعنی ثواب آپ پی کو ملیگا۔ کسی دوسرے کو نہیں دیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ کوئ روپیہ نہیں ہے کہ آپ کسی دوسرے کو دے دیں۔ کوئ بھی انسان دوسرے کا بوجھ ( گناہوں کا نتیجہ ) دوسرے نہیں اٹھا سکتے ہیں۔جس نے نیک عمل کیا وہی اسکا ثواب حاصل کریگا اور جس نے گناہ کیا اسکی سزا اسے ہی ملیگی۔ سزا گناہ کی کسی دوسرے سے اٹھانے کا کوئ بھی منطقی ترلق نہیں ہے۔ سزا تو گناہ کرنے والے ہی کو ملیگی۔ایصال ثواب دوسرے کو پہنچایا ہی نہیں جا سکتا ہے۔