Jaar majroor ka jab koi mutalliq na ho to sabitun ,sabitatun nikalta hai warna nhi zarfe lagw ho jayega jaise . ضرب زید بالعصا . isme zarfe lagw ho jayega . زید قائم علی الارض. isme zarfe mustaqar hoke sabitun. niklega
السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ حضرت میری عرض یہ ہے کہ عام کتب نحو میں یہ ہے کہ حال یا تو فاعل کی حالت بیان کرتا ہے یا مفعول کی حالت بیان کرتا ہے حضرت اس ترکیب میں النحو نعت و فاعل ہے اور نہ مفعول ہے حضرت یہ بات سمجھ میں نہیں ائی کہ فی الکلام النحو کا جار مجرور سے مل کر حال کس طرح سے بن گیا برائے مہربانی تھوڑی رہنمائی فرمائیں یا کوئی قاعدہ اس پر ہو تو اس کو تھوڑا سا اپ بتا دیجئے بہت مہربانی ہوگی السلام علیکم
@@sadiqgondal-zt6fx یعنی اس سے نحو کی حالت و کیفیت کو بتایا جارہا ہے کہ وہ جو کلام عرب میں موجود و ثابت ہے وہ کھانے میں نمک کی طرح ہے جس طرح کھانے میں نمک موجود ہے تو اس سے نحو کا کلام عرب میں موجود اور ثابت ہونے کی حالت بتائی جا رہی ہے اور اسے کا نام حال ہے
ماشاءاللہ بہت خوب! محترم! نحو میر میں لکھا ہے " حال اسمی نکرہ کہ دلالت کند بر ہَیّاتِ فاعل...... یا برہیاتِ مفعول..... اس سے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ذوالحال فاعل یا مفعول ہو! تو اس ذہنی اُلجھاؤ کا حل کیا ہے؟ اگر جواب دیں گے تو مہربانی ہوگی! والسلام!
ما شاء اللہ
حضرت آپ کے پڑھانے کا انداز بہت نرالا ہے
اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین
ماشاء اللہ
ماشاء اللہ بارک اللہ
واہ.
جی کمال کر دیا 👌👌👌👌
معلوماتی وڈیو 👌👌۔۔
اللہ تعالیٰ اپکو کثیر بھلائیاں عطا فرمائے
ماشاءاللہ
جزاکم اللّٰہ خیرا
ماشاءاللہ جزاک اللّہ خیرا
نئ معلومات ماشاءاللہ
ماشاءاللہ حضرت آپ بہت اچھے ہیں
غلام کا سلام قبول فرمائیں
السلام علیکم
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
یہدی من یشاء الی صراط مستقیم میں جار مجرور کامتعلق
یھدی
Maulana ..sabitan kab nikala jata hai...aur harjagah sabitan Kyu nikal ta hai...From India🇮🇳
Jaar majroor ka jab koi mutalliq na ho to sabitun ,sabitatun nikalta hai warna nhi zarfe lagw ho jayega jaise .
ضرب زید بالعصا .
isme zarfe lagw ho jayega .
زید قائم علی الارض.
isme zarfe mustaqar hoke sabitun. niklega
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ والسماء انشقت واذنت لربھا وحقت کی ترکیب کریں مہربانی ہوگی فقط السلام
السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ حضرت میری عرض یہ ہے کہ عام کتب نحو میں یہ ہے کہ حال یا تو فاعل کی حالت بیان کرتا ہے یا مفعول کی حالت بیان کرتا ہے حضرت اس ترکیب میں النحو نعت و فاعل ہے اور نہ مفعول ہے
حضرت یہ بات سمجھ میں نہیں ائی کہ فی الکلام النحو کا جار مجرور سے مل کر حال کس طرح سے بن گیا برائے مہربانی تھوڑی رہنمائی فرمائیں یا کوئی قاعدہ اس پر ہو تو اس کو تھوڑا سا اپ بتا دیجئے بہت مہربانی ہوگی السلام علیکم
زوالحال کیسے
کیونکہ النحو میں اس کے ثا بت و قائم ہونے کی حالت بتائی جا رہی ہے
kesy
@@sadiqgondal-zt6fx یعنی اس سے نحو کی حالت و کیفیت کو بتایا جارہا ہے کہ وہ جو کلام عرب میں موجود و ثابت ہے وہ کھانے میں نمک کی طرح ہے
جس طرح کھانے میں نمک موجود ہے
تو اس سے نحو کا کلام عرب میں موجود اور ثابت ہونے کی حالت بتائی جا رہی ہے اور اسے کا نام حال ہے
ثابتا کیوں نکالا؟ متعلق تفھیم کردے
ماشاءاللہ بہت خوب!
محترم!
نحو میر میں لکھا ہے " حال اسمی نکرہ کہ دلالت کند بر ہَیّاتِ فاعل...... یا برہیاتِ مفعول.....
اس سے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ذوالحال فاعل یا مفعول ہو!
تو اس ذہنی اُلجھاؤ کا حل کیا ہے؟ اگر جواب دیں گے تو مہربانی ہوگی!
والسلام!
حضرت السلام علیکم
مبتدا میں ثابتا اور خبر میں ثابت کیوں حالانکہ یہ بھی حال ہے۔
دونوں حال منصوب اور خبر مرفوع ہے
@@azhar-ul-islam جزاک اللہ خیرا
یہاں پر تو حال اور ذوالحال کا ترجمہ نہیں ہوا
پہلے حال کا پھر ذوالحال کا ترجمہ بھی ہوتا ہے