23.khutba-e-juma 2012 : islam ka difa kaise ? - wahdat-e-ummat - maulana ishaq
HTML-код
- Опубликовано: 19 июл 2012
- khutab-e-juma - maulana ishaq
Ep. 23 - friday- 8th-june-2012 - تحقیق اور حق گوئی سے اسلام کا دفاع اور وحدت امّت
topics:
01: islam ka difa kaise ? - Doing reserach and being truthful can protect Islam
02: wahdat-e-ummat - unite Umma
etc
feedback and contact:
main tahir
+92-314-3010777
website: www.alharmain.org
E-mail: info@alharmain.org
/ alharmain
fatawa.online
Very Good Maulana Ishaq Sb
God Bless You
جزاكم الله خيرا
Jazak Allah
Jazaq Allah
ماشاءاللہ جزاك اللهُ
3:34 Hajj ko bachon ki Shaadi per tarjih dena
11:47 Imam Hassan Al Askari defeated Ibn ul Muqafa
18:18 Syed per dozakh ki aag haram hai jhooti hadees hai
19:48 Sibt ibn Jauzi rafizi tha
22:34 Shia ki bukhari k level ki kitab e hadees
30:10 Mauzooat aur fiqah me hadees sahih nai hai ka matlab aur farq
46:12 Salman Taseer ka Janaza
Markaz Al-Harmain +92-314-3010777 Deeni,Rohani,Mashi,Masharti,Talak,Nakah,Meras our deegar masil ka hal k liya connact MIAN TAHIR +92-314-3010777 Markaz Al-Harmain Al-Islami,Faisalabad,Pakistan... Email : alharmain777@gmail.com For Read Best Book On Seerat-un-Nabi(Rehmatullillala
مرکر الحرمین الاسلامی فیصل آباد پاکستان ایک منفرد، علمی، فکری، دعوتی اور اصلاحی اور تربیتی انسٹیٹیوٹ ہے۔ جو دور حاضر کے تمام جدید وسایل ابلاغ آڈیو، وڈیو، انٹرنیٹ کو بروے کار لاتے ہوے اپنے مشن میں ہمہ وقت مصروف ہے۔ دینی ، روحانی ،معاشی ، معاشرتی، نکاح، طلاق، میراث،خلع اور دیگر مسایل کا قرآن و سنت کی روشنی میں حل {فتاویِ آن لاین} مزید معلومات اور رابطہ کے لیے۔ میاں طاہر+ 3010777 -0092314
Fakhar Ahmed
Fakhar Imam
اسلام كے شرعی احكام -
عورت کی پچھلی شرمگاہ میں
جماع کرنے کا کیا حکم ہے،
تو یہ کبیرہ گناہ ہے، چاہے حیض کے دنوں میں ہو یا عام دنوں میں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کام کرنے والے پر لعنت کی ہے، اور فرمایا: "ایسا شخص ملعون ہے جو عورت کی پچھلی شرمگاہ میں جماع کرتا ہے" امام احمد 2/479 نے اسے روایت کیااور یہ حدیث صحيح الجامع 5865 میں بھی ہے۔
بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں تک فرمایا: (جس نے حائضہ سے جماع کیا یا بیوی کی پچھلی شرمگاہ میں جماع کیا یا کسی کاہن کے پاس آیا تو اس محمد پر نازل شدہ -قرآن- سے کفر کیا) ترمذی نے اسے 1(/243) روایت کیا ہے اور یہ حدیث صحيح الجامع 5918 میں بھی موجود ہے۔
بہت سی فطرتِ سلیمہ کی مالک بیویاں اس بات کا انکار کرتی ہیں، لیکن کچھ شوہر اسے طلاق سے ڈرا دھمکا کر منوا لیتے ہیں، اور کچھ اپنی بیوی کو دھوکہ دیتے ہیں، بیوی شرم وحیا کی وجہ سے اہل علم سے پوچھ نہیں پاتی اور وہ اُسے کہہ دیتا ہے کہ یہ حلال ہے، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خاوند کو اپنی بیوی کے ساتھ ہر طرح سے جماع کی اجازت ہے، آگے سے پیچھے سے بشرطیکہ اولاد کی جگہ جماع کیا جائے، اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ پچھلی شرمگاہ پاخانے کی جگہ ہے اولاد کی جگہ نہیں ہے۔
اس جرم کا کچھ لوگوں میں سبب یہ ہوتا ہے کہ وہ شادی کے پاک بندھن میں جاہلی اور غیر فطری طریقوں کو داخل کر دیتے ہیں، یا اسکی وجہ ذہن میں گندی فلموں کے مناظر ہوتے ہیں، حالانکہ انہیں ان سب گناہوں سے توبہ کی ضرورت ہے۔
یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ یہ کام سراسر حرام ہے، چاہے میاں بیوی دونوں یہ کام کرنے راضی بھی ہوں، اس لئے کہ ان دونوں کی رضا
مندی حرام کام کو حلال نہیں بنا سکتی۔
مياں طاھر
فاضل مدينه يونيورسٹی
ایڈیٹر ماھنامہ صوت الحرمين
00 92 314 3010777
مركز الحرمين الاسلامي پاکستان
Fakhar Imam
ميان طاهر
فتاوي ان لائن
نکاح ، طلاق، ميراث، خلع ، تنسيخ نكاح ، كاروبار اور روزمره زندگی مین درپیش مشکلات اور مسائل کے حل كے لئے گھر بیتھے رہنمائی حاصل كرين
ميان طاهر فاضل مدينه يونيورستي
ايديتر ماهنامه صوت الحرمين
0092 314 3010777
ruclips.net/user/alharmain
fb.com/fatawa.online
ای میل ایڈریس alharmain777@gmail.com