When I was young I use to change channel because I use to think he’s so strict , now I can’t get enough of dr Israr ❤ one of the greatest scholars who never claimed he was one . His love for Allah and prophet is greater than most
Honestly Same things happened with me when I was young, later on Allah Pak changed my thinking. One KASAK always remains in my mind......But Allah Pak jo kertay hain wohi BEHTREEN hai
Dr Sahaab par kuch logo ki sohbat ka asar tha jo aisi baatain kar dete hain kahi darmiyaan me ..kisi pe ilzaam lagana kufriyaat ka bht bada jurm hai … mai khud zikr o azkaar karta hu lekin mujhe na kisi ne ye aqeeda sikhaya hai na mera ye aqeeda hai jo DR Sahaab ne bayan kiya .. @1:22 par .. ab jisko ilm nahi hai wo gumrahi me mubtela hai un ko dekh kar sab par fatwa to nhi lagaya jaa sakta !! khair. Dr Sahaab ki khidmaat khabil e khubool hain allah inke khataao ko muaf kare .. inke amaal e salehaat ko khubool o maqbool farmaye .. allah inki maghfirat kare ameen.
ماشاءاللہ ضیاء صاحب، واقعی آپ نے مرحوم و مغفور ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کے بہت ہی عمدہ انتخاب کردہ بیانات مہیا کروائے ہے۔ جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء تقبل اللہ صالح الأعمال۔
MadhaAllah kitni khosh qismat he ye hasti jis se Allah Rabbulizzat mot k bd bi apna Deen ka kaam Le laraha he..🥰🥰❤️Allah Paak hamay bi apna Deen k raastay pr chalaye ameeeen🤲🤲🤲💞💞
یا اللہ!ڈاکٹر اسرار صاحب کو آپ نے فہم القرآن عطاء فرمایا،انہوں نے تفہیم القرآن کے لئے جو خدمات انجام دیں جسطرح انکے الفاظ انکے جانے کے بعد بھی قرآن پاک کا نور پھیلا رہے ہیں،میرے مالک،مجھے میری اولاد اور میری نسلوں کو اس عظیم مشن کا حصہ بننے کی توفیق عطا فرما،اسا نی کے اسباب فرما،استاقامت عطا فرما دے میرے مالک،،آمین ثمہ آمین یا رب العالمین
Allha janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ko janatul firdaws mi ala muqam ata farmai ameen janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ki jado jehad ko kubul farmai ameen suhaeib Lucknow India
Allha bani mohtram Sir dr israr Ahmad ki jado jehad ko kubul farmai ameen janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ko janatul firdaws mi ala muqam ata farmai ameen janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ni quran ki tableeg ka haq Ada kar deeya allha kubul farmai ameen suhaeib Lucknow India
May Allah grant him highest level in jannah and forgive him his shortcomings. May Allah make us benefit through his lectures and teachings. May Allah make us practice and share the knowledge.
Islam aur Imaan tak to theek tha ,lekin Ehsaan me Dr sab ne apna nazariya daal diya...Yad rakhe jab tak Haq ke samne parda rahta hai koi insaan Ehsaan tak nahi pahunch sakta, ha wo imaan ki shadeed garayi tak to ja sakta hai lekin Ehasan to naam hi hai ki jis Shay pe Imaan rakha jata hai ab wo uska mushahda kar sakta hai...Isi ko to Haqqul yaqin kaha gaya hai...Dr saab yaha pe ake apna nazariya pesh kar diye...Lekin bahut hi behtarin tarah se bayan kiya sab kuchh...
رمضان المبارک نزول قرآن کا مہینہ عالم انسانیت کے لیے آخری کتاب ہدایت رمضان المبارک کو قرآن مجید سے ایک خاص نسبت ہے ۔ قرآن کریم کی اس ماہ مبارک سے نسبت کا ذکر خود قرآن میں اللہ جل شانہ نے فرمایا ہے : إنا انزلناه في ليلة القدر o ليلة القدر خير من ألف شهر o ہم نے اس کو (قرآن ) نازل کیا شب قدر میں جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے "۔ قرآن پاک کی اس ماہ مبارک سے نسبت خود قرآن میں آیا ہے ۔ اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت کا ذکر ہے اور اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت اور فضیلت کو بیان کرتے ہوئے قرآن کی عظمت کی طرف اشارے کیے گئے ہیں : " رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں " دوسری خصوصیت یہ بیان کی گئی ہے کہ اس کی آیات میں ہدایت کی واضح نشانیاں اور دلائل ہیں ۔ یہ ڈر حقیقت ایک کتاب ہدایت ہے ابتداء آفرینش سے اللہ جل شانہ کے پیش نظر نوع انسانی کی ہدایت رہی ہے ۔ اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے : قلنا اهبطوا منها جميعا ، فإما يأتيكم منى هدى فمن تبع هداى فلا خوف عليهم ولا هم يحزنون o ہم نے کہا کہ تم سب یہاں سے اترجاؤ ، پھر میری طرف سے جو ہدایت تمہارے پہنچے تو جو لوگ میری اس ہدایت کی پیروی کریں گے تو ان کو کوئی خوف اور حزن نہ ہوگا ۔ اگلی آیہ میں فرمایا : والذين كفروا و كذبوا باياتنا أولئك أصحاب النار هم فيها خالدون o اور جو لوگ اس کو قبول کرنے سے انکار کریں گے اور ہماری آیات کو جھٹلائین گے ، وہ آگ میں رمضان المبارک نزول قرآن کا مہینہ رمضان المبارک کو قرآن مجید سے ایک خاص نسبت ہے ۔ قرآن کریم کی اس ماہ مبارک سے نسبت کا ذکر خود قرآن میں اللہ جل شانہ نے فرمایا ہے : إنا انزلناه في ليلة القدر o ليلة القدر خير من ألف شهر o ہم نے اس کو (قرآن ) نازل کیا شب قدر میں جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے "۔ قرآن پاک کی اس ماہ مبارک سے نسبت خود قرآن میں آیا ہے ۔ اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت کا ذکر ہے اور اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت اور فضیلت کو بیان کرتے ہوئے قرآن کی عظمت کی طرف اشارے کیے گئے ہیں : " رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں " دوسری خصوصیت یہ بیان کی گئی ہے کہ اس کی آیات میں ہدایت کی واضح نشانیاں اور دلائل ہیں ۔ یہ ڈر حقیقت ایک کتاب ہدایت ہے ابتداء آفرینش سے اللہ جل شانہ کے پیش نظر نوع انسانی کی ہدایت رہی ہے ۔ اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے : قلنا اهبطوا منها جميعا ، فإما يأتيكم منى هدى فمن تبع هداى فلا خوف عليهم ولا هم يحزنون o ہم نے کہا کہ تم سب یہاں سے اترجاؤ ، پھر میری طرف سے جو ہدایت تمہارے پہنچے تو جو لوگ میری اس ہدایت کی پیروی کریں گے تو ان کو کوئی خوف اور حزن نہ ہوگا ۔ آدم علیہ السلام کو کرہ ارض پر بھیجتے وقت جو بات کہی گئی کہ زمین پر تم کو یونہی نہیں چھوڑ دیا جائے گا بلکہ تم تک ( سے بنی نوع انسان ) میرا پیغام ہدایت پہنچتا رہے گا اور تم کو ان ہدایات کے مطابق زندگی بسر کرتے رہنا ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ اپنی زندگی میں خوف و حزن سے محفوظ رہوگے ۔ اس کے مقابلے میں انسانوں کا دوسرا گروہ وہ ہے جو اللہ جل شانہ کی بھیجی ہوئی ہدایت کے مطابق زندگی گزارنے سے انکار کردے گا ۔ وہ لوگ گمراہی کے مختلف راستوں پر چلنے والے ہوں گے ۔ ان کا انجام جہنم کی آگ ہے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔۔ اللہ جل شانہ کی یہ ہدایت انبیاء علیہم السلام لے آتے رہے ۔ اللہ کی یہ ہدایت انسانی تاریخ کے مختلف ادوار سے گزرتے ہوئے رمضان المبارک میں نزول قرآن پر مکمل کردیا گیا اور اب پوری عالم انسانیت کے لیے صرف قرآن ہی آخری کتاب ہدایت ہے ۔ یہ نسل انسانی کے لیے ابتدائے آفرینش سے قیامت تک کے لیے اللہ کا مستقل فرمان ہے اور اسی کو " عہد " تعبیر کیا گیا ہے ۔ انسان کا کام خود اپنے لیے کوئی راستہ اختیار کرنا نہیں ہے ، بلکہ بندہ اور خلیفہ ہونے کی دو گونہ حیثیتوں کے لحاظ سے وہ اس پر مامور ہے کہ اللہ کی بھیجی ہوئی آخری کتاب ہدایت کی مکمل پیروی کرے اس کے علاوہ ہر صورت غلط ہی نہیں سراسر بغاوت ہے جس کی سزا دائمی جہنم کے عذاب کے سوا اور کچھ نہیں ۔ جاری
قرآن اور آحادیث میں گناھوں ( بشمول خود غرضی اور لالچ) سے بچنے کی اس لئے ہدایت کی گئی ھے کی ان کے دنیاوی اور اخروی نقصانات زیادہ ہیں۔ اسی طرح اخلاص والے نیک اعمال میں سبقت کرنے کی اس لئے ھدایت کی گئی ھے کہ ان کا اجر دنیا اور آخرت میں بہت زیادہ ھے۔ لیکن گناھوں کی کثرت اور نیکیوں کی کمی کی بڑی وجہ یہ ھے کہ ہم نے موت اور آخرت کو بھلادیا ھے۔ اللہ ہمیں یہ احساس نصیب فرمائے۔ اللہ فرماتے ہیں کہ دین میں پورا داخل ھو جاو۔ اگر اس حکم الہی پر عمل ھو تو سارے مسائل ھو جائیں ۔
ISLAM IS FOR ALL Almighty Allah says: و ما ارسلناک إلا رحمة للعالمين We sent thee not,but as a mercy for the worlds.(for all creatures). Islam is the universal religion for all kind of humans, for whole the humankind. There is no question now of race or nation of a " chosen people" or the seed of Abraham or the " seed of David"; of Jew or Gentile, Arab or non--Arab, European or African, White or Coloured etc. To all men and creatures other than men who have any spiritual responsibility the principles universally apply. LO ! RELIGION WITH ALLAH IS ISLAM إن الدين عند الله الإسلام و من يبتغ غير الإسلام دينا فلن يقبل منه o Islam is دين الله (Way of Life given by Allah). How mankind should live in this world. It is not made by Muslim. It has it's root in Qur'an and authentic حدیث (sayings of Prophet) Therefore Islamic laws are better than any other law of the world. Problem of Europe is that it does not understand this very important fact. They think that theirs law is better than Islamic law. Almighty Allah says : The revelation of the Book is from Allah,the Mighty, the Wise. Lo! We have revealed the Book unto them (Mohammad) with truth; so worship Allah,making the Deen pure for Him (only) Surely pure Deen is for Allah only (Qur'an,39:1-3) Kindly make your mind clear that the the mankind is created by Almighty Allah -- the Master Creator. We have to study and research the Holy Qur'an sincerely. It is in broader interests of humankind. Follow Islam to make your life better in this world and in the life of Hereafter. O Allah show us the right path of Islam. " The path of those whom Thou hast favoured; Not (the path) of those who earn Thine anger nor of those who go stray". (Qur'an, 1:7) DR.MOHAMMAD LAEEQUE NADVI Ph.D. (Arabic Lit.) M.A. Arabic Lit۔ Director Amena Institute of Islamic Studies & Analysis A Global & Universal Research Institute, Donate to developee this Institute SBI A/C30029616117 Kolkata,Park Circus Branch nadvilaeeque@gmail.com Thanks
علامہ ندوی رحمہ کے عالم عرب سے تعلقات عربی زبان و ادب سے علامہ ندوی رحمہ کا تعلق مادری زبان کی طرح تھا ۔ خوش قسمتی سے آپ کو عربی زبان و ادب کی تعلیم کے لیے عرب نژاد اساتذہ ملے ۔ انہوں نے عربی کی ابتدائی کتابیں اور نظم و نثر کا معتد بہ حصہ شیخ خلیل عرب سے پڑھا ۔ یہ اہل زبان بھی تھے اور صاحب ذوق بھی ، انہوں نے چند ابتدائی کتابیں پڑھانے کے بعد عربی میں گفتگو کا پابند کردیا تھا اور اردو بولنے پر جرمانہ کیا کرتے تھے ۔ ادبیات کی اعلی تعلیم علامہ تقی الدین ہلالی سے حاصل کی جو عربی زبان و ادب کے صف اول کے ماہرین میں شمار کیے جاتے تھے ۔ یہ اساتذہ عربی نژاد اور پ ماہر فن تھے ۔ عالم عرب خصوصا مصر و شام کے ادباء و اہل قلم ، صف اول کے عرب علماء اسلام اور اہل فکر و نظر سے علامہ ندوی رحمہ کی واقفیت اور تعلق ایسا رہا جیسے کوئی اہل زبان اپنی زبان کے مشہور اہل قلم اور نثر نگاروں سے واقف ہوتا ہے ۔ عالم عرب کی علمی تحریکوں ، سیاسی رجحانات اور وہاں کی بڑی بڑی شخصیتوں سے اچھی طرح واقف ہی نہیں بلکہ ان کے امتیازی اوصاف اور خصوصیات سے بھی آگاہ تھے ۔ علامہ ندوی رحمہ یہ شعر گنگنایا کرتے تھے اور یقینا وہ اس کے مصداق تھے : میرا ساز اگرچہ ستم رسیدہ ہائے عجم رہا وہ شہید ذوق وفا ہوں میں کہ نوا مری عربی رہی مفکر اسلام علامہ ابوالحسن علی ندوی رحمہ پر علیگڑہ مسلم یونیورسیٹی کے قومی سیمینار میں پڑھا گیا مقالہ جاری ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی ڈائرکٹر آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس A Global and Universal Research Institute nadvilaeeque@gmail.com
قرآن میں اللہ کا ثبوت قرآن میں اللہ جل شانہ نے اپنی نشانیاں بیان کی ہیں ۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ انسان اللہ کے وجود کو مانے کہ وہ حق اور اس پر ایمان لائے ۔ یہ نشانیاں ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ اللہ جو " بدیع السموات و الارض " اس کا وچود ایک ناقابل تردید حقیقت ہے ۔ ایک ملحد سائنسداں کے سامنے یہ نشانیاں آتی ہیں لیکن وہ ان سے اعراض کرتے ہیں ۔ ایک نشانی اللہ یہ نے یہ بیان کیا ہے : و جعلنا السماء سقفا محفوظا و هم عن آياتها معرضون o اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت بنایا اور وہ اس کی نشانیوں سے اعراض کرتے ہیں " ۔ اگر یہ محفوظ چھت نہ ہو تو کیا انسان اس زمین پر زندگی گزار سکتا ہے ؟ اللہ جل شانہ نے آج سے ١٥٠٠ سال پہلے یہ نشانی اپنے وجود کے ثبوت کے لیے بیان کیا ہے ۔ اگر اس کے باجود کوئی سائنسداں اللہ کے وجود اور خالق ہونے کا انکار کرتا ہے تو یہ اس کی جہالت ہے حقیقی سائنس نہیں ۔ سنريهم آياتنا في الآفاق و في انفسهم حتى يتبين لهم أنه الحق , اولم يكف بربك إنه على كل شئ شهيد o ہم عنقریب ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق میں بھی اور ان کے اپنے اجسام میں بھی یہاں تک کہ ان پر یہ ثابت ہوجائے گا کہ وہ ( اللہ کی ذات ) حق ہے ۔ قرآن پڑھیں ، اس آیات کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔ سائنسی مفرضے اور نظریات بدلتے رہتے ہیں جبکہ قرآنی حقائق اٹل اور مستقل ہیں ۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں: وإذا قيل لهم امنوا كما آمن الناس ، قالوا انؤمن كما أمن السفهاء ، الا إنهم هم السفهاء و لكن لا يعلمون o اور جب ان سے کہا گیا کہ ایمان لاؤ ، جیساکہ دوسرے لوگ ایمان لائے ہیں تو انہوں نے کہا : " کیا ہم ایمان لائیں جیساکہ بے وقوف لوگ ایمان لائے ہیں؟ آگاہ ہوجاؤ ! حقیقت میں تو یہ لوگ خود بے وقوف ہیں ، مگر یہ جانتے نہیں " یہ لوگ سائنس بگاڑتے ہیں ۔ در حقیقت ان کی سائنس صرف صرف مفروضے اور نظریات ہیں جو حقیقی علم نہیں ہے ۔ نئی معلوما( data ) کے ساتھ بلتے رہتے ہیں اور یہ سائنسداں جہالت کی موت مرتے رہتے ہیں ۔ اسحق نیوٹن کہ زمانے میں یہ نظریہ غالب تھا کہ یہ کائنات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی وہ اسی نظریہ کو مانتے ہوئے مرا ۔ جہاں تک اس نظریہ کا تعلق ہے وہ ایک غلط بات کو مانتے ہوئے مرا ۔ بیسویں صدی کے نصف میں یہ نظریہ رد کردیا گیا ۔ اس کی جگہ اس نظریہ نے لے لی کہ یہ کائنات ہمیشہ سے نہیں ہے ۔ یہ بگ بینگ کے وجود میں آئی اور ایک دن ختم ہوجائے گی ۔ اللہ رب العزت کو ماننا اور اس کی ذات پر ایمان لانا حقیقی سائنس ہے ۔ علامہ اقبال رحمہ نے ایک نظم لکھی ہے جس کا عنوان ہے " لینن اللہ کے حضور میں " اس کا پہلا شعر ہے اے انفس و آفاق میں پیدا ترے آیات حق یہ کہ ہے زندہ و پایندہ تری ذات میں کیسے سمجھتا کہ تو ہے یا کہ نہیں ہے ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات آج لوگ جدید سائنس کے متغیر نظریات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں لیکن اللہ جل شانہ کی بیان کردہ اٹل اور غیر متحدہ حقائق کو وہ حقیقی سائنس نہیں مانتے ۔ وائے ناکامی متاع کارواں جاتا رہا کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.co
Yeh esaal e sawab aur waseela Ka munqar tha. Badaqeeda aur gumrah tha. Ab is keliyeh kon esaal e sawab kerta ho ga. Aur roz e qiyamat yeh kaisey Nabi ki shafat pahay ga?. Mar Gia mardood na Fatiah Na Darood. Is main naraaz honey ki baat nain keuon ke yeh khud Fatia aur Esaal e sawab ko nain manta tha. Lahaza is ke gumrah biyaanaat Na sunain aur apney aqeeda ki hifazat khud karain.
Esal e swab ko manta tha sirf usko nahi manta tha Jo hadees SA sabit nahi Or na manna SA AP kisi ko gumrah nahi kahsakta balka ilmi ikhtelaf kahsakta ha
When I was young I use to change channel because I use to think he’s so strict , now I can’t get enough of dr Israr ❤ one of the greatest scholars who never claimed he was one . His love for Allah and prophet is greater than most
Honestly Same things happened with me when I was young, later on Allah Pak changed my thinking. One KASAK always remains in my mind......But Allah Pak jo kertay hain wohi BEHTREEN hai
Same here
Dr Sahaab par kuch logo ki sohbat ka asar tha jo aisi baatain kar dete hain kahi darmiyaan me ..kisi pe ilzaam lagana kufriyaat ka bht bada jurm hai … mai khud zikr o azkaar karta hu lekin mujhe na kisi ne ye aqeeda sikhaya hai na mera ye aqeeda hai jo DR Sahaab ne bayan kiya .. @1:22 par .. ab jisko ilm nahi hai wo gumrahi me mubtela hai un ko dekh kar sab par fatwa to nhi lagaya jaa sakta !!
khair. Dr Sahaab ki khidmaat khabil e khubool hain allah inke khataao ko muaf kare .. inke amaal e salehaat ko khubool o maqbool farmaye .. allah inki maghfirat kare ameen.
جزاک اللہ
ماشاءاللہ ضیاء صاحب، واقعی آپ نے مرحوم و مغفور ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کے بہت ہی عمدہ انتخاب کردہ بیانات مہیا کروائے ہے۔
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء تقبل اللہ صالح الأعمال۔
MadhaAllah kitni khosh qismat he ye hasti jis se Allah Rabbulizzat mot k bd bi apna Deen ka kaam Le laraha he..🥰🥰❤️Allah Paak hamay bi apna Deen k raastay pr chalaye ameeeen🤲🤲🤲💞💞
May Allah rest his soul in janatul firdos.Ameen
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
Allah Pak Dr issrar shahb ko jaanat ull firduos me all o arfa moqam ata frmaye Aameen
AMEEM
امین ثم امین یارب العالمین
یا اللہ!ڈاکٹر اسرار صاحب کو آپ نے فہم القرآن عطاء فرمایا،انہوں نے تفہیم القرآن کے لئے جو خدمات انجام دیں جسطرح انکے الفاظ انکے جانے کے بعد بھی قرآن پاک کا نور پھیلا رہے ہیں،میرے مالک،مجھے میری اولاد اور میری نسلوں کو اس عظیم مشن کا حصہ بننے کی توفیق عطا فرما،اسا نی کے اسباب فرما،استاقامت عطا فرما دے میرے مالک،،آمین ثمہ آمین یا رب العالمین
آمین آمین ہمیں بھی اس دعا مین شامل فرما یا اللہ تعالی
اَللّٰهُﷻ اَللّٰهُ اَكْبَر محمدمصطفیٰﷺ رسولُ اللّٰهﷺ
MashahAllah....Allah aapki magfirt farmaye...Aameen
Allha janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ko janatul firdaws mi ala muqam ata farmai ameen janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ki jado jehad ko kubul farmai ameen suhaeib Lucknow India
JazakAllah aap ny hami Dr sahab ki speech muhya ki
Allha bani mohtram Sir dr israr Ahmad ki jado jehad ko kubul farmai ameen janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ko janatul firdaws mi ala muqam ata farmai ameen janabe mhotram Sir dr israr Ahmad ni quran ki tableeg ka haq Ada kar deeya allha kubul farmai ameen suhaeib Lucknow India
May Allah grant him highest level in jannah and forgive him his shortcomings. May Allah make us benefit through his lectures and teachings. May Allah make us practice and share the knowledge.
L000ĺù
P
Subhanalla Subhanalla Subhanalla Subhanalla Subhanalla Subhanalla Subhanalla Subhanalla Subhanalla
No one can beat him.unbeatable ❤
Amazing work zia
Islam aur Imaan tak to theek tha ,lekin Ehsaan me Dr sab ne apna nazariya daal diya...Yad rakhe jab tak Haq ke samne parda rahta hai koi insaan Ehsaan tak nahi pahunch sakta, ha wo imaan ki shadeed garayi tak to ja sakta hai lekin Ehasan to naam hi hai ki jis Shay pe Imaan rakha jata hai ab wo uska mushahda kar sakta hai...Isi ko to Haqqul yaqin kaha gaya hai...Dr saab yaha pe ake apna nazariya pesh kar diye...Lekin bahut hi behtarin tarah se bayan kiya sab kuchh...
رمضان المبارک نزول قرآن کا مہینہ
عالم انسانیت کے لیے آخری کتاب ہدایت
رمضان المبارک کو قرآن مجید سے ایک خاص نسبت ہے ۔ قرآن کریم کی اس ماہ مبارک سے نسبت کا ذکر خود قرآن میں اللہ جل شانہ نے فرمایا ہے :
إنا انزلناه في ليلة القدر o ليلة القدر خير من ألف شهر o
ہم نے اس کو (قرآن ) نازل کیا شب قدر میں جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے "۔
قرآن پاک کی اس ماہ مبارک سے نسبت خود قرآن میں آیا ہے ۔ اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت کا ذکر ہے اور اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت اور فضیلت کو بیان کرتے ہوئے قرآن کی عظمت کی طرف اشارے کیے گئے ہیں :
" رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں "
دوسری خصوصیت یہ بیان کی گئی ہے کہ اس کی آیات میں ہدایت کی واضح نشانیاں اور دلائل ہیں ۔ یہ ڈر حقیقت ایک کتاب ہدایت ہے
ابتداء آفرینش سے اللہ جل شانہ کے پیش نظر نوع انسانی کی ہدایت رہی ہے ۔
اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے :
قلنا اهبطوا منها جميعا ، فإما يأتيكم منى هدى فمن تبع هداى فلا خوف عليهم ولا هم يحزنون o
ہم نے کہا کہ تم سب یہاں سے اترجاؤ ، پھر میری طرف سے جو ہدایت تمہارے پہنچے
تو جو لوگ میری اس ہدایت کی پیروی کریں گے تو ان کو کوئی خوف اور حزن نہ ہوگا ۔
اگلی آیہ میں فرمایا :
والذين كفروا و كذبوا باياتنا أولئك أصحاب النار هم فيها خالدون o
اور جو لوگ اس کو قبول کرنے سے انکار کریں گے اور ہماری آیات کو جھٹلائین گے ، وہ آگ میں رمضان المبارک نزول قرآن کا مہینہ
رمضان المبارک کو قرآن مجید سے ایک خاص نسبت ہے ۔ قرآن کریم کی اس ماہ مبارک سے نسبت کا ذکر خود قرآن میں اللہ جل شانہ نے فرمایا ہے :
إنا انزلناه في ليلة القدر o ليلة القدر خير من ألف شهر o
ہم نے اس کو (قرآن ) نازل کیا شب قدر میں جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے "۔
قرآن پاک کی اس ماہ مبارک سے نسبت خود قرآن میں آیا ہے ۔ اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت کا ذکر ہے اور اس میں شب قدر کی غیر معمولی اہمیت اور فضیلت کو بیان کرتے ہوئے قرآن کی عظمت کی طرف اشارے کیے گئے ہیں :
" رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں "
دوسری خصوصیت یہ بیان کی گئی ہے کہ اس کی آیات میں ہدایت کی واضح نشانیاں اور دلائل ہیں ۔ یہ ڈر حقیقت ایک کتاب ہدایت ہے
ابتداء آفرینش سے اللہ جل شانہ کے پیش نظر نوع انسانی کی ہدایت رہی ہے ۔
اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے :
قلنا اهبطوا منها جميعا ، فإما يأتيكم منى هدى فمن تبع هداى فلا خوف عليهم ولا هم يحزنون o
ہم نے کہا کہ تم سب یہاں سے اترجاؤ ، پھر میری طرف سے جو ہدایت تمہارے پہنچے
تو جو لوگ میری اس ہدایت کی پیروی کریں گے تو ان کو کوئی خوف اور حزن نہ ہوگا ۔
آدم علیہ السلام کو کرہ ارض پر بھیجتے وقت جو بات کہی گئی کہ زمین پر تم کو یونہی نہیں چھوڑ دیا جائے گا بلکہ تم تک ( سے بنی نوع انسان ) میرا پیغام ہدایت پہنچتا رہے گا
اور تم کو ان ہدایات کے مطابق زندگی بسر کرتے رہنا ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ اپنی زندگی میں خوف و حزن سے محفوظ رہوگے ۔
اس کے مقابلے میں انسانوں کا دوسرا گروہ وہ ہے جو اللہ جل شانہ کی بھیجی ہوئی ہدایت کے مطابق زندگی گزارنے سے انکار کردے گا ۔
وہ لوگ گمراہی کے مختلف راستوں پر چلنے والے ہوں گے ۔ ان کا انجام جہنم کی آگ ہے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔۔
اللہ جل شانہ کی یہ ہدایت انبیاء علیہم السلام لے آتے رہے ۔ اللہ کی یہ ہدایت انسانی تاریخ کے مختلف ادوار سے گزرتے ہوئے رمضان المبارک میں نزول قرآن پر مکمل کردیا گیا
اور اب پوری عالم انسانیت کے لیے صرف قرآن ہی آخری کتاب ہدایت ہے ۔ یہ نسل انسانی کے لیے ابتدائے آفرینش سے قیامت تک کے لیے اللہ کا مستقل فرمان ہے اور اسی کو " عہد " تعبیر کیا گیا ہے ۔ انسان کا کام خود اپنے لیے کوئی راستہ اختیار کرنا نہیں ہے ، بلکہ بندہ اور خلیفہ ہونے کی دو گونہ حیثیتوں کے لحاظ سے وہ اس پر مامور ہے کہ اللہ کی بھیجی ہوئی آخری کتاب ہدایت کی مکمل پیروی کرے
اس کے علاوہ ہر صورت غلط ہی نہیں سراسر بغاوت ہے جس کی سزا دائمی جہنم کے عذاب کے سوا اور کچھ نہیں ۔
جاری
Jazakallah
قرآن اور آحادیث میں گناھوں ( بشمول خود غرضی اور لالچ) سے بچنے کی اس لئے ہدایت کی گئی ھے کی ان کے دنیاوی اور اخروی نقصانات زیادہ ہیں۔ اسی طرح اخلاص والے نیک اعمال میں سبقت کرنے کی اس لئے ھدایت کی گئی ھے کہ ان کا اجر دنیا اور آخرت میں بہت زیادہ ھے۔ لیکن گناھوں کی کثرت اور نیکیوں کی کمی کی بڑی وجہ یہ ھے کہ ہم نے موت اور آخرت کو بھلادیا ھے۔ اللہ ہمیں یہ احساس نصیب فرمائے۔ اللہ فرماتے ہیں کہ دین میں پورا داخل ھو جاو۔ اگر اس حکم الہی پر عمل ھو تو سارے مسائل ھو جائیں ۔
Subhanalla
آج کی ٹکلنجکی ساہنسدان خود خدا ہیں دیکھو، ثبوت بہت سارے ہیں اور کچھ اللہ
ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم کے ھر بیان میں کچھ نہ کچھ نیا علم حاصل ھوتا ھے
ahsan ---> 1:14 then 1:25
masha allah
Subhan Allah
I want to become like dr israr ahmad
SubhanAllah
ISLAM IS FOR ALL
Almighty Allah says:
و ما ارسلناک إلا رحمة للعالمين
We sent thee not,but as a mercy for the worlds.(for all creatures).
Islam is the universal religion for all kind of humans, for whole the humankind.
There is no question now of race or nation of a " chosen people" or the seed of Abraham or the " seed of David"; of Jew or Gentile, Arab or non--Arab, European or African, White or Coloured etc.
To all men and creatures other than men who have any spiritual responsibility the principles universally apply.
LO ! RELIGION WITH ALLAH IS ISLAM
إن الدين عند الله الإسلام و من يبتغ غير الإسلام دينا فلن يقبل منه o
Islam is دين الله (Way of Life given by Allah). How mankind should live in this world. It is not made by Muslim. It has it's root in Qur'an and authentic حدیث (sayings of Prophet) Therefore Islamic laws are better than any other law of the world.
Problem of Europe is that it does not understand this very important fact. They think that theirs law is better than Islamic law.
Almighty Allah says :
The revelation of the Book is from Allah,the Mighty, the Wise.
Lo! We have revealed the Book unto them (Mohammad) with truth; so worship Allah,making the Deen pure for Him (only)
Surely pure Deen is for Allah only
(Qur'an,39:1-3)
Kindly make your mind clear that the the mankind is created by Almighty Allah -- the Master Creator.
We have to study and research the Holy Qur'an sincerely. It is in broader interests of humankind.
Follow Islam to make your life better in this world and in the life of Hereafter.
O Allah show us the right path of Islam.
" The path of those whom Thou hast favoured; Not (the path) of those who earn Thine anger nor of those who go stray".
(Qur'an, 1:7)
DR.MOHAMMAD LAEEQUE NADVI
Ph.D. (Arabic Lit.) M.A. Arabic Lit۔
Director
Amena Institute of Islamic Studies & Analysis
A Global & Universal Research Institute,
Donate to developee this Institute
SBI A/C30029616117
Kolkata,Park Circus Branch
nadvilaeeque@gmail.com
Thanks
Mashallah❤️❤️🇮🇳
Assalam Alaikum
MashaAllah bahot khub.
Ek request hai Dr. Sahab ki wo video upload kare jis me wo Surah Tauba ki tafseel bayan karte hai.
❤️❤️❤️
Zafar ali khan kis sher (jau lana wali) bat kr rhe the mujhe kahi mila nhi...please koi janta ho to please yha mention kr de Link
What should i do
A.a. zia bhai kese hain. Im in canada and want to talk to u please
Swal allah kay nabe sl na hazrat haris say kiya thaa?
1:02:36 iman or islam
علامہ ندوی رحمہ کے عالم عرب سے تعلقات
عربی زبان و ادب سے علامہ ندوی رحمہ کا تعلق مادری زبان کی طرح تھا ۔ خوش قسمتی سے آپ کو عربی زبان و ادب کی تعلیم کے لیے
عرب نژاد اساتذہ ملے ۔ انہوں نے عربی کی ابتدائی کتابیں اور نظم و نثر کا معتد بہ حصہ شیخ خلیل عرب سے پڑھا ۔ یہ اہل زبان بھی تھے اور صاحب ذوق بھی ، انہوں نے چند ابتدائی کتابیں پڑھانے کے بعد عربی میں گفتگو کا پابند کردیا تھا اور اردو بولنے پر جرمانہ کیا کرتے تھے ۔ ادبیات کی اعلی تعلیم علامہ تقی الدین ہلالی سے حاصل کی جو عربی زبان و ادب کے صف اول کے ماہرین میں شمار کیے جاتے تھے ۔ یہ اساتذہ عربی نژاد اور پ ماہر فن تھے ۔
عالم عرب خصوصا مصر و شام کے ادباء و اہل قلم ، صف اول کے عرب علماء اسلام اور اہل فکر و نظر سے علامہ ندوی رحمہ کی واقفیت اور تعلق ایسا رہا جیسے کوئی اہل زبان اپنی
زبان کے مشہور اہل قلم اور نثر نگاروں سے واقف ہوتا ہے ۔
عالم عرب کی علمی تحریکوں ، سیاسی رجحانات اور وہاں کی بڑی بڑی شخصیتوں سے اچھی طرح واقف ہی نہیں بلکہ ان کے امتیازی اوصاف اور خصوصیات سے بھی آگاہ تھے ۔
علامہ ندوی رحمہ یہ شعر گنگنایا کرتے تھے اور یقینا وہ اس کے مصداق تھے :
میرا ساز اگرچہ ستم رسیدہ ہائے عجم رہا
وہ شہید ذوق وفا ہوں میں کہ نوا مری عربی رہی
مفکر اسلام علامہ ابوالحسن علی ندوی رحمہ پر علیگڑہ مسلم یونیورسیٹی کے قومی سیمینار میں پڑھا گیا مقالہ
جاری
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
ڈائرکٹر
آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس
A Global and Universal Research Institute
nadvilaeeque@gmail.com
قرآن میں اللہ کا ثبوت
قرآن میں اللہ جل شانہ نے اپنی نشانیاں بیان کی ہیں ۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ انسان اللہ کے وجود کو مانے کہ وہ حق اور اس پر ایمان لائے ۔ یہ نشانیاں ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ اللہ جو " بدیع السموات و الارض " اس کا وچود ایک ناقابل تردید حقیقت ہے ۔ ایک ملحد سائنسداں کے سامنے یہ نشانیاں آتی ہیں لیکن وہ ان سے اعراض کرتے ہیں ۔
ایک نشانی اللہ یہ نے یہ بیان کیا ہے :
و جعلنا السماء سقفا محفوظا و هم عن آياتها معرضون o
اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت بنایا
اور وہ اس کی نشانیوں سے اعراض کرتے ہیں " ۔
اگر یہ محفوظ چھت نہ ہو تو کیا انسان اس زمین پر زندگی گزار سکتا ہے ؟ اللہ جل شانہ نے آج سے ١٥٠٠ سال پہلے یہ نشانی اپنے وجود کے ثبوت کے لیے بیان کیا ہے ۔ اگر اس کے باجود کوئی سائنسداں اللہ کے وجود اور خالق ہونے کا انکار کرتا ہے تو یہ اس کی جہالت ہے حقیقی سائنس نہیں ۔
سنريهم آياتنا في الآفاق و في انفسهم حتى يتبين لهم أنه الحق , اولم يكف بربك إنه على كل شئ شهيد o
ہم عنقریب ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے
آفاق میں بھی اور ان کے اپنے اجسام میں بھی
یہاں تک کہ ان پر یہ ثابت ہوجائے گا کہ وہ ( اللہ کی ذات ) حق ہے ۔
قرآن پڑھیں ، اس آیات کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔ سائنسی مفرضے اور نظریات بدلتے رہتے ہیں جبکہ قرآنی حقائق اٹل اور مستقل ہیں ۔
اللہ تعالی فرماتے ہیں:
وإذا قيل لهم امنوا كما آمن الناس ، قالوا انؤمن كما أمن السفهاء ، الا إنهم هم السفهاء و لكن لا يعلمون o
اور جب ان سے کہا گیا کہ ایمان لاؤ ، جیساکہ دوسرے لوگ ایمان لائے ہیں تو انہوں نے کہا :
" کیا ہم ایمان لائیں جیساکہ بے وقوف لوگ ایمان لائے ہیں؟ آگاہ ہوجاؤ ! حقیقت میں تو یہ لوگ خود بے وقوف ہیں ، مگر یہ جانتے نہیں "
یہ لوگ سائنس بگاڑتے ہیں ۔ در حقیقت ان کی سائنس صرف صرف مفروضے اور نظریات ہیں
جو حقیقی علم نہیں ہے ۔ نئی معلوما( data )
کے ساتھ بلتے رہتے ہیں اور یہ سائنسداں جہالت کی موت مرتے رہتے ہیں ۔
اسحق نیوٹن کہ زمانے میں یہ نظریہ غالب تھا کہ یہ کائنات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی
وہ اسی نظریہ کو مانتے ہوئے مرا ۔ جہاں تک اس نظریہ کا تعلق ہے وہ ایک غلط بات کو مانتے ہوئے مرا ۔ بیسویں صدی کے نصف میں
یہ نظریہ رد کردیا گیا ۔ اس کی جگہ اس نظریہ نے لے لی کہ یہ کائنات ہمیشہ سے نہیں ہے ۔ یہ بگ بینگ کے وجود میں آئی اور ایک دن ختم ہوجائے گی ۔
اللہ رب العزت کو ماننا اور اس کی ذات پر ایمان لانا حقیقی سائنس ہے ۔ علامہ اقبال رحمہ نے ایک نظم لکھی ہے جس کا عنوان ہے
" لینن اللہ کے حضور میں " اس کا پہلا شعر ہے
اے انفس و آفاق میں پیدا ترے آیات
حق یہ کہ ہے زندہ و پایندہ تری ذات
میں کیسے سمجھتا کہ تو ہے یا کہ نہیں ہے
ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات
آج لوگ جدید سائنس کے متغیر نظریات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں لیکن اللہ جل شانہ کی
بیان کردہ اٹل اور غیر متحدہ حقائق کو وہ حقیقی سائنس نہیں مانتے ۔
وائے ناکامی متاع کارواں جاتا رہا
کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
nadvilaeeque@gmail.co
Ahsan
1:04:39 iman kya h.
3:41
42:00 kya islam or iman alag alag h
May his saoul rest in pieces
20:00
muddsscir
chelo utho ke sehar hone ko he
40:00
Yeh esaal e sawab aur waseela Ka munqar tha.
Badaqeeda aur gumrah tha.
Ab is keliyeh kon esaal e sawab kerta ho ga. Aur roz e qiyamat yeh kaisey Nabi ki shafat pahay ga?.
Mar Gia mardood na Fatiah Na Darood.
Is main naraaz honey ki baat nain keuon ke yeh khud Fatia aur Esaal e sawab ko nain manta tha. Lahaza is ke gumrah biyaanaat Na sunain aur apney aqeeda ki hifazat khud karain.
Esal e swab ko manta tha sirf usko nahi manta tha Jo hadees SA sabit nahi
Or na manna SA AP kisi ko gumrah nahi kahsakta balka ilmi ikhtelaf kahsakta ha
جزاک اللہ