bhai jan mery se rabta karna tha khidmat k moqa to dety, main shahid amin juaharabad se ,ap se call pe bat hui thi kumrat k bary me . kabi dobara ana ho to rabta zaroor karna
مسلمانوں کے نام ایک غیر مسلم شاعر کا پیام ایک ہی پربھو کی پوجا ہم اگر کرتے نہیں ایک ہی در پر مگر سر آپ بھی دھرتے نہیں اپنی سجدہ گاہ دیوی کا اگر استھان ہے آپ کے سجدوں کا مرکز ’قبر ‘ جو بے جان ہے اپنے معبودوں کی گنتی ہم اگر رکھتے نہیں آپ کے مشکل کشاؤں کو بھی گن سکتے نہیں ’’جتنے کنکر اتنے شنکر‘‘ یہ اگر مشہور ہے ساری درگاہوں پہ سجدہ آپ کا دستور ہے اپنے دیوی دیوتاؤں کو اگر ہے اختیار آپ کے ولیوں کی طاقت کا نہیں حدوشمار وقتِ مشکل ہے اگر نعرہ مرا ’ بجرنگ بلی آپ بھی وقتِ ضرورت نعرہ زن ہیں ’یاعلی‘ لیتا ہے اوتار پربھو جبکہ اپنے دیس میں آپ کہتے ہیں ’’خدا ہے مصطفٰے کے بھیس میں‘‘ جس طرح ہم ہیں بجاتے مندروں میں گھنٹیاں تربتوں پر آپ کو دیکھا بجاتے تالیاں ہم بھجن کرتے ہیں گاکر دیوتا کی خوبیاں آپ بھی قبروں پہ گاتے جھوم کر قوّالیاں ہم چڑھاتے ہیں بتوں پر دودھ یا پانی کی دھار آپ کو دیکھا چڑھاتے مرغ چادر ،شاندار بت کی پوجا ہم کریں، ہم کو ملے’’نارِ سقر آپ پوجیں قبر تو کیونکر ملے جنّت میں گھر؟ آپ مشرک، ہم بھی مشرک معاملہ جب صاف ہے جنّتی تم،دوزخی ہم، یہ کوئی انصاف ہے مورتی پتّھر کی پوجیں گر! تو ہم بدنام ہیں آپ’’سنگِ نقشِپا‘‘ پوجیں تو نیکو نام ہیں کتنا ملتا جلتا اپنا آپ سے ایمان ہے ’آپ کہتے ہیں مگر ہم کو ’’ تو بے ایمان ہے ‘ شرکیہ اعمال سے گر غیر مسلم ہم ہوئے پھر وہی اعمال کرکے آپ کیوں مسلم ہوئے ہم بھی جنّت میں رہیں گے تم اگر ہو جنّتی ورنہ دوزخ میں ہمارے ساتھ ہوں گے آپ بھی ہے یہ نیّر کی صدا سن لو مسلماں غور سے اب نہ کہنا دوزخی ہم کو کسی بھی طور سے (اوم پر کاش نیّر، لدھیانوی )
مسلمانوں کے نام ایک غیر مسلم شاعر کا پیام ایک ہی پربھو کی پوجا ہم اگر کرتے نہیں ایک ہی در پر مگر سر آپ بھی دھرتے نہیں اپنی سجدہ گاہ دیوی کا اگر استھان ہے آپ کے سجدوں کا مرکز ’قبر ‘ جو بے جان ہے اپنے معبودوں کی گنتی ہم اگر رکھتے نہیں آپ کے مشکل کشاؤں کو بھی گن سکتے نہیں ’’جتنے کنکر اتنے شنکر‘‘ یہ اگر مشہور ہے ساری درگاہوں پہ سجدہ آپ کا دستور ہے اپنے دیوی دیوتاؤں کو اگر ہے اختیار آپ کے ولیوں کی طاقت کا نہیں حدوشمار وقتِ مشکل ہے اگر نعرہ مرا ’ بجرنگ بلی آپ بھی وقتِ ضرورت نعرہ زن ہیں ’یاعلی‘ لیتا ہے اوتار پربھو جبکہ اپنے دیس میں آپ کہتے ہیں ’’خدا ہے مصطفٰے کے بھیس میں‘‘ جس طرح ہم ہیں بجاتے مندروں میں گھنٹیاں تربتوں پر آپ کو دیکھا بجاتے تالیاں ہم بھجن کرتے ہیں گاکر دیوتا کی خوبیاں آپ بھی قبروں پہ گاتے جھوم کر قوّالیاں ہم چڑھاتے ہیں بتوں پر دودھ یا پانی کی دھار آپ کو دیکھا چڑھاتے مرغ چادر ،شاندار بت کی پوجا ہم کریں، ہم کو ملے’’نارِ سقر آپ پوجیں قبر تو کیونکر ملے جنّت میں گھر؟ آپ مشرک، ہم بھی مشرک معاملہ جب صاف ہے جنّتی تم،دوزخی ہم، یہ کوئی انصاف ہے مورتی پتّھر کی پوجیں گر! تو ہم بدنام ہیں آپ’’سنگِ نقشِپا‘‘ پوجیں تو نیکو نام ہیں کتنا ملتا جلتا اپنا آپ سے ایمان ہے ’آپ کہتے ہیں مگر ہم کو ’’ تو بے ایمان ہے ‘ شرکیہ اعمال سے گر غیر مسلم ہم ہوئے پھر وہی اعمال کرکے آپ کیوں مسلم ہوئے ہم بھی جنّت میں رہیں گے تم اگر ہو جنّتی ورنہ دوزخ میں ہمارے ساتھ ہوں گے آپ بھی ہے یہ نیّر کی صدا سن لو مسلماں غور سے اب نہ کہنا دوزخی ہم کو کسی بھی طور سے (اوم پر کاش نیّر، لدھیانوی )
Umda. Good day
Thanks
Wonderful video dear friend, have a happy weekend!!!
Thanks
Congratulations! Video wonderful.👍🏻👏🏻😘 ♥ ️🌻💐
❤️
حاجی صاحب آپ نے یہ ویڈیو بہت طویل بنا ڈالی ہے
G ha
Umda💓
شکریہ
Great video 👍👍👍 Have a wonderful day and week. 😉 Greetings . Adam
Thanks
nice
Thanks
11 like 👍👍
Thanks
Я такие танцы первый раз вижу... Интересно...
Thanks
Nice video..
Thanks
Наверное праздник танца?
👈🌹🇵🇰
bhai jan mery se rabta karna tha khidmat k moqa to dety, main shahid amin juaharabad se ,ap se call pe bat hui thi kumrat k bary me . kabi dobara ana ho to rabta zaroor karna
بھائی انشاءاللہ ضرور
کیا یہ دین اسلام ہے کیا یہ نبی پاک کی تعلیم یہ تھی؟؟؟؟
😂😂😂😂😂😂😂😂
مسلمانوں کے نام ایک غیر مسلم شاعر کا پیام
ایک ہی پربھو کی پوجا ہم اگر کرتے نہیں
ایک ہی در پر مگر سر آپ بھی دھرتے نہیں
اپنی سجدہ گاہ دیوی کا اگر استھان ہے
آپ کے سجدوں کا مرکز ’قبر ‘ جو بے جان ہے
اپنے معبودوں کی گنتی ہم اگر رکھتے نہیں
آپ کے مشکل کشاؤں کو بھی گن سکتے نہیں
’’جتنے کنکر اتنے شنکر‘‘ یہ اگر مشہور ہے
ساری درگاہوں پہ سجدہ آپ کا دستور ہے
اپنے دیوی دیوتاؤں کو اگر ہے اختیار
آپ کے ولیوں کی طاقت کا نہیں حدوشمار
وقتِ مشکل ہے اگر نعرہ مرا ’ بجرنگ بلی
آپ بھی وقتِ ضرورت نعرہ زن ہیں ’یاعلی‘
لیتا ہے اوتار پربھو جبکہ اپنے دیس میں
آپ کہتے ہیں ’’خدا ہے مصطفٰے کے بھیس میں‘‘
جس طرح ہم ہیں بجاتے مندروں میں گھنٹیاں
تربتوں پر آپ کو دیکھا بجاتے تالیاں
ہم بھجن کرتے ہیں گاکر دیوتا کی خوبیاں
آپ بھی قبروں پہ گاتے جھوم کر قوّالیاں
ہم چڑھاتے ہیں بتوں پر دودھ یا پانی کی دھار
آپ کو دیکھا چڑھاتے مرغ چادر ،شاندار
بت کی پوجا ہم کریں، ہم کو ملے’’نارِ سقر
آپ پوجیں قبر تو کیونکر ملے جنّت میں گھر؟
آپ مشرک، ہم بھی مشرک معاملہ جب صاف ہے
جنّتی تم،دوزخی ہم، یہ کوئی انصاف ہے
مورتی پتّھر کی پوجیں گر! تو ہم بدنام ہیں
آپ’’سنگِ نقشِپا‘‘ پوجیں تو نیکو نام ہیں
کتنا ملتا جلتا اپنا آپ سے ایمان ہے
’آپ کہتے ہیں مگر ہم کو ’’ تو بے ایمان ہے ‘
شرکیہ اعمال سے گر غیر مسلم ہم ہوئے
پھر وہی اعمال کرکے آپ کیوں مسلم ہوئے
ہم بھی جنّت میں رہیں گے تم اگر ہو جنّتی
ورنہ دوزخ میں ہمارے ساتھ ہوں گے آپ بھی
ہے یہ نیّر کی صدا سن لو مسلماں غور سے
اب نہ کہنا دوزخی ہم کو کسی بھی طور سے
(اوم پر کاش نیّر، لدھیانوی )
ایسوں کا اہلسنت سی کوئی تعلق نہیں
ناجائز اولاد 😡😡
اسلام میں ان چیزوں کا کوئ تصور نہیں
مسلمانوں کے نام ایک غیر مسلم شاعر کا پیام
ایک ہی پربھو کی پوجا ہم اگر کرتے نہیں
ایک ہی در پر مگر سر آپ بھی دھرتے نہیں
اپنی سجدہ گاہ دیوی کا اگر استھان ہے
آپ کے سجدوں کا مرکز ’قبر ‘ جو بے جان ہے
اپنے معبودوں کی گنتی ہم اگر رکھتے نہیں
آپ کے مشکل کشاؤں کو بھی گن سکتے نہیں
’’جتنے کنکر اتنے شنکر‘‘ یہ اگر مشہور ہے
ساری درگاہوں پہ سجدہ آپ کا دستور ہے
اپنے دیوی دیوتاؤں کو اگر ہے اختیار
آپ کے ولیوں کی طاقت کا نہیں حدوشمار
وقتِ مشکل ہے اگر نعرہ مرا ’ بجرنگ بلی
آپ بھی وقتِ ضرورت نعرہ زن ہیں ’یاعلی‘
لیتا ہے اوتار پربھو جبکہ اپنے دیس میں
آپ کہتے ہیں ’’خدا ہے مصطفٰے کے بھیس میں‘‘
جس طرح ہم ہیں بجاتے مندروں میں گھنٹیاں
تربتوں پر آپ کو دیکھا بجاتے تالیاں
ہم بھجن کرتے ہیں گاکر دیوتا کی خوبیاں
آپ بھی قبروں پہ گاتے جھوم کر قوّالیاں
ہم چڑھاتے ہیں بتوں پر دودھ یا پانی کی دھار
آپ کو دیکھا چڑھاتے مرغ چادر ،شاندار
بت کی پوجا ہم کریں، ہم کو ملے’’نارِ سقر
آپ پوجیں قبر تو کیونکر ملے جنّت میں گھر؟
آپ مشرک، ہم بھی مشرک معاملہ جب صاف ہے
جنّتی تم،دوزخی ہم، یہ کوئی انصاف ہے
مورتی پتّھر کی پوجیں گر! تو ہم بدنام ہیں
آپ’’سنگِ نقشِپا‘‘ پوجیں تو نیکو نام ہیں
کتنا ملتا جلتا اپنا آپ سے ایمان ہے
’آپ کہتے ہیں مگر ہم کو ’’ تو بے ایمان ہے ‘
شرکیہ اعمال سے گر غیر مسلم ہم ہوئے
پھر وہی اعمال کرکے آپ کیوں مسلم ہوئے
ہم بھی جنّت میں رہیں گے تم اگر ہو جنّتی
ورنہ دوزخ میں ہمارے ساتھ ہوں گے آپ بھی
ہے یہ نیّر کی صدا سن لو مسلماں غور سے
اب نہ کہنا دوزخی ہم کو کسی بھی طور سے
(اوم پر کاش نیّر، لدھیانوی )
حاجی صاحب آپ نے یہ ویڈیو بہت طویل بنا ڈالی ہے
G ha