Pirzada Qasim Ghazal اک سزا اور اسیروں کو سُنا دی جائے

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 21 окт 2024
  • پیرزادہ قاسم
    اک سزا اور اسیروں کو سُنا دی جائے
    یعنی اب جرمِ اسیری کی سزا دی جائے
    اُس کی خواہش ہے کہ اب لوگ نہ روئیں نہ ہنسیں
    بے حسی وقت کی آواز بنا دی جائے
    دستِ نادیدہ کی تحقیق ضروری ہے مگر
    پہلے جو آگ لگی ہے وہ بجھا دی جائے
    صرف جلناہی نہیں ہم کو بھڑکنا بھی ہے
    عشق کی آگ کو لازم ہے ہَوا دی جائے
    صرف سورج کا نکلنا ہے اگر صبح تو پھر
    ایک شب اور مِری شب سے ملا دی جائے
    اور اِک تازہ ستم اُس نے کیا ہے ایجاد
    اُس کو اِس بار ذرا کُھل کے دعا دی جائے
    پیرزادہ قاسم

Комментарии • 8

  • @mdtushifalikhan9031
    @mdtushifalikhan9031 12 часов назад

  • @SajidKhan-jg8bk
    @SajidKhan-jg8bk Год назад +1

    Kya kehne, bahut khoob ❤❤❤

  • @OnTheSpotPk
    @OnTheSpotPk 11 месяцев назад

    mere fvt

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  Год назад +1

    اک سزا اور اسیروں کو سُنا دی جائے
    یعنی اب جرمِ اسیری کی سزا دی جائے
    اُس کی خواہش ہے کہ اب لوگ نہ روئیں نہ ہنسیں
    بے حسی وقت کی آواز بنا دی جائے
    دستِ نادیدہ کی تحقیق ضروری ہے مگر
    پہلے جو آگ لگی ہے وہ بجھا دی جائے
    صرف جلناہی نہیں ہم کو بھڑکنا بھی ہے
    عشق کی آگ کو لازم ہے ہَوا دی جائے
    صرف سورج کا نکلنا ہے اگر صبح تو پھر
    ایک شب اور مِری شب سے ملا دی جائے
    اور اِک تازہ ستم اُس نے کیا ہے ایجاد
    اُس کو اِس بار ذرا کُھل کے دعا دی جائے
    پیرزادہ قاسم

    • @KCDilver
      @KCDilver 3 месяца назад

      Can you translate this Ghazal to English

  • @mobashirahmed6679
    @mobashirahmed6679 Год назад

    High caliber poetry by Qasim Peerzada

  • @MuhammadAdnan-kh4df
    @MuhammadAdnan-kh4df Год назад

    HasabEhaal

  • @sahilbudauni6428
    @sahilbudauni6428 Год назад +1

    Matle ka jawaab nahi