Urdu Poetry Shayari || Saqi Amrohvi (Syed Qaem Raza) Unforgetable Shayari || Lajawab Poetry

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 4 сен 2024
  • Saqi Amrohvi was a great Urdu poet.
    Aman Shahzadi Best Poetry • Aman Shahzadi Best Sha...
    Best Trending Urdu Shayari • Top Trending Urdu Shay...
    #SaqiAmrohvi
    #lajawabPoetry
    #urdupoetryshayari
    #urdughazals
    #urdushayari
    #urdu_lines
    #twolineshayari
    #twolinepoetry
    #viral
    #viralvideo
    #urdu
    #شاعری
    #ساقی_امروہوی
    #لاجواب_اشعار
    #خوبصورت_شاعری
    #متفرقات
    #اردو_ادب
    #أدب
    #شعر
    #غزل
    #ساقی امروہوی
    #اردوشاعری
    #اردواشعار
    #اردوغزل
    #شاعری
    #لاجواب اشعار
    #وائرل2023
    ساقی امروہوی کا تعارف
    تخلص :'ساقی'
    اصلی نام :سید قائم رضا
    پیدائش :امروہہ, اتر پردیش
    وفات :12 Dec 2005
    1925ء کو اترپردیش کے امروہہ شہر میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سید علی قاسم اور دادا سید علی اسلم جاگیردار تھے۔ ساقیؔ کے والدین کی خواہش تھی کہ ان کا بیٹا پڑھ لکھ کر بڑا مقام حاصل کرے۔ جب وہ پڑھنے لکھنے کے قابل ہوئے تو انہیں ایک مکتب میں داخل کیا گیا۔ ساقیؔ امروہوی اپنے والد کی اولاد میں سب سے بڑے اور لاڈلے بیٹے تھے۔ والدین کے لاڈ پیار نے انہیں لاابالی اور خود سر بنا دیا۔ اور یہاں تک نوبت پہنچی کے لکھنا پڑھنا چھوڑ کر اکھاڑوں میں کشتی لڑنے اور مشاعروں میں جانے کا شوق پیدا ہو گیا۔ الغرض ساقیؔ شاعری کی طرف راغب ہو گئے۔ امروہا ایک شعر و ادب کی بستی ہے جہاں ذوق سخن کی طرف مائل ہونا تقاضائے فطری تھا۔ تقسیم ہند کے بعد ساقیؔ امروہوی ہجرت کر کے پاکستان چلے گئے اور کراچی میں مستقل رہائش اختیار کی۔ کراچی میں ذریعہ معاش کی تلاش کے لئے سرگرداں رہے۔ تعلیم نہ ہونے سبب کوئی ملازمت وغیرہ نہ مل سکی۔ البتہ کچھ دن میونسپل کارپوریشن میں ملازم رہے۔ ساقیؔ امروہوی نے شاعری تو بچپن ہی سے شروع کر دی تھی لیکن باقاعدہ اصلاح پاکستان میں کہنہ مشق شاعر میر جواد علی سے لی۔ انہیں کو وہ اپنا استاد کہتے تھے۔ ساقیؔ امروہوی 12؍دسمبر 2005 کو کراچی میں انتقال کرگئے۔
    در بدر ہونے سے پہلے کبھی سوچا بھی نہ تھا
    گھر مجھے راس نہ آیا تو کدھر جاؤں گا

Комментарии • 28