اردو کے مشہور اور بڑے ناقدین میں سے ایک "شمس الرحمن فاروقی" محکمہ ڈاک، حکومتِ ہند" میں ملازمت کے دوران غالباً 1987 اور 1988میں بہار کے پی۔ ایم۔ جی۔ یعنی ہیڈ آف بہار سرکل رہ چکے ہیں۔ بڑے نرم دل، مہربان، ممکن سے بھی آگے بڑھ کر لوگوں کی مدد فرماتے تھے۔ پٹنہ کے ادپی حلقوں میں شریک ہونے کے لئے ہر وقت راضى رہتے تھے۔ اتنے بڑے عہدے اور نقد نگار ہونے کے باوجود فخر سے بہت دور تھے۔ بہار میں ملازمت کے دوران پٹنہ کے ادبی حلقوں کے روحِ رواں اور مہمانِ خصوصی ہوا کرتے تھے۔
mashallah bahot khoob ustad
Baht khub 😁
Nayab heera , ye roop to kabhi dekha na tha inka
اردو کے مشہور اور بڑے ناقدین میں سے ایک "شمس الرحمن فاروقی" محکمہ ڈاک، حکومتِ ہند" میں ملازمت کے دوران غالباً 1987 اور 1988میں بہار کے پی۔ ایم۔ جی۔ یعنی ہیڈ آف بہار سرکل رہ چکے ہیں۔ بڑے نرم دل، مہربان، ممکن سے بھی آگے بڑھ کر لوگوں کی مدد فرماتے تھے۔ پٹنہ کے ادپی حلقوں میں شریک ہونے کے لئے ہر وقت راضى رہتے تھے۔ اتنے بڑے عہدے اور نقد نگار ہونے کے باوجود فخر سے بہت دور تھے۔
بہار میں ملازمت کے دوران پٹنہ کے ادبی حلقوں کے روحِ رواں اور مہمانِ خصوصی ہوا کرتے تھے۔