صحیح البخاری تو انتہائی بااعتماد کتاب ہیں اور تم لوگوں نے تو قرآن کریم بھی 40پارے کردیا اذان میں اضافہ کیا تو ابی طالب کا تو چھوٹا مسئلہ ہیں شیعہ لوگ اپنے ایمان کی فکر کریں
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔ ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348 البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔ ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348 البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔ ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348 البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔ ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348 البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
Apni Mun Marzi Bataon se ZAHEN ko Motmaeen kerlena DEEN-E-ISLAAM NAHI HAE maolana Naqvi sahab Quraan-o-Hadees ko kisi aor ZIMUN mey kahi BAAT ko Kami ziyadati kr k apney khud k KHAYALAT-O-ZIMUN mutabiq kerna SAAMNEY mokhatibat Hazrat ko kum ILM samajhney ziyadah aur KOCH nahi , yahan ab mae NAQVI sahab tamam AHEL-E-TASHI hazrat se QURAAN ki EK JAMEY AAYET Pesh ker raha hon INSHALLAH aap tamam Ahel-e-Tashi he nahi SUNNAT jamat se TALLOQ rakhney waley bhi bahut sarey Hr aaye DIN apni mun-marzi Tabdili kartey aarahey hain , es Ek Quraani Ayaat pr khud ko ALLAH-O-RASOOL -O-QURAAN pr apney IMAAN-O-MOSALMAAN hona kisi SURAT SABIT nahi kersaktey, Alhamdulillah woh AAYET-E-QURAAN mey Allah Rab-ul-izzath ka fermaan hae , ( Aaj Mae ney Din-Islaam ko KAMIL kerdiya , Es Din pr apni NEAMATAIN pori kardi , aur Es Din ko PASAND Karliya ) Ye Ayat-e-mubareka Nabi Kareem SWS ki Hayat-e-Mubareka mey TAKMIL howi , Es lehaz se hr koi Hr aaye DIN Tabdili kartey howey aaj HUM kahaan khardey hain , yahan koi bhi koee AUR rasta tk nahi nikal sakta ,
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔ ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348 البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔ ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348 البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
مسلمان ہو تو گفتگو بھی عاجزانہ ہونا چاہیے
Masha allha allha apko ahle khana ko sehat wali azat wali umar ata kare ilam main aur izafa kare ameen
Salam ho abu talib a. s
Quraan padh kar bhi jo Rasoolallah ke waledain ko islam pe nahi mante woh sab mnafiq hain
Rishte se kisi ko jannat ka ticket nhi milta
صحیح البخاری تو انتہائی بااعتماد کتاب ہیں اور تم لوگوں نے تو قرآن کریم بھی 40پارے کردیا اذان میں اضافہ کیا تو ابی طالب کا تو چھوٹا مسئلہ ہیں شیعہ لوگ اپنے ایمان کی فکر کریں
New Delhi Old Delhi GB Road Karol Bagh
Oh bhai aisa karo ke hazrat İbrahim ke walid bhi Muslim thay phir…aisa bhi kaho na
Kya inno nay apnay Betay ki dekh baal ki thee
Afsoos
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔
ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348
البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
Hazrat abu talib As to wo ha jinho na Hazrat Muhammad SAW ka nikkah bi parha hay
Jab Nikka Pardhaya tha Tab RasoolAllah Ki Umar 25 saal thi unpar Abhi Nabuat nahi Utri thi:
H.abbutalib musalman.purpara moomin musalman ta
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔
ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348
البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
Koi Sunni Dusre Dharm mein jaye toh Usse kuch nahi kehte he
DR.Zakir naik aap ki Nisbet yazeed maloon se ta qayamat judi rahe. Apne aulad ka naam bhi usi par rakho.
Aameen.
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔
ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348
البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
Shia not momin 😮
Pehle musalman kabul to abbutalib taaaa
Shia Log hinsa karta hai
Sunni Log hinsa karta nahi
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔
ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348
البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
Apni Mun Marzi Bataon se ZAHEN ko Motmaeen kerlena
DEEN-E-ISLAAM NAHI HAE
maolana Naqvi sahab
Quraan-o-Hadees ko kisi aor ZIMUN mey kahi BAAT ko Kami ziyadati kr k apney khud k KHAYALAT-O-ZIMUN mutabiq kerna SAAMNEY mokhatibat Hazrat ko kum ILM samajhney ziyadah aur KOCH nahi ,
yahan ab mae NAQVI sahab tamam AHEL-E-TASHI hazrat se QURAAN ki
EK JAMEY AAYET Pesh ker raha hon INSHALLAH aap tamam Ahel-e-Tashi he nahi SUNNAT jamat se TALLOQ rakhney waley bhi bahut sarey Hr aaye DIN apni mun-marzi Tabdili kartey aarahey hain ,
es Ek Quraani Ayaat pr khud ko
ALLAH-O-RASOOL -O-QURAAN pr apney IMAAN-O-MOSALMAAN hona kisi SURAT SABIT nahi kersaktey,
Alhamdulillah woh AAYET-E-QURAAN mey Allah Rab-ul-izzath ka fermaan hae ,
( Aaj Mae ney Din-Islaam ko KAMIL kerdiya , Es Din pr apni NEAMATAIN pori kardi , aur Es Din ko PASAND Karliya )
Ye Ayat-e-mubareka Nabi Kareem SWS ki Hayat-e-Mubareka mey TAKMIL howi , Es lehaz se hr koi Hr aaye DIN Tabdili kartey howey aaj HUM kahaan khardey hain , yahan koi bhi koee AUR rasta tk nahi nikal sakta ,
Ye kon h kaha se aate h aese log
Kya isne kabhi kisi ko kalma padhaya h
Ya sirf bakwas karna aata h
God anser
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔
ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348
البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
The entire family was following Deen -,a- Ibrahemmi.
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ بھی آپ علیہ السلام کے اردگرد۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے امیرالمومنین علیہ السلام! آپ علیہ السلام ایسے مقام پر فائز ہیں جس پر آپ ﷺ نے آپ علیہ السلام کو فائز کیا ہے حالانکہ آپ کا باپ کو دوزخ کی آگ میں عذاب ہورہا ہے۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: خاموش ہوجاو! خدا تیرا منہ توڑے، مجھے قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق، نبوت کے لئے بھیجا کہ اگر میرے باپ روئے زمین پر تمام گنہگاروں کی شفاعت کے لئے کھڑے ہوں تو خدا ان کی شفاعت کو قبول کرے گا۔ کیا میرے باپ کا آگ میں عذاب ہو حالانکہ ان کا بیٹا جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ قسم اس ذات کی جس نے محمدﷺ کو برحق بِھیجا کہ قیامت کے دن میرے باپ ابوطالب علیہ السلام کا نور سب مخلوق کی روشنیوں کو بجھا دے گا سوائے پانچ نوروں کے، نور محمد ﷺ، میرانور، نور فاطمہ، نور حسن و حسین اور حسین کے امام فرزندوں کے نور، بیشک ان (ابوطالب علیہ السلام) کا نور ہمارے نور میں سے ہے جسے خدا نے آدم کی خلقت سے ۲۰۰٠(اور کچھ روایت میں چار ہزار لکھی ہے )سال پہلے خلق کیا ہے۔۔
ترجمه الغدیر فی الکتاب و السنه و الادب، ج 144، ص: 348
البدایہ والنہایہ/تاریخ ابنِ کثیر
Lanat
Yhe sab prapoganda hai.seedha chalen
🌸Just subscribed🌸
Practicing Taqqiya (90% lies + 10% non facts or just nonsense)