🌹 **الحَمدُ للہ الّذی جعلَنا مِن المتمسکین بِولایةِ امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب علیه السلام**🌹 *اُس اللّٰہ کی حمد جس نے ہم کو ولایتِ علی (ع) ابنِ ابی طالب علیہ سلام اور آئمہ علیہ سلام سے جُڑے رہنے والوں میں قرار دیا.*🌹 🌹 **حمد ہے اللہ کے لئے جس نے اپنے دین کے کمال اور نعمت کے اتمام کو امیر المومنین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کی ولایت کے ساتھ مشروط قرار دیا.*🌹* *اے اللہ لعنت کر امیر المومنین علی علیہ السلام کو قتل کرنے والوں پر ان پر ظُلم کرنے والوں پر اور ان ظالموں کے پیروکاروں اور مددگاروں پر اور قتل پر خوش ہونے والوں پر.* 🌹 *اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَّآلِ مُحَمَّدٍ وَّعَجِّلْ فَرَجَهُمْ وَ اَهْلِكْ عَدُوَّهُمْ مِنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ مِنَ الْاَوَّلِيْنَ وَ الْاٰخِرِيْنَ۔*🌹
Ali Bhai se mjhe bohot see jagah pe ikhtilaaf hen....inki nature se related b Kuch ikhtilaaf hen.....lakin qasam se..... Log Ali Bhai se dushmani sirf is liyay krtey hen.....k Ali Bhai ne Kam se Kam Mola Ali aur Mola Hassan k Dushman duniya k samnay rakh diyay.....
There is no dispute over this Hadith, but it is interpreted in different ways. Shias use it to affirm that the Prophet (PBUH) designated Hazrat Ali as the rightful successor (Khalifa) after his departure. In contrast, Sunnis view this Hadith as the Prophet's directive to show the same level of love and respect to his progeny, without linking it to the issue of Khilafat. An honest evaluation of this Hadith reveals that the Prophet (PBUH) was simply reminding the people to love and venerate his family. He was also cautioning against the mistreatment that might be inflicted upon his family by the Quresh, who harbored enmity towards him. The Sunni interpretation, focusing on the call for love and respect rather than succession, is both strong and convincing.
Our beloved Prophet, as the messenger of Allah, conveyed the divine message to humanity with utmost simplicity and honesty. He set guiding principles for his followers to ensure the continuity of his teachings and the well-being of the community. In the context of governance, he appointed Hazrat Abu Bakr, a close and trusted companion, as the leader of the Ummah. Simultaneously, he designated his Ahle Bait (family) as the custodians of his religious legacy, ensuring that both political and spiritual aspects of the community were cared for. It is unfortunate that the Ummah became divided over issues of political and spiritual authority, and this division persists to this day. However, the success of the Ummah lies in the simple declaration: "None has the right to be worshipped but Allah alone, and Prophet Muhammad is the last and final Messenger of Allah." To further simplify, Islam requires obedience to Allah and His Messenger. We will not be questioned about the political and spiritual authority transferred to later generations. Instead, we should heed the Quranic injunction: "And hold firmly to the rope of Allah all together and do not become divided" (Al Imran 3:103).
ایک لاکھ سے زیادہ اصحاب کو صرف یہ کہنے کے لئے جمع تو نہیں کیا ہوگا کہ اس سے محبت کرو یہ میرا دوست ہے۔ یہ تو عقل ہی نہہں مانتا۔ ان کو جم کرنے کا مطلب صاف ؤاضح ہے اہم خطبہ دے دیا جس میں واضح الفاظ میں علی کو خلیفہ بلا فصل کا اعلان کر دیا لیکن دانشوروں نے اس کو بعد میں ٹال متول کر دیا اس وقت علی نے ابوبکر سے جنگ نہیں کی اس کا مطب یہ نہیں کہ علی ان کو مان گیے تھے بلکہ امت میں اختلاف سے بچنے کے لئے خاموشی اختیار کی۔
یہ ٹال اپنے بھی کردی ، آپکو کس نے بتایا امت کا مفاد تھا؟؟؟ بھائی نبی کی بیٹی کا گھر جلتا رہا علی امت کے لئے چوپ رہے؟؟ عقل یہ بھی جواب نہیں دیتی، اور بعد میں حضرت عمر کا علی مولا کی تعریف کرنا اور علی کا ہر معاملے میں عمر رض کو دین پیش کرنا یہ بھی عقل میں نہیں آتا، تاریخی اختلافات کو حد سے آگے مت لے جاؤ ، ورنہ ہر بندے کے پاس الگ الگ زاویہ ہے تنقید کرنے کا
@@besthomes5253 علی خود کہتا ہے نھج البلاغہ میں کہ اگر میں جنگ کروں لوگ سمجھین گے علی کو اقتدار کی لالچ ہے ابوبکر کی دور میں۔ باقی حدیث غدیرایک صحیح واقعہ ہے جس پر تاویلات پیش کیا جار ہا علی کا خاموش رہنا امت کا مفاد نہین تھا کیا ؟ اگر دوسری طرف دیکھا جائے تو صفین میں علی لڑنے گیا اس وقت سے امت تین حصوں مین بٹ گئے اگر یہیئ جنگ ابعبکر کے دور ،یں کرتا تو امت اس وقت منتشر ہوجاتا اور جو آج ہمیں تین حصوں مین ملا ہے وہ بھی نہ ملتا
تو آپ ہی بتا دو کہ دوست کا الان کرنے کے لئے 1 لاکھ لوگوں کو جمع کیا جاتا ہے؟ علی نبی کا دوست تھا یا بیٹی کا شوہر؟ علی نبی کا رشتہ دار تھا یا دوست؟ اصحاب کو نہہض پتا تھا کہ علی کا نبی سے کیا رشتہ تھا جو دوست بنایا جارہا ہے دوست ان کو بناتے ہین جن سے کوئی رشتہ ہی نہ ہو۔ اتنی کامن سینس کو حد سے آگے لے جانے کی بات کیوں کر رہے ہو؟ اتنی عقل تو 10 سال کے بچے کو بھی ہے۔
حضرت ابو بکر کو ہم افضل نہیں بلکہ بہت بہت افضل مانتے ہیں۔ حضرت علی حضرت ابو بکر اور عمر سے بہت بہت پیچھے ہیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں وہ چوتھے نمبر کے افضل ترین آدمی ہیں۔ حضرت علی کو افضل کن بنیادوں کی بنا پر مانتے ہو؟؟؟ دو ہی باتیں ہیں ایک پیارے پیغمبر کی ان کے بارے میں احادیث اور دوسری ان کی اسلام کے لئے خدمات۔ اور کوئی تیسرا پیمانہ نہیں۔ حدیثیں ان کے لئے بھی ہیں اور باقی صحابہ کے لئے بھی ہیں۔ بات لمبی ہو جائے گی پوری پوری دلیل سے بات کروں گا اگر سامنے بیٹھ کر بات کرو حضور کی زندگی میں حضرت علی نے بڑی سرفروشی سے جانی جہاد کیا۔ مالی جہاد ایک دھیلے کا نہیں کیا ۔ پورا قرآن مجید بھرا پڑا ہے کہ جان و مال سے جہاد کرو۔ حضرت ابو بکر، عمر اور عثمان نے جان و مال سے جہاد کیا۔ ہم تو پیارے علی کی یہ کمی بیان ہی نہیں کرنا چاہتے تھے مگر روافض نےایسا واویلا مچا رکھا ہے کہ اب ہمیں اسی انداز سے بات کرنی پڑے گی اس فتنے کا سر کچلنے کے لئے ۔ پھر اسلام حضور کی زندگی ہی تک نہیں تھا کہ حضور گئے تو اسلام کی تبلیغ ختم ، جہاد ختم جنگیں ختم۔ ایسا ہے کیا؟؟ نہیں اسلام تو ابد تک تھا اللہ نے حضور کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر، عمر اور عثمان کی ایسی خدمت لی کہ روافض کی منہہ میں خاک ہی ڈال دی اور حضرت سے اسلامی جہاد کا کچھ کام نہ ہو سکتا۔ یہ اللہ کی واضح حکمت ہے کیونکہ اللہ واسع العلیم ہے۔ اس کو پتہ تھا کہ ایک قوم ایسی آئے گی جو پیارے علی کو پوجے گی۔ اس لئے ان کے منہہ میں خاک ڈالنے کے لئے اسلام کی عظمت کا ایک دھیلے کا کام بھی حضرت علی انجام نہ دے سکے۔ حتی کہ وہ کسی فتنے پر بھی مکمل قابو نہ پا سکے۔ مسیلمہ کذاب اتنا بڑا لشکر لے کر آیا تھا کہ حضور کے زمانے میں بھی ایسی کوئی جنگ نہیں ہوئی ۔ اسلام اس نے واڑ دینا تھا۔ یہ ابوبکر اور اصحاب تھے جنہوں نے 12 سو جانیں دے کر اور 21 ہزار کفار قتل کر کے نہایت کامیابی سے ختم نبوت کا دفاع کی۔ اس میں کسی اہل بیت کا کوئی کردار نہیں تھا۔ تھا تو ہیش کر۔ پھر حضرت عمر نے اسلام کو ایسی عظمت بخشی کہ حضرت علی نے خواب بھی نہیں دیکھا پوری دنیا کی سب سے بڑی طاقت بنا دیا اور چاروں طرف مسلمانوں ہی کا دبدبہ ہوگیا اور مسلمانوں کے خلاف سب خطرات ہمیشہ کے لئے ختم کر دئیے۔ ان حقائق کی بنا پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ عظمت اور افضلیت میں ابو بکر و عمر حضرت علی سے بہت آگے اور آگے نکل گئے۔ ابھی حدیثوں کی تفصیل اور جنگوں کی تفصیل بہت باقی یے۔ اس چھوٹی تحریر میں احاطہ نہیں ہو سکتا
@@maassajid7524 کیا خلیفہ کو سرے عام میں قتل کیا جائے اور قاتل حضرت علی کے لشکر میں ہوں۔ حضور کی وفات کے بعد علی جہاد نہ کریں تو بھی علی حق پر ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ اس میں کئی حکمتیں ہو سکتی ہیں مگر اس ی ضروری نہیں کہ عکی افضل ہوں۔ اور ہم دیکھتے ہیں کہ عمی حق حق مولا علی پکارنے والوں ہی نے دین کا بیڑا غرق کر دیا۔ ان کی کوئی عبادت قرآن کی کسی آیت سے مطابقت نہیں رکھتی۔ قرآن کا دین اور اور علی کے ماننے والوں کا دین اور
مولا علی کرم اللہ وجہہ اور علیہ السلام ہیں رضی اللہ نہیں۔ وہ جنگ سے بھاگنے والوں میں سے نہیں اور نہ ان میں سے جو جھنڈا لیکر جاتے تھے اور جھنڈا وہاں چھوڑکر خالی ڈنڈا لےکر واپس آجاتے تھے۔ اللہ اسے سلامت رکھے جس نے سچ کہا ہے: "بغض علی علیہ السلام ہے خامیِ خلقت کی علامت ہم سے نہ الجھ ماں کی خیانت کا گلہ کر" "جلتا ہے منافق تو دھواں تک نہیں اٹھتا ہم آگ لگاتے ہیں ذرا اور طرح سے"
یہ ون مین آرمی اب اہل سنت کے بچہ بچہ سے جوتے کھا رہا ہے۔ اس کے سارے جھوٹ اور دجل نکال باہر کئے ہیں علما نے نہیں عام ذہل سنت نے بھی۔ اب تو خواتین بھی اس کا بھرکس نکال رہا ہوں۔ میں کوئی متعصب آدمی نہیں۔ میں انجینئر اے سینئر انجینئر ہوں۔ 2099 سے ہی یہ مجھے اچھا لگتا تھا۔ دن رات اس کو سنتا تھا۔ 2020 تک اس کے پیچھے لگا رہا۔ پھر اہل سنت علما کے جوابات سنے تو سب عیاں ہو گیا اس کا مکر اور فریب۔ اسر حضرت علی کو میں بہت ساری چیزوں میں افضل جانتا تھا اور اب سمجھتا ہوں کہ حضرت علی افضلیت میں چوتھے نمبر پر ہونے کے باوجود بہت بہت بہت اور بہت ہی ہر لحاظ سے اسلام کی خدمت میں حضرت ابو بکر وعمر و عثمان سے پیچھے ہیں۔ بہت پیچھے۔ مزہ جب آئے گا کہ گوروں کو ساری تاریخ پڑھا کر ان سے فیصلہ لیا جائے۔ انجینئر کو ویسے بھی گورے بہت پسند ہیں۔
حضرت علی حضور کے پیارے صحابی ہیں، اس میں کوئی شک نہیں۔ اور امت میں چوتھے نمبر پر افضل ہیں۔ مگر حدیث غدیر خم سے کسی طور ان کی کوئی خلافت یا امامت نہیں نکلتی۔ یہ حدیث ان کی تسلی اور تشفی کے لئے حضور نے بیان کی۔ کمال بات ہے کہ حضور کے شادگر جنہوں نے یہ حدیث ڈائریکٹ سنی، جنہوں نے بیان کرکے آگے پہنچائی ان سب نے تو اس حدیث غدیر خم سے حضرت علی کی کوئی ولایت، امامت اور خلافت نہیں نکالی۔ بعد والے نکال رہے ہیں۔ کیا صحابہ اتنے نا فرمان تھے؟؟ پھر حضور ص نے قرآن کے مطابق ان کا کیا تزکیہ کیا؟ فیل ہو گئے حضور۔ یہ حدیث غدیر حضور کو اور قرآن کو کہیں کا نہیں رکھتی۔ آپ لوگوں کو اس حدیثسے خلافت نکالنے کے خوفناک نتائج ہی کا پتہ نہیں۔ جب یہ انجینئر نے اتنا شور شرابہ کیا کہ جس کےپیچھے میں بھی 2010 سے لے کر دس سال لگا رہا مگر پھر دوبارہ احادیث سن کر اور تاریخ جان کر اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ حضرت علی چوتھے نمبر سے ایک درجہ اونچے نہیں ہیں۔ ابو بکر اور عمر سے تو افضلیت میں ان سے بہت ہی زہادہ اور بہت ہی زیادہ فاصلہ ہے۔۔ کوئی مقابلہ نہیں۔ بس حضرت علی کو چوتھے مقام پر رکھنے سے ہی اسلام فٹ بیٹھتا ہے۔
Wah wah Sahaba Hazrat e Ali k sath khara kanb howa tha? Sunni definition k mutabiq Hakam bi Sahaba ha jisa Huzoor na Medina sa hi nkal dia tha Usman na wapis la k governor bnaya ab btao na farman tha ya nahi? Jab hzoor na bnda nklana k bad wapis laya tu Ali k stah kesa deta. Ye sab iqtidar k liye kia gya lakin Ali AS sa 3 Badshahun sa jang krna k bjaye aman ka rasta akhtiar kia jabi Muawia k sath Jang b kia kiunko wo kuch aor rang de rha tha jou bad ma sabit bi hwa Yazid ko nominate krna k bad.
@user-ph4hk2qo8n بالکل ان کی تسلی کے لئے دیا۔ اسی باتہں روز گھروں میں ہوتی ہیں۔ دادا کے بچے کھیل رہے ہوتے ہیں تو کوئی چھوٹا بجہ آ کر شکایت کرتا ہے کہ بڑے بچے یا فلاں مجھے مار رہا ہے، چھیڑ رہا ہے تو دادا سب کو بھلا کر کہتے ہیں کہ یہ تو مجھے بہت پیارا ہے اگر کسی نے اس کو کچھ کہا تو مجھے تکلیف ہوگی۔ خود ایسا بچپن میں میرے ساتھ کئی دفعہ ہوا ہے۔ یہ حضرت علی نے شکایت نہیں کہ مگر جب حضور کو خبر پہنچی کہ لوگ حضرت علی کے فیصلے سے نا خوش ہیں تو حضور نے واضح کیا کہ علی کا حصہ اس سے زیادہ ہے۔ اور اگر علی کے بارے میں کوئی دل میں میل ہے تو ایسا ہے کہ جیسے مجھ سے میل ہے۔ پوری حدیث سنیں۔ خود حدیث بیان کرنے والے نے کہا تھا کہ مال غنیمت میں علی کا حصہ لینے سے ہمیں رنج تھا۔ تو حضور نے واضح کر دیا ۔ ایسے کئی واقعات ہیں۔
یہ بات نہیں کہ علی رض کو اس وجہ سے چوتھے نمبر پر رکھا ہے کہ وہ چوتھے نمبر پر خلیفہ بنے۔ ہم نے اس وجہ سے رکھا کہ ان کی خدمات ایسی ہیں۔ اور اس کا فیصلہ ہم نے نہیں کیا۔ اس کا فیصلہ اس جماعت نے کیا جس کو حضور نے تیار کیا۔ قرآن نے جن کے کرداروں پر مہر لگائی ۔ اللہ نے کہا ان جیسا ایمان لاؤ جیسا یہ ایمان لائے۔ میں ان سے راضی وہ مجھ سے راضی۔ قرآن نے کہا اے بنی تم ان کا تزکیہ نفس کرتے ہو اور حضور نے ان کا تزکیہ نفس کر دیا۔ یہ ان کے فیصلے تھے۔ ہمیں کیا پتہ اس وقت کے کیا حالات تھے۔جو لوگ جس زمانے میں ہوتے ہیں وہی اپنے زمانے کے حالات بہتر جانتے ہیں۔ بتاؤ تم علی سے کیوں اتنی محبت کیوں کرتےہو۔ کیا لگتا ہے علی تمھارا۔ علی نے تم کو کیا دیا ہے ۔ کوئی دولت دے دی ہے؟ تمھاری علی سے محبت اس وجہ سے ہے کہ تم کو حضور ہیارے ہیں۔ حضور سے ہیار کیوں ضروری ہے یہ کیسے پتہ چلا ۔ یہ ہمیں حدیث سے پتہ چلا۔۔ حدیث کس نے بیان کی؟ صحابی نے۔ تجھ کو حضور کی بات سن کر علی سے پیار گیا۔تو ہے کون؟؟ ایک صدیوں بعد آنے والا انسان حدیثیں سن کر حضور سے پیار اور پھر حضور کی وجہ سے علی سے بھی پیار ہوگیا۔تو تو اتنا شاندار آدمی ہے۔ مگر کیا وہ حدتیں سنانے والے صحابی اتنے گئے گزرے تھے کہ ان کو علی سے پیار ہی نہ ہو سکا۔ وہ علی کی عظمت کے قائل ہی نہ ہو سکے۔ عجب بے تکی بات ہے۔ عقل سے ہیدل بات۔ تیرا تزکیہ ہوا تو علی کو مان گیا اور اب علی کی عظمت کے لئے دنیا جہان سے لڑتا پھرتا ہے۔ جنہوں نے حضور کو دیکھا سنا، دن رات حضور کی خدمت میں گزارے ان کا تزکیہ ہی نہیں ہوا۔ انہوں نے حضرت علی کی جگہ کسی اور کو چن لیا۔ یہ کیا بکواس بازی ہے۔ بھائی وہی صحیح فیصلہ کرنے والے تھے۔ انہوں حضرت علی کو چوتھے نمبر پر چنا اور ابو بکر کو ہہلے تو بس صحیح کیا ہو گا ان ڈائریکٹ حضور کی زبان سے حدیثں سننے والوں نے ان کے مقابلے میں کہ جو دس دس آدمیوں کے واسطے حدیثیں سن رہے ہیں۔ بات ختم۔ انہوں نے ہی نمبر سیٹ کر دئے جنہوں نے علی کی عظمت والی حدیثیں سنائی اور ابوبکر و عمر و عثمان کی حدثیں بھی سنائیں۔ بڑی موٹی بات ہے ۔ پھر وقت نے بھی ثابت کر دیا۔ پکی ترین مہریں لگا دیں ان نمبروں پر افضلیت پر۔ ابوبکر سے اللہ نے وہ اسلام کی خدمت لی کہ بس ۔ سارے بڑے بڑے بنوت کے دعوی دار نیست و نابود کر دئے اور 12 سو صحابیوں نے جان دی اور 21 ہزار کفار کو ایک ہی جنگ میں ( جنگ یمامہ) میں ختم کر کے ختم نبوت کا کامیاب دفاع کیا۔ سارے فتنوں پر قابو پاکر اسلام کے پھیلاؤ کا تیز ترین راستہ ہموار کر دیا۔ پھر عمر آئے اور اللہ نے وہ خدمت لی کہ اس زمانے کی سارے سپر پاوروں کو اکھاڑ پھینکا ۔اور بس مسلمانوں ہی کو واحد سپر پاور بنا دیا۔ پھر عثمان آئے اور مزید لے کر آگے چلے کہ روس تک اسلام پھیلا دیا۔ پھر فتنہ باز لوگوں نے ان کو شہید کر کے راستہ روک دیا۔ پھر حضرت علی آئے مگر وہ کسی فتنے کی سرکوبی نہ کر سکے۔ اسلام جو کہ حضور نبی کریم دنیامیں نافذ کرنے آئے تھے، ان کا مشن تھا۔ وہ اگر دنیا میں ہوتے اور دیکھتے کہ میرے مشن کو میرے کن شاگردوں نے کامیابی سے آگے بڑھایا وہ کن کو نمبر دیتے ناکام رہنے والوں کو یا کامیاب والوں کو۔ کیا حضور متعصب نبی ہیں۔ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے رشوت کھاتے ہیں پیسے لے کر نمبر دیتے ہیں۔؟ کچھ شرم کرنی چاہئے۔ تو بس یہی نمبر سیٹ ہیں اوربہت سیٹ ہے۔ حضرت علی چھوتے نمبر سے ایک درجہ اوپر نہیں ہیں۔ اتنی واضح دلیں ہیں۔ یہ تو اہل سنت بس احترام میں چپ تھے مگر اب نہیں رہیں گے اور اب اینٹ کا جواب ہتھر نہیں ، لوہے نہیں اسٹیل سے دیں گے بہت ہو گیا ۔ فتنہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اب ایسے ہی سرکوبی ہو گی ۔ نیت ہماری صاف اور مثبت ہے عظمتوں کو اپنے اپنے مقام پر رکھنے کے لئے۔
جنہوں نے ابو بکر کو پہلے نمبر پر رکھا ان میں منافقین بھی تھے،شرابی بھی تھے، قاتل بھی تھے، وہ جا نے پہچانے لوگ بھی تھے جنہوں نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قتل کرنا چاہا تھا، ان میں خالد بن ولید جیسے زانی اور بیگناہ صحابیوں کو قتل کرنے والے بھی تھے لیکن جوجلیل القدر اصحاب تھے وہ سقیفہ میں موجود ہی نہیں تھے اس پربھی غور کیجئے کہ وہ کون تھے اور وہاں کیوں نہیں تھے۔ آپ کہتے ہیں کہ کیا اصحاب نا فرمان تھے؟ تاریخ پڑھئے پھر یہ باتیں کیجئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قلم وقرطاس دینے سے کس نے انکار کیا اور کہا کہ پیغمبر ہذیان بک رہے ہیں( العیاذ باللہ) کیا یہ نافرمانی نہیں تھی اپنی کتابوں کا مطالعہ کریں۔ لشکر اسامہ کیساتھ جانے سے کن لوگوں نے انکار کیا اور اسامہ کی سرداری پر اعتراض کرنے والے کون صحابی تھے ان کے نام بھی بتائیے۔ جہالت کا زمانہ گزر گیا حضرت ا بو بکر کا یہ فرمان بھی پڑھئے کہ اللہ مجھے وہ دن نہ دکھائے کہ علی ہم میں موجود نہ ہوں۔ جناب عمر نے کتنی جگہوں پر کہا " لو لا على لهلك عمر" مروان اور اس کے باپ پر نبی صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم نے لعنت کی تھی اور انہیں مدینے سے نکال دیا تھا۔ انہیں مدینہ واپس لاکر منصب پر بٹھانے والا کون تھا کیا یہ نافرمانی نہیں تھی۔ باقی رہی دھمکیاں۔ یہ دھمکیوں کا دور نہیں۔ یہ علم کا دور ہے۔ لوگ تاریخی حقائق کو سمجھتے جارہے ہیں۔ اپنے ہی علماء کو دیکھئے کہ وہ کس طرح اب حق بات کہنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ ہر مہینہ کوئی نہ کوئی عالم سنیت سے اپنی بیزاری کا اعلان کر رہا ہے اور تاریخی حقائق سے پردہ اٹھتا جا رہا ہے۔
بیشک علی امت کے مولا ہیں ❤
Moula Ali as aur nabi pak saww k ahely ul buit per darood o Salam
MashaAllah ❤
Meri taraf tamam momineen ko Eid Ghadeer Bohat bohat Mubarak hooo
Khair Mubarak
Eid mubarak all momineen
Maa shaa Allah ❤❤❤❤❤
❤❤EMAM❤❤
MashaAlllah
Ghadere khum silane Willamette Hazrat Ali (A.S).
MASA ALLAH BAHETRIN GUFTGU
🌹 **الحَمدُ للہ الّذی جعلَنا مِن المتمسکین بِولایةِ امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب علیه السلام**🌹
*اُس اللّٰہ کی حمد جس نے ہم کو ولایتِ علی (ع) ابنِ ابی طالب علیہ سلام اور آئمہ علیہ سلام سے جُڑے رہنے والوں میں قرار دیا.*🌹
🌹 **حمد ہے اللہ کے لئے جس نے اپنے دین کے کمال اور نعمت کے اتمام کو امیر المومنین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کی ولایت کے ساتھ مشروط قرار دیا.*🌹*
*اے اللہ لعنت کر امیر المومنین علی علیہ السلام کو قتل کرنے والوں پر ان پر ظُلم کرنے والوں پر اور ان ظالموں کے پیروکاروں اور مددگاروں پر اور قتل پر خوش ہونے والوں پر.*
🌹 *اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَّآلِ مُحَمَّدٍ وَّعَجِّلْ فَرَجَهُمْ وَ اَهْلِكْ عَدُوَّهُمْ مِنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ مِنَ الْاَوَّلِيْنَ وَ الْاٰخِرِيْنَ۔*🌹
Engineer Ustad e Muhtram
ALLAH TAALA KI KITAB, AHLEBAIT AOR MAOLA ALI KARAM ALLAHO WAJHO ❤❤❤❤😘🤲🤲🤲😂🤲🤲🤲💕
mashAllah
Voice Kam arha hai voice quality behtr kren
EMAM❤❤❤
Video may mohelo ke photo nah posondedah
Ali Bhai se mjhe bohot see jagah pe ikhtilaaf hen....inki nature se related b Kuch ikhtilaaf hen.....lakin qasam se.....
Log Ali Bhai se dushmani sirf is liyay krtey hen.....k Ali Bhai ne Kam se Kam Mola Ali aur Mola Hassan k Dushman duniya k samnay rakh diyay.....
There is no dispute over this Hadith, but it is interpreted in different ways. Shias use it to affirm that the Prophet (PBUH) designated Hazrat Ali as the rightful successor (Khalifa) after his departure. In contrast, Sunnis view this Hadith as the Prophet's directive to show the same level of love and respect to his progeny, without linking it to the issue of Khilafat.
An honest evaluation of this Hadith reveals that the Prophet (PBUH) was simply reminding the people to love and venerate his family. He was also cautioning against the mistreatment that might be inflicted upon his family by the Quresh, who harbored enmity towards him. The Sunni interpretation, focusing on the call for love and respect rather than succession, is both strong and convincing.
Our beloved Prophet, as the messenger of Allah, conveyed the divine message to humanity with utmost simplicity and honesty. He set guiding principles for his followers to ensure the continuity of his teachings and the well-being of the community. In the context of governance, he appointed Hazrat Abu Bakr, a close and trusted companion, as the leader of the Ummah. Simultaneously, he designated his Ahle Bait (family) as the custodians of his religious legacy, ensuring that both political and spiritual aspects of the community were cared for.
It is unfortunate that the Ummah became divided over issues of political and spiritual authority, and this division persists to this day. However, the success of the Ummah lies in the simple declaration: "None has the right to be worshipped but Allah alone, and Prophet Muhammad is the last and final Messenger of Allah." To further simplify, Islam requires obedience to Allah and His Messenger. We will not be questioned about the political and spiritual authority transferred to later generations. Instead, we should heed the Quranic injunction: "And hold firmly to the rope of Allah all together and do not become divided" (Al Imran 3:103).
ali bhi good work keep it up with more patience
دونوں طرف کو خوش کردیا ہے
Iyeh hadees Smbia (A.S)Z par Hazrat Ali (A.S) kibfaxilst ko Zahir karti he.
If Abu Bakar accepted his mistake then why Abu Bakar did not involve and ask Ali for his suggestions to nominate second Khalifa
Quran Pak main ahle bait kaha kis ko gya hai, wo to umhaat ul momineen hain
ایک لاکھ سے زیادہ اصحاب کو صرف یہ کہنے کے لئے جمع تو نہیں کیا ہوگا کہ اس سے محبت کرو یہ میرا دوست ہے۔ یہ تو عقل ہی نہہں مانتا۔ ان کو جم کرنے کا مطلب صاف ؤاضح ہے اہم خطبہ دے دیا جس میں واضح الفاظ میں علی کو خلیفہ بلا فصل کا اعلان کر دیا لیکن دانشوروں نے اس کو بعد میں ٹال متول کر دیا اس وقت علی نے ابوبکر سے جنگ نہیں کی اس کا مطب یہ نہیں کہ علی ان کو مان گیے تھے بلکہ امت میں اختلاف سے بچنے کے لئے خاموشی اختیار کی۔
یہ ٹال اپنے بھی کردی ، آپکو کس نے بتایا امت کا مفاد تھا؟؟؟ بھائی نبی کی بیٹی کا گھر جلتا رہا علی امت کے لئے چوپ رہے؟؟ عقل یہ بھی جواب نہیں دیتی، اور بعد میں حضرت عمر کا علی مولا کی تعریف کرنا اور علی کا ہر معاملے میں عمر رض کو دین پیش کرنا یہ بھی عقل میں نہیں آتا، تاریخی اختلافات کو حد سے آگے مت لے جاؤ ، ورنہ ہر بندے کے پاس الگ الگ زاویہ ہے تنقید کرنے کا
@@besthomes5253 علی خود کہتا ہے نھج البلاغہ میں کہ اگر میں جنگ کروں لوگ سمجھین گے علی کو اقتدار کی لالچ ہے ابوبکر کی دور میں۔ باقی حدیث غدیرایک صحیح واقعہ ہے جس پر تاویلات پیش کیا جار ہا علی کا خاموش رہنا امت کا مفاد نہین تھا کیا ؟ اگر دوسری طرف دیکھا جائے تو صفین میں علی لڑنے گیا اس وقت سے امت تین حصوں مین بٹ گئے اگر یہیئ جنگ ابعبکر کے دور ،یں کرتا تو امت اس وقت منتشر ہوجاتا اور جو آج ہمیں تین حصوں مین ملا ہے وہ بھی نہ ملتا
تو آپ ہی بتا دو کہ دوست کا الان کرنے کے لئے 1 لاکھ لوگوں کو جمع کیا جاتا ہے؟ علی نبی کا دوست تھا یا بیٹی کا شوہر؟ علی نبی کا رشتہ دار تھا یا دوست؟ اصحاب کو نہہض پتا تھا کہ علی کا نبی سے کیا رشتہ تھا جو دوست بنایا جارہا ہے دوست ان کو بناتے ہین جن سے کوئی رشتہ ہی نہ ہو۔ اتنی کامن سینس کو حد سے آگے لے جانے کی بات کیوں کر رہے ہو؟ اتنی عقل تو 10 سال کے بچے کو بھی ہے۔
You don't have more knowledge about gadeer
2812
Abu bakar ki khelafat falta thi umar ne bola phir umar khud kyun ban gaya
حضرت ابو بکر کو ہم افضل نہیں بلکہ بہت بہت افضل مانتے ہیں۔ حضرت علی حضرت ابو بکر اور عمر سے بہت بہت پیچھے ہیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں وہ چوتھے نمبر کے افضل ترین آدمی ہیں۔ حضرت علی کو افضل کن بنیادوں کی بنا پر مانتے ہو؟؟؟ دو ہی باتیں ہیں ایک پیارے پیغمبر کی ان کے بارے میں احادیث اور دوسری ان کی اسلام کے لئے خدمات۔ اور کوئی تیسرا پیمانہ نہیں۔ حدیثیں ان کے لئے بھی ہیں اور باقی صحابہ کے لئے بھی ہیں۔ بات لمبی ہو جائے گی پوری پوری دلیل سے بات کروں گا اگر سامنے بیٹھ کر بات کرو
حضور کی زندگی میں حضرت علی نے بڑی سرفروشی سے جانی جہاد کیا۔ مالی جہاد ایک دھیلے کا نہیں کیا ۔ پورا قرآن مجید بھرا پڑا ہے کہ جان و مال سے جہاد کرو۔ حضرت ابو بکر، عمر اور عثمان نے جان و مال سے جہاد کیا۔ ہم تو پیارے علی کی یہ کمی بیان ہی نہیں کرنا چاہتے تھے مگر روافض نےایسا واویلا مچا رکھا ہے کہ اب ہمیں اسی انداز سے بات کرنی پڑے گی اس فتنے کا سر کچلنے کے لئے ۔
پھر اسلام حضور کی زندگی ہی تک نہیں تھا کہ حضور گئے تو اسلام کی تبلیغ ختم ، جہاد ختم جنگیں ختم۔ ایسا ہے کیا؟؟ نہیں اسلام تو ابد تک تھا اللہ نے حضور کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر، عمر اور عثمان کی ایسی خدمت لی کہ روافض کی منہہ میں خاک ہی ڈال دی اور حضرت سے اسلامی جہاد کا کچھ کام نہ ہو سکتا۔ یہ اللہ کی واضح حکمت ہے کیونکہ اللہ واسع العلیم ہے۔ اس کو پتہ تھا کہ ایک قوم ایسی آئے گی جو پیارے علی کو پوجے گی۔ اس لئے ان کے منہہ میں خاک ڈالنے کے لئے اسلام کی عظمت کا ایک دھیلے کا کام بھی حضرت علی انجام نہ دے سکے۔ حتی کہ وہ کسی فتنے پر بھی مکمل قابو نہ پا سکے۔ مسیلمہ کذاب اتنا بڑا لشکر لے کر آیا تھا کہ حضور کے زمانے میں بھی ایسی کوئی جنگ نہیں ہوئی ۔ اسلام اس نے واڑ دینا تھا۔ یہ ابوبکر اور اصحاب تھے جنہوں نے 12 سو جانیں دے کر اور 21 ہزار کفار قتل کر کے نہایت کامیابی سے ختم نبوت کا دفاع کی۔ اس میں کسی اہل بیت کا کوئی کردار نہیں تھا۔ تھا تو ہیش کر۔ پھر حضرت عمر نے اسلام کو ایسی عظمت بخشی کہ حضرت علی نے خواب بھی نہیں دیکھا پوری دنیا کی سب سے بڑی طاقت بنا دیا اور چاروں طرف مسلمانوں ہی کا دبدبہ ہوگیا اور مسلمانوں کے خلاف سب خطرات ہمیشہ کے لئے ختم کر دئیے۔ ان حقائق کی بنا پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ عظمت اور افضلیت میں ابو بکر و عمر حضرت علی سے بہت آگے اور آگے نکل گئے۔ ابھی حدیثوں کی تفصیل اور جنگوں کی تفصیل بہت باقی یے۔ اس چھوٹی تحریر میں احاطہ نہیں ہو سکتا
U need to do alot of research work and that to unbiasedly coz Ali ma’al Haq Al haq Ma’al Ali .
@@maassajid7524
کیا خلیفہ کو سرے عام میں قتل کیا جائے اور قاتل حضرت علی کے لشکر میں ہوں۔ حضور کی وفات کے بعد علی جہاد نہ کریں تو بھی علی حق پر ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ اس میں کئی حکمتیں ہو سکتی ہیں مگر اس
ی ضروری نہیں کہ عکی افضل ہوں۔ اور ہم دیکھتے ہیں کہ عمی حق حق مولا علی پکارنے والوں ہی نے دین کا بیڑا غرق کر دیا۔ ان کی کوئی عبادت قرآن کی کسی آیت سے مطابقت نہیں رکھتی۔ قرآن کا دین اور اور علی کے ماننے والوں کا دین اور
Ek dhela kharch Nahin Kiya! Jan se barh kar kon si cheez qeemti hy bewaqoof kahin k
مولا علی کرم اللہ وجہہ اور علیہ السلام ہیں رضی اللہ نہیں۔
وہ جنگ سے بھاگنے والوں میں سے نہیں اور نہ ان میں سے جو جھنڈا لیکر جاتے تھے اور جھنڈا وہاں چھوڑکر خالی ڈنڈا لےکر واپس آجاتے تھے۔
اللہ اسے سلامت رکھے جس نے سچ کہا ہے:
"بغض علی علیہ السلام ہے خامیِ خلقت کی علامت
ہم سے نہ الجھ ماں کی خیانت کا گلہ کر"
"جلتا ہے منافق تو دھواں تک نہیں اٹھتا
ہم آگ لگاتے ہیں ذرا اور طرح سے"
Plumber
Engner ali one man army❤❤
یہ ون مین آرمی اب اہل سنت کے بچہ بچہ سے جوتے کھا رہا ہے۔ اس کے سارے جھوٹ اور دجل نکال باہر کئے ہیں علما نے نہیں عام ذہل سنت نے بھی۔ اب تو خواتین بھی اس کا بھرکس نکال رہا ہوں۔ میں کوئی متعصب آدمی نہیں۔ میں انجینئر اے سینئر انجینئر ہوں۔ 2099 سے ہی یہ مجھے اچھا لگتا تھا۔ دن رات اس کو سنتا تھا۔ 2020 تک اس کے پیچھے لگا رہا۔ پھر اہل سنت علما کے جوابات سنے تو سب عیاں ہو گیا اس کا مکر اور فریب۔ اسر حضرت علی کو میں بہت ساری چیزوں میں افضل جانتا تھا اور اب سمجھتا ہوں کہ حضرت علی افضلیت میں چوتھے نمبر پر ہونے کے باوجود بہت بہت بہت اور بہت ہی ہر لحاظ سے اسلام کی خدمت میں حضرت ابو بکر وعمر و عثمان سے پیچھے ہیں۔ بہت پیچھے۔ مزہ جب آئے گا کہ گوروں کو ساری تاریخ پڑھا کر ان سے فیصلہ لیا جائے۔ انجینئر کو ویسے بھی گورے بہت پسند ہیں۔
حضرت علی حضور کے پیارے صحابی ہیں، اس میں کوئی شک نہیں۔ اور امت میں چوتھے نمبر پر افضل ہیں۔ مگر حدیث غدیر خم سے کسی طور ان کی کوئی خلافت یا امامت نہیں نکلتی۔ یہ حدیث ان کی تسلی اور تشفی کے لئے حضور نے بیان کی۔ کمال بات ہے کہ حضور کے شادگر جنہوں نے یہ حدیث ڈائریکٹ سنی، جنہوں نے بیان کرکے آگے پہنچائی ان سب نے تو اس حدیث غدیر خم سے حضرت علی کی کوئی ولایت، امامت اور خلافت نہیں نکالی۔ بعد والے نکال رہے ہیں۔ کیا صحابہ اتنے نا فرمان تھے؟؟ پھر حضور ص نے قرآن کے مطابق ان کا کیا تزکیہ کیا؟ فیل ہو گئے حضور۔ یہ حدیث غدیر حضور کو اور قرآن کو کہیں کا نہیں رکھتی۔ آپ لوگوں کو اس حدیثسے خلافت نکالنے کے خوفناک نتائج ہی کا پتہ نہیں۔ جب یہ انجینئر نے اتنا شور شرابہ کیا کہ جس کےپیچھے میں بھی 2010 سے لے کر دس سال لگا رہا مگر پھر دوبارہ احادیث سن کر اور تاریخ جان کر اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ حضرت علی چوتھے نمبر سے ایک درجہ اونچے نہیں ہیں۔ ابو بکر اور عمر سے تو افضلیت میں ان سے بہت ہی زہادہ اور بہت ہی زیادہ فاصلہ ہے۔۔ کوئی مقابلہ نہیں۔ بس حضرت علی کو چوتھے مقام پر رکھنے سے ہی اسلام فٹ بیٹھتا ہے۔
Wah wah Sahaba Hazrat e Ali k sath khara kanb howa tha? Sunni definition k mutabiq Hakam bi Sahaba ha jisa Huzoor na Medina sa hi nkal dia tha Usman na wapis la k governor bnaya ab btao na farman tha ya nahi? Jab hzoor na bnda nklana k bad wapis laya tu Ali k stah kesa deta. Ye sab iqtidar k liye kia gya lakin Ali AS sa 3 Badshahun sa jang krna k bjaye aman ka rasta akhtiar kia jabi Muawia k sath Jang b kia kiunko wo kuch aor rang de rha tha jou bad ma sabit bi hwa Yazid ko nominate krna k bad.
@user-ph4hk2qo8n
بالکل ان کی تسلی کے لئے دیا۔ اسی باتہں روز گھروں میں ہوتی ہیں۔ دادا کے بچے کھیل رہے ہوتے ہیں تو کوئی چھوٹا بجہ آ کر شکایت کرتا ہے کہ بڑے بچے یا فلاں مجھے مار رہا ہے، چھیڑ رہا ہے تو دادا سب کو بھلا کر کہتے ہیں کہ یہ تو مجھے بہت پیارا ہے اگر کسی نے اس کو کچھ کہا تو مجھے تکلیف ہوگی۔ خود ایسا بچپن میں میرے ساتھ کئی دفعہ ہوا ہے۔ یہ حضرت علی نے شکایت نہیں کہ مگر جب حضور کو خبر پہنچی کہ لوگ حضرت علی کے فیصلے سے نا خوش ہیں تو حضور نے واضح کیا کہ علی کا حصہ اس سے زیادہ ہے۔ اور اگر علی کے بارے میں کوئی دل میں میل ہے تو ایسا ہے کہ جیسے مجھ سے میل ہے۔ پوری حدیث سنیں۔ خود حدیث بیان کرنے والے نے کہا تھا کہ مال غنیمت میں علی کا حصہ لینے سے ہمیں رنج تھا۔ تو حضور نے واضح کر دیا ۔ ایسے کئی واقعات ہیں۔
Our Sunni brothers dandi Marthain hain
یہ بات نہیں کہ علی رض کو اس وجہ سے چوتھے نمبر پر رکھا ہے کہ وہ چوتھے نمبر پر خلیفہ بنے۔ ہم نے اس وجہ سے رکھا کہ ان کی خدمات ایسی ہیں۔
اور اس کا فیصلہ ہم نے نہیں کیا۔ اس کا فیصلہ اس جماعت نے کیا جس کو حضور نے تیار کیا۔ قرآن نے جن کے کرداروں پر مہر لگائی ۔ اللہ نے کہا ان جیسا ایمان لاؤ جیسا یہ ایمان لائے۔ میں ان سے راضی وہ مجھ سے راضی۔ قرآن نے کہا اے بنی تم ان کا تزکیہ نفس کرتے ہو اور حضور نے ان کا تزکیہ نفس کر دیا۔ یہ ان کے فیصلے تھے۔ ہمیں کیا پتہ اس وقت کے کیا حالات تھے۔جو لوگ جس زمانے میں ہوتے ہیں وہی اپنے زمانے کے حالات بہتر جانتے ہیں۔
بتاؤ تم علی سے کیوں اتنی محبت کیوں کرتےہو۔ کیا لگتا ہے علی تمھارا۔ علی نے تم کو کیا دیا ہے ۔ کوئی دولت دے دی ہے؟ تمھاری علی سے محبت اس وجہ سے ہے کہ تم کو حضور ہیارے ہیں۔ حضور سے ہیار کیوں ضروری ہے یہ کیسے پتہ چلا ۔ یہ ہمیں حدیث سے پتہ چلا۔۔ حدیث کس نے بیان کی؟ صحابی نے۔ تجھ کو حضور کی بات سن کر علی سے پیار گیا۔تو ہے کون؟؟ ایک صدیوں بعد آنے والا انسان حدیثیں سن کر حضور سے پیار اور پھر حضور کی وجہ سے علی سے بھی پیار ہوگیا۔تو تو اتنا شاندار آدمی ہے۔ مگر کیا وہ حدتیں سنانے والے صحابی اتنے گئے گزرے تھے کہ ان کو علی سے پیار ہی نہ ہو سکا۔ وہ علی کی عظمت کے قائل ہی نہ ہو سکے۔ عجب بے تکی بات ہے۔ عقل سے ہیدل بات۔ تیرا تزکیہ ہوا تو علی کو مان گیا اور اب علی کی عظمت کے لئے دنیا جہان سے لڑتا پھرتا ہے۔ جنہوں نے حضور کو دیکھا سنا، دن رات حضور کی خدمت میں گزارے ان کا تزکیہ ہی نہیں ہوا۔ انہوں نے حضرت علی کی جگہ کسی اور کو چن لیا۔ یہ کیا بکواس بازی ہے۔ بھائی وہی صحیح فیصلہ کرنے والے تھے۔ انہوں حضرت علی کو چوتھے نمبر پر چنا اور ابو بکر کو ہہلے تو بس صحیح کیا ہو گا ان ڈائریکٹ حضور کی زبان سے حدیثں سننے والوں نے ان کے مقابلے میں کہ جو دس دس آدمیوں کے واسطے حدیثیں سن رہے ہیں۔ بات ختم۔ انہوں نے ہی نمبر سیٹ کر دئے جنہوں نے علی کی عظمت والی حدیثیں سنائی اور ابوبکر و عمر و عثمان کی حدثیں بھی سنائیں۔ بڑی موٹی بات ہے ۔ پھر وقت نے بھی ثابت کر دیا۔ پکی ترین مہریں لگا دیں ان نمبروں پر افضلیت پر۔ ابوبکر سے اللہ نے وہ اسلام کی خدمت لی کہ بس ۔ سارے بڑے بڑے بنوت کے دعوی دار نیست و نابود کر دئے اور 12 سو صحابیوں نے جان دی اور 21 ہزار کفار کو ایک ہی جنگ میں ( جنگ یمامہ) میں ختم کر کے ختم نبوت کا کامیاب دفاع کیا۔ سارے فتنوں پر قابو پاکر اسلام کے پھیلاؤ کا تیز ترین راستہ ہموار کر دیا۔ پھر عمر آئے اور اللہ نے وہ خدمت لی کہ اس زمانے کی سارے سپر پاوروں کو اکھاڑ پھینکا ۔اور بس مسلمانوں ہی کو واحد سپر پاور بنا دیا۔ پھر عثمان آئے اور مزید لے کر آگے چلے کہ روس تک اسلام پھیلا دیا۔ پھر فتنہ باز لوگوں نے ان کو شہید کر کے راستہ روک دیا۔ پھر حضرت علی آئے مگر وہ کسی فتنے کی سرکوبی نہ کر سکے۔ اسلام جو کہ حضور نبی کریم دنیامیں نافذ کرنے آئے تھے، ان کا مشن تھا۔ وہ اگر دنیا میں ہوتے اور دیکھتے کہ میرے مشن کو میرے کن شاگردوں نے کامیابی سے آگے بڑھایا وہ کن کو نمبر دیتے ناکام رہنے والوں کو یا کامیاب والوں کو۔ کیا حضور متعصب نبی ہیں۔ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے رشوت کھاتے ہیں پیسے لے کر نمبر دیتے ہیں۔؟ کچھ شرم کرنی چاہئے۔ تو بس یہی نمبر سیٹ ہیں اوربہت سیٹ ہے۔ حضرت علی چھوتے نمبر سے ایک درجہ اوپر نہیں ہیں۔ اتنی واضح دلیں ہیں۔ یہ تو اہل سنت بس احترام میں چپ تھے مگر اب نہیں رہیں گے اور اب اینٹ کا جواب ہتھر نہیں ، لوہے نہیں اسٹیل سے دیں گے بہت ہو گیا ۔ فتنہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اب ایسے ہی سرکوبی ہو گی ۔ نیت ہماری صاف اور مثبت ہے عظمتوں کو اپنے اپنے مقام پر رکھنے کے لئے۔
جنہوں نے ابو بکر کو پہلے نمبر پر رکھا ان میں منافقین بھی تھے،شرابی بھی تھے، قاتل بھی تھے، وہ جا نے پہچانے لوگ بھی تھے جنہوں نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قتل کرنا چاہا تھا، ان میں خالد بن ولید جیسے زانی اور بیگناہ صحابیوں کو قتل کرنے والے بھی تھے لیکن جوجلیل القدر اصحاب تھے وہ سقیفہ میں موجود ہی نہیں تھے
اس پربھی غور کیجئے کہ وہ کون تھے اور وہاں کیوں نہیں تھے۔
آپ کہتے ہیں کہ کیا اصحاب نا فرمان تھے؟
تاریخ پڑھئے پھر یہ باتیں کیجئے
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قلم وقرطاس دینے سے کس نے انکار کیا اور کہا کہ پیغمبر ہذیان بک رہے ہیں( العیاذ باللہ)
کیا یہ نافرمانی نہیں تھی
اپنی کتابوں کا مطالعہ کریں۔ لشکر اسامہ کیساتھ جانے سے کن لوگوں نے انکار کیا اور اسامہ کی سرداری پر اعتراض کرنے والے کون صحابی تھے ان کے نام بھی بتائیے۔ جہالت کا زمانہ گزر گیا
حضرت ا بو بکر کا یہ فرمان بھی پڑھئے کہ اللہ مجھے وہ دن نہ دکھائے کہ علی ہم میں موجود نہ ہوں۔
جناب عمر نے کتنی جگہوں پر کہا " لو لا على لهلك عمر"
مروان اور اس کے باپ پر نبی صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم نے لعنت کی تھی اور انہیں مدینے سے نکال دیا تھا۔ انہیں مدینہ واپس لاکر منصب پر بٹھانے والا کون تھا کیا یہ نافرمانی نہیں تھی۔
باقی رہی دھمکیاں۔ یہ دھمکیوں کا دور نہیں۔ یہ علم کا دور ہے۔ لوگ تاریخی حقائق کو سمجھتے جارہے ہیں۔ اپنے ہی علماء کو دیکھئے کہ وہ کس طرح اب حق بات کہنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ ہر مہینہ کوئی نہ کوئی عالم سنیت سے اپنی بیزاری کا اعلان کر رہا ہے اور تاریخی حقائق سے پردہ اٹھتا جا رہا ہے۔
Accept nahi kita Maula Ali ne
Bhukhari me bhi likha hai Maula Ali choor mante the dono ko
Ek to bol raha hi haq ke wilayat hai aaka bhi bol raha hai
Us ke baad bhi haq chuparaha hai
Allah ki lanat ho
Allah ki lanat ho maula Ali ke haq ko kam karne wale aur chpane wsle par chahe wo apna naam ali mirza bhi rakhe ho
Masha Allah ❤