EP#13 | Waqia karbala ki Asal Haqeeqat | All About karbala | Mufti Atiq Ur Rahman Alvi

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 13 янв 2025

Комментарии • 619

  • @saleemullah1006
    @saleemullah1006 12 дней назад +7

    اللہ کے دین کی حفاظت کرنے والوں کی مخالفت کی ہے تم دونوں کا حشر معاویہ و یذید کے ساتھ ہو آمین ثم آمین

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  12 дней назад +1

      تو امیر معاویہ رض کیا کر رہے تھے دین کی مخالفت؟ دیکھ لیں صحابی رسول پہ بہتان لگا رہے ہیں وہ بھی بغیر دلیل کے 🤔

    • @SahabKhan-vu8wc
      @SahabKhan-vu8wc 11 дней назад

      Woh kaise batade

    • @abbaskassam
      @abbaskassam 11 дней назад

      What bull shit

    • @hasannaqvi8599
      @hasannaqvi8599 9 дней назад

      ​@@afkaar-squad Bhai AP ko to saleemullah Bhai jan 😘 nay to AP ko both piyari dua di hai AP 3eno ka Hal YaziD L.L Kay Sath ho Ameen AP khahy Ameen 🤪

    • @mazharkhan6592
      @mazharkhan6592 9 дней назад

      Hadith e Amar 2812 ​@@afkaar-squad

  • @Nazirahmadi01
    @Nazirahmadi01 10 дней назад +3

    الله تعالی تم دونو که حشر یذید کی سات کرهی

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  10 дней назад

      جو باتیں کی گئیں پروگرام میں ان پر آپ کی کوئی تحقیق ہے ؟

    • @hasannaqvi8599
      @hasannaqvi8599 9 дней назад

      ​@@afkaar-squadBhai ji Ameen 🤣

    • @alihindi5561
      @alihindi5561 8 дней назад

      ​@@afkaar-squadare jahil insan yazid ke tarfdar lakho tahqiq padi h aankh aur kan khol ke dekh aur sun to pata chale lekin nahi tum log quraan karim ki us aayat ka misdaq ho ki jo kan hote huwe sunte nahi aur aankh hote huwe haq dekhte nahi khuda tum sab ka shumar tumhare bap yazid ke sath kare bolo aamain

  • @AbdulRafay-sb4gg
    @AbdulRafay-sb4gg 14 дней назад +4

    Allah pak aap ko hamesha apni hifazat me rakhe aameen summa aameen jazakallah kher

  • @نعمان-ي2ض
    @نعمان-ي2ض 13 дней назад +8

    اللہ اپ کو یزید کے ساتھ اٹھائے آمین

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      اچھا 🤔

    • @doctorqasim8230
      @doctorqasim8230 13 дней назад

      اللّٰہ آپ کو ابن صبا کے ساتھ اٹھانے

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад +1

      دوست ایک دفعہ ابن سبا اور اس کے ٹولے کے بارے تحقیق کر لیں آپ کو سمجھ آ جائے گی تاریخ کی ۔۔ دو چار ویڈیو سن کر فتوے لگانے سے بہتر ہے کچھ پڑھ کر تاریخ کی حقیقت سمجھ کیں ۔ سلامت رہیں

    • @ZeeshanAziz0381
      @ZeeshanAziz0381 13 дней назад +1

      علی معاویہ بھائی بھائی ذندہ باد

    • @doctorqasim8230
      @doctorqasim8230 13 дней назад

      @@afkaar-squad پیارے بھائی اوپر والا ریپلائے آپ کے لیئے نہیں تھا جس نے یزید کے ساتھ حشر کا کہا تھا اس کے لئے تھا

  • @Cosmicvisionz
    @Cosmicvisionz 8 дней назад +1

    Allah Pak ny bht khoob ilam sy nwaza mufti sahb ko....Ma sha Allah

  • @STARxRAO11
    @STARxRAO11 12 дней назад +2

    Shaikh sb ka knowledge bohat zeyada hy, Aey Allah isko Yazeed key sath uthana. Ameen

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  12 дней назад +1

      ہماری قوم کا بغیر غور فکر کیے فتویٰ نکلتے دیر نی لگتی اسی ترقیوں پہ گامزن ہے ۔۔ اللہ سب کو خوش رکھیں

    • @hasannaqvi8599
      @hasannaqvi8599 9 дней назад

      ​@@afkaar-squadBhai ji is jawab Ameen Ameen hai 😂

  • @mohsiniqbal163
    @mohsiniqbal163 13 дней назад +7

    Allah tala ap dono ki akhrat ka anjam Yazeed k sath kry …. Ameen

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      اچھا 🤔

    • @hasannaqvi8599
      @hasannaqvi8599 9 дней назад

      ​@@afkaar-squadIs acha may both ziyada gharahi lagti hai . Anyway bolny Wala or sunnay Wala dono AK hi hai . 😅 LihaZa in dono ko AllahYari say Debate karawa day (achay) bhai😂

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  9 дней назад

      @hasannaqvi8599
      ہو چکی ہے آپ اللہ یاری سے ڈیبیٹ سن لیں جا کے تسلی ہو جائے گی آپ کی

  • @MohammadReshi
    @MohammadReshi 4 месяца назад +8

    Ya Allah ulama haq ki hifaz farmaa...
    Barakallah
    ..

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      آمین۔۔۔۔ سلامت رہیں

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

    • @alihindi5561
      @alihindi5561 8 дней назад +1

      Aur in sab ulma haq ka shumar yazid aur Muawiyah ke sath farma sath me is bhai ka bhi

    • @Xardaarmeero
      @Xardaarmeero 8 дней назад

      حق۔۔؟؟؟؟ ماشااللہ اللہ آپکو بھی قیامت میں ایسے ہی علما حق کے ساتھ اٹھائے۔ بولو آمین

    • @Xardaarmeero
      @Xardaarmeero 8 дней назад

      @@alihindi5561آمین۔۔۔۔۔😅😅😅

  • @RashidAli-q8w
    @RashidAli-q8w 14 дней назад +2

    Allah apko apni hifzo Aman me rakhe...Ameen summa Ameen summa Ameen summa Ameen

  • @muhammaddin666
    @muhammaddin666 12 дней назад +6

    بغض اہل بیت نے انہیں دنیا میں ہی ذلیل و رسواء کر دیا ہے

  • @muhammaddin666
    @muhammaddin666 12 дней назад +4

    میں بھی اہل حدیث تھا۔ افسوس ہوتا ہے کہ اہل حدیث پر یہ زوال بھی آنا تھا کہ ایسے لوگ اہلحدیث کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ علمی طور پر یہ مسلک بانجھ ہو چکا۔

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  12 дней назад

      ہمیں علم سے آگاہ کریں کسے کہتے ہیں علم

  • @REAM-LG
    @REAM-LG 13 дней назад +3

    ماموں پارٹی ۔

  • @AbdulRafay-sb4gg
    @AbdulRafay-sb4gg 14 дней назад +2

    Wah mashalla kia bat ki he mazoom ne biyan nahee kia zalim ki bat per bhrosa nahee kia ja sakta zabardast mashalla jazakallah kher

  • @muhammadansar77
    @muhammadansar77 12 дней назад +1

    Maa Sha Allah Great Shaikh Alvi Sahib 🥰🥰 Allah Pak Sehat wali eman wali lambi Zindagi ata farmay..

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  12 дней назад

      آمین ۔۔
      خوش رہیں ♥️

  • @abubakargarments9957
    @abubakargarments9957 4 месяца назад +7

    Mashallah sheikh ji I love you ❤

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      سلامت رہیں ♥️

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @asadmehmood4369
    @asadmehmood4369 20 дней назад +4

    Masha Allah ❤

  • @umm-e-haniyaclothsolutions9716
    @umm-e-haniyaclothsolutions9716 22 дня назад +3

    VOte for RAASHID MEHMOOD RIZWI SB VS ATEEQ UR REHMAAN ALWI SB KY MAABEN ELMI ANDAAZ MAI GUFTUGOO🎉❤

  • @WaheedKhan-vv4bx
    @WaheedKhan-vv4bx 4 месяца назад +7

    ماشاءاللہ شیخ صاحب ❤

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад +1

      سلامت رہیں ♥️

    • @profabdulmajeed7240
      @profabdulmajeed7240 3 месяца назад

      جو باتیں آپ پیش کر رہے ہیں ان کے ریفرنسز ہونے چاہیے

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  3 месяца назад +1

      مل جائیں گے

    • @Anonymously110
      @Anonymously110 9 дней назад

      fasiq is someone who knows something but do not want to practice ..
      eg . he knws tht namaz is wajib n it is good but still does nt pray n disagrees to pray.
      kafir is
      The antithesis ( direct opposite) of Tauhid is atheism and polytheism. Atheism is a belief that God does not exist.
      who refuses the deed completely...
      eg. he does not believes in namaz at all..
      therefore yazeed is a KAFIR since he refused tht there was any revelation frm Allah to holy prophet and all ...

    • @Anonymously110
      @Anonymously110 9 дней назад

      Yazid’s Upbringing
      Yazid grew up in the desert among his maternal uncles from Bani Kilab who were Christians before the advent of Islam. He spent his time with youths having no
      [1] Quzai, Tarikh, from facsimile copy at Imam Hakim Library
      [2] Ash-Shia fil Mizan, Pg. 455
      [3] Qadi Baqqal Misri, Al-Manaqib wal Mathalib, Pg. 71

  • @abukhadijata
    @abukhadijata 15 дней назад +2

    ❤ to sh. atiq ur rahman sb... Allah ta 'aala inko salamat rakhen ...

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  15 дней назад +1

      آمین ۔۔ سر شکریہ

  • @0khan0313
    @0khan0313 5 месяцев назад +6

    Sir do more podcast with mufti atiq ur rehman sahab

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  5 месяцев назад

      Sir inshallah zaroor ho ga ...

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @syedirfanhaider1205
    @syedirfanhaider1205 15 дней назад +2

    Allah apko qayamat k din Yazeed aur Moavia k sath mahshoor kary. Kaash ap sachai bayan krna shuru kar dein ta k Sayeda Fatima s.a ko qayamat k din mun dikhany k laik hon.

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  15 дней назад

      باتوں پہ غور کریں ریسرچ کریں جذبات سے کام نہ لیں جو باتیں کہی گئی ہیں ان سمجھیں اور دلیل سے رد کریں جذبات کا کوئی فائیدہ نی

    • @syedirfanhaider1205
      @syedirfanhaider1205 15 дней назад

      Bhai jan mai bilkul b aggressive nahi ho raha dukh is baat ka hai ap hadith ko chupaty hain. Kabi socha hai apny Allah ko kea mun dikhay gy sab kuch jan kar b anjan q hain ap log.

    • @MudasieIbrar
      @MudasieIbrar 15 дней назад

      Great bro ya Hy yazadie molvie

    • @MudasieIbrar
      @MudasieIbrar 15 дней назад

      Bakwass sab jhoot hyyy yazide tola

    • @mushtaqhussain4825
      @mushtaqhussain4825 14 дней назад

      Bhai aap yazeed hinda Abu sufian mawya ko bhi alihislam keh suktay ho kon rokta hai

  • @Cosmicvisionz
    @Cosmicvisionz 8 дней назад

    Ma sha Allah Reality byan ki

  • @AHakeemRahu
    @AHakeemRahu 12 дней назад +1

    ماشاءاللہ مفتی صاحب

  • @Xardaarmeero
    @Xardaarmeero 8 дней назад +1

    ساری کہانی بنو اُمئیہ کی بنو ہاشم سے پرانی دشمنی سے چل رہی ہے۔ سوال بہت ہیں مگر اسکے لیئے جس نے کبھی بخاری مسلم یا دوسری کتابیں پڑھی ہوں۔ باقی اللہ روز قیامت آپکو یزید کے ساتھ اٹھائے۔ اور ہمیں اہل بیعت کے ساتھ۔آمین

  • @alauddinsalfee2199
    @alauddinsalfee2199 4 месяца назад +5

    Alhamdulillah aap ne is wakiye ki part dar part khol kar rakh di or kufiyo ki namk harami sabit kar di Allah aapko or mazid ilm se nawaze Aamin

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      سر سلامت رہیں دعاؤں میں یاد رکھیں ۔۔۔

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @choksimega6764
    @choksimega6764 Месяц назад +1

    Masha allah very good.....
    No one can take better revenge then Allah....
    Allah alone is sufficient for me....
    Real message from ahle bayt and all sahaba r.d

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  Месяц назад

      @@choksimega6764 سلامت رہیں

  • @technicalknowledgeaa4006
    @technicalknowledgeaa4006 4 месяца назад +4

    Masa allah bahut badaa khulasa atiq ur rehman alvi ne kiya...jitna bhi bayaan ki duniya ko koi bhi maslaq unko baat galt sabit nahi kr sakta....waqiye karbala ko bayaan krne ke liye aqal ki jaroorat h....

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      سلامت رہیں سر۔♥️

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @justentertainment9879
    @justentertainment9879 12 дней назад +1

    تھوڑا حدیثوں کا بھی مطالعہ کر لیا کریں پلیز

  • @shairbinghaffar3407
    @shairbinghaffar3407 4 месяца назад +4

    MaashaaAllah bro bohot acha podcast Allah Mufti Atiq ur Rehman k umer daraz kary.Ak choti khawaesh jung safeen k about bi Mufti sab sy ak podcast kary shukrea❤❤

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад +1

      جی ان شاءاللہ ضرور۔۔۔

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @Tosyasin
    @Tosyasin 20 дней назад +2

    MashaAllah qonu ma asadeqeen .

  • @YaqoobMuhammadi
    @YaqoobMuhammadi 25 дней назад +4

    ماشاءاللہ علوی صاحب اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے آمین یارب العالمین ❤❤❤

  • @jamalmiya7119
    @jamalmiya7119 14 дней назад +1

    Ya hussain haq hussain love❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤ hussain

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  14 дней назад

      حسین رضی اللہ عنہ ہمارے دل کی دھڑکن ہیں

    • @ZeeshanAziz0381
      @ZeeshanAziz0381 9 дней назад

      @@jamalmiya7119 علی معاویہ بھائی بھائی ذندہ باد

  • @ayatullahshaikh1302
    @ayatullahshaikh1302 15 дней назад +1

    U r great

  • @Therightpage
    @Therightpage 11 дней назад

    Alahisalam mentioned in bukhaari

  • @kaboohousekeepingandsanita2675
    @kaboohousekeepingandsanita2675 14 дней назад +1

    Mashallah bai ap ne haq byan kiya

  • @shaukatmehmood4303
    @shaukatmehmood4303 День назад

    iss waqia ka bs Allah ko better Islam ha bs hamen ye Allah pa chor k apni zindgi Quran n Sunnat k mutabiq guzarni chahye

  • @Meissuper
    @Meissuper 11 дней назад +1

    تو کون ہے جو الِ نبی کو کم درجہ دیتے ہو ۔ جنکو اللہ نے اعلیٰ درجہ فرمایا ہیں۔ اللہ تم لوگوں کو معاویہ اور یزد کے ساتھ رکھے امین

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  11 дней назад

      کس نے کہاں کم درجہ دیا آگاہ کریں الزام نہ لگائیں شکریہ

  • @umarfarooq9544
    @umarfarooq9544 3 месяца назад +2

    Ma Sha Allaha

  • @WaheedKhan-vv4bx
    @WaheedKhan-vv4bx 13 дней назад +2

    قوفی لا یوفی

  • @Ali_Abbas_14
    @Ali_Abbas_14 11 дней назад

    Buze Ahlebait or jannat ki khwahish bhi munafiqat ki bhi haad Hoti hai

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  11 дней назад

      ہماری قوم کو سوائے فتوے لگانے کے اس وقت کوئی دوسرا کام نی آتا دوست کچھ محنت کریں اور تمام صحابہ کے بارے ریسرچ کریں صرف اہلبیت ہیں صحابہ نہیں ہیں باقی ہیں ان کے بارے بھی پڑھ لیں ۔ شکریہ

  • @tanveergoraya5758
    @tanveergoraya5758 4 месяца назад +2

    Han bahot Acha sawal kiya ap ny mai b dakha bahot c batun ko hazrat ali RZ ka nam ly k bahot kuch kaha giya hy

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      Salamat rahen

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @mobassirrashid183
    @mobassirrashid183 5 месяцев назад +4

    bahut khub mufti sahab from india

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  5 месяцев назад

      سر سلامت رہیں

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @TGRABDULLAH888
    @TGRABDULLAH888 14 дней назад

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔صحابہ رضوان اللہ اجمعین سے محبت کی وجہ سے مجھے آپ محبوب ہیں ۔ماسٹر محمد منیر نجمی ۔یزمان

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  14 дней назад

      اللہ آپ کو خوش رکھیں نجمی صاحب 💝♥️

  • @faizantariq6013
    @faizantariq6013 4 месяца назад +1

    Mashallah bhot hi Zabardasth Recording hai
    Ap Hafiz Abu Yahya Sab ke Sath bi Is mozu par Recording kary

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад +1

      سلامت رہیں

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад +1

      @@faizantariq6013
      ان شاءاللہ ان سے بھی وقت لیں گے۔۔۔

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @mohammedakbar3477
    @mohammedakbar3477 14 дней назад

    jazakaAllahuKhairan very true..
    May Allah SWT make it easier for us to understand Qur'an and Sunna ❤❤

  • @nomankhan3146
    @nomankhan3146 4 месяца назад +2

    MashAllah Alvi sab❤❤❤

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      ❤️♥️

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @BhatMahjoor-ic3hk
    @BhatMahjoor-ic3hk 14 дней назад

    Allaihi salaam with the name of Imam Hussain narrated in Bukhari Sharif in Hadees no.3748

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  14 дней назад

      دوبارہ غور سے پڑھیں ۔۔ دوست

  • @talhasaifyazdani1861
    @talhasaifyazdani1861 21 день назад +6

    مفتی عتیق الرحمن علوی ❤

  • @AbdullahBinRashid-g2m
    @AbdullahBinRashid-g2m 19 дней назад +2

    Bahi backward music video ke sath lgana haram na lgya kre

  • @alikazimi7724
    @alikazimi7724 13 дней назад +1

    Listen to Mufti Hamdard

  • @Ikram11-ud8pr
    @Ikram11-ud8pr 4 месяца назад +1

    ماشاءاللہ ماشاءاللہ جزاک اللّہ خیرا کثیرا ❤❤❤

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      ❤️♥️

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @miralizahidi
    @miralizahidi 13 дней назад +1

    kya kya chupao ge..muje to iss bhai sahab pe taras araha hain...allah hidayat karain

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      چھپا نہیں رہے چھپی چیزوں کو کھول رہے ہیں

  • @ayatullahshaikh1302
    @ayatullahshaikh1302 15 дней назад +1

    You r gret
    M ap ki jamaat ka nahi ho.
    Magar ap ka gen ho.

  • @abdullahhafiz2294
    @abdullahhafiz2294 16 дней назад

    ماشا ء الله جزاك الله خيرا واحسن الجزا

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  16 дней назад

      ولک ایضا یا اخی العزیز

  • @ShaiziRizvi-l6y
    @ShaiziRizvi-l6y 13 дней назад

    Jab Allah Yazeed ko maaf kar sakta hai to hume Q nahi

  • @0khan0313
    @0khan0313 5 месяцев назад +4

    Love from india

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  5 месяцев назад +1

      سلامت رہیں

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @dansouldansoul
    @dansouldansoul 14 дней назад

    Inhain dekh k baat yaad aayi 'dhari abu jahal ki b thee'

    • @AsrarMir-c1i
      @AsrarMir-c1i 14 дней назад

      Teri baat sunky yaad aaya abdullah bin obbi

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  14 дней назад

      ہمیں جو بھی مرضی کہیں کوئی بات نہیں ۔
      لیکن اصل بات کو سمجھنے کی کوشش کریں دوست ۔

    • @dansouldansoul
      @dansouldansoul 14 дней назад

      @@afkaar-squad asal mein wo b sachai ni maanta tha halank us k samnay b Nabi(S.A.W) ki baat thee

  • @mathschoolinternational5977
    @mathschoolinternational5977 5 месяцев назад +3

    Tamheed bohad achi he... Masha Allah

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  5 месяцев назад +1

      💝♥️

    • @AbdulKarim-b3g
      @AbdulKarim-b3g 4 месяца назад +1

      البر عقائدی سوال و جواب:
      *لشکر یزید میں شامل کنفرم صحابہ میں کچھ کی تفصیلات*
      جو
      امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک ھوئے ۔
      1️⃣ .كثير بن شهاب الحارثي..
      اس کے صحابی ھونے کے بارے میں
      قال أبو نعيم الأصبهاني المتوفی : 430 -
      كثير بن شهاب البجلي رأى النبي (ص)
      کثیر بن شھاب نے نبیّ (ص) کو دیکھا تھا ۔۔۔۔۔
      تاريخ أصبهان جلد 2 صفحہ 136 دار النشر : دار الكتب العلمية ۔
      بيروت 1410 هـ 1990م الطبعة : الأولى تحقيق : سيد كسروي حسن
      قال ابن حجر : يقال ان له صحبة … قلت ومما يقوي ان له صحبة ما تقدم انهم ما كانوا يؤمرون الا الصحابة وكتاب عمر اليه بهذا يدل على انه كان أميرا ۔
      اسکے صحابی ھونے کا قوی احتمال ھے - اسلیئے کہ وہ فقط صحابہ ھی کو جنگ کی سپہ سالاری دیتے تھے -
      (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفہہ 571 نشر : دار الجيل بيروت)
      2️⃣ . حجار بن أبجر العجلي
      ابن حجر عسقلانی نے اسے صحابی کہا ھے ۔۔۔۔۔۔
      اور بلاذری نے اسکے خط کو جو اس نے امام حسین (ع) کو لکھا ھے - کو نقل کیا ھے ۔
      حجار بن أبجر بن جابر العجلي له إدراك .
      اس نے نبی (ع) کے زمانے کو درک کیا ھے ۔
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 2 صفہہ 167 رقم 1957 دار النشر : دار الجيل بيروت :
      قالوا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وحجار بن أبجر العجلي… :
      امام حسین (ع) کو بزرگان کوفہ نے خط لکھے ھیں انمیں ایک حجار ابن ابجر ھے
      (أنساب الأشراف جلد1 صفہہ 411)
      وہ ایک ھزار کے لشکر کی سالاری کرتا ھوا کربلاء پہنچا ۔
      قال أحمد بن يحيى بن جابر البلاذری :
      وسرح ابن زياد أيضاً حصين بن تميم في الأربعة الآلاف الذين كانوا معه إلى الحسين بعد شخوص عمر بن سعد بيوم أو يومين، ووجه أيضاً إلى الحسين حجار بن أبجر العجلي في ألف .
      وہ کربلاء میں ھزار سپاھیوں کے ھمراہ شریک ھوا -
      (أنساب الأشراف ج 1 ص 416)
      3️⃣. عبد الله بن حصن الأزدی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عبد الله بن حصن بن سهل ذكره الطبراني في الصحابة ۔ طبرانی نے اسے صحابہ میں ذکر کیا ھے ۔ (الإصابة في تمييز الصحابة جلد 4 صفہہ 61 رقم 4630 دار النشر : دار الجيل بيروت)
      کربلاء میں اسکا امام حسین (ع) کی توھین کرنا ۔۔۔۔۔
      وناداه عبد الله بن حصن الأزدي : يا حسين ألا تنظر إلى الماء كأنه كبد السماء، والله لا تذوق منه قطرة حتى تموت عطشاً :
      عبد اللہ ازدی نے کہا ۔ اے حسین (ع) کیا تم پانی کیطرف نہیں دیکھ رھے ۔۔لیکن خدا کی قسم اس میں سے ایک قطرہ بھی تم کو نہیں ملے گا - حتی تم پیاسے ھی مرو گے ۔ (أنساب الأشراف جلد1 صفحہ 417)
      4️⃣. عبدالرحمن بن أبي سبرة الجعفی :
      اس کے صحابی ہونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن عبد البر المتوفي 463 : عبد الرحمن بن أبى سبرة الجعفى واسم أبى سبرة زيد بن مالك معدود فى الكوفيين وكان اسمه عزيرا فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن …
      اسکا نام عزیز تھا پھر رسول خدا (ص) نے اسکا نام عبد الرحمن رکھا ۔
      الاستيعاب جلد 2 صفہہ 834 رقم 1419 نشر دار الجيل بيروت ۔
      اسکا قبیلہ اسد کی سربراہی کرنا اور امام حسین (ع) کے قتل میں شریک ھونا :
      قال ابن الأثير المتوفي : 630 هـ ۔ وجعل عمر بن سعد علي ربع أهل المدينة عبد الله بن زهير الأزدي وعلي ربع ربيعة وكندة قيس بن الأشعث بن قيس وعلي ربع مذحج وأسد عبد الرحمن بن أبي سبرة الجعفي وعلي ربع تميم وهمدان الحر بن يزيد الرياحي فشهد هؤلاء كلهم مقتل الحسين :
      وہ قبیلہ مذحج اور اسد کا سالار تھا - اور کربلاء میں حاضر ھوا ۔ (الكامل في التاريخ جلد 3 صفحہ 417 ، دارالنشر دار الكتب العلمية بيروت)
      5️⃣. عزرة بن قيس الأحمسی :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔
      قال ابن حجر أبو الفضل العسقلاني الشافعي المتوفي : 852 : عزرة بن قيس بن غزية الأحمسي البجلي … وذكره بن سعد في الطبقة الأولى۔
      اس کو ابن سعد نے پہلے طبقے میں ذکر کیا ھے ۔ ( یعنی صحابی تھا)
      الإصابة في تمييز الصحابة جلد 5 صفحہ 125 رقم 6431 نشر دار الجيل بيروت - :
      اس نے امام حسين (ع) کو خط لکھا تھا :
      قالو ا : وكتب إليه أشراف أهل الكوفة … وعزرة بن قيس الأحمسی ۔
      (أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 411) ۔۔۔۔۔
      گھوڑے سواروں کا سالار :
      وجعل عمر بن سعد … وعلى الخيل عزرة بن قيس الأحمسی ۔
      أنساب الأشراف ج 1 ص 419 -
      وہ گھوڑے سوار لشکر کا سالار تھا -
      شہداء کے سر لے کر ابن زیاد کے پاس گیا :
      واحتزت رؤوس القتلى فحمل إلى ابن زياد اثنان وسبعون رأساً مع شمر … وعزرة بن قيس الأحمسي من بجيلة، فقدموا بالرؤوس على ابن زياد۔أنساب الأشراف جلد 1 صفحہ 424 -
      6️⃣ - عبـد الرحمن بن أَبْـزى :
      له صحبة وقال أبو حاتم أدرك النبي صلى الله عليه وسلم وصلى خلفه ۔
      وہ صحابی ھے ۔ ابوحاتم نے کہا ھے ۔ کہ اسنے نبی (ص) کے پیچھے نماز پڑھی ھے ۔
      الإصابة - ابن حجر - جلد 4 صفہہ 239 -
      قال المزّي: «سكن الكوفة واستُعمل عليها»، وكان ممّن حضر قتال الإمام عليه السلام بكربلاء ۔ :
      مزّی کہتا ھے ۔ کہ وہ کوفے میں رھتا تھا ۔ وہ امام حسین (ع) سے جنگ کرنے کربلاء حاضر ھوا تھا۔
      تہذيب الكمال 11 / 90 رقم 3731 -
      7️⃣ - عمرو بن حريث :
      يكنى أبا سعيد رأى النبي صلى الله عليه وسلم ۔
      اس نے نبی(ص) کو دیکھا تھا ۔
      أسد الغابة - ابن الأثير - جلد 4 صفہہ 97 -
      سپہ سالاروں میں سے تھا :
      ومن القادة : «عمرو بن حريث وهو الذي عقد له ابن زياد رايةً في الكوفة وأمّره على الناس
      : ابن زیاد نے اسے کوفہ میں علم جنگ دیا - اور لوگوں پر امیر بنایا تھا
      ۔ (بحار الأنوار 44 / 352)
      وبقي على ولائه لبني أُميّة حتّى كان خليفة ابن زياد على الكوفة.
      بنی امیّہ کیلیئے والی رہا یہاں تک کہ ابن زیاد کوفہ کا خلیفہ تھا ۔
      (أنساب الأشراف 6 / 376)
      8️⃣ - أسماء بن خارجة الفزاری :
      اسکے صحابی ھونے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
      وقد ذكروا أباه وعمه الحر في الصحابة وهو على شرط بن عبد البر۔
      اسکو صحابہ میں سے شمار کیا گیا ھے ۔ : الإصابة في تمييز الصحابة جلد 1 صفہہ 195 دار النشر دار الجيل بيروت -
      اگلی قسط میں اس الزام کا جواب ہو گا کہ کوفہ کے شیعوں نے کس طرع امام حسین علیہ السلام پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔
      *کوفہ والوں کے بارے شیعہ و یزیدی دونوں کے مغالطے کا تحقیقی جواب دیا جائے گا*

  • @AkramBhutta-s2z
    @AkramBhutta-s2z 23 дня назад +3

    محبت کے قابل لوگ اسلام وعلیکم

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  23 дня назад

      وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ

  • @sufiathletics7022
    @sufiathletics7022 6 дней назад

    Ya ali madad

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  6 дней назад

      کم چُک کے رکھ دوست ☺️

  • @aephone1
    @aephone1 14 дней назад

    What is this background noise ? Please keep the recording simple

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  14 дней назад +1

      Inshallah next we are clear this point

  • @ParliCricketClub
    @ParliCricketClub 15 дней назад +1

    Allah se daro,nabi .s.a.w.ko kaisa muh bataunge

  • @asjidali4911
    @asjidali4911 13 дней назад

    Pakistan need important justice
    Insaaf imandari ekhalakeyat system main batri chechy
    Job Insaniyat ki basic zrurat hai

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      بلکل درست فرمایا ۔۔ ان شاءاللہ اس ٹاپک کو پراپر لے کر چلیں گے..

  • @Saifullah786-y3j
    @Saifullah786-y3j 22 дня назад +2

    بیشک دین اسلام زندہ باد کہہ دیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اہل بیت علیہم السلام بڑی عظمت و الی جماعت اسلام حضرت محمد ابوبکر صدیق عمر عثمان وعلی حسن و حسین امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اجمعین اہل حق اہل ایمان اہل جنت اہل حدیث زندہ باد کہہ دیا یا اللہ مدد باقی شرک

  • @wuk38
    @wuk38 4 месяца назад

    Kisi qom ki mohabbat itni ziada na hojae k...ye to khud I pay fit hogya...wallahoalam

  • @Xardaarmeero
    @Xardaarmeero 8 дней назад +1

    اور اگر کربلا کو چھوڑ بھی دو تو واقعہ حرا جو مدینے میں ہوا۔ کس نے کروایا۔؟ جب حضرت عبداللہ بن زبیر نے یزید کی بیعت توڑی۔ میں شیعہ نہیں آپ بھی ایک بار بخاری مسلم پڑھ لیں۔

  • @GhulamMohiudeen-n9z
    @GhulamMohiudeen-n9z 12 дней назад

    وھابی ھو شیخ صاحب

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  12 дней назад

      مسلمان ہیں دوست

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  12 дней назад

      قرآن و حدیث کی بات کرتے ہیں ۔۔ سمجھ آئے تو بہتر نہ آئے تو بھی بہتر ۔۔ خوش رہیں

  • @MOSHAKILANSARI.
    @MOSHAKILANSARI. 5 дней назад

    Musnad ahmad ki hadees no kiya ha 6 ahle baet wAli hadees

  • @nijattv
    @nijattv 8 дней назад +1

    ہائے افسوس یزیدی اب بھی اپنے باپ کو بے گناہ ثابت کرنے میں مصروف

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  8 дней назад

      آپ نے جہنم میں بھیج دیا ہے تو اب یہ والا بزنس چھوڑ دیں کوئی اور شروع کریں ۔۔ کوئی اور۔ زنا تو ہے نی آپ کے پاس اسی نام پہ کماتے ہیں

  • @KhalilMurad-m9z
    @KhalilMurad-m9z 15 дней назад

    السلام علیکم شیخ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حضور کہ سکتے ھے کیا ؟؟؟ دلیل

  • @maaerahansari9673
    @maaerahansari9673 15 дней назад +1

    Aur achchi tarah se samajh ne keliye Ataulla bandiyalwi sahab ko suno karbla ki haqiqat dimag khuljayega

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  15 дней назад

      جی بہتر 👍

    • @mushtaqhussain4825
      @mushtaqhussain4825 13 дней назад

      @@maaerahansari9673 bundyalvi is a munafiq pulid dushman e ahle bait yazeedi muslmaan hai

  • @HafizulAsad-k5o
    @HafizulAsad-k5o 3 месяца назад +1

    Yeh hem sehah sittah se issy liyye guzre huwe hein keh ahle bayyat ke baare mein syyedna umar ra ke pak aulaad kiaa farmaaty thy.

  • @HafizulAsad-k5o
    @HafizulAsad-k5o 3 месяца назад +1

    Iss hadees ko sehah sittah ke authentic books mein likha deikha hae keh karbala mein imam e mazloom kaa bloodshed huwA.

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  3 месяца назад +1

      @@HafizulAsad-k5o
      سوال کیا ہے آپ کا؟

  • @3dpoint960
    @3dpoint960 9 дней назад

    kul mila kar mufti sahab ka khna hai ki yazeed sahi hai

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  8 дней назад

      کل ملا کر آپ سو فیصد غلط سمجھ رہے ہیں ۔۔

  • @justentertainment9879
    @justentertainment9879 12 дней назад

    "إن النبي صلى الله عليه وسلم كان في بيتها فأتته فاطمة ببرمة فيها خزيرة، فدعا النبي صلى الله عليه وسلم الحسن والحسين وفاطمة وعلياً، فجعلهم مكانهم ثم ألقى عليهم كساءً له خيبرياً، ثم قال: اللهم هؤلاء أهل بيتي، فأذهب عنهم الرجس وطهرهم تطهيراً. قالت أم سلمة: وأنا معهم يا رسول الله؟ قال: أنتِ على مكانكِ، وأنتِ على خير."

  • @muhair_5
    @muhair_5 13 дней назад +2

    ماشاءاللہ ♥️♥️♥️ شیخ محترم

  • @alivirk4743
    @alivirk4743 13 дней назад

    Little knowledge is dangerous thing

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      جی جی یہی بات ہم قوم کو سمجھانے کی کوشش کر رہے کے کم علموں کی بات پہ دھیان نہ دیں ۔۔

  • @WarasatHussain-q8r
    @WarasatHussain-q8r 15 дней назад +1

    In molveu ke waja sa musilmanu ka akhumran moh Mona h ya jhute bolta h ab Maryam Nawaz sharif jab PM bani ge Pakistan ma islami nazam nafiz kra ge

  • @Meissuper
    @Meissuper 11 дней назад +1

    جھوٹ مولی صاحب 😂 😅آج یقین ہوا کہ یزدی زندہ ہیں 😂😅

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  11 дней назад

      قوم اس وقت صرف بغیر غور وفکر کیے فتوے لگانے پہ لگی ہوئی ہے

  • @zulfiqardentalclinicalignerexp
    @zulfiqardentalclinicalignerexp 5 дней назад

    تمام اصحاب نے امامِ حق کا ساتھ نہ دیا،
    پیچھے والے سب مجرم تھے جو مکہ سے نہ نکلے۔

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  5 дней назад

      کیا قد ہے تمہارا مدینہ والوں پہ تہمت لگانے کا ؟ کیا تحقیق ہے تمہاری ؟

  • @TGRABDULLAH888
    @TGRABDULLAH888 14 дней назад

    آپ کا مناظرہ شیعہ سے قابلِ ستائش تھا ۔اللہ آپ کی حفاظت کرے! محمد منیر نجمی

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  14 дней назад

      منیر نجمج صاحب سلامت رہیں ♥️

  • @FidaSimu
    @FidaSimu 13 дней назад

    Nasbiyo! The damage has been done! Labaik Ya Hussain (AS)

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      🤔🤔
      کوئی سمجھ نی آئی گل دی

  • @HafizulAsad-k5o
    @HafizulAsad-k5o 3 месяца назад

    Sahih buhary reference,hazrat Abdullah ebne umar ra aik koofy se naraz huwe keh....

  • @khansking1724
    @khansking1724 13 дней назад

    Afsos qatlo k yaro sy pochty ho qatal ki dastan .
    Kabi ao hmary pas hm batain kia kia hussain as k sath

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      حقیقت سے آگاہ کریں دوست

  • @TGRABDULLAH888
    @TGRABDULLAH888 14 дней назад

    آپ کا کوئی چینل؟

  • @AbdulWahab-x9t
    @AbdulWahab-x9t 3 месяца назад

    Sir ek swaal hy muslim bin aqeel ko jis ny qatal kiya ussy pochny ka farz kis ka tha ?
    Kiya yazeed ne pocha tha ?
    Agr pocha tha ya pta lggya tha usy to fr us ny is pr kiya iqdamat kiye q k usy ye b pta lggya hoga k syeduna hussain r.a waha jarrhy

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  3 месяца назад +1

      اگر آپ نے مکمل پروگرام سنا ہے تو میرے خیال میں آپ کو جواب مل جانا چاہیے کیونکہ اس میں آپ کے سوال کا جواب موجود ہے

    • @AbdulWahab-x9t
      @AbdulWahab-x9t 3 месяца назад

      Jazakallah sir
      Mene pora sun liya
      Lekin is bt ka jawab nhe hy us me
      Hussain r.a jb wapis huye karbala ki trf aur waha koofioo ne jo b kiya hakim e wqt ne kiya stand liya us pr ye question hy mera
      Zahir c bt hy tareekh me kuch to hoga jo inko b pta ho
      Bcz I found him good and well mannered according to hadith so I'm just asking for that from him

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  3 месяца назад +1

      @AbdulWahab-x9t
      سر جواب ہے میں کہہ رہا ہوں اگر آپ کو سمجھ نہیں آئی تو دوبارہ کوشش کریں ۔۔۔

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  3 месяца назад +1

      جو سوال آپ پوچھ رہے ہیں اس کا جواب ٹو دی پوائنٹ نہ دیا جا سکتا اور آپ کو سمجھ آنی ۔۔

  • @syedhussainrazvi
    @syedhussainrazvi 13 дней назад

    Trying to convince the people by half truths. Karbala exposed the hidden faces of Saqifa.

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  13 дней назад

      تحقیق جاری رکھیں دوست ۔۔

  • @smbmrizvi
    @smbmrizvi 14 дней назад

    Laaanti insaaaan

  • @ActiveServer247
    @ActiveServer247 9 дней назад

    حضرت حسین یزید کا تختہ الٹنے گۓ تھے جب بغاوت ناکام ہوگئی تو پھر اس کے بعد جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔

  • @justentertainment9879
    @justentertainment9879 12 дней назад

    حدیثِ کساء کا واقعہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں پیش آیا۔ اس حدیث کے مطابق، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی، حضرت فاطمہ، حضرت حسن اور حضرت حسین علیہم السلام کو اپنی چادر (کساء) میں جمع کیا اور دعا فرمائی: "اے اللہ! یہ میرے اہلِ بیت ہیں، ان سے ہر قسم کی ناپاکی کو دور فرما اور انہیں خوب پاک صاف رکھ۔"
    حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: "یا رسول اللہ! کیا میں بھی ان کے ساتھ ہوں؟" نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم اپنی جگہ پر رہو، تم خیر پر ہو

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  12 дней назад

      😆😂 اچھا ایسی بات بھی ہوئی تھی وہاں

    • @alihindi5561
      @alihindi5561 8 дней назад

      ​@@afkaar-squad Nahi beta aisa nahi huwa tha ye waqya aap ki ammi aaesha ke ghar ka h nabi karim ne aap ki ammi aaesha ki chadr me un ke abbu abu bakr aur aap ke abbu janb umar aur usman aur aap ki ammi aaesha aur hafsa ko chadr me jama kiya tha aur bola tha ye mere ahlebit h baqi to shae hi koi nahi

  • @msmal1851
    @msmal1851 4 месяца назад +1

    وہ کیا اچھے طریقے سے بنو امیہ کے ریال حلال کیے ہیں مفتی صاحب نے
    بس بات اتنی سی ہے جو یزید کو صحیح سمجھتے ہیں ان کا حشر اس کے ساتھ ہو جو امام حسین علیہ السّلام کو صحیح سمجھتے ہیں ان کا امام حسین علیہ السّلام کے ساتھ ہو

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад +2

      اپنی تحقیق جاری رکھیں سر
      حقیقت تک پہنچنا مشکل ہے
      سنی سنائی باتوں پہ نظریہ قائم کرنا بہت آسان ہے آج کا مسلمان اسی پہ عمل پیرا ہے ۔

  • @sumairlone9686
    @sumairlone9686 16 дней назад

    Zubair ali zai rh kehte hai ki yazid Fasik fajir zalim badshah tha ...

  • @BhatMahjoor-ic3hk
    @BhatMahjoor-ic3hk 14 дней назад

    Was not Yazeed responsible for the martyrdom lmam Hussain and his companions.As you know that Yazeed was the commander ahli Syria at that time

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  14 дней назад

      What's your point? Clear the point

  • @syedirfanhaider1205
    @syedirfanhaider1205 15 дней назад

    Agar Bukhari hifz ki hai to sari Sahih hadith q nai bayan krty Allama Nasbi?

    • @KashifAliKasuri-ze9uj
      @KashifAliKasuri-ze9uj 14 дней назад

      تمہیں کسی بات کا علمی طور پہ پتہ بھی ہے یا صرف ڈینچوں ڈینچوں ہی کرنی ہے

  • @rafayali1253
    @rafayali1253 4 месяца назад +1

    Bhai hath khol ker bhi namaz persakte hain. Nabi Kareem saw nai mukhtalif tareeqon se namaz perhi hai. Ghalat bayani nahi Kiya karo

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад

      سر ہم تو علم کی تلاش میں ہیں ۔۔
      ہمیں صحیح علم کی طرف راہنمائی کریں ۔
      ہمارے علم آپ ص کے ہاتھ کھول کر نماز پڑھنے کی کوئی دلیل نی ہے ۔۔ راہنمائی فرمائیں شکریہ

    • @rafayali1253
      @rafayali1253 4 месяца назад

      @@afkaar-squad yeh video saboot hai ruclips.net/video/t1UwFQkXBtY/видео.htmlsi=TXz_WPLE4KWzW1pd
      Is ke ilawa musnaf ibn abi shaybah 3971 and 3973. Sath Mai Khana Kaaba aur makka aur medinah Mai bhi hath khol ker bohat se log namaz perte hain. Aur Apne program Mai nasbi molvion ko mat bulaya karo

  • @HafizulAsad-k5o
    @HafizulAsad-k5o 3 месяца назад

    Phir syyedah umme salma ra ke khawab kaa zikar bhi hae....

  • @abidshah7529
    @abidshah7529 18 дней назад

    Music has ruined the video

  • @Muhammadhussain4800-o8p
    @Muhammadhussain4800-o8p 4 месяца назад +1

    Main khud Hafiz hu yazed lanti hai or taa qayamat rahy ga

  • @FarhanInamdar-v9q
    @FarhanInamdar-v9q 4 месяца назад +1

    Syedna Zainab ne bhi yazeed ko Bura bola hai unka to khutba hai Na Darbar mein

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  4 месяца назад +2

      بہت بہتر
      کس کتاب میں ہے ہم بھی پڑھیں اسے ؟

  • @murtazaqurashee3531
    @murtazaqurashee3531 15 дней назад

    Allahyari ke challenge accept Karo 😅

    • @afkaar-squad
      @afkaar-squad  15 дней назад

      ہو چکا ہے ان لیں یوٹیوب پہ جا کے ڈاکٹر حافظ زبیر صاحب کے ساتھ