Unseen God | July 30, 2017 | Maulana Wahiduddin Khan
HTML-код
- Опубликовано: 9 фев 2025
- Culture of Peace, CPS International, Maulana Wahiduddin Khan, Spiritual Message, Tolerance, Art of thinking, Religion, Islam, Violence, Extremism, Terrorism, counter terrorism, suicide bombing, Spirituality
Subhan ALLAH 💕 jazak ALLAH💕🥀🥀🥀🥀🥀💕🥀🥀🥀🥀🥀💕🥀🥀🥀🥀🥀💕🥀🥀🥀🥀🥀💕🥀🥀🥀🥀🥀💕🥀🥀🥀🥀🥀💕🥀🥀🥀🥀💕
Allah pak buhat barkat dayn.. Molana sahab ko.. Ameen🤲
ماشاءالله
میں دعا گو ہوں کہ اللہ مولانا صاحب کو لمبی زندگی دے اور دونوں جہانوں کی ہر نعمت سے نواز ے !
ALHAMDULILLAH AMEEN SUM AMEEN YA ALLAH
This lecture is for intellectuals. I can understand little bit not the complete lecture. Awesome!! Is he a maulana? No he is a package of knowledge.
Mash'a Allah
Jazakallahu khairah
Allah pak,,, Moulana ke Dawati kaam ko khoob- 2 farog dey...Aamin🤲🤲
ماشاءالله
میں دعا گو ہوں کہ اللہ مولانا صاحب کو لمبی زندگی دے اور دونوں جہانوں کی ہر نعمت سے نواز ے !
Thrilled!!
Great work by great personality
Great scholar of modern age ma sha Allah
Subhanallah 🌹 Allah hu Akbar ......
Allah erham Moulana sahab. Just now i came to know that he left this world. Inna Lillahi wa inna ilaihi rajiwoon.
Grate Hazrat we like your some good words
salim Muhammad
❤
stay blessed
ALHAMDULILLAH ALHAMDULILLAH ALHAMDULILLAH
الله جل شأنہ کا وجود ثابت ہے
اللہ تعالی نے اپنے وجود کے ثبوت کے لیے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے کہ :
سنريهم آياتها في الآفاق و في انفسهم حتى يتبين لهم أنه الحق , ا ولم يكف بربك إنه على كل شئ شهيد o ( حم السجدة : ٥٣ )
ہم عنقریب ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے ، آفاق میں بھی اور ان کے اجسام میں بھی
یہاں تک کہ ان پر یہ واضح ہوجائے گا کہ وہ
( اللہ رب العزت ) کی ذات حق ہے ۔
ان نشانیوں میں سے ایک نشانی " سقف محفوظ " ہے جسے جدید فزکس میں Magnetic Field کہا گیا ہے جو پوری کائنات میں پھیلا ہوا ہے اور زمین کی بھی Magnetic Field ہے ۔ یہ سماوی میکنزم زمین کی اور اس پر انسان کی سورج سے نکلے ہوئے Atomic charged particles سے جسے Solar Flare / Solar Storms بھی کہا جاتا ہے انسان کی حفاظت کرتا ہے ۔
اگر یہ حفاظتی چھت نہ ہو تو انسان زمین پر زندہ نہین رہ سکتا ۔ زمین کی اناج پیدا کرنے کی صلاحیت ختم ہوجائے گی اور زمین بنجر اور ناقابل کاشت ہوجائے گی ۔
جدید فزکس کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ " سقف محفوظ " پوری کائنات میں پھیلا ہوا ہے ۔ اگر یہ " دقف محفوظ" نہ ہو انسان نئست و نابود ہوجائے گا ۔
یہ اللہ خالق کائنات کی اد کائنات میں ایک عظیم الشان نشانی ہے جسے اللہ جل شانہ نے آج سے تقریبا ذیڑھ ہزار سال پہلے بیان کیا ہے
جبکہ آج کی طرح سائنس و ٹکنالوجی کا نام و نشان نہیں تھا اور بغیر ترقی یافتہ ٹیلیسکوپ کے اس کا مشاہدہ بھی نہیں کیا جاسکتا ہے ۔
اج کے سائنسدانوں کے لیے اد کا کوئی جواز نہیں ہے کہ سائنس کے نام پر اللہ خالق کائنات اور خالق انسان کا انکار کریں جیساکہ اسٹیفن ہاکنگ ( م ٢٠١٤ ) نے کیا ہے ۔
اللہ جل شانہ کی بیان کی ہوئی نشانیاں جب انسانوں کے سامنے آچکی ہیں تو ان نشانیوں سے اعراض اور اللہ کی ذات کا انکار انسانوں کے کسی طرح بھی جائز نہیں ہے ۔
انسانوں کو ایک خالق اللہ جل شانہ پر ایمان لانا ضروری ہے اور اس کے آخری رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا اور ان کی اتباع کعنی چاہیے ۔
کائنات کی ہر چیز ، کائنات میں اللہ کے ودیعت کردہ قوانین کی پابندی کر رہی ہے ۔ انسان بھی کائنات کے قوانین کا پابند ہے ۔ اس کو اس کائناتی حقیقت کو اچھی طرح سمجھنا اور ادراک کرنا چاہیے ۔
نظریہ ارتقا Theory of Evolution
سائنسی طور پر ثابت نہیں ہے ۔ اس کی بنیاد پر کہنا کہ انسان کا وجود بغیر کسی خالق کے قدرتی اور طبعی ارتقا کے طویل عمل سے ہوا ہے بالکل غلط ہے ۔ اس لیے میری سمجھ میں یہ حقیقت بالکل واضح ہوگئی ہے کہ ایک خالق -- اللہ جل شانہ -- کے انکار کا کوئی جواز نہین ہے ۔ انسان کو اللہ رب العزت پر ایمان لانا چاہیے اور صرف اسی کی عبادت کرنی چاہیے ۔
آج کے دور میں الحاد کو پھیلایا جارہا ہے جس کی وجہ سے اذہان الحاد اور انکار خدا کی طرف مائل ہورہے ہیں ۔ ہمیں اللہ کی ذات پر ایمان لانے کی دعوت سائنس کی روشنی میں دینی چاپیے اور اپنے اندر اس کی قابلیت پیدا کرنی چاہیے ۔
بیاں میں نکتہ توحید آ تو سکتا ہے
ترے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیے
جہاں میں بندہ حر کے مشاہدات ہیں کیا
تری نگاہ غلامانہ ہو تو کیا کہیے
علامہ اقبال رحمہ
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
nadvilaeeque@gmail.com
EXPANDING UNIVERSE.MENTIONED
IN HOLY QUR'AN 1500 YEARS AGO
ALMIGHTY ALLAH THE MASTER CREATOR
Who can claim 1350 years ago that the universe is expanding?
والسماء بنينها بايد و انا لموسعون o
" And the heaven We built it with power, and indeed, We are the expander "
(And We it is Who make the vast extent, thereof )
(Qur'an, 51:47)
Until 1931, physicist Albert Einstein believed that the universe was static. An urban legend attributes this change of perspective to when American astronomer Edwin Hubble showed Einstein his observations of redshift in the light emitted by far away nebulae - today known as galaxies.
After Hubble discovered that the universe was expanding, Einstein called the cosmological constant his "greatest blunder."
At around the same time, larger telescopes were being built that were able to accurately measure the spectra, or the intensity of light as a function of wavelength, of faint objects.
It is clearly mentioned in Holy Qur'an :
" And the heaven We constructed with power, and indeed, We are the expander "
(Qur'an, 51:47)
Almighty Allah is the Master Creator of the whole universe.He says:
Should He not know what He created? And He is the Subtile, the Aware.
The knowledge of scientists is very limited and poor to understand the universe!
But theirs constant efforts to understand the universe is highly admirable and they are praiseworthy indeed.
DR.MOHAMMAD LAEEQUE NADVI
Ph.D. (Arabic Lit.) M.A. Arabic Lit.+Islamic Studies)
Director
Amena Institute of Islamic Studies
& Analysis
A Global & Universal Research Institute
Donate to promote this Institute
SBI A/C30029616117
Kolkata,Park Circus Branch
nadvilaeeque@gmail.com
Thanks
Direction is only toward non-Muslim scientist, Jews, Christian, Why you not give an example of Ashahab e Rasool, Al Quran did not proof of Science for Proof the truth, Ghaib , Mean Un Seen , What , unseen from Human, Jins, and other creatures, but seen-able to ALLAH. Just waste of time by discussing the law of Science , we do not need it proof of Science ...... We should care of our Time and Talk , must be answered.
Science comes to know about these things some couple of years back but Al Quran mentioned these things 1400 years back. It's not the fault of Al Quran to understand it's you and me who aren't advanced at our mental level. It's you who requires religious books to accept what science discovers otherwise you won't believe in science.. After that you say Science is more advanced.. Wow
مولانا وحید الدین خان مرحوم کی
" يؤمنون بالغيب " کی تفسیر
" يؤمنون بالغيب " کی یہ تفسیر صحیح نہیں ہے ۔ اسلام کے بنیادی ایمانیات جن پر ایمان لانے کا مطالبہ ہے ان میں اللہ جل شانہ کی ذات پر ایمان ہے جو نظر نہیں آتا ۔ ان کے علاوہ فرشتے ، آخرت ، جنت ، جہنم اور دیگر امور غیب ہیں جن پر ایمان لانے کا مطالبہ ہے
اگر کوئی ان پر ایمان نہیں لاتا تو وہ مؤمن نہیں ہے ۔
سائنس کے نظریات پر ایمان لانے کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہے ۔ سائنسی نظریات ثابت شدہ نہیں ہوتے اور جدید معلومات(Fresh data)
کی روشنی میں بلدتے رہتے ہیں ۔ یہ ایمانیات میں نہیں ہیں ۔ ان کو غیب کے تحت بیان کرنا بالکل غلط ہے ۔
مولانا مرحوم نے یہاں کوانٹم نظریہ ( Quantum Physics ) اور اس کے Establish ہونے کی بات کی ہے ۔ یہ بھی صرف ایک سائنسی نظریہ ہے اور ایک سو سال گزر جانے کے بعد بھی سائنسداں اسے اچھی طرح نہین سمجھ سکے ہیں ۔ البرٹ آئنسٹائن کو یہ نظریہ سمجھ میں نہیں آیا اور اس نے کہا کہ " یہ بکواس ہے " ۔ اس کا نظریہ Theory of Relativity کوانٹم ورلڈ میں کام نہیں کرتا ہے ۔ اور ان ذرات کے برتاو ( Behaviour) کی تشریح نہیں کرپاتا ہے ۔ آئنسٹائن کا یہ نظریہ کوانتم ورلڈ میں رد کردیا گیا ۔ اب سائنسدان ان دونوں نظریات کو ملا کر ایک سائنسی نظریہ بنانے کی بات کر رہے ہین ۔ اس طرح وہ اس کائنات کو بہتر طریقہ سے سمجھ سکیں گے ۔ یہ ان کا کہنا ہے ۔
الیکٹرون نظر نہیں آتا ۔ اسی طرح کوائنٹم ورلڈ
بھی انتہائی چھوٹے ذرات( Particles ) کی
انتہائی حیرت انگیز دنیا ہے جس نے سائنسدانوں کو آج تک پریشان کر رکھا ہے اور وہ اس پر کام کر رہے ہین ۔ اس میں سائنسدانوں کا اختلاف ہے اور ائندہ بھی اس کی تشریح میں اختلاف ہوسکتا ہے ۔
ان کو امور غیب کے تحت بیان کرنا اوریہ کہنا کہ " يؤمنون بالغيب " سے Unseen Nature
پر ایمان لانے کی بات کہنا ، کیوں کہ ہماری یہ پوری کائنات در حقیقت غیر مرئی( Unseen Universe ) ہے ، بہت بڑی غلطی ہے ۔
یہ ذرات ( Partcles ) سائنسی تجربات کے ذریعہ جان لیے جاتے ہیں اور ان کے اثرات کے مشاہدے کے بعد ان کی توثیق کی جاتی ہے ۔ اس لیے یہ امور غیب میں نہیں ہین ۔
سرن ( CERN ) تجربہ گاہ میں سائنسدانوں نے الیکٹرون کو انتہائی تیز رفتار سے ٹکرا کر
ایک نیا ذرہ ہگز بوزون ( Higgs Boson ) مارچ ٢٠١٢ میں دریافت کیا تھا اور اسے شرارت سے خدائی ذرہ ( God Particle ) کا نام دے دیا گیا ۔ انکار خدا کے جنون میں غیر سائنسی
باتیں کہنا یہ اپنا حق سمجھتے ۔
یہ تمام سائنسی تجربات اور تحقیقات امور غیب ہرگز نہیں ہیں ۔ یہ نطریات ظنی ہوتے ہین ۔ ان کو یقین کا درجہ نہین دیا جاسکتا ہے ۔
اس لیے " يؤمنون بالغيب " کی جو تفسیر و تشریح مولانا مرحوم نے اس ویڈیو میں کی ہے بالکل غلط ہے ۔
اس کو کہتے ہیں سائنس زدہ ہونا ۔ غیب کی یہ معنی بیان کرنا غلط نفسیاتی حالت کا نتیجہ ہے ۔ قرآن کی تفسیر کا یہ طریقہ نہین ہے کہ صبح کے وقت ایک مخصوص زہنی اور نفسیاتی حالت میں ایک بات ذہن میں آئی اور آپ نے اس سے " يؤمنون بالغيب " کی تفسير و تشريح کردی ۔
متعدد قابل ذکر اہل علم و دانش اس مرض میں مبتلا ہوئے اور ہیں ۔ ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم نے نظریہ بگ بینگ ( Big Bang ) کی تشریح کرتے ہوئے کہتے ہین کہ یہ " اللہ کے ایک حرف " کن " سے ہوا جبکہ سائنسدانوں کا اس میں اختلاف ہے اور بعض سائنسداں اس سے صرف نظر کر رہے ہین ۔ ایک خاتون سائنسداں ( Physict ) لارا نے کہا کہ
If there is before then the Big Bang doesn't make any sense.
جو نظریہ اس وقت سائنسدانوں کے درمیان مختلف فیہ ہے اس کے بارے میں یہ کہنا کہ یہ اللہ کے ایک حرف " کن " سے ہوا کتنی بڑی غلطی اور ذات الہ کی شان میں بے ادبی و گستاخی ہے ۔ العیاذ باللہ
لوگ جدید سائنس سے اس قدر مرعوب ہیں کہ وہ اس قسم کی لغو باتیں کرتے ہیں ۔ اللہ تعالی اس سے ہماری حفاظت فرمائیں ۔ امین
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
nadvilaeeque@gmail.com
All ideologies collapsed in scientific world Quranic statements never contradicts. That’s the biggest & open miracle for the people who contemplate - who believes in all powerful Almighty Lord. Spirit & power of analysis are important God is unseen waves are unseen sab atomic particle unseen only human mind has thinking capacity in universe. Almost all people unaware of life hereafter. regards