اپنے وطن پر سلام اے وطن ! اسلام کی اُمید گاہِ آخری ، تجھ پر سلام کُل جہاں کی تیرگی میں، اے نظر کی روشنی، تجھ پر سلام تُو ہُوا قائم خُدا کی برتری کے نام پر بازوئے حیدرؓ ، جمالِ احمدیؐ کے نام پر مرگِ دانش کے جہاں میں لہلہاتی زندگی، تجھ پر سلام تُو بھی ہے ہجرت کدہ شہرِ مدینہ کی طرح ہم نے بھی دہرائی ہے اِک رسم آبا کی طرح اے جلالِ حق کے مظہر، اے نشان سرخوشی ، تجھ پر سلام میں ہُوں فانی حُسن تیرا مستقل یاد رکھنا مجھ کو بھی اے شمعِ دِل! سایۂ افلاکِ نَو میں اے بہارِ دائمی، تجھ پر سلام منیر نیازی
Happy independence
اپنے وطن پر سلام
اے وطن ! اسلام کی اُمید گاہِ آخری ، تجھ پر سلام
کُل جہاں کی تیرگی میں، اے نظر کی روشنی، تجھ پر سلام
تُو ہُوا قائم خُدا کی برتری کے نام پر
بازوئے حیدرؓ ، جمالِ احمدیؐ کے نام پر
مرگِ دانش کے جہاں میں لہلہاتی زندگی، تجھ پر سلام
تُو بھی ہے ہجرت کدہ شہرِ مدینہ کی طرح
ہم نے بھی دہرائی ہے اِک رسم آبا کی طرح
اے جلالِ حق کے مظہر، اے نشان سرخوشی ، تجھ پر سلام
میں ہُوں فانی حُسن تیرا مستقل
یاد رکھنا مجھ کو بھی اے شمعِ دِل!
سایۂ افلاکِ نَو میں اے بہارِ دائمی، تجھ پر سلام
منیر نیازی