Arbaeen 2022 | Ya Hussainam Ya Hussain A.S | Shah E Mardan Haider | 2022| 1444 | Muharram 2022 Nohay

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 6 фев 2025
  • Bismi Rabbil Hussain a.s
    Official Announcement📣
    5th Kalam Moharram 2022-1444H Released
    Title: Ya Hussainam Ya Hussain
    Reciter: Shah E Mardan Haider
    Poetry: M.M Babar Azmati ( India )
    Composed: Safdar kaleem
    Audio: Lawa Studio Mesum zaidi
    Video: The Focus Studio Safdar kaleem
    --------------------------------------------------------------------------
    🅛🅘🅚🅔-🅒🅞🅜🅜🅔🅝🅣-🅢🅗🅐🅡🅔
    ،،،،،،،،،،،،،،،،،، نوحہ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
    یاحسینم یا حسینم یا حسینم یا حسین
    جارہے ہیں کربلا کی سمت زوار حسین
    یا حسینم یا حسینم،، ،، ،،
    اشک آنکھوں میں لیئے ہیں سارے غمخوار حسین
    یا حسینم یا حسینم،، ،، ،،
    جس میں دم ہو روک لے وہ قافلہ چلنے لگا
    باخدا شامل ہیں اس میں سارے ہی اہل ولا
    اپنے ہاتھوں سے بچھائیں گے وہاں فرش عزا
    کام ہم کو کچھ نہیں ہے مقصد شہ کے سوا
    یوم عاشورہ ہے ہر دن کل ارض کربلا
    دیکھ لیں گے خود ہی جاکر شان دربار حسین
    جا رہے ہیں کر شان دربار حسین
    جا رہے ہیں کربلا کی سمت زوار حسین
    یا حسینم یا حسینم یا حسینم یا حسین
    اب نہ الجھے ہم سے آکر ظالم دوراں، کوئی
    جاں بکف ہیں آج سارے عاشق آل نبی
    بڑھ رہا ہے جذبہء نصرت دلوں میں ہر گھڑی
    کربلا سے لینے آئے ہیں کفن اور زندگی
    مشکلوں میں رکھتے ہیں ورد زباں ناد علی
    ہے حقیقی رہنما اپنا علمدار حسین
    یا حسینم یا حسینم یا حسینم یا حسین
    جا رہے ہیں کربلا ،، ،، ،،
    پرچم غازی کا دنیا دیکھ لے یہ بھی اثر
    طالب بیعت ملا سکتے نہیں ہر گز نظر
    قلب دشمن پر ہے جاری اس قدر خوف و خطر
    آنچ ہم آنے نہ دیں گے مقصد شبیر پر
    وقف ہیں دین نبی کے واسطے جان و جگر
    جذبہء میثم لیےء دل میں عزاد حسین
    جارہے ہیں کربلا کی سمت زوار حسین
    یا حسینم یا حسینم یا حسینم یا حسین
    جانتے پہچان تے ہیں ہم کو ایوان ستم
    آ گئے دار الامارہ سر ہوا لیکن نہ خم
    سر کٹا کر بھی تلاوت کرتے ہیں نیزے سے ہم
    نام سے نکلا ہمارے ظالم و جابر کا دم
    سر پہ ہے سایہ فگن عباس غازی کا علم
    ہر گھڑی پیش نظر رکھتے ہیں انکار حسین
    جارہے ہیں کربلا کی سمت زوار حسین
    یا حسینم یا حسینم یا حسینم یا حسین
    کھینچ کر خط روک دیں گے لشکر باطل کو ہم
    روند آئے اپنے قدموں سے ہر اک منزل کو ہم
    بلبلا تا چھوڑ آئے پیاس میں ساحل کو ہم
    شیر اپنے ہاتھ سے دیں اپنے ہی قاتل کو ہم
    یہ بتاتے ہیں ہر اک محفل ہر اک مجلس کو ہم
    ہوگی قائم ہر جگہ اک روز سرکار حسین
    جارہے ہیں کربلا کی سمت زوار حسین
    یا حسینم یا حسینم یا حسینم یا حسین
    غیب سے آئے گا جس دن قائم آل نبی
    حق پرستوں کو عطا ہوگی حقیقی زندگی
    گرد کعبہ کے اکھٹا ہوں گے شہ کے ماتمی
    سانس گھٹ جائے گی سینے میں نفاق و کفر کی
    ہو گا ہر اک کی زباں پر صرف نعرہ حیدری
    مرتکز ہو جائیں گے سارے طرف دار حسین
    یا حسینم یاحسینم یا حسینم یا حسین
    آرزو ہے دل میں بابر عمر بھر یہ غم کریں
    بہر اہلبیت اپنی آنکھ کو پرنم کریں
    غیر کی چوکھٹ پہ اپنا سر کبھی نہ خم کریں
    کربلا دل میں بسا کر یہ عمل پیہم کریں
    شاہ مرداں ہر گھڑی شبیر کا ماتم کریں
    ربنا اجعل لنا سچا مدد گار حسین
    جارہے ہیں کربلا کی سمت زوار حسین
    یا حسینم یا حسینم یا حسینم یا حسین
    #arbaeen #nohay #shahemardanhaider

Комментарии • 24