Khumar Barabankvi غمِ دنیا بہت ایذا رساں ہے کہاں ہے اے غمِ جاناں کہاں ہے

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 11 сен 2024
  • خمار بارہ بنکوی
    غم دنیا بہت ایذا رساں ہے
    کہاں ہے اے غم جاناں کہاں ہے
    اک آنسو کہہ گیا سب حال دل کا
    نہ سمجھا تھا یہ ظالم بے زباں ہے
    خدا محفوظ رکھتے آفتوں سے
    کئی دن سے طبیعت شادماں ہے
    وہ کانٹا ہے جو چبھ کر ٹوٹ جائے
    محبت کی بس اتنی داستاں ہے
    یہ مانا زندگی کامل ہے لیکن
    اگر آ جائے جینا جاوداں ہے
    سلام آخر ہے اہل انجمن کو
    خمار اب ختم اپنی داستاں ہے
    خمارؔ بارہ بنکوی

Комментарии • 10