صفدر صاحب میری سوچ ھے اللہُ نے دنیا اپنے کھیلنے کے لیئے بنائی ورنہ کوئی فرشتہ جو مخلوق ھے کیسے خالق کے حکم سے منع کر سکتا ھے یا پھر گناھ اگر اتنا ھی برا ھے تو اللہُ نے پیدا کیوں کیا. یا پھر انسان سے اگر حساب کتاب لینا ھے تو اللہُ کو کیا ضرورت ھے حساب کتاب لے. یہ سب خود کو پھچان کے لیئے طلسمی جال یا طلسمی دنیا کا کھیل رچایا گیا ھے. سب دین مذھب جنت دوزخ سب دکھاوا ھے حقیقت کچھ اور. میں صوفیوں کی باتیں سنتا ھوں آپ کی بھت وڈیوز سنی ھیں مذھبی پیر ولی بزرگوں کو سنا ھے. لیکن میری سئی وھیں اٹکی ھے کہ ھر چیز اللہُ کی مرضی سے ھو رھی ھے. ورنہ کس مخلوق کو طاقت ھے کہ خالق کی چاھت کے مخالف کچھ کر سکے. اس کے لیئے آپ کا کیا خیال ھے. میری سوچ ھے جب سب اللہُ کر رھا ھے پھر گناھ ثواب کچھ نھیں جنت دوزخ کچھ مذھب نبی کچھ نھیں. مجھے کچھ سمجھائیں.
یا پھر یہ کہ گناھ بھی اللہُ کی مخلوق ھے ثواب بھی اللہُ کی مخلوق طاقت بھی اللہُ کی مخلوق کمزوری بھی اللہُ کی مخلوق پیری فقیری بھی اللہُ کی طرف سے چوری امیری بھی اللہُ کی طرف سے علم اور لاعلمی بھی اللہُ کی مخلوق پھر ایک مخلوق کو اچھا سمجھیں ایک برا ایسے کیوں. انا کو برا سمجھیں عاجزی کو اچھا ایسے کیوں جبکہ دونوں اللہُ کی مخلوق ھیں. یا اللہ کی طرف سے ھیں
جناب سركار! سالوں سے سن رہا ہوں۔ بہت کچھ تصوف اور معرفت۔ انا۔ اور نفسانی خواہشات کو بھی سمجھ چکا ہوں۔ مگر ان سب سے جھوٹ نہیں مل رھا ھے۔ گھوم پھر کر وھی کیچر میں واپس سفر جاری ہے۔ مسءلہ یہ ہے کہ دوسروں پر نظر ہے۔ اپنے سے بے خبر ہے۔ دل میں نہ سکون ہے۔ نہ چین ہے۔ میرا انا چھور نے پر راضی نہیں۔ مجھے کوئی نسخہ بتا دیجیئے۔ تا کہ انا پر سوار ہونے سے محفوظ رہ سکوں۔ بندہ ھندوستان کے صوبہ بنگال سے۔
Link for ISHA PODCAST
www.youtube.com/@IshaPodcast
صفدر صاحب میری سوچ ھے اللہُ نے دنیا اپنے کھیلنے کے لیئے بنائی ورنہ کوئی فرشتہ جو مخلوق ھے کیسے خالق کے حکم سے منع کر سکتا ھے یا پھر گناھ اگر اتنا ھی برا ھے تو اللہُ نے پیدا کیوں کیا. یا پھر انسان سے اگر حساب کتاب لینا ھے تو اللہُ کو کیا ضرورت ھے حساب کتاب لے. یہ سب خود کو پھچان کے لیئے طلسمی جال یا طلسمی دنیا کا کھیل رچایا گیا ھے. سب دین مذھب جنت دوزخ سب دکھاوا ھے حقیقت کچھ اور. میں صوفیوں کی باتیں سنتا ھوں آپ کی بھت وڈیوز سنی ھیں مذھبی پیر ولی بزرگوں کو سنا ھے. لیکن میری سئی وھیں اٹکی ھے کہ ھر چیز اللہُ کی مرضی سے ھو رھی ھے. ورنہ کس مخلوق کو طاقت ھے کہ خالق کی چاھت کے مخالف کچھ کر سکے. اس کے لیئے آپ کا کیا خیال ھے. میری سوچ ھے جب سب اللہُ کر رھا ھے پھر گناھ ثواب کچھ نھیں جنت دوزخ کچھ مذھب نبی کچھ نھیں. مجھے کچھ سمجھائیں.
یا پھر یہ کہ گناھ بھی اللہُ کی مخلوق ھے ثواب بھی اللہُ کی مخلوق طاقت بھی اللہُ کی مخلوق کمزوری بھی اللہُ کی مخلوق پیری فقیری بھی اللہُ کی طرف سے چوری امیری بھی اللہُ کی طرف سے علم اور لاعلمی بھی اللہُ کی مخلوق پھر ایک مخلوق کو اچھا سمجھیں ایک برا ایسے کیوں. انا کو برا سمجھیں عاجزی کو اچھا ایسے کیوں جبکہ دونوں اللہُ کی مخلوق ھیں. یا اللہ کی طرف سے ھیں
V, v, v,,, nice,,, Sir
Geo murshid
You are really murshid
Subhanallah mashallah very good guru ji
شکریہ سر ❤❤
Mash Allah. Awesome channel I have ever seen
Right sight of myself
Thanks sir je
❤❤❤❤❤
Please visit lower dir kpk
میں تو یہی سمجھا کہ عقل اصل تو بے عقلی میں ہے بے خبری اصل نعمت ہے نہ جاننا جاننے کاجز اصل ہے جاننا عزاب مسلسل ہے نہ جاننے میں سکون ہے 😮
جناب سركار!
سالوں سے سن رہا ہوں۔ بہت کچھ تصوف اور معرفت۔ انا۔ اور نفسانی خواہشات کو بھی سمجھ چکا ہوں۔
مگر ان سب سے جھوٹ نہیں مل رھا ھے۔ گھوم پھر کر وھی کیچر میں واپس سفر جاری ہے۔ مسءلہ یہ ہے کہ دوسروں پر نظر ہے۔ اپنے سے بے خبر ہے۔
دل میں نہ سکون ہے۔ نہ چین ہے۔ میرا انا چھور نے پر راضی نہیں۔
مجھے کوئی نسخہ بتا دیجیئے۔ تا کہ انا پر سوار ہونے سے محفوظ رہ سکوں۔
بندہ ھندوستان کے صوبہ بنگال سے۔
❤
❤❤❤❤❤❤❤
❤❤❤❤❤❤
❤❤❤❤