Hadis e kisa ko Be-Sanad Kehny walun ko ilami Jawab By Allama Imtiaz Abbas Kazmi

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 8 ноя 2024

Комментарии • 9

  • @SyedUzairhaider
    @SyedUzairhaider 2 года назад

    Masha'Allah

  • @liaqatalighallu2449
    @liaqatalighallu2449 2 года назад

    ماشآءاللہ
    بہت خوب

  • @wordspower7115
    @wordspower7115 2 года назад +2

    Great effort Boss

  • @adiantumkhan8690
    @adiantumkhan8690 29 дней назад

    Shia ki Sanad boht Mazboot aur Jayyad Ulma par hy ..I am proud of Shia Mazhab.😊😊

  • @mzmclub
    @mzmclub 2 года назад +3

    آغا ایک تحریر کا لنک شئر کیا ہے۔ کیا ان اعتراضات کا جواب دیا جا سکتا ہے؟

  • @sabirahmed6590
    @sabirahmed6590 2 года назад +3

    ہمارے پاس یہ حدیث مبارک، حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے

    • @iaftabhassan
      @iaftabhassan Год назад

      Ji lakin 1 to wo hadees ke Kuch alfaaz Hain Pura waqya Nahi.

  • @drsyedshayanhaider
    @drsyedshayanhaider 2 года назад +3

    Hadees e kissa ko sunnion nay bhi likha hai...
    Sahih Muslim Hadith No. 6261
    Chapter 45 The Book Of The Merits Of The Companions Book Sahih Muslim Hadith No. 6261 Baab Sahaba Karaam R.A Ke Fazail O Munaqib
    حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ - وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ - قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، قَالَتْ: قَالَتْ عَائِشَةُ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةً وَعَلَيْهِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ، مِنْ شَعْرٍ أَسْوَدَ، فَجَاءَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ فَأَدْخَلَهُ، ثُمَّ جَاءَ الْحُسَيْنُ فَدَخَلَ مَعَهُ، ثُمَّ جَاءَتْ فَاطِمَةُ فَأَدْخَلَهَا، ثُمَّ جَاءَ عَلِيٌّ فَأَدْخَلَهُ، ثُمَّ قَالَ: {إِنَّمَا يُرِيدُ اللهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا} [الأحزاب: 33]
    ۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کو نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک چادر اوڑھے ہوئے تھے جس پر کجاووں کی صورتیں یا ہانڈیوں کی صورتیں بنی ہوئی تھیں ۔ اتنے میں سیدنا حسن رضی اللہ عنہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس چادر کے اندر کر لیا ۔ پھر سیدنا حسین رضی اللہ عنہ آئے تو ان کو بھی اس میں داخل کر لیا ۔ پھر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا آئیں تو ان کو بھی انہی کے ساتھ شامل کر لیا پھر سیدنا علی رضی اللہ عنہ آئے تو ان کو بھی شامل کر کے فرمایا کہ ”اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی کو دور کرے اور تم کو پاک کرے اے گھر والو ۔ ( الاحزاب : 33 ) ۔