Taweez May numbers likhay hotay hain woh bhi aik study hai manifestation ki, energies attract kurnay ki or jis tareeqay say yeh likhtay hain woh bhi aik alug study hai energies attract kurnay ki saath May yeh loug Quran ki ayatain likh daytay hain yeh bhi energies attract kurnay ka tareeqa hai. Totally innovative tareeqa hai issay islam ka koie taluq nahi hai haan duniya ka tareeqa hai energies ko attract kurnay ka.
Dkho bhyi its very clear ki dawai khane s aram lgta h gale m ltkane s nhii isi trh quran paak ko pdhne s amal krne s masle Hal hote h gale m ya ghro m ltkane s nhii jisme aqal hogi usko bdi asani s y bt amjh aa Jani chiye Allah hm sbko hidayt d ameen
@@osamamanan2723 bhai isi liye wahabi ghinti k hain bs masjid kaali hoti yai toh Ali bhai ki mehnat Hai k kch log ab or mil gaye rafa yadain Walay nahi toh hm yahi smjtsey thay k wahabi pagal hilo gae hain baar baar hath kyu uthaye hain, or 2812 ka to pta hi ho ga isi liye bro ache kaam k liye appreciate kr daina chahiye. EMAM❤️
سب سے بہترین بات قرآن پاک میں ہم سب کو۔اللہ نے مسلم کا نام دیا ہے پھر یہ مسلک کیوں ہے سب سے ضروری بات ہے کہ ہمیں مسلم ہونا پڑے گا کیونکہ اللہ نے ایک جماعت کا ذکر کیا ہے
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: جو شخص اپنی نیند میں گھبرا جائے اُسے چاہیے کہ وہ یہ کلمات پڑھے : ’’اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہٖ وَعِقَابِہٖ وَشَرِّ عِبَادِہٖ وَمِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَّحْضُرُوْنَ۔‘‘ تو وہ خواب اُسے ہر گز نقصان نہ دے گا ، آپؓ کے پوتے کہتے ہیں کہ: حضرت عبد اللہؓ کی اولاد میں جو بالغ ہو جاتا تو آپ اُسے یہ کلمات سکھادیتے ، اور جو نابالغ ہوتا تو آپ اس کے گلے میں یہ دعا لٹکا دیتے تھے : تعویز جائز ہے جبکہ اس میں شرکیہ الفاظ نا ہو پہننے والے کو چاہئے کہ وہ اللہ پر بھروسہ کریں تعویذ کو صرف ذریعہ سمجھے البتہ جن کو قرآن پڑھنا آتاہے وہ پڑھ لے جن کو پڑھنا نہیں آتا اس کو تعویذ دی جاسکتی ہے جیساکہ اوپر حدیث میں مذکور ہے اگر تعویز کو بدعت کہ کر چھوڑ دیا جائے تو امت کا اکثر حصہ شرک و کفر کی طرف چلا جائگا 😢😢
ALLAH SWT sy Mohabbat krny walay ALLAH SWT k Kalaam sy b Mohabbat, Adab aur tawzeem krty Hain or isi Mohabbat mein Quran e PAK ko chumna koi bidat nhe Balkay Mohabbat o ishq ki BAAT Hy k ALLAH SWT Mjhy ALLAH SWT MOHABBAT HY TO US K KALAM SY B MOHABBAT HY.
Humare abaoo ajdad sy ab tak sabhi sunni he rahy lekin mera ye manna hy k sunni loog sab sy zeyada mushrik tareen loog hain allah hum sab ko hidayat dy or taweez waqe koch nhi kr saktaa
Kesy bewaqoof hoo.. Ye tu hadees e pak sy sabit hai tirmizi sharif ki k kisi cheez ko sabit krny k liye daleel ki zrort nhi hoti bulky inkar krny k liye daleel ki zrort hoti hai or 2nd hadees k Allah pak ny tamam halal or haram ko zikar farma diya or jin ko zikr nhi kiya wo mubah hai yani jaiz hai
@@Muhammad41084 abhy gadhe sabhit ki daleel hoti hay na ki inkaar ki 🤣 kya bewqoof jahil ho. Koyi bnda keh rha hay Khuda hay koyi keh raha hay nahi hay... Jo jo sabit (Daawa) kar rha hay uss ko proof daina pade ga. Same way bohat loag keh rhy hay Milad manana jayez hay aur bohat keh rhy hay nahi hay Too saboot dainy walu say liya jaaye ga. Jis cheez ka saboot hi nahi uss ko proof kaise maan lo gai.
Bhaion yad rakhna kay Quran Majeed ko Bawuzu choona, dekhna, parhna aur uss per amal kerna sub sawab ha. Jiss raat mein (Lailatul Qadr ki raat) Quran Majeed uttra uss aik raak ka sawab bhi Allah Pak nay hazar maheeno se zyada rakha ha. Yeh log Quran ko mauzooay bahas aur dil lagi ka zaria samajhte ha shaid issi lyie aisi batein ker rahe ha. Allah Pak hamay Quran jiss maqsad kay liye bheja gaya ha uss maqsad ko hasil kerne ki taufeeq atta fermaye. Ameen
خلاصہ کلام قرآن کی آیتوں اور حدیث کی دعاؤں اور اللہ کے ناموں کے ذریعہ سے اسلامی حدود میں رہ کر تعویز بنانا اور اسے گلے وغیرہ میں لٹکانا جائز اور درست ہے۔ چنانچہ حضرت ابن عمر و رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ وہ حضور ﷺ کی سکھائی ہوئی مسنون دعا اپنے بالغ بچوں کو یاد کرواتے تھے اور نابالغ بچوں کے لیے کاغذ پر لکھ کر ( تعویذ بنا کر ) اس کے گلے میں لٹکا دیا کرتے تھے۔ نیز اپنے یا بچے کے گلے میں تعویذ ڈالنا چاہے تو اس کے جائز ہونے کے لیے مندرجہ ذیل شرائط کا پایا جانا ضروری ہے: (۱) جو کچھ لکھا ہو اس کا معنی ومفہوم معلوم ہو۔ (۲) اس میں کوئی شرکیہ کلمہ نہ ہو۔ (۳) اس کے مؤثر بالذات ہونے کا اعتقاد نہ ہو ۔ لہذا ایسے تعویذ اور عملیات جو آیاتِ قرآنیہ، ادعیہ ماثورہ یا کلماتِ صحیحہ پر مشتمل ہوں ان کو لکھنا، استعمال کرنا اور ان کو پہننا شرعاً درست ہے ۔ اور جن تعویذوں میں کلمات شرکیہ یا کلماتِ مجہولہ یا نامعلوم قسم کے منتر لکھے جائیں یا ا نہیں مؤثر حقیقی سمجھا جائے تو ان کا استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔
Subayyal Sahib buhat acha topic chunna Allah aap ko ajar de shukar hai aap ne dalairy ka muzahira kiya aur buhat mazrat ke saath ke aap ney apnay mamoon logon ki tarah firqa prasti nahein ki
Quran pak ko chomna aur seeny se lgana yeh Allah ki Kalam se mohabbat hai. Jese insan apni Aulaad se mohabbat main Aulaad ko Chomta hai seeny se lgata hai Aulaad b to Allah ki di howi Nehmat hai. Isi trah Quran b Allah ki di howi kitaab hai.
(اس کو بغور پڑھ لیں) رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمْ نے تعویذ لکھوایا: حضرت ابو دُجانہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہےکہ میں نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کی بارگاہ میں (جنات کی)شکایت کرتے ہوئے عرض کیا:یا رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اچانک میں نے اپنے گھر میں ایک آواز سنی جو کہ چکی چلنے کی طرح تھی،ایک بھنبھناہٹ سنی جوشہد کی مکھیوں کی مثل تھی اور بجلی کی چمک جیسی چمک دیکھی ،میں نے گھبراکرسراٹھا کر دیکھا تو ایک سیاہ سایہ تھا جو کہ گھر کے صحن میں بلند ہوتا جارہا تھا،میں نے اس کے قریب جا کر اس کی کھال کو چھوا تو اس کی کھال ساہی(ایک کانٹے دار کھال والا جانور) کی کھال کی طرح تھی،پھر اس نے میرے چہرے پر آگ کے چنگاریوں کی مثل کوئی چیز پھینکی تو مجھے ایسے لگا گویا اس نے مجھے جلا کر رکھ دیا ہے (یاگھر کو جلاکر رکھ دیا ہے)۔ نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:اے ابو دُجَانَہ!وہ تیرے گھر میں ایک بری چیز رہنے والی ہےاور ربِّ کعبہ کی قسم اے اَبُوْ دُجَانَہ!تیری مثل لوگ تکلیف دئیے جاتے ہیں ، پھر فرمایا :ایک کاغذ اور دوات لا ،میں دونوں چیزیں لے کر حاضر ہوا تو سرکار اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو دےکر فرمایا: اے ابوالحسن لکھو ! انہوں نے عرض کیا کہ کیا لکھوں ؟فرمایا یہ لکھو:بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰن ِالرَّحِیْم ھٰذَا کِتَابٌ مِّنْ مُّحَمَّدِِ رَّسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اِلٰی مَنْ طَرَقَ الدَّارَمِّنَ الْعُمَّارِ وَالزُّوَارِوَالصَّالِحِیْنَ اِلَّا طَارِقاً یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَّا رَحْمٰنُ اَمَّا بَعْدُ :فَاِنَّ لَنَا وَلَکُمْ فِیْ الْحَقِّ سَعَۃً ،فَاِنْ تَکُ عَاشِقاً مُوْلِعاً، فَاجِراً مُقْتَحِماً أَوْ رَاغِباً حَقّاً أَوْ مُبْطِلاً،ھٰذَا کِتَابُ اللہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی یَنْطِقُ عَلَیْنَا وَعَلَیْکُمْ بِالْحَقِّ ،اِنَّا کُنَّا نَسْتَنْسِخ ُ مَا کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ وَرُسُلُنَا یَکْتُبُوْنَ مَاتَمْکُرُوْنَ، اُتْرُکُوْا صَاحِبَ کِتَابِیْ ھٰذَا وَانْطَلِقُوْا اِلٰی عَبْدَۃِ الْاَصْنَامِ وَاِلٰی مَنْ یَّزْعَم ُاَنَّ مَعَ اللہِ اِلٰہًا آخَر لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ کُلُّ شَیْءٍ ھَالِکٌ اِلَّا وَجْھَہ لَہُ الْحُکْمُ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ یُغْلَبُوْنَ حٰم لَا یُنْصَرُوْنَ حٰم عسق، تُفَرَّقُ اَعْدَاءُ اللہ ِ،وَبَلَغَتْ حُجَّۃُ اللہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃ اِلَّا بِا اللہِ فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللہُ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔ حضرت اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: میں اس کو لپیٹ کر گھر لے آیا اوررات کو اپنے سر کے نیچے رکھ کر سو گیا، پھر میں ایک چلانے والے کی چیخ سے اٹھا ،وہ کہہ رہا تھا کہ اے ابُو دُجَانَہ ! لَات و عُزّٰی کی قسم ان کلمات نے ہمیں جلا کر رکھ دیا ہے ،تیرے صاحب کی قسم جب تو اس تحریر کو ہم سے اٹھالے گا تو ہم نہ تو تیرے گھر لوٹ کر آئیں گے(ایک روایت میں ہے کہ نہ ہم تجھے ایذا دیں گے )اور نہ تیرے پڑوس میں کبھی آئیں گےاور نہ اس جگہ آئیں گے جہاں یہ کتاب (تعویذ ) ہوگی ۔ابُو دُجَانَہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا : میرے صاحب (یعنی رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم ) کی قسم کہ میں اس کو اس وقت تک نہ اٹھاؤں گا جب تک نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم سے اجازت نہ مانگ لوں ۔اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: جب میں نے جنوں کی آہ و بکاسنی تھی ، میرے لیے رات لمبی ہوگئی یہاں تک کہ صبح ہوئی تو میں نے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی اور رات کو جنوں سے ہونے والامکالمہ بیان کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے فرمایا :اے اَبُوْ دُجَانَہ! اس قوم سے اس تعویذ کو اٹھا لو کیونکہ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا!وہ قوم قیامت تک عذاب کی تکلیف میں مبتلارہے گی۔ (الخصائص الکبریٰ)
Ahadees me lafz manke ka zikar hai( lafz e taweez ka zikr nahi) jisme janwaro ki haddi, par, aaza, wagera proye huwe hote thai, daur e jhahalat me ye cheezein beemari se shifa haasil karne ke liye istimal hoti thi, quraan ki aayat ko likh kar gale me daalna ghol kar peena ya uska zikr karna dum karna bilkul different hai mumanat manke ke liye hai,
عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی اللہ عنہا سے عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: مفہوم یہ ہے ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ منتر، تعویذ اور محبتوں والے منتر شرک ہیں۔‘‘ میں نے کہا، ''تم یہ کیوں کہہ رہے ہو؟ اللہ کی قسم میری آنکھ پھوٹ پھوٹ سے رو رہی تھی اور میں فلاں یہودی کے پاس جاتا رہا جس نے میرے لیے جادو کیا تھا۔ جب اس نے جادو کیا تو یہ پرسکون ہوگیا۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ شیطان کا کام تھا جو اسے اپنے ہاتھ سے اٹھا رہا تھا، جب (یہودی) نے جادو کیا تو وہ رک گیا۔ آپ کو صرف اتنا کہنے کی ضرورت تھی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: اَذَھِبَ الْبَعْدَ رَبَّ النَّاسِ اَشْفِی انت الشافِعِ لا شیفاءِ اِلٰہَ اِلَّا شِفَاءُکَ شِفَاء۔ "اَن لا یُغَاذِرُ سَقَانَ" (اے انسانوں کے رب، تکلیف کو دور کر، اور شفا دینے والا، تو ہی شفا دینے والا ہے، تیری شفا کے سوا کوئی شفا نہیں، ایسی شفا جو کوئی بیماری نہیں چھوڑتی۔" سنن ابو داود حدیث نمبر 3883 ابن ماجہ حدیث نمبر 3530 اس حدیث کو البانی نے السلسلۃ الصحیحۃ ص 331 اور 2972 میں صحیح قرار دیا ہے۔
مشہورصحابی حضرت عبد اللہ بن عمررَضِیَ اللہُ عَنْہ اورتعویذ: حضرت امام احمد بن حنبل رَضِیَ اللہُ عَنْہ نقل فرماتے ہیں:حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عمر ورَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے بالغ بچوں کو سوتے وقت یہ کلمات پڑھنے کی تلقین فرماتے :بِسْمِ اللہِ اَعُوْذُبِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ غَضَبِہِ وَعِقَابِہِ وَشَرِّعِبَادِہِ وَمِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَحْضُرُوْنَ اور ان میں سے جو نابالغ ہوتے اور یاد نہ کرسکتے تو آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ مذکورہ کلمات لکھ کر ان کا تعویذ بچوں کے گلے میں ڈال دیتے۔ (مسند احمد) مشہور تابعی سعید بن مسیب،ابن سیرین اور تعویذ: حضرتِ سیِّدُنا سعید بن مسیب رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : قرآنی تعویذ کو کسی ڈبیہ یا کاغذ میں لپیٹ کر لٹکانے میں کوئی حرج نہیں، امام ابن سیرین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے کہ قرآن میں سے کچھ لکھ کر کسی انسان کے گلے میں لٹکایا جائے۔(البحر المحیط)
یہ چینل Neo Islamic "اہلِ سنت" کا نہیں، بلکہ ایک نئے فرقے کا ھے جس نے امتِ اسلامیہ کا نام "اہلِ سنت" چھوڑ کر اِس کی جگہ اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے۔ لوگوں کو معلوم ہونا ضروری ھے کہ وہ کن کا چینل دیکھ رہے ہیں۔ اور یہ اینکر سبیل اکرام اِسی نئے فرقے کا ھے۔
ya cheezain kam ilm walu ma fitna hai bcz they doesn't know the things properly and they believe others like taweez and peer except Allah 😑 May Allah put us on the right way. Aameen
Kisi bhi Arab mulk ke bachche ya bade ke gale mein kabhi taweez NAHI hota hai,jayez hota to sabse pahle har palatine's ke gale mein taweez hota,unki hifazat ke Liye .
The Host is so disrespectful, not letting anyone complete their sentence, continuously interrupting everyone, and jumping from one person to the next without letting them talk. Whoever this person is, keep your mouth shut and let the guests speak. What an illiterate Host.
Host is so disrespectful. He does not know how to host a conversation, interrupts other and does not let anybody finish their point. How can you call this a discussion? This was more like an arguement.
حضور نے فرمایا تعویذ کو جلا دیا کرو یا پانی میں بہا دیا کرو زمین میں دبانے سے اکثر بچے کھیلتے ہوئے لگا لیتے ہیں اُس کا اثر پھر رہ جاتا ہے اور جس پر اللہ کا نام لکھا ہو اُسے رہنے دو
1 hi nateeje pe pohncha me taveez karne ki zaroorat hi nai h shifa quran phar k lelengy Allah pak se... taveez latka k ya na latka k molvie log khud 1 bat pe nai arahe to ham kia ajaen... bat h seedhi Serf YA ALLAH mada wahi mushkil kusha wahi dasetageer wahi ghous.. Allah pak hamary imaan ki hifazat farmae aameen
حضرت ابو دُجانہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہےکہ میں نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کی بارگاہ میں (جنات کی)شکایت کرتے ہوئے عرض کیا:یا رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اچانک میں نے اپنے گھر میں ایک آواز سنی جو کہ چکی چلنے کی طرح تھی،ایک بھنبھناہٹ سنی جوشہد کی مکھیوں کی مثل تھی اور بجلی کی چمک جیسی چمک دیکھی ،میں نے گھبراکرسراٹھا کر دیکھا تو ایک سیاہ سایہ تھا جو کہ گھر کے صحن میں بلند ہوتا جارہا تھا،میں نے اس کے قریب جا کر اس کی کھال کو چھوا تو اس کی کھال ساہی(ایک کانٹے دار کھال والا جانور) کی کھال کی طرح تھی،پھر اس نے میرے چہرے پر آگ کے چنگاریوں کی مثل کوئی چیز پھینکی تو مجھے ایسے لگا گویا اس نے مجھے جلا کر رکھ دیا ہے (یاگھر کو جلاکر رکھ دیا ہے)۔ نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:اے ابو دُجَانَہ!وہ تیرے گھر میں ایک بری چیز رہنے والی ہےاور ربِّ کعبہ کی قسم اے اَبُوْ دُجَانَہ!تیری مثل لوگ تکلیف دئیے جاتے ہیں ، پھر فرمایا :ایک کاغذ اور دوات لا ،میں دونوں چیزیں لے کر حاضر ہوا تو سرکار اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو دےکر فرمایا: اے ابوالحسن لکھو ! انہوں نے عرض کیا کہ کیا لکھوں ؟فرمایا یہ لکھو:بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰن ِالرَّحِیْم ھٰذَا کِتَابٌ مِّنْ مُّحَمَّدِِ رَّسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اِلٰی مَنْ طَرَقَ الدَّارَمِّنَ الْعُمَّارِ وَالزُّوَارِوَالصَّالِحِیْنَ اِلَّا طَارِقاً یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَّا رَحْمٰنُ اَمَّا بَعْدُ :فَاِنَّ لَنَا وَلَکُمْ فِیْ الْحَقِّ سَعَۃً ،فَاِنْ تَکُ عَاشِقاً مُوْلِعاً، فَاجِراً مُقْتَحِماً أَوْ رَاغِباً حَقّاً أَوْ مُبْطِلاً،ھٰذَا کِتَابُ اللہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی یَنْطِقُ عَلَیْنَا وَعَلَیْکُمْ بِالْحَقِّ ،اِنَّا کُنَّا نَسْتَنْسِخ ُ مَا کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ وَرُسُلُنَا یَکْتُبُوْنَ مَاتَمْکُرُوْنَ، اُتْرُکُوْا صَاحِبَ کِتَابِیْ ھٰذَا وَانْطَلِقُوْا اِلٰی عَبْدَۃِ الْاَصْنَامِ وَاِلٰی مَنْ یَّزْعَم ُاَنَّ مَعَ اللہِ اِلٰہًا آخَر لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ کُلُّ شَیْءٍ ھَالِکٌ اِلَّا وَجْھَہ لَہُ الْحُکْمُ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ یُغْلَبُوْنَ حٰم لَا یُنْصَرُوْنَ حٰم عسق، تُفَرَّقُ اَعْدَاءُ اللہ ِ،وَبَلَغَتْ حُجَّۃُ اللہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃ اِلَّا بِا اللہِ فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللہُ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔
@@artfullittleworld7525 حضرت اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: میں اس کو لپیٹ کر گھر لے آیا اوررات کو اپنے سر کے نیچے رکھ کر سو گیا، پھر میں ایک چلانے والے کی چیخ سے اٹھا ،وہ کہہ رہا تھا کہ اے ابُو دُجَانَہ ! لَات و عُزّٰی کی قسم ان کلمات نے ہمیں جلا کر رکھ دیا ہے ،تیرے صاحب کی قسم جب تو اس تحریر کو ہم سے اٹھالے گا تو ہم نہ تو تیرے گھر لوٹ کر آئیں گے(ایک روایت میں ہے کہ نہ ہم تجھے ایذا دیں گے )اور نہ تیرے پڑوس میں کبھی آئیں گےاور نہ اس جگہ آئیں گے جہاں یہ کتاب (تعویذ ) ہوگی ۔ابُو دُجَانَہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا : میرے صاحب (یعنی رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم ) کی قسم کہ میں اس کو اس وقت تک نہ اٹھاؤں گا جب تک نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم سے اجازت نہ مانگ لوں ۔اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: جب میں نے جنوں کی آہ و بکاسنی تھی ، میرے لیے رات لمبی ہوگئی یہاں تک کہ صبح ہوئی تو میں نے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی اور رات کو جنوں سے ہونے والامکالمہ بیان کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے فرمایا :اے اَبُوْ دُجَانَہ! اس قوم سے اس تعویذ کو اٹھا لو کیونکہ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا!وہ قوم قیامت تک عذاب کی تکلیف میں مبتلارہے گی۔
@@YasirArfat369 mujhy sahih hadees ki kitab ka hawala dijiye....sahih muslim mai sahih bukhari shareef mai tirimzi mai kisi mai b ye hadees byan ni ki gae ager hoti to mai sahih maan leti.. Mjy is hadees ki sehat py shak hy...
تعویز کا لفظ کہا سے نکلا ۔ معوذتین سے یعنی پناہ دینے والی تین سورتیں سورہ االناس الفلق اخلاص جو نبی ﷺ نے امت کو تعلیم فرمائیں تعویز بنانے کیلئے نہیں پڑھ کر دم کرنے کے لیے
قرآن کریم مقدس کلام ہے،اسے تعظیم اوربرکت کی غرض سے چومناجائزہے اورصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے ثابت ہے۔ اسی طرح تعظیم اور برکت کی غرض سے منہ، آنکھوں اور سینے سے لگانا بھی جائز ہے۔ الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 384): وفي القنية في باب ما يتعلق بالمقابر: تقبيل المصحف قيل: بدعة، لكن روي عن عمر - رضي الله عنه - أنه كان يأخذ المصحف كل غداة ويقبله ويقول: عهد ربي ومنشور ربي عز وجل. وكان عثمان -رضي الله عنه- يقبل المصحف ويمسحه على وجهه." حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ہرصبح قرآن پاک کو لیتے اور اس کو چومتے اور فرماتے تھے کہ: ”میرے رب کا فرمان اور میرے رب کا منشور ہے“ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بھی قرآن پاک کو چومتے تھے اور چہرے پر لگاتے تھے“
حضرت ابن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی طرف سے گھول کر پینےوالا تعویذ: حضرتِ سیِّدُنا ابن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں :جب عورت پر بچے کی پیدائش مشکل ہوتو ایک کاغذ پر یہ دو آیات اور کلمات لکھے جائیں ، بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَ رَبِّ الْاَرْضِ وَ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم کَاَنَّھُمْ یَوْمَ یَرَوْنَھَا لَمْ یَلْبَثُوْا اِلَّا عَشِیَّۃً اَوْ ضُحَاھَا کَاَنّھُمْ یَوْمَ یَرَوْنَ مَایُوْعَدُوْنَ لَمْ یَلْبَثُوْا اِلَّا سَاعَۃً مِّنَ النَّھَارِ بَلَاغ فَھَلْ یُھْلَکُ اِلَّا الْقَوْمُ الْفَاسِقُوْن ۔پھر اسے پانی میں گھول کر اس عورت کو پلادیا جائے۔(زاد المعاد لابن قیم،جلد 4،صفحہ 328) کون سے دم اور تعویذ ناجائز اور کونسے جائز ہیں؟ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنی شہرۂ آفاق کتاب”بہار شریعت“میں لکھتے ہیں:بعض حدیثوں میں جو ممانعت آئی ہے اس سے مراد وہ تعویذ ہیں جو ناجائز الفاظ پر مشتمل ہوں، جو زمانہ جا ہلیت میں کئے جا تے تھے، اسی طرح تعویذات اور آیات و احادیث و اَدْعِیَّہ رِکابی(پیالہ) میں لکھ کر مریض کو بہ نیتِ شفاء پلانا بھی جا ئز ہے ۔جُنُب و حَائِض ونُفَسَاء بھی تعویذات کو گلے میں پہن سکتے ہیں ،بازوپرباندھ سکتے ہیں جبکہ تعویذات غلاف میں ہوں۔
@@_hassannnnn پیارے بھائی! غلطی آپ کی نہیں ہے.. سوشل میڈیا پر دین پر ڈیسکس کر والے لوگ ہی ایسے آ گئے ہیں کہ جنہیں سن کر ہم دین کے قریب ہونے کی بجائے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں.. علماء تو دین کے قریب لاتے ہیں اور یہ لوگ دین کی غلط تشریحات بیان کر کے لوگوں کو علماء سے متنفر کرتے ہیں.
Wahbi loog bolty hain quran me in nhi likha ahdees mein nhi likha qulkhani ka ok Quran mein nhi lika TV aur mobile aur latadad boht kuch wo ku istemal krty hain jb ky Quran pak perhna swab hai Khana khilana swab hai
(اس کو بغور پڑھ لیں) رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمْ نے تعویذ لکھوایا: حضرت ابو دُجانہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہےکہ میں نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کی بارگاہ میں (جنات کی)شکایت کرتے ہوئے عرض کیا:یا رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اچانک میں نے اپنے گھر میں ایک آواز سنی جو کہ چکی چلنے کی طرح تھی،ایک بھنبھناہٹ سنی جوشہد کی مکھیوں کی مثل تھی اور بجلی کی چمک جیسی چمک دیکھی ،میں نے گھبراکرسراٹھا کر دیکھا تو ایک سیاہ سایہ تھا جو کہ گھر کے صحن میں بلند ہوتا جارہا تھا،میں نے اس کے قریب جا کر اس کی کھال کو چھوا تو اس کی کھال ساہی(ایک کانٹے دار کھال والا جانور) کی کھال کی طرح تھی،پھر اس نے میرے چہرے پر آگ کے چنگاریوں کی مثل کوئی چیز پھینکی تو مجھے ایسے لگا گویا اس نے مجھے جلا کر رکھ دیا ہے (یاگھر کو جلاکر رکھ دیا ہے)۔ نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:اے ابو دُجَانَہ!وہ تیرے گھر میں ایک بری چیز رہنے والی ہےاور ربِّ کعبہ کی قسم اے اَبُوْ دُجَانَہ!تیری مثل لوگ تکلیف دئیے جاتے ہیں ، پھر فرمایا :ایک کاغذ اور دوات لا ،میں دونوں چیزیں لے کر حاضر ہوا تو سرکار اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو دےکر فرمایا: اے ابوالحسن لکھو ! انہوں نے عرض کیا کہ کیا لکھوں ؟فرمایا یہ لکھو:بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰن ِالرَّحِیْم ھٰذَا کِتَابٌ مِّنْ مُّحَمَّدِِ رَّسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اِلٰی مَنْ طَرَقَ الدَّارَمِّنَ الْعُمَّارِ وَالزُّوَارِوَالصَّالِحِیْنَ اِلَّا طَارِقاً یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَّا رَحْمٰنُ اَمَّا بَعْدُ :فَاِنَّ لَنَا وَلَکُمْ فِیْ الْحَقِّ سَعَۃً ،فَاِنْ تَکُ عَاشِقاً مُوْلِعاً، فَاجِراً مُقْتَحِماً أَوْ رَاغِباً حَقّاً أَوْ مُبْطِلاً،ھٰذَا کِتَابُ اللہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی یَنْطِقُ عَلَیْنَا وَعَلَیْکُمْ بِالْحَقِّ ،اِنَّا کُنَّا نَسْتَنْسِخ ُ مَا کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ وَرُسُلُنَا یَکْتُبُوْنَ مَاتَمْکُرُوْنَ، اُتْرُکُوْا صَاحِبَ کِتَابِیْ ھٰذَا وَانْطَلِقُوْا اِلٰی عَبْدَۃِ الْاَصْنَامِ وَاِلٰی مَنْ یَّزْعَم ُاَنَّ مَعَ اللہِ اِلٰہًا آخَر لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ کُلُّ شَیْءٍ ھَالِکٌ اِلَّا وَجْھَہ لَہُ الْحُکْمُ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ یُغْلَبُوْنَ حٰم لَا یُنْصَرُوْنَ حٰم عسق، تُفَرَّقُ اَعْدَاءُ اللہ ِ،وَبَلَغَتْ حُجَّۃُ اللہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃ اِلَّا بِا اللہِ فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللہُ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔ حضرت اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: میں اس کو لپیٹ کر گھر لے آیا اوررات کو اپنے سر کے نیچے رکھ کر سو گیا، پھر میں ایک چلانے والے کی چیخ سے اٹھا ،وہ کہہ رہا تھا کہ اے ابُو دُجَانَہ ! لَات و عُزّٰی کی قسم ان کلمات نے ہمیں جلا کر رکھ دیا ہے ،تیرے صاحب کی قسم جب تو اس تحریر کو ہم سے اٹھالے گا تو ہم نہ تو تیرے گھر لوٹ کر آئیں گے(ایک روایت میں ہے کہ نہ ہم تجھے ایذا دیں گے )اور نہ تیرے پڑوس میں کبھی آئیں گےاور نہ اس جگہ آئیں گے جہاں یہ کتاب (تعویذ ) ہوگی ۔ابُو دُجَانَہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا : میرے صاحب (یعنی رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم ) کی قسم کہ میں اس کو اس وقت تک نہ اٹھاؤں گا جب تک نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم سے اجازت نہ مانگ لوں ۔اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: جب میں نے جنوں کی آہ و بکاسنی تھی ، میرے لیے رات لمبی ہوگئی یہاں تک کہ صبح ہوئی تو میں نے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی اور رات کو جنوں سے ہونے والامکالمہ بیان کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے فرمایا :اے اَبُوْ دُجَانَہ! اس قوم سے اس تعویذ کو اٹھا لو کیونکہ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا!وہ قوم قیامت تک عذاب کی تکلیف میں مبتلارہے گی۔ (الخصائص الکبریٰ)
قیس بن سكن اسدی سے مروی ہے كہ عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ اپنی بیوی كے پاس آئے۔ توبخار سے بچاؤ كے لئے اس كے ہاتھ میں دھاگا بندھا ہوا دیكھا۔ انہوں نے سختی سے اسے كاٹ دیا۔پھر كہا: عبداللہ كے گھر والے شرك سے بری ہیں، اور كہنے لگے:ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جوبات یاد كی ہے وہ یہ ہے كہ (شركیہ) دم، تعویذ اورجادوشرك ہیں۔( )
Birthday is not allowed the first Birthday as Aqiqa is jaiz, after rest of the birthdays the days get increased, I mean you lose every year of the life so that's not a good thing its sad that lose your one year and getting older.
Kamal kar diya dr . Subbyal sahb nay sari baty clear kar di
Best anchor Best of luck
اللہ میزبان کو ہدایت پر قائم رکھے بہت سوں کو بے نقاب کر رہے ہیں
Taweez May numbers likhay hotay hain woh bhi aik study hai manifestation ki, energies attract kurnay ki or jis tareeqay say yeh likhtay hain woh bhi aik alug study hai energies attract kurnay ki saath May yeh loug Quran ki ayatain likh daytay hain yeh bhi energies attract kurnay ka tareeqa hai. Totally innovative tareeqa hai issay islam ka koie taluq nahi hai haan duniya ka tareeqa hai energies ko attract kurnay ka.
Dr Subayyal on absolute fire. 😂🔥❤️
Dkho bhyi its very clear ki dawai khane s aram lgta h gale m ltkane s nhii isi trh quran paak ko pdhne s amal krne s masle Hal hote h gale m ya ghro m ltkane s nhii jisme aqal hogi usko bdi asani s y bt amjh aa Jani chiye Allah hm sbko hidayt d ameen
jazakallah hu khair Dr subayyal shab
Dr subyyal bhai zinda bad you are 100% right and taveez is biddat
taweez Shirk h
EMAM ki kooshishay rang LA rahi hain alhamdullilah ❤❤
Yar tum log bhi bss. Bhai ahle hadees salafi hazraat humesha in cheezo ke khilaf boltay aye hain. Ali mirza ne koi teer nai maara.
@@osamamanan2723 bhai isi liye wahabi ghinti k hain bs masjid kaali hoti yai toh Ali bhai ki mehnat Hai k kch log ab or mil gaye rafa yadain Walay nahi toh hm yahi smjtsey thay k wahabi pagal hilo gae hain baar baar hath kyu uthaye hain, or 2812 ka to pta hi ho ga isi liye bro ache kaam k liye appreciate kr daina chahiye. EMAM❤️
@@trueislam105 bhai poori ummat 300 saal ki wahabi thee? Ye baat to batao....
@@osamamanan2723 😂 Han Han Maan liya hazrat Ali AS bhi wahabi the.
Ali bhai ka naam layte hi aap ko mirchi lagti hai mamu paty ko
ماشاءاللہ بہت زبردست پوائنٹ ہے اور اس کے بدلے بالکل تعویذ لٹکانا بدعت بدعملی ہے
Nhi h
Grt Dr Subbyal Ikram sir.
جزاک اللہ خیرا کثیرا واحسن جزاءفی الدنیا والآخرۃ
سب سے بہترین بات قرآن پاک میں ہم سب کو۔اللہ نے مسلم کا نام دیا ہے پھر یہ مسلک کیوں ہے سب سے ضروری بات ہے کہ ہمیں مسلم ہونا پڑے گا کیونکہ اللہ نے ایک جماعت کا ذکر کیا ہے
*100% Haqq!* ❤
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: جو شخص اپنی نیند میں گھبرا جائے اُسے چاہیے کہ وہ یہ کلمات پڑھے : ’’اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہٖ وَعِقَابِہٖ وَشَرِّ عِبَادِہٖ وَمِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَّحْضُرُوْنَ۔‘‘ تو وہ خواب اُسے ہر گز نقصان نہ دے گا ، آپؓ کے پوتے کہتے ہیں کہ: حضرت عبد اللہؓ کی اولاد میں جو بالغ ہو جاتا تو آپ اُسے یہ کلمات سکھادیتے ، اور جو نابالغ ہوتا تو آپ اس کے گلے میں یہ دعا لٹکا دیتے تھے :
تعویز جائز ہے
جبکہ اس میں شرکیہ الفاظ نا ہو
پہننے والے کو چاہئے کہ وہ اللہ پر بھروسہ کریں تعویذ کو صرف ذریعہ سمجھے
البتہ جن کو قرآن پڑھنا آتاہے وہ پڑھ لے
جن کو پڑھنا نہیں آتا اس کو تعویذ دی جاسکتی ہے جیساکہ اوپر حدیث میں مذکور ہے
اگر تعویز کو بدعت کہ کر چھوڑ دیا جائے تو امت کا اکثر حصہ شرک و کفر کی طرف چلا جائگا 😢😢
ALLAH SWT sy Mohabbat krny walay ALLAH SWT k Kalaam sy b Mohabbat, Adab aur tawzeem krty Hain or isi Mohabbat mein Quran e PAK ko chumna koi bidat nhe Balkay Mohabbat o ishq ki BAAT Hy k ALLAH SWT Mjhy ALLAH SWT MOHABBAT HY TO US K KALAM SY B MOHABBAT HY.
Humare abaoo ajdad sy ab tak sabhi sunni he rahy lekin mera ye manna hy k sunni loog sab sy zeyada mushrik tareen loog hain allah hum sab ko hidayat dy or taweez waqe koch nhi kr saktaa
اللّٰہ اکبر
Wahbi sub sy bray mushrik hai Jo quran pak ki akethy Beith ke tilwat krny aur akethy Beith kr khany sy rokty hai.
“ثابت نہیں ہے تو منع بھی نہیں ہے”
یہ وہ جملہ ہے جو بندے کو حق سے باطل کی طرف لے جاتا ہے۔ اللّٰہ سبحان تعالی ہدایت عطا کرے سب کو۔ آمین
آمین
Right 👍
Kesy bewaqoof hoo.. Ye tu hadees e pak sy sabit hai tirmizi sharif ki k kisi cheez ko sabit krny k liye daleel ki zrort nhi hoti bulky inkar krny k liye daleel ki zrort hoti hai or 2nd hadees k Allah pak ny tamam halal or haram ko zikar farma diya or jin ko zikr nhi kiya wo mubah hai yani jaiz hai
@@Muhammad41084 abhy gadhe sabhit ki daleel hoti hay na ki inkaar ki 🤣 kya bewqoof jahil ho.
Koyi bnda keh rha hay Khuda hay koyi keh raha hay nahi hay... Jo jo sabit (Daawa) kar rha hay uss ko proof daina pade ga.
Same way bohat loag keh rhy hay Milad manana jayez hay aur bohat keh rhy hay nahi hay
Too saboot dainy walu say liya jaaye ga. Jis cheez ka saboot hi nahi uss ko proof kaise maan lo gai.
Mana hai Ahadees me.
sahi phsaya ha molvie ko ye 1st islamic program ha jis ko hm dekh rhy hin
Sare Molana Sahab ki bat ek taraf or akhir me Jo ye Bhai hai jinki zaban me Thora si rokawat hai inki bat ek taraf sari baton Ka nichor ❤
Allah aap ko azer da. Bohot aala koshish ha.
Bhaion yad rakhna kay Quran Majeed ko Bawuzu choona, dekhna, parhna aur uss per amal kerna sub sawab ha. Jiss raat mein (Lailatul Qadr ki raat) Quran Majeed uttra uss aik raak ka sawab bhi Allah Pak nay hazar maheeno se zyada rakha ha. Yeh log Quran ko mauzooay bahas aur dil lagi ka zaria samajhte ha shaid issi lyie aisi batein ker rahe ha. Allah Pak hamay Quran jiss maqsad kay liye bheja gaya ha uss maqsad ko hasil kerne ki taufeeq atta fermaye. Ameen
آمین
خلاصہ کلام
قرآن کی آیتوں اور حدیث کی دعاؤں اور اللہ کے ناموں کے ذریعہ سے اسلامی حدود میں رہ کر تعویز بنانا اور اسے گلے وغیرہ میں لٹکانا جائز اور درست ہے۔
چنانچہ حضرت ابن عمر و رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ وہ حضور ﷺ کی سکھائی ہوئی مسنون دعا اپنے بالغ بچوں کو یاد کرواتے تھے اور نابالغ بچوں کے لیے کاغذ پر لکھ کر ( تعویذ بنا کر ) اس کے گلے میں لٹکا دیا کرتے تھے۔
نیز اپنے یا بچے کے گلے میں تعویذ ڈالنا چاہے تو اس کے جائز ہونے کے لیے مندرجہ ذیل شرائط کا پایا جانا ضروری ہے:
(۱) جو کچھ لکھا ہو اس کا معنی ومفہوم معلوم ہو۔
(۲) اس میں کوئی شرکیہ کلمہ نہ ہو۔
(۳) اس کے مؤثر بالذات ہونے کا اعتقاد نہ ہو ۔
لہذا ایسے تعویذ اور عملیات جو آیاتِ قرآنیہ، ادعیہ ماثورہ یا کلماتِ صحیحہ پر مشتمل ہوں ان کو لکھنا، استعمال کرنا اور ان کو پہننا شرعاً درست ہے ۔ اور جن تعویذوں میں کلمات شرکیہ یا کلماتِ مجہولہ یا نامعلوم قسم کے منتر لکھے جائیں یا ا نہیں مؤثر حقیقی سمجھا جائے تو ان کا استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔
Ali bhai murshad ki Koshishen rang laa rhu hen ❤
Ali bhai b birthday k khilaaf ni hen bus mardon or orat ka ikhtelaat na ho
AllahOAkbar
لَّعࣿنَتَ اللهِ عَلَی الࣿکٰذِبِيࣿن
Subayyal Sahib buhat acha topic chunna Allah aap ko ajar de shukar hai aap ne dalairy ka muzahira kiya aur buhat mazrat ke saath ke aap ney apnay mamoon logon ki tarah firqa prasti nahein ki
Greeeeeeeeat bhi acha sawal pucha h
Quran pak ko chomna aur seeny se lgana yeh Allah ki Kalam se mohabbat hai. Jese insan apni Aulaad se mohabbat main Aulaad ko Chomta hai seeny se lgata hai Aulaad b to Allah ki di howi Nehmat hai. Isi trah Quran b Allah ki di howi kitaab hai.
Zubair I total agree
Respected Dr Subayyal ..please kuch aesy log laayey jo reference dy books sy achy sy ....jinhy pta ho
(اس کو بغور پڑھ لیں)
رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمْ نے تعویذ لکھوایا:
حضرت ابو دُجانہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہےکہ میں نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کی بارگاہ میں (جنات کی)شکایت کرتے ہوئے عرض کیا:یا رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اچانک میں نے اپنے گھر میں ایک آواز سنی جو کہ چکی چلنے کی طرح تھی،ایک بھنبھناہٹ سنی جوشہد کی مکھیوں کی مثل تھی اور بجلی کی چمک جیسی چمک دیکھی ،میں نے گھبراکرسراٹھا کر دیکھا تو ایک سیاہ سایہ تھا جو کہ گھر کے صحن میں بلند ہوتا جارہا تھا،میں نے اس کے قریب جا کر اس کی کھال کو چھوا تو اس کی کھال ساہی(ایک کانٹے دار کھال والا جانور) کی کھال کی طرح تھی،پھر اس نے میرے چہرے پر آگ کے چنگاریوں کی مثل کوئی چیز پھینکی تو مجھے ایسے لگا گویا اس نے مجھے جلا کر رکھ دیا ہے (یاگھر کو جلاکر رکھ دیا ہے)۔ نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:اے ابو دُجَانَہ!وہ تیرے گھر میں ایک بری چیز رہنے والی ہےاور ربِّ کعبہ کی قسم اے اَبُوْ دُجَانَہ!تیری مثل لوگ تکلیف دئیے جاتے ہیں ، پھر فرمایا :ایک کاغذ اور دوات لا ،میں دونوں چیزیں لے کر حاضر ہوا تو سرکار اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو دےکر فرمایا: اے ابوالحسن لکھو ! انہوں نے عرض کیا کہ کیا لکھوں ؟فرمایا یہ لکھو:بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰن ِالرَّحِیْم ھٰذَا کِتَابٌ مِّنْ مُّحَمَّدِِ رَّسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اِلٰی مَنْ طَرَقَ الدَّارَمِّنَ الْعُمَّارِ وَالزُّوَارِوَالصَّالِحِیْنَ اِلَّا طَارِقاً یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَّا رَحْمٰنُ اَمَّا بَعْدُ :فَاِنَّ لَنَا وَلَکُمْ فِیْ الْحَقِّ سَعَۃً ،فَاِنْ تَکُ عَاشِقاً مُوْلِعاً، فَاجِراً مُقْتَحِماً أَوْ رَاغِباً حَقّاً أَوْ مُبْطِلاً،ھٰذَا کِتَابُ اللہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی یَنْطِقُ عَلَیْنَا وَعَلَیْکُمْ بِالْحَقِّ ،اِنَّا کُنَّا نَسْتَنْسِخ ُ مَا کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ وَرُسُلُنَا یَکْتُبُوْنَ مَاتَمْکُرُوْنَ، اُتْرُکُوْا صَاحِبَ کِتَابِیْ ھٰذَا وَانْطَلِقُوْا اِلٰی عَبْدَۃِ الْاَصْنَامِ وَاِلٰی مَنْ یَّزْعَم ُاَنَّ مَعَ اللہِ اِلٰہًا آخَر لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ کُلُّ شَیْءٍ ھَالِکٌ اِلَّا وَجْھَہ لَہُ الْحُکْمُ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ یُغْلَبُوْنَ حٰم لَا یُنْصَرُوْنَ حٰم عسق، تُفَرَّقُ اَعْدَاءُ اللہ ِ،وَبَلَغَتْ حُجَّۃُ اللہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃ اِلَّا بِا اللہِ فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللہُ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔
حضرت اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: میں اس کو لپیٹ کر گھر لے آیا اوررات کو اپنے سر کے نیچے رکھ کر سو گیا، پھر میں ایک چلانے والے کی چیخ سے اٹھا ،وہ کہہ رہا تھا کہ اے ابُو دُجَانَہ ! لَات و عُزّٰی کی قسم ان کلمات نے ہمیں جلا کر رکھ دیا ہے ،تیرے صاحب کی قسم جب تو اس تحریر کو ہم سے اٹھالے گا تو ہم نہ تو تیرے گھر لوٹ کر آئیں گے(ایک روایت میں ہے کہ نہ ہم تجھے ایذا دیں گے )اور نہ تیرے پڑوس میں کبھی آئیں گےاور نہ اس جگہ آئیں گے جہاں یہ کتاب (تعویذ ) ہوگی ۔ابُو دُجَانَہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا : میرے صاحب (یعنی رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم ) کی قسم کہ میں اس کو اس وقت تک نہ اٹھاؤں گا جب تک نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم سے اجازت نہ مانگ لوں ۔اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: جب میں نے جنوں کی آہ و بکاسنی تھی ، میرے لیے رات لمبی ہوگئی یہاں تک کہ صبح ہوئی تو میں نے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی اور رات کو جنوں سے ہونے والامکالمہ بیان کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے فرمایا :اے اَبُوْ دُجَانَہ! اس قوم سے اس تعویذ کو اٹھا لو کیونکہ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا!وہ قوم قیامت تک عذاب کی تکلیف میں مبتلارہے گی۔ (الخصائص الکبریٰ)
JazzakAllah
I Mashallah good
Beshak muhabat ki intaha Hai 😂 oye Epic Line.
Bhai zbrdast krdya apne qari shbb ko😂😂😂😂 tawiz ab wo khud nh phneyga🤣🤣🤣🤣 yr zbrdast yr qasam s dil khush hwgya waja yh h logo ko smjh arhi h ❤
’’کسی کا تعویز تقدیر نہیں بدل سکتا‘‘
پیر نصیر الدین نصیر
ruclips.net/video/gjp5IbAPikE/видео.html
Dr. Saham Aaj bhoot Pyaar aap ko ,,, Faad ker rakh di aap ney
اللہ کا شکر کہ ان موضوعات پر بات چیت تو شروع ہوئی
The damage has been done.
Main Kise firqy ko nhi manta hmain hmary amalon NY bchana hy firqoon NY nh
Peer Syed waqas Hussain bukhari
Ahadees me lafz manke ka zikar hai( lafz e taweez ka zikr nahi) jisme janwaro ki haddi, par, aaza, wagera proye huwe hote thai, daur e jhahalat me ye cheezein beemari se shifa haasil karne ke liye istimal hoti thi, quraan ki aayat ko likh kar gale me daalna ghol kar peena ya uska zikr karna dum karna bilkul different hai mumanat manke ke liye hai,
100%
اس پروگرام کے ذریعے یہی سمجھایا جا رہا کہ کیسے کیسے لڑا جائے ۔اسکے موضوعات لڑنے والے رکھے گئے ھیں
*Pure Quraan ko Pendrive me ya memory card me bhar k Gale me Latka diya jaye to kya bohot Jyada fayda honga?*
😂😂
( MUSNAD AHMED-7740 )
Is Hadid me wazha likha hoa hai Nabi pak SAW ne tawiz ko shirk farmaya hai
Jo amal Hazrat Mohammad saw ky aml se sabit nehy hota wo ap kiasy ker sakty hy .Nimaza janza bazati khud bhe dua hy .
عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی اللہ عنہا سے عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا:
مفہوم یہ ہے
’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ منتر، تعویذ اور محبتوں والے منتر شرک ہیں۔‘‘ میں نے کہا، ''تم یہ کیوں کہہ رہے ہو؟ اللہ کی قسم میری آنکھ پھوٹ پھوٹ سے رو رہی تھی اور میں فلاں یہودی کے پاس جاتا رہا جس نے میرے لیے جادو کیا تھا۔ جب اس نے جادو کیا تو یہ پرسکون ہوگیا۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ شیطان کا کام تھا جو اسے اپنے ہاتھ سے اٹھا رہا تھا، جب (یہودی) نے جادو کیا تو وہ رک گیا۔ آپ کو صرف اتنا کہنے کی ضرورت تھی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: اَذَھِبَ الْبَعْدَ رَبَّ النَّاسِ اَشْفِی انت الشافِعِ لا شیفاءِ اِلٰہَ اِلَّا شِفَاءُکَ شِفَاء۔ "اَن لا یُغَاذِرُ سَقَانَ" (اے انسانوں کے رب، تکلیف کو دور کر، اور شفا دینے والا، تو ہی شفا دینے والا ہے، تیری شفا کے سوا کوئی شفا نہیں، ایسی شفا جو کوئی بیماری نہیں چھوڑتی۔"
سنن ابو داود حدیث نمبر 3883 ابن ماجہ حدیث نمبر 3530
اس حدیث کو البانی نے السلسلۃ الصحیحۃ ص 331 اور 2972 میں صحیح قرار دیا ہے۔
Ah-Haakim Ki Hadees Main Hain, ALLAH ke RASOOL (S.A.W) Ne khud Ijazat diya Taveez latkane ka
Quran amal ke liye aaya hai na ke purse mein barkat ke liye rakhnay key liye Nabi e Kareem pbuh ne bachon ko dum kiya thaa na ke taweez latkaya tha
مشہورصحابی حضرت عبد اللہ بن عمررَضِیَ اللہُ عَنْہ اورتعویذ:
حضرت امام احمد بن حنبل رَضِیَ اللہُ عَنْہ نقل فرماتے ہیں:حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عمر ورَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے بالغ بچوں کو سوتے وقت یہ کلمات پڑھنے کی تلقین فرماتے :بِسْمِ اللہِ اَعُوْذُبِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ غَضَبِہِ وَعِقَابِہِ وَشَرِّعِبَادِہِ وَمِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَحْضُرُوْنَ اور ان میں سے جو نابالغ ہوتے اور یاد نہ کرسکتے تو آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ مذکورہ کلمات لکھ کر ان کا تعویذ بچوں کے گلے میں ڈال دیتے۔ (مسند احمد)
مشہور تابعی سعید بن مسیب،ابن سیرین اور تعویذ:
حضرتِ سیِّدُنا سعید بن مسیب رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : قرآنی تعویذ کو کسی ڈبیہ یا کاغذ میں لپیٹ کر لٹکانے میں کوئی حرج نہیں، امام ابن سیرین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے کہ قرآن میں سے کچھ لکھ کر کسی انسان کے گلے میں لٹکایا جائے۔(البحر المحیط)
Hazoor Pak (SAW) ,shaba ikram ya salaf saleheen sab ne taweez latkane ko shirk qarar dia he
یہ چینل Neo Islamic "اہلِ سنت" کا نہیں، بلکہ ایک نئے فرقے کا ھے جس نے امتِ اسلامیہ کا نام "اہلِ سنت" چھوڑ کر اِس کی جگہ اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے۔ لوگوں کو معلوم ہونا ضروری ھے کہ وہ کن کا چینل دیکھ رہے ہیں۔ اور یہ اینکر سبیل اکرام اِسی نئے فرقے کا ھے۔
Shukar ha goray jo western world ma muslman horahy han wo be sun k waps hojaty
اللّٰہ اکبر
From Abroad
ya cheezain kam ilm walu ma fitna hai bcz they doesn't know the things properly and they believe others like taweez and peer except Allah 😑
May Allah put us on the right way.
Aameen
Kisi bhi Arab mulk ke bachche ya bade ke gale mein kabhi taweez NAHI hota hai,jayez hota to sabse pahle har palatine's ke gale mein taweez hota,unki hifazat ke Liye .
Ek bat samja do kya quran ko bat room me nahi leja sakte
Kya qrun e kareem ki ayat ko taweez pahan ke kaise jasakte hai sabab
The Host is so disrespectful, not letting anyone complete their sentence, continuously interrupting everyone, and jumping from one person to the next without letting them talk. Whoever this person is, keep your mouth shut and let the guests speak. What an illiterate Host.
میزبان بات کرنے دے گا تو بات کی وضاحت ھوگی۔۔ جب بات خود ہی کرنی ہے تو انکو بلایا کیوں۔۔
Host is so disrespectful. He does not know how to host a conversation, interrupts other and does not let anybody finish their point. How can you call this a discussion? This was more like an arguement.
blkul
حضور نے فرمایا تعویذ کو جلا دیا کرو یا پانی میں بہا دیا کرو زمین میں دبانے سے اکثر بچے کھیلتے ہوئے لگا لیتے ہیں اُس کا اثر پھر رہ جاتا ہے اور جس پر اللہ کا نام لکھا ہو اُسے رہنے دو
Bhut khoobsurat bahes thi
Taveez shirk h etaqad khrab hota h
Taweej pehanne ke bajaye caller tune ya ringtone banane se shayad zyada faida ho
1 hi nateeje pe pohncha me taveez karne ki zaroorat hi nai h shifa quran phar k lelengy Allah pak se... taveez latka k ya na latka k molvie log khud 1 bat pe nai arahe to ham kia ajaen... bat h seedhi Serf YA ALLAH mada wahi mushkil kusha wahi dasetageer wahi ghous.. Allah pak hamary imaan ki hifazat farmae aameen
Anchor should be unbiased
Koi daleel Nahi hai 😂 serf batein hain
Ye Log jab khood bimaar hotay Hain tu parhnay k bajaye doctor k paas hi jaatay Hain.😊
Bhai koi hamry sawal bhi le lya kareen
Awin mrda wada taveez shah ..
Taviz 1 achaa business hai yeh daleel do
واہ مسلمانوں واہ کیا دین دے رہے ہو امت کو
حضرت ابو دُجانہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہےکہ میں نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کی بارگاہ میں (جنات کی)شکایت کرتے ہوئے عرض کیا:یا رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اچانک میں نے اپنے گھر میں ایک آواز سنی جو کہ چکی چلنے کی طرح تھی،ایک بھنبھناہٹ سنی جوشہد کی مکھیوں کی مثل تھی اور بجلی کی چمک جیسی چمک دیکھی ،میں نے گھبراکرسراٹھا کر دیکھا تو ایک سیاہ سایہ تھا جو کہ گھر کے صحن میں بلند ہوتا جارہا تھا،میں نے اس کے قریب جا کر اس کی کھال کو چھوا تو اس کی کھال ساہی(ایک کانٹے دار کھال والا جانور) کی کھال کی طرح تھی،پھر اس نے میرے چہرے پر آگ کے چنگاریوں کی مثل کوئی چیز پھینکی تو مجھے ایسے لگا گویا اس نے مجھے جلا کر رکھ دیا ہے (یاگھر کو جلاکر رکھ دیا ہے)۔ نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:اے ابو دُجَانَہ!وہ تیرے گھر میں ایک بری چیز رہنے والی ہےاور ربِّ کعبہ کی قسم اے اَبُوْ دُجَانَہ!تیری مثل لوگ تکلیف دئیے جاتے ہیں ، پھر فرمایا :ایک کاغذ اور دوات لا ،میں دونوں چیزیں لے کر حاضر ہوا تو سرکار اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو دےکر فرمایا: اے ابوالحسن لکھو ! انہوں نے عرض کیا کہ کیا لکھوں ؟فرمایا یہ لکھو:بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰن ِالرَّحِیْم ھٰذَا کِتَابٌ مِّنْ مُّحَمَّدِِ رَّسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اِلٰی مَنْ طَرَقَ الدَّارَمِّنَ الْعُمَّارِ وَالزُّوَارِوَالصَّالِحِیْنَ اِلَّا طَارِقاً یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَّا رَحْمٰنُ اَمَّا بَعْدُ :فَاِنَّ لَنَا وَلَکُمْ فِیْ الْحَقِّ سَعَۃً ،فَاِنْ تَکُ عَاشِقاً مُوْلِعاً، فَاجِراً مُقْتَحِماً أَوْ رَاغِباً حَقّاً أَوْ مُبْطِلاً،ھٰذَا کِتَابُ اللہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی یَنْطِقُ عَلَیْنَا وَعَلَیْکُمْ بِالْحَقِّ ،اِنَّا کُنَّا نَسْتَنْسِخ ُ مَا کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ وَرُسُلُنَا یَکْتُبُوْنَ مَاتَمْکُرُوْنَ، اُتْرُکُوْا صَاحِبَ کِتَابِیْ ھٰذَا وَانْطَلِقُوْا اِلٰی عَبْدَۃِ الْاَصْنَامِ وَاِلٰی مَنْ یَّزْعَم ُاَنَّ مَعَ اللہِ اِلٰہًا آخَر لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ کُلُّ شَیْءٍ ھَالِکٌ اِلَّا وَجْھَہ لَہُ الْحُکْمُ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ یُغْلَبُوْنَ حٰم لَا یُنْصَرُوْنَ حٰم عسق، تُفَرَّقُ اَعْدَاءُ اللہ ِ،وَبَلَغَتْ حُجَّۃُ اللہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃ اِلَّا بِا اللہِ فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللہُ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔
Refrence?
@@artfullittleworld7525 (الخصائص الکبریٰ)
@@artfullittleworld7525 حضرت اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: میں اس کو لپیٹ کر گھر لے آیا اوررات کو اپنے سر کے نیچے رکھ کر سو گیا، پھر میں ایک چلانے والے کی چیخ سے اٹھا ،وہ کہہ رہا تھا کہ اے ابُو دُجَانَہ ! لَات و عُزّٰی کی قسم ان کلمات نے ہمیں جلا کر رکھ دیا ہے ،تیرے صاحب کی قسم جب تو اس تحریر کو ہم سے اٹھالے گا تو ہم نہ تو تیرے گھر لوٹ کر آئیں گے(ایک روایت میں ہے کہ نہ ہم تجھے ایذا دیں گے )اور نہ تیرے پڑوس میں کبھی آئیں گےاور نہ اس جگہ آئیں گے جہاں یہ کتاب (تعویذ ) ہوگی ۔ابُو دُجَانَہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا : میرے صاحب (یعنی رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم ) کی قسم کہ میں اس کو اس وقت تک نہ اٹھاؤں گا جب تک نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم سے اجازت نہ مانگ لوں ۔اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: جب میں نے جنوں کی آہ و بکاسنی تھی ، میرے لیے رات لمبی ہوگئی یہاں تک کہ صبح ہوئی تو میں نے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی اور رات کو جنوں سے ہونے والامکالمہ بیان کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے فرمایا :اے اَبُوْ دُجَانَہ! اس قوم سے اس تعویذ کو اٹھا لو کیونکہ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا!وہ قوم قیامت تک عذاب کی تکلیف میں مبتلارہے گی۔
@@artfullittleworld7525 عربی عبارت کا ترجمہ بھی مینشن کر دیا ہے.!.
@@YasirArfat369 mujhy sahih hadees ki kitab ka hawala dijiye....sahih muslim mai sahih bukhari shareef mai tirimzi mai kisi mai b ye hadees byan ni ki gae ager hoti to mai sahih maan leti.. Mjy is hadees ki sehat py shak hy...
تعویز کا لفظ کہا سے نکلا ۔ معوذتین سے یعنی پناہ دینے والی تین سورتیں سورہ االناس الفلق اخلاص جو نبی ﷺ نے امت کو تعلیم فرمائیں تعویز بنانے کیلئے نہیں پڑھ کر دم کرنے کے لیے
Mashallah,
Rasulullah sws ne farmaya, jisne tawiz latkaya usne SHIRK Kiya. Dusra sura e falak ka tarjuma padhe.
Ye Hadis jhuti hae , dusra ke Shahed se shifa milti hae ,kya shahed gale me latkaya jata hae ,
Bat to ye he hy K likh ker dein k aik Dosrey key pechey Namaz jayez hy mn ne khud suna key Breilvi ki Dio bandi key pechey Namaz nahi hoti hy
Agar ancor sawal par iktifa kare to ziyada behtar hoga
Alami din ki pass taweez ki kia gaurenty hy .Anhazoor saw ny kabhi taweez dey almi din ap saw se ziada berha to nehy .
Quran ka likhna kaisa
manji thok di taweez gande walon ki 🔥
اللّٰہ اکبر
بیشک
بس اللّٰہ ہمیں ہدایت دے اور ایسی شرکیہ بدعات سے بچنے کی توفیق دے آمین
Deen ki samjh ni apko bhai
@@abdulqader3968 Chup
Quran amal ka liyae nazir hua ha
G bhai latkana sahi h
قرآن کریم مقدس کلام ہے،اسے تعظیم اوربرکت کی غرض سے چومناجائزہے اورصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے ثابت ہے۔ اسی طرح تعظیم اور برکت کی غرض سے منہ، آنکھوں اور سینے سے لگانا بھی جائز ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 384):
وفي القنية في باب ما يتعلق بالمقابر: تقبيل المصحف قيل: بدعة، لكن روي عن عمر - رضي الله عنه - أنه كان يأخذ المصحف كل غداة ويقبله ويقول: عهد ربي ومنشور ربي عز وجل. وكان عثمان -رضي الله عنه- يقبل المصحف ويمسحه على وجهه."
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ہرصبح قرآن پاک کو لیتے اور اس کو چومتے اور فرماتے تھے کہ: ”میرے رب کا فرمان اور میرے رب کا منشور ہے“ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بھی قرآن پاک کو چومتے تھے اور چہرے پر لگاتے تھے“
How could this man debate with EMAM
I MEAN TAWEEEEZ KAA DIFAAYEE
Qadri sb k pass koi daleel nhi ha, taweez ki. Damage has been done...
Bacchon ko takhte par likh diye the....taake wo yaad kar lein....
Sir g AP bary olaama ko blaya krain
Hadees si pak kab likha
حضرت ابن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی طرف سے گھول کر پینےوالا تعویذ:
حضرتِ سیِّدُنا ابن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں :جب عورت پر بچے کی پیدائش مشکل ہوتو ایک کاغذ پر یہ دو آیات اور کلمات لکھے جائیں ، بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَ رَبِّ الْاَرْضِ وَ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم کَاَنَّھُمْ یَوْمَ یَرَوْنَھَا لَمْ یَلْبَثُوْا اِلَّا عَشِیَّۃً اَوْ ضُحَاھَا کَاَنّھُمْ یَوْمَ یَرَوْنَ مَایُوْعَدُوْنَ لَمْ یَلْبَثُوْا اِلَّا سَاعَۃً مِّنَ النَّھَارِ بَلَاغ فَھَلْ یُھْلَکُ اِلَّا الْقَوْمُ الْفَاسِقُوْن ۔پھر اسے پانی میں گھول کر اس عورت کو پلادیا جائے۔(زاد المعاد لابن قیم،جلد 4،صفحہ 328)
کون سے دم اور تعویذ ناجائز اور کونسے جائز ہیں؟
مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنی شہرۂ آفاق کتاب”بہار شریعت“میں لکھتے ہیں:بعض حدیثوں میں جو ممانعت آئی ہے اس سے مراد وہ تعویذ ہیں جو ناجائز الفاظ پر مشتمل ہوں، جو زمانہ جا ہلیت میں کئے جا تے تھے، اسی طرح تعویذات اور آیات و احادیث و اَدْعِیَّہ رِکابی(پیالہ) میں لکھ کر مریض کو بہ نیتِ شفاء پلانا بھی جا ئز ہے ۔جُنُب و حَائِض ونُفَسَاء بھی تعویذات کو گلے میں پہن سکتے ہیں ،بازوپرباندھ سکتے ہیں جبکہ تعویذات غلاف میں ہوں۔
Mandbhoodi , iss hadees me taweez kaha se daal diya
Hadees ko apne alfaz mat do
Hath me thook phenko aur doob maro
@@_hassannnnn تمیمہ کا لفظ ہے اور اسی کو اردو میں تعویذ بولتے ہیں
@@YasirArfat369 Jo Tarjuma hua ha wo Theek ha
Ap ko zyada arbi ati ha to theek ha
@@_hassannnnn پیارے بھائی! غلطی آپ کی نہیں ہے.. سوشل میڈیا پر دین پر ڈیسکس کر والے لوگ ہی ایسے آ گئے ہیں کہ جنہیں سن کر ہم دین کے قریب ہونے کی بجائے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں.. علماء تو دین کے قریب لاتے ہیں اور یہ لوگ دین کی غلط تشریحات بیان کر کے لوگوں کو علماء سے متنفر کرتے ہیں.
@@YasirArfat369 Jitna poocha ha utna bolo
ثابت نہیں ہے تو منع بھی نہیں ہے”
wah kiya jahalat hai
Dr subyyal shb unki bh baat sun len phely puri bat .
The damage has been done 😂
Taveez Bidat Hai.
جب میزبان جاھل اور لا علم ھو گا تو محفل میں صرف بحث ھو گی اصلاح نہیں۔
Join Neo Islamic Family:
whatsapp.com/channel/0029Va8VwpR1CYoJzM0N3r3O
Wahbi loog bolty hain quran me in nhi likha ahdees mein nhi likha qulkhani ka ok
Quran mein nhi lika TV aur mobile aur latadad boht kuch wo ku istemal krty hain jb ky Quran pak perhna swab hai Khana khilana swab hai
Call Sistam Rakhynn Hum Batayyn
11:16 Hadees main jin taweez ko shirk kaha gaya h wo Tamaaim h Taweez nhi
KIA rasool salam ne taveez jaisey amal aur quran ko seney ke saath lagana sawab ki neat se ye bi glat ha
(اس کو بغور پڑھ لیں)
رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمْ نے تعویذ لکھوایا:
حضرت ابو دُجانہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہےکہ میں نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کی بارگاہ میں (جنات کی)شکایت کرتے ہوئے عرض کیا:یا رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اچانک میں نے اپنے گھر میں ایک آواز سنی جو کہ چکی چلنے کی طرح تھی،ایک بھنبھناہٹ سنی جوشہد کی مکھیوں کی مثل تھی اور بجلی کی چمک جیسی چمک دیکھی ،میں نے گھبراکرسراٹھا کر دیکھا تو ایک سیاہ سایہ تھا جو کہ گھر کے صحن میں بلند ہوتا جارہا تھا،میں نے اس کے قریب جا کر اس کی کھال کو چھوا تو اس کی کھال ساہی(ایک کانٹے دار کھال والا جانور) کی کھال کی طرح تھی،پھر اس نے میرے چہرے پر آگ کے چنگاریوں کی مثل کوئی چیز پھینکی تو مجھے ایسے لگا گویا اس نے مجھے جلا کر رکھ دیا ہے (یاگھر کو جلاکر رکھ دیا ہے)۔ نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:اے ابو دُجَانَہ!وہ تیرے گھر میں ایک بری چیز رہنے والی ہےاور ربِّ کعبہ کی قسم اے اَبُوْ دُجَانَہ!تیری مثل لوگ تکلیف دئیے جاتے ہیں ، پھر فرمایا :ایک کاغذ اور دوات لا ،میں دونوں چیزیں لے کر حاضر ہوا تو سرکار اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو دےکر فرمایا: اے ابوالحسن لکھو ! انہوں نے عرض کیا کہ کیا لکھوں ؟فرمایا یہ لکھو:بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰن ِالرَّحِیْم ھٰذَا کِتَابٌ مِّنْ مُّحَمَّدِِ رَّسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اِلٰی مَنْ طَرَقَ الدَّارَمِّنَ الْعُمَّارِ وَالزُّوَارِوَالصَّالِحِیْنَ اِلَّا طَارِقاً یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَّا رَحْمٰنُ اَمَّا بَعْدُ :فَاِنَّ لَنَا وَلَکُمْ فِیْ الْحَقِّ سَعَۃً ،فَاِنْ تَکُ عَاشِقاً مُوْلِعاً، فَاجِراً مُقْتَحِماً أَوْ رَاغِباً حَقّاً أَوْ مُبْطِلاً،ھٰذَا کِتَابُ اللہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی یَنْطِقُ عَلَیْنَا وَعَلَیْکُمْ بِالْحَقِّ ،اِنَّا کُنَّا نَسْتَنْسِخ ُ مَا کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ وَرُسُلُنَا یَکْتُبُوْنَ مَاتَمْکُرُوْنَ، اُتْرُکُوْا صَاحِبَ کِتَابِیْ ھٰذَا وَانْطَلِقُوْا اِلٰی عَبْدَۃِ الْاَصْنَامِ وَاِلٰی مَنْ یَّزْعَم ُاَنَّ مَعَ اللہِ اِلٰہًا آخَر لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ کُلُّ شَیْءٍ ھَالِکٌ اِلَّا وَجْھَہ لَہُ الْحُکْمُ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ یُغْلَبُوْنَ حٰم لَا یُنْصَرُوْنَ حٰم عسق، تُفَرَّقُ اَعْدَاءُ اللہ ِ،وَبَلَغَتْ حُجَّۃُ اللہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃ اِلَّا بِا اللہِ فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللہُ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔
حضرت اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: میں اس کو لپیٹ کر گھر لے آیا اوررات کو اپنے سر کے نیچے رکھ کر سو گیا، پھر میں ایک چلانے والے کی چیخ سے اٹھا ،وہ کہہ رہا تھا کہ اے ابُو دُجَانَہ ! لَات و عُزّٰی کی قسم ان کلمات نے ہمیں جلا کر رکھ دیا ہے ،تیرے صاحب کی قسم جب تو اس تحریر کو ہم سے اٹھالے گا تو ہم نہ تو تیرے گھر لوٹ کر آئیں گے(ایک روایت میں ہے کہ نہ ہم تجھے ایذا دیں گے )اور نہ تیرے پڑوس میں کبھی آئیں گےاور نہ اس جگہ آئیں گے جہاں یہ کتاب (تعویذ ) ہوگی ۔ابُو دُجَانَہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا : میرے صاحب (یعنی رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم ) کی قسم کہ میں اس کو اس وقت تک نہ اٹھاؤں گا جب تک نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم سے اجازت نہ مانگ لوں ۔اَبُوْ دُجَانَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں: جب میں نے جنوں کی آہ و بکاسنی تھی ، میرے لیے رات لمبی ہوگئی یہاں تک کہ صبح ہوئی تو میں نے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی اور رات کو جنوں سے ہونے والامکالمہ بیان کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ نے فرمایا :اے اَبُوْ دُجَانَہ! اس قوم سے اس تعویذ کو اٹھا لو کیونکہ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا!وہ قوم قیامت تک عذاب کی تکلیف میں مبتلارہے گی۔ (الخصائص الکبریٰ)
Sad Bin Abi Waqass Unn Bachoo Ko Taweez Takhti par Likh Kar Galyy My Dall Dyty Thyy Jinn Ko Duaa Yad NAHI Hoti Thi
قیس بن سكن اسدی سے مروی ہے كہ عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ اپنی بیوی كے پاس آئے۔ توبخار سے بچاؤ كے لئے اس كے ہاتھ میں دھاگا بندھا ہوا دیكھا۔ انہوں نے سختی سے اسے كاٹ دیا۔پھر كہا: عبداللہ كے گھر والے شرك سے بری ہیں، اور كہنے لگے:ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جوبات یاد كی ہے وہ یہ ہے كہ (شركیہ) دم، تعویذ اورجادوشرك ہیں۔( )
Tauba Tauba ya Allah gaddar riyasat gaddar media news islalm ka daku islalm par jhooth makhlooq paras makhlooq dargah kabar paras baba daku
Mene 4 taweez kholay unme sirf dabbay and numbers likhe hotay hain. Dabbay and numbers se konsi shifa milti hy?
Shehad chatne se shifa milti he latkane se nahi Quran padhne se shifa milti he na ke latkane se
Birthday is not allowed the first Birthday as Aqiqa is jaiz, after rest of the birthdays the days get increased, I mean you lose every year of the life so that's not a good thing its sad that lose your one year and getting older.
4:30 yahi Addiction taweez k saath q nhi krte ❓
Quran ki taseer likna sawab hai