Ref. No. 1 : REPLY & Request to Allama KHADIM Rizvi حفظہ اللہ on GUSTAKHANA Ebaratain ??? (Engineer Muhammad Ali) : ruclips.net/video/bpRQWOn4cA8/видео.html&ab Ref. No. 2 : Gustakh-e-RASOOL (ﷺ) Firqay & 295-C ??? Hazrat Abu Baker r.a ka AQEEDAH ! (Engr. Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/3ZnnsiCeDBs/видео.html Ref. No. 3 : Reply to Dr. Suleman Misbahi on GUSTAKHI ??? Allama Khadim Rizvi Sb. ??? (Engr. Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/-jR9JKDb0PE/видео.html Ref. No. 4 : Hazrat Ba-YAZEED Bustami kay DAWA ??? Reply to Dr. Suleman Misbahi ??? (Engineer Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/0g-a5t646so/видео.html Ref. No. 5 : Mujaddid Alaf Thani kay 3-Daway ??? 10-Ahadith about Hazrat ESA علیہ السلام ??? (Engr. Muhammad Ali) : ruclips.net/video/3Q5BGYSsK2g/видео.html&ab Ref. No. 6 : Chishti RasoolULLAH "KALIMAH" peh Brailvi ULMA & Allama Saeed Asad ??? (Engineer Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/Q6J200_hV98/видео.html&ab Ref. No. 7 : Ashraf Ali Thanwi RasoolULLAH "KALIMAH" & Mufti Tariq Masood Sb. ! ! ! (Engineer Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/Ck_PkjQxQRQ/видео.html&ab
Engineer Saab is the Greatest Scholar of the Sub-Continent because he shows references on screen and leaves no room for doubt, ambiguity and most importantly stories.. May Allah Almighty bless you with a Long and Healthy life and with Consistency in preaching Islam till your last breath.. Ameen Ameen Ameen
Mai tha baabi . maire mai bohat sari thi kharabi. engineer ke lecture hai almi ketabi. Engineer k almi ketabi pr amal krne k baad sub muje kahte hai wahabi. Lekin engineer ka amal hai sahabi.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
میرا رب آپکی حفاظت کرے گا ، آپ بڑے بڑے پہاڑوں سے ٹکر لے رہیں ۔۔ جھوٹی کتابوں اور جھوٹی باتوں سے اللہ جان چھڑائے ۔۔ ورنہ پیر فقیروں نے قبضہ مافیا والا کام کیا ہے
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
اللہ سے ہر وقت دعا رہتی ہے کہ اللہ آپ کی حفاظت فرمائے یہاں تک کہ فرقہ واریت ختم ہو اور سب ایک مسلمان ہو جائیں۔ آپکا بہت شکریہ علی بھائی مجھے آپ سے بہت علم حاصل ہو رہا ہے۔ اللہ اجر دے آپکو💕💕💕
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
Engineer Saab is the Greatest Scholar of the Sub-Continent because he shows references on screen and leaves no room for doubt, ambiguity and most importantly stories.. May Allah Almighty bless you with a Long and Healthy life and with Consistency in preaching Islam till your last breath.. Ameen Ameen Ameen
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
Ye ALLAH ki hamry liy bari naimat hy k unho ny ap ko ye ilam dia or ap ki duty laga di k hum tam puhnchay ALLAH ap k ghunaho ko maf kr k ap sy razi ho jay or hum sy b ameen❤❤❤❤❤
Bhai ye jhoota hai. Ba yazid bustami alim hai. Aj ka anpad musalman bhi aesa akheda nahi rakhta to wo to kamo besh 1000 saal pehle ke alim hai. AP batao wo kaese rakhte aesa akheeda. Ye sab batein Dr jhoot bandhraha hai. Aur ap gour kare to Tod maroor ke bolraha hai.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
7:58 k agr koi Allah ka Vali ho to Wo Abu-Bakar R.A Umer R.A Usman R.A Mola Ali R.A ho..... Agr isky bad b Loog Qadiyani or Rafdi jesy Elzaam lgya to phir Inko Allah e poch skta ha Allah hm sb ko hidayat de Ameen Well done Ali bhai
@Syed saud Saud khoti k bache shia k galat aqaid ke khilaf 20 se zyada clips hein. Ja kar dekh chawal phir bongi marna akar. Aur han Ali bhai ailan ke sath kehte hein k nuseri shia kafir hein
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
Ap peer logon k bary mai apne raye apne pass rakho... ali mirza ny ye bat boli h k un sy mansoob jo kahanin hain bs wo jhooti hn... or shyed asa hy.. sb jhoot ni h...
@@leena186 تذکرةالوليا parh k dekho ziyada nhi to just 15 20 pages hi parh lo ahr dimagh ma bhosa ni h to khud pta lg jayga k 99% kahaniyan or allah or rasool s.a.w.w ki gustakhiyan hi bhari hoi hyn,, sary hi peer hazraat apko logo ki ghareebi mitaty ya haj k time pe کعبے ko apny welcome k liye makkah k gate pe mojod paty thy,,,
@Ali imran,Sir, Engr is just a good speaker talking with reference.Those having deep insight of Quranic and Ahadees knowledge are able to see where he is misguiding people but since his references and speaking abilities impress people that's why people are following him. We need educated scholars ,with good speaking abilities so as to connect with young generation at human level ,to educate people about his misguidance.May Allah guide people to the right path.Ameen.
@@youtuber4392 masha-Allah brother,Allah has given you that supreme power to give one person murtad,jahil or mumin,imandar certificate🌚🥱 Masha-Allah,great-huge-unparallal power😗
Apki baten sun k ek HADEES Yaad agai. Haq Farmaya MERE NABI S.A.W.W Ne. FARMAYA. ANE WALE LOG PICHLE GUZRE HUE LOGON KO BURA BHALA OR LAAN TAAN KAREN GY OR KAHEN GY K UNKE PAS TO IMAAN HE NAHI THA. ASAL IMAAN TO HAMARE PAS HAI.. ALLAH PAK HIDAYAT DE.
Mashallah, Ya Allah Haq ko buland farma r batil ko nist o nabood kr dy ameen, Ali bahi Allah apko hmesha slamat rkhy ameen, love you so much my dear brother, stay blessed,
Hakiki aur Assl Kamyabi kiya hy?? آج کے زمانے کا ایک اہم سوال کہ حقیقی اور اصل کامیابی کیا ہے؟ ڈاکٹر اسرار احمد صاحب Must watch and Share by clicking profile just.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
Hakiki aur Assl Kamyabi kiya hy?? آج کے زمانے کا ایک اہم سوال کہ حقیقی اور اصل کامیابی کیا ہے؟ ڈاکٹر اسرار احمد صاحب Must watch and Share by clicking profile just.
لا حول ولا قوتہ..... اولیا کے تذکرہ جات شوق سے پڑھے ہیں لیکن ان کی اصل کتابوں کے بارے میں جان کے سمجھ آ رہا ہے کہ یہ تو نارمل لوگ ہی نہیں....کوئ ذی شعور کیسے اس طرح کی باتیں کر سکتے ہیں جبکہ انہیں اولیاء اللہ گردانا جاتا ہے.انا للہ و انا الیہ راجعون
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
@@NisarShaikh-n9h bhi ap is pr detail comment asan ilfaaz k sath smjha sakty hn... Waliyon ki bht shaaan hy ... Ap waliyon ko kesa samjhty hn .. Asan ilfaaz ka chunao keejiye
حضرت علامہ اقبال رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں: دِیں موج اندر کتب اے بے خبر علم و حکمت از کتب دِیں از نظر ترجمہ:"اے بے خبر! دِین کتابوں میں تلاش نہ کر، علم و حکمت تو کتب سے مگر دِین نظر سے مِلتا ہے"
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
اب یہ لوگ اعلانیہ خدائی کا دعوہ نہیں کر سکتے.کیونکہ الحمد للہ آپ جیسے مواحدین موجود ہیں اور آسان لفظوں میں عوام الناس کو سمجھا رھے ھیں.ورنہ یہ لوگ اولیا کا روپ دھار کے خدائی کا دعوہ کرنے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہ کرتے.
ALLAH ki Lanat Ho ye Baqwasat krny Walon Par inhain Print krny Walon Par or in Baqwasaat ko Defend Krny Walon Par ..... Ali Bhai ALLAH Pak Apki Jan Mal Izzat or Emaan Ki Hifaazat Farmaye Ameen Suma Ameeen
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
Kuch arsa pehle babo k chahnay wale ali bhai ko gaaliya de rahe hote the comments mein. Ab Allah k fazal se comments section aisay logo se khali hai q k unki bolti bnd ho chuki hai.
@@maliklovemaliklove4875 kutta to thik hai ye harami hai aur khabes ki aulad hai khinjer hai harami hai gustakh hai allah esko gart kare 🤬🤬🤬🤬 kuch bhi bakta hai
Assalamualikum Jenab ma india ( kashmir) sa bool raha huu Yaha par aak buzarag ka bara ma ya afwa loogu ma chal rahe ha ke unko haaj karna par ban ha Mana khud to unsa nahi suna lakin looguu ka khana ha ke agar woo haaj. par jata hain to waha par nabi kareem (PBUH) ko unsaa musafa karna ka laya kabar sa nikalna para ga Ma ya baat sun kar haran huu Agar ya baat sach ha too app isbara ma kya khata hain App ke bari mehar bani hoogii Ma bacpan sa he kisi firqa koo nahi mant aur ap ke waja saa bhout kuch sikhna koo mila ha Allaha app ko salamat rakha aur har fitna sa bachaya
(ALLAH) London (switzerland) (singapore) (srilanka) oman (malaysia) (india) (turkey) (country) ke (22 ,55 ,48 ,810) (musalmano) ko (hadees) ke kitaba (parne) (samajhne) (amal) (karne) ki (taufeeq) (ata) farma
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
Ref. No. 1 : REPLY & Request to Allama KHADIM Rizvi حفظہ اللہ on GUSTAKHANA Ebaratain ??? (Engineer Muhammad Ali) : ruclips.net/video/bpRQWOn4cA8/видео.html&ab
Ref. No. 2 : Gustakh-e-RASOOL (ﷺ) Firqay & 295-C ??? Hazrat Abu Baker r.a ka AQEEDAH ! (Engr. Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/3ZnnsiCeDBs/видео.html
Ref. No. 3 : Reply to Dr. Suleman Misbahi on GUSTAKHI ??? Allama Khadim Rizvi Sb. ??? (Engr. Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/-jR9JKDb0PE/видео.html
Ref. No. 4 : Hazrat Ba-YAZEED Bustami kay DAWA ??? Reply to Dr. Suleman Misbahi ??? (Engineer Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/0g-a5t646so/видео.html
Ref. No. 5 : Mujaddid Alaf Thani kay 3-Daway ??? 10-Ahadith about Hazrat ESA علیہ السلام ??? (Engr. Muhammad Ali) : ruclips.net/video/3Q5BGYSsK2g/видео.html&ab
Ref. No. 6 : Chishti RasoolULLAH "KALIMAH" peh Brailvi ULMA & Allama Saeed Asad ??? (Engineer Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/Q6J200_hV98/видео.html&ab
Ref. No. 7 : Ashraf Ali Thanwi RasoolULLAH "KALIMAH" & Mufti Tariq Masood Sb. ! ! ! (Engineer Muhammad Ali Mirza) : ruclips.net/video/Ck_PkjQxQRQ/видео.html&ab
Haq bat sab ko manni chahiye chahe WO Muslim hoye ya Hindu hoye Sikh hoye ye mere tajriya h bakiya ka allah Jane
Engineer Saab is the Greatest Scholar of the Sub-Continent because he shows references on screen and leaves no room for doubt, ambiguity and most importantly stories..
May Allah Almighty bless you with a Long and Healthy life and with Consistency in preaching Islam till your last breath.. Ameen Ameen Ameen
Sir 8:40 pe correction karen . Musa (R.A) was a Prophet to wo gair Nabi kesy ho gaye ?? Isy clear kren plz ..
waiting your rply
@@talhairshad9780 brother ap 8:00 se dobara sunain.. Ap samj ajae ga..
Mai tha baabi .
maire mai bohat sari thi kharabi. engineer ke lecture hai almi ketabi.
Engineer k almi ketabi pr amal krne k baad sub muje kahte hai wahabi.
Lekin engineer ka amal hai sahabi.
ہمارا امام اعظم صرف اور صرف
ہمارا نبی پاک صلی اللہ ہے اور کوئی نہیں
Beshak! Alllahmdulillah
Apna Qibla theek krien
@@zaxybaig604 apka thek ho gya? Agr thek ho gya h ta zra sbko uska rasta bhi bta den jo apka qibla h,,,
@@zaxybaig604Kia Bakwas kr rha hai tu
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
میرا رب آپکی حفاظت کرے گا ، آپ بڑے بڑے پہاڑوں سے ٹکر لے رہیں ۔۔
جھوٹی کتابوں اور جھوٹی باتوں سے اللہ جان چھڑائے ۔۔ ورنہ پیر فقیروں نے قبضہ مافیا والا کام کیا ہے
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
" جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
" فلسفہ وحدت الوجود "
ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
حو
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
اللہ سے ہر وقت دعا رہتی ہے کہ اللہ آپ کی حفاظت فرمائے یہاں تک کہ فرقہ واریت ختم ہو اور سب ایک مسلمان ہو جائیں۔ آپکا بہت شکریہ علی بھائی مجھے آپ سے بہت علم حاصل ہو رہا ہے۔ اللہ اجر دے آپکو💕💕💕
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
Engineer Saab is the Greatest Scholar of the Sub-Continent because he shows references on screen and leaves no room for doubt, ambiguity and most importantly stories..
May Allah Almighty bless you with a Long and Healthy life and with Consistency in preaching Islam till your last breath.. Ameen Ameen Ameen
He's not a scholar.
@@aunthegeek5788 no he only corrects the scholars. 👍
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
علی بھای اللہ پاک آپکو سلامت رکھے آپ نے حق کا راستہ ھمیں بتایا اور بابوں کی حقیت ھمارے سامنے رکھی علی بھای زندہ باد
جزاك اللّٰه خيرًا 💯💖
اَلْحَمْدُلِلّٰه اللّه پاک اپکے علم میں اضافہ فرماۓ آمین 🙌💖
یہ ایک ہی مسلمان ہے تمام اولیا کرام اور صالحین مشرک ہیں۔استغفراللہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
ہمیشہ حق اور سچ والا ہی صحیح راستہ بتاتا بھی ہے جس کو صرط مستقیم کہتے ہیں
اللہ پاک آپکو جزاء خیر دے
@Good boy
🐷🐷🐷🐷👈mouvia
Ye ALLAH ki hamry liy bari naimat hy k unho ny ap ko ye ilam dia or ap ki duty laga di k hum tam puhnchay ALLAH ap k ghunaho ko maf kr k ap sy razi ho jay or hum sy b ameen❤❤❤❤❤
Bhai ye jhoota hai. Ba yazid bustami alim hai. Aj ka anpad musalman bhi aesa akheda nahi rakhta to wo to kamo besh 1000 saal pehle ke alim hai. AP batao wo kaese rakhte aesa akheeda. Ye sab batein Dr jhoot bandhraha hai. Aur ap gour kare to Tod maroor ke bolraha hai.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
7:58 k agr koi Allah ka Vali ho to Wo
Abu-Bakar R.A Umer R.A Usman R.A Mola Ali R.A ho.....
Agr isky bad b Loog Qadiyani or Rafdi jesy Elzaam lgya to phir Inko Allah e poch skta ha
Allah hm sb ko hidayat de Ameen
Well done Ali bhai
@Syed saud Saud khoti k bache shia k galat aqaid ke khilaf 20 se zyada clips hein. Ja kar dekh chawal phir bongi marna akar. Aur han Ali bhai ailan ke sath kehte hein k nuseri shia kafir hein
@Syed saud Saud khoti k bache mein ek ahle hadees tha lekin ab sub firqa chor chuka hoon. Tum jaiso ki hidayat ki dua karte hein
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
ماشااللہ جزاک اللہ علی بھائی اللہ آپ کی حفاظت فرمائے 🇮🇳
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
Allah is One ❤
Ali bhai ap ka muslman ummat pe bohat ahsan hai Allah ap ko apne hifzo eiman me rakh Ameen ya rabolle Alamein. 🌴🦋🌴🦋🌴🦋
Kabi nhi ye taba ur garak ho ga inshallah
Ameen sum ameen kutay ki mut maray ga
ماشاءاللہ کیا خُوب وڈیو لگائی ہے سر آپ نے آج کے وقت کی سب سے اہم ضرورت حق سچ سے آگاہی ہے
اللہ ان کی حفاظت فرمائے۔بہت خوبصورت انداز سے دین پیش کر رہے ہیں۔
Chup
@@razzabali765 Kya hwa
@@ahmedali19999 asal mein in ko sach sunne aadat hi nhi
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
" جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
" فلسفہ وحدت الوجود "
ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
حو
YA Allah wahdaho la shreek hamien 🔥 kufr R skirak 🔥 se Mahfooz farma Aamein ❤️
islam dien hai ❤️ Al Quraan ❤ Hum sab musalman Hain ❤️ Firke dien nahin Hain 🔥
My Engineer bother zindabad. I love him for exposing fake Peers and Molbys. اللہ ہو اکبر
Ap peer logon k bary mai apne raye apne pass rakho... ali mirza ny ye bat boli h k un sy mansoob jo kahanin hain bs wo jhooti hn... or shyed asa hy.. sb jhoot ni h...
@@leena186 تذکرةالوليا parh k dekho ziyada nhi to just 15 20 pages hi parh lo ahr dimagh ma bhosa ni h to khud pta lg jayga k 99% kahaniyan or allah or rasool s.a.w.w ki gustakhiyan hi bhari hoi hyn,, sary hi peer hazraat apko logo ki ghareebi mitaty ya haj k time pe کعبے ko apny welcome k liye makkah k gate pe mojod paty thy,,,
islam dien hai ❤️ Al Quraan ❤ Hum sab musalman Hain ❤️ Firke jahnam Ka eandun 🔥
Thank you Eng M Ali jazk Allah, Allah Apko Din ko Mazid Thik Sacha Batany ki Tofiq Atta Farmay Ameen.
NABI pak s.a.w.w or ahly baiet a.s py lakhon or karooron rahmaten nazil hoon.....💚🌟🌹❣
Ali Bhai hum ap k liye dua karte hain k ALLAH TALLAH Apko Apne Hifzo Emaan me rakhen Ameen...!!
ماشاءاللہ جزاك اللهُ
کتابوں کا جہان اور ہے
بابوں کا جہان اور ہے
بابوں کا جہان وکھرا ہے
😍😍😍😍
اللہ پاک آپ کو اس نیک کام کا اجر عظیم عطا فرمائے گا ۔۔۔ کیونکہ ان پیروں کو کون جواب دے شاباش اے بہادر علی مرزا
اللہ کا شکر ہے میں نے ذاتی طور پر علی بھائی کی وجہ سے اپنے بہت سے عقائد کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھالا ہے۔
EMAM presents Islam in a way that is faithful to its original principles, values, and teachings, without any distortion or compromise.
جزاک اللّٰہ خیر
❤❤❤❤❤
Engineer jesa Te hy E koi ni (ALhamdullah)
Firqa purst Mulvtty te Shy E koi ni
Jazakaallahu khaira WA ahasanul jaza
Allah pak humy deen haq py chalny ki tufeq day amieen....🌹❣
اللہ تعالی نے آپکو توفیق دی کے آپ نے ہمیں ، پیروں اور بابوں کے غلط عقیدوں سے آگاہ کر رہے ہیں
حمزہ بھائی میں آپ کی بات سے متفق ہوں۔
Bilkul
4:00 pr lo is mirza saab ka jawab is ne khud he dae dia
Ye galt h
@Ali imran,Sir, Engr is just a good speaker talking with reference.Those having deep insight of Quranic and Ahadees knowledge are able to see where he is misguiding people but since his references and speaking abilities impress people that's why people are following him. We need educated scholars ,with good speaking abilities so as to connect with young generation at human level ,to educate people about his misguidance.May Allah guide people to the right path.Ameen.
علی بھائ اللہ آپ کو استقامت دے آپ نے ہماری زندگیوں میں انقلاب برپا کر دیا
hahahaha ik harami banda ik harami ki life mai e inkalab la sakta
Allah pak sb ko ilm o aqal de aur islam ko sahi trah smjhnay ke taufiq de.
Amin
Jazak Allah Khair Wa Ahsanal Jaza...❤️
I opposed you at first but now not a single day goes without watching your videos.
Same here brother. May Allah guide us all to the right path and grant Ali bhai with great health and life Ameen!
Yes really same to me
This person is really doing Good job
Mtlb yh k tm b Gumraah ho Chuke ho
@@youtuber4392 masha-Allah brother,Allah has given you that supreme power to give one person murtad,jahil or mumin,imandar certificate🌚🥱
Masha-Allah,great-huge-unparallal power😗
Apki baten sun k ek HADEES Yaad agai. Haq Farmaya MERE NABI S.A.W.W Ne.
FARMAYA. ANE WALE LOG PICHLE GUZRE HUE LOGON KO BURA BHALA OR LAAN TAAN KAREN GY OR KAHEN GY K UNKE PAS TO IMAAN HE NAHI THA. ASAL IMAAN TO HAMARE PAS HAI..
ALLAH PAK HIDAYAT DE.
ALLAH PAK TUMHAY HADAYAT DAI JO QURAN AUR SUNNAT KAY KHILAF BATO KO DEFEND KARNAY KI KOOSHISH KAR RAHA HAI AUR HADEES KO misquote kar rahay hoon.
ماشاالله
جزاك الله خيرا❤️🇮🇳
Mashallah, Ya Allah Haq ko buland farma r batil ko nist o nabood kr dy ameen, Ali bahi Allah apko hmesha slamat rkhy ameen, love you so much my dear brother, stay blessed,
1 hi to dil hai kitni martba jeetoge.. Masha Allah ❤️ Ali bhai love from india ❤️
Good work EMAM
Hakiki aur Assl Kamyabi kiya hy??
آج کے زمانے کا ایک اہم سوال کہ حقیقی اور اصل کامیابی کیا ہے؟
ڈاکٹر اسرار احمد صاحب
Must watch and Share by clicking profile just.
جزاک اللّٰه خیرا بابے تے شے ای کوئ نہیں
Ali Bhai Allah Pak aap ko Khush rkahy humko Haq ka Rasta dikhanay k leay❤❤❤
Allah ap ko salamt rakhi or ap si raje ho or ap ko jaza akhair dy AAMEEN ya rabbul Alameen
sai jahal log ho tum
ALLAH paak apni pnaah mein rakhein Aap ko Sir.
You're doing jihaad in this era of fitnah, JazakALLAH.
ماشا اللہ مرزا صاحب جزاک اللہ لاجواب کلام کیا آپ نے
Na maien wahbi....🙏
Na maien babbi.....🙏
Maien hoon Muslim ilme kitabi....📚🌹❣
Allah Ho Akbar, sara qusoor hum logon ka hai, hum nay aaj tak Quraan ko Tarjumay kay sath parah hi nahi.
Ya Allah humein Rah e Huq pay Qayam Rakhna.
Allah pak give you more happiness Ali bhai
Allah pak salamat rakhen
اللہ سے دعا گو ھے کہ ھر صدی میں اپ جیسا مرد حق پیدا ھو امین
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
MashaAllah Ali bhai ❤ 😍 ♥ 💙 💕 Allah ap ko salamat rakhy Ameen
Ma Sha Allah..... Allah Ne Hame Bahut Achhe Like Buzrag Diya Hain. Wo Hai Ali... Muhammad Ali Mirza Bhai...
ALLAH PAK, ali bhai ko ajar daiy main AMEEN 🤲🥰,,E.M.A.M 🥰🥰.... main 2015 saiy lecture sunn raha ✌️✌️
MashaAllah!! Ali bhai Allah pak aap ko is ka ajar aata farmain... aameen
Ustad e Mouhtram Jazak Allah o khaira
Hakiki aur Assl Kamyabi kiya hy??
آج کے زمانے کا ایک اہم سوال کہ حقیقی اور اصل کامیابی کیا ہے؟
ڈاکٹر اسرار احمد صاحب
Must watch and Share by clicking profile just.
A man who once favored yazid what will teach others
Mashallah❤Ali bhai Allah pak apko apna hifz o eman ma rakha
Na main wahabi na main babi main hu Muslim ilme ketabe from India love all Muslims jhum jhum jhum jhum jhum jhum jhum jhum jhum naaaaaaaaaaaaa
Na mai wHbi na mai baabi mai hoon Muslim ilmi kitabi
💐💐 ❤اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ❤💐💐
💐💐دوپہر بخیر زندگی 💐💐
💮"الله فرماتا ھے"💮
🌿🌿میرى محبت تو دیکھو...،!!🌿🌿
☘☘جوفرشتےشأم کو تمہارےگناہ میرے پاس لاتے ھیں.🍀🍀
🌳میں صبح انہی کےہاتھ تمہارا رزق بھیج دیتا هوں..🌳
"سبحان الله"😇
Ali bhai ap ase hi ilm phelaty rahy taky jo log bhatak gae han wo rasty pe ajae ur apko iska ajjar mily ameen
Plz Make some special Duas for me and for my Family.
We are having some Problems .
i pray all of your problems will be far away from you and your family
Shabash Qari .m.ali Bhai ma Shaa Allah
Ali bhai mujhe aap se bari dil lagi hai
Allah ap ko jazai khair ataa farmaain
لا حول ولا قوتہ..... اولیا کے تذکرہ جات شوق سے پڑھے ہیں لیکن ان کی اصل کتابوں کے بارے میں جان کے سمجھ آ رہا ہے کہ یہ تو نارمل لوگ ہی نہیں....کوئ ذی شعور کیسے اس طرح کی باتیں کر سکتے ہیں جبکہ انہیں اولیاء اللہ گردانا جاتا ہے.انا للہ و انا الیہ راجعون
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
@@NisarShaikh-n9h bhi ap is pr detail comment asan ilfaaz k sath smjha sakty hn...
Waliyon ki bht shaaan hy ...
Ap waliyon ko kesa samjhty hn ..
Asan ilfaaz ka chunao keejiye
مرنے سے پہلے اے مسلماں کر لے اِس پہ غور
کتابوں کا خدا اور ہے، بابوں کا خدا ہے اور
حضرت علامہ اقبال رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں:
دِیں موج اندر کتب اے بے خبر
علم و حکمت از کتب دِیں از نظر
ترجمہ:"اے بے خبر! دِین کتابوں میں تلاش نہ کر،
علم و حکمت تو کتب سے
مگر دِین نظر سے مِلتا ہے"
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
" جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
" فلسفہ وحدت الوجود "
ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
حو
ALi Bhai my best teacher
Ya Allah Deen e islaam ki hifazat farma un Babaon se jo islaam me bigaad karna chahta hai 🇮🇳
Aaj mujhko pura 1saal hogya he me rafadain se namaj pad raha hu apne mohalle ki masjid me
Mashallah,From Mumbai.
Ali bahi ❤❤❤ allah ki amaan me
جزاک اللہ خیرا
Ma sha Allah booht khub ali bhai...👍🌹❣
علی بھائی جزاک اللہ خیرا آمین
Mashallah kya pyara aqeeda hey ...bilkul haq naat kartey hain.
انجینئر صاحب زندہ باد 💖💖💖💖💖💖
Allah Paak mery ustade mohtram ki hifazat farmae Ameen
Masha Allah
اب یہ لوگ اعلانیہ خدائی کا دعوہ نہیں کر سکتے.کیونکہ الحمد للہ آپ جیسے مواحدین موجود ہیں اور آسان لفظوں میں عوام الناس کو سمجھا رھے ھیں.ورنہ یہ لوگ اولیا کا روپ دھار کے خدائی کا دعوہ کرنے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہ کرتے.
Sir u are doing great job...
ALLAH ki Lanat Ho ye Baqwasat krny Walon Par inhain Print krny Walon Par or in Baqwasaat ko Defend Krny Walon Par ..... Ali Bhai ALLAH Pak Apki Jan Mal Izzat or Emaan Ki Hifaazat Farmaye Ameen Suma Ameeen
❤️❤️❤️❤️❤️❤️EMAM❤️❤️❤️❤️
FROM INDIA
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
" جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
" فلسفہ وحدت الوجود "
ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
حو
MashaALLAH, Super Ali bhai❤❤❤
Allah pak apki hifazat kre .from india bihar
Jazak allah hu khiera Ali baye
Kuch arsa pehle babo k chahnay wale ali bhai ko gaaliya de rahe hote the comments mein. Ab Allah k fazal se comments section aisay logo se khali hai q k unki bolti bnd ho chuki hai.
@Syed saud Saud sb k baray mein bolta hai. Aur sbko hi sach karwa lgta hai.
Sufism deen ki rooh hai
Engineer Muhammad Ali is great scholar
علی بھائی اللہ پاک آپکو سلامت رکھے آپ اپنی حفاظت کریں کچھ کتے آپ پر بہت بھونک رہے ہیں اللہ پاک آپکو حفظ و امان میں رکھے
@@maliklovemaliklove4875 kutta to thik hai ye harami hai aur khabes ki aulad hai khinjer hai harami hai gustakh hai allah esko gart kare 🤬🤬🤬🤬 kuch bhi bakta hai
@@maliklovemaliklove4875 aap hi wo kutte ho jis ka zikar upper comment mein kia gaya hai.
Sach mien Ali bhai ap ne hamen sach bataya h in SB k bare mien .....Thankful to you
Very helpful video JazakAllah
A
Mashallah.
I love you Ali bhai. 💐👍💐👍💐👍
YA ALLAH muje us raste per chala jo rasta muje tumhrai taraf ley kar chale AMEEN SUMA AMEEN
Ap ki waja say main athiest say wapis Muslim ho Gya....
Alhumdullilah may Allah guide u on straight path ❤❤❤❤
Al-hamdu-lillāh!
الله يرضا عليك وعافيك وقويك ويطول عمرك بالصحة والعافية والمال انجينير علي
Ali Bhai France ki hawale pe or video banai ek tho ha Mana deka ha bohut accha laga .. Boycott ki hawale sa....
Assalamualikum
Jenab ma india ( kashmir) sa bool raha huu
Yaha par aak buzarag ka bara ma ya afwa loogu ma chal rahe ha ke unko haaj karna par ban ha
Mana khud to unsa nahi suna lakin looguu ka khana ha ke agar woo haaj. par jata hain to waha par nabi kareem (PBUH) ko unsaa musafa karna ka laya kabar sa nikalna para ga
Ma ya baat sun kar haran huu
Agar ya baat sach ha too app isbara ma kya khata hain
App ke bari mehar bani hoogii
Ma bacpan sa he kisi firqa koo nahi mant aur ap ke waja saa bhout kuch sikhna koo mila ha
Allaha app ko salamat rakha aur har fitna sa bachaya
MashAllah
Jazak Allah ali bahi....🌹❣
(ALLAH) London (switzerland) (singapore) (srilanka) oman (malaysia) (india) (turkey) (country) ke (22 ,55 ,48 ,810) (musalmano) ko (hadees) ke kitaba (parne) (samajhne) (amal) (karne) ki (taufeeq) (ata) farma
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
" جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
" فلسفہ وحدت الوجود "
ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
حو
MashaAllah prince Muhammad ali mirza eng zindbaad zindbaad zindbaad
Whenever i feel bored i listen baba stories
😂😂👌👌😂😂
Sahih farmaya janab😂
😂😂