He is telling the truth. بلکل صحیح کہ رہا ہیں یہ بات تمام برصغیر کے علماء کرام اور عوام الناس کو بتانا چاہیے۔ یہ بہت بات 5:05 ضروری ہے اکثر دینی مدرسوں اور جامعات میں یہی قابض ہیں۔
حسین بن منصور الحلاج کا تعارف ۱: حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: “المقتول علی الزندقۃ، ماروی وللہ الحمد شیئاً من العلم، وکانت لہ بدایۃ جیّدۃ و تألّہ و تصوّف، ثم انسلخ من الدین، وتعلم السحر وأراھم المخاریق، أباح العلماء دمہ فقتل سنۃ احدی عشرۃ و ثلاثمائۃ“ اسے زندیق ہونے کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا، اللہ کا شکر ہے کہ اس نے علم کی کوئی چیز روایت نہیں کی۔ اُس کی ابتدائی حالت (بظاہر) اچھی تھی، عبادت گزاری اور تصوف (کا اظہار کرتا تھا) پھر وہ دین (اسلام) سے نکل گیا، جادو سیکھا اور (استدراج کرتے ہوئے) خرق عادت چیزیں لوگوں کو دکھائیں، علماء کرام نے فتویٰ دیا کہ اس کا خون (بہانا) جائز ہے لہذا اسے ۳۱۱ھ میں قتل کیا گیا ۔ (میزان الاعتدال ج ۱ص ۵۴۸) ۲: حافظ ابن حجر العسقلانی فرماتے ہیں کہ : “والناس مختلفون فیہ، وأکثرھم علی أنہ زندیق ضال” لوگوں کا اس (حسین بن منصور الحلاج) کے بارے میں اختلاف ہے، اکثریت کے نزدیک و ہ زندیق گمراہ (تھا) ہے (لسان المیزان ج ۲ ص ۳۱۴ والنسخۃ المحققۃ ۵۸۲/۲) دورِ متاخرین میں اسماء الرجال کے ان دو جلیل القدر اماموں اور اسماء الرجال کی دو مشہور ترین کتابوں سے جمہور علماء کے نزدیک حلاج مذکور کا زندیق و گمراہ ہونا ثابت ہوتا ہے۔ ۳: جلیل القدر امام ابو عمر محمد بن العباس بن محمد بن زکریا بن یحییٰ البغدادی (ابن حیویہ) رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: “لما أخرج حسین الحلاج لیقتل مضیت في جملۃ الناس ، ولم أزل أزاحم حتی رأیتہ، فقال لأصحابہ: لا یھولنم ھذا، فإني عائد إلیکم بعد ثلاثین یوماً، ثم قتل“ جب حسین (بن منصور) حلاج کو قتل کے لئے (جیل سے ) نکالا گیا تو لوگوں کے ساتھ میں بھی (دیکھنے کے لئے) گیا، میں نے لوگوں کے رش کے باوجود اُسے دیکھ لیا، وہ اپنے ساتھیوں سے کہہ رہا تھا:”تم اس سے نہ ڈرنا، میں تیس (۳۰) دنوں بعد تمہارے پاس دوبارہ (زندہ ہوکر) آجاؤں گا“ پھر وہ قتل کر دیا گیا۔ (تاریخ بغداد ج ۸ ص ۱۳۱ ت ۴۲۳۲ و سندہ صحیح، المنتظم لابن الجوزی ۴۰۶/۱۳ وقال :”وھذا الإسناد صحیح لاشک فیہ“ لسان المیزان ۳۱۵/۲ وقال:“وإسناد ھا صحیح”)
Ahle Hadith bilkul start me tha in ko ahle athar bhi khty hain aur dosra ahlul rayee jo k Imam Abu Hanifa k followers ko bhi bola jata tha uss time per wo bhi ahlul rayee me shamil hain.
Aaj kal ke ahle hadees ne angrez hukumat se khudko ahle hadees naam allot karwa liya hai wahabi naam gaali lag raha tha, aur ahle ilm ke nazdeek ahle hadees , hadees ke field me kaam karne wale olama the, angrez hukumat wale ahle hadees wahabi aam faham logo ko dhola dene ke liye khalt malt karte hain
ماشاللہ شیخ محترم بہت شاندار بیان کیا ہے اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے آمین اسلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ
❤❤❤❤
اللّه شیخ صاحب کو جنت الفردوس عطاء کرے
اللہ شیخ زبیر کی بخشش فرمائے۔ آمین۔
He is telling the truth.
بلکل صحیح کہ رہا ہیں یہ بات تمام برصغیر کے علماء کرام اور عوام الناس کو بتانا چاہیے۔ یہ بہت بات 5:05 ضروری ہے اکثر دینی مدرسوں اور جامعات میں یہی قابض ہیں۔
great
ے
Bukhari, Muslim aorx deiger kutub ahadees kis fitnay walay zamanay mein likhi gaye
Bukhari muslim 300 saal ke andar andar ki kitaben hain
Excellent comment brother...
Allha in ko janat ul firdos MA jahga dy
❤️❤️❤️
😂😂😂😂😂😂. Zubair ali zaiffff hadees o ka😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂
حسین بن منصور الحلاج کا تعارف
۱: حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
“المقتول علی الزندقۃ، ماروی وللہ الحمد شیئاً من العلم، وکانت لہ بدایۃ جیّدۃ و تألّہ و تصوّف، ثم انسلخ من الدین، وتعلم السحر وأراھم المخاریق، أباح العلماء دمہ فقتل سنۃ احدی عشرۃ و ثلاثمائۃ“
اسے زندیق ہونے کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا، اللہ کا شکر ہے کہ اس نے علم کی کوئی چیز روایت نہیں کی۔ اُس کی ابتدائی حالت (بظاہر) اچھی تھی، عبادت گزاری اور تصوف (کا اظہار کرتا تھا) پھر وہ دین (اسلام) سے نکل گیا، جادو سیکھا اور (استدراج کرتے ہوئے) خرق عادت چیزیں لوگوں کو دکھائیں، علماء کرام نے فتویٰ دیا کہ اس کا خون (بہانا) جائز ہے لہذا اسے ۳۱۱ھ میں قتل کیا گیا ۔ (میزان الاعتدال ج ۱ص ۵۴۸)
۲: حافظ ابن حجر العسقلانی فرماتے ہیں کہ :
“والناس مختلفون فیہ، وأکثرھم علی أنہ زندیق ضال”
لوگوں کا اس (حسین بن منصور الحلاج) کے بارے میں اختلاف ہے، اکثریت کے نزدیک و ہ زندیق گمراہ (تھا) ہے (لسان المیزان ج ۲ ص ۳۱۴ والنسخۃ المحققۃ ۵۸۲/۲)
دورِ متاخرین میں اسماء الرجال کے ان دو جلیل القدر اماموں اور اسماء الرجال کی دو مشہور ترین کتابوں سے جمہور علماء کے نزدیک حلاج مذکور کا زندیق و گمراہ ہونا ثابت ہوتا ہے۔
۳: جلیل القدر امام ابو عمر محمد بن العباس بن محمد بن زکریا بن یحییٰ البغدادی (ابن حیویہ) رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
“لما أخرج حسین الحلاج لیقتل مضیت في جملۃ الناس ، ولم أزل أزاحم حتی رأیتہ، فقال لأصحابہ: لا یھولنم ھذا، فإني عائد إلیکم بعد ثلاثین یوماً، ثم قتل“
جب حسین (بن منصور) حلاج کو قتل کے لئے (جیل سے ) نکالا گیا تو لوگوں کے ساتھ میں بھی (دیکھنے کے لئے) گیا، میں نے لوگوں کے رش کے باوجود اُسے دیکھ لیا، وہ اپنے ساتھیوں سے کہہ رہا تھا:”تم اس سے نہ ڈرنا، میں تیس (۳۰) دنوں بعد تمہارے پاس دوبارہ (زندہ ہوکر) آجاؤں گا“ پھر وہ قتل کر دیا گیا۔ (تاریخ بغداد ج ۸ ص ۱۳۱ ت ۴۲۳۲ و سندہ صحیح، المنتظم لابن الجوزی ۴۰۶/۱۳ وقال :”وھذا الإسناد صحیح لاشک فیہ“ لسان المیزان ۳۱۵/۲ وقال:“وإسناد ھا صحیح”)
4 sadi hijri me aehle hadis kaha se aagye 😂
Ahnaaf ko Chod kar Baqi Sabko Ahle Hadees Hi Kaha jata tha bhai
Ahle Hadith bilkul start me tha in ko ahle athar bhi khty hain aur dosra ahlul rayee jo k Imam Abu Hanifa k followers ko bhi bola jata tha uss time per wo bhi ahlul rayee me shamil hain.
Kabhi Ilm liya ho toh pata chalay k Ahle hadees Sahaba SE chalate AA rahe hai .
Aaj kal ke ahle hadees ne angrez hukumat se khudko ahle hadees naam allot karwa liya hai wahabi naam gaali lag raha tha, aur ahle ilm ke nazdeek ahle hadees , hadees ke field me kaam karne wale olama the, angrez hukumat wale ahle hadees wahabi aam faham logo ko dhola dene ke liye khalt malt karte hain
@@kaiyumshaikh303 lo😢😢😢😢😢😢😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂. Wahabi ny sudrega re baba
Mian nazeer hussain Dehlvi ne difa kiya he ibn arabi ka aur koi ahle hadees aalim ne mansur hallaj ka bhi difa kiya
😂😂😂😂😂
Ibn Jawzi ashari the