جن دینی احکام کا مآخذ جناب حسن الیاس صاحب کے ہاں (غامدی) سنت یا تواتر ہے، ان کے تواتر کا ثبوت دیجیے، نسل در نسل تواتر کے ساتھ کم از کم نماز کا طریقہ ہی ثابت کر دیجیے۔ اور ٹابت کیجیے مٹلا کہ محمد بن قاسم کے دور میں کون سے چار، پانچ یا دس، یا سو یا ہزار راوی تھے، جنہوں نے نماز کا طریقہ اہل سندھ اور ہند کو سکھایا۔ آپ کیسے ثابت کر سکتے ہیں کہ یہ سلسلہ کہیں پر منقطع نہیں ہوا، یا راویوں کی مطلوبہ تعداد ہر طبقے میں میسر رہی؟!! نیز یہ بھی بتا دیجیے کہ کفر وشرک، تو نسل در نسل زیادہ بڑے تواتر کے ساتھ منتقل ہوتے ہیں، تو پھر وہ تو اسلام اور ایمان سے بڑی حجت ہوئے! اور ناگوار نہ ہو تو یہ بھی بتا دیجیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بت پرستی کا ابطال کیوں کیا حالانکہ وہ تو نسل در نسل "تواتر" کے ساتھ اس معاشرے میں منتقل اور رائج ہوئی تھی، جبکہ توحید کو جاننے ماننے والوں کی تعداد تواتر کی حد سے بہر حال کم تھی۔ اور مشرکین مکہ جب کہتے تھے ہم نے اپنے باپ دادا کو شرک کرتے پایا ہے، سو وہی صحیح ہے، اس لیے ہم تو شرک ہی کریں گے، تو کیا وہ بھی (غامدی) تواتر کو ہی حجت نہیں مان رہے تھے؟! ایک آخری سوال کا جواب عنایت فرما دیجیے کہ ہمارے ہاں تواتر سے یہ عقیدہ چلا آ رہا ہے کہ جب آپ کو چھینک آئے تو کوئی آپ کو یاد کر رہا ہے۔ تو یہ عقیدہ صحیح ہوا نا؟
I think people cannot understand the plot and raise objections to Ghamidi SB, which is also not fair to Ghamidi SB. People are confused that Ghamidi and his Anchor (Hassan) give long speeches in favour of hadith, and still, there are a number of hadith they don't accept, which is a paradox. For example, Ghmaidi sb rejects all the hadith on Nazool e Esssa, all Hadith in favour of Rajam to a married man and many others. It is because Ghamidi SB brands these hadith against the Quran, and as per the hadith rule, a hadith that is against the Quran should be rejected. Now, the real problem is that first, Ghamidi sb makes a wrong interpretation of the Quran. Then, rather than taking it just as an interpretation, he thinks of his own wrong interpretation as the real Quran. The result is that all the Ahadith coinciding with his wrong interpretation should be rejected because they are against Quran. Thant is why you often listen him saying, "Fikr e Gamidi main asal ki hesiyat Quran ko jy". jub k reality main "" Fikr e Ghamidi main asal ki haseyat Ghamidi sb ki Aqal aur on k Quran k FEHEM ko hy na k Quran ko".
جو مسایل قرآن و سنت میں صراحتاً مذکور نہیں ۔ان کے جواب کے اصول و ضوابط آنجناب کے نزدیک کیا ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے براہ راست صرف صحابہ کرام تک پہنچے۔اس کے بعد دیکر امت تک واسطے کے ساتھ۔تو کیا ان واسطوں کی تحقیق لاذمی نہیں ۔ محدثین کی بات ہے ۔لو الاسناد لقال من شاء ما شاء.اس کے بارے میں جناب کا کیا خیال ہے ۔
الٹا لٹکنے والی مثالیں دینا مناسب نہیں۔ وہ مثالیں دیں جس کا حکم دینا ممکن ہو سکتا ہے۔ بیٹے کی جان لینے کا حکم اللہ نے بصورت خواب نہیں دیا تھا۔ مقصد اللہ کے لئے وقف کرنا تھا۔ اب آپ یہ مثالیں نہیں دیں گے کہ الله بیٹا قربان کرنے کے لئے کہے گا تو میں کر دوں گا۔ مثال شریعت اور عقل و شعور کے دائرے کے اندر سے دیجئے
انکے کہنے کا مطلب سمجھو ، مراد یہ ہے کے ہم اپنی عقل رسول کے حکم پر نہی کرتے اگر وہ ہمارے سامنے ہوتے اور کہتے کے الٹا لٹک جاؤ تو ہم لٹک جاتے ، لیکن اب کیونکے لوگ رسول کی بات بتاتے ہے اس لیے ہم لوگوں کی باتوں کی تحقیق کرتے ہیں کے یہ واقع رسول کی بات ہے یا نہی
حسن الیاس صاحب آج محمد رسول اللّٰہ و خاتم النبیین علیہ سلام کہاں ہیں اور آپ نے ذاتی طور پر ان سے قرآن مجید کی کیا تصدیق کی ھے جس کی وجہ سے آپ قرآن مجید کو قرآن مجید مانتے ہیں ؟؟
@ghauriofficial2172 تواتر ؟ کس آیت میں لکھا ھے کہ تواتر حق ھے ؟ کیا آباء کا دین تواتر نہیں ھے ؟ کیا عیسیٰ علیہ سلام کو نعوذباللہ ، اللّٰہ تعالیٰ کا بیٹا کہنا تواتر نہیں ھے ؟
Ghamdi school of thought.ان لوگوں نے پورے دین کو مشکوک بنا ڈالا
Jo samjh na aye usko mashkook bolde
@@ghauriofficial2172 Jesse Ghamidi sb ko aur apko Muslims ki 1400 years purani Riwayat samaj nahi ai tow ap ny osy mashkook bol diya.
Hasan bhi ap ko Whatsapp pay messages Kiya ap reply hi nai karty
جن دینی احکام کا مآخذ جناب حسن الیاس صاحب کے ہاں (غامدی) سنت یا تواتر ہے، ان کے تواتر کا ثبوت دیجیے، نسل در نسل تواتر کے ساتھ کم از کم نماز کا طریقہ ہی ثابت کر دیجیے۔ اور ٹابت کیجیے مٹلا کہ محمد بن قاسم کے دور میں کون سے چار، پانچ یا دس، یا سو یا ہزار راوی تھے، جنہوں نے نماز کا طریقہ اہل سندھ اور ہند کو سکھایا۔ آپ کیسے ثابت کر سکتے ہیں کہ یہ سلسلہ کہیں پر منقطع نہیں ہوا، یا راویوں کی مطلوبہ تعداد ہر طبقے میں میسر رہی؟!!
نیز یہ بھی بتا دیجیے کہ کفر وشرک، تو نسل در نسل زیادہ بڑے تواتر کے ساتھ منتقل ہوتے ہیں، تو پھر وہ تو اسلام اور ایمان سے بڑی حجت ہوئے!
اور ناگوار نہ ہو تو یہ بھی بتا دیجیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بت پرستی کا ابطال کیوں کیا حالانکہ وہ تو نسل در نسل "تواتر" کے ساتھ اس معاشرے میں منتقل اور رائج ہوئی تھی، جبکہ توحید کو جاننے ماننے والوں کی تعداد تواتر کی حد سے بہر حال کم تھی۔ اور مشرکین مکہ جب کہتے تھے ہم نے اپنے باپ دادا کو شرک کرتے پایا ہے، سو وہی صحیح ہے، اس لیے ہم تو شرک ہی کریں گے، تو کیا وہ بھی (غامدی) تواتر کو ہی حجت نہیں مان رہے تھے؟!
ایک آخری سوال کا جواب عنایت فرما دیجیے کہ ہمارے ہاں تواتر سے یہ عقیدہ چلا آ رہا ہے کہ جب آپ کو چھینک آئے تو کوئی آپ کو یاد کر رہا ہے۔ تو یہ عقیدہ صحیح ہوا نا؟
I think people cannot understand the plot and raise objections to Ghamidi SB, which is also not fair to Ghamidi SB. People are confused that Ghamidi and his Anchor (Hassan) give long speeches in favour of hadith, and still, there are a number of hadith they don't accept, which is a paradox. For example, Ghmaidi sb rejects all the hadith on Nazool e Esssa, all Hadith in favour of Rajam to a married man and many others. It is because Ghamidi SB brands these hadith against the Quran, and as per the hadith rule, a hadith that is against the Quran should be rejected.
Now, the real problem is that first, Ghamidi sb makes a wrong interpretation of the Quran. Then, rather than taking it just as an interpretation, he thinks of his own wrong interpretation as the real Quran. The result is that all the Ahadith coinciding with his wrong interpretation should be rejected because they are against Quran.
Thant is why you often listen him saying, "Fikr e Gamidi main asal ki hesiyat Quran ko jy". jub k reality main "" Fikr e Ghamidi main asal ki haseyat Ghamidi sb ki Aqal aur on k Quran k FEHEM ko hy na k Quran ko".
جو مسایل قرآن و سنت میں صراحتاً مذکور نہیں ۔ان کے جواب کے اصول و ضوابط آنجناب کے نزدیک کیا ہیں ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے براہ راست صرف صحابہ کرام تک پہنچے۔اس کے بعد دیکر امت تک واسطے کے ساتھ۔تو کیا ان واسطوں کی تحقیق لاذمی نہیں ۔
محدثین کی بات ہے ۔لو الاسناد لقال من شاء ما شاء.اس کے بارے میں جناب کا کیا خیال ہے ۔
ehl e rasool.😂😂😂😂😂
الٹا لٹکنے والی مثالیں دینا مناسب نہیں۔
وہ مثالیں دیں جس کا حکم دینا ممکن ہو سکتا ہے۔
بیٹے کی جان لینے کا حکم اللہ نے بصورت خواب نہیں دیا تھا۔ مقصد اللہ کے لئے وقف کرنا تھا۔
اب آپ یہ مثالیں نہیں دیں گے کہ الله بیٹا قربان کرنے کے لئے کہے گا تو میں کر دوں گا۔
مثال شریعت اور عقل و شعور کے دائرے کے اندر سے دیجئے
انکے کہنے کا مطلب سمجھو ، مراد یہ ہے کے ہم اپنی عقل رسول کے حکم پر نہی کرتے اگر وہ ہمارے سامنے ہوتے اور کہتے کے الٹا لٹک جاؤ تو ہم لٹک جاتے ، لیکن اب کیونکے لوگ رسول کی بات بتاتے ہے اس لیے ہم لوگوں کی باتوں کی تحقیق کرتے ہیں کے یہ واقع رسول کی بات ہے یا نہی
@@abdulrehmanshaikh8005 Ummat ka Ijma hai Quran aur Hadith se deen mukammal hota hai....4ron Imam , maslak is per mutafiq hain
حسن الیاس صاحب آج محمد رسول اللّٰہ و خاتم النبیین علیہ سلام کہاں ہیں اور آپ نے ذاتی طور پر ان سے قرآن مجید کی کیا تصدیق کی ھے جس کی وجہ سے آپ قرآن مجید کو قرآن مجید مانتے ہیں ؟؟
Tawatur
@ghauriofficial2172
تواتر ؟
کس آیت میں لکھا ھے کہ تواتر حق ھے ؟
کیا آباء کا دین تواتر نہیں ھے ؟
کیا عیسیٰ علیہ سلام کو نعوذباللہ ، اللّٰہ تعالیٰ کا بیٹا کہنا تواتر نہیں ھے ؟