شعرا دوسروں کی زمین پر غزل کہتے ہیں، جیسے ولی دکنی کی غزل ہوئے ہیں رام پیتم کے نین آہستہ آہستہ کہ جیوں پھاندے میں آتے ہیں ہرن آہستہ آہستہ مرا دل مثل پروانے کے تھا مشتاق جلنے کا لگی اس شمع سوں آخر لگن آہستہ آہستہ اس زمین پر امیر مینائی کی غزل سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ نکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ جواں ہونے لگے جب وہ تو ہم سے کر لیا پردہ حیا یک لخت آئی اور شباب آہستہ آہستہ اسی زمین پر اکبر کمال کی غزل ہو تیری یاد کا دل میں گزر آہستہ آہستہ کرے یہ چاند صحرا میں سفر آہستہ آہستہ بہت تیزی سے دنیا چھین لے گی جب تجھے مجھ سے تو پھر اس دل میں ایسے مت اتر آہستہ آہستہ حسرت موہانی کی غزل گھٹے گا تیرے کوچے میں وقار آہستہ آہستہ بڑھے گا عاشقی کا اعتبار آہستہ آہستہ بہت نادم ہوئے آخر وہ میرے قتل ناحق پر ہوئی قدر وفا جب آشکار آہستہ آہستہ اس سے میرے خیال میں اصل کلام کو تقویت ملتی ہے نہ کہہ اسکی تحقیر ہوتی ہے
ساغر صدیقی ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں میں نے پلکوں سے در یار پہ دستک دی ہے میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں میں نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا تھا لہو ہم سے کہتے ہیں وہی عہد وفا یاد نہیں کیسے بھر آئیں سر شام کسی کی آنکھیں کیسے تھرائی چراغوں کی ضیا یاد نہیں صرف دھندلائے ستاروں کی چمک دیکھی ہے کب ہوا کون ہوا کس سے خفا یاد نہیں زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
دراصل یہ شعر ساغر صدیقی کا ہی ہے۔ کیوں کہ ان کی کلیات میں یہ شعر موجود ہے مگر یہ شعر انتخاب سے لیا گیا ہے جہاں یہ شعر ساغر نظامی کے نام سے لگایا گیا ہے۔جو ان کا نہیں انتخاب اور دیوان میں فرق ہوتا ہے۔ انتخاب میں تسامح کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔ عموماً ایسے بے شمار انتخابات دیکھنے کو ملیں گے جن میں انتساب کی بیشمار کی اغلاط ہیں
دراصل یہ شعر ساغر صدیقی کا ہی ہے۔کیوں کہ کلیاتِ ساغر میں موجود ہے۔ رہی بات اس شعر کی تو یہ شعر انتخاب کی کتاب سے لیا گیا ہے۔ انتخاب اور دیوان میں فرق ہوتا ہے۔ انتخاب میں تسامح کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔ عموماً ایسے بے شمار انتخابات دیکھنے کو ملیں گے جن میں انتساب کی بیشمار کی اغلاط ہیں
راحیل صاحب - یہ جعلی غزل ہے - اصل شاعر ساغر صدیقی ہیں اور ساغر نظامی تو ایک مزاحیہ شاعر ہیں- آپ نے تو جو غزل پڑھی ہے وہ ساغر صدیقی کی مشہور معروف غزل "ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں " کی ایک کم تر قسم کی تضمیں لگتی ہے - اور مقطع اصل مقطع کی گھٹیا کاپی ہے - ساغر صدیقی کی اصل غزل ریختہ پر ملاحظ فرمائیں-
یہ مقطع تو ساغر صدیقی کی غزل سے چوری شدہ ہے۔ ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں آو اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں لوگ کہتے ہیں کہہ ساغر کو خدا یاد نہیں۔ ساغر صدیقی۔
Wah. Saghar Nizami Sahab
Kya baat hai raheel bhae.bae wah
میں نے پلکوں سے درِ یار پہ دستک دی ہے،
میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں
ساغر صدیقی ۔
Boht Umda
وااااااااااہ بہت خوووووووب کیااااااااااااکہنے سبحان اللہ
Buhat khoob..
Bahut hi umda nazam hai, maza aagaya, great poetry.
Umdah hai shairi
Wah Wah Faryad nhi ... wah wah
آہ آہ کیا کہنے۔۔۔واہ
Kya kehne, bahut khoob ❤️❤️❤️
واہ کیا خوب نبھایا سر۔۔ واہ واہ
زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے،
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
ساغر صدیقی ۔
أحسن أحسن !
بہت خوب، ایک گزارش ہے کہ اگر بآسانی ممکن ہو تو شاعر کے ساتھ اسکی تاریخِ پیدائش اور تاریخِ وفات بھی لکھ دیا کریں.
کتاب لکھیں گے کیا
TAYYAB
ہے دعا یاد مگر، حرفِ دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو اندازِ نوا یاد نہیں
ساغر صدیقی ۔
Boht khoob
Good great poetry
ماشاءا للہ
ساغر کو بھی جلدی ہوںئ یہ کہنے میں
ورنہ کون کم بخت مشکل میں اے میرے خدا نہیں بولتا۔
ماشاء اللہ
Great excellent
Best of luck Indian
آہ کیا غزل ہے متعدد بار سن چکا ہوں
Very nice
Thanks.
Hay hay dicm
nic job
Aao ik sajda karain aalm e madhoshi me.
Log kehty hen k saghar ko khuda yad nhi..
Saghar sidique
محترم ساغر صدیقی کے اشعار کو چھیڑ چھاڑ کیا گیا ہے ۔
شعرا دوسروں کی زمین پر غزل کہتے ہیں، جیسے ولی دکنی کی غزل
ہوئے ہیں رام پیتم کے نین آہستہ آہستہ
کہ جیوں پھاندے میں آتے ہیں ہرن آہستہ آہستہ
مرا دل مثل پروانے کے تھا مشتاق جلنے کا
لگی اس شمع سوں آخر لگن آہستہ آہستہ
اس زمین پر امیر مینائی کی غزل
سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ
نکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ
جواں ہونے لگے جب وہ تو ہم سے کر لیا پردہ
حیا یک لخت آئی اور شباب آہستہ آہستہ
اسی زمین پر اکبر کمال کی غزل
ہو تیری یاد کا دل میں گزر آہستہ آہستہ
کرے یہ چاند صحرا میں سفر آہستہ آہستہ
بہت تیزی سے دنیا چھین لے گی جب تجھے مجھ سے
تو پھر اس دل میں ایسے مت اتر آہستہ آہستہ
حسرت موہانی کی غزل
گھٹے گا تیرے کوچے میں وقار آہستہ آہستہ
بڑھے گا عاشقی کا اعتبار آہستہ آہستہ
بہت نادم ہوئے آخر وہ میرے قتل ناحق پر
ہوئی قدر وفا جب آشکار آہستہ آہستہ
اس سے میرے خیال میں اصل کلام کو تقویت ملتی ہے نہ کہہ اسکی تحقیر ہوتی ہے
آو ایک سجدہ کرے عالم مدیوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں
ساغر صدیقی۔
ساغر صدیقی
ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں
میں نے پلکوں سے در یار پہ دستک دی ہے
میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں
میں نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا تھا لہو
ہم سے کہتے ہیں وہی عہد وفا یاد نہیں
کیسے بھر آئیں سر شام کسی کی آنکھیں
کیسے تھرائی چراغوں کی ضیا یاد نہیں
صرف دھندلائے ستاروں کی چمک دیکھی ہے
کب ہوا کون ہوا کس سے خفا یاد نہیں
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
Thanks 😊
Bohat bhtreeen shukriya ❤️👍
RF sahab ur the best aap ka andaaz e bayaan Bahut acha hai subhanalla
Great
ممکن ہے کہ کسی ایک شاعر نے دوسرے کی زمین استمعال کی ہو ۔ تاہم ساغر صدیقی صاحب کی بھی اسی زمین میں ایک شاہکار غزل موجود ہے ۔
sugr ke sub poetry chori hue yahun tak k is list main bhut choti k poet bhe teh kuch ny dewan bhe publish krway
pak main her level pr ek top ka chot hamesha zinda raha h
ruclips.net/video/wGgHibGaGlI/видео.htmlsi=YOoWZ2WCnz6-DdCl
Zabardast
Jnb boht khob ❤👌😍❣ap ki awaz or lihja 2no khob hain❤ Classical poetry ziyda kiya karain lutf a jata hai
سلامت رہیں راحیل بھائی۔۔ مالک مزید برکت ڈالے۔ لمبی سٹرگل کے بعد ایک سکسیس سٹوری۔۔ لہجہ
نو واردانِ بساطِ ہوائے دل کیلئے ایک حوصلہ
May ALLAH beloved forgiveness upon My weakness guide us right pathway
Is mein do sheir jigar ke hein shayed
Agree 💯 with the following link to the following information about the end
Ye Jo akhiri Sher hai shayad saghar sidiqi Sahab ki ghazal - Hai dua Yaad magar harf e dua Yaad Nahi
Iska hai. Meharbani Kar wazahat kijiye..
Un ke ghazal me b yeh sher hy akhir me
Aau ik sajda kry alam e madhushi me
Log kehty hen saghar ko khuda yad ni
Brkhudar ye shair in ka hai
Saghr sidqi ka ni hai is ka rdobdl kr k oder daal diya gya hai
دراصل یہ شعر ساغر صدیقی کا ہی ہے۔ کیوں کہ ان کی کلیات میں یہ شعر موجود ہے مگر یہ شعر انتخاب سے لیا گیا ہے جہاں یہ شعر ساغر نظامی کے نام سے لگایا گیا ہے۔جو ان کا نہیں
انتخاب اور دیوان میں فرق ہوتا ہے۔ انتخاب میں تسامح کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔ عموماً ایسے بے شمار انتخابات دیکھنے کو ملیں گے جن میں انتساب کی بیشمار کی اغلاط ہیں
Akhri misra sagar siddiqui saheb ka h ya Sagar nizami saheb ka
Awesome
اب تک میں اس غزل کو ساغر صدیقی کی سمجھتا تھا
Wo ghazal or hai bhai
دونوں کلام مختلف ہیں اور اس کلام کا مقطع ساغر صدیقی کا ہے۔۔ساغر نظامی کا نہیں
One of the best i ever heard.
Aao ek sajda kre aalame madhishi me
Log Kahete hai k sagar ko khuda nhi
Sagar Siddiqui
یہ شاید ساغر صدیقی کی غزل ہے یا شاید اسی طرح کی ہے
This Gazal has been entitled to Sagar Siddique by several sources , in last couplet they use مدہوشی instead of ۔ بد مستی
Exactly, this ghazal is of Sagar Sidiiqueee.
Aao ik aur sajida karen alam e madhoshi me,
Log kehtay hain Sagar ko Khuda yaad nahi.
Wow! So this is where Saghar Siddiqi got it from! 💯❤
ساغر صدیقی صاحب کی غزل کو بہت برا رنگ عطا کیا گیا ہے 🧐🙏
@@urdupoetry2332 Saghar Sidiqi saab ne in se liya akhri misra?
Yar aisa nahi hai keh sagar nay yaha sy lia sher aisa ho jata hai
لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں
ساغر صدیقی کا ہے
sir jiiiiiii...yeh last shaer toh saaghr siddiqui ka nhi tha.......hmesha unhi ki poetry mein likha dekha hae...wts this 🤔🤔🤔🤔
معمولی سی تبدیلی کے ساتھ دونوں شعرا کے پاس یہی مقطع ہے۔
@@Urdu acha ji ? wah bda husn e ittefaq hae....😮
Never heard of saghir nizami
He is among the finest romantic poets of Urdu.
یہ اشعار پاکستانی شاعر ساغر صدیقی مرحوم(وفات1974ء) کے ھیں - ساغر نظامی کے نھیں!!!!!! ریکارڈ درست کر لیجئیے!!!!!!!!
Are bhai maqta saghar siddeequi ka hai
بیک گراؤنڈ میوزک کا نام بتاؤ
Saghar sidique ka shair chori kiya gya last Wala 😢
مقطع کا شعر ساغر صدیقی کا ہے۔۔۔۔۔۔۔🤔
یہ کیا معاملہ ہے ساغر صدیقی نے یہ شعر ساغر نظامی کا چُرایا ھے...... ؟
لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خُدا یاد نہیں.....
دراصل یہ شعر ساغر صدیقی کا ہی ہے۔کیوں کہ کلیاتِ ساغر میں موجود ہے۔ رہی بات اس شعر کی تو یہ شعر انتخاب کی کتاب سے لیا گیا ہے۔
انتخاب اور دیوان میں فرق ہوتا ہے۔ انتخاب میں تسامح کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔ عموماً ایسے بے شمار انتخابات دیکھنے کو ملیں گے جن میں انتساب کی بیشمار کی اغلاط ہیں
حضور والا یہ مقطع تو ساغر صدیقی کا ہے؟
یہ غزل ساغر صدیقی کی نہیں ھے
براہ کرم اردو ادب میں ملاوٹ نہ کریں.
Kindly upload poetry without this music...
Ye ghazal Saaghir Siddiqui ki hai
ساغر نظامی اور ساغر صدیقی دو مختلف لوگ ہیں؟..............
Background music ka name kya hai?
ji bilkul kya hai?
Is ghazal ka maqta'a or Saghar Siddiqui ka maqta'a same q he
kya sagir sadiqi or sagir naizami aik hi hain
نهيں
Bhai apka no mil sakta ha
راحیل صاحب - یہ جعلی غزل ہے - اصل شاعر ساغر صدیقی ہیں اور ساغر نظامی تو ایک مزاحیہ شاعر ہیں-
آپ نے تو جو غزل پڑھی ہے وہ ساغر صدیقی کی مشہور معروف غزل "ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں " کی ایک کم تر قسم کی تضمیں لگتی ہے - اور مقطع اصل مقطع کی گھٹیا کاپی ہے -
ساغر صدیقی کی اصل غزل ریختہ پر ملاحظ فرمائیں-
Isn’t the last sher by saghar Siddiqui ?
Ye shair asl main saghir nizami ka hi hai
Sagher sidqi ka ni hai 😌
یہ مقطع تو ساغر صدیقی کی غزل سے چوری شدہ ہے۔
ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
آو اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہہ ساغر کو خدا یاد نہیں۔
ساغر صدیقی۔
Poor husn
Wah bohat khob
Great
یہ غزل ساغر صدیقی کی ھے..
بھائ ساغر صدیقی نام ہے شاعر کا