ایک وقت تھا میرے پاس بچوں کی بک خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے میں اور آپ کا چھوٹا بھائی اور راسخ صاحب ایک جگہ بیٹھے تھے راسخ صاحب نے طارق صاحب سے کہا اس بھائی کے مالی حالات پتلے ہیں اس کی مدد کر دو انہوں نے سنی ان سنی کر دی میں نے راسخ صاحب کو کیہ دیا شیخ دوبارہ نہیں کہنا شیخ ایک دن عصر کے وقت درس دے رہے تھے فرمانے لگے ہر نماز کے بعد قرآن کھول کر چاہے ایک آئیت ہی پڑھو پھر دیکھو اللہ کیسے دن بدلتا ہے میں نے وظیفہ شروع کر دیا اللہ نے کرم کیا مجھے عمان کا ویزہ مل گیا میں وہاں جا کر مزدوری کرنے لگا آج میرے بچے پڑھ لکھ گۓ ہیں مگر طارق بھائی کا رویہ نہیں بھولا
Hamare saat bhi aysa waqia hua hai bss ab dushman ka anjam dekhna baqi hai .hamare case me ghar pe qabza kr liye aur jadu kr diye .ab Allah se ummeed hai k dushman se inteqam le aur unka anjam dikhae.
جو نہیں جانتے، ان کے لیئے عرض ھے کہ یہ شخص عبدالمالک مجاہد اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام کی جگہ اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ تمام اہلِ سنت شرعی مسائل میں اپنے اہلِ سنت علماء سے رجوع کریں۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" فرقے والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے ہیں؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟
@@AbdulBari-yn1er حضرات: اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے (جس سے اِس ویڈیو والے عبدالمالک مجاہد اور اِس comment لکھنے والے Abdul Rahman bin Abdul Bari کا تعلق ھے) اِس نئے فرقے کا دعوی ھے کہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ اور اس کے علماء دین کو نہیں سمجھے، قرآن و حدیث کو نہیں سمجھے؛ آج پندرھویں صدی میں ہمارے "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے نے دین کو سمجھا ھے اور قرآن و حدیث کو سمجھا ھے، لہذا جو ہم آج سمجھے ہیں صرف وہی درست ھے اور 1400 سال کی پوری امت اور 1400 سال کے سارے علمائے اسلام سب غلط ہیں۔ مثال کے طور پر دیکھیں کہ برِصغیر میں اسلام ہزار سال سے زیادہ عرصے سے موجود ھے اور ہزار سال سے زیادہ عرصے سے یہاں مسلمان موجود ہیں؛ لیکن 1400 سال سے زیادہ عرصے کے بعد آج پندرھویں صدی میں یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا فرقہ برِصغیر کے سارے مسلمانوں کو، جو اہلِ سنت والجماعت ہیں، اُن کو کہتا ھے کہ آپ کی نمازیں نہیں ہوتیں اور آپ جو نمازیں ہزار سال سے زیادہ عرصے سے پڑھتے آ رہے ہیں، وہ غلط ہیں (کبھی کہتے ہیں کہ آپ رفع الیدین نہیں کرتے اِس لیئے آپ کی نماز غلط ھے، کبھی کہتے ہیں کہ آپ سینے پہ ہاتھ نہیں باندھتے، اِس لیئے آپ کی نماز غلط ھے، کبھی کہتے ہیں کہ آپ آمین بالجہر نہیں کہتے، اِس لیئے آپ کی نماز غلط ھے، کبھی کہتے ہیں کہ آپ امام کے پیچھے سورت فاتحہ نہیں پڑھتے، اِس لیئے آپ کی نماز نہیں ہوتی). کیوں حضرات، یہ ایسا ہی کہتے ہیں نا؟ ایسا ہی عقیدہ رکھتے ہیں نا؟ یعنی برِصغیر کے مسلمان جو نمازیں ہزار سال سے زیادہ عرصے سے پڑھتے آ رہے ہیں، وہ نمازیں غلط ہیں اور وہ نمازیں نہیں ہوتیں۔ اب سوچیں کہ کیا ایسا ہو سکتا ھے کہ ہزار سال سے زیادہ عرصے پہلے سے یعنی تقریباً شروع اسلام سے ہی مسلمانوں کو نماز پڑھنا نہیں آتی تھی، اور ہزار سال سے زیادہ عرصے کی پوری مدت میں یعنی تقریباً شروع اسلام سے لے کر آج تک برِصغیر کے مسلمانوں میں علماء کا کوئی وجود ہی نہیں تھا جو مسلمانوں کو صحیح نماز پڑھنا سکھاتے؟ اور شروع اسلام کے زمانے سے لے کر آج تک برِصغیر کے مسلمان غلط نماز پڑھتے چلے آ رہے ہیں؟ بس اسلام کے 1400 سال کے بعد برِصغیر میں یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا فرقہ پیدا ہو گیا جو آج پندرھویں صدی میں صحیح نماز پڑھتا ھے؟ بلکہ ٹھہریئے، بات صرف اتنی ہی خطرناک نہیں بلکہ اِس سے بھی زیادہ خطرناک ھے: ایک ہزار سال سے زیادہ عرصے پہلے برِصغیر کے مسلمانوں نے مسلمان ہونے کے بعد نماز خود اپنی طرف سے تو نہیں ایجاد کی؛ اُنہوں نے تو نماز اُن مسلمانوں سے سیکھی جو برِصغیر سے باہر کے تھے اور برِصغیر میں انہوں نے اسلام پہنچایا یعنی برِصغیر میں اسلام لے کر آئے، اور برِصغیر میں مسلمان ہونے والوں کو اُنہوں نے نماز سکھائی، اور ظاہر ھے کہ برِصغیر سے باہر کے مسلمانوں نے برِصغیر میں آ کر برِصغیر کے مسلمانوں کو وہی نماز سکھائی جیسا وہ خود پڑھتے تھے، اور اُسی طریقے کے مطابق ہزار سال سے زیادہ عرصے سے برِصغیر کے مسلمان نماز پڑھتے چلے آ رہے ہیں؛ تو اِس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا منحرف فرقہ یہ دعوی کر رہا ھے کہ ہزار سال سے زیادہ عرصے پہلے ہی سے، برصغیر میں اسلام آنے سے پہلے ہی برِصغیر سے باہر کے مسلمان ملکوں کے مسلمانوں کی نماز بھی غلط تھی کیونکہ وہ خود اِسی طریقے سے نماز پڑھتے تھے اور اُنہوں نے ہی نماز کا یہ طریقہ برِصغیر کے مسلمانوں کو سکھایا۔ دیکھ لیجیئے کہ یہ "اہلِ حدیث" نامی منحرف فرقہ اسلام کے لیئے کتنا خطرناک ھے جو اسلام کی جڑ پر ہی حملہ کر رہا ھے کہ اسلام کی بنیادی اور اہم ترین عبادت (نماز) شروع اسلام سے ہی ٹھیک نہیں تھی (نعوذ باللہ) ! ۔ اور یہ تو (نعوذ باللہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ ھے کہ وہ جن کو اللہ تعالی نے خاتم الانبیاء بنایا تھا، آخری نبی بنا کر بھیجا تھا، آخری دین دے کے بھیجا تھا، وہ (نعوذ باللہ نعوذ باللہ) دین پہنچانے میں ناکام ہو گئے، کیونکہ دین کا سب سے بڑا ستون اور دین کی سب سے بڑی اور بنیادی عبادت "نماز" شروع اسلام سے ہی غلط تھی۔ اور صدیوں کی امتِ اسلامیہ اور مسلمانوں پر تو حملہ ھے ہی۔ یہ یاد رکھیں کہ یہ تو اسلام کی صرف ایک چیز پر "فرقہ اہلِ حدیث" کے حملے کی مثال ھے (اور وہ بھی اسلام کے بنیادی ستون اور سب سے بڑی اور اہم ترین عبادت (نماز) پر حملہ !)، ورنہ تو اسلام اور مسلمانوں کا دشمن یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا منحرف فرقہ دینِ اسلام اور مسلمانوں پر حملے کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔ بہرحال، یہ بات تو سب پر واضح ہو گئی کہ برِصغیر میں پایا جانے والا یہ فرقہ جس نے امتِ اسلامیہ کا نام "اہلِ سنت" چھوڑ کر اِس کی جگہ اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے، یہ ایک نیا فرقہ ھے جو برِصغیر میں پہلے نہیں تھا، اور یہ باقی مسلمانوں سے الگ ھے۔ جو فرقہ شروع اسلام سے چلتی آئی پوری امتِ اسلامیہ کو گمراہ اور غلط کہتا ھے اور اُس کے نماز روزے کو غلط کہتا ھے، اُس کے خارجی فرقہ ہونے اور امت مخالف، مسلمان مخالف ہونے میں کیا شک ہو سکتا ھے؟ تمام مسلمانوں کو اِس فرقے کی حقیقت معلوم ہونا ضروری ھے۔
@@talhahaq1202 مسلمان یعنی اہلِ سنت والجماعت حضرات توجہ فرمائیں: برِصغیر میں پائے جانے والے "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے (جس سے اِس عبدالمالک مجاہد کا تعلق ھے) اِس نئے فرقے کے لوگ پوری امتِ اسلامیہ کے شروع سے اب تک کے تمام مسلمانوں اور پوری امت کے شروع سے اب تک کے تمام علماء کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ سب مسلمان اور اُن کے علماء اماموں کے مقلد تھے اور ہیں، اِس لیئے کہ اِس فرقے کے نئے دین کے مطابق تقلید ناجائز ھے، گمراہی ھے، شرک ھے؛ اِس فرقے کی بنیاد ہی اِسی عقیدے پر ھے، اور اِن کا نیا دین پورے کا پورا اِسی بنیاد پر قائم ھے، اور اِسی عقیدے کی بنیاد پر ہی یہ فرقہ پوری امتِ اسلامیہ کی مخالفت کرتا ھے جو سب کے سب اہلِ سنت والجماعت حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی ہیں۔ اگر اِس عقیدے کو اِس "اہلِ حدیث" نامی فرقے کے دین سے نکال دیا جائے تو یہ فرقہ ہی ختم ہو جائے گا، کیونکہ اِس عقیدے کو نکالنے کے بعد تو صرف وہی اہلِ سنت والجماعت حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی ہی باقی بچیں گے۔ لہذا جو مسلمان بھی امتِ اسلامیہ کے کسی امام کی تقلید کرتا ھے وہ اِس "اہلِ حدیث" فرقے کے عقیدے کے مطابق گمراہ ھے، مشرک ھے۔ اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کے شروع سے اب تک کے تمام مسلمان اور ان کے علماء غلط اور گمراہ ہیں۔ دل تھام کر سنیں کہ یہ ہم مسلمانوں کے عظیم عالم امام ابو جعفر طحاوی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہمارے عظیم عالم امام ابنِ عبدالبر کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے۔ یہ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ حجر عسقلانی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہمارے عظیم عالم امام ابنِ رجب کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے۔ یہ امت کے عظیم عالم امام بدر الدین عینی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہمارے عظیم عالم امام قاضی عیاض یحصبی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہم مسلمانوں کے عظیم عالم امام یحیی بن شرف نووی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے؛ یہ ہمارے عظیم عالم امام ابن قدامہ مقدسی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے۔ یہ تو صرف مثال کے طور پر چند نام لکھے ہیں۔ یعنی خوارج کا یہ نیا "اہلِ حدیث" نامی فرقہ پوری امتِ اسلامیہ کے صدیوں سے آج تک کے سب مسلمانوں اور پوری امت کے شروع سے آج تک کے تمام علماء کو غلط اور گمراہ کہتا ھے کیونکہ وہ سب کے سب اماموں کے مقلد تھے اور ہیں، کیونکہ اِس فرقے کے دین میں تقلید ناجائز ھے، گمراہی ھے، شرک ھے۔ عجیب بات ھے کہ اسلام کے شروع سے ہی پوری امتِ اسلامیہ کے مسلمان اور علماء تو غلط ہیں جبکہ اِس نئے ہیدا ہونے والے فرقے کے علماء اور لوگ صحیح ہیں؟ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اِس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ اور اس کے علماء کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی اور اب تک دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اِس نئے "اہلِ حدیث" نامی فرقے کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟ یہ بات ہر شخص سمجھ سکتا ھے کہ جو فرقہ شروع سے پوری امتِ اسلامیہ اور امتِ اسلامیہ کے تمام علماء کو غلط کہتا ھے وہ صحیح نہیں ہو سکتا اور اِس فرقے کے باطل ہونے میں کوئی شک نہیں۔ حقیقت یہ ھے کہ صدیوں سے ساری دنیا کے مسلمان اور اُن کے علماء حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی فقہ پر چلتے آ رہے ہیں اور آج بھی ایسا ہی ھے۔ انڈونیشیا، ملائشیا، برونائی، مصر وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمان شافعی ہیں، وہ امام شافعی کی تقلید کرتے ہیں ؛ الجزائر، لیبیا، تونس، مغرب (موراکو)، سوڈان، موریتانیا، صومالیہ، خلیجی ممالک وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمان مالکی ہیں، وہ امام مالک کی تقلید کرتے ہیں؛ ترکی، افغانستان، پاکستان، ہندوستان، چین، بنگلہ دیش، برما، مالدیپ، بلقان، شام، عراق، اردن، اور سعودی عرب کا مشرقی علاقہ خاص طور پر احساء وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمان حنفی ہیں، وہ امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں؛ اور سعودی عرب کے اہلِ سنت مسلمان حنبلی بھی ہیں یعنی امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے ہیں، جبکہ سعودی عرب کے بہت سے اہلِ سنت مسلمان مالکی اور شافعی بھی ہیں (یہ صرف چند مسلمان ملکوں کا ذکر ھے مثال کے لیئے)۔ یہ ھے امتِ اسلامیہ۔ تمام اہلِ سنت مسلمان صدیوں سے چلتے آئے ہوئے دین پر قائم رہیں اور امتِ اسلامیہ میں رہیں، اور خوارج کے اِس "اہلِ حدیث" نامی فرقے سے خود کو، اپنے گھر والوں کو، اور اپنی اولاد کو بچائیں۔
@@mohammedyaseen2235 you are wasting your time and ours by writing inauthentic info. Please consult Sahih Bukhari. All you are doing is spreading negativity and falsehood. آپ صرف نفرت اور غلط باتیں پھیلا رهے هیں دین کو سمجھیں اور حدیث کا مطالعہ کریں آپ کو اپنے اعتراضات کا جواب مل جاۓ گا
@@alkalirain حضرات، برِصغیر میں پایا جانے والا ایک نیا فرقہ ھے جس نے امتِ اسلامیہ سے الگ ہو کر اپنا الگ فرقہ بنا کر "اہلِ سنت" نام کی جگہ اپنا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے، اور 'حدیث' کے نام سے عام مسلمانوں کو اور اپنے فرقے والوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ اس فرقے کے لوگ ہر وقت آپ کو حدیث حدیث کرتے نظر آئیں گے۔ غور فرمائیں کہ مسلمان "حدیث" کے مطابق نہیں، بلکہ "سنت" کے مطابق عمل انجام دیتے ہیں۔ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی۔ یہی تو اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے کی جہالت ھے. مسلمانوں کے نزدیک پہلے قرآن کا درجہ ھے، پھر حدیث کا۔ دینی اور شرعی تعلیمات و احکام کی لیئے پہلے قرآن دیکھا جاتا ھے اور پھر احادیث۔ اِسی لیئے ہمیشہ مسلمان "قرآن و سنت" ، "کتاب و سنت" کہتے ہیں؛ "سنت و قرآن" ، "سنت و کتاب" نہیں۔ یعنی پہلے ہمیشہ قرآن/کتاب آتا ھے، بعد میں سنت۔ یہی شریعتِ اسلامیہ اور مسلمانوں کا طریقہ ھے۔ لیکن جیسا کہ آپ دیکھتے ہیں، اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے کے دھوکے باز "علماء" نے صرف حدیث حدیث کر کے اپنے فرقے کے لوگوں کو ورغلایا ھے۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ [خاص context کو مستثنی کر کے] مسلمان "قرآن و سنت" کہتے ہیں ( "قرآن و حدیث" نہیں) ؛ "کتاب و سنت" کہتے ہیں ( "کتاب و حدیث" نہیں) کیونکہ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی۔ عمل سنت پر ہو گا۔ "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے والوں کو "سنت" اور "حدیث" کا فرق ہی نہیں معلوم۔ حضرات، حدیث موجود ھے کہ جنگِ بدر میں 313 سپاہی (صحابی) تھے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی اِس میں شریک تھے؛ تو کیا آج تمام اسلامی ممالک کی حکومتوں کو چاہیئے کہ اپنی افواج میں صرف 313 فوجی رکھیں کیونکہ 'حدیث میں 313 سپاہیوں کا ذکر ھے' تو اِس پر عمل ہونا چاہیئے؟ ۔ حدیث موجود ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام مسجد میں جوتیاں پہن کر نماز پڑھتے تھے، تو کیا آج تمام مسلمانوں کو چاہیئے کہ جوتیاں بغیر اتارے مسجدوں میں نماز پڑھیں کیونکہ 'حدیث میں ھے' تو اِس پر عمل ہونا چاہیئے؟ وغیرہ، وغیرہ، وغیرہ ۔۔۔ اِس فرقے والوں کو "حدیث" اور "سنت" کا فرق ہی نہیں معلوم۔ اِس فرقے والوں کو اتنا بھی نہیں معلوم کہ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی؛ عمل حدیث پر نہیں بلکہ سنت پر ہوتا ھے۔ شاید اب آپ کو سمجھ میں آنا شروع ہو گیا ہو گا کہ کیوں اِس فرقے نے مسلمانوں کے نام "اہلِ سنت" کو چھوڑ کر اپنے نئے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے ("سنت" کے بجائے "حدیث") ! جی ہاں، اِس لیئے کہ اپنی من مانی کر سکیں، کسی بھی حدیث کی امتِ اسلامیہ سے ہٹ کر اپنی من مانی تشریح کر سکیں۔ اِس کے پیچھے جو بنیادی سبب کارفرما ھے وہ ھے امتِ اسلامیہ سے الگ ہونا، الگ ہو کر اپنا الگ فرقہ بنانا، اور اِس الگ فرقے کا الگ مختلف دین بنانا۔ اِس کے لیئے یہ طریقہ اختیار کیا گیا کہ سب سے پہلے ائمۂ اسلام کی تقلید کا انکار کیا گیا تا کہ امتِ اسلامیہ کے منہج سے آزاد ہو کر اپنی من مانی کا راستہ کھل سکے؛ مسلمانوں کے نام "اہلِ سنت" کے بجائے اپنے نئے فرقے کو "اہلِ حدیث" کا نام دیا؛ حدیث کی کوئی کتاب کھول کر کوئی بھی حدیث چن کر، اُس حدیث کو امتِ اسلامیہ سے ہٹ کر اپنا مفہوم دے کر، اپنی تشریح کر کے، اپنے فرقے کا الگ طریقہ اور دین بنا لیا، اور پھر کہا کہ دیکھو ہم اِس طرح اِس لیئے کرتے ہیں کہ فلاں حدیث میں یہ لکھا ھے/ہماری دلیل فلاں حدیث ھے۔ جبکہ یہ شریعت کی مخالفت ھے؛ عمل "حدیث" پر نہیں بلکہ "سنت" پر ہوتا ھے، ہر حدیث سنت نہیں ہوتی۔ اب آپ کو یہ اندازہ بھی ہو گیا ہو گا کہ یہ نیا فرقہ عام مسلمانوں کی (اور خاص طور پر اپنے فرقے کے مقلدین کی) کم علمی کا فائدہ اٹھا کر دھوکہ دینے کے لیئے حدیث کا نام استعمال کرتا ھے، بیچارے عام مسلمان (اور اس فرقے کے مقلدین) ، جن میں اگرچہ پڑھے لکھے لوگ بھی ہوں، حدیث کا نام سن کر دھوکے میں آ جاتے ہیں کیونکہ اُنہیں "حدیث" اور "سنت" کا فرق نہیں معلوم، اور نہیں جانتے کہ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی، عمل سنت پر ہوتا ھے۔ اِسی لیئے تو مسلمانوں کا نام شروع سے "اہلِ سنت" ھے، نہ کہ "اہلِ حدیث" .
إن بطش ربك لشديد
یقینا تیرے رب کی پکڑ بڑی سخت ہے استغفر اللّٰہ العظیم
ماشاء اللہ لاقوۃالابااللہ. سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم سلام.
ماشاءاللہ بہت اچھی سٹوری تھی یہ اللہ سبحانہ وتعالی ہمیں صلہ رحمی کرنے والوں میں شامل فرمائےاوراپنےعظیم خزانوں سے سب تنگدستوں کےلیے آسانیاں پیداکردے
سبحان اللہ تبارک تعالیٰ جزاک اللہ خیرا یا بھائی
ماشاءاللہ سبحان اللہ الحمدللہ رب العالمین اللہ اکبر 🇸🇦🇵🇰🇹🇷🇧🇩💖💖💖
Ma Sha Allah Allah slamt rakhy shaikh sahib ko
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ عبدالملک مجاہد صاحب عالم باعمل ہیں اللہ تعالی ان کی عمر میں مال میں رزق میں برکتیں فرمائے
جزاک اللہ خیرا شیخ صاحب
Jazak ALLAH Khair ,,, ALLAH ap pr Apni Rehmta kra Ameen
Ap bohot achy vaqeyaat sunaty hein..masha Allah
Beshak
یہ دنیا مکافات عمل ہے نصیحت آموز کہانی ہم سب کے لئے سبق آموز ہے
ماشاءالله اللہ تعالیٰ ہمیں آسانیاں بنانے والا بنائے
Jaza kala
بات صحیح ھی اس سے اچھا سبق ملتا ھے ۔،،
مجاہد صاحب میں فیض گدون ہوں آپ کا پرانا خادم۔ آپ کو اللہ خیر و برکت عطا فرمائے۔
❤❤❤❤
Nice 👍👍👍👍
M. Afaq (Lucknowi) ksa
ایک وقت تھا میرے پاس بچوں کی بک خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے میں اور آپ کا چھوٹا بھائی اور راسخ صاحب ایک جگہ بیٹھے تھے راسخ صاحب نے طارق صاحب سے کہا اس بھائی کے مالی حالات پتلے ہیں اس کی مدد کر دو انہوں نے سنی ان سنی کر دی میں نے راسخ صاحب کو کیہ دیا شیخ دوبارہ نہیں کہنا شیخ ایک دن عصر کے وقت درس دے رہے تھے فرمانے لگے ہر نماز کے بعد قرآن کھول کر چاہے ایک آئیت ہی پڑھو پھر دیکھو اللہ کیسے دن بدلتا ہے میں نے وظیفہ شروع کر دیا اللہ نے کرم کیا مجھے عمان کا ویزہ مل گیا میں وہاں جا کر مزدوری کرنے لگا آج میرے بچے پڑھ لکھ گۓ ہیں مگر طارق بھائی کا رویہ نہیں بھولا
Yeh Tariq Sahab Kon thay
Hamare saat bhi aysa waqia hua hai bss ab dushman ka anjam dekhna baqi hai .hamare case me ghar pe qabza kr liye aur jadu kr diye .ab Allah se ummeed hai k dushman se inteqam le aur unka anjam dikhae.
بھای عبدالما لک مجاہد کا نمبر دے دیں
بہت سبق آموز کہانی ہے ایسے واقعات ہمارے سامنے ہوتے رہتے ہیں
بالکل سچ
دنیا مقافات عمل ھے
شیخ صاحب گل مکاؤ لسی نا بناؤ
🤣🤣😄😄😄😇😇😇🤣🤣🤣🤣🤣😅😅😅😅😆😆😆😄😄
Ebrat wala waqai.
Main murtza sahib ki baat sy itefak karta hoin lamby baat apny taseer kho daity hy
Not Agree,,, 1 baat ma Kayi Chupi Bata Mil jati Ha or but Har Insan ki apni view Hoti Ha
Aap roz apnai kisso sai rolatai h
ایک بھائی نے بھائی کو مرنے کے لئے چھوڑ دیا اور ایک بھائی نے بہن کو پناہ دی
أن في ذلك لعبرة لاولي الابصار.
واقعہ غیر ضروری طوالت کا شکار ہے
مختصراً سنایا جاتا تو زیادہ viewership ملتی
شیخ صاحب بات بہت زیادہ لمبی ہو گئی تھی اگر آپ چاہتے تو پانچ منٹ میں ختم ہو جاتی
مرتضٰی صاحب اصل میں شیخ کا کہنے کا انداز بہت اچھا ہے جب چھوٹی بات کو تفصیل سے سمجھایا جائے تو بہتر ہوتا ہے
جی بھائی جان لیکن ٹائم بہت زیادہ ہو جاتا ہے
شیخ صاحب جو ہے نا ایک بات کو بار بار دہراتے ہیں
haahahaha😁😁😁😁😁😁
Har Insan Ka Apna Andaz hota Ha,,,,,,,Bki Hum Log 15 mint Bi Dance step bar bar Dkhta to Us time k pta nhi chlta
بھائی۔ اپ ویڈیو کو سپیڈ پر لگا کر سن لیا کریں۔۔
Time waist story dnt listen
جو نہیں جانتے، ان کے لیئے عرض ھے کہ یہ شخص عبدالمالک مجاہد اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام کی جگہ اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ تمام اہلِ سنت شرعی مسائل میں اپنے اہلِ سنت علماء سے رجوع کریں۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" فرقے والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے ہیں؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟
@@AbdulBari-yn1er
حضرات: اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے (جس سے اِس ویڈیو والے عبدالمالک مجاہد اور اِس comment لکھنے والے Abdul Rahman bin Abdul Bari کا تعلق ھے) اِس نئے فرقے کا دعوی ھے کہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ اور اس کے علماء دین کو نہیں سمجھے، قرآن و حدیث کو نہیں سمجھے؛ آج پندرھویں صدی میں ہمارے "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے نے دین کو سمجھا ھے اور قرآن و حدیث کو سمجھا ھے، لہذا جو ہم آج سمجھے ہیں صرف وہی درست ھے اور 1400 سال کی پوری امت اور 1400 سال کے سارے علمائے اسلام سب غلط ہیں۔ مثال کے طور پر دیکھیں کہ برِصغیر میں اسلام ہزار سال سے زیادہ عرصے سے موجود ھے اور ہزار سال سے زیادہ عرصے سے یہاں مسلمان موجود ہیں؛ لیکن 1400 سال سے زیادہ عرصے کے بعد آج پندرھویں صدی میں یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا فرقہ برِصغیر کے سارے مسلمانوں کو، جو اہلِ سنت والجماعت ہیں، اُن کو کہتا ھے کہ آپ کی نمازیں نہیں ہوتیں اور آپ جو نمازیں ہزار سال سے زیادہ عرصے سے پڑھتے آ رہے ہیں، وہ غلط ہیں (کبھی کہتے ہیں کہ آپ رفع الیدین نہیں کرتے اِس لیئے آپ کی نماز غلط ھے، کبھی کہتے ہیں کہ آپ سینے پہ ہاتھ نہیں باندھتے، اِس لیئے آپ کی نماز غلط ھے، کبھی کہتے ہیں کہ آپ آمین بالجہر نہیں کہتے، اِس لیئے آپ کی نماز غلط ھے، کبھی کہتے ہیں کہ آپ امام کے پیچھے سورت فاتحہ نہیں پڑھتے، اِس لیئے آپ کی نماز نہیں ہوتی). کیوں حضرات، یہ ایسا ہی کہتے ہیں نا؟ ایسا ہی عقیدہ رکھتے ہیں نا؟ یعنی برِصغیر کے مسلمان جو نمازیں ہزار سال سے زیادہ عرصے سے پڑھتے آ رہے ہیں، وہ نمازیں غلط ہیں اور وہ نمازیں نہیں ہوتیں۔ اب سوچیں کہ کیا ایسا ہو سکتا ھے کہ ہزار سال سے زیادہ عرصے پہلے سے یعنی تقریباً شروع اسلام سے ہی مسلمانوں کو نماز پڑھنا نہیں آتی تھی، اور ہزار سال سے زیادہ عرصے کی پوری مدت میں یعنی تقریباً شروع اسلام سے لے کر آج تک برِصغیر کے مسلمانوں میں علماء کا کوئی وجود ہی نہیں تھا جو مسلمانوں کو صحیح نماز پڑھنا سکھاتے؟ اور شروع اسلام کے زمانے سے لے کر آج تک برِصغیر کے مسلمان غلط نماز پڑھتے چلے آ رہے ہیں؟ بس اسلام کے 1400 سال کے بعد برِصغیر میں یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا فرقہ پیدا ہو گیا جو آج پندرھویں صدی میں صحیح نماز پڑھتا ھے؟ بلکہ ٹھہریئے، بات صرف اتنی ہی خطرناک نہیں بلکہ اِس سے بھی زیادہ خطرناک ھے: ایک ہزار سال سے زیادہ عرصے پہلے برِصغیر کے مسلمانوں نے مسلمان ہونے کے بعد نماز خود اپنی طرف سے تو نہیں ایجاد کی؛ اُنہوں نے تو نماز اُن مسلمانوں سے سیکھی جو برِصغیر سے باہر کے تھے اور برِصغیر میں انہوں نے اسلام پہنچایا یعنی برِصغیر میں اسلام لے کر آئے، اور برِصغیر میں مسلمان ہونے والوں کو اُنہوں نے نماز سکھائی، اور ظاہر ھے کہ برِصغیر سے باہر کے مسلمانوں نے برِصغیر میں آ کر برِصغیر کے مسلمانوں کو وہی نماز سکھائی جیسا وہ خود پڑھتے تھے، اور اُسی طریقے کے مطابق ہزار سال سے زیادہ عرصے سے برِصغیر کے مسلمان نماز پڑھتے چلے آ رہے ہیں؛ تو اِس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا منحرف فرقہ یہ دعوی کر رہا ھے کہ ہزار سال سے زیادہ عرصے پہلے ہی سے، برصغیر میں اسلام آنے سے پہلے ہی برِصغیر سے باہر کے مسلمان ملکوں کے مسلمانوں کی نماز بھی غلط تھی کیونکہ وہ خود اِسی طریقے سے نماز پڑھتے تھے اور اُنہوں نے ہی نماز کا یہ طریقہ برِصغیر کے مسلمانوں کو سکھایا۔ دیکھ لیجیئے کہ یہ "اہلِ حدیث" نامی منحرف فرقہ اسلام کے لیئے کتنا خطرناک ھے جو اسلام کی جڑ پر ہی حملہ کر رہا ھے کہ اسلام کی بنیادی اور اہم ترین عبادت (نماز) شروع اسلام سے ہی ٹھیک نہیں تھی (نعوذ باللہ) ! ۔ اور یہ تو (نعوذ باللہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ ھے کہ وہ جن کو اللہ تعالی نے خاتم الانبیاء بنایا تھا، آخری نبی بنا کر بھیجا تھا، آخری دین دے کے بھیجا تھا، وہ (نعوذ باللہ نعوذ باللہ) دین پہنچانے میں ناکام ہو گئے، کیونکہ دین کا سب سے بڑا ستون اور دین کی سب سے بڑی اور بنیادی عبادت "نماز" شروع اسلام سے ہی غلط تھی۔ اور صدیوں کی امتِ اسلامیہ اور مسلمانوں پر تو حملہ ھے ہی۔ یہ یاد رکھیں کہ یہ تو اسلام کی صرف ایک چیز پر "فرقہ اہلِ حدیث" کے حملے کی مثال ھے (اور وہ بھی اسلام کے بنیادی ستون اور سب سے بڑی اور اہم ترین عبادت (نماز) پر حملہ !)، ورنہ تو اسلام اور مسلمانوں کا دشمن یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا منحرف فرقہ دینِ اسلام اور مسلمانوں پر حملے کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔ بہرحال، یہ بات تو سب پر واضح ہو گئی کہ برِصغیر میں پایا جانے والا یہ فرقہ جس نے امتِ اسلامیہ کا نام "اہلِ سنت" چھوڑ کر اِس کی جگہ اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے، یہ ایک نیا فرقہ ھے جو برِصغیر میں پہلے نہیں تھا، اور یہ باقی مسلمانوں سے الگ ھے۔ جو فرقہ شروع اسلام سے چلتی آئی پوری امتِ اسلامیہ کو گمراہ اور غلط کہتا ھے اور اُس کے نماز روزے کو غلط کہتا ھے، اُس کے خارجی فرقہ ہونے اور امت مخالف، مسلمان مخالف ہونے میں کیا شک ہو سکتا ھے؟ تمام مسلمانوں کو اِس فرقے کی حقیقت معلوم ہونا ضروری ھے۔
واذا خاتبہ ہو مل جاہلونا کالو سلاما
@@talhahaq1202
مسلمان یعنی اہلِ سنت والجماعت حضرات توجہ فرمائیں: برِصغیر میں پائے جانے والے "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے (جس سے اِس عبدالمالک مجاہد کا تعلق ھے) اِس نئے فرقے کے لوگ پوری امتِ اسلامیہ کے شروع سے اب تک کے تمام مسلمانوں اور پوری امت کے شروع سے اب تک کے تمام علماء کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ سب مسلمان اور اُن کے علماء اماموں کے مقلد تھے اور ہیں، اِس لیئے کہ اِس فرقے کے نئے دین کے مطابق تقلید ناجائز ھے، گمراہی ھے، شرک ھے؛ اِس فرقے کی بنیاد ہی اِسی عقیدے پر ھے، اور اِن کا نیا دین پورے کا پورا اِسی بنیاد پر قائم ھے، اور اِسی عقیدے کی بنیاد پر ہی یہ فرقہ پوری امتِ اسلامیہ کی مخالفت کرتا ھے جو سب کے سب اہلِ سنت والجماعت حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی ہیں۔ اگر اِس عقیدے کو اِس "اہلِ حدیث" نامی فرقے کے دین سے نکال دیا جائے تو یہ فرقہ ہی ختم ہو جائے گا، کیونکہ اِس عقیدے کو نکالنے کے بعد تو صرف وہی اہلِ سنت والجماعت حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی ہی باقی بچیں گے۔ لہذا جو مسلمان بھی امتِ اسلامیہ کے کسی امام کی تقلید کرتا ھے وہ اِس "اہلِ حدیث" فرقے کے عقیدے کے مطابق گمراہ ھے، مشرک ھے۔ اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کے شروع سے اب تک کے تمام مسلمان اور ان کے علماء غلط اور گمراہ ہیں۔ دل تھام کر سنیں کہ یہ ہم مسلمانوں کے عظیم عالم امام ابو جعفر طحاوی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہمارے عظیم عالم امام ابنِ عبدالبر کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے۔ یہ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ حجر عسقلانی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہمارے عظیم عالم امام ابنِ رجب کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے۔ یہ امت کے عظیم عالم امام بدر الدین عینی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہمارے عظیم عالم امام قاضی عیاض یحصبی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے۔ یہ ہم مسلمانوں کے عظیم عالم امام یحیی بن شرف نووی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے؛ یہ ہمارے عظیم عالم امام ابن قدامہ مقدسی کو غلط اور گمراہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے۔ یہ تو صرف مثال کے طور پر چند نام لکھے ہیں۔ یعنی خوارج کا یہ نیا "اہلِ حدیث" نامی فرقہ پوری امتِ اسلامیہ کے صدیوں سے آج تک کے سب مسلمانوں اور پوری امت کے شروع سے آج تک کے تمام علماء کو غلط اور گمراہ کہتا ھے کیونکہ وہ سب کے سب اماموں کے مقلد تھے اور ہیں، کیونکہ اِس فرقے کے دین میں تقلید ناجائز ھے، گمراہی ھے، شرک ھے۔ عجیب بات ھے کہ اسلام کے شروع سے ہی پوری امتِ اسلامیہ کے مسلمان اور علماء تو غلط ہیں جبکہ اِس نئے ہیدا ہونے والے فرقے کے علماء اور لوگ صحیح ہیں؟ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اِس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ اور اس کے علماء کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی اور اب تک دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اِس نئے "اہلِ حدیث" نامی فرقے کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟ یہ بات ہر شخص سمجھ سکتا ھے کہ جو فرقہ شروع سے پوری امتِ اسلامیہ اور امتِ اسلامیہ کے تمام علماء کو غلط کہتا ھے وہ صحیح نہیں ہو سکتا اور اِس فرقے کے باطل ہونے میں کوئی شک نہیں۔ حقیقت یہ ھے کہ صدیوں سے ساری دنیا کے مسلمان اور اُن کے علماء حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی فقہ پر چلتے آ رہے ہیں اور آج بھی ایسا ہی ھے۔ انڈونیشیا، ملائشیا، برونائی، مصر وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمان شافعی ہیں، وہ امام شافعی کی تقلید کرتے ہیں ؛ الجزائر، لیبیا، تونس، مغرب (موراکو)، سوڈان، موریتانیا، صومالیہ، خلیجی ممالک وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمان مالکی ہیں، وہ امام مالک کی تقلید کرتے ہیں؛ ترکی، افغانستان، پاکستان، ہندوستان، چین، بنگلہ دیش، برما، مالدیپ، بلقان، شام، عراق، اردن، اور سعودی عرب کا مشرقی علاقہ خاص طور پر احساء وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمان حنفی ہیں، وہ امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں؛ اور سعودی عرب کے اہلِ سنت مسلمان حنبلی بھی ہیں یعنی امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے ہیں، جبکہ سعودی عرب کے بہت سے اہلِ سنت مسلمان مالکی اور شافعی بھی ہیں (یہ صرف چند مسلمان ملکوں کا ذکر ھے مثال کے لیئے)۔ یہ ھے امتِ اسلامیہ۔ تمام اہلِ سنت مسلمان صدیوں سے چلتے آئے ہوئے دین پر قائم رہیں اور امتِ اسلامیہ میں رہیں، اور خوارج کے اِس "اہلِ حدیث" نامی فرقے سے خود کو، اپنے گھر والوں کو، اور اپنی اولاد کو بچائیں۔
@@mohammedyaseen2235 you are wasting your time and ours by writing inauthentic info. Please consult Sahih Bukhari. All you are doing is spreading negativity and falsehood.
آپ صرف نفرت اور غلط باتیں پھیلا رهے هیں دین کو سمجھیں اور حدیث کا مطالعہ کریں آپ کو اپنے اعتراضات کا جواب مل جاۓ گا
@@alkalirain
حضرات، برِصغیر میں پایا جانے والا ایک نیا فرقہ ھے جس نے امتِ اسلامیہ سے الگ ہو کر اپنا الگ فرقہ بنا کر "اہلِ سنت" نام کی جگہ اپنا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے، اور 'حدیث' کے نام سے عام مسلمانوں کو اور اپنے فرقے والوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ اس فرقے کے لوگ ہر وقت آپ کو حدیث حدیث کرتے نظر آئیں گے۔ غور فرمائیں کہ مسلمان "حدیث" کے مطابق نہیں، بلکہ "سنت" کے مطابق عمل انجام دیتے ہیں۔ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی۔ یہی تو اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے کی جہالت ھے. مسلمانوں کے نزدیک پہلے قرآن کا درجہ ھے، پھر حدیث کا۔ دینی اور شرعی تعلیمات و احکام کی لیئے پہلے قرآن دیکھا جاتا ھے اور پھر احادیث۔ اِسی لیئے ہمیشہ مسلمان "قرآن و سنت" ، "کتاب و سنت" کہتے ہیں؛ "سنت و قرآن" ، "سنت و کتاب" نہیں۔ یعنی پہلے ہمیشہ قرآن/کتاب آتا ھے، بعد میں سنت۔ یہی شریعتِ اسلامیہ اور مسلمانوں کا طریقہ ھے۔ لیکن جیسا کہ آپ دیکھتے ہیں، اِس "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے کے دھوکے باز "علماء" نے صرف حدیث حدیث کر کے اپنے فرقے کے لوگوں کو ورغلایا ھے۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ [خاص context کو مستثنی کر کے] مسلمان "قرآن و سنت" کہتے ہیں ( "قرآن و حدیث" نہیں) ؛ "کتاب و سنت" کہتے ہیں ( "کتاب و حدیث" نہیں) کیونکہ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی۔ عمل سنت پر ہو گا۔ "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے والوں کو "سنت" اور "حدیث" کا فرق ہی نہیں معلوم۔ حضرات، حدیث موجود ھے کہ جنگِ بدر میں 313 سپاہی (صحابی) تھے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی اِس میں شریک تھے؛ تو کیا آج تمام اسلامی ممالک کی حکومتوں کو چاہیئے کہ اپنی افواج میں صرف 313 فوجی رکھیں کیونکہ 'حدیث میں 313 سپاہیوں کا ذکر ھے' تو اِس پر عمل ہونا چاہیئے؟ ۔ حدیث موجود ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام مسجد میں جوتیاں پہن کر نماز پڑھتے تھے، تو کیا آج تمام مسلمانوں کو چاہیئے کہ جوتیاں بغیر اتارے مسجدوں میں نماز پڑھیں کیونکہ 'حدیث میں ھے' تو اِس پر عمل ہونا چاہیئے؟ وغیرہ، وغیرہ، وغیرہ ۔۔۔ اِس فرقے والوں کو "حدیث" اور "سنت" کا فرق ہی نہیں معلوم۔ اِس فرقے والوں کو اتنا بھی نہیں معلوم کہ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی؛ عمل حدیث پر نہیں بلکہ سنت پر ہوتا ھے۔ شاید اب آپ کو سمجھ میں آنا شروع ہو گیا ہو گا کہ کیوں اِس فرقے نے مسلمانوں کے نام "اہلِ سنت" کو چھوڑ کر اپنے نئے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھا ھے ("سنت" کے بجائے "حدیث") ! جی ہاں، اِس لیئے کہ اپنی من مانی کر سکیں، کسی بھی حدیث کی امتِ اسلامیہ سے ہٹ کر اپنی من مانی تشریح کر سکیں۔ اِس کے پیچھے جو بنیادی سبب کارفرما ھے وہ ھے امتِ اسلامیہ سے الگ ہونا، الگ ہو کر اپنا الگ فرقہ بنانا، اور اِس الگ فرقے کا الگ مختلف دین بنانا۔ اِس کے لیئے یہ طریقہ اختیار کیا گیا کہ سب سے پہلے ائمۂ اسلام کی تقلید کا انکار کیا گیا تا کہ امتِ اسلامیہ کے منہج سے آزاد ہو کر اپنی من مانی کا راستہ کھل سکے؛ مسلمانوں کے نام "اہلِ سنت" کے بجائے اپنے نئے فرقے کو "اہلِ حدیث" کا نام دیا؛ حدیث کی کوئی کتاب کھول کر کوئی بھی حدیث چن کر، اُس حدیث کو امتِ اسلامیہ سے ہٹ کر اپنا مفہوم دے کر، اپنی تشریح کر کے، اپنے فرقے کا الگ طریقہ اور دین بنا لیا، اور پھر کہا کہ دیکھو ہم اِس طرح اِس لیئے کرتے ہیں کہ فلاں حدیث میں یہ لکھا ھے/ہماری دلیل فلاں حدیث ھے۔ جبکہ یہ شریعت کی مخالفت ھے؛ عمل "حدیث" پر نہیں بلکہ "سنت" پر ہوتا ھے، ہر حدیث سنت نہیں ہوتی۔ اب آپ کو یہ اندازہ بھی ہو گیا ہو گا کہ یہ نیا فرقہ عام مسلمانوں کی (اور خاص طور پر اپنے فرقے کے مقلدین کی) کم علمی کا فائدہ اٹھا کر دھوکہ دینے کے لیئے حدیث کا نام استعمال کرتا ھے، بیچارے عام مسلمان (اور اس فرقے کے مقلدین) ، جن میں اگرچہ پڑھے لکھے لوگ بھی ہوں، حدیث کا نام سن کر دھوکے میں آ جاتے ہیں کیونکہ اُنہیں "حدیث" اور "سنت" کا فرق نہیں معلوم، اور نہیں جانتے کہ ہر حدیث سنت نہیں ہوتی، عمل سنت پر ہوتا ھے۔ اِسی لیئے تو مسلمانوں کا نام شروع سے "اہلِ سنت" ھے، نہ کہ "اہلِ حدیث" .
❤❤❤❤❤