The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood
HTML-код
- Опубликовано: 28 сен 2024
- #NayaDaur #anwarmaqsood #urudu #conference #karchi #pakistan
The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood
-----------------------------------------------
nayadaur.tv/do...
Subscribe our channel: / nayadaurpk
Follow Naya Daur Media on Facebook: / nayadaurpk
Follow Naya Daur Urdu on Facebook: / nayadaururdu
Follow Naya Daur Media on Twitter: / nayadaurpk
Follow Naya Daur Urdu on Twitter: / nayadaurpk_urdu
Follow Naya Daur Media on Instagram: / nayadaurpk
Visit www.thefridaytimes.com
اللہ تعالیٰ انور مقصود صاحب کو صحت عزت لمبی عمر عطا فرمائے آمین
Aur thorri si aqal aur thorri si sharam bhi.
بہت خوب صورت کیا حسین و دلکش پیرائے میں بات سے بات نکالی ہے.
اللہ انور مقصود کو تادیر سلامت رکھے. آمین
انو مقصؤد صاحب کی جرات بہادری کو سلام ۔اللہ سلامت رکھے پوری قوم کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کردی۔❤❤👍👍ایک سچ محب وطن ۔
I don't know what people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Shb.
You cried, and anwar was laughing behind his teeth in his usual restrained style.
I also cried by listening these crual realities😭
May ALLAH SW increase the cries and pain of ur filthy isi and fauj and whom supports them
انور مقصود نے کروڑوں پاکستانیوں کے دلوں کی ترجمانی کی ہے۔
دل جیت لیا
Beshak
Bas ? 😂🙏
Afsos gam qurbani ka magar rona kis kay samnay bohat haqeqat hay sanajh tay hen gaam bohat hay majbore ha🎉 kahan jay gareeb rona to yahe hay AwAZUtha na bhz gonahh
One and only one janab Anwar Maqsood sahab ji. Unique way of expressing realities. I was feeling pain, anger tears in his speech. May God bless our all neighbours.
یہ سب باتیں سن کے اپنے پاکستانیوں پہ افسوس ہوتا. ہم اسی باتوں پر ہنس رہے جو ہماری بےعزتی کا مقام ہے. اللہ پاک اپنے محبوب کے صدقے پاکستان پہ رحم کرم فرماے. آمین
😀😀😀
❤️
سب سے اچھی بات یہ ہے کہ فوج ننگی ہو رہی ہے۔
یہی تو المیہ ہے رونے کے مقام پہ ہنسنا وطیرہ بن چکا ہے ۔
الحمداللہ
انور مقصود صاحب پاکستان کی کہانی سنا رہے ہیں اور حاضرین قہقہے لگا رہے ہیں۔ان کے اندر کا درد کم ہی لوگ محسوس کر رہے ہوں گے۔جو اس ملک کے لۓ وہ ایسے پیراۓ میں ہمیں سنا رہے ہیں۔اللہ ہمیں شعور عطا کرے ۔
So deep
I am agrey Mr. Faisal Amin suma amin
It’s heartbreaking 💔 and people laughing on it is even more disturbing..
True
Exactly😢😢😢😢😢
اللہ پاک انور مقصود کو سلامت رکھے آمین آپ جس طرح ملک کے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں اپنے فلسفہ سے اور لوگوں کو رہنمائی کی راہیں دیکھا رہے ہیں
واہ جی واہ۔۔کیا ہی خوبصورت انداز میں داستان غم،داستان پاکستان سنا کر عوام کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ہم صرف ہنستے رہے۔۔۔۔😭😭
Very indepth and thoughtful analysis by Maqsood uncle. It is true to not only Pakistan but India also. It is not a matter of cheering but of introspection and course correction of what this elderly soul is saying.
AM one of the best intellectual 🇵🇰 has ever produced,there was such a pain in his words it's difficult to hold back tears,may Allah bless him🌹💚
افسوس صد افسوس کا مقام ہے۔
ہنسنے کا نہیں رونے کا مقام ہے۔
جتنی باتیں انور نے کہیں
ڈوب مرنے کا مقام ہے یارب۔
کیا بات ہے ۔۔sir ....Great
His last words brought tears in my eyes when he told boy’s name Muhammad Ali
@ Samina …. U mean ur harami non muslim so called founder of nation Jinnah….
The man couldn’t even speak ur language …hahah
A British agent who had put a terror factory of corruption, terrorism which wil run on the orders of at that time British and now America and Israel .
The Aim to just keep diestablized this region …
Hahaha….pakistan is not a country
And u idiots or ur grandfathers are been fooled with that idea that was made by the Britishers at that time.
mujhy bhi smjha do,
muhammad ali wali bat!!!??
یہ بات سن کے دل گم زدہ ہو گیا
He is Older than this country itself. Such lovely words. Message delivered in a way that cant be ignored
انور مقصود صاحب آپ نے تو رولا دیا ہے۔ الہ پاکستان کے حال پر رحم فرماۓ
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
(1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
(2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
(1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
15 اگست 1947ء سے
16 اکتوبر 1951ء تک
02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1951ء سے
17 اپریل 1953ء تک
03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
(بنگالی)
17 اپریل 1953ء سے
12 اگست 1955ء تک
04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
(پنجابی)
12 اگست 1955ء سے
12 ستمبر 1956ء تک
05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
(بنگالی)
12 ستمبر 1956ء سے
17 اکتوبر 1957ء تک
06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1957ء سے
16 دسمبر 1957ء تک
07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
(پنجابی)
16 دسمبر 1957ء سے
7 اکتوبر 1958ء تک
08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
(ھندوستانی مھاجر)
7 اکتوبر 1958ء سے
28 اکتوبر 1958ء تک
09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
28 اکتوبر 1958ء سے
25 مارچ 1969ء تک
10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
25 مارچ 1969ء سے
20 دسمبر 1971 تک
(2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
1۔ جنرل سر فرینک مسروی
(انگریز)
15 اگست 1947 سے
10 فروری 1948 تک
2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
11 فروری 1948 سے
16 جنوری 1951 تک
3۔ جنرل ایوب خان
(پٹھان)
16 جنوری 1951 سے
26 اکتوبر 1958 تک
4۔ جنرل موسیٰ خان
(پٹھان)
27 اکتوبر 1958 سے
17 جون 1966
5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
(پٹھان)
18 جون 1966 سے
20 دسمبر 1971
((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔رھ
Superb, Allah Taala salamat rakhy. Ameen
Allah paak apki Umair daraz kare Aameen I Love Pakistan insha Allah both jald acha ho jaye ga Allah ke hukam se ye waqat ke FIRON both jald apni Araam Ga pe ponche ga insha Allah
He is a gem 💎
میرا تو دل رو رہا ہے اپنے پاکستان کی سچائی سن کر۔اور یے جو کہکے لگا کر ہنس رہے ہیں ان کے ضمیر مر گئے ہیں کہ یا یے ان 60 فیصد غریب عوام میں نہیں ہیں۔اے اللہ پاکستانی عوام کو شعور دے آمین ثم آمین۔
Outstanding words by Anwar Masood sb. describing facts of pakistan literary. He is powerful writer, vey nice n beautiful person. Proud of ur intellectual approach. Live long n have good health. Ameen
I don't know why people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Maqsood sahib
Thanks but it’s realty we are as nation look like sense less nation
Pray that Allah bless on us
بہت خوب جناب انور صاحب آپ نے ذبردست پاکستان کہانی سنائی اسمیں درد تھا ایک فکر تھی ایک سوچ تھی مگر کیسے گدھوں کے سامنے بات ہو رہی تھی جو بات بات پر ہنہنا رھے تھے۔۔۔۔
I love your way of narrating the the situation of Pakistan.But the power in Pakistan do not have sense of humour,they understand only the sense of power.
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
(1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
(2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
(1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
15 اگست 1947ء سے
16 اکتوبر 1951ء تک
02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1951ء سے
17 اپریل 1953ء تک
03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
(بنگالی)
17 اپریل 1953ء سے
12 اگست 1955ء تک
04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
(پنجابی)
12 اگست 1955ء سے
12 ستمبر 1956ء تک
05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
(بنگالی)
12 ستمبر 1956ء سے
17 اکتوبر 1957ء تک
06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1957ء سے
16 دسمبر 1957ء تک
07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
(پنجابی)
16 دسمبر 1957ء سے
7 اکتوبر 1958ء تک
08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
(ھندوستانی مھاجر)
7 اکتوبر 1958ء سے
28 اکتوبر 1958ء تک
09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
28 اکتوبر 1958ء سے
25 مارچ 1969ء تک
10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
25 مارچ 1969ء سے
20 دسمبر 1971 تک
(2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
1۔ جنرل سر فرینک مسروی
(انگریز)
15 اگست 1947 سے
10 فروری 1948 تک
2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
11 فروری 1948 سے
16 جنوری 1951 تک
3۔ جنرل ایوب خان
(پٹھان)
16 جنوری 1951 سے
26 اکتوبر 1958 تک
4۔ جنرل موسیٰ خان
(پٹھان)
27 اکتوبر 1958 سے
17 جون 1966
5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
(پٹھان)
18 جون 1966 سے
20 دسمبر 1971
((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
(1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
(2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
(1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
15 اگست 1947ء سے
16 اکتوبر 1951ء تک
02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1951ء سے
17 اپریل 1953ء تک
03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
(بنگالی)
17 اپریل 1953ء سے
12 اگست 1955ء تک
04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
(پنجابی)
12 اگست 1955ء سے
12 ستمبر 1956ء تک
05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
(بنگالی)
12 ستمبر 1956ء سے
17 اکتوبر 1957ء تک
06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1957ء سے
16 دسمبر 1957ء تک
07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
(پنجابی)
16 دسمبر 1957ء سے
7 اکتوبر 1958ء تک
08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
(ھندوستانی مھاجر)
7 اکتوبر 1958ء سے
28 اکتوبر 1958ء تک
09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
28 اکتوبر 1958ء سے
25 مارچ 1969ء تک
10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
25 مارچ 1969ء سے
20 دسمبر 1971 تک
(2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
1۔ جنرل سر فرینک مسروی
(انگریز)
15 اگست 1947 سے
10 فروری 1948 تک
2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
11 فروری 1948 سے
16 جنوری 1951 تک
3۔ جنرل ایوب خان
(پٹھان)
16 جنوری 1951 سے
26 اکتوبر 1958 تک
4۔ جنرل موسیٰ خان
(پٹھان)
27 اکتوبر 1958 سے
17 جون 1966
5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
(پٹھان)
18 جون 1966 سے
20 دسمبر 1971
((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
Always great! You are legend ❤️
Felt deep pain & concern for his mother land which suffers from serious problems. Salute to Anwar Maqsood sb for his honest and fearless analysis. These problems were already predicted by Maulana Abulkalam Azaad 76 years ago. May Allah help Pakistan and its people to come out of this situation by providing a strong and honest leadership.
انور مقصود صاحب پاکستانی عوام کے مخلص ترجمان ۔
Sir I can feel your pain to explain the 75 years of my poor land
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
(1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
(2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
(1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
15 اگست 1947ء سے
16 اکتوبر 1951ء تک
02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1951ء سے
17 اپریل 1953ء تک
03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
(بنگالی)
17 اپریل 1953ء سے
12 اگست 1955ء تک
04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
(پنجابی)
12 اگست 1955ء سے
12 ستمبر 1956ء تک
05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
(بنگالی)
12 ستمبر 1956ء سے
17 اکتوبر 1957ء تک
06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1957ء سے
16 دسمبر 1957ء تک
07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
(پنجابی)
16 دسمبر 1957ء سے
7 اکتوبر 1958ء تک
08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
(ھندوستانی مھاجر)
7 اکتوبر 1958ء سے
28 اکتوبر 1958ء تک
09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
28 اکتوبر 1958ء سے
25 مارچ 1969ء تک
10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
25 مارچ 1969ء سے
20 دسمبر 1971 تک
(2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
1۔ جنرل سر فرینک مسروی
(انگریز)
15 اگست 1947 سے
10 فروری 1948 تک
2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
11 فروری 1948 سے
16 جنوری 1951 تک
3۔ جنرل ایوب خان
(پٹھان)
16 جنوری 1951 سے
26 اکتوبر 1958 تک
4۔ جنرل موسیٰ خان
(پٹھان)
27 اکتوبر 1958 سے
17 جون 1966
5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
(پٹھان)
18 جون 1966 سے
20 دسمبر 1971
((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
(1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
(2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
(1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
15 اگست 1947ء سے
16 اکتوبر 1951ء تک
02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1951ء سے
17 اپریل 1953ء تک
03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
(بنگالی)
17 اپریل 1953ء سے
12 اگست 1955ء تک
04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
(پنجابی)
12 اگست 1955ء سے
12 ستمبر 1956ء تک
05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
(بنگالی)
12 ستمبر 1956ء سے
17 اکتوبر 1957ء تک
06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
(ھندوستانی مھاجر)
17 اکتوبر 1957ء سے
16 دسمبر 1957ء تک
07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
(پنجابی)
16 دسمبر 1957ء سے
7 اکتوبر 1958ء تک
08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
(ھندوستانی مھاجر)
7 اکتوبر 1958ء سے
28 اکتوبر 1958ء تک
09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
28 اکتوبر 1958ء سے
25 مارچ 1969ء تک
10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
(پٹھان)
25 مارچ 1969ء سے
20 دسمبر 1971 تک
(2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
1۔ جنرل سر فرینک مسروی
(انگریز)
15 اگست 1947 سے
10 فروری 1948 تک
2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
11 فروری 1948 سے
16 جنوری 1951 تک
3۔ جنرل ایوب خان
(پٹھان)
16 جنوری 1951 سے
26 اکتوبر 1958 تک
4۔ جنرل موسیٰ خان
(پٹھان)
27 اکتوبر 1958 سے
17 جون 1966
5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
(پٹھان)
18 جون 1966 سے
20 دسمبر 1971
((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
زبردست 👏👏👏
A bitter truth and extremely sensitive subject of speech May Allah SWT bless Pakistan with an honest government and Army Generals ❤
🕋🕋🕋May Allah Shower His Blessings upon you 🤲🤲🤲🌺🌺🌺🌹🌹🌹🌷🌷🌷❤❤❤💚💚🕋💚💚
Tear in my eyes so true
I live Europe,,, but my Pakistan is very buttifull and good cantry,,,,,I love my Pakistan ❤❤❤ Rahim Ali marri Baloch from Europe
ماشاءاللہ بہت اچھی گفتگو
یارب العالمین انور مقصود صاحب کو محفوظ رکھے اور صحت کاملہ عطا فرمائے آمین ان شاءاللہ جلدی
Kash ye sub sun kur hum tialian bajane ki bajae anso bahen
First time of my life from 1983 to today Anwar Maqsood sb ny dil jeeta
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر اور تم خوار ہوے تارک قرآن ہو کر شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 🇵🇰🌹🇵🇰🌹🤔🤔
Aur wo Muhammad Ali means Muhammad Ali jinnah😢😢😢
رونے کے مقام پر جب آپ کو ہنسی آنے لگے تو سمجھ لو کہ اب تباہی تمہارا مقدر ہے
Zabardast
Bought sabaq aamose baatyin hin inn ghor o fiqar kiy qabil hin 🌹🌹🌹🌹💯💯💞💞💞💞
Ye samjhne walu k liye zoor daar tamacha h
Allah nay farmaya Khata mallahu alla kolubay him vo ala sam a him va ala absuaray him 😢😢😢
Y
@@luqmanmir1038chourou dakuwou aur eiman faroushou o ghaddarou aur munafiqheen ko apni chouri bachana aur mulk ki taraqhi se koyee saroukar nahi hota.
ماشاءاللہ بہت خوب انور مقصود صاحب ۔
اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور خوش و خرم زندگی عطا فرمائے!
اللّہ پاکستان کا اور عمران خان کا مددگار ہو آمین یارب العالمین 🎉
Sir you have a great way of sending your message across the intellectuals. I understood the message between the lines. By the way When you remove Aain (Askari) be prepared to broom the streets of the neighbours.
The spirit of nationalism has really evaporated from us. What is left behind are vultures who are consumating our country.
It is so sad that "Unity, Faith and Disapline" are inscribed only swords and in some books but have left the souls of people living in this Country, my country.
I wish if people like you use your pen to unite people!
شرم سے منہ جھک گیا ہے
پتہ نہیں کون پتھر دل لوگ ہیں جو ہنس رہے ہیں میرا تو دل رو رہا ہے اپنے وطن کی حالت خستہ حالی سن کر شاید کسی عہدے دار کے پیٹ میں حلال کا کوئی ایک لقمہ ہوتا جو حب لوطنی جوش مارتی مگر افسوس کے سب کے پیٹ میں ادھار کے ڈالر ہیں
بہت خوب!انور صاحب اس سے بہتر کہانی بیان بھی نہیں کی جا سکتی تھی ۔ خصوصاً حروف ع اور پ کی جو وضاحت آپ نے کی اس سے ہر محب وطن اتفاق کرے گا ۔
Janaab ye hansnay waali bat ni Hai. Shame Wali bat Hai. Log Hans rahay hain
Dil jit lia hai apne like u
Haye Mere Watan Rab tera bhala kare 😭😭
Waha kya khoob Pakistan ki kahani sonayi kahani aapka Dard bayan kar gayi
Love you so much sar all is good wish for you ❤️ 💕 💗 💖
Real living legend👏👍👌
Salam to all, what a speech , big fan of him no words to describe his powerful and meaningful speech, this tell the story of my beloved Pakistan.
You are absolutely right sir
Freedom imran khan zindabad imran khan Allah Akbar azad azadi inasha Allah ameen ❤❤❤❤❤
Very humerus & meaningful talk .
Kamal kar diya ap ne maqsood sahib
Wonderful Words....A Slap to Elite Capture
We respect you a lot Sir
Wonderful bohet Aala
Yes we blessed we have people like Sir Anwar Maqsood Sir God bless Pakistan long live Pakistan
Some stupid people kept laughing…. Seriously??? I swear I could actually feel the pain in his heart for the country as he said he is 8 years older.
I could tell that he wanted to stop his speech and say “stop laughing, it’s not funny, you idiots.”
May you live long sir.
Thank you for making other people realize the shit our country is going through….
Then he should have said it but he didn't.
If he had stopped his speech and stood up to the goons and thugs present on stage it would have made an impact, but he didn't.
Nice 👍 very well said. Congratulations
speechless
👏👏👏👏👏 khub kaha . Allah app ko salmat rekhay aur Zalimoon say Azad ker daiy. Ameen .
Anwer masood is legend and true pakistani indeed
Allah Salamat rakhey sehat dai
Great personality. God bless him good health
Kis qader zaheen insan hai, mein sochti hu k Anwer Maqsood ka janasheen kon hoga, koe nhi, he is a gem
Bohat khoob
crying after listening to this.... 😢
🎉🎉🎉🎉🎉❤❤❤❤❤❤بہت بہترين سر کاش اس پر کچھ عمل بھی کوئی کر کسی کو غيرت آ پی جاۓ
کیا خوب کہا انور بھائ دل خوش کردتا سدا خوش رہیں حق اور سچ کہا اگر میرا پاکستان اِسکو بھی loose talk show سمجھ کر ہنس رہا ہںے تو ہم سب پاکستانیوں کو ڈوب کر مر جا نا چا ہیے
A legend in his lifetime.Anwer Masood.
I just don’t understand what is there to laugh, if you listen with your heart, it is a great tragedy
Awam jahil hai afsos
Bitter realities..Allah bless u nd protect U.. Salute to you sir
AM is a great civilised critique
Gehri bt Dil udaas
Anwar maqsood is legend but told a true story
Prime Minister Imran Khan Zindabad
Love 💕 u Imran Khan 💯❤️
Love and respect From Nepal ❤
MASHA ALLAH JAZAKA ALLAH AAP KE HAQ GOE KO SALAM PAISH KERTA HON JO 75 SAL KE KAHANI AAP NAI PAISH KE WO BILKUL SUCH HAI AOR HAMAIN DOOB KE MERNA CHAHEHAI ALLAH PAK J S ES BAIHES QAOM PER RAHAM KARAY AMEEN YA RABILALLAMEEN
Very impressive,very true
Zabardast
anwar bhai is great and speech owsum bht andar tak ki bat kahtay hai
well speak Anwer Maqsood Sir
بہت خوب جناب
Imran khan zindabad
REALLY. GOOD. MESSAGE.
Zabardast 👍
Very painful facts
Achi or sachi batn dil pr lgny wali batn ap 30 saknd no 30 sal b km hy yar ap such boln acha lag rha
زبردست زبردست ❤❤
Sir........ speechless just tears in my eyes..
Awam haha kr rhi he haqiqat per afsos .
YEH PAKISTANI HAIN...........
Very Deep and Correct Picturization of Last 75 Years of Pakistan. Amazing...
اللہ آپکی حفاظت فرماۓ جیل جانے کی تیاری تو مکمل کر لی ھے
Thank