میں کہتا ہوں کہ اللہ پاک ان کو غرق کرے گا یہ لوگ غرور والے ہیں اکڑ والے ہیں یہ اچھے نہیں ہیں اگر اچھے انسان ہوتے تو غریب کی بچیوں کی شادی کرتے غریب کو پیسے دیتے
فرعون لشکروں کے ساتھ نکلا تھا اور مال و متاع کے ساتھ، اور اللہ نے ڈوبا دیا، قارون خزانوں کے ساتھ نکلا(جسکی چابیاں 40 مزدوروں کی جماعت اٹھاتی تھیں) اور زمین میں دھنسا دیا گیا تھا آپ کس کھیت کی مولی ہیں، حلال پیسے لٹانے بڑا مشکل کام ہے، ابھی بھی وقت ہے صراط مستقیم پر چلنے، کثرت سے توبہ استغفار کریں،جہالت کی انتہا ھوگئ ہے، "انا للہ وانا الیہ راجعون" 😢
Me bohat ghareeb hu mere paas meri beti ki shadi ke lye pese nhi ha bohat duye du gi aap jo bi ha gese tese kr ke in tk mera sawaal pohnchye ❤❤❤aapko bi aallah ajr de
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
Shah sb shadi mubarik ho, uncle g aap ko Mubarak Allah app ko is tra greebon ki madad kar nay ki tofeeq day , Allah aap aur aap ki family ko sada salamat rakhay AMEEN. AOA
سلام پیارے بھائی یہ پیسا اگر آپ کسی مدارس میں خرچ کرتے تو کتنا ثواب ملتا کیوں کہ مدرسے کے بچے قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں جس سے آپ کو زیادہ ثواب ملتا اب آپنے چھوٹے بیٹے کی پر یہ کام کہ کہ دعوت اسلامی کے مدارس میں امداد کریں تاکہ دین کا فاہدہ ہوگا
Bs kr jayen itna dekhwa Allah ko b pasnd ni agr ye log is bety ki shadi men 30 garib larkiuon ki shadi krty un ko un pesion ka jehez dety khana khelaty to sochen kitni larkiyan jo bager jehez k bethi hen un ki b zindgi men khushi ajati bs Allah in ameron ko sedha rasta dekhaye ameen
Kash yehi pese bhokhy or gharibon me izat se dey jaty kisi ki beti ki shadi ki jati to bht acha hota aj bhi is pakistan me lakho gharib hin jo ek wqt khaty ho or do do din tak bhokhy rehty hin
Mubarak ho aapko yah shaadi aapane bahut dhumdham se yah Shaadi ki hai humne kahin dafa isko bar bar dekha hai Allah Tala aapko khushiyan nasib Karen lekin Ham to bahut garib hai aapane bahut se paise fenke hain lekin kuchh hamari madad kar de
Asif Jatt , thanks for this video. Please go and ask again Shah Sahab, to build a small hospital and some voluntary doctors for free medical for his local people. Allah will reward him.This throwing money is sign of ignorance and Show off ...Allah will ask him I gave u money but you showed no responsibility.
ALLAH TAALA sy Mafi mangain plz ye acha Tareeqa ni ha Beshuk Apky pss aj jo ha srf or srf MERY PIYAREY ALLAH G Ki dain ha asy psy phnkna or record bnany ya koi acha tareeqa ni ha ALLAH TAALA Sy maafi mngain beshuk ALLAH TAALA Maaf krny walon mn sy hain Beshuk Beshuk
Y Sub kuch dekava h Astagfrullah Astagfrullah Astagfrullah Allah pak in ko hadyat den Ameeeeeeen Pakistan m bht majbur log hn Jin ki kufeya madad kr date to Allah pak in s Razi ho jate r kye haj r umra k suaab milta understand
اللہ پاک نبی کریم کے صدقے پاکستان کے غریب کو امیر کر دیا آمین
Wow nice wadding mashallah 🥰
Allah in say hisaaab ly gaa inshallah zaroooor shah g yeh Allah AP say pochay ghaa
کسی غریب کی بچی بچے کی شادی کرتے اتنے پیسے سے کتنی غریب لوگو کی شادی ھو جاتی
Masha Allah subhanallah ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Yhi Kam acha hai k jeheez nhi Lia bhut acha kia baqi gareeb logo ki madad kar daty bhut acha hota
Massallah g
Allah o Akbar
میں کہتا ہوں کہ اللہ پاک ان کو غرق کرے گا یہ لوگ غرور والے ہیں اکڑ والے ہیں یہ اچھے نہیں ہیں اگر اچھے انسان ہوتے تو غریب کی بچیوں کی شادی کرتے غریب کو پیسے دیتے
جناب میں کہتا ہوں یہ لوگ اللہ کی پکڑ میں ا جائیں گے کیونکہ انہوں نے غرور کیا ہے سب یہ کام نہیں اچھا ہوا
چھوٹے بیٹے کی شادی پر اپ سو بچیوں کی شادیاں کروایں اور مکان بنا کر دیں غریبوں کو یہ ریکارڈ بنایں بھای جان
Bhot achi baat ki
❤❤❤
آپ مجھے دے دیتے میں اپنی دو بیٹیاں کی شادی کر دیتی جہیز نا ہونے کی وجہ سے کوئ رشتہ نہیں لے رہا
Islam zinda baad TLP zinda baad ❤❤❤
یہ کوی خوشی کی بات نہی یہ دکھاوا کیا اپ نے اللہ پاک راضی ھوتا اللہ پاک بہت دے اپکو نیکی کی توفیق دے آمین
🎉😂❤😂🎉
Allaha is be zada da ameen allaha hum oo be da
Good very nice bahut pyari bahut hi pyari acchi video pyare bhai kaise
سبحان الله
ماشاءاللہ
❤❤❤ good
فرعون لشکروں کے ساتھ نکلا تھا اور مال و متاع کے ساتھ، اور اللہ نے ڈوبا دیا،
قارون خزانوں کے ساتھ نکلا(جسکی چابیاں 40 مزدوروں کی جماعت اٹھاتی تھیں) اور زمین میں دھنسا دیا گیا تھا
آپ کس کھیت کی مولی ہیں،
حلال پیسے لٹانے بڑا مشکل کام ہے، ابھی بھی وقت ہے صراط مستقیم پر چلنے، کثرت سے توبہ استغفار کریں،جہالت کی انتہا ھوگئ ہے،
"انا للہ وانا الیہ راجعون" 😢
Walikumslam
Me bohat ghareeb hu mere paas meri beti ki shadi ke lye pese nhi ha bohat duye du gi aap jo bi ha gese tese kr ke in tk mera sawaal pohnchye ❤❤❤aapko bi aallah ajr de
Aap is no p call karo
اپ اگر یہی پیسہ غریبوں کو دیتے اور کسی غریب کی بیٹی کی شادی کروا دیتے حج عمرہ کروا دیتے کسی غیر مکان والے کو مکان بنوا دیتے
Right
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے
میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے
میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے
میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
ہماری بچی کو ظالموں کے ظلم بچایا جائے
میری بھانجی حمیرہ بی بی دختر محمد جاویدعمر تقریباً بیس سال کوٹلہ موسی خان تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور کی رہائشی ہے۔ اس کے والد نے بچی کے پیدا ہوتے ہی اس کی والدہ یعنی میری بہن کو طلاق دے دی تھی ،لڑکی کی عمر اب تقریباً بیس سال ہے۔جس کا تین سال پہلے محمد یوسف سے نکاح ہوا۔ نکاح فارم میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں لڑکی کو پانچ لاکھ ادا کیے جائیں گے اور اگر لڑکی والوں نے طلاق مانگی تو وہ پانچ لاکھ دینے کے پابند ہوں گے۔ لڑکی کی جب سے شادی ہوئی ہے سسرالیوں نے اسے بہو بنانے کی وجہ گھر کی نوکرانی بنا کے رکھا ہے۔ اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، اس سے دن بھر کھیتوں میں کام کروایا جاتا ہے،جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کروائی جاتی ہیں ،کھانے میں چوبیس گھنٹوں ایک ڈیڑھ روٹی دی جاتی ہے،بچی کو اپنی ماں اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے،کام کاج کے علاوہ باقی اوقات میں بچی کو گھر میں بند کردیا جاتا ہے گھر والے اگر کہیں جائیں تو بھی بچی کو گھر میں بند کرکے جاتے ہیں،بچی کی والدہ غریب ہونے کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتی اگر آواز اٹھاتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ پانچ لاکھ روپے لاؤ اور اپنی بیٹی لے جاؤ۔معمولی معولی بات پر ڈنڈوں سوٹوں اور تھپڑوں سےمارنا روز کا معمول ہے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں ۔ ملزمان کے طاقتور اور بااثر ہونے کی وجہ سےہمسائے بھی شکایت کرنے کی جرات نہیں کرتے ۔ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے ایسی میڈیسن کھلائی گئی کہ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوجائے پھر ایسا ہی ہوا چار پانچ ماہ کا بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی کسی دائیہ سے اس کے رحم کی صفائی کرائی گئی جس کی وجہ سے میری بھانجی شدید بیمار ہوگئی اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ۔لڑکی کی والدہ انتہائی غریب اور کس مپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔وہ اپنی بیٹی پر ہونے والے ظلم کو برداشت کرکرکے ذہنی مریضہ بن چکی ہے ۔ہم انتہائی غریب اور ان پڑھ ہیں تھانے میں ہماری شنوائی ہوئی ہے نہ عدالت میں کیس کرنے کے اخراجات ہیں۔ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری بچی کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرایا جائےعرصہ تین سال سے اسے حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ہمیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت زندہ بھی ہے یا ماردی گئی ہے۔ہم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ ہماری بچی بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی جائے۔وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب اور دیگر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد کی اپیل ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سے بھی میری درخواست ہے کہ ہمارے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے میں ہماری مدد کریں اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں ہوسکتا ہے ہماری چیخیں حکام بالا تک پہنچ جائیں اور ہماری داد رسی کی کوئی صورت نکل آئے۔سائل محمد رب نواز ولد رحیم بخش حال مقیم بند روڈ لاہور 03017474879۔03104212791
Shah sb shadi mubarik ho, uncle g aap ko Mubarak Allah app ko is tra greebon ki madad kar nay ki tofeeq day , Allah aap aur aap ki family ko sada salamat rakhay AMEEN. AOA
Naice Kash hum be is Shadi pe hty
MashaAllah
Ur Allah pak ur Rasool pak ki naraGi ati ayse pesy penkny sy
❤❤❤❤❤❤😊😊❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤ mashallah
Asaf jaat sahib ❤❤❤aapko mera sawal ha in se mera rbta rkwa de❤❤🎉🎉🎉🎉
Mujy umreey pe jany ka boht sohq ha mgr sirmyn ni ha plz ap kuch madad kr dy allah is ka ap ko ajar dy ga ameen
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
ہم انہیں اچھے طریقے سے جانتے ہیں
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
AGar kise greeb ki help karty to dunyaa bhi achi akhrat bhi achi kal ki subha kis ny dikhi kash hamry Pakistani awam kuch smjhti
Sahi
خون پسینے کی کمائی ہو تو نہ اڑاتے
Gbilkyl
👌
شاہ صاحب کو بیٹے کی شادی کی بہت بہت مبارک شاہ صاحب دوستوں کے دوست ہیں۔
سلام پیارے بھائی یہ پیسا اگر آپ کسی مدارس میں خرچ کرتے تو کتنا ثواب ملتا کیوں کہ مدرسے کے بچے قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں جس سے آپ کو زیادہ ثواب ملتا اب آپنے چھوٹے بیٹے کی پر یہ کام کہ کہ دعوت اسلامی کے مدارس میں امداد کریں تاکہ دین کا فاہدہ ہوگا
Mazeed maulvi peeda karta😂
Bs kr jayen itna dekhwa Allah ko b pasnd ni agr ye log is bety ki shadi men 30 garib larkiuon ki shadi krty un ko un pesion ka jehez dety khana khelaty to sochen kitni larkiyan jo bager jehez k bethi hen un ki b zindgi men khushi ajati bs Allah in ameron ko sedha rasta dekhaye ameen
Kisy gareb ko yenpas ap dy daty Allah ne dyaho to shatan ky bhai nae banty 😢
Gahr kdr hai Ghar ka address Kiya hai
Shadi Mubarak ho. .mgr is tarah paisy pankna achha nai lga ...greebon ko saty yateemon ko daity
Good
Jitna taez bhag sakty ho bhaag lo agy Dewar h r Dewar k us taraf hissab kittab bhi ho ga
Gull zar Gull
Afsoos😢😢😢😢😢😢😢😢😢
Kese yatem bchi ki hlp kr dety ghrebo ko de dety 😢
Kash yehi pese bhokhy or gharibon me izat se dey jaty kisi ki beti ki shadi ki jati to bht acha hota aj bhi is pakistan me lakho gharib hin jo ek wqt khaty ho or do do din tak bhokhy rehty hin
سالام جناب كیا ھم كو بولا سكتے ھین
Mubarak ho aapko yah shaadi aapane bahut dhumdham se yah Shaadi ki hai humne kahin dafa isko bar bar dekha hai Allah Tala aapko khushiyan nasib Karen lekin Ham to bahut garib hai aapane bahut se paise fenke hain lekin kuchh hamari madad kar de
❤❤❤❤❤❤❤
Toba Toba 😂
ASTAGFRLLA ASTAGFRLLA. LOG HALAL ki kmai es Trha nahee uraty .
😊😊😊😊😊
❤❤❤❤❤❤
❤❤❤❤❤🎉🎉🎉❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
San❤😂🎉😢aoa😅❤
Asif Jatt , thanks for this video. Please go and ask again Shah Sahab, to build a small hospital and some voluntary doctors for free medical for his local people. Allah will reward him.This throwing money is sign of ignorance and Show off ...Allah will ask him I gave u money but you showed no responsibility.
Y show Bazi hay kisse ghareeb admi ko dainay say show Bazi Nahin ho sakti
ALLAH TAALA sy Mafi mangain plz ye acha Tareeqa ni ha Beshuk Apky pss aj jo ha srf or srf MERY PIYAREY ALLAH G Ki dain ha asy psy phnkna or record bnany ya koi acha tareeqa ni ha ALLAH TAALA Sy maafi mngain beshuk ALLAH TAALA Maaf krny walon mn sy hain Beshuk Beshuk
Ap kuch hamr help kr sakty hn thank Jazak Allah khair
Please Bhai ap gareb logon ki madad krin garib Jo 1tiem ki roti b nai miti
سرائیکی لوگ ہیں شاہ صاحب
❤❤❤
Logon ko khana dy dairy. Afsos.or .sharrem. jehlum ma log be ghareeb hon gay. Allah insan ko aqal dy.
Allah rasool ke narazgi ka subab hy Allah in KO Hidayat dae
Takabbur
🎉🎉😂😂😂❤❤
Greebi imdad dane sa khatam nai hoti mehnat sahoti ha ya khud bi to greeb thay Allah aur taraqi thay
Allah inn ko hedayat dy, ye paisy ka ghalt estemaal hai,
😢😢😢
❤❤❤❤❤❤❤🎉🎉🎉🎉🎉🎉😊😊😊😊😊❤❤❤😂😂
Allah pak tuqseem hai kisi ko 2 time ki rooti nahi milti or kisi ko by shumar daulat ata kie hai ajeeb tuqseem hai 😢😢😢
Aisay budon ko Allah pak ata kar k azmata h
A o a bahi shah sab ka nambr de don in ki help ki zarorat hai
Astagfrlla Astagfrlla. ALLAH PAK moslaman qom ko Hadayt Atta frmay. Ya sb hram ka bysa hai glam mulak k glam insan
In sy kaho mujy qarz utarny ky liy koi 5 lakh dy dto in ki bari mahrbani ho gi
6,7 crore ?
Shah sahib ko shadi mobarak ho
Asif bahi ka
Sir ham bohat gareeb hn😢😢😢😢
LNt h asy logo p agr ye pesa kisi greb ki betion ki shadi m lgaty to asha ta
Allah hydayat da in logo ko. Sharam ka muqam ha.
ek chakar inko qabristan ka lagao zara inse se bhi ziyada ameer tareen kahan dafan hai dekhly
In K andr khuda K khuf n wrna asa Bryan n dart green K koi hmdrdi n krta
Mera ghar nhi ha ankel mojay ghar hi la dain
Mere hlp hi krwaden
Ap garebon ko kuch paisa da day
Y Sub kuch dekava h Astagfrullah Astagfrullah Astagfrullah Allah pak in ko hadyat den Ameeeeeeen Pakistan m bht majbur log hn Jin ki kufeya madad kr date to Allah pak in s Razi ho jate r kye haj r umra k suaab milta understand
Raat din paisay gintay rahtay hoon gay
Aapane itne paise Uday Hain hamen Ghar banane ke liye kuchh de do
Hi
By place mere husband ko Umrah umra karva de mere husband majdur hai humko umra ka bahut
Log bhooke mar rhe hain😢
Hamara karobar bhi nahin chal raha aur ham karobar mein ghata khaya hai isliye Ham bahut garib ho gaye hain aur hamare bete Sath Nahin dete hamara
-hi
Bhai ji ap humri madad kar do shah ji
Logo ko moqa milna chahy ketna nak kam ke h kasi garee ke bati ke sahdi karwa dati
Yar stage to dekho 20hazar se zada ka stage nai he. Or sherwani 1300 rs ki he. 😂😂😂
Haram ka paisa haram ki tarf hi jata hy