چاند کو توڑ کے پھر جوڑنے والے آجا ہم بھی ٹوٹی ہوئی تقدیر لیے بیٹھے ہیں
HTML-код
- Опубликовано: 27 окт 2024
- چاند کو توڑ کے پھر جوڑنے والے آجا ہم بھی ٹوٹی ہوئی تقدیر لیے بیٹھے ہیں یہ نہ سوچو وہ آئیں گے کہا بیٹھیں گے وہ تو خوشبو کی طرح دل میں اتر جاتی ہے
#sahilrazaqadri #sahilnaat #islamicdigitalstudio #naatsharif