Allah unki madad farmata he jo apni madad aap krta he aur jo kch nhi karta Allah bhi unki madad nh karta jag jao musalmano abhi bhi waqt he Palestine ko azaad karao❤
😂😂😂😂بڑا جنازہ، لیکن میت کتے کی!! صبح سے اب تک مشرق وسطیٰ کی تازہ پیشرفت پہ عالمی اور بالخصوص عرب میڈیا پر نظر ہے۔ نتیجہ وہی حسب توقع ہے کہ ازرائیل پر ایرانی حملہ ایک کامیاب ڈرامہ ہے، جسے عقل سے پیدل لوگوں کو مزید بے وقوف بنانے کیلئے عرصے تک استعمال کیا جاتا رہے گا اور یہ ایران کو مسلم ہیرو بنانے کی طاغوتی پالیسی کا حصہ ہے۔ رات کی یہ کارروائی فیس سیونگ کے ساتھ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی اس لئے ہے، کیونکہ: 1- یہ پرانے ڈرون طیارے ایرانی سرزمین سے لانچ کیے گئے، جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے (ہمارے بلوچ بھائیوں کی اسپیشل سنگل گدھا گاڑی کی رفتار کے تقریباً برابر) سفر کرتے رہے، یعنی انہیں اسرائیل میں اپنے ہدف تک پہنچنے میں 10 گھنٹے لگ گئے، پھر پہلے سے اعلان کرکے بھیجے گئے، حالانکہ ڈرون طیارے کبھی بھی علانیہ نہیں بھیجے جاتے، کیونکہ سست رفتاری کی وجہ ان کا گرانا آسان ہوتا ہے۔ اب اسرائیل بھی ان سے باخبر تھا اور وہ ان کا انتظار کر رہا تھا۔ اس لئے وہ بہ آسانی انہیں گراتا رہا۔ یوں 99 فیصد میزائل وڈرون ناکارہ بنا دیئے گئے۔ اگر ایرانی اپنی اسٹرائیک میں مخلص ہوتے تو وہ یہ طیارے اپنی سرزمین کے بجائے شام یا لبنان سے لانچ کرتے، انہیں اسرائیل پہنچنے میں صرف 25 سے 35 منٹ لگ جاتے، پھر اسرائیل کے لئے انہیں گرانا بھی زیادہ آسان نہ ہوتا۔ ایران نے بڑے اہتمام کے ساتھ حملے کا وقت اور ہدف تک پہنچنے کا وقت بھی بتا دیا۔ بلکہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا سائز، قسم اور تعداد، یہاں تک کہ ہر ڈرون میں کتنا بارود (20 کلو) ہے، یہ سب کچھ بتا دیا گیا۔ دشمن پر ایسا بھی کوئی حملہ کرتا ہے؟ اسٹرائیک تو 7 اکتوبر کی طرح ہوتی ہے کہ کراماً کاتبین را ہم خبر نیست۔۔۔ فرشتے بھی حیرت زدہ رہ گئے کہ ہمیں کیسے اس پلاننگ کی خبر نہیں ہوئی۔ بلاشبہ یہ "دشمن" کے ساتھ کئی دن کی مشاورت کے بعد مکمل باہمی رضامندی سے طے شدہ ڈرامے کا شو تھا، جو کافی حد تک کامیاب رہا۔ 2- لانچ کیے گئے تمام ڈرون طیارے بہت معمولی مقدار کے بارودی مواد (20 کلو) رکھتے ہیں، جس کی اثر پذیری ایک بیلسٹک میزائل جتنی بھی نہیں ہے۔ 3- اس اٹیک میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد صفر ہے اور زخمی اب تک صرف ڈھائی افراد۔ یعنی دو بڑی عمر کے افراد اور یک بچی، باقی ہر طرف شانتی۔ یہ واضح اور حتمی ثبوت ہے کہ یہ حملہ مربوط، معلوم اور پلانٹڈ تھا۔ جیسا کہ کل ہم نے عرض کیا تھا کہ اگر حملہ ہوا نتن یاہو کے مشورے سے ہی ہوگا۔ باقی بیانات اور میڈیا میں چیخ پاخ سب معمول اور منصوبے کا حصہ ہے۔ ایرانی حملے سے نتن یاہو کو کئی نقد فوائد حاصل ہوئے۔ باقی دیرپا نتائج بھی اسرائیل کے حق میں جائیں گے۔ 1.... نتن یاہو کی حکومت گرنے والی تھی۔ اب اسے دوام حاصل ہوگیا۔ اس کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہرے یکدم رک گئے۔ 2.... ساری دنیا کی نظر غزہ کے مظالم سے ہٹ گئی۔ اب سب کی زبان پہ یہی جعلی قضیہ ہے۔ اس سے فایدہ اٹھا کر دجال نے وہاں مزید قتل عام شروع کر دیا ہے۔ صبح سے نصیرات کیمپ اور اس کے اطراف میں بچے کھچے انسانوں کا صفایا جاری ہے۔ طیاروں سے بمباری، ڈرون اٹیک، ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ اور توپ خانے سے گولہ باری۔ ابھی کچھ دیر قبل شاہراہ رشید پر شمالی غزہ کی طرف لوٹنے والے شہریوں پر بمباری ہوئی ہے۔ مگر سب کی توجہ ایرانی حملے پہ۔ حتیٰ کہ غزہ کو بھرپور کوریج دینے والے الجزیرہ میں بھی اس حوالے سے خاموشی۔ 3.... اسرائیل کی دیرینہ پالیسی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسے ہر طرف سے خطرہ ہے۔ اس لئے وہ دفاع کے نام پہ امریکا سمیت مغربی ممالک سے بھاری امداد بٹورتا رہتا ہے۔ اب اس حملے نے اس کی اس پالیسی کے خاکے میں بھرپور طریقے سے رنگ بھر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے ہنگامی طور پہ 2 ارب ڈالر کی امداد منظور کر لی اور غزہ قتل عام کی وجہ سے باقی جن ممالک نے اسرائیل سے فاصلہ کر لیا تھا، ان کی جانب سے بھی حمایت و نصرت کی راہیں کھل گئیں۔ اس لئے 100 سے زاید میزائل حملے سہنے والی مظلوم ریاست کا ساتھ دینا تو عین انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے ناں! 4- ایران پر اعتماد بحال کرنا (فریب پرستوں کی نظر میں) تاکہ ایران عربوں اور مسلمانوں کے خلاف اپنے اہداف کو پورا کر سکے۔ 5- اسرائیل پر ایرانی حملہ دمشق میں ان کے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کا ردعمل تھا نہ کہ غزہ کی مدد۔ 6- ابھی میزائل اور ڈرون گولان کے مقبوضہ علاقوں میں اپنے اہداف تک پہنچے بھی نہیں تھے کہ اعلان کر دیا گیا کہ ہمارا "انتقامِ سخت" مکمل ہوگیا!! 7۔ صہیونی حکومت کے مطابق 99% میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے اور کوئی نقصان نہیں ہوا۔ 8- اسرائیلی قوم واپس اس پوزیشن پر آگئی، جس پوزیشن پر سات اکتوبر کو کھڑی تھی کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں کامل اتحاد و اتفاق اور ہم آہنگی کی فضا قائم ہوگئی تھی۔ سارے اختلافات کو بھلا کر سب یکجان ہوگئے تھے۔ بعد میں اس قومی ہم آہنگی میں شدید دراڑیں پڑ گئی تھیں اور باہمی اختلافات میں بھی شدت آگئی تھی۔ یہاں تک کہ بعض وزراء نتن یاہو سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہوگئے۔ مگر اب پھر سے قومی اتحاد کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ اب نتن یاہو نئی شدت اور جوش کے ساتھ غزہ پر درندگی شروع کرے گا۔ چاہے اس کے نتیجے میں سارے اسرائیلی قیدی بھی ہلاک کیوں نہ ہوجائیں (جو کہ یقینی ہے) اس نکتے پر سوچتے ہوئے مجھے نہ جانے کیوں یقین ہو رہا ہے کہ "انتقام سخت" فریقین کی باہمی رضامندی سے ہوا ہے۔ 9- اس کا ایک مقصد یہ ہے کہ غزہ کی حمایت کے دعوے کے حوالے سے ایرانی کردار کے بارے میں مسلمانوں کو مزید دھوکہ دینا اور یہ باور کرانا کہ 57 مسلم ممالک میں سے صرف ایک ہی تو ہے، جس نے غزہ کے لیے عملی اقدام کیا، اگرچہ یہ حملہ بھی اپنے قونصل خانے کے لیے ہے، غزہ نہیں۔ لیکن سادہ لوح لوگ ہر نکتے کو کہاں سامنے رکھتے ہیں۔ نتیجتاً ایران فلسطینی کاز کی تجارت کو بہ آسانی مزید جاری رکھے گا۔ 10- فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی پشت پناہی سے امریکا اور دیگر ممالک بظاہر پیچھے ہٹ رہے تھے۔ خاص کر رفح آپریشن کے حوالے سے۔ لیکن اب اس حملے کے بعد ان کی اندھا دھند حمایت اسرائیل کو حاصل ہوگئی۔ امریکی اور مغربی ممالک کی حمایت و نصرت آج 7 اکتوبر کی پوزیشن پر بحال ہوگئی ہے۔ اب رفح آپریشن بھی زیادہ مشکل نہیں رہا۔ ایرانی "حملے" کے بارے میں شامی نژاد ادیب و صحافی "فیصل القاسم" خوبصورت تبصرہ کرتے ہوئے گویا سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے: "جنازہ بڑا ہے اور مرنے والا کتا ہے۔۔۔" کل ایران سے اسرائیل کی طرف جو کچھ ہوا اس پر یہی تبصرہ کیا جاسکتا ہے..ایک بہت سرد منظر.. اب واپس غزہ کی طرف چلتے ہیں، جہاں اصل جنگ ہے اور باقی سب کچھ "خالی ہلچل" ہے۔" (ضیاء چترالی)
وقت کے فرعون کے لیے ہر وقت اللہ نے موسی بھیجا ہے اور انشاءاللہ ایران موسی علیہ السلام کی طرح فرعون کو غرق کر دے گا یعنی اسرائیل کو ۔انشاء اللہ ۔(لبیک یا غزہ و ایران )۔انشاءاللہ بہت جلد حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا حدیث مبارک سچ ثابت ہوگا کہ (عجمی) مسلمان کامیاب ہوں گے ۔اس کی بشارت 1400 سال پہلے دی گئی ہے انشاءاللہ بہت قریب ہے
بڑا جنازہ، لیکن میت کتے کی!! صبح سے اب تک مشرق وسطیٰ کی تازہ پیشرفت پہ عالمی اور بالخصوص عرب میڈیا پر نظر ہے۔ نتیجہ وہی حسب توقع ہے کہ ازرائیل پر ایرانی حملہ ایک کامیاب ڈرامہ ہے، جسے عقل سے پیدل لوگوں کو مزید بے وقوف بنانے کیلئے عرصے تک استعمال کیا جاتا رہے گا اور یہ ایران کو مسلم ہیرو بنانے کی طاغوتی پالیسی کا حصہ ہے۔ رات کی یہ کارروائی فیس سیونگ کے ساتھ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی اس لئے ہے، کیونکہ: 1- یہ پرانے ڈرون طیارے ایرانی سرزمین سے لانچ کیے گئے، جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے (ہمارے بلوچ بھائیوں کی اسپیشل سنگل گدھا گاڑی کی رفتار کے تقریباً برابر) سفر کرتے رہے، یعنی انہیں اسرائیل میں اپنے ہدف تک پہنچنے میں 10 گھنٹے لگ گئے، پھر پہلے سے اعلان کرکے بھیجے گئے، حالانکہ ڈرون طیارے کبھی بھی علانیہ نہیں بھیجے جاتے، کیونکہ سست رفتاری کی وجہ ان کا گرانا آسان ہوتا ہے۔ اب اسرائیل بھی ان سے باخبر تھا اور وہ ان کا انتظار کر رہا تھا۔ اس لئے وہ بہ آسانی انہیں گراتا رہا۔ یوں 99 فیصد میزائل وڈرون ناکارہ بنا دیئے گئے۔ اگر ایرانی اپنی اسٹرائیک میں مخلص ہوتے تو وہ یہ طیارے اپنی سرزمین کے بجائے شام یا لبنان سے لانچ کرتے، انہیں اسرائیل پہنچنے میں صرف 25 سے 35 منٹ لگ جاتے، پھر اسرائیل کے لئے انہیں گرانا بھی زیادہ آسان نہ ہوتا۔ ایران نے بڑے اہتمام کے ساتھ حملے کا وقت اور ہدف تک پہنچنے کا وقت بھی بتا دیا۔ بلکہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا سائز، قسم اور تعداد، یہاں تک کہ ہر ڈرون میں کتنا بارود (20 کلو) ہے، یہ سب کچھ بتا دیا گیا۔ دشمن پر ایسا بھی کوئی حملہ کرتا ہے؟ اسٹرائیک تو 7 اکتوبر کی طرح ہوتی ہے کہ کراماً کاتبین را ہم خبر نیست۔۔۔ فرشتے بھی حیرت زدہ رہ گئے کہ ہمیں کیسے اس پلاننگ کی خبر نہیں ہوئی۔ بلاشبہ یہ "دشمن" کے ساتھ کئی دن کی مشاورت کے بعد مکمل باہمی رضامندی سے طے شدہ ڈرامے کا شو تھا، جو کافی حد تک کامیاب رہا۔ 2- لانچ کیے گئے تمام ڈرون طیارے بہت معمولی مقدار کے بارودی مواد (20 کلو) رکھتے ہیں، جس کی اثر پذیری ایک بیلسٹک میزائل جتنی بھی نہیں ہے۔ 3- اس اٹیک میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد صفر ہے اور زخمی اب تک صرف ڈھائی افراد۔ یعنی دو بڑی عمر کے افراد اور یک بچی، باقی ہر طرف شانتی۔ یہ واضح اور حتمی ثبوت ہے کہ یہ حملہ مربوط، معلوم اور پلانٹڈ تھا۔ جیسا کہ کل ہم نے عرض کیا تھا کہ اگر حملہ ہوا نتن یاہو کے مشورے سے ہی ہوگا۔ باقی بیانات اور میڈیا میں چیخ پاخ سب معمول اور منصوبے کا حصہ ہے۔ ایرانی حملے سے نتن یاہو کو کئی نقد فوائد حاصل ہوئے۔ باقی دیرپا نتائج بھی اسرائیل کے حق میں جائیں گے۔ 1.... نتن یاہو کی حکومت گرنے والی تھی۔ اب اسے دوام حاصل ہوگیا۔ اس کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہرے یکدم رک گئے۔ 2.... ساری دنیا کی نظر غزہ کے مظالم سے ہٹ گئی۔ اب سب کی زبان پہ یہی جعلی قضیہ ہے۔ اس سے فایدہ اٹھا کر دجال نے وہاں مزید قتل عام شروع کر دیا ہے۔ صبح سے نصیرات کیمپ اور اس کے اطراف میں بچے کھچے انسانوں کا صفایا جاری ہے۔ طیاروں سے بمباری، ڈرون اٹیک، ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ اور توپ خانے سے گولہ باری۔ ابھی کچھ دیر قبل شاہراہ رشید پر شمالی غزہ کی طرف لوٹنے والے شہریوں پر بمباری ہوئی ہے۔ مگر سب کی توجہ ایرانی حملے پہ۔ حتیٰ کہ غزہ کو بھرپور کوریج دینے والے الجزیرہ میں بھی اس حوالے سے خاموشی۔ 3.... اسرائیل کی دیرینہ پالیسی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسے ہر طرف سے خطرہ ہے۔ اس لئے وہ دفاع کے نام پہ امریکا سمیت مغربی ممالک سے بھاری امداد بٹورتا رہتا ہے۔ اب اس حملے نے اس کی اس پالیسی کے خاکے میں بھرپور طریقے سے رنگ بھر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے ہنگامی طور پہ 2 ارب ڈالر کی امداد منظور کر لی اور غزہ قتل عام کی وجہ سے باقی جن ممالک نے اسرائیل سے فاصلہ کر لیا تھا، ان کی جانب سے بھی حمایت و نصرت کی راہیں کھل گئیں۔ اس لئے 100 سے زاید میزائل حملے سہنے والی مظلوم ریاست کا ساتھ دینا تو عین انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے ناں! 4- ایران پر اعتماد بحال کرنا (فریب پرستوں کی نظر میں) تاکہ ایران عربوں اور مسلمانوں کے خلاف اپنے اہداف کو پورا کر سکے۔ 5- اسرائیل پر ایرانی حملہ دمشق میں ان کے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کا ردعمل تھا نہ کہ غزہ کی مدد۔ 6- ابھی میزائل اور ڈرون گولان کے مقبوضہ علاقوں میں اپنے اہداف تک پہنچے بھی نہیں تھے کہ اعلان کر دیا گیا کہ ہمارا "انتقامِ سخت" مکمل ہوگیا!! 7۔ صہیونی حکومت کے مطابق 99% میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے اور کوئی نقصان نہیں ہوا۔ 8- اسرائیلی قوم واپس اس پوزیشن پر آگئی، جس پوزیشن پر سات اکتوبر کو کھڑی تھی کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں کامل اتحاد و اتفاق اور ہم آہنگی کی فضا قائم ہوگئی تھی۔ سارے اختلافات کو بھلا کر سب یکجان ہوگئے تھے۔ بعد میں اس قومی ہم آہنگی میں شدید دراڑیں پڑ گئی تھیں اور باہمی اختلافات میں بھی شدت آگئی تھی۔ یہاں تک کہ بعض وزراء نتن یاہو سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہوگئے۔ مگر اب پھر سے قومی اتحاد کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ اب نتن یاہو نئی شدت اور جوش کے ساتھ غزہ پر درندگی شروع کرے گا۔ چاہے اس کے نتیجے میں سارے اسرائیلی قیدی بھی ہلاک کیوں نہ ہوجائیں (جو کہ یقینی ہے) اس نکتے پر سوچتے ہوئے مجھے نہ جانے کیوں یقین ہو رہا ہے کہ "انتقام سخت" فریقین کی باہمی رضامندی سے ہوا ہے۔ 9- اس کا ایک مقصد یہ ہے کہ غزہ کی حمایت کے دعوے کے حوالے سے ایرانی کردار کے بارے میں مسلمانوں کو مزید دھوکہ دینا اور یہ باور کرانا کہ 57 مسلم ممالک میں سے صرف ایک ہی تو ہے، جس نے غزہ کے لیے عملی اقدام کیا، اگرچہ یہ حملہ بھی اپنے قونصل خانے کے لیے ہے، غزہ نہیں۔ لیکن سادہ لوح لوگ ہر نکتے کو کہاں سامنے رکھتے ہیں۔ نتیجتاً ایران فلسطینی کاز کی تجارت کو بہ آسانی مزید جاری رکھے گا۔ 10- فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی پشت پناہی سے امریکا اور دیگر ممالک بظاہر پیچھے ہٹ رہے تھے۔ خاص کر رفح آپریشن کے حوالے سے۔ لیکن اب اس حملے کے بعد ان کی اندھا دھند حمایت اسرائیل کو حاصل ہوگئی۔ امریکی اور مغربی ممالک کی حمایت و نصرت آج 7 اکتوبر کی پوزیشن پر بحال ہوگئی ہے۔ اب رفح آپریشن بھی زیادہ مشکل نہیں رہا۔ ایرانی "حملے" کے بارے میں شامی نژاد ادیب و صحافی "فیصل القاسم" خوبصورت تبصرہ کرتے ہوئے گویا سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے: "جنازہ بڑا ہے اور مرنے والا کتا ہے۔۔۔" کل ایران سے اسرائیل کی طرف جو کچھ ہوا اس پر یہی تبصرہ کیا جاسکتا ہے..ایک بہت سرد منظر.. اب واپس غزہ کی طرف چلتے ہیں، جہاں اصل جنگ ہے اور باقی سب کچھ "خالی ہلچل" ہے۔" (ضیاء چترالی)
😂😂😂😂😂😂بڑا جنازہ، لیکن میت کتے کی!! صبح سے اب تک مشرق وسطیٰ کی تازہ پیشرفت پہ عالمی اور بالخصوص عرب میڈیا پر نظر ہے۔ نتیجہ وہی حسب توقع ہے کہ ازرائیل پر ایرانی حملہ ایک کامیاب ڈرامہ ہے، جسے عقل سے پیدل لوگوں کو مزید بے وقوف بنانے کیلئے عرصے تک استعمال کیا جاتا رہے گا اور یہ ایران کو مسلم ہیرو بنانے کی طاغوتی پالیسی کا حصہ ہے۔ رات کی یہ کارروائی فیس سیونگ کے ساتھ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی اس لئے ہے، کیونکہ: 1- یہ پرانے ڈرون طیارے ایرانی سرزمین سے لانچ کیے گئے، جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے (ہمارے بلوچ بھائیوں کی اسپیشل سنگل گدھا گاڑی کی رفتار کے تقریباً برابر) سفر کرتے رہے، یعنی انہیں اسرائیل میں اپنے ہدف تک پہنچنے میں 10 گھنٹے لگ گئے، پھر پہلے سے اعلان کرکے بھیجے گئے، حالانکہ ڈرون طیارے کبھی بھی علانیہ نہیں بھیجے جاتے، کیونکہ سست رفتاری کی وجہ ان کا گرانا آسان ہوتا ہے۔ اب اسرائیل بھی ان سے باخبر تھا اور وہ ان کا انتظار کر رہا تھا۔ اس لئے وہ بہ آسانی انہیں گراتا رہا۔ یوں 99 فیصد میزائل وڈرون ناکارہ بنا دیئے گئے۔ اگر ایرانی اپنی اسٹرائیک میں مخلص ہوتے تو وہ یہ طیارے اپنی سرزمین کے بجائے شام یا لبنان سے لانچ کرتے، انہیں اسرائیل پہنچنے میں صرف 25 سے 35 منٹ لگ جاتے، پھر اسرائیل کے لئے انہیں گرانا بھی زیادہ آسان نہ ہوتا۔ ایران نے بڑے اہتمام کے ساتھ حملے کا وقت اور ہدف تک پہنچنے کا وقت بھی بتا دیا۔ بلکہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا سائز، قسم اور تعداد، یہاں تک کہ ہر ڈرون میں کتنا بارود (20 کلو) ہے، یہ سب کچھ بتا دیا گیا۔ دشمن پر ایسا بھی کوئی حملہ کرتا ہے؟ اسٹرائیک تو 7 اکتوبر کی طرح ہوتی ہے کہ کراماً کاتبین را ہم خبر نیست۔۔۔ فرشتے بھی حیرت زدہ رہ گئے کہ ہمیں کیسے اس پلاننگ کی خبر نہیں ہوئی۔ بلاشبہ یہ "دشمن" کے ساتھ کئی دن کی مشاورت کے بعد مکمل باہمی رضامندی سے طے شدہ ڈرامے کا شو تھا، جو کافی حد تک کامیاب رہا۔ 2- لانچ کیے گئے تمام ڈرون طیارے بہت معمولی مقدار کے بارودی مواد (20 کلو) رکھتے ہیں، جس کی اثر پذیری ایک بیلسٹک میزائل جتنی بھی نہیں ہے۔ 3- اس اٹیک میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد صفر ہے اور زخمی اب تک صرف ڈھائی افراد۔ یعنی دو بڑی عمر کے افراد اور یک بچی، باقی ہر طرف شانتی۔ یہ واضح اور حتمی ثبوت ہے کہ یہ حملہ مربوط، معلوم اور پلانٹڈ تھا۔ جیسا کہ کل ہم نے عرض کیا تھا کہ اگر حملہ ہوا نتن یاہو کے مشورے سے ہی ہوگا۔ باقی بیانات اور میڈیا میں چیخ پاخ سب معمول اور منصوبے کا حصہ ہے۔ ایرانی حملے سے نتن یاہو کو کئی نقد فوائد حاصل ہوئے۔ باقی دیرپا نتائج بھی اسرائیل کے حق میں جائیں گے۔ 1.... نتن یاہو کی حکومت گرنے والی تھی۔ اب اسے دوام حاصل ہوگیا۔ اس کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہرے یکدم رک گئے۔ 2.... ساری دنیا کی نظر غزہ کے مظالم سے ہٹ گئی۔ اب سب کی زبان پہ یہی جعلی قضیہ ہے۔ اس سے فایدہ اٹھا کر دجال نے وہاں مزید قتل عام شروع کر دیا ہے۔ صبح سے نصیرات کیمپ اور اس کے اطراف میں بچے کھچے انسانوں کا صفایا جاری ہے۔ طیاروں سے بمباری، ڈرون اٹیک، ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ اور توپ خانے سے گولہ باری۔ ابھی کچھ دیر قبل شاہراہ رشید پر شمالی غزہ کی طرف لوٹنے والے شہریوں پر بمباری ہوئی ہے۔ مگر سب کی توجہ ایرانی حملے پہ۔ حتیٰ کہ غزہ کو بھرپور کوریج دینے والے الجزیرہ میں بھی اس حوالے سے خاموشی۔ 3.... اسرائیل کی دیرینہ پالیسی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسے ہر طرف سے خطرہ ہے۔ اس لئے وہ دفاع کے نام پہ امریکا سمیت مغربی ممالک سے بھاری امداد بٹورتا رہتا ہے۔ اب اس حملے نے اس کی اس پالیسی کے خاکے میں بھرپور طریقے سے رنگ بھر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے ہنگامی طور پہ 2 ارب ڈالر کی امداد منظور کر لی اور غزہ قتل عام کی وجہ سے باقی جن ممالک نے اسرائیل سے فاصلہ کر لیا تھا، ان کی جانب سے بھی حمایت و نصرت کی راہیں کھل گئیں۔ اس لئے 100 سے زاید میزائل حملے سہنے والی مظلوم ریاست کا ساتھ دینا تو عین انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے ناں! 4- ایران پر اعتماد بحال کرنا (فریب پرستوں کی نظر میں) تاکہ ایران عربوں اور مسلمانوں کے خلاف اپنے اہداف کو پورا کر سکے۔ 5- اسرائیل پر ایرانی حملہ دمشق میں ان کے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کا ردعمل تھا نہ کہ غزہ کی مدد۔ 6- ابھی میزائل اور ڈرون گولان کے مقبوضہ علاقوں میں اپنے اہداف تک پہنچے بھی نہیں تھے کہ اعلان کر دیا گیا کہ ہمارا "انتقامِ سخت" مکمل ہوگیا!! 7۔ صہیونی حکومت کے مطابق 99% میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے اور کوئی نقصان نہیں ہوا۔ 8- اسرائیلی قوم واپس اس پوزیشن پر آگئی، جس پوزیشن پر سات اکتوبر کو کھڑی تھی کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں کامل اتحاد و اتفاق اور ہم آہنگی کی فضا قائم ہوگئی تھی۔ سارے اختلافات کو بھلا کر سب یکجان ہوگئے تھے۔ بعد میں اس قومی ہم آہنگی میں شدید دراڑیں پڑ گئی تھیں اور باہمی اختلافات میں بھی شدت آگئی تھی۔ یہاں تک کہ بعض وزراء نتن یاہو سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہوگئے۔ مگر اب پھر سے قومی اتحاد کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ اب نتن یاہو نئی شدت اور جوش کے ساتھ غزہ پر درندگی شروع کرے گا۔ چاہے اس کے نتیجے میں سارے اسرائیلی قیدی بھی ہلاک کیوں نہ ہوجائیں (جو کہ یقینی ہے) اس نکتے پر سوچتے ہوئے مجھے نہ جانے کیوں یقین ہو رہا ہے کہ "انتقام سخت" فریقین کی باہمی رضامندی سے ہوا ہے۔ 9- اس کا ایک مقصد یہ ہے کہ غزہ کی حمایت کے دعوے کے حوالے سے ایرانی کردار کے بارے میں مسلمانوں کو مزید دھوکہ دینا اور یہ باور کرانا کہ 57 مسلم ممالک میں سے صرف ایک ہی تو ہے، جس نے غزہ کے لیے عملی اقدام کیا، اگرچہ یہ حملہ بھی اپنے قونصل خانے کے لیے ہے، غزہ نہیں۔ لیکن سادہ لوح لوگ ہر نکتے کو کہاں سامنے رکھتے ہیں۔ نتیجتاً ایران فلسطینی کاز کی تجارت کو بہ آسانی مزید جاری رکھے گا۔ 10- فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی پشت پناہی سے امریکا اور دیگر ممالک بظاہر پیچھے ہٹ رہے تھے۔ خاص کر رفح آپریشن کے حوالے سے۔ لیکن اب اس حملے کے بعد ان کی اندھا دھند حمایت اسرائیل کو حاصل ہوگئی۔ امریکی اور مغربی ممالک کی حمایت و نصرت آج 7 اکتوبر کی پوزیشن پر بحال ہوگئی ہے۔ اب رفح آپریشن بھی زیادہ مشکل نہیں رہا۔ ایرانی "حملے" کے بارے میں شامی نژاد ادیب و صحافی "فیصل القاسم" خوبصورت تبصرہ کرتے ہوئے گویا سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے: "جنازہ بڑا ہے اور مرنے والا کتا ہے۔۔۔" کل ایران سے اسرائیل کی طرف جو کچھ ہوا اس پر یہی تبصرہ کیا جاسکتا ہے..ایک بہت سرد منظر.. اب واپس غزہ کی طرف چلتے ہیں، جہاں اصل جنگ ہے اور باقی سب کچھ "خالی ہلچل" ہے۔" (ضیاء چترالی)
200 missile launch kiay or aik bhi nishany pr na lga. Afsoos israel ki technology itni advance hy k sirf guerilla war hi kr sty hen jesay afghanistan ny kia america k khilaaf
Headline: Iran, Israel, and India: Unlikely Allies in a Dangerous Game Recent developments suggest that Iran and Israel, often seen as foes, but share a surprising spiritual connection. There are concerns that they could stage conflicts to provoke a global war, leading to the Armageddon scenario. Additionally, Israel might involve India, its close ally, in destabilizing actions against Pakistan or its Muslim population, further complicating the geopolitical landscape.
Halat dyko apni thumbnail mn kya jhut likty hyn ye log view k liay Ye pakistan ka bara news channel hy or ye chawl esy kr ry hyn to baqi kisi sy kya ee umed raki jay
Bhikharistan,paresan mat ho begani sadi Mai Abdullah,diwana,Isreal ka koi bhi kuch nahi Kar payega Irfan ki kiya aukat Hai Jo dehsatgardo key baloney wo Raitha Hai hizbulla ,namaste ya huti.key bharosey,hai
Allah iran or tamam musalmano ki madad farmaye❤
Aameen suma aameen
Ameen
آمین آمین
Ameen
Allah unki madad farmata he jo apni madad aap krta he aur jo kch nhi karta Allah bhi unki madad nh karta jag jao musalmano abhi bhi waqt he Palestine ko azaad karao❤
Allah talla Iran ko kamyab kry ameen
Ameen allah pak iran ki madad kry rona agya k as a Muslim hum Kuch ni kr skty hmri government 😢😢
خدا کرے صبح ھوتے یہ خبر کانوں میں پڑے کے اسرائیل کا ننام ونشان دنیا کے خطے سے ختم ھو گیا ھے آمین آمین یارب العالمین
😊😊😊
😂😂😂😂بڑا جنازہ، لیکن میت کتے کی!!
صبح سے اب تک مشرق وسطیٰ کی تازہ پیشرفت پہ عالمی اور بالخصوص عرب میڈیا پر نظر ہے۔ نتیجہ وہی حسب توقع ہے کہ ازرائیل پر ایرانی حملہ ایک کامیاب ڈرامہ ہے، جسے عقل سے پیدل لوگوں کو مزید بے وقوف بنانے کیلئے عرصے تک استعمال کیا جاتا رہے گا اور یہ ایران کو مسلم ہیرو بنانے کی طاغوتی پالیسی کا حصہ ہے۔ رات کی یہ کارروائی فیس سیونگ کے ساتھ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی اس لئے ہے، کیونکہ:
1- یہ پرانے ڈرون طیارے ایرانی سرزمین سے لانچ کیے گئے، جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے (ہمارے بلوچ بھائیوں کی اسپیشل سنگل گدھا گاڑی کی رفتار کے تقریباً برابر) سفر کرتے رہے، یعنی انہیں اسرائیل میں اپنے ہدف تک پہنچنے میں 10 گھنٹے لگ گئے، پھر پہلے سے اعلان کرکے بھیجے گئے، حالانکہ ڈرون طیارے کبھی بھی علانیہ نہیں بھیجے جاتے، کیونکہ سست رفتاری کی وجہ ان کا گرانا آسان ہوتا ہے۔ اب اسرائیل بھی ان سے باخبر تھا اور وہ ان کا انتظار کر رہا تھا۔ اس لئے وہ بہ آسانی انہیں گراتا رہا۔ یوں 99 فیصد میزائل وڈرون ناکارہ بنا دیئے گئے۔ اگر ایرانی اپنی اسٹرائیک میں مخلص ہوتے تو وہ یہ طیارے اپنی سرزمین کے بجائے شام یا لبنان سے لانچ کرتے، انہیں اسرائیل پہنچنے میں صرف 25 سے 35 منٹ لگ جاتے، پھر اسرائیل کے لئے انہیں گرانا بھی زیادہ آسان نہ ہوتا۔ ایران نے بڑے اہتمام کے ساتھ حملے کا وقت اور ہدف تک پہنچنے کا وقت بھی بتا دیا۔ بلکہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا سائز، قسم اور تعداد، یہاں تک کہ ہر ڈرون میں کتنا بارود (20 کلو) ہے، یہ سب کچھ بتا دیا گیا۔ دشمن پر ایسا بھی کوئی حملہ کرتا ہے؟ اسٹرائیک تو 7 اکتوبر کی طرح ہوتی ہے کہ کراماً کاتبین را ہم خبر نیست۔۔۔ فرشتے بھی حیرت زدہ رہ گئے کہ ہمیں کیسے اس پلاننگ کی خبر نہیں ہوئی۔ بلاشبہ یہ "دشمن" کے ساتھ کئی دن کی مشاورت کے بعد مکمل باہمی رضامندی سے طے شدہ ڈرامے کا شو تھا، جو کافی حد تک کامیاب رہا۔
2- لانچ کیے گئے تمام ڈرون طیارے بہت معمولی مقدار کے بارودی مواد (20 کلو) رکھتے ہیں، جس کی اثر پذیری ایک بیلسٹک میزائل جتنی بھی نہیں ہے۔
3- اس اٹیک میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد صفر ہے اور زخمی اب تک صرف ڈھائی افراد۔ یعنی دو بڑی عمر کے افراد اور یک بچی، باقی ہر طرف شانتی۔ یہ واضح اور حتمی ثبوت ہے کہ یہ حملہ مربوط، معلوم اور پلانٹڈ تھا۔ جیسا کہ کل ہم نے عرض کیا تھا کہ اگر حملہ ہوا نتن یاہو کے مشورے سے ہی ہوگا۔ باقی بیانات اور میڈیا میں چیخ پاخ سب معمول اور منصوبے کا حصہ ہے۔
ایرانی حملے سے نتن یاہو کو کئی نقد فوائد حاصل ہوئے۔ باقی دیرپا نتائج بھی اسرائیل کے حق میں جائیں گے۔
1.... نتن یاہو کی حکومت گرنے والی تھی۔ اب اسے دوام حاصل ہوگیا۔ اس کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہرے یکدم رک گئے۔
2.... ساری دنیا کی نظر غزہ کے مظالم سے ہٹ گئی۔ اب سب کی زبان پہ یہی جعلی قضیہ ہے۔ اس سے فایدہ اٹھا کر دجال نے وہاں مزید قتل عام شروع کر دیا ہے۔ صبح سے نصیرات کیمپ اور اس کے اطراف میں بچے کھچے انسانوں کا صفایا جاری ہے۔ طیاروں سے بمباری، ڈرون اٹیک، ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ اور توپ خانے سے گولہ باری۔ ابھی کچھ دیر قبل شاہراہ رشید پر شمالی غزہ کی طرف لوٹنے والے شہریوں پر بمباری ہوئی ہے۔ مگر سب کی توجہ ایرانی حملے پہ۔ حتیٰ کہ غزہ کو بھرپور کوریج دینے والے الجزیرہ میں بھی اس حوالے سے خاموشی۔
3.... اسرائیل کی دیرینہ پالیسی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسے ہر طرف سے خطرہ ہے۔ اس لئے وہ دفاع کے نام پہ امریکا سمیت مغربی ممالک سے بھاری امداد بٹورتا رہتا ہے۔ اب اس حملے نے اس کی اس پالیسی کے خاکے میں بھرپور طریقے سے رنگ بھر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے ہنگامی طور پہ 2 ارب ڈالر کی امداد منظور کر لی اور غزہ قتل عام کی وجہ سے باقی جن ممالک نے اسرائیل سے فاصلہ کر لیا تھا، ان کی جانب سے بھی حمایت و نصرت کی راہیں کھل گئیں۔ اس لئے 100 سے زاید میزائل حملے سہنے والی مظلوم ریاست کا ساتھ دینا تو عین انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے ناں!
4- ایران پر اعتماد بحال کرنا (فریب پرستوں کی نظر میں) تاکہ ایران عربوں اور مسلمانوں کے خلاف اپنے اہداف کو پورا کر سکے۔
5- اسرائیل پر ایرانی حملہ دمشق میں ان کے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کا ردعمل تھا نہ کہ غزہ کی مدد۔
6- ابھی میزائل اور ڈرون گولان کے مقبوضہ علاقوں میں اپنے اہداف تک پہنچے بھی نہیں تھے کہ اعلان کر دیا گیا کہ ہمارا "انتقامِ سخت" مکمل ہوگیا!!
7۔ صہیونی حکومت کے مطابق 99% میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے اور کوئی نقصان نہیں ہوا۔
8- اسرائیلی قوم واپس اس پوزیشن پر آگئی، جس پوزیشن پر سات اکتوبر کو کھڑی تھی کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں کامل اتحاد و اتفاق اور ہم آہنگی کی فضا قائم ہوگئی تھی۔ سارے اختلافات کو بھلا کر سب یکجان ہوگئے تھے۔ بعد میں اس قومی ہم آہنگی میں شدید دراڑیں پڑ گئی تھیں اور باہمی اختلافات میں بھی شدت آگئی تھی۔ یہاں تک کہ بعض وزراء نتن یاہو سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہوگئے۔ مگر اب پھر سے قومی اتحاد کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ اب نتن یاہو نئی شدت اور جوش کے ساتھ غزہ پر درندگی شروع کرے گا۔ چاہے اس کے نتیجے میں سارے اسرائیلی قیدی بھی ہلاک کیوں نہ ہوجائیں (جو کہ یقینی ہے) اس نکتے پر سوچتے ہوئے مجھے نہ جانے کیوں یقین ہو رہا ہے کہ "انتقام سخت" فریقین کی باہمی رضامندی سے ہوا ہے۔
9- اس کا ایک مقصد یہ ہے کہ غزہ کی حمایت کے دعوے کے حوالے سے ایرانی کردار کے بارے میں مسلمانوں کو مزید دھوکہ دینا اور یہ باور کرانا کہ 57 مسلم ممالک میں سے صرف ایک ہی تو ہے، جس نے غزہ کے لیے عملی اقدام کیا، اگرچہ یہ حملہ بھی اپنے قونصل خانے کے لیے ہے، غزہ نہیں۔ لیکن سادہ لوح لوگ ہر نکتے کو کہاں سامنے رکھتے ہیں۔ نتیجتاً ایران فلسطینی کاز کی تجارت کو بہ آسانی مزید جاری رکھے گا۔
10- فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی پشت پناہی سے امریکا اور دیگر ممالک بظاہر پیچھے ہٹ رہے تھے۔ خاص کر رفح آپریشن کے حوالے سے۔ لیکن اب اس حملے کے بعد ان کی اندھا دھند حمایت اسرائیل کو حاصل ہوگئی۔ امریکی اور مغربی ممالک کی حمایت و نصرت آج 7 اکتوبر کی پوزیشن پر بحال ہوگئی ہے۔ اب رفح آپریشن بھی زیادہ مشکل نہیں رہا۔
ایرانی "حملے" کے بارے میں شامی نژاد ادیب و صحافی "فیصل القاسم" خوبصورت تبصرہ کرتے ہوئے گویا سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے:
"جنازہ بڑا ہے اور مرنے والا کتا ہے۔۔۔"
کل ایران سے اسرائیل کی طرف جو کچھ ہوا اس پر یہی تبصرہ کیا جاسکتا ہے..ایک بہت سرد منظر.. اب واپس غزہ کی طرف چلتے ہیں، جہاں اصل جنگ ہے اور باقی سب کچھ "خالی ہلچل" ہے۔" (ضیاء چترالی)
Ameen
آمین
اللہ۔تعالء۔ایران۔کو۔قوت۔طاقت۔اور۔۔۔بہترین۔اسباب۔عطا۔فرماے۔امین۔ثم۔امین۔
Iran proud of you
❤❤❤❤
Dil Khush Kar Diya you are the only Muslim awaking Country in this globe 🌎
Palestine ki Jaan ki kimat hum nhi bhulay Gaye 😢😢
my love Iran♥️ Bahadur Malik
وقت کے فرعون کے لیے ہر وقت اللہ نے موسی بھیجا ہے اور انشاءاللہ ایران موسی علیہ السلام کی طرح فرعون کو غرق کر دے گا یعنی اسرائیل کو ۔انشاء اللہ ۔(لبیک یا غزہ و ایران )۔انشاءاللہ بہت جلد حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا حدیث مبارک سچ ثابت ہوگا کہ (عجمی) مسلمان کامیاب ہوں گے ۔اس کی بشارت 1400 سال پہلے دی گئی ہے انشاءاللہ بہت قریب ہے
انشاللہ انشاللہ
Besahk
بڑا جنازہ، لیکن میت کتے کی!!
صبح سے اب تک مشرق وسطیٰ کی تازہ پیشرفت پہ عالمی اور بالخصوص عرب میڈیا پر نظر ہے۔ نتیجہ وہی حسب توقع ہے کہ ازرائیل پر ایرانی حملہ ایک کامیاب ڈرامہ ہے، جسے عقل سے پیدل لوگوں کو مزید بے وقوف بنانے کیلئے عرصے تک استعمال کیا جاتا رہے گا اور یہ ایران کو مسلم ہیرو بنانے کی طاغوتی پالیسی کا حصہ ہے۔ رات کی یہ کارروائی فیس سیونگ کے ساتھ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی اس لئے ہے، کیونکہ:
1- یہ پرانے ڈرون طیارے ایرانی سرزمین سے لانچ کیے گئے، جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے (ہمارے بلوچ بھائیوں کی اسپیشل سنگل گدھا گاڑی کی رفتار کے تقریباً برابر) سفر کرتے رہے، یعنی انہیں اسرائیل میں اپنے ہدف تک پہنچنے میں 10 گھنٹے لگ گئے، پھر پہلے سے اعلان کرکے بھیجے گئے، حالانکہ ڈرون طیارے کبھی بھی علانیہ نہیں بھیجے جاتے، کیونکہ سست رفتاری کی وجہ ان کا گرانا آسان ہوتا ہے۔ اب اسرائیل بھی ان سے باخبر تھا اور وہ ان کا انتظار کر رہا تھا۔ اس لئے وہ بہ آسانی انہیں گراتا رہا۔ یوں 99 فیصد میزائل وڈرون ناکارہ بنا دیئے گئے۔ اگر ایرانی اپنی اسٹرائیک میں مخلص ہوتے تو وہ یہ طیارے اپنی سرزمین کے بجائے شام یا لبنان سے لانچ کرتے، انہیں اسرائیل پہنچنے میں صرف 25 سے 35 منٹ لگ جاتے، پھر اسرائیل کے لئے انہیں گرانا بھی زیادہ آسان نہ ہوتا۔ ایران نے بڑے اہتمام کے ساتھ حملے کا وقت اور ہدف تک پہنچنے کا وقت بھی بتا دیا۔ بلکہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا سائز، قسم اور تعداد، یہاں تک کہ ہر ڈرون میں کتنا بارود (20 کلو) ہے، یہ سب کچھ بتا دیا گیا۔ دشمن پر ایسا بھی کوئی حملہ کرتا ہے؟ اسٹرائیک تو 7 اکتوبر کی طرح ہوتی ہے کہ کراماً کاتبین را ہم خبر نیست۔۔۔ فرشتے بھی حیرت زدہ رہ گئے کہ ہمیں کیسے اس پلاننگ کی خبر نہیں ہوئی۔ بلاشبہ یہ "دشمن" کے ساتھ کئی دن کی مشاورت کے بعد مکمل باہمی رضامندی سے طے شدہ ڈرامے کا شو تھا، جو کافی حد تک کامیاب رہا۔
2- لانچ کیے گئے تمام ڈرون طیارے بہت معمولی مقدار کے بارودی مواد (20 کلو) رکھتے ہیں، جس کی اثر پذیری ایک بیلسٹک میزائل جتنی بھی نہیں ہے۔
3- اس اٹیک میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد صفر ہے اور زخمی اب تک صرف ڈھائی افراد۔ یعنی دو بڑی عمر کے افراد اور یک بچی، باقی ہر طرف شانتی۔ یہ واضح اور حتمی ثبوت ہے کہ یہ حملہ مربوط، معلوم اور پلانٹڈ تھا۔ جیسا کہ کل ہم نے عرض کیا تھا کہ اگر حملہ ہوا نتن یاہو کے مشورے سے ہی ہوگا۔ باقی بیانات اور میڈیا میں چیخ پاخ سب معمول اور منصوبے کا حصہ ہے۔
ایرانی حملے سے نتن یاہو کو کئی نقد فوائد حاصل ہوئے۔ باقی دیرپا نتائج بھی اسرائیل کے حق میں جائیں گے۔
1.... نتن یاہو کی حکومت گرنے والی تھی۔ اب اسے دوام حاصل ہوگیا۔ اس کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہرے یکدم رک گئے۔
2.... ساری دنیا کی نظر غزہ کے مظالم سے ہٹ گئی۔ اب سب کی زبان پہ یہی جعلی قضیہ ہے۔ اس سے فایدہ اٹھا کر دجال نے وہاں مزید قتل عام شروع کر دیا ہے۔ صبح سے نصیرات کیمپ اور اس کے اطراف میں بچے کھچے انسانوں کا صفایا جاری ہے۔ طیاروں سے بمباری، ڈرون اٹیک، ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ اور توپ خانے سے گولہ باری۔ ابھی کچھ دیر قبل شاہراہ رشید پر شمالی غزہ کی طرف لوٹنے والے شہریوں پر بمباری ہوئی ہے۔ مگر سب کی توجہ ایرانی حملے پہ۔ حتیٰ کہ غزہ کو بھرپور کوریج دینے والے الجزیرہ میں بھی اس حوالے سے خاموشی۔
3.... اسرائیل کی دیرینہ پالیسی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسے ہر طرف سے خطرہ ہے۔ اس لئے وہ دفاع کے نام پہ امریکا سمیت مغربی ممالک سے بھاری امداد بٹورتا رہتا ہے۔ اب اس حملے نے اس کی اس پالیسی کے خاکے میں بھرپور طریقے سے رنگ بھر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے ہنگامی طور پہ 2 ارب ڈالر کی امداد منظور کر لی اور غزہ قتل عام کی وجہ سے باقی جن ممالک نے اسرائیل سے فاصلہ کر لیا تھا، ان کی جانب سے بھی حمایت و نصرت کی راہیں کھل گئیں۔ اس لئے 100 سے زاید میزائل حملے سہنے والی مظلوم ریاست کا ساتھ دینا تو عین انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے ناں!
4- ایران پر اعتماد بحال کرنا (فریب پرستوں کی نظر میں) تاکہ ایران عربوں اور مسلمانوں کے خلاف اپنے اہداف کو پورا کر سکے۔
5- اسرائیل پر ایرانی حملہ دمشق میں ان کے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کا ردعمل تھا نہ کہ غزہ کی مدد۔
6- ابھی میزائل اور ڈرون گولان کے مقبوضہ علاقوں میں اپنے اہداف تک پہنچے بھی نہیں تھے کہ اعلان کر دیا گیا کہ ہمارا "انتقامِ سخت" مکمل ہوگیا!!
7۔ صہیونی حکومت کے مطابق 99% میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے اور کوئی نقصان نہیں ہوا۔
8- اسرائیلی قوم واپس اس پوزیشن پر آگئی، جس پوزیشن پر سات اکتوبر کو کھڑی تھی کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں کامل اتحاد و اتفاق اور ہم آہنگی کی فضا قائم ہوگئی تھی۔ سارے اختلافات کو بھلا کر سب یکجان ہوگئے تھے۔ بعد میں اس قومی ہم آہنگی میں شدید دراڑیں پڑ گئی تھیں اور باہمی اختلافات میں بھی شدت آگئی تھی۔ یہاں تک کہ بعض وزراء نتن یاہو سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہوگئے۔ مگر اب پھر سے قومی اتحاد کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ اب نتن یاہو نئی شدت اور جوش کے ساتھ غزہ پر درندگی شروع کرے گا۔ چاہے اس کے نتیجے میں سارے اسرائیلی قیدی بھی ہلاک کیوں نہ ہوجائیں (جو کہ یقینی ہے) اس نکتے پر سوچتے ہوئے مجھے نہ جانے کیوں یقین ہو رہا ہے کہ "انتقام سخت" فریقین کی باہمی رضامندی سے ہوا ہے۔
9- اس کا ایک مقصد یہ ہے کہ غزہ کی حمایت کے دعوے کے حوالے سے ایرانی کردار کے بارے میں مسلمانوں کو مزید دھوکہ دینا اور یہ باور کرانا کہ 57 مسلم ممالک میں سے صرف ایک ہی تو ہے، جس نے غزہ کے لیے عملی اقدام کیا، اگرچہ یہ حملہ بھی اپنے قونصل خانے کے لیے ہے، غزہ نہیں۔ لیکن سادہ لوح لوگ ہر نکتے کو کہاں سامنے رکھتے ہیں۔ نتیجتاً ایران فلسطینی کاز کی تجارت کو بہ آسانی مزید جاری رکھے گا۔
10- فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی پشت پناہی سے امریکا اور دیگر ممالک بظاہر پیچھے ہٹ رہے تھے۔ خاص کر رفح آپریشن کے حوالے سے۔ لیکن اب اس حملے کے بعد ان کی اندھا دھند حمایت اسرائیل کو حاصل ہوگئی۔ امریکی اور مغربی ممالک کی حمایت و نصرت آج 7 اکتوبر کی پوزیشن پر بحال ہوگئی ہے۔ اب رفح آپریشن بھی زیادہ مشکل نہیں رہا۔
ایرانی "حملے" کے بارے میں شامی نژاد ادیب و صحافی "فیصل القاسم" خوبصورت تبصرہ کرتے ہوئے گویا سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے:
"جنازہ بڑا ہے اور مرنے والا کتا ہے۔۔۔"
کل ایران سے اسرائیل کی طرف جو کچھ ہوا اس پر یہی تبصرہ کیا جاسکتا ہے..ایک بہت سرد منظر.. اب واپس غزہ کی طرف چلتے ہیں، جہاں اصل جنگ ہے اور باقی سب کچھ "خالی ہلچل" ہے۔" (ضیاء چترالی)
😂😂😂😂😂 ایران اسرائیل امریکہ کے دو وفادار کتے ھے
Iran ne apna haq ada kardia❤❤
my love Iran Bahadur Malik
Mashallah
Iran Zindabad❤❤❤❤❤
Allah Iran or Palestine ki madad kr ameen
Tamam dosto ka shukriya
ایران زندا آبار
😂😂😂😂😂😂بڑا جنازہ، لیکن میت کتے کی!!
صبح سے اب تک مشرق وسطیٰ کی تازہ پیشرفت پہ عالمی اور بالخصوص عرب میڈیا پر نظر ہے۔ نتیجہ وہی حسب توقع ہے کہ ازرائیل پر ایرانی حملہ ایک کامیاب ڈرامہ ہے، جسے عقل سے پیدل لوگوں کو مزید بے وقوف بنانے کیلئے عرصے تک استعمال کیا جاتا رہے گا اور یہ ایران کو مسلم ہیرو بنانے کی طاغوتی پالیسی کا حصہ ہے۔ رات کی یہ کارروائی فیس سیونگ کے ساتھ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی اس لئے ہے، کیونکہ:
1- یہ پرانے ڈرون طیارے ایرانی سرزمین سے لانچ کیے گئے، جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے (ہمارے بلوچ بھائیوں کی اسپیشل سنگل گدھا گاڑی کی رفتار کے تقریباً برابر) سفر کرتے رہے، یعنی انہیں اسرائیل میں اپنے ہدف تک پہنچنے میں 10 گھنٹے لگ گئے، پھر پہلے سے اعلان کرکے بھیجے گئے، حالانکہ ڈرون طیارے کبھی بھی علانیہ نہیں بھیجے جاتے، کیونکہ سست رفتاری کی وجہ ان کا گرانا آسان ہوتا ہے۔ اب اسرائیل بھی ان سے باخبر تھا اور وہ ان کا انتظار کر رہا تھا۔ اس لئے وہ بہ آسانی انہیں گراتا رہا۔ یوں 99 فیصد میزائل وڈرون ناکارہ بنا دیئے گئے۔ اگر ایرانی اپنی اسٹرائیک میں مخلص ہوتے تو وہ یہ طیارے اپنی سرزمین کے بجائے شام یا لبنان سے لانچ کرتے، انہیں اسرائیل پہنچنے میں صرف 25 سے 35 منٹ لگ جاتے، پھر اسرائیل کے لئے انہیں گرانا بھی زیادہ آسان نہ ہوتا۔ ایران نے بڑے اہتمام کے ساتھ حملے کا وقت اور ہدف تک پہنچنے کا وقت بھی بتا دیا۔ بلکہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا سائز، قسم اور تعداد، یہاں تک کہ ہر ڈرون میں کتنا بارود (20 کلو) ہے، یہ سب کچھ بتا دیا گیا۔ دشمن پر ایسا بھی کوئی حملہ کرتا ہے؟ اسٹرائیک تو 7 اکتوبر کی طرح ہوتی ہے کہ کراماً کاتبین را ہم خبر نیست۔۔۔ فرشتے بھی حیرت زدہ رہ گئے کہ ہمیں کیسے اس پلاننگ کی خبر نہیں ہوئی۔ بلاشبہ یہ "دشمن" کے ساتھ کئی دن کی مشاورت کے بعد مکمل باہمی رضامندی سے طے شدہ ڈرامے کا شو تھا، جو کافی حد تک کامیاب رہا۔
2- لانچ کیے گئے تمام ڈرون طیارے بہت معمولی مقدار کے بارودی مواد (20 کلو) رکھتے ہیں، جس کی اثر پذیری ایک بیلسٹک میزائل جتنی بھی نہیں ہے۔
3- اس اٹیک میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد صفر ہے اور زخمی اب تک صرف ڈھائی افراد۔ یعنی دو بڑی عمر کے افراد اور یک بچی، باقی ہر طرف شانتی۔ یہ واضح اور حتمی ثبوت ہے کہ یہ حملہ مربوط، معلوم اور پلانٹڈ تھا۔ جیسا کہ کل ہم نے عرض کیا تھا کہ اگر حملہ ہوا نتن یاہو کے مشورے سے ہی ہوگا۔ باقی بیانات اور میڈیا میں چیخ پاخ سب معمول اور منصوبے کا حصہ ہے۔
ایرانی حملے سے نتن یاہو کو کئی نقد فوائد حاصل ہوئے۔ باقی دیرپا نتائج بھی اسرائیل کے حق میں جائیں گے۔
1.... نتن یاہو کی حکومت گرنے والی تھی۔ اب اسے دوام حاصل ہوگیا۔ اس کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہرے یکدم رک گئے۔
2.... ساری دنیا کی نظر غزہ کے مظالم سے ہٹ گئی۔ اب سب کی زبان پہ یہی جعلی قضیہ ہے۔ اس سے فایدہ اٹھا کر دجال نے وہاں مزید قتل عام شروع کر دیا ہے۔ صبح سے نصیرات کیمپ اور اس کے اطراف میں بچے کھچے انسانوں کا صفایا جاری ہے۔ طیاروں سے بمباری، ڈرون اٹیک، ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ اور توپ خانے سے گولہ باری۔ ابھی کچھ دیر قبل شاہراہ رشید پر شمالی غزہ کی طرف لوٹنے والے شہریوں پر بمباری ہوئی ہے۔ مگر سب کی توجہ ایرانی حملے پہ۔ حتیٰ کہ غزہ کو بھرپور کوریج دینے والے الجزیرہ میں بھی اس حوالے سے خاموشی۔
3.... اسرائیل کی دیرینہ پالیسی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسے ہر طرف سے خطرہ ہے۔ اس لئے وہ دفاع کے نام پہ امریکا سمیت مغربی ممالک سے بھاری امداد بٹورتا رہتا ہے۔ اب اس حملے نے اس کی اس پالیسی کے خاکے میں بھرپور طریقے سے رنگ بھر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے ہنگامی طور پہ 2 ارب ڈالر کی امداد منظور کر لی اور غزہ قتل عام کی وجہ سے باقی جن ممالک نے اسرائیل سے فاصلہ کر لیا تھا، ان کی جانب سے بھی حمایت و نصرت کی راہیں کھل گئیں۔ اس لئے 100 سے زاید میزائل حملے سہنے والی مظلوم ریاست کا ساتھ دینا تو عین انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے ناں!
4- ایران پر اعتماد بحال کرنا (فریب پرستوں کی نظر میں) تاکہ ایران عربوں اور مسلمانوں کے خلاف اپنے اہداف کو پورا کر سکے۔
5- اسرائیل پر ایرانی حملہ دمشق میں ان کے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کا ردعمل تھا نہ کہ غزہ کی مدد۔
6- ابھی میزائل اور ڈرون گولان کے مقبوضہ علاقوں میں اپنے اہداف تک پہنچے بھی نہیں تھے کہ اعلان کر دیا گیا کہ ہمارا "انتقامِ سخت" مکمل ہوگیا!!
7۔ صہیونی حکومت کے مطابق 99% میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے اور کوئی نقصان نہیں ہوا۔
8- اسرائیلی قوم واپس اس پوزیشن پر آگئی، جس پوزیشن پر سات اکتوبر کو کھڑی تھی کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں کامل اتحاد و اتفاق اور ہم آہنگی کی فضا قائم ہوگئی تھی۔ سارے اختلافات کو بھلا کر سب یکجان ہوگئے تھے۔ بعد میں اس قومی ہم آہنگی میں شدید دراڑیں پڑ گئی تھیں اور باہمی اختلافات میں بھی شدت آگئی تھی۔ یہاں تک کہ بعض وزراء نتن یاہو سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہوگئے۔ مگر اب پھر سے قومی اتحاد کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ اب نتن یاہو نئی شدت اور جوش کے ساتھ غزہ پر درندگی شروع کرے گا۔ چاہے اس کے نتیجے میں سارے اسرائیلی قیدی بھی ہلاک کیوں نہ ہوجائیں (جو کہ یقینی ہے) اس نکتے پر سوچتے ہوئے مجھے نہ جانے کیوں یقین ہو رہا ہے کہ "انتقام سخت" فریقین کی باہمی رضامندی سے ہوا ہے۔
9- اس کا ایک مقصد یہ ہے کہ غزہ کی حمایت کے دعوے کے حوالے سے ایرانی کردار کے بارے میں مسلمانوں کو مزید دھوکہ دینا اور یہ باور کرانا کہ 57 مسلم ممالک میں سے صرف ایک ہی تو ہے، جس نے غزہ کے لیے عملی اقدام کیا، اگرچہ یہ حملہ بھی اپنے قونصل خانے کے لیے ہے، غزہ نہیں۔ لیکن سادہ لوح لوگ ہر نکتے کو کہاں سامنے رکھتے ہیں۔ نتیجتاً ایران فلسطینی کاز کی تجارت کو بہ آسانی مزید جاری رکھے گا۔
10- فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی پشت پناہی سے امریکا اور دیگر ممالک بظاہر پیچھے ہٹ رہے تھے۔ خاص کر رفح آپریشن کے حوالے سے۔ لیکن اب اس حملے کے بعد ان کی اندھا دھند حمایت اسرائیل کو حاصل ہوگئی۔ امریکی اور مغربی ممالک کی حمایت و نصرت آج 7 اکتوبر کی پوزیشن پر بحال ہوگئی ہے۔ اب رفح آپریشن بھی زیادہ مشکل نہیں رہا۔
ایرانی "حملے" کے بارے میں شامی نژاد ادیب و صحافی "فیصل القاسم" خوبصورت تبصرہ کرتے ہوئے گویا سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے:
"جنازہ بڑا ہے اور مرنے والا کتا ہے۔۔۔"
کل ایران سے اسرائیل کی طرف جو کچھ ہوا اس پر یہی تبصرہ کیا جاسکتا ہے..ایک بہت سرد منظر.. اب واپس غزہ کی طرف چلتے ہیں، جہاں اصل جنگ ہے اور باقی سب کچھ "خالی ہلچل" ہے۔" (ضیاء چترالی)
Masha ALLAH ❤
Proud of iran
جیو جیو ایران
Thumbnail Mein please itna jyada jhooth na likha Karen❤
Views ki game hai sari😢afsos
@@Faizankhan_22.1Ab Kya Hoa Such Samajh Ke Bola Kar Har Baat Ghalat Nahi Hoti
ایران❤️
Great
Pakistan ne Israel k leye 1 or nagma tayar kar leya Subhanallah
Kia bat Hai Iran Ki mashalllah
Iran zindabad pakistan buzdil
Humay humray hukmarano per shram ATI hy . Abi tak on ka koi Job Israel ko nhi diya😢 . I love you Iran❤
Iran tabah kardo Israel ko insha Allah Allah madad karaas ga Ameen 🎉❤
Wow iran
Iraan zinda bad
thanks to allah for ///////
palestine
Oh canıma değilsin!!!
Allah baki muslams countries ko bhi ghairat dilay
❤❤❤❤
Geo news should be ashamed of Clickbait headlines. Hysteria.
200 missile launch kiay or aik bhi nishany pr na lga. Afsoos israel ki technology itni advance hy k sirf guerilla war hi kr sty hen jesay afghanistan ny kia america k khilaaf
Allah ka shukar hai Kisi mulk ko to sharam ayi aor falsteen ki help Karne ayi .
ye khaber dain k wo bilkul tabh ho gaya
I love you Lebanon Palestine Yemen pakistan lran zindabad 57 muslim zindabad 🍸🌹🌹🍸🌹🌹🍸
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
🍸🌹🌹🌹🌹🌹🍸
🍸🍸🌹🌹🌹🍸🍸
🍸🍸🍸🌹🍸🍸🍸
🍸🍸🍸🌹🍸🍸🍸
🍸🎁😊❤☺🎁🍸
Pata nahi Pakistan awam awer hokomat ko kab gherat ayega😢😢😢
Iran ka tak topi drama kare ga or y dono kabi nhi lare gy bas noora kushti chalti rehe gi.
Iran NY unka sumandri jahaz qabza kr Liya ha ab too jalta rhy Israel ki trah
@@SibtainRaza-om8jlYe Hinda Ke Betay Ki Aulad Hai
Iran ne jo jahaz pakda hai usme 3 Pakistani bhi hai jo india se israel weapons le jate the
@@TigerTiger-zy5vdBeshak
Iran ne attack teray Ghar par kar diya hai shayad ye news walon ki ghalti hai k wo teray Ghar ko Israel samjh Rahay hain.... Chutiya sala Arab ka badu
Headline: Iran, Israel, and India: Unlikely Allies in a Dangerous Game
Recent developments suggest that Iran and Israel, often seen as foes, but share a surprising spiritual connection. There are concerns that they could stage conflicts to provoke a global war, leading to the Armageddon scenario. Additionally, Israel might involve India, its close ally, in destabilizing actions against Pakistan or its Muslim population, further complicating the geopolitical landscape.
Narae takebeer
Rating braho bs 😂
Sukar
Halat dyko apni thumbnail mn kya jhut likty hyn ye log view k liay
Ye pakistan ka bara news channel hy or ye chawl esy kr ry hyn to baqi kisi sy kya ee umed raki jay
Isreal is real.tiger
Tiger not wear pamper 🤣🤣🤣
Bakwss😂
Yytg
geo fake news hahah , iran cannot get a single missile in , iran is finished
Bhikharistan,paresan mat ho begani sadi Mai Abdullah,diwana,Isreal ka koi bhi kuch nahi Kar payega Irfan ki kiya aukat Hai Jo dehsatgardo key baloney wo Raitha Hai hizbulla ,namaste ya huti.key bharosey,hai
Galat news detay
😂😂😂
😂😂😂😂
ایران نے کچھ نہیں کرنا
😂😂😂😂😂😂😂😂
Tumar Kharish Ki Humen Achi Tarah Samjh hai Yazeed Ki Aulad
تو آپ جائیں نا کچھ کر سکتے ہیں تو
57 اسلامی ممالک بھی ساتھ ملاو
تم نے کیا کیا ایران نے تو اب حملہ کر دیا ہے
@@abhn4830Jio Bro
😂😂
Jhooti khabren
Iran proud of you
❤❤❤❤
Dil Khush Kar Diya you are the only Muslim awaking Country in this globe 🌎
Palestine ki Jaan ki kimat hum nhi bhulay Gaye 😢😢
😂😂😂
Iran proud of you
❤❤❤❤
Dil Khush Kar Diya you are the only Muslim awaking Country in this globe 🌎
Palestine ki Jaan ki kimat hum nhi bhulay Gaye 😢😢