Jaji SK عن جعفر عن أبيه أن عليا ( عليه السلام ) كان يقول لاهل حربه : إنا لم نقاتلهم على التكفير لهم ولم نقاتلهم على التكفير لنا ولكنا رأينا أنا على حق ورأوا أنهم على حق ۔ ترجمہ : امام جعفر اپنے والد امام باقر سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اپنے مدِمقابل (معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے لشکر) کے بارے میں فرمایا کرتے تھے کہ ہم انہیں کافر قرار دے کر جنگ نہیں لڑ رہے اور نہ ہی اس لئے لڑ رہے ہیں کہ وہ ہمیں کافر قرار دیتے ہیں بلکہ ہمارے خیال کے مطابق ہم حق پر ہیں اور اُن کے خیال کے مطابق وہ حق پر ہیں ۔ (قرب الاسناد، باب، احادیث متفرقه، صفحہ نمبر 93 رقم 313 مطبوعہ مؤسسة آلِ بیت احیاء التراث بیروت) جعفر، عن أبيه عليه السلام: أن عليا عليه السلام لم يكن ينسب أحدا من أهل حربه إلي الشرك ولا إلي النفاق، ولكنّه كان يقول : هم إخواننا بغوا علينا ۔ ترجمہ : امام جعفر صادق اپنے والد امام باقر سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اپنے مدمقابل (معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں) میں سے کسی کو مشرک یا منافق کی نسبت یاد نہیں کرتے تھے لیکن یوں کہتے تھے وہ ہمارے بھائی تھے ان سے زیادتی ہو گئی ۔ (قرب الاسناد باب احادیث متفرقه صفحہ نمبر 94 رقم 318 مطبوعہ مؤسسة آلِ بیت احیاء التراث بیروت) اب اگر پمت ہے تو سیدنا علی پر فتوی لگا کر دیکھاؤ
Huzoor sv ne apni zindagi me fidaq apni beti ko de Diya tha aap ka ous per qabza tha bad me ouse gasab kiya gaya our tamam tavele de ker avam ko gumrah kiya jata hai
ایران کے مجوسی شاہ ٹولے اور ان کے پالتو مراثی جوکروں کی تقریر میں فدک کا معاملہ پھدک پھدک کر پیش کیا جاتا ہے اور پھر مجوسی ناظرین واہ واہ اور لعنت کا خوب استعمال کرتے ہیں جو لوٹ کر یقیناً ان پر آجاتی ہے. آئیے دیکھتے ہیں کہ فدک بی بی فاطمہ سلام اللہ علیھا کی وراثت تھا یا پھر مجوسی نے آج تک سب کو اپنی طرح کا بندر سمجھا ہوا ہے. مال فیء اللہ کا ہے اور پھر اللہ نے رسول اکرم کو وارث بنایا یا پھر ذمہ داری دی اس مال کو تقسیم کرنے کی. بالکل ابو بکر الصدیق نے بھی ویسے ہی ذمہ داری نبائی جس طرح اللہ کا حکم تھا. Allah Subhanahu Wa Ta'ala said: وَمَاۤ اَفَآءَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ مِنْهُمْ فَمَاۤ اَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ خَيْلٍ وَّلَا رِكَا بٍ وَّلٰكِنَّ اللّٰهَ يُسَلِّطُ رُسُلَهٗ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَا للّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ "اور جو مال اللہ نے اُن کے قبضے سے نکال کر اپنے رسول کی طرف پلٹا دیے، وہ ایسے مال نہیں ہیں جن پر تم نے اپنے گھوڑے اور اونٹ دوڑائے ہوں، بلکہ اللہ اپنے رسولوں کو جس پر چاہتا ہے تسلط عطا فرما دیتا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے" (QS. Al-Hashr 59: Verse 6) 👇 مَاۤ اَفَآءَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ مِنْ اَهْلِ الْقُرٰى فَلِلّٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِى الْقُرْبٰى وَا لْيَتٰمٰى وَا لْمَسٰكِيْنِ وَا بْنِ السَّبِيْلِ ۙ كَيْ لَا يَكُوْنَ دُوْلَةً ۢ بَيْنَ الْاَ غْنِيَآءِ مِنْكُمْ ۗ وَمَاۤ اٰتٰٮكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهٰٮكُمْ عَنْهُ فَا نْتَهُوْا ۚ وَا تَّقُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَا بِ ۘ "جو کچھ بھی اللہ اِن بستیوں کے لوگوں سے اپنے رسول کی طرف پلٹا دے وہ اللہ اور رسول اور رشتہ داروں اور یتامیٰ اور مساکین اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے مالداروں ہی کے درمیان گردش نہ کرتا رہے جو کچھ رسولؐ تمھیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے" (QS. Al-Hashr 59: Verse 7) 👇 مَاۤ اَفَآءَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ مِنْ اَهْلِ الْقُرٰى فَلِلّٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِى الْقُرْبٰى وَا لْيَتٰمٰى وَا لْمَسٰكِيْنِ وَا بْنِ السَّبِيْلِ ۙ كَيْ لَا يَكُوْنَ دُوْلَةً ۢ بَيْنَ الْاَ غْنِيَآءِ مِنْكُمْ ۗ وَمَاۤ اٰتٰٮكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهٰٮكُمْ عَنْهُ فَا نْتَهُوْا ۚ وَا تَّقُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَا بِ ۘ "جو کچھ بھی اللہ اِن بستیوں کے لوگوں سے اپنے رسول کی طرف پلٹا دے وہ اللہ اور رسول اور رشتہ داروں اور یتامیٰ اور مساکین اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے مالداروں ہی کے درمیان گردش نہ کرتا رہے جو کچھ رسولؐ تمھیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے" (QS. Al-Hashr 59: Verse 7) پھر ایک رافضی بولا کہ اللہ، رسول اور قربہ کی لیے تو لل آیا ہے اس لیے یہ تین ہی وارث ہیں. اسی لیے رب علیم. نے اگلی آیت میں غریبوں کے لیے لل لگا کر وراثت بنانے کا خواب قیامت تک کے لیے چکنا چور کر دیا. 👇 لِلْفُقَرَآءِ الْمُهٰجِرِيْنَ الَّذِيْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِيَا رِهِمْ وَاَ مْوَا لِهِمْ يَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَرِضْوَا نًا وَّيَنْصُرُوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ ۗ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَ ۚ "(نیز وہ مال) اُن غریب مہاجرین کے لیے ہے جو اپنے گھروں اور جائدادوں سے نکال باہر کیے گئے ہیں یہ لوگ اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی چاہتے ہیں اور اللہ اور اُس کے رسولؐ کی حمایت پر کمر بستہ رہتے ہیں یہی راستباز لوگ ہیں" (QS. Al-Hashr 59: Verse 8) ا👇 اب فیصلہ شیعہ سنی کا نہیں بلکہ اللہ کا ہے کہ اللہ نے وہ مال رسول کی طرف لوٹایا اور ساتھ میں وضاحت کردی کہ اس میں کس کس کا حصہ ہے. اس مال کو وراثت کہنے والے اللہ اور قرآن کے سریح مخالف ہیں ✍️
ماشاء اللہ بہت ہی مدلل اور سیر حاصل گفتگو فرمائی آپ نے ۔۔۔ماننا نہ ماننا ہر ایک کی اپنی اپنی سوچ ہوتی ہے۔۔۔وہ لوگ جو اس گفتگو سے کیڑے نکالنے کے انتظار میں تھے کافی مایوس ہوئے ہونگے۔❤
تمہارا مرکز اور محور پورے مکمل دِین میں اور تمام صحابہ کرام میں صِرف اور صِرف یزید پلید ولد معاویہ بِن سُفیان کا دِفاع ہے باقی تمام احادث اور دِین مُبین پر اور تمام صحابہ میں سے یزید پلید معاویہ بن سُفیان ؛ مروان بِن حکم ؛ولید بن عُتبہ کے دفاع کے علاوہ کسی صحابہ کرام سے کوئی دِلچسپی نہیں تمہارے دِین کا مرکز و محور صِرف بنو اُمیہ خاندان ہے
Har bhai se ghuzarish hai en ulma ki bato per na chalen khod quran a pak parhen hadeesen parhen nabi pak saw ne farmaya ke main 2 chezy choker jarha ho ahailbat aur quran a pak en dono ko jo pakar ker chalyga kabhi gumrah nahi hoga quran a pak bhi ghalti se pak hai aur ahelbait bhi jab ahelbait ghalti se beshak pak hai to bibi ka haq tha to bibi apna haq mangne gain thi aur bibi sachi hain beshak
Ker saktay thay Hazoor ki wasiat ko woh loag reject jinhon nay yeh kaha kay Hazoor ko akhri waqt per hizian ho Gaya tha- Yani naozobillah Hazoor ol fol bol rahay thay!
Jizak Allah what a powefull and full of justification explation. This is the way to explane facts. Our child and students has to follow this. May my Allah Mighty bless you all who are working on minimising differences amoung the umah.
Subhan Allah.... or jazak Allah boht details k sath sab bataya gya Warna hamary ulma yeh baty q nahi kar rahy pata nahi ...srf ek taraf ka kissa sunnay ko milta hai Allah sab ko hidayat day Ameen
Dr sahib aap ki research Kiya kehti he agar jisu Hasti ke Sacha hone ki gawahi Allah Taala khud Qurane Paak Ki soreh mubahila me dr raga ho to Kiya Duniya ka koie BHI shakhas yabpoiri dunya bhi mil karcvv os ki sachaie ko jhutla sakye hen.
Dr Sahib, I suggest some change in discussion formate which may be more useful for viewers. First the host may elaborate the brief context and differing views about the topic to set a stage which will make an outline of the coming discussion among and create interest. Then host should highlight the false narratives one by one which should be then responded with factual position.
@@ayambaig5023 وہ وراثت کونسی ہے ؟ زرا وہ بھی بتادو ۔ شروع سے یہی تو ڈرامہ بازیاں سنتے ایئے ہیں ۔ دوسرئ بات رسول ص نے کیوں فرمایا تھا انبیاء کی وراثت نہی ہوتی ؟
@@saaddubaitravel9587 . Bagh fidak malai fai hai . Aur quran ke ru sai ya nabi ka verasat hota hai . M i rite ? quran kai mutabek bati be batai ke tara bap kai verasat ka haqdar hota hai . M i rite ?
@@ayambaig5023 یہی تو مسئلہ ہے ۔ قران کی روح سے صرف اتنا ثابت کردو کہ نبی کی وراثت بعد از نبی تقسیم کی جاسکتی ہے ۔ انبیاء عام باپوں کی طرح نہی ہوتے ، نہ انکی اولادیں عام اولادوں کی طرح ہوتی ہیں ، عام والدین اور انکی اولادوں پر وراثت کے قوانین لاگو ہوتے ہیں انبیاء اور انکی اولادوں پر لاگوں نہی ہوتے ، جونبی کریم نے بتایا اور ابوبکر نے عمل کرکے دیکھایا
@@ayambaig5023 کنفیوزن کا شکار مت بنو، انبیاء کی وراثت ہوتی ہے اوکے ڈن ہوگیا ۔ اب اگلہ مدعہ یہ ہے کہ کیا انبیاء عام والدین کی طرح ہوتے ہیں یا عام باپوں کی طرح ہوتے ہیں ؟ جواب ہے نہی ۔ بات یہی ختم ہوجاتی ہے.
ڈاکٹر زبیر صاحب کمال مگر اینکر صاحب میں صبر کی کمی ہے جناب جب ڈاکٹر صاحب بات کر رہیے ہوں تو مہربانی فرما کر خاموش رہا کریں اور مزید یہ کہ اپنا تبصرہ دوران گفتگو کرنے سے پرہیز کریں ساری گفتگو آپکی وجہ سے پھیکی پڑھ جاتی ہے تنقید برائے اصلاح۔ میرے نزدیک ڈاکٹر صاحب بھی آپ کی وجہ سے تنگ ہوتے ہیں
انسان کی اپنی ذاتی زندگی ہوتی ہے ازدواجی زندگی ہوتی ہے اسی طرح سے صحابہ کرام اور صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کی بھی زندگیاں تھیں تو دنیاوی معاملات میں کچھ چپکلش کا ہو جانا اور ہم لوگ اج کے دور میں ان کی چپکل کو بنیاد بنا کر کے کسی سے نفرت کرنا اور کسی سے حد سے زیادہ نفرت اور افراط و تفریط کا پایا جانا یہ ہمارے اپنی ناقص العقلی ہے
Hazrat Fatima Hussain lainay nae gae wo tha he unka un say chena gya ya bra he ghalt Ra hai Jo Nabi s w nay Apne zindge main day day wi ta kaisay cheen saktay hain
حافظ صاحب میرا ایک اہم سوال میرے اس کم سن ذہن میں پیدا ہو کہ انبیاء علیہم السلام جو بھی چھوڑتے سب صدقه بن جاتا ہے میرا سوال یہ ہے جو بھی حجرے امہات المومنین علیہم السلام کے تھے پھر وہ بھی بيت المال کے زمرے میں آتے پھر حضرت عائشہ سلام اللہ علیہا کیسی اپنے حجرے کی مالک بنی جس کے نتیجے میں حضرت عمر کو اجازت لیتے پڑی مدفن کی اگر حجرے عائشہ سلام اللہ علیہا بيت المال کی طرف سے residential place تھی ۔
کیوں کہ اھل خانہ کا خرچہ اسکے شوھر پر ہوتا ہے نا کہ میراث تھا ،اور فاطمہ رضی اللہ عنھا کا خرچہ علی رضی اللہ پر تھا کیونکہ نبی کا میراث صرف علم ہے ناکہ دنیا کا مال
Hafiz Sahab Syyeda R. A Naraz Hee Q Hui Baat Ye Hai Aur Wo Syyeda Hain Ahle Jannat Ki Ager Wo Naraz Hui To Wo Syyeda Kaise Ho Sakti Hain وما كان لمؤمن ولا مؤمنة اذا قضى الله و رسوله
Bhai aik bat btao. FADAK ki jageer HAZRAT ALI RZ.A ne apne dor e khilafat me hasan o husain rz.a ko q nai di? Hazrat ali rz.a pe bhi wohi aitraaz karo jo abu bakr siddiq rz.a pe karte ho.
@@sulemanali1804 اصول کافی جلد نمبر 1 باب ثواب عالم و متعلم یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔ پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ” صفحہ 284 یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔ جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170 ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔ الشافی ترجمہ اُصول کافی جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78 یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔ جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187 یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
Mera sawal yea hai kia joo be Anbiya as choodte hai wou sadqa hota hai yani wou baytul maal ka hissa ban jata hai Tou mera sawal yea hai kii phir Hazarat Asgia sa kaise hujre ke maalik bane kii Hazart Umer ko ijazat lene padee dafan hone kee
Allah hu Akabar Allah in jhoot phelany walo ko hidayat dy Allah ny hazrat abu bakar o hazrat umar or hazrat usman R.A ko izzat di hai or unky bary me sazish na kamam rahy gi inshallah Allah ap jesy huq go ulmao ko hamesha qaim rakhy ga
Ja kar check Karo.. Mustadark al hakim Hadees 4712. Read : gadeer khumm, Read : saqifah, Read : surah al hujrat first ayat, Read : hadees qirtas... Qirtas mein Umar bolta hai Humko Quran hi kafi hai kuch aur na likho.. Fir bolta hai Ye (?) bakwas kar rahe hai Check all reality if you have guts... Jo rasul ka nahi jo ahle bait ka nahi huwa woh kiska kya hoga.. Saare sahaba jo momin hai aur Jo munafiq sahaba hai sab mil kar bhi ek ahle bait ke kabhi barabar nahi ho sakte... Ahle bait moula Ali , hzrt Fatima, imam Hasan aur Hussain... Aur imam mehndi akhiri ahle bait ke Roshan chirag
For any dispute between hazrat Abu bakar and hazrat Fatima thier are only two options; either to believe in hazrat Abu bakar argument or believe in Hazrat Fatima statement. Accepting one side means rejecting others argument. Both can't be correct at same time.
Allah ki rehmat ho ap pa shokar koi tu Muslim ha jo sach bata raha research k sath jahak Allah Doctor sahb ya rishton zikar kis book sa humay mil sakta
Kia sahi muslim m rivayat ni h k hazrat Ali rza ki beti ka nikah wali zaeef h kia muhadsesn n is pr aetraz ni Kia q k sahi Muslim m likha k hazrat umar ay nikah ki khuahish ki to Hazrat Ali n kha mri beti choti h r kha k m apni Beti apk pas bhjta hn dkh lain choti h ya bri h hazrat Ali n apni beti ko shawl dy kr bhja r kha k khalifa doem ko dy ao is trh hazrat umar n psnd kia r nikah hua kia khna chahty hain k hazrat Ali n ghairat r beti ka prda hata dia tha k khud dkho mri beti shadi k qabil h ya ni yaha to 2no ki toheen h Hazrat umar ki b r hazrat Ali ki b
Dr.sahb hazrat Fatima nrz hoi lkin maan b to gai hazrat Ali s r shadi ki ijazat b di hazrat abu bakar s nrzgi khtm ni ki khud bol rhy hain jis n fatima ko takleef di us n hazrat Muhammad saw ko takleef di a6a yh bt chorain ap bol rhy hain k warasat jo h wo ilm h to kia bibi ko is hadees ka ilm ni tha k Hazrat Muhammad saw n frmya mri warasat sadqa h
السلام علیکم ڈاکٹر صاحب سر آپ نے جو حدیث بیان کی ہے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی دوسری شادی کے بارے میں جب بھی آپ بیان کرتے ہیں تو پلیز حدیث کا نمبر بتا دیا کریں تاکہ کوئی بندہ پھر تنقید نہ کر سکے یا وہ اعتراض نہ کر سکے اور باقی بھی آپ نے جو ریفرنس کے طور پر حدیثیں بتائی ہیں ان سب کے حدیث نمبر بھی لازمی ساتھ بتایا کریں
جناب ڪچھ سوال سوال ڪيا نبي ص ع وو ني فرمايا ھي ڪي اگر ڪسي ڪو ڪچھ ديني چاھتين ھين تو سب سي پھلي حق اپـنون ڪا ھي اگر ڪو بيھن بھاعي بيٽي بيٽا اسڪي بعد قريبي رشتيدار اسڪي بعد پڙوسي بعد شھر والا بعد باھر اگر ڪوعي ضرورٿ مند ھي سور اھل بي سوال خاطون جنت افضل زيادا علم رکھني والي يا ابوبڪر زيادا عالم وافضل اگر خاطون جنت جيسي پاڪ زات ڪسي چيز ڪا مطالبا ڪرين تو وو قرآن پاڪ ڪي مطابق ھوگا اھل امت ڪا عقيدا ھونا چاعيي خاطون جنت اگر ڪسي سي ناراض ھي تو وو شخص بلڪل غلط ھي حضرت علي ع س مين اور باقي انسان مين فرق ھي اور دونون ناراضگيون مين بھت فرق ھي اسڪي بعد حضرت علي ع س ني ناراڙ ھوني نھي ديا انڪي خوشي ڪي خاطر فيصلا بدلا بحرحاڪ علي ع س ڪل ايمان ھين باقي امت ڪي ايمان خدتڪ محدود ھين چلو ڪچھ دير ڪيليي مانتين ھين خاتون جنت ڪا حق نتھا حلانڪ پوري جنت انڪا سميت انڪي فرزند ارجمند حق ھي بلڪ مالڪ ھين جنت ڪي جنت زيادا افضل يا فدڪ ۔ اچھا اگر سوال دختر نبي ص ع وو ڪو ابوبڪر ـي ناديڪر عثمان ني فر ڪس حق سي ڪسي اور ڪو ڪيسي فدڪ ڪا مالڪ بنا ديا جناب ان سوالون ڪي جواب ديڪر ھماري علم مين ازافا فرماعين تو مھرباني 29:49
وَ وَرِثَ سُلَيْمانُ داوُدَ وَ قالَ يا أَيُّهَا النَّاسُ عُلِّمْنا مَنْطِقَ الطَّيْرِ وَ أُوتِينا مِنْ كُلِّ شَيْءٍ إِنَّ هذا لَهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِينُ And Solomon inherited David and he said: ‘O people! We have been taught the language of the birds, and we have been granted of everything; verily this is the manifest favour’. (Al-Quran) Hafiz sahab shaed Quran bhol gaye hain
@@aaycue8103 اصول کافی جلد نمبر 1 باب ثواب عالم و متعلم یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔ پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ” صفحہ 284 یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔ جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170 ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔ الشافی ترجمہ اُصول کافی جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78 یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔ جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187 یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
@@aaycue8103 اصول کافی جلد نمبر 1 باب ثواب عالم و متعلم یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔ پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ” صفحہ 284 یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔ جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170 ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔ الشافی ترجمہ اُصول کافی جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78 یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔ جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187 یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
Abu baker was an elected Khalifa . He was not s party in claim case of Fadak properties but empowered under Sharia Law to decide the claim . Abu bakar never spent the income of Fadak properties but he ordered to spent income of Fadak properties exactly as was oractice during prophet days. Moula Ali never claimed duch property for his wife or in favour if sons if Bibi Pak during Khilafat days of Moula Ali. It is strange that such property was after more than eighty years handed over to the successors of Ahali bayat by Umayida Khalifa Umar bin Abdul Aziz. None of Ahalibayat refused to get Bytulmal funds during Khilafat of Shaikhain. Hence they created no differences within Ummah.
Quran kehta hai Beti ko wirasat du .... Matlab nabi aik trf logon ko talqeen kr raha hai ky apni betiyun ko virasat du... Lekin jab apni bari ati ha tu Qur'an ki bt ko side rkh ky apni raye ko prefer krty hain? Kamal hai hafiz sahab neki ki bt ha 😅
@@maryamthefairymohabbat lag baat hai. Yeh unhone tabh Kahan tha kabh Hazrat Umar ne ek bada GALAT faisla Diya tha aur Hazrat Ali ne apne ilm ki roshni se unhe bachaya.
Umar bin Abdul Aziz na apnay kilafat k daur ma bag fidak imam baqir k hawala kia ur kaha k asal haqdar bage fidak ka aiyma ha ham umer bn Abdul Aziz ko fifth kalifa mantay ha
to Hazrat Umar RA bhe dy diya tha bhai reference hadees apky samny rakhi ha unho ny bad main Hazrat Ali RA Apni khalafat main bhe usko Apni malkiyat main nai rakha Bad main Abdul Aziz RA ny bhe diya mtlab Hazrat Ali RA ki khalafat guzar ky ai ha to unki malkiyat unho ny khud nai rakhi Aziz bad main ai
Anbiya agar kise say warasat nahee laytay to huzoor nay apnay walid mohtaram ka makaan kis tara Liya aur agar waris nahe hotay to hazrat aisha kis haysiyat say huzoor kay makaan par qabza kiya huzoor ki rehlat k bad us ko apnay walid kay ghar jana chaheyeh tha
agar ambiya ki wirasat ilm hoti hy to dunaiya m sb sy zaida ilm rasool e khuda s.a.w.w ko tha. or apki rehlat k waqat apki aik beti (syeda fatima zahra s.a) thin. jo k nabi a.s k kul ilm ki waris thin. pak syeda s.a ko nahi pata tha k ambiya ki wirasat nhi hoti or unho ny wirsat ka mutalba kiya. or rasool e khuda s.a.w.w ki azwaj (momineen ki maa) ko bhi nahi pata tha jo unho ny bhi wirasat ka mutalba karna chaha.
Chalo tek hain jo ap log kahti hain vo tek hain ... To ek sawal ka jawab dede k bibi Fatima Zahra s.a ghalat the ya uska walid hazrat Muhammad a.s .. is k bare main
تفسير ابن كثير: عن أبي سعيد الخدري ، قال : لما أنزلت : (وات ذا القربي حقه) دعا رسول الله (صلى الله عليه واله) فاطمة فأعطاها فدك. تفسير ابن كثير٣١:٣. ----- تفسیر ابن کثیر: ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: جب یہ نازل ہوا: (رشتہ دار کو اس کا حق دو) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو بلایا۔ اسے فدک دیا۔ ........ ......... ........... روى الحاكم الحسكاني في شواهد التنزيل: حدثنى أبو الحسن الفارسي، قال: حدثنا الحسين بن محمد الماسرجسي، قال: حدثنا جعفر بن سهل ببغداد، قال: حدثنا المنذر بن محمد القابوسي، قال: حدثنا أبي، قال: حدثنا عمي عن أبيه، عن أبان بن تغلب، عن جعفر بن محمد، عن أبيه، عن علي بن الحسين، عن أبيه عن علي قال: لما نزلت: ﴿ وَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ ... ﴾ 3 دعا رسول الله فاطمة - عليهما السلام - فأعطاها فدكا. ----- الحاکم الحسکانی نے شواهد التنزیل میں بیان کیا: ہم سے ابو الحسن الفاریسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے حسین بن محمد المسرجیسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے جعفر بن سہل نے بغداد میں بیان کیا۔ انہوں نے کہا: ہم سے المنذر بن محمد القبوسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے میرے والد نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے میرے چچا نے اپنے والد سے، ابن تغلب کی سند سے بیان کیا۔ جعفر ابن محمد کی سند، اپنے والد کی سند، علی ابن الحسین کی سند، اپنے والد کی سند، علی کی سند سے، جنہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: 'اور دو۔ اس کا حق رشتہ دار...' 3 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ سلام اللہ علیہا کو بلایا اور انہیں فدیہ دیا ......... ........... ..... الحديث رواه السيوطي في تفسير الآية الكريمة من الدر المنثور: أيضا; قال: و أخرج البزار، و أبو يعلى و ابن أبي حاتم و ابن مردويه عن أبي سعيد الخدري قال: لما نزلت هذه الآية: ﴿ وَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ ... ﴾ 3 دعا رسول الله (صلى الله عليه و آله) فاطمة سلام الله عليها فأعطاها فدكا. و رواه أيضا الطبراني كما في مجمع الزوائد: 7 / 49 ، و كما في ميزان الاعتدال: 2 / 228. ------ اس حدیث کو السیوطی نے الدر المنتھر کی اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں نقل کیا ہے۔ انہوں نے کہا: البزار، ابو یعلی، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے ابو سعید خدری سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: 'اور رشتہ دار کو اس کا حق دو۔' 3 خدا کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل خانہ) نے فاطمہ کو خدا کی سلامتی کے لئے بلایا تو آپ نے اسے فدک دیا۔ اسے طبرانی نے بھی روایت کیا ہے جیسا کہ مجمع الزوائد: 7/49 اور جیسا کہ میزان الاعتدال: 2/228 میں ہے۔ Dr Farebi, ye tumhare akabir ke hawale hein ! Ek chakle ke mulazim ke bete ki baat ko maanta hai aur Bidh'at e Rasool Syedat Annissa al Janna Alaihas Salat o Salam ki baat ko tukhrata hai ??? Awam ko ma'loom hona chahiye ke Abu Bakr ZINA ki awlad hai !!!! Rasulallah ke mawjudgi mein GALI bhi di thi aur Surat Al Hujurat unki muzammat mein nazil huwi !t وثلاث وددت أني سألت رسول الله (ص) عنهن ، فأما الثلاث اللاتي وددت أني لم أفعلهن : فوددت أني لم أكن كشفت بيت فاطمة وتركته ، وأن أغلق علي الحرب ، ووددت أني يوم سقيفة بني ساعدة كنت قذفت الأمر في عنق أحد الرجلين : أبي عبيدة أو عمر ، فكان أمير المؤمنين ، وكنت وزيراًًً ، ووددت أني حيث كنت وجهت خالد بن الوليد إلى أهل الردة ، أقمت بذي القصة فإن ظفر المسلمون ظفروا ، وإلاّ كنت ردءاً أو مدداً ، وأما اللاتي وددت أني فعلتها : فوددت أني يوم أتيت بالأشعث أسيراً ضربت عنقه ، فإنه يخيل إلي أنه يكون شر الإطار إليه ، ووددت أني يوم أتيت بالفجاة السلمي لم أكن أحرقه ، وقتلته سريحاً ، أو أطلقته نجيحاً ، ووددت أني حيث وجهت خالد بن الوليد إلى الشام وجهت عمر إلى العراق فأكون قد بسطت يدي يميني وشمالي في سبيل الله عز وجل ، وأما الثلاث اللاتي وددت أني سألت رسول الله (ص) : عنهن ، فوددت أني كنت سألته فيمن هذا الأمر فلا ينازعه أهله ، ووددت أني كنت سألته هل للأنصار في هذا الأمر سبب ، ووددت أني سألته ، عن العمة وبنت الأخ ، فإن في نفسي منهما حاجة. الطبراني - المعجم الكبير - الجزء : ( 1 ) - رقم الصفحة : ( 62 ) ------- اور تین چیزیں ہیں جن کے بارے میں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ہوتا: کاش میں نے فاطمہ کے گھرپر حملہ نہ کیا ہوتا اور یہ کہ جنگ مجھ پر بند ہو گئی تھی اور میں چاہتا تھا کہ بنو ساعدہ کی سقیفات کے دن میں یہ معاملہ ان دو آدمیوں میں سے کسی ایک کی گردن میں ڈال دیتا: ابو عبیدہ یا عمر، وہ اس کے کمانڈر تھے۔ وفادار اور میں ایک وزیر تھا، اور میری خواہش تھی کہ چونکہ میں نے خالد بن ولید کو اہل ارتداد کے خلاف حکم دیا تھا، اس لیے میں ذوالقصہ میں ہی ٹھہرتا، اس لیے اگر مسلمان غالب ہوتے تو غالب ہوتے۔------- -------
@@irfanalikurrimbux5515 کیا نبی پاک ص نے فاطمہ رض کو فدک ہبہ کیا تھا؟پارٹ 1 شیعہ دعویٰ کرتے ہیں کہ نبی پاک ص نے فدک حضرت فاطمہ رض کو ہبہ کر دیا تھا۔ شیعہ کہتے ہیں کہ جب سیدہ رض ہبہ والا معاملہ حضرت ابوبکر صدیق رض کے پاس لے کر گئیں تو صدیقِ اکبر رض نے ہبہ والے دعوے اور گواہوں کو ٹھکرا دیا۔ اِسکے بعد حضرت فاطمہ رض نے میراث کا دعویٰ کیا۔ مراۃالعقول کی جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 331 پر مُلّا باقر مجلسی لکھتا ہے کہ حضورِ پاک ص نے فدک کو حضرت فاطمہ رض کو ہبہ کر دیا تھا۔ جب ہبہ کا انکار کیا گیا اور گواہیوں کو ٹُھکرایا گیا تو حضرت فاطمہ رض نے میراث کا دعویٰ کر دیا۔ تو گویا شیعوں کے مُطابق پہلے ہبہ کا دعویٰ کیا گیا اور بعد میں میراث کا۔ حالانکہ ہبہ اور میراث دو الگ باتیں ہیں۔ یا ہبہ ہو گا یا میراث چلے گی۔ اگر کوئی چیز ہبہ کر دی جائے تو وہ ہبہ کرنے والے کی ملکیت سے نکل جاتی ہے اور جسے ہبہ کی گئی ہو اُسکی ملکیت میں آ جاتی ہے۔ اور میراث کسی کے مرنے کے بعد اُسکے ورثإ میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ اب اس بات کا رد آپکی کتاب سے ہی کر دیتے ہیں۔ الاحتجاج الطبرسی جلد اوّل صفحہ 117 یہاں لکھا ہوا ہے کہ حضرت فاطمہ رض حضرت ابو بکر رض کے پاس گئیں اور کہا کہ آپ میرے والد کی میراث سے کیوں منع کر رہے ہیں۔ تو یہاں پہلے میراث کی بات کی گئی۔ پھر کہا کہ آپ نے میرے آدمیوں کو فدک سے نکال دیا ہے جبکہ فدک میرے والد نے مُجھے ہبہ کیا تھا۔ اب یہاں پہلے دعویٰ میراث کا کیا گیا اور اسکے بعد ہبہ کا کیا گیا۔ اب شیعہ جو دعویٰ کرتے ہیں کہ پہلے ہبہ کا دعویٰ ہوا اور پھر میراث کا یہاں اسکا رد ہو رہا ہے۔ الاحتجاج الطبرسی جلد 1 صفحہ 119 یہاں سیدنا علی رض بھی یہی فرما رہے ہیں کہ فاطمہ رض نے پہلے میراث کا دعویٰ کیا تھا اور پھر ہبہ کا۔ اب شیعہ خود فیصلہ کریں کہ پہلے ہبہ کا دعویٰ کیا گیا تھا یا میراث کا۔ شیعہ لوگوں کو سوچنا چاہئے کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں اور کس مسئلے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ شیعہ دلیل کے طور پر اہل سُنت کُتب سے ہبہ والی روایات پیش کرتے ہیں۔ اب ان روایات کا تحقیقی جائزہ لیتے ہیں۔ شیعہ “طبقات ابن سعد” سے ایک روایت پیش کرتے ہیں کہ اُمِ ایمن نے کہا کہ حضورِ پاک ص نے فدک فاطمہ رض کو ہبہ کر دیا تھا۔ اس روایت کی سند میں “الواقدی” نامی ایک راوی ہے جسکے بارے میں “میزان الاعتدال” کی جلد 3 صفحہ 663 پر واضح لکھا ہوا ہے کہ یہ کذاب تھا اور احادیث گھڑا کرتا تھا۔ ایک ایسا راوی جو احادیث گھڑتا ہو تو اُسکی بیان کردہ روایت کیسے قابلِ قبول ہو سکتی ہے۔ ایک روایت علامہ البلاذری کی کتاب “انساب الاشراف” سے پیش کی جاتی ہے۔ اس کتاب میں بھی لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص نے فاطمہ رض کو فدک ہبہ کر دیا تھا۔ اس روایت کی سند میں پہلا راوی علی بن محمد المدائینی ہے۔ المدائینی کے بارے میں “میزان الاعتدال” کی جلد نمبر 3 صفحہ 153 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ اخباری تھا اور یہاں وہاں کی باتیں اُڑایا کرتا تھا اور حدیث بیان کرنے میں بلکُل بھی قوی نہ تھا۔ اس روایت کا دوسرا راوی سعید بن خالد الخزائی ہے جسکے بارے میں “تھذیب التھذیب” کی جلد نمبر 4 صفحہ 21 پر اور “میزان الاعتدال” کی جلد نمبر 2 صفحہ 132 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ کُھلی خطائیں کیا کرتا تھا۔ مُجھے سمجھ نہیں آتی کہ شیعہ اسطرح کی ضعیف روایات کیوں پیش کرتے ہیں۔ ایک روایت ابن شبّہ رح کی کتاب “تاریخ المدینہ” سے پیش کی جاتی ہے۔ اس کتاب میں بھی لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص نے سیّدہ رض کو فدک ہبہ کر دیا تھا۔ اس روایت کی سند میں ایک راوی فُضیل بن مرذوق کے نام سے ہے۔ یہ راوی ویسے تو ثقہ ہے لیکن اسکے بارے میں کتاب “تھذیب التھذیب” کی جلد نمبر 8 صفحہ 300 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ پکا شیعہ تھا۔ اس روایت کا ایک اور راوی محمد بن عبداللہ بن زبیر بھی ہے۔ اسکے بارے میں “تھذیب التھذیب” میں لکھا ہوا ہے کہ یہ راوی کوفہ کا شیعہ تھا۔ تو اس روایت کے دونوں راوی شیعہ ہیں اور اہل سُنت کیلئے قابلِ قبول نہیں ہیں۔ ایک روایت “تفسیر در منثور” اور “ابو یعليٰ” سے پیش کی جاتی ہے کہ جب آیت “وِاٰتِ ذاالقُربیٰ حَقَّه” نازل ہوئی تو نبی پاک ص نے سیّدہ کو بلایا اور فدک دیا۔ اس روایت کی سند میں عطیہ عوفی نامی راوی ہے جسکے بارے میں “میزان الاعتدال “ کی جلد نمبر 4 صفحہ 79 اور 80 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ راوی شیعہ تھا۔ تو شیعہ راوی کی بیان کردہ روایت ہمارے لیئے قابلِ قبول نہیں ہے۔
@@irfanalikurrimbux5515 کیا نبی پاک ص نے فاطمہ رض کو فدک ہبہ کیا تھا؟ پارٹ 2 اب آپ کہہ سکتے ہیں کہ شیعہ تو ہمارے نزدیک ثقہ ہیں اور شیعہ راویوں کی روایات تو ہماری بخاری شریف، مسلم شریف اور دوسری کُتب میں بھی ہیں۔ تو جواب ہے کہ شیعت یا شیعہ ہونا جراح نہیں ہے۔ یہ اُصول محدثین کے نزدیک مسلمہ ہے کہ اگر کوئی بدعتی راوی اپنے مذہب کی تائید ہیں کوئی روایت پیش کرے تو وہ قابلِ قبول نہیں رہتی۔ ابنِ حجر رح کی کتاب “نخبةُ الفکر” میں یہ لکھا ہوا ہے کہ بدعتی راوی کی بیان کردہ روایات قابلِ قبول ہیں۔ لیکن وہ روایت قابلِ قبول نہیں ہے جو اُسکے مذہب کی تائید میں ہو۔ یہ معتبر اصول ہے محدثین کے نزدیک اور اسکے بہت سے حوالے ہیں۔ اب اسی اُصول کا ایک حوالہ شیعہ کا بھی پیش کر دیں۔ یہی اُصول شیعوں کی کتاب “رسائل فے درایۃ الحدیث” میں بھی درج ہے۔ کہ ہمارے مخالف کی وہ روایت قابلِ قبول نہیں جو اُسکے مذہب کی تائید میں ہو۔ تو ہبہ والی روایت کے راوی یا تو مجہول ہیں یا شیعہ ہیں۔ اب سب باتوں کی ایک بات کرتے ہیں کہ یہ روایت آئی کہاں سے؟ اسکا منبہ (origin)کیا ہے؟ کتاب لسان المیزان میں ابا العینا نامی شیعہ راوی کہتا ہے کہ اُس نے جاحظ (ایک اور شیعہ راوی) کیساتھ ملکر ہبہ والی روایت گھڑی ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ہم نے یہ جھوٹی من گھڑت روایت بغداد کے محدثین کے سامنے پیش کی اور اُنہوں نے قبول کر لی۔ تو گویا شیعہ خود مان رہے ہیں کہ فدک ہبہ کرنے والی روایت من گھڑت ہے۔ تو گویا اسطرح ان دونوں جھوٹے راویوں نے یہ روایت گھڑ کر پھیلا دی اور ثقہ راویوں کی طرف منصوب کر کے کُتبِ معتبرہ میں درج کروا دی۔
@@irfanalikurrimbux5515 اصول کافی جلد نمبر 1 باب ثواب عالم و متعلم یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔ پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ” صفحہ 284 یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔ جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170 ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔ الشافی ترجمہ اُصول کافی جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78 یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔ جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187 یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
@@irfanalikurrimbux5515 کیا فاطمہ رض ، ابو بکر رض سے ناراض تھیں؟ اب دیکھتے ہیں کہ حضرت فاطمہ رض ناراض ہوئی تھیں یا نہیں۔ جہاں یہ بات چل رہی ہے کہ حضرت فاطمہ رض نے حضرت ابوبکر صدیق رض سے تعلق کاٹ لیا اور موت تک اُنسے کلام نہ کیا دراصل یہ امام زہری کا قول/رائے ہے۔ امام زہری ویسے تو ثقہ ہیں لیکن اُن کی عادت تھی کہ وہ حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے اپنی طرف سے الفاظ ملاتے تھے اور کوئی فرق نہیں کر پاتا تھا کہ وہ حدیث کے الفاظ ہیں یا انکے اپنے الفاظ ہیں۔ اس بات کا ثبوت آپکو “الفقیہ و المتفقیہ” کی جلد نمبر 2 صفحہ 312 اور 313 پر مل جائیگا۔ یہاں علامہ خطیب بغدادی امام زہری کو کہہ رہے ہیں کہ اے ابن شھاب(زہری )جب بھی تُم کوئی حدیث بیان کیا کرو تو اپنی رائے کہ بارے میں بتا دیا کرو۔ تاکہ لوگ یہ گُمان نہ کریں کہ تُم نبی پاک ص کی حدیث بیان کر رہے ہو۔ اب بخاری کی حدیث نمبر 6726 میں یہ قول “قِالَ:فَھَجَرَتࣿهُ فَاطِمَةُ، فَلَمࣿ تُکَلّمࣿهُ حَتَّی مَاتَتࣿ “ (ترجمہ: اس پر حضرت فاطمہ نے اُن سے تعلق کاٹ لیا اور موت تک اُن سے کلام نہ کیا) امام زہری کا ہے۔ وہ اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اِس جملے کے شروع میں “قَالَ”لکھا ہوا ہے کہ یہ کسی مرد کا قول ہے اور یہ حضرت عائشہ رض کا قول نہیں۔ اگر “قَالَت” ہوتا تو اسکا مطلب تھا کہ عورت کا قول ہے۔ کہچھ لوگ یہ ثابت کرنے کیلئے کہ یہ امام زہری کا نہیں بلکہ حضرت عائشہ کا قول ہے یہ روایت “مسند ابی بکر” سے پیش کرتے ہیں۔ جہاں پر “قَالَ”کی بجائے “قَالَت” لکھا ہوا ہے۔ اسکی حقیقت کو جاننے کیلئے اس روایت کی سند کو دیکھنا پڑے گا۔ اسکی سند میں عبدالرزاق ہیں جو معمر سے روایت لے رہے ہیں۔ علامہ زہبی “میزان الاعتدال” کی جلد نمبر 2، صفحہ 610 پر کہتے ہیں کہ عبدالرزاق، معمر سے روایت لیتے وقت خطا کیا کرتے تھے۔ اور مسند ابی بکر والی روایت میں بھی اُنہوں نے خطا کی ہے اور “قَالَت” لکھ کر حضرت عائشہ کا قول بنا دیا ہے۔ اس بات کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ “السُّنَن الکبریٰ بہیقی” میں یہی عبدالرزاق، معمر سے روایت لے رہے ہیں اور وہاں “قَالَ” نقل کیا ہے۔ بُخاری والی روایت کی سند میں عبدالرزاق نہیں ہیں اور وہاں “قَالَ “ کا لفظ موجود ہے۔ تو جہاں عبدالرزاق “قَالَت” نقل کر رہے ہیں وہاں اُنہوں نے خطا کی ہے۔ کسی کی ناراضگی معلوم کرنے کے 2 طریقے ہوتے ہیں۔ یا تو ناراض ہونے والا اپنی زبان سے غصے کا اظہار کرے اور دوسرا اسکے چہرے کے تاثرات جو وہاں موجود شخص ہی دیکھ سکتا ہے۔ حضرت فاطمہ سے کوئی قول کہ وہ ناراض ہیں منقول نہیں ہے اور امام زہری اس واقعہ کے وقت وہاں موجود نہیں تھے کہ اُنکے چہرے کے تاثرات دیکھ لیتے۔ تو گویا ناراضگی والی بات ثابت نہیں ہوتی۔
Dr. sahb ap bhul rahein hein yachupa rahein hein k ye jaidad Allah k nabi ne hazrat fatima ko de diya tha apne zindagi mein....to ye warasat ka masla nae hein....jaidad pr qabzai ka masla hein...
Very very helpful, Dr sab you should continue fighting the haters of Sahaba RA. We stand with you, Bi izni LLAHi azza wa jalla.
Jaji SK عن جعفر عن أبيه أن عليا ( عليه السلام ) كان يقول لاهل حربه : إنا لم نقاتلهم على التكفير لهم ولم نقاتلهم على التكفير لنا ولكنا رأينا أنا على حق ورأوا أنهم على حق ۔
ترجمہ : امام جعفر اپنے والد امام باقر سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اپنے مدِمقابل (معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے لشکر) کے بارے میں فرمایا کرتے تھے کہ ہم انہیں کافر قرار دے کر جنگ نہیں لڑ رہے اور نہ ہی اس لئے لڑ رہے ہیں کہ وہ ہمیں کافر قرار دیتے ہیں بلکہ ہمارے خیال کے مطابق ہم حق پر ہیں اور اُن کے خیال کے مطابق وہ حق پر ہیں ۔ (قرب الاسناد، باب، احادیث متفرقه، صفحہ نمبر 93 رقم 313 مطبوعہ مؤسسة آلِ بیت احیاء التراث بیروت)
جعفر، عن أبيه عليه السلام: أن عليا عليه السلام لم يكن ينسب أحدا من أهل حربه إلي الشرك ولا إلي النفاق، ولكنّه كان يقول : هم إخواننا بغوا علينا ۔
ترجمہ : امام جعفر صادق اپنے والد امام باقر سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اپنے مدمقابل (معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں) میں سے کسی کو مشرک یا منافق کی نسبت یاد نہیں کرتے تھے لیکن یوں کہتے تھے وہ ہمارے بھائی تھے ان سے زیادتی ہو گئی ۔ (قرب الاسناد باب احادیث متفرقه صفحہ نمبر 94 رقم 318 مطبوعہ مؤسسة آلِ بیت احیاء التراث بیروت) اب اگر پمت ہے تو سیدنا علی پر فتوی لگا کر دیکھاؤ
AoA Dr. Zubair!
Kindly, consider these two references which may help you to shut the mouth of the enemies of Ashaab R.A.
Bat veirasat ki nahi the Huzoor s v apni zindagi me apni beti janabe Fatima s v ko de Diya tha aap ka qabza tha ouse gasab kiya gaya a
Huzoor sv ne apni zindagi me fidaq apni beti ko de Diya tha aap ka ous per qabza tha bad me ouse gasab kiya gaya our tamam tavele de ker avam ko gumrah kiya jata hai
ایران کے مجوسی شاہ ٹولے اور ان کے پالتو مراثی جوکروں کی تقریر میں فدک کا معاملہ پھدک پھدک کر پیش کیا جاتا ہے اور پھر مجوسی ناظرین واہ واہ اور لعنت کا خوب استعمال کرتے ہیں جو لوٹ کر یقیناً ان پر آجاتی ہے.
آئیے دیکھتے ہیں کہ فدک بی بی فاطمہ سلام اللہ علیھا کی وراثت تھا یا پھر مجوسی نے آج تک سب کو اپنی طرح کا بندر سمجھا ہوا ہے.
مال فیء اللہ کا ہے اور پھر اللہ نے رسول اکرم کو وارث بنایا یا پھر ذمہ داری دی اس مال کو تقسیم کرنے کی. بالکل ابو بکر الصدیق نے بھی ویسے ہی ذمہ داری نبائی جس طرح اللہ کا حکم تھا.
Allah Subhanahu Wa Ta'ala said:
وَمَاۤ اَفَآءَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ مِنْهُمْ فَمَاۤ اَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ خَيْلٍ وَّلَا رِكَا بٍ وَّلٰكِنَّ اللّٰهَ يُسَلِّطُ رُسُلَهٗ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَا للّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ
"اور جو مال اللہ نے اُن کے قبضے سے نکال کر اپنے رسول کی طرف پلٹا دیے، وہ ایسے مال نہیں ہیں جن پر تم نے اپنے گھوڑے اور اونٹ دوڑائے ہوں، بلکہ اللہ اپنے رسولوں کو جس پر چاہتا ہے تسلط عطا فرما دیتا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے"
(QS. Al-Hashr 59: Verse 6)
👇
مَاۤ اَفَآءَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ مِنْ اَهْلِ الْقُرٰى فَلِلّٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِى الْقُرْبٰى وَا لْيَتٰمٰى وَا لْمَسٰكِيْنِ وَا بْنِ السَّبِيْلِ ۙ كَيْ لَا يَكُوْنَ دُوْلَةً ۢ بَيْنَ الْاَ غْنِيَآءِ مِنْكُمْ ۗ وَمَاۤ اٰتٰٮكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهٰٮكُمْ عَنْهُ فَا نْتَهُوْا ۚ وَا تَّقُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَا بِ ۘ
"جو کچھ بھی اللہ اِن بستیوں کے لوگوں سے اپنے رسول کی طرف پلٹا دے وہ اللہ اور رسول اور رشتہ داروں اور یتامیٰ اور مساکین اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے مالداروں ہی کے درمیان گردش نہ کرتا رہے جو کچھ رسولؐ تمھیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے"
(QS. Al-Hashr 59: Verse 7)
👇
مَاۤ اَفَآءَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ مِنْ اَهْلِ الْقُرٰى فَلِلّٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِى الْقُرْبٰى وَا لْيَتٰمٰى وَا لْمَسٰكِيْنِ وَا بْنِ السَّبِيْلِ ۙ كَيْ لَا يَكُوْنَ دُوْلَةً ۢ بَيْنَ الْاَ غْنِيَآءِ مِنْكُمْ ۗ وَمَاۤ اٰتٰٮكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهٰٮكُمْ عَنْهُ فَا نْتَهُوْا ۚ وَا تَّقُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَا بِ ۘ
"جو کچھ بھی اللہ اِن بستیوں کے لوگوں سے اپنے رسول کی طرف پلٹا دے وہ اللہ اور رسول اور رشتہ داروں اور یتامیٰ اور مساکین اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے مالداروں ہی کے درمیان گردش نہ کرتا رہے جو کچھ رسولؐ تمھیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے"
(QS. Al-Hashr 59: Verse 7)
پھر ایک رافضی بولا کہ اللہ، رسول اور قربہ کی لیے تو لل آیا ہے اس لیے یہ تین ہی وارث ہیں. اسی لیے رب علیم. نے اگلی آیت میں غریبوں کے لیے لل لگا کر وراثت بنانے کا خواب قیامت تک کے لیے چکنا چور کر دیا.
👇
لِلْفُقَرَآءِ الْمُهٰجِرِيْنَ الَّذِيْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِيَا رِهِمْ وَاَ مْوَا لِهِمْ يَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَرِضْوَا نًا وَّيَنْصُرُوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ ۗ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَ ۚ
"(نیز وہ مال) اُن غریب مہاجرین کے لیے ہے جو اپنے گھروں اور جائدادوں سے نکال باہر کیے گئے ہیں یہ لوگ اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی چاہتے ہیں اور اللہ اور اُس کے رسولؐ کی حمایت پر کمر بستہ رہتے ہیں یہی راستباز لوگ ہیں"
(QS. Al-Hashr 59: Verse 8)
ا👇
اب فیصلہ شیعہ سنی کا نہیں بلکہ اللہ کا ہے کہ اللہ نے وہ مال رسول کی طرف لوٹایا اور ساتھ میں وضاحت کردی کہ اس میں کس کس کا حصہ ہے. اس مال کو وراثت کہنے والے اللہ اور قرآن کے سریح مخالف ہیں ✍️
ماشاء اللہ بہت ہی مدلل اور سیر حاصل گفتگو فرمائی آپ نے ۔۔۔ماننا نہ ماننا ہر ایک کی اپنی اپنی سوچ ہوتی ہے۔۔۔وہ لوگ جو اس گفتگو سے کیڑے نکالنے کے انتظار میں تھے کافی مایوس ہوئے ہونگے۔❤
جزاک اللہ خیرا احسن الجزاء فی الدنیا والآخرہ۔۔۔ ایسی بہترین وضاحت اج تک نہیں سنی۔ واللہ۔۔
ruclips.net/video/PUljbas3Vg0/видео.htmlsi=j2utDfBOBokf_Rpf
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
Sir You both are very intelligent aalim .you explained very thouroughly سبحان الله .
ruclips.net/video/PUljbas3Vg0/видео.htmlsi=j2utDfBOBokf_Rpf
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
Allah pak salamat rakhy apko dr sahab bht sari galat fehmiyan dur farma d ap ny quran ahdess ki roshni se jazakallah
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
ماشاءاللہ ڈاکٹر صاحب آپ کی ویڈیوز سے بہت سے اشکالات دور ہوئے۔ اللّٰہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے
اور جہنم میں معاویہ کا قرب نصیب کرے آمین
@@syedhusainimamimamsh3045tu to kafir ha tujhy kya shiay khatmal 😅😅😅😅
@@hollywoodclips9988 khoob pahchana too ne .barsat ke andhe ko sub andhe hi dikhte hei. Muaviya lanatullah khabees walduz zina ki najayaz aulad
تمہارا مرکز اور محور پورے مکمل دِین میں اور تمام صحابہ کرام میں صِرف اور صِرف یزید پلید ولد معاویہ بِن سُفیان کا دِفاع ہے باقی تمام احادث اور دِین مُبین پر اور تمام صحابہ میں سے یزید پلید معاویہ بن سُفیان ؛ مروان بِن حکم ؛ولید بن عُتبہ کے دفاع کے علاوہ کسی صحابہ کرام سے کوئی دِلچسپی نہیں تمہارے دِین کا مرکز و محور صِرف بنو اُمیہ خاندان ہے
Har bhai se ghuzarish hai en ulma ki bato per na chalen khod quran a pak parhen hadeesen parhen nabi pak saw ne farmaya ke main 2 chezy choker jarha ho ahailbat aur quran a pak en dono ko jo pakar ker chalyga kabhi gumrah nahi hoga quran a pak bhi ghalti se pak hai aur ahelbait bhi jab ahelbait ghalti se beshak pak hai to bibi ka haq tha to bibi apna haq mangne gain thi aur bibi sachi hain beshak
Subhan Allah! Hafiz sahib, ap ne ahle tashayyu k propaganda me keel-e aakhir thon'k di.
بہت فائد ہ ہوا❤
Hazrat Muhammad SAW ki Wasiyat Likhi Hoi Thi BB Fatima AS k Pas. Nabi Pak SAW ki Likhi Hoi Wasiyat Ko Kaise Reject Kiya Ja Sakta Tha???
AP ne dekhi thee. Kidhar hai wasiyat. Hazrat Ali ne Bahadur hote hoe claim kiu nai kiya.
ruclips.net/video/iHykAPQd5_w/видео.html
wasiyyat wali kahan shia zakiro ki bnai hoi hy
Jannat ki maankin ku nahi diya gaya Lekin Osman bin affan ne Marwan ku kaise se dediya
Ker saktay thay Hazoor ki wasiat ko woh loag reject jinhon nay yeh kaha kay Hazoor ko akhri waqt per hizian ho Gaya tha- Yani naozobillah Hazoor ol fol bol rahay thay!
Excellent, actual and accurate information.... May Allah reward you the best.
Jizak Allah what a powefull and full of justification explation. This is the way to explane facts. Our child and students has to follow this. May my Allah Mighty bless you all who are working on minimising differences amoung the umah.
Doctor sb apki series dekhna ka bht maza aata hai. NETFLIX bhi faarigh hai iske aage interest building k hisaab se.
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
@@ayambaig5023 wo aam khawateen hissadaar hoti hain AMBYAA ki jaidaad ki wirasat nai hoti. Aam logo me aur AMBYAA k ghar walo me fark hota hai.
ماشاء اللہ
جزاک اللہ
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ڈاکٹر صاحب احسن انداز میں آپ نے وضاحت کر کے دل خوش کر دیا❤❤
Mashallah
MashALLAH Good
ايسي ويڈیو جلدی لوڈ کیا کریں حافظ صاحب بلکہ ہر روز ڈاونلوڈ کیا کریں بڑی بے صبری انتظار رہتا ھے والسلام
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
بارک اللہ فیک ❤
جزاک اللّہ خیرا
جزاک اللہ ڈاکٹر صاحب ،اہل تشیع جس طرح اپنے جھوٹے مذہب کی پروموشن میں اس واقعے کو استعمال کرتے اور فائدہ اٹھاتے ہیں ،آپ نے ان کی کمر توڑ دی۔۔۔۔۔
Subhan Allah.... or jazak Allah boht details k sath sab bataya gya
Warna hamary ulma yeh baty q nahi kar rahy pata nahi ...srf ek taraf ka kissa sunnay ko milta hai
Allah sab ko hidayat day
Ameen
Dr, sb. Behtareen Haq. Farmays
greatly explained
ruclips.net/video/PUljbas3Vg0/видео.htmlsi=j2utDfBOBokf_Rpf
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
رسول اللہ نے جیسے زندگی گزاری اور ھر چیز میں رسول اللہ معاھدہ لکھتے تھے
Viseo ki volume plz high kar den
Thanks very much for this presentation
Dr sahib aap ki research Kiya kehti he agar jisu Hasti ke Sacha hone ki gawahi Allah Taala khud Qurane Paak Ki soreh mubahila me dr raga ho to Kiya Duniya ka koie BHI shakhas yabpoiri dunya bhi mil karcvv os ki sachaie ko jhutla sakye hen.
Dr Sahib, I suggest some change in discussion formate which may be more useful for viewers. First the host may elaborate the brief context and differing views about the topic to set a stage which will make an outline of the coming discussion among and create interest. Then host should highlight the false narratives one by one which should be then responded with factual position.
Great info.. thansx
Great show..
It is a great presentation giving a knowledge of worth
V well n thoroughly explained ❤
Jazakallah❤❤
*Very well explained, Keep this series continue*
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
@@ayambaig5023 وہ وراثت کونسی ہے ؟ زرا وہ بھی بتادو ۔
شروع سے یہی تو ڈرامہ بازیاں سنتے ایئے ہیں ۔
دوسرئ بات رسول ص نے کیوں فرمایا تھا انبیاء کی وراثت نہی ہوتی ؟
@@saaddubaitravel9587 . Bagh fidak malai fai hai . Aur quran ke ru sai ya nabi ka verasat hota hai . M i rite ? quran kai mutabek bati be batai ke tara bap kai verasat ka haqdar hota hai . M i rite ?
@@ayambaig5023 یہی تو مسئلہ ہے ۔ قران کی روح سے صرف اتنا ثابت کردو کہ نبی کی وراثت بعد از نبی تقسیم کی جاسکتی ہے ۔
انبیاء عام باپوں کی طرح نہی ہوتے ، نہ انکی اولادیں عام اولادوں کی طرح ہوتی ہیں ، عام والدین اور انکی اولادوں پر وراثت کے قوانین لاگو ہوتے ہیں انبیاء اور انکی اولادوں پر لاگوں نہی ہوتے ، جونبی کریم نے بتایا اور ابوبکر نے عمل کرکے دیکھایا
@@ayambaig5023 کنفیوزن کا شکار مت بنو، انبیاء کی وراثت ہوتی ہے اوکے ڈن ہوگیا ۔
اب اگلہ مدعہ یہ ہے کہ کیا انبیاء عام والدین کی طرح ہوتے ہیں یا عام باپوں کی طرح ہوتے ہیں ؟ جواب ہے نہی ۔
بات یہی ختم ہوجاتی ہے.
MashAllah well explained
jazakAllah ❤
Jazakallah
No boring
feeling calm when watching your episodes
great great usefull for us
Mashallah Allah ap ko khair Ata kare
بہترین معاملہ فہمی ۔
Jiss nay b taqleef ponchai uss nay rasoolallah ko takleef ponchaii.
سبحان اللہ
ناصبی کہہ رہے ہیں کہ ناصبی بہت کچھ لکھتے ہیں.
سبحان اللہ
HASRAT ALI nay 2udsre shade jaiz hay , magar ALI nay 2uste shade nahe ki???
Mashallah very well explained
Both of you are competent❤❤
Allah pak aap ko sehat wali lambi Zindagi aataa farmaey
ماشاءاللہ بہت خوب۔
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
ڈاکٹر زبیر صاحب کمال
مگر اینکر صاحب میں صبر کی کمی ہے جناب جب ڈاکٹر صاحب بات کر رہیے ہوں تو مہربانی فرما کر خاموش رہا کریں اور مزید یہ کہ اپنا تبصرہ دوران گفتگو کرنے سے پرہیز کریں ساری گفتگو آپکی وجہ سے پھیکی پڑھ جاتی ہے
تنقید برائے اصلاح۔
میرے نزدیک ڈاکٹر صاحب بھی آپ کی وجہ سے تنگ ہوتے ہیں
Nice 👍❤❤
انسان کی اپنی ذاتی زندگی ہوتی ہے ازدواجی زندگی ہوتی ہے اسی طرح سے صحابہ کرام اور صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کی بھی زندگیاں تھیں تو دنیاوی معاملات میں کچھ چپکلش کا ہو جانا اور ہم لوگ اج کے دور میں ان کی چپکل کو بنیاد بنا کر کے کسی سے نفرت کرنا اور کسی سے حد سے زیادہ نفرت اور افراط و تفریط کا پایا جانا یہ ہمارے اپنی ناقص العقلی ہے
Den ka rehbar wo hota h jis se kabhi ghalti nahi hoti
Hazrat Fatima Hussain lainay nae gae wo tha he unka un say chena gya ya bra he ghalt Ra hai Jo Nabi s w nay Apne zindge main day day wi ta kaisay cheen saktay hain
حافظ صاحب میرا ایک اہم سوال میرے اس کم سن ذہن میں پیدا ہو کہ انبیاء علیہم السلام جو بھی چھوڑتے سب صدقه بن جاتا ہے
میرا سوال یہ ہے جو بھی حجرے امہات المومنین علیہم السلام کے تھے پھر وہ بھی بيت المال کے زمرے میں آتے پھر حضرت عائشہ سلام اللہ علیہا کیسی اپنے حجرے کی مالک بنی جس کے نتیجے میں حضرت عمر کو اجازت لیتے پڑی مدفن کی
اگر حجرے عائشہ سلام اللہ علیہا بيت المال کی طرف سے residential place تھی ۔
کیوں کہ اھل خانہ کا خرچہ اسکے شوھر پر ہوتا ہے نا کہ میراث تھا ،اور فاطمہ رضی اللہ عنھا کا خرچہ علی رضی اللہ پر تھا
کیونکہ نبی کا میراث صرف علم ہے ناکہ دنیا کا مال
سوال یہ ہے کہ یہ بات اہلبیت نے کیوں نہیں اٹھائی کیوں کہ وہ سمجھتے تھے وہ گھر ام المومنین کے اپنے تھے
نبی کی میراث تو مال فے پر تھی ۔۔کیا گھر مال فے تھا ۔۔۔۔کچھ عقل سے کام لو ۔۔۔
JAZAAKUMULLAH KHAIR ASSALAMUALAIKUM WA REHMATULLAH E WA BARAKATUH
ruclips.net/video/PUljbas3Vg0/видео.htmlsi=j2utDfBOBokf_Rpf
JazakAllah
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
Hafiz sab Zindabadh, thanks for sharing
Hafiz Sahab Syyeda R. A Naraz Hee Q Hui Baat Ye Hai Aur Wo Syyeda Hain Ahle Jannat Ki Ager Wo Naraz Hui To Wo Syyeda Kaise Ho Sakti Hain وما كان لمؤمن ولا مؤمنة اذا قضى الله و رسوله
Bhai aik bat btao. FADAK ki jageer HAZRAT ALI RZ.A ne apne dor e khilafat me hasan o husain rz.a ko q nai di? Hazrat ali rz.a pe bhi wohi aitraaz karo jo abu bakr siddiq rz.a pe karte ho.
@@sulemanali1804 اصول کافی جلد نمبر 1
باب ثواب عالم و متعلم
یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔
پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ”
صفحہ 284
یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔
جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170
ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔
الشافی ترجمہ اُصول کافی
جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78
یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔
جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187
یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
Bhai wife ki wirasat ka comparison kesy banty hy beti ki wirasat sy
Mera sawal yea hai kia joo be Anbiya as choodte hai wou sadqa hota hai yani wou baytul maal ka hissa ban jata hai
Tou mera sawal yea hai kii phir Hazarat Asgia sa kaise hujre ke maalik bane kii Hazart Umer ko ijazat lene padee dafan hone kee
Allah hu Akabar
Allah in jhoot phelany walo ko hidayat dy Allah ny hazrat abu bakar o hazrat umar or hazrat usman R.A ko izzat di hai or unky bary me sazish na kamam rahy gi inshallah
Allah ap jesy huq go ulmao ko hamesha qaim rakhy ga
اللہ نے شیطان کی رسی بھی ڈھیلی کر رکھی ہیں۔ جس دین رسی گھسیٹے گا سیدھا جہنم کے گا
خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں سورة النساء، آیت نمبر 7
Ja kar check Karo..
Mustadark al hakim
Hadees 4712.
Read : gadeer khumm,
Read : saqifah,
Read : surah al hujrat first ayat,
Read : hadees qirtas...
Qirtas mein Umar bolta hai
Humko Quran hi kafi hai kuch aur na likho..
Fir bolta hai
Ye (?) bakwas kar rahe hai
Check all reality if you have guts...
Jo rasul ka nahi jo ahle bait ka nahi huwa woh kiska kya hoga..
Saare sahaba jo momin hai aur Jo munafiq sahaba hai sab mil kar bhi ek ahle bait ke kabhi barabar nahi ho sakte...
Ahle bait moula Ali , hzrt Fatima, imam Hasan aur Hussain...
Aur imam mehndi akhiri ahle bait ke Roshan chirag
پوری گفتگو میں کوئی سند پڑھی ہے آپ نے ؟؟؟؟؟
Hazarat Ali As naraz kary tou uss k lia hadith.14:40. Hazrat Abu bakar naraz karain tou okay???
Q K HAZRAT ALI RA SE WO HUZOOR SAW KI ZINDAGI MN HOWE THI OR USI PAR HADITH HA PAR ABU BAKR RA SE WO HUZOOR KI WAFAT K BAAD HOWE
Weldon sir❤❤❤❤❤❤
Very good mufti Saahab
Kindly improve voice quality.
For any dispute between hazrat Abu bakar and hazrat Fatima thier are only two options; either to believe in hazrat Abu bakar argument or believe in Hazrat Fatima statement. Accepting one side means rejecting others argument. Both can't be correct at same time.
ruclips.net/video/iHykAPQd5_w/видео.html
Hazrat Fatima Zahra s.a
Sachy Nabi a.s ki suchi beti
Mash, Allah
Awaz Bahuth slow hothi hai kindly thouju dido
Muslim wali hadees k number bta do koi pleaze jis ma hazrat ali or hazrat abbas hazrat umar k pass aya r.a.m.j
7305
Bukhari
Doosre nikah wali hadees main ye kahan likha hai ke Hazrat Ali ne nikah ke khwahish ka izhar kiya tha?
voice is very low
Hazrat Ayesha . Razi Allah unha jis hujry mein rehti theen oska kia bana tha , wo kiyun khali nahe karaya gia
Hazrat Khadija uss time zinda hoti to un k ghrr ko bhi Khali krwate??? Means nabi ki wife's bahir road pr rehti hui achi lgti???
باغ فدق جنگ کے بعد نہیں ملا تھااگر ہوسکے تو پورا وقعہ بیان کر دیں تو بہت بہتر ہو گا اس طرح لوگوں کو اس باغ کی حقیقت معلوم ہو گی
Best
Allah ki rehmat ho ap pa shokar koi tu Muslim ha jo sach bata raha research k sath jahak Allah
Doctor sahb ya rishton zikar kis book sa humay mil sakta
حضرت عمر ra اور حضرت ام کلثوم کی شادی نہیں ہوئی
آپ اس میں مزید تحقیق کریں
Phir Usman na Fadak Marwan ki kiun dia?
Wah behtreen defai drama apne logo ko khush aur confuse karne ke liye
ruclips.net/video/iHykAPQd5_w/видео.html
Kia sahi muslim m rivayat ni h k hazrat Ali rza ki beti ka nikah wali zaeef h kia muhadsesn n is pr aetraz ni Kia q k sahi Muslim m likha k hazrat umar ay nikah ki khuahish ki to Hazrat Ali n kha mri beti choti h r kha k m apni Beti apk pas bhjta hn dkh lain choti h ya bri h hazrat Ali n apni beti ko shawl dy kr bhja r kha k khalifa doem ko dy ao is trh hazrat umar n psnd kia r nikah hua kia khna chahty hain k hazrat Ali n ghairat r beti ka prda hata dia tha k khud dkho mri beti shadi k qabil h ya ni yaha to 2no ki toheen h Hazrat umar ki b r hazrat Ali ki b
Dr.sahb hazrat Fatima nrz hoi lkin maan b to gai hazrat Ali s r shadi ki ijazat b di hazrat abu bakar s nrzgi khtm ni ki khud bol rhy hain jis n fatima ko takleef di us n hazrat Muhammad saw ko takleef di a6a yh bt chorain ap bol rhy hain k warasat jo h wo ilm h to kia bibi ko is hadees ka ilm ni tha k Hazrat Muhammad saw n frmya mri warasat sadqa h
السلام علیکم ڈاکٹر صاحب
سر آپ نے جو حدیث بیان کی ہے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی دوسری شادی کے بارے میں جب بھی آپ بیان کرتے ہیں تو پلیز حدیث کا نمبر بتا دیا کریں تاکہ کوئی بندہ پھر تنقید نہ کر سکے یا وہ اعتراض نہ کر سکے اور باقی بھی آپ نے جو ریفرنس کے طور پر حدیثیں بتائی ہیں ان سب کے حدیث نمبر بھی لازمی ساتھ بتایا کریں
جناب ڪچھ سوال
سوال ڪيا نبي ص ع وو ني فرمايا ھي ڪي اگر ڪسي ڪو ڪچھ ديني چاھتين ھين تو سب سي پھلي حق اپـنون ڪا ھي اگر ڪو بيھن بھاعي بيٽي بيٽا اسڪي بعد قريبي رشتيدار اسڪي بعد پڙوسي بعد شھر والا بعد باھر اگر ڪوعي ضرورٿ مند ھي سور اھل بي
سوال خاطون جنت افضل زيادا علم رکھني والي يا ابوبڪر زيادا عالم وافضل اگر خاطون جنت جيسي پاڪ زات ڪسي چيز ڪا مطالبا ڪرين تو وو قرآن پاڪ ڪي مطابق ھوگا اھل امت ڪا عقيدا ھونا چاعيي
خاطون جنت اگر ڪسي سي ناراض ھي تو وو شخص بلڪل غلط ھي حضرت علي ع س مين اور باقي انسان مين فرق ھي اور دونون ناراضگيون مين بھت فرق ھي اسڪي بعد حضرت علي ع س ني ناراڙ ھوني نھي ديا انڪي خوشي ڪي خاطر فيصلا بدلا بحرحاڪ علي ع س ڪل ايمان ھين باقي امت ڪي ايمان خدتڪ محدود ھين
چلو ڪچھ دير ڪيليي مانتين ھين خاتون جنت ڪا حق نتھا حلانڪ پوري جنت انڪا سميت انڪي فرزند ارجمند حق ھي بلڪ مالڪ ھين جنت ڪي جنت زيادا افضل يا فدڪ ۔ اچھا اگر سوال دختر نبي ص ع وو ڪو ابوبڪر ـي ناديڪر عثمان ني فر ڪس حق سي ڪسي اور ڪو ڪيسي فدڪ ڪا مالڪ بنا ديا
جناب ان سوالون ڪي جواب ديڪر ھماري علم مين ازافا فرماعين تو مھرباني 29:49
Hazarat osmam ghani gave bagh fadak to marwan bin hakem?. Wifes of prophet got houses from prophet but only daughter did not got property ?
وَ وَرِثَ سُلَيْمانُ داوُدَ وَ قالَ يا أَيُّهَا النَّاسُ عُلِّمْنا مَنْطِقَ الطَّيْرِ وَ أُوتِينا مِنْ كُلِّ شَيْءٍ إِنَّ هذا لَهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِينُ
And Solomon inherited David and he said: ‘O people! We have been taught the language of the birds, and we have been granted of everything; verily this is the manifest favour’.
(Al-Quran)
Hafiz sahab shaed Quran bhol gaye hain
@@aaycue8103 اصول کافی جلد نمبر 1
باب ثواب عالم و متعلم
یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔
پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ”
صفحہ 284
یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔
جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170
ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔
الشافی ترجمہ اُصول کافی
جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78
یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔
جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187
یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
@@aaycue8103 اصول کافی جلد نمبر 1
باب ثواب عالم و متعلم
یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔
پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ”
صفحہ 284
یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔
جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170
ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔
الشافی ترجمہ اُصول کافی
جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78
یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔
جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187
یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
Abu baker was an elected Khalifa . He was not s party in claim case of Fadak properties but empowered under Sharia Law to decide the claim . Abu bakar never spent the income of Fadak properties but he ordered to spent income of Fadak properties exactly as was oractice during prophet days. Moula Ali never claimed duch property for his wife or in favour if sons if Bibi Pak during Khilafat days of Moula Ali. It is strange that such property was after more than eighty years handed over to the successors of Ahali bayat by Umayida Khalifa Umar bin Abdul Aziz.
None of Ahalibayat refused to get Bytulmal funds during Khilafat of Shaikhain. Hence they created no differences within Ummah.
Quran kehta hai Beti ko wirasat du ....
Matlab nabi aik trf logon ko talqeen kr raha hai ky apni betiyun ko virasat du... Lekin jab apni bari ati ha tu Qur'an ki bt ko side rkh ky apni raye ko prefer krty hain?
Kamal hai hafiz sahab neki ki bt ha 😅
❤
Well-done Dr ssb
فدک کے معاملہ میں کیس کی مدعیہ حضرت زہراء س سے بہتر دلائل کسی کی نہیں ہو سکتے ۔ جنابِ زہراء س کے دلائل سو فیصد درست ہیں ۔ اور ہم ان کی اتباع کرتے ہیں
Sheaik zubair alhi k bad dr saib ap bouth baray alim hain ali sunat main
Ayat e mubahla se sabt hota he k 5tn pak hujat e khuda hen
Hujat e khuda kbi ght mutalba ni krta
Fadak jnab e sayyeda ka tha he r rhay ga
Agar Ali na hote to umar halaak ho jata
Hazrat umar ke chief justice Ali the
Ab kya
Yeh Hazrat-e Umar RA say Hazrat-e Ali ki muhabbat hai
But
" Roshni andhay ko faida nhi deti" jessa keh aap ko
@@maryamthefairymohabbat lag baat hai. Yeh unhone tabh Kahan tha kabh Hazrat Umar ne ek bada GALAT faisla Diya tha aur Hazrat Ali ne apne ilm ki roshni se unhe bachaya.
Umar bin Abdul Aziz na apnay kilafat k daur ma bag fidak imam baqir k hawala kia ur kaha k asal haqdar bage fidak ka aiyma ha ham umer bn Abdul Aziz ko fifth kalifa mantay ha
to Hazrat Umar RA bhe dy diya tha bhai reference hadees apky samny rakhi ha unho ny bad main Hazrat Ali RA Apni khalafat main bhe usko Apni malkiyat main nai rakha
Bad main Abdul Aziz RA ny bhe diya mtlab Hazrat Ali RA ki khalafat guzar ky ai ha to unki malkiyat unho ny khud nai rakhi Aziz bad main ai
Anbiya agar kise say warasat nahee laytay to huzoor nay apnay walid mohtaram ka makaan kis tara Liya aur agar waris nahe hotay to hazrat aisha kis haysiyat say huzoor kay makaan par qabza kiya huzoor ki rehlat k bad us ko apnay walid kay ghar jana chaheyeh tha
Hazrat Abubakr se zindagi ki aakhri sans Tak Hazrat Fatma naraz Rahi to wo kaise jannat jayege...khulasa ye nikla
khatmal
agar ambiya ki wirasat ilm hoti hy to
dunaiya m sb sy zaida ilm rasool e khuda s.a.w.w ko tha. or apki rehlat k waqat apki aik beti (syeda fatima zahra s.a) thin. jo k nabi a.s k kul ilm ki waris thin. pak syeda s.a ko nahi pata tha k ambiya ki wirasat nhi hoti or unho ny wirsat ka mutalba kiya. or rasool e khuda s.a.w.w ki azwaj (momineen ki maa) ko bhi nahi pata tha jo unho ny bhi wirasat ka mutalba karna chaha.
Chalo tek hain jo ap log kahti hain vo tek hain ... To ek sawal ka jawab dede k bibi Fatima Zahra s.a ghalat the ya uska walid hazrat Muhammad a.s .. is k bare main
ruclips.net/video/iHykAPQd5_w/видео.html
Nice bayan
تفسير ابن كثير: عن أبي سعيد الخدري ، قال : لما أنزلت : (وات ذا القربي حقه) دعا رسول الله (صلى الله عليه واله) فاطمة فأعطاها فدك. تفسير ابن كثير٣١:٣.
----- تفسیر ابن کثیر: ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: جب یہ نازل ہوا: (رشتہ دار کو اس کا حق دو) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو بلایا۔ اسے فدک دیا۔
........ ......... ...........
روى الحاكم الحسكاني في شواهد التنزيل: حدثنى أبو الحسن الفارسي، قال: حدثنا الحسين بن محمد الماسرجسي، قال: حدثنا جعفر بن سهل ببغداد، قال: حدثنا المنذر بن محمد القابوسي، قال: حدثنا أبي، قال: حدثنا عمي عن أبيه، عن أبان بن تغلب، عن جعفر بن محمد، عن أبيه، عن علي بن الحسين، عن أبيه عن علي قال: لما نزلت: ﴿ وَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ ... ﴾ 3 دعا رسول الله فاطمة - عليهما السلام - فأعطاها فدكا.
----- الحاکم الحسکانی نے شواهد التنزیل میں بیان کیا: ہم سے ابو الحسن الفاریسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے حسین بن محمد المسرجیسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے جعفر بن سہل نے بغداد میں بیان کیا۔ انہوں نے کہا: ہم سے المنذر بن محمد القبوسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے میرے والد نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے میرے چچا نے اپنے والد سے، ابن تغلب کی سند سے بیان کیا۔ جعفر ابن محمد کی سند، اپنے والد کی سند، علی ابن الحسین کی سند، اپنے والد کی سند، علی کی سند سے، جنہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: 'اور دو۔ اس کا حق رشتہ دار...' 3 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ سلام اللہ علیہا کو بلایا اور انہیں فدیہ دیا
......... ........... .....
الحديث رواه السيوطي في تفسير الآية الكريمة من الدر المنثور: أيضا; قال: و أخرج البزار، و أبو يعلى و ابن أبي حاتم و ابن مردويه عن أبي سعيد الخدري قال: لما نزلت هذه الآية: ﴿ وَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ ... ﴾ 3 دعا رسول الله (صلى الله عليه و آله) فاطمة سلام الله عليها فأعطاها فدكا.
و رواه أيضا الطبراني كما في مجمع الزوائد: 7 / 49 ، و كما في ميزان الاعتدال: 2 / 228.
------ اس حدیث کو السیوطی نے الدر المنتھر کی اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں نقل کیا ہے۔ انہوں نے کہا: البزار، ابو یعلی، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے ابو سعید خدری سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: 'اور رشتہ دار کو اس کا حق دو۔' 3 خدا کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل خانہ) نے فاطمہ کو خدا کی سلامتی کے لئے بلایا تو آپ نے اسے فدک دیا۔
اسے طبرانی نے بھی روایت کیا ہے جیسا کہ مجمع الزوائد: 7/49 اور جیسا کہ میزان الاعتدال: 2/228 میں ہے۔
Dr Farebi, ye tumhare akabir ke hawale hein ! Ek chakle ke mulazim ke bete ki baat ko maanta hai aur Bidh'at e Rasool Syedat Annissa al Janna Alaihas Salat o Salam ki baat ko tukhrata hai ??? Awam ko ma'loom hona chahiye ke Abu Bakr ZINA ki awlad hai !!!! Rasulallah ke mawjudgi mein GALI bhi di thi aur Surat Al Hujurat unki muzammat mein nazil huwi !t
وثلاث وددت أني سألت رسول الله (ص) عنهن ، فأما الثلاث اللاتي وددت أني لم أفعلهن : فوددت أني لم أكن كشفت بيت فاطمة وتركته ، وأن أغلق علي الحرب ، ووددت أني يوم سقيفة بني ساعدة كنت قذفت الأمر في عنق أحد الرجلين : أبي عبيدة أو عمر ، فكان أمير المؤمنين ، وكنت وزيراًًً ، ووددت أني حيث كنت وجهت خالد بن الوليد إلى أهل الردة ، أقمت بذي القصة فإن ظفر المسلمون ظفروا ، وإلاّ كنت ردءاً أو مدداً ، وأما اللاتي وددت أني فعلتها : فوددت أني يوم أتيت بالأشعث أسيراً ضربت عنقه ، فإنه يخيل إلي أنه يكون شر الإطار إليه ، ووددت أني يوم أتيت بالفجاة السلمي لم أكن أحرقه ، وقتلته سريحاً ، أو أطلقته نجيحاً ، ووددت أني حيث وجهت خالد بن الوليد إلى الشام وجهت عمر إلى العراق فأكون قد بسطت يدي يميني وشمالي في سبيل الله عز وجل ، وأما الثلاث اللاتي وددت أني سألت رسول الله (ص) : عنهن ، فوددت أني كنت سألته فيمن هذا الأمر فلا ينازعه أهله ، ووددت أني كنت سألته هل للأنصار في هذا الأمر سبب ، ووددت أني سألته ، عن العمة وبنت الأخ ، فإن في نفسي منهما حاجة.
الطبراني - المعجم الكبير - الجزء : ( 1 ) - رقم الصفحة : ( 62 )
------- اور تین چیزیں ہیں جن کے بارے میں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ہوتا: کاش میں نے فاطمہ کے گھرپر حملہ نہ کیا ہوتا اور یہ کہ جنگ مجھ پر بند ہو گئی تھی اور میں چاہتا تھا کہ بنو ساعدہ کی سقیفات کے دن میں یہ معاملہ ان دو آدمیوں میں سے کسی ایک کی گردن میں ڈال دیتا: ابو عبیدہ یا عمر، وہ اس کے کمانڈر تھے۔ وفادار اور میں ایک وزیر تھا، اور میری خواہش تھی کہ چونکہ میں نے خالد بن ولید کو اہل ارتداد کے خلاف حکم دیا تھا، اس لیے میں ذوالقصہ میں ہی ٹھہرتا، اس لیے اگر مسلمان غالب ہوتے تو غالب ہوتے۔-------
-------
@@irfanalikurrimbux5515 کیا نبی پاک ص نے فاطمہ رض کو فدک ہبہ کیا تھا؟پارٹ 1
شیعہ دعویٰ کرتے ہیں کہ نبی پاک ص نے فدک حضرت فاطمہ رض کو ہبہ کر دیا تھا۔
شیعہ کہتے ہیں کہ جب سیدہ رض ہبہ والا معاملہ حضرت ابوبکر صدیق رض کے پاس لے کر گئیں تو صدیقِ اکبر رض نے ہبہ والے دعوے اور گواہوں کو ٹھکرا دیا۔ اِسکے بعد حضرت فاطمہ رض نے میراث کا دعویٰ کیا۔
مراۃالعقول کی جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 331 پر مُلّا باقر مجلسی لکھتا ہے کہ حضورِ پاک ص نے فدک کو حضرت فاطمہ رض کو ہبہ کر دیا تھا۔ جب ہبہ کا انکار کیا گیا اور گواہیوں کو ٹُھکرایا گیا تو حضرت فاطمہ رض نے میراث کا دعویٰ کر دیا۔
تو گویا شیعوں کے مُطابق پہلے ہبہ کا دعویٰ کیا گیا اور بعد میں میراث کا۔ حالانکہ ہبہ اور میراث دو الگ باتیں ہیں۔ یا ہبہ ہو گا یا میراث چلے گی۔
اگر کوئی چیز ہبہ کر دی جائے تو وہ ہبہ کرنے والے کی ملکیت سے نکل جاتی ہے اور جسے ہبہ کی گئی ہو اُسکی ملکیت میں آ جاتی ہے۔
اور میراث کسی کے مرنے کے بعد اُسکے ورثإ میں تقسیم ہو جاتی ہے۔
اب اس بات کا رد آپکی کتاب سے ہی کر دیتے ہیں۔
الاحتجاج الطبرسی جلد اوّل صفحہ 117
یہاں لکھا ہوا ہے کہ حضرت فاطمہ رض حضرت ابو بکر رض کے پاس گئیں اور کہا کہ آپ میرے والد کی میراث سے کیوں منع کر رہے ہیں۔ تو یہاں پہلے میراث کی بات کی گئی۔ پھر کہا کہ آپ نے میرے آدمیوں کو فدک سے نکال دیا ہے جبکہ فدک میرے والد نے مُجھے ہبہ کیا تھا۔
اب یہاں پہلے دعویٰ میراث کا کیا گیا اور اسکے بعد ہبہ کا کیا گیا۔
اب شیعہ جو دعویٰ کرتے ہیں کہ پہلے ہبہ کا دعویٰ ہوا اور پھر میراث کا یہاں اسکا رد ہو رہا ہے۔
الاحتجاج الطبرسی جلد 1 صفحہ 119
یہاں سیدنا علی رض بھی یہی فرما رہے ہیں کہ فاطمہ رض نے پہلے میراث کا دعویٰ کیا تھا اور پھر ہبہ کا۔
اب شیعہ خود فیصلہ کریں کہ پہلے ہبہ کا دعویٰ کیا گیا تھا یا میراث کا۔ شیعہ لوگوں کو سوچنا چاہئے کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں اور کس مسئلے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
شیعہ دلیل کے طور پر اہل سُنت کُتب سے ہبہ والی روایات پیش کرتے ہیں۔ اب ان روایات کا تحقیقی جائزہ لیتے ہیں۔
شیعہ “طبقات ابن سعد” سے ایک روایت پیش کرتے ہیں کہ اُمِ ایمن نے کہا کہ حضورِ پاک ص نے فدک فاطمہ رض کو ہبہ کر دیا تھا۔
اس روایت کی سند میں “الواقدی” نامی ایک راوی ہے جسکے بارے میں “میزان الاعتدال” کی جلد 3 صفحہ 663 پر واضح لکھا ہوا ہے کہ یہ کذاب تھا اور احادیث گھڑا کرتا تھا۔
ایک ایسا راوی جو احادیث گھڑتا ہو تو اُسکی بیان کردہ روایت کیسے قابلِ قبول ہو سکتی ہے۔
ایک روایت علامہ البلاذری کی کتاب “انساب الاشراف” سے پیش کی جاتی ہے۔ اس کتاب میں بھی لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص نے فاطمہ رض کو فدک ہبہ کر دیا تھا۔ اس روایت کی سند میں پہلا راوی علی بن محمد المدائینی ہے۔
المدائینی کے بارے میں “میزان الاعتدال” کی جلد نمبر 3 صفحہ 153 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ اخباری تھا اور یہاں وہاں کی باتیں اُڑایا کرتا تھا اور حدیث بیان کرنے میں بلکُل بھی قوی نہ تھا۔ اس روایت کا دوسرا راوی سعید بن خالد الخزائی ہے جسکے بارے میں “تھذیب التھذیب” کی جلد نمبر 4 صفحہ 21 پر اور “میزان الاعتدال” کی جلد نمبر 2 صفحہ 132 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ کُھلی خطائیں کیا کرتا تھا۔ مُجھے سمجھ نہیں آتی کہ شیعہ اسطرح کی ضعیف روایات کیوں پیش کرتے ہیں۔
ایک روایت ابن شبّہ رح کی کتاب “تاریخ المدینہ” سے پیش کی جاتی ہے۔ اس کتاب میں بھی لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص نے سیّدہ رض کو فدک ہبہ کر دیا تھا۔ اس روایت کی سند میں ایک راوی فُضیل بن مرذوق کے نام سے ہے۔ یہ راوی ویسے تو ثقہ ہے لیکن اسکے بارے میں کتاب “تھذیب التھذیب” کی جلد نمبر 8 صفحہ 300 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ پکا شیعہ تھا۔
اس روایت کا ایک اور راوی محمد بن عبداللہ بن زبیر بھی ہے۔ اسکے بارے میں “تھذیب التھذیب” میں لکھا ہوا ہے کہ یہ راوی کوفہ کا شیعہ تھا۔ تو اس روایت کے دونوں راوی شیعہ ہیں اور اہل سُنت کیلئے قابلِ قبول نہیں ہیں۔
ایک روایت “تفسیر در منثور” اور “ابو یعليٰ” سے پیش کی جاتی ہے کہ جب آیت “وِاٰتِ ذاالقُربیٰ حَقَّه” نازل ہوئی تو نبی پاک ص نے سیّدہ کو بلایا اور فدک دیا۔ اس روایت کی سند میں عطیہ عوفی نامی راوی ہے جسکے بارے میں “میزان الاعتدال “ کی جلد نمبر 4 صفحہ 79 اور 80 پر لکھا ہوا ہے کہ یہ راوی شیعہ تھا۔ تو شیعہ راوی کی بیان کردہ روایت ہمارے لیئے قابلِ قبول نہیں ہے۔
@@irfanalikurrimbux5515 کیا نبی پاک ص نے فاطمہ رض کو فدک ہبہ کیا تھا؟ پارٹ 2
اب آپ کہہ سکتے ہیں کہ شیعہ تو ہمارے نزدیک ثقہ ہیں اور شیعہ راویوں کی روایات تو ہماری بخاری شریف، مسلم شریف اور دوسری کُتب میں بھی ہیں۔ تو جواب ہے کہ شیعت یا شیعہ ہونا جراح نہیں ہے۔
یہ اُصول محدثین کے نزدیک مسلمہ ہے کہ اگر کوئی بدعتی راوی اپنے مذہب کی تائید ہیں کوئی روایت پیش کرے تو وہ قابلِ قبول نہیں رہتی۔
ابنِ حجر رح کی کتاب “نخبةُ الفکر” میں یہ لکھا ہوا ہے کہ بدعتی راوی کی بیان کردہ روایات قابلِ قبول ہیں۔ لیکن وہ روایت قابلِ قبول نہیں ہے جو اُسکے مذہب کی تائید میں ہو۔ یہ معتبر اصول ہے محدثین کے نزدیک اور اسکے بہت سے حوالے ہیں۔
اب اسی اُصول کا ایک حوالہ شیعہ کا بھی پیش کر دیں۔
یہی اُصول شیعوں کی کتاب “رسائل فے درایۃ الحدیث” میں بھی درج ہے۔ کہ ہمارے مخالف کی وہ روایت قابلِ قبول نہیں جو اُسکے مذہب کی تائید میں ہو۔ تو ہبہ والی روایت کے راوی یا تو مجہول ہیں یا شیعہ ہیں۔
اب سب باتوں کی ایک بات کرتے ہیں کہ یہ روایت آئی کہاں سے؟ اسکا منبہ (origin)کیا ہے؟
کتاب لسان المیزان میں ابا العینا نامی شیعہ راوی کہتا ہے کہ اُس نے جاحظ (ایک اور شیعہ راوی) کیساتھ ملکر ہبہ والی روایت گھڑی ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ہم نے یہ جھوٹی من گھڑت روایت بغداد کے محدثین کے سامنے پیش کی اور اُنہوں نے قبول کر لی۔ تو گویا شیعہ خود مان رہے ہیں کہ فدک ہبہ کرنے والی روایت من گھڑت ہے۔
تو گویا اسطرح ان دونوں جھوٹے راویوں نے یہ روایت گھڑ کر پھیلا دی اور ثقہ راویوں کی طرف منصوب کر کے کُتبِ معتبرہ میں درج کروا دی۔
@@irfanalikurrimbux5515 اصول کافی جلد نمبر 1
باب ثواب عالم و متعلم
یہاں پر 2اسناد سے امام جعفر کا قول موجود ہے کہ جو علم کا راستہ چنے گا تو اللہ اسکے لئےجنت کے راستے آسان کر دے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علمإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں اور انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ صرف علم چھوڑتے ہیں۔
پھر شیعوں کی معتبر کتاب “من لایحضرہُ الفقیہ”
صفحہ 284
یہاں پر حضرت علی اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو نصیحت کر رہے ہیں کہ دین سیکھو۔ فقہإ انبیإ کے وارث ہوتے ہیں۔ انبیإ درہم و دینار نہیں چھوڑتے۔ انبیإ علم چھوڑتے ہیں۔
جلإالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 170
ترجمہ دیکھیں۔ یہاں لکھا ہوا ہے کہ نبی پاک ص حضرت فاطمہ کے پاس آئے۔ حضرت فاطمہ نے چاندی کا ہار اور کنگن پہنے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر نبی پاک ص ناراض ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حضرت فاطمہ نے وہ کنگن اُتار دیے اور نبی پاک ص سے فرمایا کہ بابا اسکو صدقہ کر دیں۔ حضور پاک ص نے فرمایا کہ اے بیٹی یہ دُنیا محمد و آلِ محمد کیلئے نہیں ہے۔ یعنی دُنیا کے پیچھےنہیں پڑنا۔
الشافی ترجمہ اُصول کافی
جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 78
یہاں انبیإ کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ وہ نظامِ سرمایہ کاری قائم کرنے دُنیا میں نہیں آتے بلکہ علمِ دین کی تعلیم کیلئے دُنیا میں آتے ہیں۔
جلاءالعیون جلد نمبر 1 صفحہ 187
یہاں لکھا ہوا ہے کہ سیدہ رض نے امورِ خانہ داری میں مدد کیلئے نبی پاک ص سے ایک کنیز کا تقاضہ کیا لیکن نبی ص نے کنیز نہ دی اور تسبیح فاطمہ بتادی۔
@@irfanalikurrimbux5515 کیا فاطمہ رض ، ابو بکر رض سے ناراض تھیں؟
اب دیکھتے ہیں کہ حضرت فاطمہ رض ناراض ہوئی تھیں یا نہیں۔
جہاں یہ بات چل رہی ہے کہ حضرت فاطمہ رض نے حضرت ابوبکر صدیق رض سے تعلق کاٹ لیا اور موت تک اُنسے کلام نہ کیا دراصل یہ امام زہری کا قول/رائے ہے۔
امام زہری ویسے تو ثقہ ہیں لیکن اُن کی عادت تھی کہ وہ حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے اپنی طرف سے الفاظ ملاتے تھے اور کوئی فرق نہیں کر پاتا تھا کہ وہ حدیث کے الفاظ ہیں یا انکے اپنے الفاظ ہیں۔
اس بات کا ثبوت آپکو “الفقیہ و المتفقیہ” کی جلد نمبر 2 صفحہ 312 اور 313 پر مل جائیگا۔ یہاں علامہ خطیب بغدادی امام زہری کو کہہ رہے ہیں کہ اے ابن شھاب(زہری )جب بھی تُم کوئی حدیث بیان کیا کرو تو اپنی رائے کہ بارے میں بتا دیا کرو۔ تاکہ لوگ یہ گُمان نہ کریں کہ تُم نبی پاک ص کی حدیث بیان کر رہے ہو۔
اب بخاری کی حدیث نمبر 6726 میں یہ قول
“قِالَ:فَھَجَرَتࣿهُ فَاطِمَةُ، فَلَمࣿ تُکَلّمࣿهُ حَتَّی مَاتَتࣿ “ (ترجمہ: اس پر حضرت فاطمہ نے اُن سے تعلق کاٹ لیا اور موت تک اُن سے کلام نہ کیا) امام زہری کا ہے۔
وہ اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اِس جملے کے شروع میں “قَالَ”لکھا ہوا ہے کہ یہ کسی مرد کا قول ہے اور یہ حضرت عائشہ رض کا قول نہیں۔ اگر “قَالَت” ہوتا تو اسکا مطلب تھا کہ عورت کا قول ہے۔
کہچھ لوگ یہ ثابت کرنے کیلئے کہ یہ امام زہری کا نہیں بلکہ حضرت عائشہ کا قول ہے یہ روایت “مسند ابی بکر” سے پیش کرتے ہیں۔ جہاں پر “قَالَ”کی بجائے “قَالَت” لکھا ہوا ہے۔ اسکی حقیقت کو جاننے کیلئے اس روایت کی سند کو دیکھنا پڑے گا۔ اسکی سند میں عبدالرزاق ہیں جو معمر سے روایت لے رہے ہیں۔ علامہ زہبی “میزان الاعتدال” کی جلد نمبر 2، صفحہ 610 پر کہتے ہیں کہ عبدالرزاق، معمر سے روایت لیتے وقت خطا کیا کرتے تھے۔ اور مسند ابی بکر والی روایت میں بھی اُنہوں نے خطا کی ہے اور “قَالَت” لکھ کر حضرت عائشہ کا قول بنا دیا ہے۔
اس بات کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ “السُّنَن الکبریٰ بہیقی” میں یہی عبدالرزاق، معمر سے روایت لے رہے ہیں اور وہاں “قَالَ” نقل کیا ہے۔
بُخاری والی روایت کی سند میں عبدالرزاق نہیں ہیں اور وہاں “قَالَ “ کا لفظ موجود ہے۔ تو جہاں عبدالرزاق “قَالَت” نقل کر رہے ہیں وہاں اُنہوں نے خطا کی ہے۔
کسی کی ناراضگی معلوم کرنے کے 2 طریقے ہوتے ہیں۔
یا تو ناراض ہونے والا اپنی زبان سے غصے کا اظہار کرے اور دوسرا اسکے چہرے کے تاثرات جو وہاں موجود شخص ہی دیکھ سکتا ہے۔ حضرت فاطمہ سے کوئی قول کہ وہ ناراض ہیں منقول نہیں ہے اور امام زہری اس واقعہ کے وقت وہاں موجود نہیں تھے کہ اُنکے چہرے کے تاثرات دیکھ لیتے۔ تو گویا ناراضگی والی بات ثابت نہیں ہوتی۔
Dr. sahb ap bhul rahein hein yachupa rahein hein k ye jaidad Allah k nabi ne hazrat fatima ko de diya tha apne zindagi mein....to ye warasat ka masla nae hein....jaidad pr qabzai ka masla hein...
مولا علی سے پہلے خلیفہ سوم نے مروان کو باغ فدک دے دیا تھا یہ اپ کیوں نہیں بتا رہے