یہ 1968 کی بات ہے۔ناچیز گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ ملتان قاسم پور کالونی کے ہوسٹل میں قیام تھا۔گورنمنٹ کالج ملتان کی سٹوڈنٹ یونین کے صدر فخر بلوچ نے پنجاب بھر کے کالج سٹوڈنٹس کو موسیقی مقابلہ کے لیئے دعوت دے رکھی تھی۔مہمان فنکارہ ثریا ملتانیکر تھیں۔ہم بھی وہیں موجود تھے۔بہت کمال کے فنکار سٹوڈنٹس تشریف لائے۔آخر پہ ثریا جی کو دعوت دی گئی تو انہوں نے ایک اردو غزل شروع کر دی۔مگر لوگوں نے شور مچا دیا۔کوشش نہ کرنا۔۔کوشش نہ کرنا۔۔اور پھر بتانے لگیں کہ گزشتہ دورہءِ یورپ کے دوران اُن کو 200 بار یہ گانا پیش کرنا پڑا۔پھر انہوں نے گانا شروع کیا تو محفل پہ چھا گئیں تھیں۔اصل ریکارڈ سے بھی بڑھ کر معیار پیش کیا۔اس وقت ثریا جوان تھی اور ان کا فن عروج پر تھا۔معاف کیجیئے۔آج تو ان کو بے جا تکلیف دی گئی۔میرے خیال میں ان کی صحت نے بھی ساتھ نہیں دیا۔بہرِ حال وہ عظیم فوک گلوکارہ ہیں
اتنی عظیم سنگر کے شایان شان ساونڈ سسٹم پر توجہ نہیں دی گئی۔
واہ واہ بہت خوب ایسا ہی ہے
بہت.خوب زبردست واہ
Super
زبردست کی مالک ۔۔۔زبردست شخصیت
ثریا ملتانیکر کی قد کو کوئی چھو نہ سکا ۔
Legends Born in centuries
My child hood beautifull song I see badnam sit on my father lap god bless her to sing love you lady
❤❤❤❤👍👍👍👍
Great singer
❤
What a great singer
Sound system 😮
لاکھ کوشش کرو لیکن ثریا ملتانیکر کو کوئی نہیں پہنچ سکتا ۔
یہ 1968 کی بات ہے۔ناچیز گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ ملتان قاسم پور کالونی کے ہوسٹل میں قیام تھا۔گورنمنٹ کالج ملتان کی سٹوڈنٹ یونین کے صدر فخر بلوچ نے پنجاب بھر کے کالج سٹوڈنٹس کو موسیقی مقابلہ کے لیئے دعوت دے رکھی تھی۔مہمان فنکارہ ثریا ملتانیکر تھیں۔ہم بھی وہیں موجود تھے۔بہت کمال کے فنکار سٹوڈنٹس تشریف لائے۔آخر پہ ثریا جی کو دعوت دی گئی تو انہوں نے ایک اردو غزل شروع کر دی۔مگر لوگوں نے شور مچا دیا۔کوشش نہ کرنا۔۔کوشش نہ کرنا۔۔اور پھر بتانے لگیں کہ گزشتہ دورہءِ یورپ کے دوران اُن کو 200 بار یہ گانا پیش کرنا پڑا۔پھر انہوں نے گانا شروع کیا تو محفل پہ چھا گئیں تھیں۔اصل ریکارڈ سے بھی بڑھ کر معیار پیش کیا۔اس وقت ثریا جوان تھی اور ان کا فن عروج پر تھا۔معاف کیجیئے۔آج تو ان کو بے جا تکلیف دی گئی۔میرے خیال میں ان کی صحت نے بھی ساتھ نہیں دیا۔بہرِ حال وہ عظیم فوک گلوکارہ ہیں
Bad sound,bad coordination