نظم غزل کا پہلا شعر مطلع کہلاتا ہے نظم کا آخری شعر س میں شاعر اپنا تخلص بیان کرتا ہے اسے مقطع کہتے ہے۔ نظم غزل کے ہر شعر میں آخر میں ہم آواز الفاظ کا مجموعہ ردیف اور ردیف سے پہلے مکرر آنے والے الفاظ قافیہ کہلاتے ہے ۔ کسی خاص واقعہ کی طرف اشارہ تلمیح کہلاتا ہے۔ کسی چیز کو کسی دوسری چیز جیسا کہنا تشبیہ ہے جیسے میرا بیٹا چاند سا ہے تو یہ تشبیہ ہے اور استعارہ کسی کو کسی جیسا کہنا جیسے میرا بیٹا چاند ہے یہ استعارہ ہے۔
مطلع ہوگااس قافیہ ردیف کے بارے میں بتا دیں اور ان کے الفاظ بتا دی کہاں سے ماخوذ ہوئے ہیں ان کی جمع کیا ہے اور اگر یہ نہ ہو تو کیا ہوگا
نظم غزل کا پہلا شعر مطلع کہلاتا ہے
نظم کا آخری شعر س میں شاعر اپنا تخلص بیان کرتا ہے اسے مقطع کہتے ہے۔
نظم غزل کے ہر شعر میں آخر میں ہم آواز الفاظ کا مجموعہ ردیف اور ردیف سے پہلے مکرر آنے والے الفاظ قافیہ کہلاتے ہے ۔ کسی خاص واقعہ کی طرف اشارہ تلمیح کہلاتا ہے۔ کسی چیز کو کسی دوسری چیز جیسا کہنا تشبیہ ہے جیسے میرا بیٹا چاند سا ہے تو یہ تشبیہ ہے اور استعارہ کسی کو کسی جیسا کہنا جیسے میرا بیٹا چاند ہے یہ استعارہ ہے۔
مطلع ثانی حسن مطلع اور مردف غیر مردف یہ کیا ہوتا ہے
Thanks mam
V informative ❤
❤
Very nice and very good ap KO Allah mazeed barkat da
Thanks ❤🌹
Done ho gaya he
Thanks for helping. This means a lot
Thank you 💕
Thanks mam ❤
Next statistics ka plzz 😢
I'll try my best
Api muqalma apne se be likh skty he ya book vala likhna ?
Apne se self writing
Mam Aik talkhees ka hi masla tha apne wo bhi hul kr diya hai.
❤️
Mam yai books mai say daitay hain ya out of course aiay ga
کتاب میں سے ہی معاون ادب