Ch. Qaiser Imam, ASC, President Islamabad Bar Association Addressing the General Body of IBA

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 27 янв 2025

Комментарии • 1

  • @bilalmughal-b9z
    @bilalmughal-b9z Год назад

    محترم صدر بار، میرے دوست اور بھائی آپ کے آج کے خطاب سے مایوسی کے بعد آپ کی یاد دہانی کے لئے چند الفاظ۔۔۔
    گزشتہ سال صدر چوہدری حفیظ اللہ یعقوب ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کی قیادت میں کابینہ نے سابق وفاقی وزیر ِ قانون جناب سینیٹر فروغ نسیم سے ملاقات بابت وکلاء کمپلیکس کی جلد تعمیر، بنیادی گرانٹ کا اجراء اور وکلاء کے خلاف جملہ فوجداری مقدمات کی واپسی اور اس کے ساتھ وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ سے متعدد ملاقاتیں کی گئی اور وکلاء کمپلیکس کے حصول کا ترجیحی بنیادوں پر کوششیں کی گئی۔۔ جشن آزادی کی تقریب میں وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ صاحب نے وکلاء کمپلیکس کے لئے ایک ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا جس کے بعد لائیرز کمپلیکس کی تعمیر کے لئے باقاعدہ طور پر ٹینڈر جاری کیا گیا۔ جس کا بعد میں ری ٹینڈر ہوا اور ٹھیکہ منظور کیا گیا اور اس بابت ورک آرڈر جاری کرانے کے لئے عدالت عالیہ میں پیٹیشن دائر کی گئی جس پر عدالتِ عالیہ نے وکلاء کمپلیکس کی تعمیر کے ورک آرڈر جاری کرنے کے احکامات صادر فرمائے۔ تاہم مذکورہ حکم کی تعمیل نہ کرنے پر بار نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی جس پر فاضل چیف جسٹس صاحب نے چیئرمین CDA اور سیکرٹری وزارتِ قانون سے جواب طلب کر لیا جس کی آئیندہ تاریخ 16.01.2023 مقرر ہوئی جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم پر لائرز کمپلیکس کی تعمیرات کے احکامات صادر ہوئے اور تعمیرات شروع ہوئیں جس پر آں جناب صدر صاحب آپ کو گزشتہ سال کی کابینہ کی محنت کے نتیجے میں کالے جانور پر چھری چلانے کا موقع ملا تھا۔
    بار کے فیصلے ہمیشہ معتبر اور مقدم ہوتے ہیں اور بار کے فیصلوں پر عملدرآمد کروانا کابینہ کی زمہ داری ہوتی ہے۔ اور بار کو ہمیشہ اعتماد میں لے کر اور ساتھ لے کر چلنا چاہئے یہی ایک اچھی قیادت کا کام ہوتا ہے۔ اگر جناب صدر صاحب آپ بروقت بار کو اعتماد میں لینے کے لیے 6 قراردادوں میں سے کسی ایک پر بھی یا آپ اپنی کاوشوں کو اراکینِ بار کو وضع کرنے کے لئے جنرل باڈی کا اجلاس بلاتے تو آج یہ نوبت نہ آتی۔ بار کی کابینہ کا فرض اپنی مرضی کرنا نہیں بلکہ بار کے مینڈیٹ پر عمل کرنا ہوتا ہے۔
    ماضی قریب میں اس وقت ضلعی عدالتوں کی مجوزہ منتقلی کے خلاف اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی مجلس عاملہ 23 -2022 کا شدید ردعمل ظاہر کیا گیا جس میں اس امر کا بارہا دفعہ اعادہ کیا گیا تھا کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن وکلاء کمپلیکس کی تعمیر کے بغیر ضلعی عدالتوں منتقلی کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ الحمداللہ بار کی ان قرارداد کی روشنی میں ضلعی عدالتوں کی منتقلی فی الفور روک دی گئی تھی۔