Pura koonay jigar say hum soon rahay tavajoo tavaju Bismillah avaloon wa akayroon sultanay qalbahah touch with All Duas please don't forget us in your duas and prayers bayshak unlimited Duas 🌎 Ya almighty Allah's shower's with all what you all wishs inshallah barkallah damet garm inshallah were there is a will there's a way
Lanat 7 par +3 par Bhi jeenay du yahi tu javab 💘hi people thanks♥️ again 💝bolandtareen 🤓salavat unlimited 😎Naray bayshak 786 Ali madad Ali haq unlimited ✍️haq cahatay 🌜Hai Qibla☀️🦁🦄🐴🍏🌷🌹💚🌾🥀✍️💭🍁🌏🦅🔭🐝🕊️💐
Imamat Part-2 ”صرف اور صرف تمھارا اللہ ولی (حَاکم، مددگار)، رسول ولی اور وہ مومنین ولی جو دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نذول مولا علی (علیہ سَلام) کے اُنگشتری حالتِ رکوع میں فقیرکو دینے پر ہوا، لیکن اللہ نے جمع کا صیغہ اِستعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا مہور مولا علی (علیہ سَلام) کی زات ہے جہاں سے وَلایت کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ مومنین اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہ اورحضرت مُحَمَّد (ﷺ)- ”جس نے ولی مانا اللہ اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہوجاے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56 10ِ ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا کہ ”پہنچا دواُس پیغام ِوہی کو اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسالت کا کوئ کام نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورةالمَائدة آیت-67)- لِہٰـزا غدیرِ خم میں حضور نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا کہ ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ ( سورة المَائدة آیت-3 قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5) اور اِس کے وارث أُولِي الْأَمْرِ- ”اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اورأُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْر وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خٌلّافہ کے نام بتلاے جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ اُنہوں نے پہنچایا- قرُان میراث ہے اور اللہ نے اٍس کا وارث مصطفٰےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- مصطفےٰ بندوں پر اللہ سَلام بھیجتا ہے (سورة النمل آیت-59)- یعنی مصطقےٰ بندے جو قرُان کے وارث ہیں مرتبہِ ’علیہ سَلامʽ پر فائز ہیں- اِسی لے مسجدِ نبوی میں اِن 12 آیمہ کے ناموں کے ساتھ علیہ سَلام کندہ ہے- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں جو دلیل ہے کہ یہ کلام اُلله ہے (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اِن 12 آئمہ میں دینٍ اِسلام میں کوئ اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ خلافتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة بنیۤ اسرآییل آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)- جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمرآتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اُس وقت اُسے ایمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو زمین سے خضر اورالیاس اورآسمان سے ادریس اورعیسَیٰ آیں گے میرے بارویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پراور عیسَیٰ نماز پڑھیں گے اُن کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ابلیس نے اللہ کو مان کراٌس کے خلیفہ کا انکار کیا، اب جو اللہ کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اٌس کا مقام کیا ہو گا؟
اِمامت بہ نفسِ قرُان ”اللہ جسے چاہتا ہے خلق کرتا اور دین کے لے چنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اِختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورةالقَصَص آیت-68)- اللہ نے حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) کو جبکہ وہ عُہدہِ نبوت و رسالت پر فایز تھےعظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری اِنسَانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البقرَة آیت-124)- یعنی اِمام ظلِم اکبر اورظلمِ اصغر سے پاک ہو گا- حضرت یونس (علیہ سَلام) نبی تھے اور اپنے نفس پر ظلم کرنے کے سبب اللہ سے بخشش چاہی (سورة الأنبیَاء آیت-87)، یعنی ہر نبی یا رسول اِمام نہیں ہوتا اور اِمام معصوم ہوتا ہے کیونکہ شیطان کو خالص (معصوم) ہستیوں پر اِختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- ”جن کو ہم اِمام بناتے ہیں وہ ہمارے اَمر سے ہدایت کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ سے متّقی ہیں‟ (سورة سَجدہ آیت-24)- یعنی بے صبرا اورشک کرنے والا اِمام نہ ہو گا- نیز اللہ جھوٹے اِمام کی مدد نہیں کرتا (سورة القَصَص آیت-41)- ”اور ہم نے ارادہ کر لیا جن کو زمین میں مظلوم بنایا اُن کو امام اور زمین کا وارث بنایں گے‟ (سورةالقَصَص آیت-5)- ”اور ہم نے اِس {اسمٰعیل (علیہ سَلام) کی قربانی} کو آنے والے وفت میں زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة َّالصَّافات آیت-107)- کربلا میں آلہِ مُحَمَّد کی قربانی زبحِ عظیم تھی جو کہ دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی خاندانِ رسالت میں- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خلیفہ، اِمامُ اُلناس، ہادیِ کل اور اِمام اُلخلق- حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) اِمامُ اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِمامُ اُلخلق تھے اِسی لے آپکےاشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے اپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا
نبوّت، رسالت اور اِمامت کےعُہدے عالمِ ارواح میں دیۓ گے- ”( مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب سب نبیوں سے عہد لیا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-81)- اِسی طرح مولا علی کی زات گواہ ہے حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کی نبوّت پر- ارشاد ہوا، ”کیا کوئ اِس (مُحَمَّد) کی مانند ہو سکتا ہے جو اپنے ساتھ دو گواہ لے کر آیا، ایک قرُان اور دوسرا وہ جو اِس کی پیروی کرتا ہے، جس کا ذکر کتابِ موسیٰ تورات میں ہے کہ وہ (مُحَمَّد) اِمام بھی ہوگا اور رحمت بھی؟ ۔ ۔ ۔‟ (سورة ھود آیت-17)- ”جو (مُحَمَّد) صدق لے کرآیا اور جِس نے اُس کی تصدیق کی وہ دونوں متّقی ہیں‟ (سورة زمر آیت-33)- اِس آیت کے زیل میں حضورنے فرمایا،”یہ دوسرا شخص علی ابن ابی طالب ہے‟- اِسی لے مولا علی کو اِمام المتقین بھی کہا جاتا ہے خلافِ عدل ہوگا اگر اِمام اپنے دور کا عالم ترین انسان نہ ہو- ”کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اُن سے کہہ دیں کہ میرے لیے ایک اللہ کافی ہے اور دوسرا وہ جس کو کتاب (قرُان) کا عِلم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43) اور حضور نے فرمایا، ”دوسرا شخص زاتِ علی ہے‟- اِس آیت کے زیل میں مولا علی نے فرمایا، ”میری سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ لا شریک نے مجھے نبوّت کی گواہی میں شریک بنایا‟- قرّان کا حقیقی مفہوم اللہ کےعلاواہ عِلم میں رٌاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلِ عِمرَان آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی (علیہ سلام) کا مقام سب سے بلند ہے، کیونکہ حضور نے فرمایا، ”میں عِلم کا شہر ہوں اورعلی اس کا دروازہ‟- ”قرُان کی مَعنویت تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر‟ (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مفام بلند ترین ہے کیونکہ مولا علی، امام حسن و حسین (علیہ سَلام) اور بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا) ہی چادرکے اندر حضور کے ساتھ تھے جب آیتِ طتہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجا ست سے دور رکھے اور اٍس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)- ”اللہ نے ہر شہ کا عِلم اِمام ِمُبین میں رکھا‟ (سورة یٰسین آیت-12) اور حضور نے فرمایا، ”اِمام ِمبُین زاتِ علی ہے‟ یعنی درخشاں اِمام! قرُان پڑھنا اور حفظ کرنا باعثِ ثواب ہے لیکن، ”۔ ۔ ۔ قرُان کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں علم سے نوازا گیا) کے سینے ہیں‟ (سورة انکبوت آیت-49)- أُوتُوا الْعِلْمَ کے درجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے (سورة مجادلہ آیت-11)- ”اگر کوئ قرُان ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیۓ جاتے یا مٌردوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قرُان ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- یعنی جس کے سینے میں قرُان ہوگا اُس کی طاقت قرُان کے برابر ہوگی- اللہ کے بناے آئمہ میں اختلاف نہیں ہوتا- راسخ کے لے لازم ہے اُس کی حالت میں تغٌّیر نہ ہو یعنی جیسا بچپن ویسی جوانی اور بڑھاپا- جیسے حضرت عیسیٰ (علیہ سَلام) عَلیم ہستی تھے (سورة آلِ عِمرَان آیت-46) اِسی طرح اِمام کی زات میں عِلم ہوتا ہے Continue on next comment
Bolo bolandtareen salavat alahomasalay alah Mohammed wa alay Mohamed baysumar salavat unlimited inshallah 786***** ya Allah kayr kayr inshallah ya Hamid ya Karim ya majeed ya Ali ya rabul alaymeen ba Jan juree wa sahat ay kamil maykayum inshallah
صَلَوَٰتُ ٱلنَّبِیّ کا مفہوم سورہِ آلاحزاب کی آیت-56 کا ترجمہ تمام مکاتیب فکر نے اِس طرح کیا، ”اللہ اور فرشتے نبی پر دروُد بھیجتے ہیں، ‘‘اے ایمان والو تم بھی اُن پر دروُد اور تحہِ دل سے سلام بھیجا کرو‟- دروُد فارسی کا لفط ہے جس کا مطلب ہے کسی کے لیۓ اللہ کی رحمت طلب کرنا- یعنی مسلمان دروُد پڑھ کر حضور کی ذات کے لیۓ اللہ سے رحمت طلب کرتے ہیں، جو کہ سہی نہیں کیونکہ حضور کی ذات تمام جہانوں کے لے رحمت ہے (سورة الأنبیَاء آیت-107)- جس ذات کا وجود ہی رحمت ہو اُن کے لیۓ بندوں اور فرشتوں (جنہوں نے حضرت آدم عَلَیْہ السَّلَام کو سجدہ کیا) کا اللہ سے رحمت طلب کرنا منتقی لحاظ سے درست نہیں- آیئے اِس صلات کے عمل کو لغت اور قُرآن کی روشنی میں دیکھتے ہیں-
لفظ صلات کی جمع صلوات اور اِس کے 40 سے زیادہ معنی بیان کیئے گئے- اِس آیتِ مبُارکہ میں اللہ اور فرشتے صلات کا عمل کر رہے ہیں- عربی زبان میں ہر لفظ کا مَادہ (ممبہ (ہوتا ہے اور جو مفہوم اُس مَادے میں پایا جاتا ہے اُس کا معنوی رنگ اُن الفاظ میں ہوتا ہے جو اُس سے نکلتے ہیں، مثلاً علم (مَادے) سے تعلیم، معلوم، عاِلم وغیرہ- اِن تمام الفاظ میں معنوی لحاظ سے عِلم کی رنگت پائی جاتی ہے- لفظ صلات کے ممکن مَادے ماہرین نے صَلَیٰ، صَلَوٰ اور صول بیان کیئے- مَادہ صَلَیٰ سے لفاظ صلِیٍ، تصلیٰ اور یصلون جن کو کسی چیز کا دوسری چیز کے قریب یا اُس میں داخل ہونے کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے، جیسے سورہ لھب میں ابو لہب کے لے سَيَصۡلَیٰ نَارٌا استعمال ہوا، یعنی وہ آگ میں داخل ہو گا اور اِسی مَادے سے لفظ ُہے مَصلًی یعنی جڑا ہوا- پس صَلَیٰ سے ملاپ اور قُرب کے معنی نکلے- دوسرا مَادہ صَلَوٰ سے لفظ صَلح یعنی پشت کا وہ حصہ جو جسم کے اوپر اور نیچے کے دھڑ کو ملاے، اور لفظ صلوات یہودیوں کی عبادت گاہ یعنی لوگوں کے جمع ہونے کی جگہ کے لیئے بھی استعمال ہوتا ہے- تیسرا مَادہ صول سے لفظ صولّتین یعنی جسم کی تمام توانایوں کو جمع کر کے یکسُوی سے استعمال میں لانا- اِسی مَادے سے لفظ لَوَاص یعنی فالودہ (شکر، دودھ، برف وغیرہ کا مجموعہ) اور لفظ مصولح یعنی جھاڑو (تنکوں کا مجموعہ) ہے- نیز مَادے صول کے حروف ص، و اور ل کو جس ترتیب سے بھی استعمال کریں جیسے صول، وصل اور لوص تو تمام ماخوز الفاظ سے مفہوم ملاپ، جمع یا قرب کا نکلتا ہے- لفظ صلات نماز کے لیئے بھی استعمال ہوتا ہے جو مجموعہ ہے قیام، ذکر، رکوع، سجود، تشہُد اور سلام کا- پس ثابت ہوا کہ لفظ صلات کے تمام ممکنہ مَادوں سے ملاپ، جمع اور قُرب کے معنی نکلتے ہیں-
اللہ نے حضور کی ذاتِ اقدس کو انتہاے کمآل ِ قُرب عطا کیا- آپ پر اِیمان (سورة الفَتْح آیت-9)، آپکی بیت (سورة الفَتْح آیت-10)، حاکمیت (سورة المَائدة آیت-55)، اِطاعت (سورة الأحزَاب آیت-31)، مُخالفت (سورة التّوبَة آیت-63)، ا َمانت میں خیانت (سورة الأنفَال آیت-27)، آپکا فضل اور عِاّ)یت (سورة التّوبَة آیت-59)، اَمر (سورة الأحزَاب آیت-36)، حُکم (سورة الأنفَال آیت-1)، رَاستہ (سورة الشّوریٰ آیت-52)، وَعدہ (سورة الأحزَاب آیت-22)، ہاتھ (سورة الأنفَال آیت-17)، مَآل ِ غنیمت کے پانچوایں حصے پرحق (سورة الأنفَال آیت-41)، آپ سے کُفر (سورة تّوبَة آیت-54)، اور آپکو جھٹلانا (سورة الأنعَام آیت-33)، اِن تمام جُملہ امور کو اللہ نے اپنی ذات سے منوَب کیا- اللہ نے آپکو نہ کبھی چھوڑا اور نہ کبھی ناراض ہوا (سورة الضّحیٰ آیت-3)- نیز واقعہِ معراج کے بیان میں فرمایا، ”پھر (مُحَمَّد) قریب ہوئے (اللہ کے) اَور آگے بڑھے، تو دو کمان کے فاصلے پر یا اِس سے بھی کم‟ (سورة النّجْم آیت 8 اور 9)- نیز سورہ نجم کی آیت 2، 3 اور 4 میں حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کی ذاتِ اقدس کے لیئے یہ اصول واضع کیئے کہ ہر حالت میں کُلّیّ طور پر اُن کا ہر قول اورعمل مرضِیِ الٰہی ہے- پس ثابت ہوا کہ حضور کی ذات کو وہ قُرب حاصل ہے جو مخلوقات میں کسی کو نہیں! حضور کا اللہ سے قُرُب کا عمل مسلسل ہے یعنی یہ اُس وقت سے ہے جب زماں اور مکاں کا وجود نہ تھا کیونکہ حضورِ اَکرم اِس کائئات کے پہلےعبد (سورة الزّخرُف آیت-81) اور مسلمان ہیں (سورة الأنعَام آیت -163)- نیز جب تک ایک بھی عَالم موجود ہے آپکی ذاتِ رحمت اُسے فیض پہنچاتی رہے گی (سورة الأنبیَاء آیت-107)-
سورہِ آلاحزاب کی آیت-56 میں لفظ صَلُّو جس کی جمع يُصَلُّونَ ہے استعمال ہوا- نیز عَلَىَ ٱلنَّبِیِّۚ آیا یعنی نبی اور ان کی آل- اِن تمام جملہ حقایق کے پیش نظر اِس آیتِ مُبارکہ کا سہی مفہوم یہ ہوگا، ”آللہ نے عطا کیا مُحَمَّد اور آل مُحَمَّد کو اپنا قرُب اور فرشتے اُن سے قُرُب کی سعی کرتے ہیں، اے ایمان والو تم بھی اُن کا قرُب اختیار کرو، تحہ دل سے سلام بھیجا کرو اور ان کی بزرگی تسلیم کرو‟- اِسی آیت کے ذیل میں حضور نے صَلَوَات کا عمل ایمان والوں کو اِس طرح بجا لانے کو کہا، ”اے اللہ ہمیں قُرُب عطا کر مُحَمَّد اور آل ِ مُحَمَّد کا‟- آپ نے اپنی آل کو 9 ہجری میں کائنات کو دکھلایا جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہو سکا تو اللہ کے حکم پر حضور نے اُن کو مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عِمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن وحسُین عَلَیْہ السَّلَام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیئے تشریف لائے (صحاح ستّہ)- آپ نے ان ہی ہستیوں کو اپنی چادر کے اندر لے کر دِکھلایا جب اہلِ بیت کی شان میں یہ وحی نازل ہوئی: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ اِرادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلٍ ِ بیت تمھیں ہر قسم کی نجاست سے دور رکھے، اور اس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)- حضور نے فرمایا، ”میرے اہل ِبیت کی مثال کشتی نوح کی طرح ہے جو اِس میں سوار ہو گیا وہ نجات پا گیا، جو دور رہا وہ غرق ہوا اور ہلا ک ہو گیا‟ (صحاح ستّہ)-
یہ مولوی قیامت تک نہی سدھریں گے۔ ایک دوسرے کو منہ در منہ گالیاں دو ۔ منہ سے جھاگ اوڑاؤ ۔ ناک سے ناک رگڑو۔مگر ایک دوسرے کو جس نے ہاتھ لگایا۔ مدینہ کی ریاست اسے پکڑ کر اندر کرو بغیر ضمانت اور لمبی سزا دو۔ جسطرح امریکہ اور یوروپ میں ہوتا ہے۔چودہ سو سال ہوگۓ انکے مسئلے مزید چودہ سو سال تک چلیں گے۔ قوم اسی میں الجھی ہوئ ہے۔ کوئ چیز ایجاد کی نہیں۔ ایک دوسرے کو کاٹ کھانا ہے بس اسی کو روزی روٹی سمجھا ہوا ہے۔پوری قوم اس بک بک سے تنگ ہے۔ ایک دوسرے کو اسپیس دو۔اپنے گھر اور مسجد میں جو کچھ کرنا ہےکرو۔ باہر نکل کر اور سوشل میڈیا پر ریٹنگ کے لیۓ ایک دوسرے کو کاٹ کھانے اور جاہلیت کا ڈنکا بجانے سے دوسروں کے حقوق پامال ہوتے ہیں۔جس کی سزا دینا حکومت کے لیۓلازمی ہے۔
@@callmeerteza2454 bhai tu ap Alem hu wehi tu mai keh reha bhai yo pagal jis ne apni sari zandagi taqrer mai kuzar di yo pagal hai jis salo Elm hasil kiya ab insan hai insan se tu galti huti hai bhai ur ap en k vadios dekhe kitni bari taqrere hai en ki tab ap ko shayed pata chele
@@hassansherazi پہلی بات میں کسی کا ٹھیکدار نہی اس طرح تو آپکو سنی علما کو بھی Follow and Acknowledge کرنا چاہیے.. جہاں سے سچ ملتا میں قبول کرتا I'm not a whole suppoter and representative of any SECT as a Goal keeper
محترم مومنو ! جواد نقوی , ممتاز نقوی اور شیخ معشوق کے نام سے ایجںٹ اہلِ تشیع میں تفرقہ ڈالنے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ ان کی ویڈیوز پر ان کے خلاف کمنٹس کریں اور ان کا بائیکاٹ کر کے ان کی حوصلہ شکنی کریں۔ یہ میسیج کاپی کر کے ان کی ہر ویڈیو پر پوسٹ کر کے محبانِ اہلبیت ہونے کا ثبوت دیں۔
ماشاء اللہ
Salam ya Hussain A.S
LABBAIK YA HUSSAIN
LABBAIK YA FATIMA ZAHRA
MashaAllah Allah pak Mola Imam e a Zamana k sadqay main apko Salamat rakhay
bhot bhot bhot khoob
Mashallah jazakallah khairan jaza
Jio Alama sahib
Jazaakallah mola salamat rakhey from mujhera sadat Mehal duaa mey yaad rakhey
سبحان الله الرحمن الرحیم و الحمدالله رب محمد. و آل محمد ولعنت الله الا الا فوم ضالمین.اامین.
MashaAllah Mola qubool Karen
Molana ke chehre par bahut Noor hai
mola sab se mene bohut kuch sikha hai
Konsa noor
Mashallah Maulana Allah apko salamat rkkhe hamesha inshallah ameen
Masha Allah ❤️
Yes ya Ali ya Ali ya Ali ya Ali madad ba haq Hai Qibla Mashalla muhtaram javaan javaan javaan jio hussianio knowledge excellent thank you so much
Pura koonay jigar say hum soon rahay tavajoo tavaju Bismillah avaloon wa akayroon sultanay qalbahah touch with All Duas please don't forget us in your duas and prayers bayshak unlimited Duas 🌎 Ya almighty Allah's shower's with all what you all wishs inshallah barkallah damet garm inshallah were there is a will there's a way
Lanat 7 par +3 par Bhi jeenay du yahi tu javab 💘hi people thanks♥️ again 💝bolandtareen 🤓salavat unlimited 😎Naray bayshak 786 Ali madad Ali haq unlimited ✍️haq cahatay 🌜Hai Qibla☀️🦁🦄🐴🍏🌷🌹💚🌾🥀✍️💭🍁🌏🦅🔭🐝🕊️💐
We all deserve haq
MashAllah
Ali Ali masaallah Molina sab subhanallah
Azaa Dari e Hussain AS zinda bad
Subhanallah
subhanallah
Thanks to Kaneez maula salamat rakhee aapko
Geo Moulana
#KhawajaMesumAbbas
Bayshak garm rahnay teek hai subhanallah sukranlilahay sukar kudaya abaad wa Shad rahay tavajoo tavaju focus better listen better life's better word's subhanallah Allah's shower's with all goodness and Grace merciful sepazgurarum Agha mualna muhtaram namukuda geneus
Mashallah
Ali Maula Ali Maula Ali Maula Ali Maula
JazakAllah
Imamat Part-2
”صرف اور صرف تمھارا اللہ ولی (حَاکم، مددگار)، رسول ولی اور وہ مومنین ولی جو دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نذول مولا علی (علیہ سَلام) کے اُنگشتری حالتِ رکوع میں فقیرکو دینے پر ہوا، لیکن اللہ نے جمع کا صیغہ اِستعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا مہور مولا علی (علیہ سَلام) کی زات ہے جہاں سے وَلایت کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ مومنین اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہ اورحضرت مُحَمَّد (ﷺ)- ”جس نے ولی مانا اللہ اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہوجاے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56
10ِ ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا کہ ”پہنچا دواُس پیغام ِوہی کو اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسالت کا کوئ کام نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورةالمَائدة آیت-67)- لِہٰـزا غدیرِ خم میں حضور نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا کہ ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ ( سورة المَائدة آیت-3
قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5) اور اِس کے وارث أُولِي الْأَمْرِ- ”اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اورأُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْر وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خٌلّافہ کے نام بتلاے جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ اُنہوں نے پہنچایا- قرُان میراث ہے اور اللہ نے اٍس کا وارث مصطفٰےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- مصطفےٰ بندوں پر اللہ سَلام بھیجتا ہے (سورة النمل آیت-59)- یعنی مصطقےٰ بندے جو قرُان کے وارث ہیں مرتبہِ ’علیہ سَلامʽ پر فائز ہیں- اِسی لے مسجدِ نبوی میں اِن 12 آیمہ کے ناموں کے ساتھ علیہ سَلام کندہ ہے- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں جو دلیل ہے کہ یہ کلام اُلله ہے (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اِن 12 آئمہ میں دینٍ اِسلام میں کوئ اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ خلافتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة بنیۤ اسرآییل آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)- جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمرآتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اُس وقت اُسے ایمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو زمین سے خضر اورالیاس اورآسمان سے ادریس اورعیسَیٰ آیں گے میرے بارویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پراور عیسَیٰ نماز پڑھیں گے اُن کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ابلیس نے اللہ کو مان کراٌس کے خلیفہ کا انکار کیا، اب جو اللہ کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اٌس کا مقام کیا ہو گا؟
اِمامت بہ نفسِ قرُان
”اللہ جسے چاہتا ہے خلق کرتا اور دین کے لے چنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اِختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورةالقَصَص آیت-68)- اللہ نے حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) کو جبکہ وہ عُہدہِ نبوت و رسالت پر فایز تھےعظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری اِنسَانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البقرَة آیت-124)- یعنی اِمام ظلِم اکبر اورظلمِ اصغر سے پاک ہو گا- حضرت یونس (علیہ سَلام) نبی تھے اور اپنے نفس پر ظلم کرنے کے سبب اللہ سے بخشش چاہی (سورة الأنبیَاء آیت-87)، یعنی ہر نبی یا رسول اِمام نہیں ہوتا اور اِمام معصوم ہوتا ہے کیونکہ شیطان کو خالص (معصوم) ہستیوں پر اِختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- ”جن کو ہم اِمام بناتے ہیں وہ ہمارے اَمر سے ہدایت کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ سے متّقی ہیں‟ (سورة سَجدہ آیت-24)- یعنی بے صبرا اورشک کرنے والا اِمام نہ ہو گا- نیز اللہ جھوٹے اِمام کی مدد نہیں کرتا (سورة القَصَص آیت-41)- ”اور ہم نے ارادہ کر لیا جن کو زمین میں مظلوم بنایا اُن کو امام اور زمین کا وارث بنایں گے‟ (سورةالقَصَص آیت-5)- ”اور ہم نے اِس {اسمٰعیل (علیہ سَلام) کی قربانی} کو آنے والے وفت میں زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة َّالصَّافات آیت-107)- کربلا میں آلہِ مُحَمَّد کی قربانی زبحِ عظیم تھی جو کہ دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی خاندانِ رسالت میں- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خلیفہ، اِمامُ اُلناس، ہادیِ کل اور اِمام اُلخلق- حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) اِمامُ اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِمامُ اُلخلق تھے اِسی لے آپکےاشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے اپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا
نبوّت، رسالت اور اِمامت کےعُہدے عالمِ ارواح میں دیۓ گے- ”( مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب سب نبیوں سے عہد لیا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-81)- اِسی طرح مولا علی کی زات گواہ ہے حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کی نبوّت پر- ارشاد ہوا، ”کیا کوئ اِس (مُحَمَّد) کی مانند ہو سکتا ہے جو اپنے ساتھ دو گواہ لے کر آیا، ایک قرُان اور دوسرا وہ جو اِس کی پیروی کرتا ہے، جس کا ذکر کتابِ موسیٰ تورات میں ہے کہ وہ (مُحَمَّد) اِمام بھی ہوگا اور رحمت بھی؟ ۔ ۔ ۔‟ (سورة ھود آیت-17)- ”جو (مُحَمَّد) صدق لے کرآیا اور جِس نے اُس کی تصدیق کی وہ دونوں متّقی ہیں‟ (سورة زمر آیت-33)- اِس آیت کے زیل میں حضورنے فرمایا،”یہ دوسرا شخص علی ابن ابی طالب ہے‟- اِسی لے مولا علی کو اِمام المتقین بھی کہا جاتا ہے
خلافِ عدل ہوگا اگر اِمام اپنے دور کا عالم ترین انسان نہ ہو- ”کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اُن سے کہہ دیں کہ میرے لیے ایک اللہ کافی ہے اور دوسرا وہ جس کو کتاب (قرُان) کا عِلم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43) اور حضور نے فرمایا، ”دوسرا شخص زاتِ علی ہے‟- اِس آیت کے زیل میں مولا علی نے فرمایا، ”میری سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ لا شریک نے مجھے نبوّت کی گواہی میں شریک بنایا‟- قرّان کا حقیقی مفہوم اللہ کےعلاواہ عِلم میں رٌاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلِ عِمرَان آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی (علیہ سلام) کا مقام سب سے بلند ہے، کیونکہ حضور نے فرمایا، ”میں عِلم کا شہر ہوں اورعلی اس کا دروازہ‟- ”قرُان کی مَعنویت تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر‟ (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مفام بلند ترین ہے کیونکہ مولا علی، امام حسن و حسین (علیہ سَلام) اور بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا) ہی چادرکے اندر حضور کے ساتھ تھے جب آیتِ طتہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجا ست سے دور رکھے اور اٍس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)- ”اللہ نے ہر شہ کا عِلم اِمام ِمُبین میں رکھا‟ (سورة یٰسین آیت-12) اور حضور نے فرمایا، ”اِمام ِمبُین زاتِ علی ہے‟ یعنی درخشاں اِمام! قرُان پڑھنا اور حفظ کرنا باعثِ ثواب ہے لیکن، ”۔ ۔ ۔ قرُان کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں علم سے نوازا گیا) کے سینے ہیں‟ (سورة انکبوت آیت-49)- أُوتُوا الْعِلْمَ کے درجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے (سورة مجادلہ آیت-11)- ”اگر کوئ قرُان ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیۓ جاتے یا مٌردوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قرُان ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- یعنی جس کے سینے میں قرُان ہوگا اُس کی طاقت قرُان کے برابر ہوگی- اللہ کے بناے آئمہ میں اختلاف نہیں ہوتا- راسخ کے لے لازم ہے اُس کی حالت میں تغٌّیر نہ ہو یعنی جیسا بچپن ویسی جوانی اور بڑھاپا- جیسے حضرت عیسیٰ (علیہ سَلام) عَلیم ہستی تھے (سورة آلِ عِمرَان آیت-46) اِسی طرح اِمام کی زات میں عِلم ہوتا ہے
Continue on next comment
Bolo bolandtareen salavat alahomasalay alah Mohammed wa alay Mohamed baysumar salavat unlimited inshallah 786***** ya Allah kayr kayr inshallah ya Hamid ya Karim ya majeed ya Ali ya rabul alaymeen ba Jan juree wa sahat ay kamil maykayum inshallah
Iss Silsale Ki Saari Majalis Kahan PAr Available Hain...
Plz upload full majlis
Plz try to upload the full majlis
Full hi majlis upload ki hai is se nechy wali video main Masib hain..
Yeh link hai 👇
ruclips.net/video/vYvut3l8hCE/видео.html
JazakAllah khair Jazak Al Hussain alaihis Salam ❤️
Salam. Baaki majalis plz upload karen . Aap ne likha hai 26 to 29 muharram . JazakAllah
Main zaroor karti lekin Allama jiko 28 Ko hi South Africa Jana para is wajah se majalis upload Nahi Ki...
Sorry 🙏
ya zaynab sa oh sorry . Muje nahin ma'loom tha. InshaAllah next time. JazakAllah for all
GREAT INPUT
786 inputs and 110 avaloon wa akayroon Salavatul Alla mohamad wa alay Mohamed baysumar
صَلَوَٰتُ ٱلنَّبِیّ کا مفہوم
سورہِ آلاحزاب کی آیت-56 کا ترجمہ تمام مکاتیب فکر نے اِس طرح کیا، ”اللہ اور فرشتے نبی پر دروُد بھیجتے ہیں، ‘‘اے ایمان والو تم بھی اُن پر دروُد اور تحہِ دل سے سلام بھیجا کرو‟- دروُد فارسی کا لفط ہے جس کا مطلب ہے کسی کے لیۓ اللہ کی رحمت طلب کرنا- یعنی مسلمان دروُد پڑھ کر حضور کی ذات کے لیۓ اللہ سے رحمت طلب کرتے ہیں، جو کہ سہی نہیں کیونکہ حضور کی ذات تمام جہانوں کے لے رحمت ہے (سورة الأنبیَاء آیت-107)- جس ذات کا وجود ہی رحمت ہو اُن کے لیۓ بندوں اور فرشتوں (جنہوں نے حضرت آدم عَلَیْہ السَّلَام کو سجدہ کیا) کا اللہ سے رحمت طلب کرنا منتقی لحاظ سے درست نہیں- آیئے اِس صلات کے عمل کو لغت اور قُرآن کی روشنی میں دیکھتے ہیں-
لفظ صلات کی جمع صلوات اور اِس کے 40 سے زیادہ معنی بیان کیئے گئے- اِس آیتِ مبُارکہ میں اللہ اور فرشتے صلات کا عمل کر رہے ہیں- عربی زبان میں ہر لفظ کا مَادہ (ممبہ (ہوتا ہے اور جو مفہوم اُس مَادے میں پایا جاتا ہے اُس کا معنوی رنگ اُن الفاظ میں ہوتا ہے جو اُس سے نکلتے ہیں، مثلاً علم (مَادے) سے تعلیم، معلوم، عاِلم وغیرہ- اِن تمام الفاظ میں معنوی لحاظ سے عِلم کی رنگت پائی جاتی ہے- لفظ صلات کے ممکن مَادے ماہرین نے صَلَیٰ، صَلَوٰ اور صول بیان کیئے- مَادہ صَلَیٰ سے لفاظ صلِیٍ، تصلیٰ اور یصلون جن کو کسی چیز کا دوسری چیز کے قریب یا اُس میں داخل ہونے کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے، جیسے سورہ لھب میں ابو لہب کے لے سَيَصۡلَیٰ نَارٌا استعمال ہوا، یعنی وہ آگ میں داخل ہو گا اور اِسی مَادے سے لفظ ُہے مَصلًی یعنی جڑا ہوا- پس صَلَیٰ سے ملاپ اور قُرب کے معنی نکلے- دوسرا مَادہ صَلَوٰ سے لفظ صَلح یعنی پشت کا وہ حصہ جو جسم کے اوپر اور نیچے کے دھڑ کو ملاے، اور لفظ صلوات یہودیوں کی عبادت گاہ یعنی لوگوں کے جمع ہونے کی جگہ کے لیئے بھی استعمال ہوتا ہے- تیسرا مَادہ صول سے لفظ صولّتین یعنی جسم کی تمام توانایوں کو جمع کر کے یکسُوی سے استعمال میں لانا- اِسی مَادے سے لفظ لَوَاص یعنی فالودہ (شکر، دودھ، برف وغیرہ کا مجموعہ) اور لفظ مصولح یعنی جھاڑو (تنکوں کا مجموعہ) ہے- نیز مَادے صول کے حروف ص، و اور ل کو جس ترتیب سے بھی استعمال کریں جیسے صول، وصل اور لوص تو تمام ماخوز الفاظ سے مفہوم ملاپ، جمع یا قرب کا نکلتا ہے- لفظ صلات نماز کے لیئے بھی استعمال ہوتا ہے جو مجموعہ ہے قیام، ذکر، رکوع، سجود، تشہُد اور سلام کا- پس ثابت ہوا کہ لفظ صلات کے تمام ممکنہ مَادوں سے ملاپ، جمع اور قُرب کے معنی نکلتے ہیں-
اللہ نے حضور کی ذاتِ اقدس کو انتہاے کمآل ِ قُرب عطا کیا- آپ پر اِیمان (سورة الفَتْح آیت-9)، آپکی بیت (سورة الفَتْح آیت-10)، حاکمیت (سورة المَائدة آیت-55)، اِطاعت (سورة الأحزَاب آیت-31)، مُخالفت (سورة التّوبَة آیت-63)، ا َمانت میں خیانت (سورة الأنفَال آیت-27)، آپکا فضل اور عِاّ)یت (سورة التّوبَة آیت-59)، اَمر (سورة الأحزَاب آیت-36)، حُکم (سورة الأنفَال آیت-1)، رَاستہ (سورة الشّوریٰ آیت-52)، وَعدہ (سورة الأحزَاب آیت-22)، ہاتھ (سورة الأنفَال آیت-17)، مَآل ِ غنیمت کے پانچوایں حصے پرحق (سورة الأنفَال آیت-41)، آپ سے کُفر (سورة تّوبَة آیت-54)، اور آپکو جھٹلانا (سورة الأنعَام آیت-33)، اِن تمام جُملہ امور کو اللہ نے اپنی ذات سے منوَب کیا- اللہ نے آپکو نہ کبھی چھوڑا اور نہ کبھی ناراض ہوا (سورة الضّحیٰ آیت-3)- نیز واقعہِ معراج کے بیان میں فرمایا، ”پھر (مُحَمَّد) قریب ہوئے (اللہ کے) اَور آگے بڑھے، تو دو کمان کے فاصلے پر یا اِس سے بھی کم‟ (سورة النّجْم آیت 8 اور 9)- نیز سورہ نجم کی آیت 2، 3 اور 4 میں حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کی ذاتِ اقدس کے لیئے یہ اصول واضع کیئے کہ ہر حالت میں کُلّیّ طور پر اُن کا ہر قول اورعمل مرضِیِ الٰہی ہے- پس ثابت ہوا کہ حضور کی ذات کو وہ قُرب حاصل ہے جو مخلوقات میں کسی کو نہیں! حضور کا اللہ سے قُرُب کا عمل مسلسل ہے یعنی یہ اُس وقت سے ہے جب زماں اور مکاں کا وجود نہ تھا کیونکہ حضورِ اَکرم اِس کائئات کے پہلےعبد (سورة الزّخرُف آیت-81) اور مسلمان ہیں (سورة الأنعَام آیت -163)- نیز جب تک ایک بھی عَالم موجود ہے آپکی ذاتِ رحمت اُسے فیض پہنچاتی رہے گی (سورة الأنبیَاء آیت-107)-
سورہِ آلاحزاب کی آیت-56 میں لفظ صَلُّو جس کی جمع يُصَلُّونَ ہے استعمال ہوا- نیز عَلَىَ ٱلنَّبِیِّۚ آیا یعنی نبی اور ان کی آل- اِن تمام جملہ حقایق کے پیش نظر اِس آیتِ مُبارکہ کا سہی مفہوم یہ ہوگا، ”آللہ نے عطا کیا مُحَمَّد اور آل مُحَمَّد کو اپنا قرُب اور فرشتے اُن سے قُرُب کی سعی کرتے ہیں، اے ایمان والو تم بھی اُن کا قرُب اختیار کرو، تحہ دل سے سلام بھیجا کرو اور ان کی بزرگی تسلیم کرو‟- اِسی آیت کے ذیل میں حضور نے صَلَوَات کا عمل ایمان والوں کو اِس طرح بجا لانے کو کہا، ”اے اللہ ہمیں قُرُب عطا کر مُحَمَّد اور آل ِ مُحَمَّد کا‟- آپ نے اپنی آل کو 9 ہجری میں کائنات کو دکھلایا جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہو سکا تو اللہ کے حکم پر حضور نے اُن کو مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عِمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن وحسُین عَلَیْہ السَّلَام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیئے تشریف لائے (صحاح ستّہ)- آپ نے ان ہی ہستیوں کو اپنی چادر کے اندر لے کر دِکھلایا جب اہلِ بیت کی شان میں یہ وحی نازل ہوئی: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ اِرادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلٍ ِ بیت تمھیں ہر قسم کی نجاست سے دور رکھے، اور اس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)- حضور نے فرمایا، ”میرے اہل ِبیت کی مثال کشتی نوح کی طرح ہے جو اِس میں سوار ہو گیا وہ نجات پا گیا، جو دور رہا وہ غرق ہوا اور ہلا ک ہو گیا‟ (صحاح ستّہ)-
ruclips.net/video/j52DyNilC2Y/видео.html
Must Watch it
Hahaha. Wo 3 lanati logo ne dislike kiya hai
یہ مولوی قیامت تک نہی سدھریں گے۔ ایک دوسرے کو منہ در منہ گالیاں دو ۔ منہ سے جھاگ اوڑاؤ ۔ ناک سے ناک رگڑو۔مگر ایک دوسرے کو جس نے ہاتھ لگایا۔ مدینہ کی ریاست اسے پکڑ کر اندر کرو بغیر ضمانت اور لمبی سزا دو۔ جسطرح امریکہ اور یوروپ میں ہوتا ہے۔چودہ سو سال ہوگۓ انکے مسئلے مزید چودہ سو سال تک چلیں گے۔ قوم اسی میں الجھی ہوئ ہے۔ کوئ چیز ایجاد کی نہیں۔ ایک دوسرے کو کاٹ کھانا ہے بس اسی کو روزی روٹی سمجھا ہوا ہے۔پوری قوم اس بک بک سے تنگ ہے۔ ایک دوسرے کو اسپیس دو۔اپنے گھر اور مسجد میں جو کچھ کرنا ہےکرو۔ باہر نکل کر اور سوشل میڈیا پر ریٹنگ کے لیۓ ایک دوسرے کو کاٹ کھانے اور جاہلیت کا ڈنکا بجانے سے دوسروں کے حقوق پامال ہوتے ہیں۔جس کی سزا دینا حکومت کے لیۓلازمی ہے۔
30:49. I'm against with ur word چیخ
شرم کرو
Apko un ka pura bayan nazar nhi aya ur ye ek baat nazar ayi kafi tang nazar hu ap molana se bere Alem hu jao ur ap taqrer karo sharam kise krni chahey
@@hassansherazi جو بھی بی بی کے بارے میں ایسے الفاظ کہے گا وہ بالکل غلط ہے چاہے جو بھی ہو
@@callmeerteza2454 bhai tu ap Alem hu wehi tu mai keh reha bhai yo pagal jis ne apni sari zandagi taqrer mai kuzar di yo pagal hai jis salo Elm hasil kiya ab insan hai insan se tu galti huti hai bhai ur ap en k vadios dekhe kitni bari taqrere hai en ki tab ap ko shayed pata chele
@@hassansherazi پہلی بات میں کسی کا ٹھیکدار نہی اس طرح تو آپکو سنی علما کو بھی Follow and Acknowledge کرنا چاہیے.. جہاں سے سچ ملتا میں قبول کرتا I'm not a whole suppoter and representative of any SECT as a Goal keeper
@@callmeerteza2454 bhai tu ap he beta unhe kiya kehna chahey tha?
محترم مومنو !
جواد نقوی , ممتاز نقوی اور شیخ معشوق کے نام سے ایجںٹ اہلِ تشیع میں تفرقہ ڈالنے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ ان کی ویڈیوز پر ان کے خلاف کمنٹس کریں اور ان کا بائیکاٹ کر کے ان کی حوصلہ شکنی کریں۔
یہ میسیج کاپی کر کے ان کی ہر ویڈیو پر پوسٹ کر کے محبانِ اہلبیت ہونے کا ثبوت دیں۔